Tag: peshawar

  • پشاور چڑیا گھر میں ’زیبی‘ کی آمد

    پشاور چڑیا گھر میں ’زیبی‘ کی آمد

    پشاور: پشاور چڑیا گھر میں ایک ماہ میں دوسرے ننھے زیبرا کی آمد ہوئی ہے، جس کے بعد چڑیا گھر میں زیبراز کی تعداد 7 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور چڑیا گھر انتظامیہ نے کہا ہے کہ گزشتہ دن زیبرا نے ایک مادہ بچے کو جنم دیا ہے، رواں ماہ دوسرے زیبرا کے ہاں بھی مادہ بچہ پیدا ہوا تھا۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے پشاور چڑیا گھر کے ویٹرنری ڈاکٹر عبدالقادر نے بتایا کہ 3 مارچ کو پیدا ہونے والے بچے کا نام زیلی (zelli) اور گزشتہ دن پیدا ہونے والے بچے کا نام زیبی (zebi) رکھا گیا ہے۔

    ڈاکٹر عبدالقادر نے بتایا کہ زیبرا کا بچہ صحت مند ہے اور اس کا پورا خیال رکھا جا رہا ہے، نئے بچے کی آمد سے چڑیا گھر میں زیبراز کی تعداد 7 ہوگئی ہے۔

    پشاور چڑیا گھر میں ننھے زیبرا کی آمد

    ان کا کہنا تھا کہ چڑیا گھر میں جانوروں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، اس وقت پشاور چڑیا گھر میں 30 مختلف انواع کے 165 جانور جب کہ 50 مخلتف اقسام کے 623 پرندے موجود ہیں۔

    ڈاکٹر عبدالقادر کے مطابق چڑیا گھر میں جن جانوروں کی تعداد زیادہ ہے، ان میں سے وائلد لائف پارک کو بھی دے دیے جاتے ہیں، حال ہی میں 2 جوڑے زیبراز وائلڈ لائف پارک کو دیے گئے ہیں، جن میں ایک ڈی آئی خان اور ایک لکی وائلڈ لائف پارک میں ہے۔

    واضح رہے کہ جنوبی افریقا سے زیبرا کے 2 جوڑے پشاور چڑیا گھر لائے گئے تھے، گزشتہ دو سال سے اب ان کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، زیبرا کا شمار قیمتی جانوروں میں ہوتا ہے اور اس کی قیمت 15 سے 20 لاکھ روپے تک ہے۔

  • طالب علم شاہ زیب کی حوالات میں مبینہ خود کشی، ابتدائی رپورٹ تیار

    طالب علم شاہ زیب کی حوالات میں مبینہ خود کشی، ابتدائی رپورٹ تیار

    پشاور: گزشتہ روز پشاور کے ایک تھانے میں دوران حراست ساتویں جماعت کے طالب علم کی ہلاکت سے متعلق ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق طالب علم شاہ زیب کی حوالات میں مبینہ خود کشی سے متعلق ابتدائی رپورٹ تیار ہو گئی ہے، پولیس کی ابتدائی رپورٹ کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شاہ زیب کی ایک دکان دار سے ڈرون کیمرے پر لڑائی ہوئی تھی، طالب علم شاہ زیب نے لڑائی کے دوران دکان دار پر پستول تانی، جس پر دکان دار نے شاہ زیب کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا۔

    ابتدائی پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے مقدمہ درج کر کے دوپہر 3 بج کر 42 منٹ پر شاہ زیب کو حوالات میں بند کیا، جہاں اس نے تکیے کے ٹکرے سے سلاخوں کے ساتھ خود کشی کر لی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شاہ زیب کے اہل خانہ نے پوسٹ مارٹم کی اجازت نہیں دی، تاہم ان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، واقعے کی جوڈیشل تحقیقات کے لیے ڈسٹرکٹ اور سیشن جج کو بھی درخواست کی گئی ہے۔

    پشاور پولیس کی تیار کردہ یہ ابتدائی رپورٹ سینٹرل پولیس آفس کو ارسال کر دی گئی۔ دوسری طرف ڈسٹرکٹ سیشن جج نے مجسٹریٹ ثنا اللہ کو انکوائری افسر مقرر کر دیا ہے، سیشن جج نے انکوائری افسر کو 14 روز میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان نے تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کی منظوری دی تھی، انھوں نے واقعے میں ملوث تمام پولیس اہل کاروں کو معطل کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

    پشاور: طالب علم پولیس حراست میں جاں بحق، وزیراعلیٰ کا نوٹس

    طالب علم شاہ زیب کے والد کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا گھر سے تصویر بنوانے نکلا تھا، پولیس نے حراست میں لیا، تھانے پہنچا تو 3 گھنٹے بعد مجھے کہا گیا کہ لڑکے نے خود کشی کر لی ہے۔ والد نے الزام لگایا کہ پولیس نے بچے کو تشدد کر کے مارا، اور پھر تشدد زدہ لاش کو رسی سے باندھ کر لٹکا دیا گیا۔

    تاہم سی سی پی او پشاور کا کہنا تھا کہ طالب علم کا بازار میں جھگڑا ہوا تھا اور اس کے پاس اسلحہ موجود تھا، واقعے پر پولیس اسٹیشن غربی کے عملے کو معطل کر کے جوڈیشل انکوائری کے لیے لکھ دیا گیا ہے۔

  • پشاور میں  پولیس کی فائرنگ سے طالبعلم  جاں بحق

    پشاور میں پولیس کی فائرنگ سے طالبعلم جاں بحق

    پشاور: رائیڈر  پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے طالبعلم جاں بحق ہوگیا ، واقعے میں ملوث اہلکاروں کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں پولیس کی فائرنگ کا ایک افسوسناک واقعہ سامنے آیا، جہاں رائیڈر پولیس اہلکاروں نے چلتی گاڑی پر فائرنگ کردی ، جس کے نتیجے میں مبشر نامی طالبعلم جاں بحق ہوگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ رات 2 بجے پیش آیا، گاڑی میں بنوں کے رہائشی 3 نوجوان تھے، جو ٹیسٹ کیلئے پشاور آرہے تھے۔

    ایس پی سٹی عتیق شاہ نے بتایا کہ واقعےمیں ملوث دونوں رائیڈر اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا اور ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا ہے، واقعےکی شفاف تحقیقات ہوں گے۔

    یاد رہے جنوری میں اسلام آباد جی ٹین میں فائرنگ کاواقعہ پیش آیا تھا ، جہاں اے ٹی ایس اہلکاروں کی فائرنگ سے کار سوار نوجوان جاں بحق ہوگیا تھا ، ترجمان پولیس کا کہنا تھا کہ پولیس نےمتعدد بارجی 10تک گاڑی کاتعاقب کیا اور نہ رکنے پرگاڑی کے ٹائروں پرفائر کئےگئے، بدقسمتی سے 2 فائرگاڑی ڈرائیور کو لگ گئے جس سےاس کی موت ہوگئی۔

    بعد ازاں گاڑی پرفائرنگ کرنے والے5اےٹی ایس اہلکاروں گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

  • پی ٹی آئی حکومت کا پاکستان میں پہلا ماحول دوست سائیکل ٹرانسپورٹ منصوبہ

    پی ٹی آئی حکومت کا پاکستان میں پہلا ماحول دوست سائیکل ٹرانسپورٹ منصوبہ

    پشاور: طویل انتظار کے بعد بی آر ٹی منصوبے میں شامل زو بائی سائیکل پر اب جلد پشاور کے شہری سفر کر سکیں گے، منصوبے کا آغاز رواں ماہ ہوگا، بڑی تعداد میں سائیکلیں بھی اسٹیشنز پر پہنچا دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں پہلی بار سائیکل بطور ٹرانسپورٹ استعمال کرنے کے منصوبے کے آغاز میں چند ہی دن باقی رہ گئے ہیں، زو سائیکل کے چند اسٹیشنز پر سائیکل پہنچا دیے گئے، ٹرانس پشاور حکام کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں یونی ورسٹی آف پشاور اور حیات آباد سے سائیکل کا آغاز ہوگا، اس کے بعد مرحلہ وار شہر کے دوسرے علاقوں میں بھی سائیکل سروس دستیاب ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے ترجمان ٹرانس پشاور نے بتایا کہ زو سائیکل منصوبے کا آغاز رواں ماہ میں ہوگا اور اس کے لیے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا 220 سائیکلز مختلف اسٹیشنز پر پہنچا دیے گئے ہیں، جب کہ سائیکل شیئرنگ منصوبے میں کل 360 سائیکلز شامل ہیں، زو سائیکل کی ساخت ایسی ہے کہ اس پر خواتین بھی بہ آسانی سفر کر سکتی ہیں، اس لیے زو سائیکل پر مرد و خواتین دونوں سفر سکتے ہیں۔

    ترجمان ٹرانس پشاور محمد عمیر کا کہنا تھا زو سائیکل استعمال کرنے والے شہریوں کے 3 ہزار روپے قابل واپسی رجسٹریشن فیس جب کہ غیر ملکیوں کے لیے یہ فیس 5 ہزار روپے ہے، سائیکل سروس کے لیے 3 پاس جاری کیے گئے ہیں جن کے ریٹس مختلف ہیں۔

    ترجمان کے مطابق زو سائیکل پر 30 منٹ تک سفر کرنے پر کوئی چارجز نہیں، جب کہ 31 سے 60 منٹ کا کرایہ 20 روپے، 60 سے 90 منٹ کا کرایہ 30 روپے، 90 سے 120 منٹ کا کرایہ 40 روپے، اور 120 یعنی 2 گھنٹوں کے بعد اس کا کرایہ 60 روپے ہوگا۔

    ترجمان نے کہا ہفتے اور مہینے کا پاس استعمال کرنے والوں سے 5 اور 10 روپے کم کرایہ وصول کیا جائے گا، 72 گھنٹوں کے اندر سائیکل واپس کرنی ہوگی، اس کے بعد سائیکل لے جانے والا صارف چور تصور ہوگا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    انھوں نے مزید کہا رجسٹریشن کے لیے تصدیق شدہ شناختی کارڈ اور بائیو میٹرک کی تصدیق لازمی ہوگی۔

    رجسٹریشن فیس سے شہری پریشان

    دوسری طرف ماحول دوست سفری سہولت شروع کرنے پر شہری خوش تو ہیں لیکن رجسٹریشن فیس زیادہ ہونے سے پریشان بھی ہیں، ایگری کلچر یونی ورسٹی کے طالب علم محمد یاسین کا کہنا ہے کہ وہ بہت عرصے سے اس انتظار میں تھے کہ سائیکل سروس شروع ہوگی تو وہ اس پر یونی ورسٹی جایا کریں گے لیکن اب رجسٹریشن فیس کا سن کر وہ سوچ رہے ہیں کہ سائیکل پر سفر کروں گا یا نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ 5 سے 7 ہزار روپے میں نارمل سائیکل مل جاتی ہے تو کیوں نہ 3 ہزار رجسٹریشن فیس جمع کرنے کی بجائے وہ اپنا ذاتی سائیکل لے لیں۔

    یونی ورسٹی کی طالبہ حفصہ بنگش نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ان کو سائیکل رائیڈنگ کا بہت شوق ہے اور زو سائیکل پراجیکٹ شروع ہونے پر وہ بہت خوش ہے، لیکن 3 ہزار روپے رجسٹریشن فیس نے ان کو پریشان کر دیا ہے۔ حفصہ کا کہنا تھا کہ حکومت اگر رجسٹریشن فیس میں کمی کرے تو طلبہ اس پر سفر کرسکیں گے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں سائیکل بطور ٹرانسپورٹ شروع کرنے کا یہ پہلا پراجیکٹ ہے، اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ سائیکل استعمال کرنے والے ممالک میں نیدرلینڈ پہلے نمبر پر ہے، جب کہ ناروے، سویڈن، ڈنمارک اور جرمنی میں بھی بڑی تعداد میں لوگ آفس اور دیگر کاموں کے لیے سائیکل کا استعمال کرتے ہیں۔

  • پشاور میں موسم کی خرابی، پروازوں کو اترنے کی اجازت نہیں دی گئی

    پشاور میں موسم کی خرابی، پروازوں کو اترنے کی اجازت نہیں دی گئی

    پشاور: خیبر پختون خوا میں موسم کی خرابی کے باعث اندرون اور بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کو اترنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور میں موسم خرابی کے باعث 2 پروازوں کو اسلام آباد ایئر پورٹ پر اتار دیاگیا ہے، جن میں سے ایک کراچی سے پشاور آ رہی تھی اور دوسری شارجہ سے۔

    ایئر پورٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کراچی اور شارجہ سے پشاور جانے والی دو پروازوں کو موسم کی خرابی کی وجہ سے اسلام آباد ایئر پورٹ پر اتارا گیا ہے۔

    ایئر پورٹ انتظامیہ کے مطابق پشاور میں موسم ٹھیک ہوتے ہی مذکورہ پروازوں کو پشاور روانہ کر دیا جائے گا۔

    دوسری طرف پشاور ایئر پورٹ پر طیاروں سے پرندوں کے ٹکرانے کے واقعات میں اضافے کے پیش نظر چیف سیکریٹری خیبر پختون خوا کی زیر صدارت اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں کے پی کے حکومت، پاک فضائیہ اور سول ایوی ایشن اتھارٹی میں کوآرڈی نیشن کے لیے فوکل پرسن کی تقرری کی گئی، محکمہ داخلہ کے اسپیشل سکریٹری فوکل پرسن کے طور پر فرائض انجام دیں گے۔

    طیاروں سے پرندوں کے ٹکرانے کے واقعات کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، جن میں ایئر پورٹ کے اطراف کے علاقوں میں صفائی ستھرائی کے اقدامات شامل ہیں۔

  • وزیر اعظم پشاور کا دورہ کریں گے

    وزیر اعظم پشاور کا دورہ کریں گے

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان پیر کو ایک روزہ دورے پر پشاور جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ وزیر اعظم 22 فروری کو پشاور کا دورہ کریں گے اور سینیٹ انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیں گے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم خیبر پختون خوا کے دارالحکومت پشاور میں پارلیمانی پارٹی کے ارکان سے ملاقات کریں گے، اور سینیٹ امیدواروں پر پائے جانے والے ارکان کے تحفظات دور کریں گے۔

    دورے کے دوران انتخابات کی حکمت عملی اور دیگر جماعتوں کے ساتھ رابطوں کا جائزہ لیا جائے گا، وزیر اعظم کو نوشہرہ ضمنی الیکشن پر انکوائری رپورٹ پیش کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹ امیدوار بھی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے۔

    وزیر اعظم سری لنکا کا 2 روزہ سرکاری دورہ کریں گے

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان 23 فروری سے سری لنکا کا بھی 2 روزہ سرکاری دورہ کریں گے، اس سلسلے میں گزشتہ رات ترجمان دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ وزیر اعظم سری لنکا کے ہم منصب مہندا راجا کی دعوت پر سری لنکا جا رہے ہیں، اقتدار سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان کا یہ سری لنکا کا پہلا دورہ ہوگا۔

    وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی ہوگا، جس میں کابینہ کے ممبران اور اعلیٰ عہدے دار شامل ہیں۔

  • چارلی چپلن اب پشاور میں : دیکھیے دلچسپ ویڈیو

    چارلی چپلن اب پشاور میں : دیکھیے دلچسپ ویڈیو

    پشاور : ماضی کی خاموش فلموں کے معروف اداکار چارلی چپلن کو پسند کرنے والے دنیا کے تقریباً ہر ملک میں ملیں گے، اُن کی اداکاری کا یہ خاصہ تھا کہ وہ بغیر کچھ کہے اپنے انداز سے ہی لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر دیا کرتے تھے۔

    دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی ان کے چاہنے والوں کی تعداد کم نہیں، ایک ایسے ہی نوجوان کو ہم آپ سے ملواتے ہیں جس نے کورونا وائرس کی عالمی وبا سے پھیلی خوفزدہ صورتحال میں لوگوں کو خوش کرنے کیلئے چارلی چپلن کا روپ دھار لیا، جسے دیکھ کر لوگ بے ساختہ ہنس پڑتے ہیں۔

    پشاور کی سڑکوں پر سفر کرتے ہوئے آپ کی ملاقات اچانک چارلی چپلن سے ہوسکتی ہے، آپ یقیناً حیرت زدہ رہ جائیں کہ چارلی چپلن اور وہ بھی پشاور میں؟ لیکن پھر یہ نوجوان چارلی چپلن آپ کو اپنے مزاحیہ انداز میں مطلع کرے گا کہ وہ اصلی چارلی چپلن نہیں بلکہ پشاور کا عثمان خان ہے۔

    پشاور کے علاقے گلبہار سے تعلق رکھنے والے پشاوری چارلی چپلن کا کہنا تھا کہ میں بچپن سے ہی مشہور چارلی چپلن کی ویڈیوز شوق سے دیکھتا تھا، حالیہ دنوں میں کورونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد جب آئسلولیشن میں تھا تو تب خیال آیا کہ کیوں نہ میں بھی لوگوں میں خوشیاں بانٹنیں کا ذریعہ بنوں۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عثمان خان نے بتایا کہ پھر میں نے خود کو چارلی چپلن کے روپ میں ڈھال دیا، یقینی طور پر تو میں چارلی چپلن جیسا تو نہیں بن سکتا لیکن محدود وسائل میں اپنے فن کا مظاہرہ کرکے لوگوں کو تفریح مہیا کرنا چاہتا ہوں۔

  • پشاور: پرندوں کے شکاری گرفتار

    پشاور: پرندوں کے شکاری گرفتار

    پشاور: محکمہ جنگلی حیات خیبر پختون خوا نے پنجرے میں بند سیکڑوں پرندوں کے ساتھ 2 شکاریوں کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کے محکمہ جنگلی حیات نے بدھ کی صبح پنجروں میں پرندے بیچنے کے غیر قانونی کاروبار پر پنجاب سے صوبائی دارالحکومت پشاور لائے جانے والے سیکڑوں پرندوں کو ضبط کر لیا۔

    وائلڈ لائف حکام کے مطابق کے پی وائلڈ لائف اینڈ بائیو ڈائیورسٹی ایکٹ 2015 کے تحت 2 شکاریوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، یہ کارروائی پشاور میں کیجڈ پرندوں کی فروخت سے متعلق موصول شدہ شکایت پر چیف کنزرویٹر وائلڈ لائف کے پی ڈاکٹر محسن فاروق کی ہدایت پر کی گئی۔

    ضبط شدہ پرندوں میں 700 سے زیادہ جنگلی مینا (ایکریڈو ٹریسٹس) اور 10 وائلڈ اسٹارلنگ شامل تھے، سب ڈویژن وائلڈ لائف آفیسر کی نگرانی میں اسٹاف نے پشاور کے حاجی کیمپ اور لاہور اڈہ بس اسٹینڈ کے مختلف ممکنہ مقامات پر چھاپے مارے۔

    سرگودھا سے آنے والے 2 مسافر کوچ جس میں لکڑی کے خانے بنائے گئے تھے، اور جو پرندوں سے بھرے تھے، حکام نے پکڑ کر پرندے برآمد کیے، عملے نے پرندوں کو پنجرے سے آزاد کر کے کھلے آسمان میں چھوڑ دیا، جب کہ بعض پرندوں کو پشاور چڑیا گھر منتقل کر دیا گیا۔

    وائلڈ لائف حکام کے مطابق گرفتار شکاریوں کی شناخت امتیاز ولد وزیر محمد اور محمد عمران ولد نور قادر کے نام سے ہوئی ہے جو مردان کے رہائشی ہیں۔

  • پشاور میں قیام امن کیلئے دفعہ 144 کا نفاذ

    پشاور میں قیام امن کیلئے دفعہ 144 کا نفاذ

    پشاور : ڈپٹی کمشنر پشاور نے شہر میں قیام امن کیلئے دفعہ 144نافذ کردی ہے، شہریوں پر موٹر سائیکل پر ڈبل سواری اور اسلحہ کی نمائش پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی سی پشاور کے مطابق دفعہ 144 شہر میں سیکورٹی کے پیش نظر اور امن وامان قائم رکھنے کیلئے نافذ کی گئی ہے, تاہم تازہ ترین اطلاعات  میں ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اس پابندی کا نفاذ کتنے عرصے کیلئے ہے۔

    ڈپٹی کمشنر نے کہا ہے کہ دفعہ144 کے تحت پشاور میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی کے علاوہ اسلحہ کی نمائش بھی سختی سے ممنوع ہوگی، خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    ڈپٹی کمشنر کا مزید کہنا ہے کہ اس کے علاوہ سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر  پشاور میں افغان مہاجرین کی نقل وحرکت پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

  • خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور کے مسیحاؤں نے خدمت کی اعلیٰ مثال قائم کردی

    خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور کے مسیحاؤں نے خدمت کی اعلیٰ مثال قائم کردی

    پشاور : خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور میں گزشتہ روز درجنوں مریضوں کی بروقت جان بچانے والے ڈاکٹر ساجد خان، ڈاکٹرشازیہ شمس، ڈاکٹر ذیشان اور میل نرس وقار خان نے خدمت کی اعلیٰ مثال قائم کردی۔

    خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور میں پانچ اور چھ دسمبر کی درمیانی شب اچانک آکسیجن کی فراہمی معطل ہوگئی جس کے سبب کورونا آئسولیشن وارڈ میں موجود مریضوں کی حالت تشویشناک ہوگئی اور وارڈ میں ہلچل مچ گئی۔

    اس وقت آئیسولیشن وارڈ میں90سے زائد مریض زیر علاج تھے، مریض کے ساتھ موجود لوگ اپنے پیاروں کی جان بچانے کیلئے دیوانگی کے عالم میں مدد کیلئے چیخ و پکار کررہے تھے۔

    اطلاع ملتے ہی خیبر ٹیچنگ اسپتال پشاور کے ان مسیحاؤں نے ایمبوبیگ سے مریضوں کو ہنگامی طور پر آکسیجن کی فراہمی شروع کردی جس سے مزید افراد موت کے منہ میں جانے سے بچ گئے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان مسیحاؤں نے لوگوں کی جان بچانے کیلئے اپنی جانوں کی بھی پرواہ نہیں کی۔

    اس حوالے سے ڈاکٹر ذیشان اور میل نرس وقار خان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں خصوصی گفتگو کی۔ ریزیڈنس سرجن ڈاکٹر ذیشان نے بتایا کہ ایسے وقت میں ینگ ڈاکٹرز، نرسنگ اور پیرا میڈیکل اسٹاف اور سیکیورٹی گارڈ حتیٰ کہ صفائی پر مامور عملے نے بھی اکسیجن کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کیا۔

    ڈاکٹر ذیشان نے انکشاف کیا کہ اگر مریضوں کو بروقت طبی امداد فراہم نہ کی جاتی تو 50سے زائد اموات کا خدشہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ ہمارے سینئر ڈاکٹر ساجد بھی موجود تھے، ہم سب نے اپنی مدد آپ کے تحت بغیر کسی حفاظتی لباس کے کورونا کے مریضوں کو سنبھالا اور انہیں دوسرے وارڈ میں شفٹ کیا۔

    اس موقع پر میل نرس وقار خان نے کہا کہ جب میں نے مریضوں کے لواحقین کی چیخ و پکار سنی تو ازخود میں نے ایک مشکل فیصلہ کیا اور ان مریضوں کو اپنی ذمہ داری پر ایمرجنسی وارڈ میں شفٹ کیا اور پھر نائٹ شفٹ انچارج کو آگاہ کیا۔