Tag: peshawar police

  • سابق ڈپٹی اسپیکر خیبرپختونخوا کزن سمیت گرفتار

    سابق ڈپٹی اسپیکر خیبرپختونخوا کزن سمیت گرفتار

    پشاور : پولیس نے خیبرپختونخوا کے سابق ڈپٹی اسپیکر محمود جان کو کرک سے حراست میں لے لیا، ان کی گرفتاری ضمانت منسوخ ہونے پر عمل میں آئی۔

    سابق ڈپٹی اسپیکر خیبرپختونخوا محمود جان پر ایک شخص کو قتل کرنے کا الزام ہے۔ ان کیخلاف قتل اور اقدام قتل کے 2 مقدمات درج ہیں۔

    اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ محمود جان کے چچا زاد بھائی خالد خان کو بھی ان کے ہمراہ گرفتار کیا گیا ہے، گرفتاری دفعہ302کے تحت درج مقدمے میں ہوئی ہے۔

    ملزمان کی ضمانت ڈیرہ اسماعیل خان سیشن کورٹ نے خارج کردی تھی، سیکیورٹی کی وجہ سے ٹرائل کو پشاور سے ڈیرہ اسماعیل خان منتقل کیا گیا تھا۔

    پولیس حکام کا مزید کہنا ہے کہ تھانہ کینٹ نے گرفتار ملزمان کو ریگی تھانہ پشاور کے حوالے کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ ڈپٹی اسپیکر محمود جان خان کا تعلق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ہے، وہ سال 2013 سے 2018 تک رکن صوبائی اسمبلی رہ چکے ہیں۔

    محمود جان سال 2018 میں بھی رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے، جس کے بعد وہ خیبرپختونخوا کے ڈپٹی اسپیکر بنے۔

  • پرتشدد واقعات کے بعد پشاور پولیس کا اسپیشل سیکیورٹی یونٹ بنانے کا فیصلہ

    پرتشدد واقعات کے بعد پشاور پولیس کا اسپیشل سیکیورٹی یونٹ بنانے کا فیصلہ

    پشاور: پشاور پولیس نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد واقعات کے تناظر میں اسپیشل سیکیورٹی یونٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور پولیس نے شہر میں ریڈ زون سیکیورٹی سرکل بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے، سی سی پی او کا کہنا ہے کہ ریڈ زون ایریا میں اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے دستے تعینات کیے جائیں گے۔

    سی سی پی او کے مطابق پشاور اسپیشل سیکیورٹی دستے کا انچارج ایس پی رینک کا آفیسر ہوگا، پہلے مرحلے میں ریڈ زون کے داخلی راستوں اور اہم عمارتوں کی پروفائلنگ مکمل کی جائے گی۔

    پولیس حکام نے کہا ہے کہ پروفائلنگ مکمل ہونے کے بعد ڈرافٹ سینٹرل پولیس آفس ارسال کر دیا جائے گا، اسپیشل یونٹ کے پاس جدید ساز و سامان اور آپریشن روم سے منسلک ہوگا۔

  • پی ٹی آئی رہنما کو گرفتاری سے بچانے کے لیے تعاون پر پشاور پولیس کا ایس ایچ او گرفتار

    پی ٹی آئی رہنما کو گرفتاری سے بچانے کے لیے تعاون پر پشاور پولیس کا ایس ایچ او گرفتار

    پشاور: پی ٹی آئی رہنما کو گرفتاری سے بچانے کے لیے تعاون پر پشاور پولیس کے ایس ایچ او فواد خان کو گرفتار کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں ایس ایچ او گلبرک فواد خان کی سابق ایم پی اے ملک واجد کی گرفتاری کی بجائے معاونت کا انکشاف ہوا ہے، ایس ایچ او نے پی ٹی آئی رہنما کو ٹریس ہونے سے بچانے کے لیے مشورہ دیا تھا۔

    پشاور پولیس حکام نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او کو گرفتار کر لیا، اور اس کے خلاف پولیس ایکٹ کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    ایس ایچ او کے خلاف درج ایف آئی آر کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملک واجد پر کارکنان کو اکسانے اور توڑ پھوڑ میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔

    کے پی پولیس کا سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن، ایک ہزار سے زائد گرفتار

    تاہم، ایس ایچ او فواد خان نے سابق ایم پی اے ملک واجد سے رابطہ کر کے ان کو لوکیشن ٹریس ہونے سے بچانے کے لیے موبائل فون آف کرنے کا مشورہ دیا۔

  • پشاور پولیس نے چینی شہری کا موبائل ایک گھنٹے میں تلاش کر لیا، سوشل میڈیا پر زبردست تنقید

    پشاور پولیس نے چینی شہری کا موبائل ایک گھنٹے میں تلاش کر لیا، سوشل میڈیا پر زبردست تنقید

    پشاور: پشاور پولیس نے چینی سیاح کا موبائل فون ایک گھنٹے میں تلاش کر کے ان کے حوالے کر دیا، تاہم پذیرائی کی بجائے سوشل میڈیا پر صارفین نے محکمے کو زبردست تنقید کا نشانہ بنا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز فیس بک پر ایک پوسٹ میں پشاور پولیس نے اطلاع دی کہ انھوں نے نمک منڈی میں آئے ہوئے ایک چینی سیاح سے گم ہونے والا قیمتی موبائل فون 1 گھنٹے کے اندر برآمد کر کے چینی شہری کے حوالے کر دیا۔

    موبائل فون میں اہم تصاویر، ویڈیوز اور ضروری ڈیٹا موجود تھا، پولیس کی بروقت امداد اور کارروائی پر چینی ٹورسٹ لی شنگ نے پشاور پولیس کا شکریہ ادا کیا۔ پولیس اہل کاروں نے چینی شہری کو کھانا بھی کھلایا۔

    پشاور پولیس نے موبائل فون ملنے کے اس واقعے کو اپنی شان دار کارکردگی کے طور پر کے پی پولیس کے آفیشل فیس بک پیج پر شیئر کیا اور ساتھ میں تصویر بھی پوسٹ کر دی، جس میں پولیس اہل کار لی شنگ کا کھویا ہوا موبائل فون واپس کر رہے ہیں۔

    ایک ایسی صورت حال میں جب پشاور کا تقریباً ہر دوسرا شہری اسٹریٹ کرائم کا شکار ہو کر اپنے قیمتی موبائل فون اور نقدی سے محروم ہو چکا ہے، پولیس کی اس ’کارکردگی‘ نے صارفین کے دلوں کو آگ لگا دی، بے شمار افراد نے اس پوسٹ پر کمنٹس کر کے چھینے گئے موبائل فونز کی فریاد کے ساتھ ساتھ جلے دل سے تبصرے بھی کیے۔

    ایک سوشل میڈیا صارف ذاکر نے شدید طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’پشاور پولیس کی اتنی ایمان داری کے باوجود چینی باشندہ لی شنگ اسلام قبول کیوں نہیں کر رہا؟‘

    سوشل میڈیا صارف آصف خان ترین نے پوسٹ پر لکھا کہ کے پی پولیس کو نوبل انعام ملنا چاہیے، رضوان محسود نے لکھا ’پاکستانی کا موبائل گم ہو جائے تو آپ لوگ رپورٹ تک درج نہیں کرتے۔‘ اسی طرح ایک صارف عابد جان نے لکھا کہ مطلب اگر پولیس چاہے تو ایک گھنٹے میں سب کچھ معلوم کر سکتے ہیں لیکن ہمارے والے کا کئی سالوں تک پتا نہیں چلتا، یہ سروس ہمیں بھی چاہیے۔

    انصار اللہ نامی صارف نے بھی اپنی خواہش کا اظہار ان الفاظ میں کیا کہ کاش عام پاکستانی کے لیے بھی پولیس اس طرح کوشش کرتی، ایک صارف عبدالوہاب نے لکھا کہ دیکھ لی چینیوں کی طاقت؟ عبدالباسط نامی صارف نے آئی جی کے پی پولیس سے شکوہ کیا کہ آئی جی صاحب دو موبائل ہم سے بھی چھینے گئے تھے، کیا ہمیں بھی برطانوی یا چینی شہری بننا پڑے گا۔

    عزیز بونیری جو کہ مقامی صحافی ہیں، کو بھی اپنے ساتھ پیش آنے والا واقعہ یاد آ گیا اور لکھا کہ پشاور پولیس کو سرغنہ معلوم ہوتا ہے مجھ سے ڈیڑھ سال پہلے قصہ خوانی میں جیب سے چوری کیے گئے موبائل کا ابھی تک کچھ پتا نہیں چلا، تھانہ قبول شاہ والوں نے رپورٹ بھی درج کی، لیکن طفل تسلی کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہوا۔

    پشاور پولیس کی اس پوسٹ پر ہونے والے تقریباً 99 فی صد صارفین کی رائے پولیس کی کارکردگی کو سراہنے کی بجائے تنقید بھری ہے، کیوں کہ ایک عام شہری کی پولیس تھانے میں داد رسی تو دور کی بات، اس کی فریاد بھی مشکل سے سنی جاتی ہے۔

    تھانے میں موجود پولیس اہل کار (محرر) کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ اسٹریٹ کرائمز کے شکار شہریوں کو ’’اللہ کی مرضی تھی اور شکر کرو کہ جان بچی‘‘ کا کہہ کر واپس گھر روانہ کیا جائے یا پھر کورٹ کچہری کے چکروں اور چوروں سے دشمنی مول لینے کا خطرہ بتا کر گھر بھیج دیا جائے، جب کہ ’ڈھیٹ‘ افراد کو صرف سادہ کاغذ پر روزنامچہ رپورٹ لکھ کر تھما دی جاتی ہے۔

  • کورونا سے بچاؤ کیلئے پشاور پولیس کا بڑا کارنامہ

    کورونا سے بچاؤ کیلئے پشاور پولیس کا بڑا کارنامہ

    پشاور:پولیس نے کورونا سے بچاؤ کیلئے چینی طرز کے حفاظتی سوٹ تیار کر لئے، تیارکئےگئےسوٹ قرنطینہ میں ڈیوٹی پراہلکاراستعمال کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں  کورونا وائرس کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے ، اس سلسلے میں پشاور کی پولیس نے کورونا وائر س سے بچنے کے لئے چینی طرز کے حفاظتی سوٹ تیار کر لئے ہیں۔

    حفاظتی سوٹ سر، پاؤں، ہاتھوں سمیت پورے جسم کومحفوظ بنانےکیلئےاستعمال ہوں گے ، کےپی پولیس کی جانب سے ابتدائی طور پر 100سوٹ تیار کئے گئے ہیں۔

    سی پی اوپشاور محمد علی گنڈاپور کا کہنا ہے کہ تفتان بارڈر سے آئے تمام زائرین کو قرنطینہ سینٹر میں منتقل کر دیا گیا ہے، تیارکئےگئےسوٹ قرنطینہ میں ڈیوٹی پراہلکاراستعمال کر رہے ہیں۔

    محمد علی گنڈا پور کا مزید کہنا تھا کہ خصوصی پروٹیکشن سوٹ، پولیس لائن کے انٹری پوائنٹس، لاک ڈاؤن والے علاقوں اور مخصوص چیک پوائنٹس پر موجود اہلکاروں کو دیے جائیں گے۔

    خیال ہے پاکستان میں بھی کورونا وائرس کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے ، اور متاثر افراد کی تعداد 1000 تک جا پہنچی ہے ، جبکہ 7 افراد ابھی تک کورونا وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

    کورونا کے بڑھتے ہوئے خطرات کو روکنے کے لئے ملک کے چاروں صوبوں میں لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے۔

  • اسلام آباد سے لاپتہ پشاور پولیس کے ایس پی کی تشدد زدہ نعش افغانستان سے برآمد

    اسلام آباد سے لاپتہ پشاور پولیس کے ایس پی کی تشدد زدہ نعش افغانستان سے برآمد

    اسلام آباد : سترہ روز قبل اسلام آباد سے لاپتہ ہونے والے پشاور کے ایس پی طاہر داوڑ کو افغانستان میں قتل کردیا گیا، ان کی تشدد زدہ لاش افغان صوبے ننگرہار سے بر آمد ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ستائیس اکتوبر کو اسلام آباد سے لاپتہ ہونے والے پشاور کے ایس پی طاہر داوڑ کو نامعلوم افراد نے اغواء کرکے قتل کردیا، مقتول کی تشدد زدہ نعش افغان صوبے ننگرہار سے بر آمد ہوئی.

    ایس پی محمد طاہر خان داوڑ17روز قبل اسلام آباد کے علاقے ایف ٹین سیکٹر میں واک کرتے ہوئے غائب ہوئے تھے، اس کے بعد ان کی کچھ خبر نہ ملی تھی۔

    بعد ازاں مقتول کے بھائی نے ان کے اغوا کا مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں درج کروایا تھا، ایس پی طاہر خان داوڑ اہل خانہ کے مطابق چھٹیوں پر تھے اور وہ ذاتی کام کے سلسلے میں اسلام آباد پہنچے جس کے بعد ان سے اچانک موبائل فون پر رابطہ ہونا بند ہوا جس کے بعد اہلیہ نے محکمہ پولیس کو اطلاع دی۔

  • پشاور: پولیس پرکئی حملوں میں ملوث اہم دہشت گرد ہلاک

    پشاور: پولیس پرکئی حملوں میں ملوث اہم دہشت گرد ہلاک

    پشاور: نادرن بائی پاس پر پولیس موبائل پر حملہ کرنے والا اہم دہشت گرد ہلاک ہوگیا، فرار حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔

    پشاور نادرن بائی پاس پر پولیس موبائل پر چار شدت پسندوں نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پولیس نے جوابی کاروائی کرتے ہوئے ایک حملہ آور کو ہلاک کر دیا جبکہ تین حملہ آور فرار ہوگئے۔

    ایس ایس پی آپریشن میاں سیعد کے مطابق ہلاک حملہ آور معمور پولیس حملوں کے کئی مقدمات میں مطلوب تھا۔

    ایس ایس پی آپریشن کے مطابق فرار حملہ آورں کی تلاش کے لئے شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سخت تلاشی لی جارہی ہے۔

  • پشاور:پولیس موبائل پربم حملہ، حملہ آور گرفتار، ساتھی فرار

    پشاور:پولیس موبائل پربم حملہ، حملہ آور گرفتار، ساتھی فرار

    پشاور: پولیس موبائل پر دستی بم سے حملہ کرنے والا ایک حملہ آور گرفتار جبکہ ایک ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    پشاور تھانہ داؤد زئی کی حدود میں پولیس موبائل معمول کے گشت پر تھی کہ کہ مقامی پولیس نے دو مشتبہ موٹرسائیکل سوار کو رکنے کا اشارہ کیا گیا، جس پر انہوں نے پشاور پولیس پر دستی بم پھنکا ، جس سے پولیس کی گاڑی کو نقصان پہنچا۔

    پولیس نے حملہ آروں کا تعاقب کرتے ہوئے ایک کو گرفتار کرلیا جبکہ ایک فرار ہوگیا۔

    پولیس حکام کے مطابق گرفتار ملزم نعم سکنہ دواد زئی دشمنی کے لیے دستی بم لے جا رہا تھا، جس کو پولیس مقابلے کے بعد گرفتار کیا گیا ہے، پولیس کے مطابق ملزم کے ساتھی کی گرفتار کے لیے چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    گرفتار ملزم نعم کو پشاور پولیس پہلے ہی اشتہاری قراد دے دیا گیا تھا تاہم اب تھانہ دوادزئی میں ملزم کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

    ایس ایس پی آپریشن کے مطابق گرفتار ملزم کا نام نعیم اللہ ہے، جو پولیس کو متعدد مقدمات میں مطلوب تھا، فرار ہونیوالے ملزم کی تلاش جاری ہے

  • بھتہ مافیا نے بھتہ لینے کا نیا انداز اپنا لیا

    بھتہ مافیا نے بھتہ لینے کا نیا انداز اپنا لیا

    کراچی : کراچی میں رمضان المبارک میں بھی تاجروں کو بھتے کی پرچیاں موصول ہوتی رہیں، اس بار بھتہ مافیا نے بھتہ لینے کا نیا انداز اپنا لیا۔

    قانون نافذ کرنے والے ادارے کراچی میں بھتہ خوری کو روکنے میں ناکام نظر آرہے ہیں،عید کی آمد کے ساتھ ہی بھتہ خوری میں بھی اضافہ ہوگیا، بھتہ مافیا نے بھتہ طلب کرنے کیلئے ایک نیا انداز اپنا لیا، بھتے کی طلب کی گئی رقم میں ڈسکاؤنٹ دینے کی پیش کش بھی دی جارہی ہے، بھتہ خور چالیس لاکھ روپے کا بھتہ طلب کرکے دس لاکھ روپے کا ڈسکاؤنٹ بھی دے رہا ہے ۔

    بھتے کی پرچی میں پیغام دیا گیا ہے کہ بھتہ دیکر اپنے کاروبار اور اہل خانہ کا صدقہ بھی ادا کریں، بھتہ دینے کے بعد سب کو یہی بتانا ہے کہ کار خیر میں رقم خرچ کی ہے، یا کسی کمپنی میں سرمایہ کاری کی ہے، ہماری مشکل کی اس گھڑی میں ہمارے ساتھ تعاون کریں ورنہ نتیجے کے ذمہ دار آپ خود ہوں گے، رمضان میں زحمت دینے کیلئے معذرت خواہ ہیں، بھتہ خور نے رقم کی ترسیل کیلئے گارڈن پولیس لائن کا ایڈریس بھی دے ڈالا۔

    اے آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو کادعویٰ ہے کہ بھتہ خوری میں کمی آئی ہے، فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کراچی کیخلاف سازش ہے اے آر وائی نیوزسے گفتگو میں اے آئی جی غلام قادر تھیبو کا کہنا تھا بھتہ خوری کے واقعات میں پچاس فیصد کمی ہوئی ہے، اے آئی جی غلام قادر تھیبو غلام قادر تھیبو کے مطابق بھتہ خوری میں غیرقانونی سمیں استعمال ہورہی ہیں، اے آئی جی غلام قادر تھیبو اے آئی جی کراچی کا کہنا تھا فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ اور پولیس پر حملے شہر کیخلاف سازش ہیں۔