Tag: peshawar

  • کوہستان ویڈیو اسکینڈل معمہ بن گیا، تحقیقات دوبارہ شروع

    کوہستان ویڈیو اسکینڈل معمہ بن گیا، تحقیقات دوبارہ شروع

    پشاور : صوبہ خیبر پختونخواہ کے دور اُفتادہ علاقے کوہستان کے ایک گاؤں گادر میں چار لڑکیوں کی ویڈیو اور مبینہ طور پر انہیں قتل کرنے کا واقعہ ایک معمہ بن چکا ہے اور عدالتی احکامات کی روشنی میں کوہستان ویڈیو اسکینڈل تحقیقات دوبارہ شروع کر دی گئی ہیں۔

    اعلٰی سطح کمیشن نے آج اپنا دورہ کوہستان مکمل کر دیا ہے سرکاری حکام نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ آج سے تقریبا 4سال قبل چار لڑکیوں کی ویڈیو اور مبینہ طور پر انہیں قتل کرنے کا واقعے کے بعد عدالتی احکامات کی روشنی میں تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : کوہستان ویڈیو اسکینڈل کیس کی سماعت پرفیصلہ محفوظ

    اس حوالے سے کوہستان کے ڈی پی او، سیشن جج، خاتون پولیس آفیسر اور مقامی ڈی ایس پی پر مشتمل کمیشن نے کوہستان کا دورہ کیا کمیشن نے چلاس کے علاقے گادر میں مقامی لوگوں سے ملاقاتیں کی اور بیانات قلمبند کیے، کمیشن اپنی رپورٹ مرتب کر کے اعلٰی حکام کے سامنے پیش کرے گا۔

  • پشاور میں دھماکہ‘ تین ایف سی اہلکار شہید

    پشاور میں دھماکہ‘ تین ایف سی اہلکار شہید

    پشاور: خیبر پختونخواہ کے صوبائی دارالحکومت پشاورمیں بم دھماکے میں ایک بار پھر فرنٹیئر کانسٹیبلری کو نشانہ بنایا گیا‘ تین اہلکار شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز منگل پشاور کے علاقے بشیر آباد میں سڑک کنارے نصب دھماکہ خیز مواد عین اس وقت پھٹ گیا جب ایف سی کا قافلہ وہاں سے گزررہا تھا۔

    متعلقہ ایس ایس پی کے مطابق حملے کے نتیجے میں تین ایف سی اہلکار شہید جبکہ تین زخمی ہوئے ہیں ‘ زخمیوں اور میتوں کو نزدیکی اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔
    انہوں نے مزید کہا کہ حادثے میں ایف سی کی ایک گاڑی کو بھی نقصان پہنچا ہے جس کا نمبر ڈبل اے1310 ہے۔

    یا درہے کہ محض تین دن قبل کوئٹہ کے علاقے فاطمہ جناح روڈ پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے 4 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے ، جاں بحق اہلکاروں میں1 پولیس اور 3 ایف سی کے اہلکار شامل تھے جبکہ فائرنگ سے ایک راہ گیر بھی زخمی ہوا تھا۔

    گزشتہ ماہ کوئٹہ میں فائرنگ سے تین ایف سی اہلکار جاں بحق ہوئے تھے جبکہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں 2 مختلف واقعات میں 3 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے تھے، علاوہ ازیں رواں ماہ دہشت گردوں نے پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ کر کے 62 کیڈیٹس کو نشانہ بنایا تھا۔

  • شربت گلہ بی بی نے پاکستان میں رہنے سے انکارکردیا

    شربت گلہ بی بی نے پاکستان میں رہنے سے انکارکردیا

    پشاور : افغان خاتون شربت گلہ لئی نے پاکستان میں قیام کرنے کی پیشکش قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے پاکستان میں رہنے سے معذرت کرلی، شربت گلہ نے اپنے وطن واپس جانے کیلئے صوبائی حکومت کو درخواست دیدی جسے منظور کرلیا گیا ہے۔ 

    تفصیلات کے مطابق اپنی سبز آنکھوں سے عالمی شہرت حاصل کرنے والی افغان خاتون شربت گلہ لئی افغانستان واپس افغانستان جانا چاہتی ہے۔ جس کیلیے شربت گلہ نے کے پی کے حکومت کو باقاعدہ درخواست جمع کرا دی ہے۔

    sharbat-post

    یاد رہے 26 اکتوبر کو پشاور کے علاقے نوتھیہ میں ایف آئی اے نے کاروائی کرکے شربت بی بی کو گرفتار کیا تھا، جس پر غیر قانونی طریقے سے پاکستانی شناختی کارڈ بنانے کا الزام ہے۔

    ایف آئی اے کے مطابق شربت بی بی نے اپنی دو بیٹیوں کے بھی جعلی شناختی کارڈ بنوائے تھے۔ پشاور کی مقامی عدالت نے پندرہ دن قید کی اور سوا لاکھ جرمانہ کی سزا سنائی اور سزا ملکمل ہونے کے بعد ملک بدرکرنے کا حکم بھی دیا۔

    sharbat-post-2

    بعد ازاں کے پی کے حکومت نے انسانی ہمدردی کے تحت شربت گلہ کو پاکستان میں رہنے کی اجازت دیدی مگرشربت گلہ نے پیشکش قبول کرنے سے انکار کردیا۔

    شربت گلہ نے کے پی کے حکومت کو درخواست دی ہے کہ اسے واپس افغانستان بھیج دیا جائے۔ اس کے علاوہ افغان حکومت نے بھی شربت گلہ کی واپسی کی درخواست کی ہے۔

    مزید پڑھیں: افغان خاتون شربت گلہ بی بی کو 15دن قید اور 1لاکھ 10ہزارروپے جرمانے کی سزا

    محکمہ داخلہ کے پی کے نے شربت گلہ کے افغان جانے کی درخواست منظور کرلی، صوبائی محمکہ داخلہ نے شربت گلہ کو عزت سے افغانستان بھیجنے کے احکامات جاری کردیئے، شربت گلہ کی پندرہ روز قید کی سزا نو نومبر کو پوری ہوگی۔

  • افغانی خاتون شربت گلہ لئی کو ملک بدر کرنے کے احکامات واپس

    افغانی خاتون شربت گلہ لئی کو ملک بدر کرنے کے احکامات واپس

    پشاور : کے پی کے حکومت نے افغانی خاتون شربت گلہ لئی کو ملک بدر کرنے کے احکامات واپس لے لیے۔ ملک بدر نہ کرنے کی سفارش پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان نے کی تھی، مذکورہ خاتون کو دیگر افغان مہاجرین کی طرح پاکستان میں رہنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سبز آنکھوں سے شہرت پانے والی افغانی خاتون پاکستان سے کہیں نہیں جائے گی۔ شربت گلہ لئی کے ملک بدری کے احکامات واپس لے لیے گئے، وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک کے ترجمان شوکت یوسف زئی کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی تک شربت گلہ یہیں رہیں گی۔

    افغان مہاجرین مارچ تک پاکستان میں رہ سکتے ہیں، افغان مہاجرین جب واپس جائیں گے توشربت گلہ بھی واپس جائے گی، شوکت یوسفزئی نے کہا کہ افغان حکومت نے رابطہ کیا تھا کہ شربت گلہ کو ڈی پورٹ نہ کیا جائے، کیونکہ ان کی صحت ٹھیک نہیں ہے اورعمران خان نے وزیر اعلیٰ کے پی کے کو فون کر کے درخواست بھی کی تھی۔ جس پر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو ہدایت کی تھی کہ جس کے تحت ڈی پورٹ کرنے کے احکامات کو روک دیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شربت گلہ بی بی بیمار ہیں، افغانستان میں علاج کی سہولتیں نہیں ہیں، شربت گلہ نے زندگی پاکستان میں گزاری ہے۔ انسانی ہمدری کے تحت محکمہ داخلہ نے ڈیپورٹ کرنے کا معاملہ روک دیا ہے۔

    عدالتی فیصلے کی روشنی میں وفاقی حکومت سے بھی معاملہ اٹھایا جائے گا، یاد رہے کہ پی ٹی آئی چیئر مین عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرصوبائی حکومت سے شربت گلہ کو ملک بدرنہ کرنے کی اپیل کی تھی۔

    شربت گلہ کو جعلی پاکستانی شناختی کارڈ رکھنے پرپندرہ روز قید اور ایک لاکھ دس ہزار روپے جرمانے کی سزا ہوئی تھی اور ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ شربت گلہ لئی کی قید کی سزا بدھ کے روز ختم ہو رہی ہے۔

    علاوہ ازیں اس حوالے سے صوبائی حکومت کے ترجمان مشتاق غنی نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ اس وقت عدالت کے حکم پر عمل کیا جا رہا ہے لیکن جب شربت گلہ کو وطن واپس بھیجنے کے لیے صوبائی حکومت کے حوالے کیا جائے گا تو اس وقت وہ وفاقی حکومت سے رابطہ کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ وفاقی حکومت کے زیر انتظام ہے کیونکہ کسی افغان مہاجر کی رجسٹریشن ہو یا انھیں یہاں روکنے کا معاملہ یہ سب وفاقی حکومت فیصلہ کرے گی۔

    اس سے پہلے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی شربت گلہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے مقدمے کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سنا جائے۔

  • تمباکو نوشی پابندی کیلئے خیبر پختون خوا اسمبلی میں بل پیش

    تمباکو نوشی پابندی کیلئے خیبر پختون خوا اسمبلی میں بل پیش

    پشاور : خیبرپختونخوا میں عوامی مقامات پر تمباکو نوشی روکنے کے لیے بل اسمبلی میں پیش کر دیا گیا، تفصیلات کے مطابق شہریوں اور خصوصاً نوجوان نسل کو تمباکو نوشی کے مضراثرات سے بچانے کے لیےخیبرپختونخوا اسمبلی میں بل پیش کردیا گیا۔

    اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں پیش کردہ بل کے تحت عوامی مقامات پر نہ تو تمباکو نوشی کی جاسکے گی اور نہ ہی اس کے لیے کوئی جگہ مختص کی جاسکے گی جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ میں بھی تمباکو نوشی پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔

    اسی طرح 18 برس سے کم عمر بچوں پر تمباکو مصنوعات کی فروخت کے ساتھ ساتھ تعلمی اداروں اور طبی مراکز کے قریب تمباکو مصنوعات رکھنا اور فروخت کرنا بھی جرم ہوگا۔

    مزید پڑھیں : تمباکو نوشی آپ کو دیوانہ بنا سکتی ہے: تحقیق

     بل کے تحت عوامی مقامات پر تمباکو نوشی کرنے پر ایک ہزار سے پانچ ہزار تک جبکہ بچوں کو فروخت پر پانچ سے دس ہزار تک جرمانہ اور تین ماہ قید کی سزا تجویز کی گئی ہے۔قانون کی خلاف ورزی اور اس پر عمل نہ کرنے والوں کرنے والوں کیخلاف بر وقت کارروائی کی جائے گی۔

  • پشاور کی شوانہ شاہ نے امریکہ میں محمد علی ہیومنٹرین ایوارڈ جیت لیا

    پشاور کی شوانہ شاہ نے امریکہ میں محمد علی ہیومنٹرین ایوارڈ جیت لیا

    پشاور : پاکستانی طالبہ شوانہ شاہ نے امریکہ میں محمد علی ہیومنٹرین ایوارڈ جیت کر پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا پشاور کی رہاشی طالبہ شوانہ شاہ نے امریکہ میں محمد علی ہیومنٹرین ایوارڈ جیت لیا، ہر سال دنیا بھر میں تیس سال کے نوجوانوں کی محنت، صلاحیت اور قابلیت کو سراہتے ہوئے انہیں محمد علی ہیومنٹرین ایوارڈ سے نوازا جا تا ہے۔

    اسی حوالے سے پشاور کی شوانہ شاہ نے مذکورہ ایوارڈ جیت کر پاکستان کا نام روشن کیا۔ شوانہ شاہ سال دو ہزار بارہ سے معاشرے کی پسماندہ خواتین اور ان پر ہونے والے تشدد اور جنسی طور پر ہراساں ہونے والی خواتین کے حقوق کیلئے کام کررہی ہیں۔

    شوانہ شاہ کا کہنا ہے کہ اب خواتین اپنے حقوق خود کھڑی ہوکر اپنا حق حاصل کریں گی، اب وہ وقت گزر گیا جب وہ شکوے اور شکایتیں کیا کرتی تھیں۔

    شوانہ شاہ نے اپنا محمد علی انسانی ہمدردی ایوارڈ اپنے والد کے نام کیا ہے انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مستقبل میں خواتین کے حقوق کیلئے اپنا کام پہلے سے زیادہ برق رفتاری سے کریں گی اور عنقریب خواتین کے حقوق سے متعلق ایک بل بھی تیار کیا جائے گا۔

     

  • پشاورمیں انسداد پولیو ٹیم کے انچارج کے قاتل گرفتارکیے جائیں، بلاول بھٹو

    پشاورمیں انسداد پولیو ٹیم کے انچارج کے قاتل گرفتارکیے جائیں، بلاول بھٹو

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پشاور میں انسداد پولیو مہم کی ٹیم کے انچارج ڈاکٹر ذکاء اللہ کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے.

    بلاول بھٹو نے خیبرپختونخواہ  حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹر ذکاء اللہ کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے، پیپلزسیکریٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ پولیو مہم کے ایک سینئر رکن کا قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ دہشت گرد انسداد پولیو ٹیم اراکین کو ٹارگٹ کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخواہ حکومت کو چاہئیے کہ پولیو ٹیم کے ڈاکٹرز اور ورکرز کو مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے۔

    مزید پڑھیں : بلوچستان کے 10 اضلاع کی 137 یوسیز میں انسداد پولیو مہم کا آغاز

    بلاول بھٹو زرداری نے شہید ڈاکٹر ذکاء اللہ کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں جگہ دے اور لواحقین کو صبروجمیل عطا فرمائے۔

     

  • خبرپختونخوا اسمبلی میں فاٹا کی نمائندگی کیلئے اہم حکومتی اقدامات

    خبرپختونخوا اسمبلی میں فاٹا کی نمائندگی کیلئے اہم حکومتی اقدامات

    پشاور: نیشنل ایکشن پلان کے تناظر میں قبائلی علاقوں میں اصلاحات متعارف کرانے کی غرض سے 2016 میں وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی سربراہی میں قائم کی گئی کمیٹی نے سفارشات مرتب کی ہیں اس کے تحت قبائلی علاقوں کو اگلے پانچ برس میں خیبر پختونخوا کا حصہ بننا ہے اور اگر ایسا ہوا تو 2023 کے عام انتخابات کے نتیجے میں فاٹا کی خیبرپختونخوا اسمبلی میں نمائندگی ہوسکتی ہے۔

    اس عمل پر جہاں ایک طرف چند قبائلی حلقے تحفظات کا اظہار کررہے ہیں وہی خیبر پختونخوا حکومت کی خواہش ہے کہ فاٹا کو 2018 کے عام انتخابات سے قبل خیبر پختونخوا میں ضم کرکے اسمبلی کی نشستوں کا ازسرنو تعین کرکے نمائندگی دی جائے۔

    فاٹا کے عوام کو فیصلے کا اختیار دیا جائے،فوجی حلقے 

    اس حوالے سے فوجی حلقوں کا مؤقف ہے کہ پہلے بلدیاتی الیکشن کروائے جائیں اور اس کے منتخب نمائندوں کو فیصلہ کرنے کا اختیار دیا جائے۔ فوج نے قبائلی علاقوں دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے متعدد آپریشن کیے اور 2014 میں شروع ہونے والے آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں قبائلی علاقوں کے بڑے حصے سے دہشت گردوں کا صفایا کرکے اب وہاں آباد کاری اور ترقیاتی عمل کا آغاز کیا ہوا ہے لہٰذا ان کی جانب سے یہ کوشش کی جارہی ہے کہ قبائل کو ان کے مستقبل کے حوالے سے منقسم کرنے کی بجائے متحد رکھا جائے تاکہ وہ یکسوئی سے فیصلہ کرسکیں۔

    حکومتی کمیٹی نے منظورنظرافراد سے ملاقات کی، قبائلی عمائدین کا شکوہ 

    سرتاج عزیز کمیٹی کے حوالے سے اکثر قبائلی عمائدین کا دعویٰ ہے کہ کمیٹی نے ان لوگوں سے ملاقات کی جو قبائلی علاقوں میں کام کرنے والی انتظامیہ کے منظور نظر تھے اور انہوں نے عام لوگوں سے ملاقات نہیں کی، اس تاثر کو کمیٹی درست نہیں مانتی۔ کمیٹی نے اپنی سفارشات تو مرتب کی ہیں لیکن اس کے باوجود ان کے اجلاس تاحال جاری ہیں اور اس حوالے سے بدھ کے روز بھی ایک اجلاس گورنر ہاؤس پشاور میں منعقد ہوا جس کی صدارت گورنر خیبر پختونخواہ اقبال ظفر جھگڑا نے کی۔

    اجلاس میں اہم تجاویز دی گئیں 

    اجلاس کے شرکاء میں وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک ،وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی ( لیفٹننٹ جنرل) ریٹائرڈ ناصرجنجوعہ، سینئروزراء خیبرپختونخوا عنایت اللہ، اورسکندرخان شیرپاؤ، مشیر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا مشتاق غنی، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا امجد علی خان، سیکرٹری سیفران ارباب شہزاد، آئی جی پولیس خیبرپختونخوا ناصردرانی، اے سی ایس فاٹا فدا وزیر کے علاوہ متعلقہ دیگر حکام شامل تھے۔

    قبائلی علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کی تجویز

    اس موقع پر سرتاج عزیز نے اجلاس کے دوران فاٹا میں اصلاحات کے چیدہ چیدہ امور پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ سفارشات میں فاٹا میں لینڈ ریفارمز کرنا اور ایف سی آر کے قانون کی جگہ Trible Areas Rewaj Act نافذ کرنا بھی کی سفارشات میں شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح ہائی کورٹ کے ماتحت عدلیہ کا نظام رائج کرنا اور قبائلی علاقوں میں پہلے مرحلے میں بلدیاتی انتخابات کرانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔

    ایف سی کا ایک اسپیشل ونگ بنانے کا فیصلہ

    اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان سے ملحقہ سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے ایف سی کا ایک اسپیشل ونگ بنانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ فاٹا میں ترقیاتی عمل کو تیز کرنے اوروہاں انفراسٹرکچر خصوصاً سڑکیں اوراسکولوں اور کالجوں وغیر ہ کی تعمیر و ترقی کیلئے بھی 10 سالہ منصوبے پرعمل کیا جائے گا جس کیلئے فنڈ وفاقی حکومت فراہم کرے گی۔

    فاٹا کو انتخابات سے قبل کے پی کے کا حصہ بنادیا جائے، وزیراعلیٰ

    اجلاس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے تجویز دی کہ فاٹا کو 2023 کے بجائے 2018 کے عام انتخابات سے قبل خیبر پختونخوا کا حصہ بنا یا جائے اور صوبائی اسمبلی میں ان کی نشستوں کا تعین کیا جائے اور اس کے ساتھ ہی قبائلی ایجنسیوں کو بھی صوبے کے ضلعی یونٹس میں ضم کیا جائے۔

    فاٹا کو ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار میں لایا جائے، پرویز خٹک

    وزیراعلیٰ کی یہ تجویز بھی سامنے آئی کہ فاٹا کو ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار میں لایا جائے اور 1973 کے آئین کو مکمل طور پر لاگو کیا جائے۔ ان کا مؤقف تھا کہ فاٹا کو صوبے میں ضم کے کا مقصد وہاں حکومتی اخیتار قائم کرکے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے راستہ ہموار کرنا ہے۔

  • پشاور کے نواحی علاقے میں دھماکہ، ایک پولیس اہلکار شہید

    پشاور کے نواحی علاقے میں دھماکہ، ایک پولیس اہلکار شہید

    پشاور: متھرا کے علاقے میں پولیس موبائل کے قریب دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور ایک راہ گیر زخمی ہوا جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کے نواحی علاقے متھرا میں پولیس موبائل کے قریب دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید, ایک راہ گیر زخمی اور پولیس موبائل مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔

    دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری نے جائے وقوعہ پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور شواہد جمع کرنے شروع کردیئے اور  ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا۔

    ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر روانہ ہوگئیں اور دھماکے کے نتیجے میں زخمی اور جاں بحق ہونے والوں اسپتال منتقل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔

    اسپتال حکام کے مطابق دھماکہ کے نتیجے میں شہید ہونے والے پولیس اہکار کی شناخت نوید کے نام سے ہوئی ہے جو پولیس موبائل کا ڈرائیور تھا۔