Tag: peshawar university

  • پشاور یونیوسٹی : طالبات کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار

    پشاور یونیوسٹی : طالبات کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار

    پشاور : پولیس نے پشاور یونیوسٹی میں طالبات کو ہراساں کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو ملزم کی گرفتاری کا سبب بنی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور یونیوسٹی میں طالبات کو ہراساں کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے، کیمپس پولیس نے انعام کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ روز قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی ویڈیو میں ایک شخص مبینہ طالبات کو نازیبا اشارے کرکے ہراساں کررہا تھا، ویڈیووائرل ہونے کے بعد عوامی حلقوں نے سوشل میڈیا پر انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    دوسری جانب یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی مذکورہ ویڈیو ایک سال پرانی ہے، یونیورسٹی میں ایسی کوئی حرکت برداشت نہیں کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : بس ڈرائیورز کا یونیورسٹی طالبات کو ہراساں کیے جانے کا انکشاف

    یاد رہے کہ اس سے قبل رواں سال فروری میں سندھ یونیورسٹی جامشورو میں بس ڈرائیور کی جانب سے مبینہ طور پر طالبہ کو ہراساں کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا.

    جس پر اعلیٰ حکام نے نوٹس لے کر فوری رپورٹ بھی طلب کی تھی جبکہ یونیورسٹی کے محکمۂ ٹرانسپورٹ کے انچارج رحمت اللہ شر نے بس ڈرائیور کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

  • رواں سال25 سو سے زائد لیپ ٹاپ تقسیم کیے جائیں گے، امیرمقام

    رواں سال25 سو سے زائد لیپ ٹاپ تقسیم کیے جائیں گے، امیرمقام

    پشاور  :  وزیراعظم کے مشیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما امیر مقام نے کہا ہے کہ تمام طلباء و طالبات کی پہلی ترجیح ملک کی خدمت ہونا چاہیے، رواں سال 25 سو سے زائد لیپ ٹاپ تقسیم کیے جائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ پشاور کے طلباء و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کے موقع پر منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    امیر مقام نے کہا کہ آئین میں اٹھارویں ترمیم کے بعد جامعات کو چلانا صوبوں کا کام ہے، وفاقی حکومت جامعات کے ساتھ مکمل تعاون کررہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تمام لیپ ٹاپ حاصل کرنے والوں کو مبارکباد دیتا ہوں، رواں سال طلباء و طالبات میں25سو سے زائد لیپ ٹاپ تقسیم کیے جائیں گے جبکہ ملک بھر کی جامعات میں اس سال 22 ہزار سے زائد لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کا پروگرام ہے، ہماری کوشش ہے کہ تمام طلباء کو لیپ ٹاپ دیئے جائیں۔

    امیرمقام نے بتایا کہ20 کروڑ روپے طلباء کو فیسوں کی مد میں واپس کردیئے گئے ہیں‫، طلباء کی پہلی ترجیح ملک کی خدمت ہونا چاہیے۔

    اس موقع پر یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ ابھی تک 200ملین روپے کے 2862 لیپ ٹاپ تقسیم کیے جاچکے ہیں، لیپ ٹاپ تقسیم کا یہ چوتھا مرحلہ ہے اور اس مرحلہ میں283 طلباء و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کیے جائیں گے، لیپ ٹاپ حاصل کرنے والوں میں پی ایچ ڈی، ایم فل اور ماسٹر ہولڈر طلباء و طالبات شامل ہیں۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر مقام نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اور عمران خان خواب دیکھتے رہ جائیں گے اور اگلی حکومت بھی مسلم لیگ ن کی ہی ہوگی اور وزیر اعظم شہباز شریف ہوں گے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ بجلی کے منصوبے نہ بنائے ہوتے توآج صرف 5گھنٹے بجلی آتی، امیر مقام نے کہا کہ نیب کی انکوائری کو خوش آمدید کہتا ہوں، جس معاملے میں انکوائری کرتے ہیں کریں، نیب کے ساتھ بھرپور تعاون کروں گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • عمران خان کی پشاوریونیورسٹی آمد کو اساتذہ نے سیاسی مداخلت قرار دے دیا

    عمران خان کی پشاوریونیورسٹی آمد کو اساتذہ نے سیاسی مداخلت قرار دے دیا

    پشاور : پشاور یونیورسٹی کے اساتذہ نے عمران خان کی آمد کو انتظامی معاملات میں مداخلت قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن (پیوٹا)نے پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کے دورہ جامعہ پشاور کو یونیور سٹی میں کھلم کھلا سیاسی مداخلت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔

    پشاور یونیورسٹی میں پیوٹا کی ایگزیکٹیو باڈی کا اجلاس پروفیسر ڈاکٹر جملی احمد چترالی کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں پیوٹا رہنماؤں نے پروگرام کے دوران مختلف طلباء و طالبات کی جانب سے سیاسی نعرے بازی کو تعلیمی ماحول خراب کرنے کی سازش قرار دیا۔

    اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ واقعے کا نوٹس لے کر آئندہ کیلئے پشاور یونیورسٹی میں جامعہ کی خود مختاری میں مداخلت کے دروازے بند کئے جائیں۔

    پروفیسر ڈاکٹر جملی احمد چترالی نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں اس قسم کی سرگرمیوں کا انعقاد وہاں کے اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر کیا جائے۔

    پیوٹا عہدیداران نے سیاسی اکابرین سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اپنے نظریات طلباء وطالبات پر زبردستی مسلط کرنے سے گریز کریں۔