Tag: Peshawar High Court

  • احسان اللہ احسان کو رہا نہ کیا جائے، عدالتی حکم

    احسان اللہ احسان کو رہا نہ کیا جائے، عدالتی حکم

    رپورٹ: عثمان دانش 

    پشاور: ہائی کورٹ نے کالعدم شدت پسند گروپ تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کو رہا نہ کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

    نمائندہ اے آر وائی عثمان دانش کے مطابق کالعدم جماعت تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان اور کمانڈر کی ممکنہ رہائی کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں فضل خان ایڈوکیٹ نے درخواست دائر کی۔

    جسٹس روح الامین اور جسٹس سید افسر شاہ پر مشتمل ڈویژن بینچ نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھنے ٹی ٹی پی کے سابق ترجمان کو رہا نہ کرنے کے احکامات جاری کیے۔

    درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر عامر خان چمکنی نےسماعت کے دوران عدالت کو آگاہ کیا کہ احسان اللہ احسان سانحہ آرمی پبلک اسکول کا ماسٹر مائنڈ ہے اور اسی نے واقعے کی ذمہ داری بھی قبول کی۔

    مزید پڑھیں: پاک فوج کی کارروائیوں سے تنظیم میں مایوسی پھیل گئی‘ احسان اللہ احسان کا ویڈیو بیان

    فضل خان ایڈوکیٹ نے عدالت کو دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ احسان اللہ احسان معصوم بچوں کا قاتل ہے اس کے باوجود وہ ایک سال سے حکومت کا مہمان بنا ہوا ہے اور اُسے ابھی تک انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا گیا۔

    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ تحریک طالبان کے سابق ترجمان کو کسی صورت رہا نہ کیا جائے جس پرپشاور ہائی کورٹ نے رہائی نہ دینے کے احکامات جاری کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے اگلی سماعت پر جواب طلب کرلیا۔

    یہ بھی پڑھیں: سانحہ اے پی ایس: احسان اللہ کو پھانسی دی جائے،متاثرہ والدہ

    اسے بھی پڑھیں: احسان اللہ احسان کو معافی نہیں ملے گی، پاک فوج

    واضح رہے کہ پاک فوج کے سوات اور دیگر قبائلی علاقوں میں کامیاب آپریشن کے بعد احسان اللہ احسان نے از خود گرفتاری پیش کی، تحریک طالبان کے سابق ترجمان کا ایک ویڈیو پیغام بھی گزشتہ برس منظر عام پر آیا تھا جس میں انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں انتشار پھیلانے کے لیے بھارت طالبان کو استعمال کررہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • خواجہ سراؤں نے ووٹ کا حق مانگ لیا، پشاورہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر

    خواجہ سراؤں نے ووٹ کا حق مانگ لیا، پشاورہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر

    رپورٹ : عثمان دانش 

    پشاور : خیبر پختونخوا کے خواجہ سرا ووٹ کا حق مانگنے پشاور ہائی کورٹ پہنچ گئے، الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خلاف رٹ پٹشن دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق شناختی کارڈ، پاسپورٹ، صحت و انصاف کارڈ حاصل کرنے کے بعد خیبر پختونخوا کے خواجہ سرا اب ووٹ کا حق مانگنے عدالت عالیہ پہنچ گئے۔

    انہوں نے آئین کے آرٹیکل 199کے تحت الیکشن کمیشن آف پاکستان کے خلاف ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کردی ہے، مذکورہ پٹیشن میں چیف الیکشن کمشنر اسلام آباد اور صوبائی الیکشن کمشنر خیبر پختونخوا کو فریق بنایا گیا ہے۔

    رٹ پٹیشن میں ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو پابند بنایا جائے کہ وہ 2018 کے ہونے والے عام انتخابات میں خواجہ سراؤں کو بطور ووٹر اور امیدوار حصہ لینے کا حق دے۔

    رٹ پٹیشن میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ انتخابات کے لیے امیدواروں کے نامزدگی فارم میں مردوں اورعورتوں کے ساتھ ساتھ خواجہ سراؤں کا کالم بھی بنایا جا ئے تاکہ خواجہ سرا اپنی صنفی پہچان کے ساتھ الیکشن میں حصہ لینے کے قابل ہو سکیں۔


    مزید پڑھیں: خواجہ سراؤں کو الیکشن لڑنے اور سرکاری عہدہ رکھنے کی اجازت


    یاد رہے کہ رواں ماہ سینیٹ کی فنگشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق نے خوجہ سراؤں کے حقوق اور تحفظ کے قانون کی متفقہ طور پر منظوری دے دی ہے جس کے تحت اب خواجہ سراؤں کو الیکشن لڑنے اور سرکاری عہدہ رکھنے کے اختیار بھی حاصل ہوگا۔

    مذکورہ قانون کی منظوری کے بعد اب خواجہ سراؤں کو الیکشن لڑنے، سرکاری عہدہ رکھنے اور وراثت کا حق حاصل ہوگا جبکہ انہیں اگر کوئی شخص بھیک مانگنے پر مجبور کرے گا تو اُسے قید اور جرمانے کی سزا دی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • رکن صوبائی اسمبلی عبدالمنعم  کی نا اہلی کانوٹی فکیشن معطل

    رکن صوبائی اسمبلی عبدالمنعم کی نا اہلی کانوٹی فکیشن معطل

    پشاور :ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی عبدالمنعم  کی نا اہلی کا نوٹی فیکشن معطل قرار دیدیا، عبدالمنعم کوالیکشن کمیشن نے گزشتہ ہفتے نا اہل قرار دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رکن صوبائی اسمبلی عبدالمنعم کی نااہلی کی درخواست پر سماعت ہوئی ، سماعت میں عبدالمنعم کی نااہلی کا نوٹی فیکشن معطل قرار دیدیا اور الیکشن کمیشن سے 9 مئی تک جواب طلب کرلیا۔


    مزید پڑھیں :  پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی عبدالمنعم نا اہل قرار


    یاد رہے کہ عبدالمنعم کوالیکشن کمیشن نےگزشتہ ہفتےنا اہل قرار دیا تھا، عبدالمنعم پی کے 88 شانگلہ سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے اور وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے مشیر برائے ٹورازم کے عہدے پر بھی فائز تھے۔

    حریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی عبد المنعم کے خلاف شیر عالم خان نے الیکشن کمیشن میں نا اہلی کی درخواست دائر کی تھی، جس میں موقف اختیار کیا تھا کہ عبدالمنعم خان عام انتخابات سے ایک ماہ قبل تک سرکاری اسکول میں استاد کے عہدے پر فائز تھے، عبدالمنیم خان نے مارچ 2013 کی تنخواہ بھی بطور سرکاری استاد کے طور بھی وصول کی تھی۔

  • پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد بنچ میں میر شکیل الرحمان کیس کی سماعت

    پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد بنچ میں میر شکیل الرحمان کیس کی سماعت

    پشاور: ہائی کورٹ ایبٹ آباد بنچ میں جیو کے مالک میر شکیل الرحمان کیس کی سماعت، عدالت نے آئندہ سماعت پر بلوچستان ہائی کورٹ کی کیسز کو یکجا کرنے کے فیصلہ کی کاپی پیش کرنے کا حکم دے دیا.

    جسٹس لعل جان خٹک اور جسٹس قلندر علی پر مشتمل ڈبل بنچ نے کیس کی سماعت کی، عدالت میں ڈی ایس پی لیگل حافظ جانس اور ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ بلوچستان ہائی کورٹ نے جیو کے مالک میر شکیل الرحمان کے ملک بھر میں ہونے والے کیسز کو یکجا کرکے ایک عدالت میں سننے کا حکم دیا ہے، جس پر عدالت نے فیصلہ کی کاپی مانگی۔

    تاہم کاپی پپیش نہ کرنے پر عدالت نے آئندہ سماعت تک فیصلہ کی نقل عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا، عدالت میں درخواست سردار بلال مرتضی کے وکیل سردار امان ایڈووکیٹ نے دائر کی تھی، عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

    عدالت نے گزشتہ سماعت پر جیو کے مالک میر شکیل الرحمان کی عدم گرفتاری پر شدید بر ہمی کا اظہار کرتے ہوئے ملزم کی فوری گرفتاری کا پولیس کو حکم دیا تھا۔

  • میرشکیل الرحمٰن کی عدم گرفتاری پرعدالت کا اظہاربرہمی

    میرشکیل الرحمٰن کی عدم گرفتاری پرعدالت کا اظہاربرہمی

    ابیٹ آباد : پشاورہائی کورٹ ابیٹ آباد بنچ نے جیوکےمالک میرشکیل الرحمان کو گرفتار کرکے عدالت پیش کرنے کاایک بارپھر حکم دیا ہے۔ملزم کی پاکستان میں موجودگی کے باوجود عدم گرفتاری سوالیہ نشان ہے۔

    قانون کی بالادستی کا پرچار کرنے والے جیو کے مالک میرشکیل الرحمان نے قانون شکنی میں سب سے آگے نکل گئے۔ قانون کو گھر کی لونڈی سمجھتے ہوئے عدالتی احکامات کے باوجود سماعت سے مسلسل غائب ہیں۔

    پشاورہائی کورٹ ابیٹ آباد کے دورکنی بنچ نے جسٹس قلندر علی سربراہی میں توہین رسالت کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے میرشکیل الرحمان کی عدم گرفتاری پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔

    عدالت نے پولیس کو ایک بارپھر احکامات دیئے کہ آئندہ سماعت پر جیوکے مالک شکیل الرحمان اور دیگرملزمان کو گرفتار کرکے عدالت پیش کیا جائے۔

    عدالت اس سے قبل ملزمان کی روپوشی پرانہیں اشتہاری قراردے چکی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ملزم میرشکیل الرحمان ان دنوں اسلام آباد میں موجود ہیں۔ عدالتی احکامات کے باوجود ان کی عدم گرفتاری پولیس کی کارکردگی پرسوالیہ نشان ہے۔

  • کو ہستان وڈیواسکینڈل کیس: پشاور ہائیکورٹ نے فیصلہ سنا دیا

    کو ہستان وڈیواسکینڈل کیس: پشاور ہائیکورٹ نے فیصلہ سنا دیا

    پشاور: کو ہستان وڈیو اسکینڈل کیس میں پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد بنچ نے کیس کا فیصلہ سنا دیا، عدالت نے سماجی کارکن فرزانہ باری کی سپریم کورٹ میں زیر التواء درخواست کے فیصلہ تک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج داسوکو اس کیس کی سماعت سے روک کر حکم امتناعی جاری کر دیا۔

    جسٹس سیٹھ وقار اور جسٹس مسز ارشاد قیصر پر مشتمل ڈبل بنچ نے گزشتہ روز دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، عدالت نے اپنے فیصلہ میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج داسوکو اس کیس کی سماعت سے روک کر حکم امتناعی جاری کر دیا۔

    عدالت نے اپنے فیصلہ میں سماجی کارکن فرزانہ باری کی سپریم کورٹ سے درخواست پر فیصلہ آنے تک کاروائی سے روکا ہے۔وڈیو میں مبینہ طور پر قتل ہونے والی خواتین کے ورثاء کی دائر درخواست پر عدالت نے فیصلہ سنا یا ہے۔