Tag: peshawar

  • کے پی کے: احتساب کمیشن ایکٹ میں ترمیم، ارکان اسمبلی کی تںخواہوں میں اضافہ

    کے پی کے: احتساب کمیشن ایکٹ میں ترمیم، ارکان اسمبلی کی تںخواہوں میں اضافہ

    پشاور : خیبر پختونخوا حکومت نے احتساب کمیشن ایکٹ میں ترامیم اور اپنے اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ کردیا جبکہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی تنخواہ میں پانچ سو فیصد اضافہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت نے احتساب کمیشن ایکٹ میں ترامیم اور ارکان اسمبلی کی تنخواہوں اور الاونسسز میں اضافے کی منظوری دے دی، سول سیکریٹریٹ پشاور میں وزیر اعلیٰ کے پی کے کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کےاجلاس میں یہ منظوری دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے ضیاء الحق کے مطابق کابینہ اجلاس کے بعد حکومتی ترجمان مشتاق غنی نے میڈیا کو بتایا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی سے منظور شدہ متفقہ قرار داد کی روشنی میں کابینہ نے ارکان اسمبلی کی تنخواہوں اور الاؤنسس میں منظوری دی ہے۔

    مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ کابینہ نے 10 فیصد کم فارمولے کی بنیاد پر تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دی ہے دیگر صوبوں کے ارکان اسمبلی کے مقابلے مں تنخواہوں اور الاونسس میں قلیل اضافہ کیا گیا ہے۔

    وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا کی تنخواہ کسی بھی وفاقی وزیر سے 10 فیصد کم بنتی ہےحکومتی ترجمان تنخواہوں اور الاؤنسس میں اضافے کے نتیجے میں خزانے پر پڑنے والے بوجھ کا جواب دینے سے کتراتے رہے۔

    خیبر پختوںخوا اسمبلی کے اجلاس میں وزراء کے مراعات کو یکم جولائی تک نافذ کر نے کا حکم صادر کر دیا ہے اس میں اسپیکر خیبر پختونخوا کی تنخواہ 80 ہزار سے بڑھا کر لاکھ 55 ہزار جبکہ ڈپٹی سپیکر 54 ہزار سے بڑھا کر 1 لاکھ 45 کردیا گیا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی تنخواہ 40 ہزار سے بڑھا کر2 لاکھ روپے کر دی گئی۔

    احتساب ایکٹ کے تحت عدالتی حکم کے بعد ملزم کو گرفتارکیا جائیگا

    علاوہ ازیں حکومتی ترجمان مشتاق غنی نے بتایا ہے کہ احتساب ایکٹ میں کی گئی ترامیم کے مطابق اب احتساب کمیشن کسی بھی ملزم کو احتساب عدالت کے احکامات کے بعد گرفتار کرے گا جبکہ 5 کروڑ روپے سے زیادہ کرپشن کی تحقیقات احتساب کمیشن جبکہ 5 کروڑ روپے سے کم کرپشن کی تحقیقات اینٹی کرپشن کریگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ احتساب کمیشن ایکٹ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے کابینہ کے اراکین نے مختلف ترامیم تفویض کی ہیں۔

    مزید پڑھیں : پنجاب: ارکان قومی اسمبلی کو فی کس 20 کروڑ روپے جاری

    کابینہ اجلاس میں ایف آئی آر میں اصلاحات سےاتفاق کیا گیا اور فیصلہ کیا کہ کسی بھی ایف آئی آر پر اس وقت تک گرفتاری عمل میں نہیں لائی جائیگی جب تک کافی شواہد موجود نہ ہوں۔

  • فاٹا میں سال کی پہلی انسداد پولیو مہم پیر سے شروع ہوگی

    فاٹا میں سال کی پہلی انسداد پولیو مہم پیر سے شروع ہوگی

    پشاور : فاٹا میں انسداد پولیو کی تین روزہ مہم کا آغاز مورخہ سولہ جنوری بروز پیر سے ہوگا، مذکورہ پولیو مہم پاک فوج کی نگرانی میں کی جائیگی، مہم میں فاٹا کے پانچ سال سے کم عمر کے 1029179 بچوں کو پولیو کے قطرے پلوا ئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق فاٹا میں بروز پیر سے سال 2017 کی پہلی انسداد پولیو مہم شروع ہو جائے گی، پولیٹیکل ایجنٹس ، کمشنرز ، نیم فوجی اور فوجی دستوں کی سرپرستی اور فراہم کی گئی سیکورٹی میں تین روزہ انسداد پولیو مہم 16جنوری 2017 سے 18 جنوری 2017 تک جاری رہے گی۔

    مہم کے بعد رہ جانے والے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے اور سرویلنس کا کام جاری رکھا جائے گاـ مہم میں فاٹا کے پانچ سال سے کم عمر کے 1029179 بچوں کو پولیو کے قطرے پلوا ئے جائیں گے۔

    گورنرخیبر پختونخواہ انجنیر اقبال ظفر جھگڑا نے گونر ہاؤس میں منعقد ہونے والے فاٹا کی پولیو ٹاسک فورس کے اجلاس میں کہا کہ فاٹا میں پولیو کے خاتمہ تقریبأ ہو چکا ہے اورآئندہ چلائی جانے والی انسداد پولیو مہمات کے معیار میں بہتری اور فاٹا میں ہر بچہ تک رسائی کے ذریعے پولیو کے مکمل خاتمے کو حقیقت میں تبدل کیا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں 2016 کے دوران پولیو کیسزکی کل تعداد 20 رہی جو تیرہ اضلاع سے سامنے آئے،جبکہ2015 میں 23 اضلاع سے 54 کیسزسامنے آئے۔

  • چین کے تعاون سے بڑے منصوبے تعمیر کیے جائیں گے، پرویزخٹک

    چین کے تعاون سے بڑے منصوبے تعمیر کیے جائیں گے، پرویزخٹک

    پشاور : وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پورے صوبے میں چین کے تعاون سے بہت سے ترقیاتی منصوبوں پر کام کیا جائے گا۔ جبکہ پرویز خٹک نے کام نہ کرنے والے بلدیاتی نمائندوں کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام ان نمائندوں کا محاسبہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق حالیہ دنوں میں چین کے دورے پر جانے والے وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے صوبے کے عوام کو بڑی خوشخبری سنادی، ان کا کہنا ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت پشاور تا کراچی فاسٹ ٹریک ڈبل لائن ریلوے بنائی جائے گی اوردیا میر بھاشا ڈیم تعمیر کیا جائے گا۔

    انہوں نے بتا یا کہ سی پیک منصوبے کے تحت پشاور تا ڈی آئی خان ڈبل ٹریک ہائی وے تعمیر کیا جائے گا، کوہاٹ کو جھنڈ کے ذریعے مغربی روٹ سے منسلک کیا جائے گا ،گلگت تا حویلیاں ریلوے ٹریک کے ساتھ ساتھ ڈبل روڈ اور فائبر آپٹک بچھائی جائے گی۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ ہتار انڈسٹریل اسٹیٹ قائم کی جائے گی اس کے علاوہ خیبر پختواہ کو گلگت ،چترال ،دیر اور چکدرہ سے ملانے والا متبادل روڈ تعمیر کیا جائے گا۔

    علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے بلدیاتی نمائندوں کی کارکردگی پرعدم اطمینان کا اظہارکیا ہے اورکہا ہے کہ اگر منتخب نمائندے کام کرنے کے اہل نہیں تو ان کامحاسبہ کریں۔

    پشاورمیں گلونہ پخورصفائی مہم کی افتتاحی تقریب کے موقع پروزیراعلیٰ نے صفائی کی گاڑی کی ڈرائیونگ سیٹ سنبھالی اس موقع پرگفتگو میں وزیر اعلی پرویز خٹک نے کہا کہ بلدیاتی نمائندوں کواربوں روپے کے فنڈز کے باوجود صفائی کی ناقص صورت حال کی شکایات مل رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگرمنتخب نمائندے کام نہیں کرتے توعوام ان سے پوچھنے کاحق رکھتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ صوبہ بھرمیں عوام کامعیار زندگی بہتربنانے کے لیے ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھایا گیا۔

  • سانحہ آرمی پبلک، 13 سالہ گل شیر شہید کی زندگی پرمبنی ویڈیو

    سانحہ آرمی پبلک، 13 سالہ گل شیر شہید کی زندگی پرمبنی ویڈیو

    سانحہ آرمی پبلک اسکول کو دو سال بیت گئے تاہم آج بھی یہ المناک حادثہ لوگوں کے ذہنوں میں نقش ہے کہ جب مسلح دہشت گردوں نے پشاور میں واقع آرمی پبلک اسکول پر حملہ کر کے 140 بچوں کو ابدی نیند سلادیا تھا۔

    اسکول کے بچے روزانہ کی  طرح 16 دسمبر 2014 کو تیار ہوکر گھروں سے اسکول روانہ ہوئے تاہم 140 چالیس خاندان ایسے تھے جن کے پھول ہمیشہ کے لیے اپنے پیاروں کو الوداع کہہ گئے‘ دوسال گزر جانے کے بعد سانحے میں شہید ہونے والے بچوں کے اہل خانہ سمیت پوری قوم کے زخم بھی تازہ ہیں۔


    مزید پڑھیں: ’’ شہدا کا خون ہم پر قرض ہے‘ جنگ جلد ختم کریں گے: آرمی چیف ‘‘


    سانحہ اے پی ایس کے بعد ملک کے لوگوں نے طلباء کو مختلف اندازوں میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دہشت گردوں کو یہ پیغام دیا کہ من الحیث القوم ہمارے حوصلے بہت بلند ہیں اور ہم کسی بھی قسم کی دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ہر قسم کی قربانی دے سکتے ہیں۔

    ویڈیو دیکھنے کے لیے اسکرول نیچے کریں

    آرمی پبلک اسکول کے سانحے کو گزرے دو سال مکمل ہونے پر تہذیب فاؤنڈیشن نے ایک میوزک البم جاری کیا ہے جس میں انہوں نے اس سانحے میں شہید ہونے والے 13 سالہ طالب علم گل شیرکی زندگی کو دکھایا گیا ہے۔

    یہ کہانی گل شیر کی حقیقی زندگی پرمبنی ہے، ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ گل شیر کس طرح اپنے گھر کی رونق تھا اور سب کی آنکھوں کا تارہ تھا اور اُس کے دنیا سے گزر جانے کے بعد خاندان والوں کو کن تکالیف کا سامنا کرنا پڑا تاہم اہل خانہ نے جوش و جذبے کے ساتھ چھوٹے بھائی گل شمشیر کی تعلیم کو کیوں جاری رکھوایا۔


    مزید پڑھیں: ’’ سانحہ آرمی پبلک اسکول کو دو برس بیت گئے‘‘


    یہ گانا شریف اعوان نے پروڈیوس کیا جس کی موسیقی ارشد محمود نے ترتیب دی جبکہ گانے کی شاعری حارث خلیق نے تحریر کی اور اس میں ذونی ویکاجی نے اپنے آواز کا جادو جگایا جبکہ اردو کی خدمت کرنے والی معروف شخصیت ضیاء محی الدین کی آواز کو بھی اس میں شامل کیا گیا ہے۔

     

  • سانحہ آرمی پبلک اسکول کو دو برس بیت گئے

    سانحہ آرمی پبلک اسکول کو دو برس بیت گئے

    پشاورمیں آرمی پبلک اسکول کے ہولناک سانحے کو دو برس بیت گئے تاہم اس واقعے کی المناک یادوں کی کسک آج بھی دل میں محسوس ہوتی ہے کہ جب مسلح دہشت گردوں نے 16 دسمبر 2014 کو 145 معصوم اور بے گناہ افراد کو خون میں نہلادیا تھا جن میں سے 132 معصوم بچے تھے۔

    سانحہ آرمی پبلک اسکول پاکستان کی تاریخ کا سب سے اندوہناک واقعہ تھاجس نے ساری دنیا کوششدرکرکے رکھ دیا۔ اس غم انگیزدن کے بعد پاکستان میں سیکیورٹی اقدامات کے حوالے سے مکمل تبدیلیاں کی گئیں اوردہشت گردی میں ملوث ملزمان کوسزائے موت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    سانحے کے وقت آرمی پبلک اسکول میں گیارہ سو سے زائد طلبہ و طالبات زیرتعلیم تھے اور ان میں سے زیادہ ترملٹری افسران کے بچے تھے جس کے سبب اس حملے کو ملٹری کے دل پرحملہ تصورکیاگیا تھا۔

    حملہ شروع ہوتے ہی پاک فوج نے ردعمل ظاہرکرتے ہوئےدہشت گردوں کوگھیرے میں لینا شروع کیا، آرمی پبلک اسکول وسیع عریض رقبے پرواقع ہے لہذا پاک فوج کو دہشت گردوں کا صفایا کرنے میں آٹھ گھنٹے لگے تاہم جب تک کل نو دہشت گرد مارے گئے بچوں سمیت 145 معصوم جانوں کا ضیاع ہوچکا تھا۔

    اسکول سے دہشت گردوں کا صفایا ہونے تک شام درآئی تھی، آرمی نے اسکول سے اسٹاف اورطلبہ سمیت کل 960 افراد کوبچا کرباہرنکالا۔

    واقعے کے فوراً بعد حکومت کے خلاف برسرِ پیکارگروہ طالبان نے بربریت سے بھرپوراس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

    تحریک طالبان کے ترجمان محمدعمرخراسانی نے حملے کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا کہ ’’ہم نے آرمی پبلک اسکول پرحملہ اس لئے کیا کہ حکومت ہمارے خاندان اورعورتوں کو نشانہ بنارہی ہے‘‘۔

    آرمی پبلک اسکول میں جاری کلیئرینس آپریشن کےدوران ہیلی کاپٹرفضا میں گردش کرتے رہے اورپولیس نے نہ صرف پورے علاقے کو گھیرے میں لئے رکھا بلکہ غم واندوہ میں ڈوبے والدین کو اسکول میں جانے سے روکنے کاناخوشگوار فریضہ بھی انجام دیتے رہے۔

    اسکول میں موجود بچوں کے مطابق پاکستانی فوج کی وردی میں ملبوس حملہ آورغیرملکی زبان میں بات کررہے تھے جوکہ ممکنہ طورپرعربی تھی۔

     – سابق آرمی چیف کا غم و غصے کا اظہار –

    سانحہ آرمی پبلک اسکول کے بعد سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بیان میں غم و غصے کا عنصرنمایاں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے قوم کے دل پرحملہ کیا ہے تاہم ان کے اس حملے سے دہشت گردی کی اس لعنت کو جڑسے اکھاڑپھینکنے کے عزم کو نئی زندگی عطاکی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم ان درندوں اوران کے سہولت کاروں کو اس قوم کی بھلائی کے لئے انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔

      – وزیراعظم کا سخت ردعمل –

    وزیراعظم نواز شریف نے سانحہ آرمی پبلک اسکولپر انتہائی غم وغصے کا اظہارکرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ہم اپنے بچوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔

    – حملہ آوروں کا انجام –

    گزشتہ دنوں آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث چار افراد کو تختۂ دار کے حوالے کیاگیا ہے اس موقع پرمعصوم بچوں کے والدین کا کہنا تھا کہ یہ دہشت گرد کسی قسم کے رحم اورمعافی کے مستحق نہیں ہیں۔

    خیبر پختونخواہ کی کوہاٹ جیل میں 2 دسمبر کوپشاور آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث چار دہشتگرد اپنے منطقی انجام کو پہنچے، دو روز قبل آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملوں میں ملوث چار مجرمان مولوی عبدالسلام ، علی ، مجیب الرحمان اور سبیل عرف یحییٰ کے بلیک وارنٹ پر دستخط کئے تھے۔

    اس موقع پرشہداء کے پسماندگان نے انتہائی مسرت کا اظہارکیا اور ایک والد نے کہا کہ’’ان دہشت گردوں کو جیل کے بجائےمجمع عام میں پھانسی دی جائے‘‘۔

    مسلح افواج نے پاکستان کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کرنے کے لئے دہشت گردی سے متاثرہ قبائلی علاقے میں کئی فضائی حملے کئےجن میں افغانستان کے راستے پاکستان میں آنے والے دہشت گردوں کونشانہ بنایاگیا۔

     – ملٹری کورٹس کا احیاء –

    سانحہ اے پی ایس کے ردعمل میں ملک بھرمیں شدت پسندی کے خلاف کریک ڈاوٗن آپریشن شروع کیا گیا جس کے تحت ملٹری کورٹس کا قیام امن میں لایا گیااورملک بھرمیں چھ سال سے سزائے موت پرعائد پابندی کا خاتمہ کیاگیا۔

    اگست 2015 میں ملٹری کورٹس میں سانحہ اے پی ایس میں ملوث چھ افراد کوسزائے موت جبکہ ایک شخص کو عمرقید کی سزادی۔

    دو دسمبر کو سانحہ اے پی ایس میں ملوث ملٹری کورٹس سے سزا یافتہ پہلے چار دہشت گردوں کو کیفرکردارتک پہنچایاگیا۔

     – تحفظ کا احساس –

    ملک کے طول وعرض میں دہشت گردوں کے خلاف ہونے والے آپریشن کے ثمرات موصول ہوناشروع ہوگئے ہیں تاہم نقادوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے دہشت گردی کی لعنت کے سدباب کے لئے طویل المدتی اقدامات نہیں کئے ہیں۔

    پاکستان نے دہشت گردی اورشدت پسندی کے خلاف قومی ایکشن پلان تشکیل دیا جس کے سبب رواں سال ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

    اعدادوشمارکے مطابق سال 2013 میں پاکستان میں دہشت گردحملوں کے 170 واقعات رپورٹ ہوئے تھے جن میں بارہ سو سے زائد افراد شہید ہوئے تھے، جبکہ 2014 میں دہشت گردحملوں کی تعداد 110 تھی جن کے نتیجے میں 644افراد نے جامِ شہادت نوش کیا تھا۔

    رواں سال اعدادوشمارکے مطابق ماہ اکتوبر تک ہونے والے دہشت گرد حملوں کی تعداد 36 تھی جن میں 211 افراد شہید ہوئے۔

  • شہدا کا خون ہم پر قرض ہے‘ جنگ جلد ختم کریں گے: آرمی چیف

    شہدا کا خون ہم پر قرض ہے‘ جنگ جلد ختم کریں گے: آرمی چیف

    پشاور: آرمی پبلک اسکول پشاور میں شہدا کی یاد میں مرکزی تقریب کا آغاز ہوگیا ہے‘ تقریب میں آرمی چیف قمر باجوہ بھی شریک ہیں۔

    آج سے دوسال قبل پشاور میں واقع آرمی پبلک اسکول کے سانحے کی یاد میں پورے ملک میں ہر آنکھ اشکبار ہے اور دعائیہ تقاریب کا اہتمام کیا گیا ہے ‘ مرکزی تقریب متاثرہ اسکول میں ہورہی ہے ۔


    آرمی چیف قمر باجوہ کا خطاب


    آرمی چیف قمرباجوہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر بچے کے خون کے حساب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے‘ پاکستان کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ شہید بچوں کی تصاویر اپنے دفتر میں رکھی ہوئی ہیں ‘ ان پھول جیسے معصوم بچوں کو بھلایا نہیں جا سکتا‘ آرمی چیف نے لواحقین سےاظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ میں بھی ایک شوہر ہوں‘ بھائی اور والد بھی ہوں‘ آپ کے دکھ کو سمجھ سکتا ہوں۔

    جنرل قمر باجوہ کا کہنا تھا کہ مسلح افواج آپ کی حفاظت کی ضامن ہیں‘ کوشش ہے کہ اس جنگ کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں شہید ہونے والے شہداء کا خون ہم پر قرض ہے‘ تقریب کے انعقاد کا مقصد بچوں کی قربانی کو یاد رکھنا ہے۔

    آخر میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ اللہ ان لواحقین کوجن کے بچے ، بہن بھائی اس حملے میں شہید ہوئے‘ حوصلہ دے اور انھیں صبر و جمیل عطا فرمائے۔


    اس سے قبل آرمی پبلک اسکول کی پرنسپل نے تقریب کے آغاز میں 2014 میں شہید ہونے والے طلبا سمیت 140 سے زائد افراد کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ‘مسز طاہرہ قاضی، اساتذہ اور بچوں کی شہادت نے قوم کو مضبوط اور متحد کردیا، ہم عہد کرتے ہیں کہ انہیں ہمیشہ یاد رکھیں گے اور ان کی شہادت کو اپنے لیے بہادری اور عظمت کا نشان بنا کر رکھیں گے’۔

    آج پشاور شہر میں سوگ کا عالم ہے‘ اسکولوں میں تعطیل ہے اور لوگ شہدا کے لواحقین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کررہے ہیں۔

    peshawar-3


    سانحہ آرمی پبلک اسکول کو دو برس بیت گئے


     مرکزی تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ‘ کور کمانڈر پشاور ہدایت الرحمن اور لیفٹینٹ جنرل عاصم باجوہ سمیت اہم شخصیات موجود ہیں۔

    تقریب میں شہدا کے لواحقین بھی شریک ہیں ‘ تلاوتِ قرآن ِ پاک کے بعد جنرل قمر باجوہ نے یادگارِ شہدا ٔ پر پھول چڑھائے ‘ اس موقع پر پاک فوج کے دستے نے سلامی بھی دی۔

    peshawar-1

    آج سے دو سال قبل دہشت گردوں نے آرمی پبلک اسکول پر حملہ کرکے 134 بچوں سمیت 145 معصوم اور بے گناہ افراد کو خون میں نہلادیا تھا۔

    سانحہ آرمی پبلک اسکول پاکستان کی تاریخ کا سب سے اندوہناک واقعہ تھاجس نے ساری دنیا کوششدرکرکے رکھ دیا۔ اس غم انگیزدن کے بعد پاکستان میں سیکیورٹی اقدامات کے حوالے سے مکمل تبدیلیاں کی گئیں اوردہشت گردی میں
    ملوث ملزمان کوسزائے موت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

  • سوات اوراس کے گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے

    سوات اوراس کے گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے

    پشاور: سوات اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4.2 اور زمین میں اس کی گہرائی 279 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی۔

    زلزلے کے جھٹکے محسوس ہونے پر لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے اپنے گھروں اور عمارتوں سے باہر کھلے مقامات پرنکل آئے اور لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، اس زلزلے کا مرکز کوہ ہندوکش تھا، تاہم اس سے کسی قسم کے جانی و مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

    زلزلے سے متعلق احتیاطی تدابیر

    زلزلے کے حوالے سے حفاظتی ماہرین کے مطابق بعض تدابیر اختیار کرکے قیمتی جانوں کو بچایا جاسکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زلزلوں کی صورت میں درج ذیل اقدامات سے جانی نقصان کم کیا جاسکتا ہے

    زلزلے سے پہلے

    گھر میں فرسٹ ایڈ باکس رکھیں اور فرسٹ ایڈ کی تربیت بھی حاصل کریں۔ جن علاقوں میں زلزلوں کا خدشہ ہو وہاں الماریوں پر بھاری اور شیشے سے بنی اشیا رکھنے سے گریز کریں۔ گھر میں بجلی ، گیس، اور پانی کی لائنیں فوراً بند کردیں کیونکہ زلزلے کی قوت سے یہ گیس اور پانی کی لائنیں باآسانی پھٹ جاتی ہیں جو شدید نقصان کی وجہ بنتی ہے۔

    زلزلے کے دوران

    زلزلے کے دوران کسی بھی حالت میں حواس اور سکون کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور مشکل وقت میں بھی پرسکون رہنے کی کوشش کیجیے۔ اگر آپ گھر کے اندر ہیں تو فوری طور پر دیوار سے چپک کر کھڑے ہوجائیں یا پھر کسی بھاری بھرکم فرنیچر ( میز یا پلنگ) کے نیچے رینگ کر پہنچ جائیں اور زلزلہ تھمنے تک وہیں موجود رہیں۔ اس عمل سے پنکھا، روشنیاں اور گھر کی چھت کے گرنے والے ٹکڑوں سے آپ محفوظ رہیں گے۔ زلزلے کے دوران ماچس اور کسی قسم کا شعلہ نہ جلائیں۔ اگر آپ گاڑی میں ہیں تو گاڑی روک دیں اور زلزلہ تھمنے تک اسی میں بیٹھے رہیں۔ سیڑھیوں اور پتھریلے زینوں سے دور رہیں اور بجلی کی ایلیویٹر اور لفٹ میں سفر نہ کریں کیونکہ زلزلے سے وہ جامد ہوکر رک سکتی ہیں۔

    زلزلے کے بعد

    ٹوٹی پھوٹی اور خستہ عمارتوں سے دور رہیں کیونکہ آفٹر شاکس سے بھی ان کے ڈھے جانے کا خدشہ موجود رہتا ہے۔
    بھاری جوتے پہنیں تاکہ شیشوں اور ملبے میں موجود دیگر ٹھوس اشیا سے اپنے پیر کو زخمی ہونے سے بچایا جاسکے۔
    زلزلے کے بعد فوری طور پر کھلے میدان میں پہنچیں کیونکہ آفٹر شاک پہلے سے کمزور عمارتوں کی ٹوٹ پھوٹ اور مزید نقصان کی وجہ بنتے ہیں۔

  • یوسف خان (دلیپ کمار) 94 برس کے ہوگئے

    یوسف خان (دلیپ کمار) 94 برس کے ہوگئے

    ممبئی: پاکستان کے علاقے پشاور میں پیدا ہونے والے بھارتی لیجنڈ دلیپ کمار آج 94 برس کے ہوگئے ، وہ 11 دسمبر 1922 کو پشاور کے علاقے قصہ خوانی میں پیدا ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق 6 دہائیوں سے زائد پر محیط ہندی سینما کی تاریخ کا سب سے بڑا ستارہ اورٹریجڈی کنگ دلیپ کمارآج 94 برس کے ہوگئے۔ یوسف خان عرف دلیپ کمار پشاور کے علاقے قصہ خوانی میں 11 دسمبر 1922 کو پیدا ہوئے۔

    آپ کے والد لالہ غلام سرور پھلوں کی تجارت سے وابستہ تھےوہ 1935 میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ  ہندوستان کے شہر ممبئی منتقل ہوئے اور وہاں سے اپنا کاروبار جاری رکھا۔

    ممبئی منتقلی کے بعد 1943 میں دلیپ کمار کی ملاقات بمبئی ٹاکیز کے مالکان سے ہوئی جنہوں نے انہیں اپنی فلم میں مرکزی کردار کی پیش کش کی، دلیپ کمار کی منظوری کے بعد فلم ’’جواربھاٹا‘‘ کی شوٹنگ کا آغاز کیا گیا۔

    یوسف خان کی پہلی فلم 1943 میں ریلیز ہوئی جس میں انہوں نے دلیپ کمار کا کردار ادا کیا ‘ عوامی مقبولیت کے بعد آپ کا اصل نام کہیں کھو گیا تاہم فلمی نام دلیپ کمار کے نام سے انڈسٹری میں پہچان ملی۔


    پڑھیں: ’’ ممبئی: لیجنڈ اداکار دلیپ کمار خراب صحت کے باعث اسپتال منتقل ‘‘


    سن 1949 میں راج کپوراورنرگس کے ساتھ پیارکی تکون پر مشتمل کلاسک فلم انداز نے دلیپ کمار کو سپراسٹار بنا دیا جب کہ یکے بعد دیگرے آنے والی فلموں نے انہیں بے مثال کامیابی دی۔ دلیپ کمار کی مشہور فلموں میں کرانتی ،کرما،سنگ دل، امر، اڑن کھٹولہ، آن، انداز، نیا دور، مدھومتی، یہودی، کوہ نور، آزاد، گنگا جمنا اور رام اور شیام سمیت متعدد فلمیں شامل ہیں تاہم 1960 میں تاریخی فلم “مغلِ اعظم” میں شہزادہ سلیم کا کرداران کی زندگی کایادگارکرداربن گیا۔

    عوامی مقبولیت اور  اپنی اداکاری کی صلاحیتیں منوانے والے یوسف خان کو بہترین اداکاری پر کئی ایوارڈز سے نوازا گیا جبکہ آپ کو فلمی انڈسٹری میں سب سے زیادہ ایوارڈ جیتنے کا اعزاز حاصل ہے جس کی بنیاد پر آپ کا نام گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

    دلیپ کمارکی فنی خدمات کے اعتراف میں بھارتی حکومت کی جانب سے انہیں پدما بھوشن اور دادا صاحب پھالکے ایوارڈزبھی عطا کیے گیے تاہم آج کل شہنشاہ جذبات شدید علیل اور اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

    دوسری جانب دلیپ کمار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر سالگرہ کی مبارک باد اور دعائیں دینے پر اپنے مداحواں کا شکریہ ادا کیا ہے۔

  • قبائلی متاثرین رواں ماہ گھروں کو چلے جائیں گے، گورنرکے پی کے

    قبائلی متاثرین رواں ماہ گھروں کو چلے جائیں گے، گورنرکے پی کے

    پشاور: خیبر پختونخواکے گورنر انجینئر اقبال ظفر جھگڑا نے کہا ہے کہ قبائلی متاثرین کی اپنے گھروں کو واپسی کا عمل رواں سال کے آخر تک مکمل ہو جائے گا جبکہ پارلیمنٹ سے اصلاحاتی سفارشات کی منظوری کے بعد فاٹا کو مرحلہ وار طریقے سے خیبر پختونخوا میں ضم کرنے اور وہاں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا عمل بھی شروع کرلیا جائےگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس پشاور میں منعقدہ خیبر ایجنسی کے نمائندوں کے جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف فاٹا کو قبائلی عوام کی مرضی اور مشاورت سے قومی دھارے میں لانا چاہتے ہیں، اس مقصد کے لیے پارلیمنٹ کی اصلاحاتی کمیٹی نے تمام ایجنسیوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقاتیں کیں۔


    پڑھیں: ’’ قبائلی علاقوں کے عوام گھرواپسی پرمشکلات کا شکار ‘‘


    گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ فاٹا سے متعلق موصول ہونے والی آرا اور سفارشات کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جاچکا ہے جو زیرغور ہے، انہوں نے کہا کہ بدامنی اور دہشت گردی کے باعث 4 لاکھ 4 ہزار 197 خاندان نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے تاہم آپریشن ضرب عضب کی کامیابی کے بعد متاثرین کی بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔

    اقبال جھگڑا نے کہا کہ فاٹا میں امن و امان کی صورتحال قائم ہونے کے بعد اب تک 4 لاکھ 12 ہزار سے زائد خاندان اپنے گھروں کو واپس جاچکے ہیں جبکہ بقیہ افرادکی واپسی اس ماہ کے آخر تک مکمل کرلی جائے گی۔


    مزید پڑھیں: ’’ قبائلی عوام کی حالت کشمیریوں سے بھی بدتر ہے،مولانا فضل الرحمٰن ‘‘


    اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا فدا وزیر‘ پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر سکندر قیوم اور فاٹا سیکرٹریٹ کے دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے ۔ جرگے کی قیادت سابق وفاقی وزیر مملکت ملک وارث خان آفریدی نے کی‘ جرگے کے شرکاء نے گورنر کو متعلقہ علاقے کے عوام کو درپیش بعض مسائل سے آگاہ کیا اور ان کے حل کیلئے تجاویز پیش کیں۔

  • این ایف سی ایوارڈ کا فوری اعلان ناگزیرہے، وزیرخزانہ کے پی کے

    این ایف سی ایوارڈ کا فوری اعلان ناگزیرہے، وزیرخزانہ کے پی کے

    پشاور: خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفرسید ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ وفاق کے لئے ناگزیر ہو چکا ہے کہ نویں این ایف سی ایوارڈ کا فوری اعلان ہو جبکہ وہ عنقریب تمام صوبوں کے وزرائے خزانہ سے الگ ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر کے نئے این ایف سی ایوارڈ اور 18ویں ترمیم کے تناظر میں صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منتقلی پر پیشرفت سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال اور مرکز سے اپنے مطالبات پر اتفاق رائے حاصل کریں گے۔

    اس سلسلے میں انہوں نے اپنی وزارت کے حکام کو پہلے ہی رابطوں کا ٹاسک حوالے کیا ہے اور ہمیں کافی مثبت اشارے ملے ہیں۔

    انہوں نے انکشاف کیا کہ نیا مالی سال صوبے میں میگا پراجیکٹس کا سال ہوگا جس میں سوات موٹر وے اور پشاور ریپڈ بس سمیت مواصلات، توانائی ماحولیات،سیاحت اور تعلیم و صحت سمیت تمام شعبوں میں قومی مفاد کے برے بڑے منصوبے شروع اور مکمل ہوں گے۔

    پیر کو اپنے دفتر سول سیکرٹریٹ پشاور میں محکمہ خزانہ کے اجلا س اور عوام کے مختلف طبقوں کے وفود سے ملاقاتوں کے دوران انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا قیمتی معدنی اور آبی وسائل کیساتھ ساتھ محنتی اور با صلاحیت افرادی قوت سے مالا مال صوبہ ہے جن سے استفادے کیلئے ہم نے جامع پلان بنایا ہے اور اس کے ثمرات سے پورا ملک مستفید ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری بہتر حکمت عملی کی بدولت عنقریب خیبر پختونخوا قرض لینے نہیں بلکہ دینے والا صوبہ بنے گااور یہاں کے نوجوانوں کو روز گار کیلئے خلیجی ممالک جانے کی ضرورت نہیں رہے گی بلکہ غیر ملکی بھی یہاں سرمایہ کاری کو ترجیح دیں گے۔

    مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا کہ مرکز مردم شماری کرے یا نہ کرے ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں مگر این ایف سی ایوارڈ کاآئینی فرض بلا تاخیر پوراکرے کیونکہ موجودہ نازک قومی صورتحال میں یہ صوبوں کیلئے زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم دیگر سفارشات کے علاوہ مرکز کو یہ مشورہ بھی دیں گے کہ غیر ملکی قرضے لینے سے پہلے صوبوں کو اعتماد میں لیا جائے کیونکہ ان بھاری بھر کم قرضوں کا بوجھ لا محالہ صوبو ں اور عوام کو بھی برداشت کرنا پڑتا ہے۔

    انہوں نے واضح کیا کہ ہمیں وفاق سے بقایاجات یا مقامی اداروں سے قرض ملے یا نہ ملے صوبے میں ترقی کی رفتار کم نہیں ہوگی اور نہ ہی سرکاری ملازمین کو تنخواہوں یا پنشن کی ادائیگی میں رکاوٹ آئے گی۔