Tag: peshawar school incident

  • سانحہ پشاور کے بعد20کو پھانسی1800سے زائد گرفتار، رپورٹ

    سانحہ پشاور کے بعد20کو پھانسی1800سے زائد گرفتار، رپورٹ

    اسلام آباد: سانحہ پشاور کے بعد قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد رپورٹ جاری کردی گئی، جس کے مطابق ملک بھر سے اٹھارہ سو افراد گرفتار اور بیس دہشتگردوں کو پھانسی دی گئی ہے۔

    سانحہ پشاور کے بعد ملک بھر میں دہشتگردوں کیخلاف گرینڈ ایکشن لانچ کردیا گیا ہے، قومی ایکشن پلان سے متعلق جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ماہ میں ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سات ہزار تین سو انیس سرچ آپریشنز کئے، جس میں اٹھارہ سو زائد افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    سب سے زیادہ گرفتاریاں پنجاب سے عمل میں آئیں، جہاں نوسو اٹھاون افراد کو حراست میں لیا گیا، سندھ میں یہ تعداد دوسوچوالیس رہی، خیبرپختونخوا میں دو سو چونتیس ، بلوچستان میں ایک سو اٹھاسی اور اسلام آباد میں دو سو پینتیس افراد پابند سلاسل کئے گئے۔

    اس کے علاوہ قومی ایکشن پلان پر عملدر آمد کرتے ہوئے مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے خلاف بھی کارروائیاں کی گئیں ۔۔

    پنجاب اور خیبر پختون خوا میں لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال کرتے ہوئے نفرت انگیز تقاریر کرنے پر تین سو انتالیس افراد کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا۔

    سانحہ پشاور کے بعد سزائے موت پر عائد پابندی اٹھائی گئی تو بیس دہشتگرد تختہ دار پر لٹکا دیئے گئے، پنجاب میں چودہ دہشتگردوں کو انجام تک پہنچایا گیا، سندھ میں پانچ،اور خیبر پختون خوا میں ایک دہشتگرد سولی پر چڑھا۔

  • سانحہ پشاور: پاکستان ایک بار پھر عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گیا

    سانحہ پشاور: پاکستان ایک بار پھر عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گیا

    کراچی: پشاور میں اسکول پر دہشتگرد حملے نے عالمی میڈیا کی توجہ فور طور پر اپنی طرف مرکوز کرلی،دنیا کے مایہ ناز اخبارات اور ٹی وی چینلز نے اس سانحہ کو بریکنگ نیوز کے طور پر پیش کیا۔

    بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا نے پشاور میں اسکول پر حملے کی خبر کو نمایاں طو ر پر شائع کیا۔جبکہ بھارتی حکام نے نئی دلی اور قریبی شہریوں کی پولیس کو تمام اسکولوں اور ان کے آس پاس کڑی نظر رکھنے کا حکم جاری کر دیا ۔

     برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سے نے اپنی ویب سائٹ پر پشاور اسکول حملے کو شدت پسندوں کا حملہ قرار دیتے ہوئے ایک سو پینتیس افراد کی موت کی خبر دی ۔

     امریکی خبر رساں ادارے سی این این نے بھی پشاور اسکول حملے کو طالبان کی کارروائی قرار دیتے ہوئے بتایا کہ دہشتگردی کے اس واقعہ مین ایک سو تیس افراد موت کی نیند سو گئے، جب کہ خود کش حملہ آوروں سمیت چھ دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا ۔

     امریکی اخبار اسکائی نیوز کی ویب سائٹ نے بھی پشاور حملے کو شہ سرخیوں میں شائع کیا،جس میں طالبان کے ہاتھوں ایک سو تیس افراد کی شہادت کی خبر دی گئی ۔

  • پشاور حملے کا مقصد آرمی کے حملوں کابدلہ لینا ہے، طالبان

    پشاور حملے کا مقصد آرمی کے حملوں کابدلہ لینا ہے، طالبان

    پشاور: تحریکِ طالبان نے پاکستان آرمی کے زیرِ انتظام چلنے والے ایک اسکول پرحملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں 84 طلبہ سمیت کل 130 افراد شہید ہوئے ہیں۔

    ٹی ٹی پی کے ترجمان کے مطابق حملے کا مقصد پاک فوج کی جانب سے جاری آپریشن میں جاں بحق ہونے والے افراد کا بدلہ لینا ہے۔

    تحریک طالبان مہمند ایجنسی کے ترجمان محمد عمر خراسانی کا کہنا تھا کہ ، ’’ہم نے آرمی کا اسکول اس لئے چنا کہ حکومت ہمارے خاندان والوں کو اور ہماری عورتوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ انہیں بھی ہمارا درد محسوس ہو‘‘۔

  • دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی، وزیرِ اعظم

    دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی، وزیرِ اعظم

    پشاور: وزیرِاعظم میاں نوازشریف نے خیبرپختونخواہ کے گورنر ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسکول پرحملہ قومی سانحہ ہے اوراس موقع پرپورے ملک کو ایک قوم ہونے کا ثبوت دینا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بزدلانہ کاروائی ہے معصوم بچوں کی جانوں کے ضیاع پرنہ صرف ان کے اہل خانہ بلکہ پوری قوم غمزدہ ہے۔ ان کی شہادت ایک قومی المیہ ہے۔

    وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ اس دکھ کے موقع پرپوری قوم کو ایک جسم ایک جان کا مظاہرہ کرنا چاہئیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پاک فوج کے ساتھ مل کرآپریشن ضربِ عضب شروع کیا اوروہ انتہائی کامیابی کے ساتھ جاری ہے، آپریشن اپنے فیصلہ کن موڑپرآچکا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ زیادہ سفر طے ہوچکا ہے تھوڑا سفر باقی ہے قوم کو کسی بھی قسم کے تذبذب کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئیے۔

    واضح رہے کے اسکول حملے میں  123 بچوں سمیت کل 126 افراد شہید ہوئے ہیں جبکہ 6 دہشت گرد ہلاک کئے جاچکے ہیں۔ اسسانحے پر پورے ملک میں قومی سطح پر سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔


    PM says fight against terrorism to continue by arynews