Tag: peshawar attack

  • شمالی وزیرستان میں فضائی کاروائی 25دہشتگردمارے گئے،7ٹھکانےتباہ

    شمالی وزیرستان میں فضائی کاروائی 25دہشتگردمارے گئے،7ٹھکانےتباہ

    میران شاہ: جنوبی وزیرستان میں پاک فوج کی فضائی کارروائی میں پچیس دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جنوبی وزیرستان کے علاقے شانزیلا اور وادی تیراہ میں فضائی کاروائی کے دوران پچیس دہشت گرد ہلاک ہو گئے، کاروائی میں دہشت گردوں کے سات ٹھکانے بھی تباہ کر دیے گئے ۔

    واضح رہے کہ دسمبر میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر طالبان کے حملے کے بعد ملک بھر میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں تیز کردی گئی ہیں۔

    اس سلسلے میں اب تک دہشت گردی کی کاررائیوں کے ملوث پائے گئے 22 دہشت گردوں کو پھانسیاں بھی دی جاچکی ہیں۔

    شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب اور خیبر ایجنسی میں آپریشن خیبر ون بھی جاری ہے جس کے دوران متعدد عسکریت پسندوں کو ہلاک یا گرفتار کیا جاچکا ہے۔

  • سانحہ پشاور جیسا واقعہ تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، جان کیری

    سانحہ پشاور جیسا واقعہ تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، جان کیری

     ڈیوس: امریکی وزیرخارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ سانحہ پشاور جیسے واقعہ تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا،سانحہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

    سوئزرلینڈ کےشہرڈیوس میں ورلڈ اکنامک فارم کے اجلاس سے خطاب میں جان کیری کا کہنا تھا کہ داعش پوری دنیا کے لئے خطرہ ہے جس کاخاتمہ ناگزیر ہے۔

    داعش کے خلاف عرب اور یورپی ممالک مل کر لڑرے ہیں مسلمانوں پردہشتگردی کا لیبل لگانا درست نہیں ہے۔
    سانحہ پشاورپردکھ کا اظہارکرتے ہوئے ان کہنا تھا کہ تاریخ میں دہشتگردی کا ایسابدترین واقعہ پیش نہیں آیا۔

    سانحہ میں جاں بحق اسکول ٹیچر کی تعریف کرتے ہوئے جان کیری نے ان کے الفاظ دہرائے کہ،’’میں ان بچوں کی ماں ہوں‘‘اورخاتون ٹیچر کے جذبے کو سراہا۔

    اپنے خطاب میں جان کیری نے سعودی فرمارواں شاہ عبداللہ کوخراج عقیدت پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں شاہ عبداللہ نے اہم کردار ادا کیا۔

  • سانحہ پشاورکے شہداء کوقومی سطح پرخراجِ تحسین

    سانحہ پشاورکے شہداء کوقومی سطح پرخراجِ تحسین

    اسلام آباد: پشاور میں 16 دسمبر 2014 کو آرمی پبلک اسکول پرہونے والے اندوہناک حملے میں شہید ہونے والے بچوں اوراساتذہ کو آج ملک بھرمیں خراجِ تحسین پیش کرنے کے لئے تقریبات منعقد کی گئیں۔

    سانحہ پشاور نے پوری قوم میں اتحاد کی ایک نئی روح پھونک دی ہے ۔ عوام، سیاستدان اورآرمی قیادت سب کے سب دہشت گردی کے خاتمے کے لئے متحد ہوگئے ہیں۔

    اس موقع پراسلام آباد میں منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرِاطلاعات پرویزرشید کا کہنا تھا کہ تمام قوم آج ایک دہشت گردی کے خلاف متحد ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو ملک کے کسی علاقے پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے، حکومت، عدلیہ، فوج،اورمیڈیا دہشت گردی کے خاتمے کے لئے متحد ہیں۔

    وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ پاکستان کو پاکستان کو دوبارہ قائدِ اعظم کا پاکستان بنائیں گے۔

    پشاور میں بھی ایک خصوصی تقریب منعقدکی گئی جس میں پاکستان فضائیہ کے طیاروں نےآرمی پبلک اسکول کے اوپر فضائی مارچ پاسٹ کا مظاہرہ کیا۔

    پاک فضائیہ کے چیف ایئر مارشل طاہر رفیق بٹ نے بچوں اوران کے اساتذہ کی بہادری اور حوصلے کو سراہا۔
    ان کا کہنا تھا کہ آپریشن ضربِ عضب میں پاک فضائیہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے اہم کردار ادا کررہی ہے۔

    حکومت نے سانحہ پشاور کے بعد چھ سال سے پھانسی کی سزا پرعائد پابندی ختم کرکے دہشت گردی کے خلاف مضبوط اقدام اٹھانے شروع کردئیے ہیں۔

  • پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نئی تاریخ رقم کردی

    پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نئی تاریخ رقم کردی

    اسلام آباد: پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نئی تاریخ رقم کردی۔ مختلف دہشت گردی کے مقدمات میں سزائےموت پانے والے 7 مجرموں کو ایک ہی دن میں تختہ دار پرلٹکا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف حملہ کیس کے دو مجرموں کو فیصل آباد، 3 مجرموں کو سکھر ، امریکی قونصل خانہ پر حملے میں ملوث مجرم کو اڈیالہ جیل اور ایک مجرم کو کراچی سینٹرل جیل میں پھانسی دے دی گئی۔

    پشاور آرمی پبلک اسکول کے سانحے کے بعد پاکستان میں ایک بار پھر پھانسی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ پاکستان نے عالمی برادری، یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئےمجرموں کو لٹکانے کا عمل شروع کردیا ہے۔ جبکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے وزیرِاعظم نوازشریف کوفون کرکے پھانسیوں پر عملدرآمد روکنے پرزوردیا تھا مگر وزیراعظم نواز شریف نے ان کو یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ تمام قانونی تقاضے پورے ہونے کے بعد ہی مجرموں کو سزا دی جائیگی۔

    سال 2008 میں پیپلزپارٹی کی حکومت نے پھانسیوں پرعمل درآمد روک دیا تھا مگر ایک بار پھر پشاور سانحہ کے بعد پھانسیوں پر سے عائد پابندی اٹھا کر وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے مجروموں کو کیفرکردار تک بہنچانے کا فیصلہ کرلیا ہے، اور دہشتگردی کے خلاف نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے ایک ہی دن میں سات افراد کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا ہے ۔

  • سانحہ پشاور: غیرملکی سفارت کاروں نےزخمی بچوں کی عیادت کی

    سانحہ پشاور: غیرملکی سفارت کاروں نےزخمی بچوں کی عیادت کی

    پشاور: غیرملکی سفارت کاروں کے نو رکنی وفد نے سی ایم ایچ پشاور کا دورہ کیا اورآرمی پبلک اسکول سانحہ میں زخمی بچوں کی عیادت کی۔

    آئی ایس پی آرکے مطابق وفد میں آسٹریلیا، فرانس، جرمنی، سعودی عرب، ہالینڈ، جنوبی کوریا، ترکی، متحدہ عرب امارات اور برطانیہ کے سفیر شامل تھے۔

    وفد کے اراکین نے پاکستانی قوم کی ان قربانیوں کو خراج تحسین کیا جو وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے دے رہی ہے۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وفد کے دورے کا مقصد آرمی پبلک اسکول کے بچوں اوران کے بہادرخاندانوں سے اظہار یکجہتی کرنا اورزخمی بچوں کی مزاج پرسی کرنا تھا۔

  • ملا فضل اللہ، منگل باغ سمیت 615 دہشت گردوں کی سروں کی قیمت مقرر

    ملا فضل اللہ، منگل باغ سمیت 615 دہشت گردوں کی سروں کی قیمت مقرر

    پشاور: خیبر پختونخواہ حکومت نے ملا فضل اللہ اور منگل باغ سمیت چھ سو پندرہ دہشت گردوں کی سروں کی قیمت مقرر کردی ہے۔

    حکمرانوں نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کمر کس لی ۔خیبر پختونخواہ حکومت نے ملا فضل اللہ اور منگل باغ سمیت چھ سو پندرہ دہشت گردوں کی سروں کی قیمت مقرر کردی ۔

     سرکاری ذرائع کے مطابق خیبر پختونخواہ حکومت کی جانب سے دہشت گردوں کی سروں کی قیمت ستتر کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے ، ان دہشتگردوں میں تحریک طالبان کے فضل اللہ ،لشکر اسلام کے منگل باغ اور قاری بشیر کی سر کی قیمت ایک ایک کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے،ان میں انتہائی مطلوب پندرہ ملزمان کے سروں کی قیمت پچاس لاکھ سے ایک کروڑ تک مقرر کی گئی ہے۔

     سرکاری ذرائع کے مطابق تمام دہشت گردوں پہلے ہی اشتہاری قرار دے دیا گیا تھا،خیبر پختونخواہ پولیس نے اس سے پہلے آٹھ سو اکیس دہشتگردوں کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کیلئے خیبر پختونخواہ حکومت کو متعدد بار مراسلے ارسال کیے تھے تاہم محکمہ خزانہ کی جانب سے سروں کی قیمت کا معاملہ التوا کا شکار تھا۔

  • سال 2014 کے سفاک ترین واقعات

    سال 2014 کے سفاک ترین واقعات

    دہشت گردی کے خلاف جنگ جو کہ گزشتہ 14 سال سے جاری ہے لاکھوں قیمتی جانوں کا نذرانہ لے کر بھی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی اوراس جنگ میں بعض اوقات ایسے واقعات بھی ہوتے ہیں کہ پوری دنیا ان کی مذمت کرتے ہے لیکن ان جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔

    ایسے ہی کچھ سانحے سال 2014 میں ہوئے جنہیں انسانی المیہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔

    اپریل 14 – بوکو حرام نامی جہادی تنظیم نے نائجیریا کے ایک اسکول سے 250 سے زائد طالبات کو اغوا کرلیا۔

    جولائی 7 – اسرائیل نے ’ آپریشن پروٹیکٹو ایج‘ کے نام سے نہتے فلسطینیوں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں حماس کے لوگوں کے ساتھ ہزاروں معصوم افراد مارے گئے۔ 15 جولائی کو اسرائیل نے جنگ بندی کا اعلان کیا جسے مصر نے قبول کرلیا لیکن حماس نے قبول کرنے سے انکار کردیا۔

    اکتوبر 01 – شام میں ایک اسکول میں ہونے والے خودکش حملے کے نتیجے میں 41 معصوم طلبہ کی زندگیوں کے چراغ گل ہوگئے۔

    نومبر 23 – میکسیکو میں لاپتہ ہوئے 43 طلبہ کے رشتے دار احتجاجاً سڑکوں پر آگئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ طلبہ کو ڈرگ مافیا نے قتل کردیا ہے۔

    دسمبر 16 – تحریک طالبان پاکستان نے آرمی پبلک اسکول پشاور پر ایک خون آشام حملہ کیا جس کے نتیجے میں لگ بھگ ڈیڑھ سو افراد جاں بحق ہوگئے جن میں سے 132 بچے تھے ۔ بعد ازاں مزید دو بچے اسپتال میں جاں بحق ہوئے۔

  • سوات میں شہداء پشاورکی یاد میں تقریری مقابلہ

    سوات میں شہداء پشاورکی یاد میں تقریری مقابلہ

    سوات: محکمہ تعلیم اورپاک فوج کی جانب سے آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداء کے نام تقریری مقابلہ منقعد ہوا۔

    سوات میں پشاورکے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے محکمہ تعلیم اورپاک فوج نے مشترکہ طورپرتقریری مقابلے کا اہتمام کیا۔

    مقابلے کا عنوان’سوات میں امن اورسول سوسائٹی کا کردار‘تھا۔ تقریری مقابلے میں شریک طلبہ نے اپنی تقاریر میں امن کی اہمیت کو اجاگر کیا اورآرمی پبلک سکول پشاور کے شہید طلبہ سے یک جہتی کا اظہار کیا۔

    تقریب میں بونیر، ملاکنڈ، سوات، چترال اوردیگر اضلاع کے طلبہ کے درمیان تقریری مقابلہ ہوا،مقررین کا کہنا تھاآرمی پبلک اسکول پشاور میں بچوں کی شہادت عظیم المیہ ہے۔

    بچوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، تقریب کے اختتام پررکن قومی اسمبلی عائشہ سید، اور پاک فوج کے افسران نے مقابلے میں حصہ لینے والے طلبہ اور منتظمین میں سرٹیفکیٹس اور نقد انعامات تقسیم کئے۔

    اس موقع پرشرکاء شہید ہونے والے بچوں کی یاد میں شمعیں بھی روشن کیں

  • بڑے فیصلے کرنے کا وقت آگیا، راحیل شریف

    بڑے فیصلے کرنے کا وقت آگیا، راحیل شریف

    راولپنڈی: پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل کاکہنا ہے کہ بڑے فیصلے کرنے کا وقت آگیا ہے آئندہ نسلوں کے تحفظ کے لئے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کرنا لازمی ہے۔

    جنرل راحیل شریف اسلام آباد میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں سیاسی رہنماؤں سے خطاب کررہے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ خیبرون اور ضربِ عضب میں بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں اوران کے مثبت نتائج حاصل ہورہے ہیں۔

    انہوںنے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ سانحہ پشاور کے براہ راست مجرم موقع پرہی ہلاک کردئیے گئے تھے جبکہ پس پردہ عوامل کو بے نقاب کرنے کے لئے بڑے پیمانے پرگرفتاریاں کی جارہیں ہیں اور تفتیش کے نتیجے میں مزید گرفتاریاں بھی کی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق ملا فضل اللہ کے بارے میں ابھی واضح اطلاعات افغانستان سے موصول نہیں ہوئی ہیں کہ وہ گرفتار ہوا ہے یا مارا جاچکا ہے۔

    اس موقع پر آرمی چیف نے یہ بھی کہا کہ ایساف کمانڈر کی جانب سے یقین دہانی اور عملی ثبوت کے باعث بڑی کامیابیاں متوقع ہیں۔ دو طرفہ تعاون سے دور رس نتائج حاصل ہوں گے۔

    راحیل شریف کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت قوم کا ایک ہونا ضروری ہے متحد ہوکر ہی یہ جنگ جیتی جاسکتی ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہاکہ آئندہ نسلوں کو ایک پر امن مستقبل دینے کے لئے دہشت گردی کو صفحہ ہستی سے مٹانا بے حد ضروری ہے۔

  • سانحۂ پشاور: مسیحی برادری کی امن ریلی

    سانحۂ پشاور: مسیحی برادری کی امن ریلی

    کراچی (ویب ڈیسک) – کرسمس آچکا ہے لیکن پاکستان کی مسیحی برادری نےسانحۂ پشاور کے شہیدوں اورزخمیوں سےاظہارِ یکجہتی کے لئے کراچی میں ایک امن ریلی کا انعقاد کیا۔

    16 دسمبر،2014 کو پشاور میں واقع آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کے ایک خون آشام حملے میں 134 طلبہ سمیت تقریباً 150 شہید ہوئے تھے۔ حملے کی ذمہ دار تحریکِ طالبان پاکستان کے مہمند گروپ نے قبول کی تھی۔

    پشاور میں ہونے والے اس سفاک حملے کی پوری دنیا نے مذمت کرتے ہوئے اسے غیر انسانی فعل قرار دیا تھا۔