Tag: peshawar

  • کوئٹہ اور گردو نواح میں بھی کومبنگ آپریشن کا آغاز

    کوئٹہ اور گردو نواح میں بھی کومبنگ آپریشن کا آغاز

    راولپنڈی : آرمی چیف کی ہدایت پر کوئٹہ اور گردو نواح میں بھی کومبنگ آپریشن کا با قاعدہ آغاز کردیا گیا ہے ۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے اعلان پر ملک بھر کے بعد کوئٹہ اور گردونواح میں بھی کومبنگ آپریشن کا شروع کردیا گیا ہے۔

    سانحہ کوئٹہ کے بعد گزشتہ روز آرمی چیف نے ہدایت کی تھی کہ ملک بھر میں کومبنگ آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے، کومبنگ آپریشن کوئٹہ کے مضافاتی علاقوں میں کیاجا رہا ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق کوئٹہ میں جاری کومبنگ آپریشن میں 750جوان حصہ لے رہے ہیں جس میں پولیس کے 150 ایف سی کے 500 اہلکار جبکہ اے ٹی ایف اور سی ٹی ڈی کے 100 جوان شامل ہیں، کومبنگ آپریشن کے دوران بائیومیٹرک ڈیوائس کے ذریعے شہریوں کے کوائف کی تصدیق کی جارہی ہے۔


    کورکمانڈرز اپنے صوبوں میں بھرپور کومبنگ آپریشن کریں، راحیل شریف


    یاد رہے سانحہ کوئٹہ کے بعد آرمی چیف کی ہدایت کے مطابق ملک بھر میں بھر کومبنگ آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے، اس ضمن میں پہلا آپریشن گزشتہ روز کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں کیا گیا جس میں 44 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ لاہور کے مختلف علاقوں 41 اشتہاری ملزمان سمیت 198 ملزمان کو گرفتار کیاگیا ہے۔


    محمود آباد اور اطراف میں کومبنگ آپریشن 10 سے زائد ملزمان گرفتار


    کراچی کے علاقے محمود آباد اور اطراف کے علاقوں میں پولیس نے کومبنگ آپریشن کرتے ہوئے 10 سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، آپریشن کے دوران علاقے کے داخلی خارجی راستوں کو سیل کرتے ہوئے ہر قسم کی آمد و رفت پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

    ملک بھر کی طرح لاہور شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس کا وسیع پیمانے پرسرچ آپریشن جاری جبکہ واہگہ بارڈر کے قریب بھی پولیس اور رینجرز کا سرچ آپریشن جاری ہے، فیصل آباد کے تھانہ سول لائن پولیس کا بھی لاری اڈے کے اطراف ہوٹلوں میں سرچ آپریشن جاری ہے ۔


    کراچی میں پولیس کا پہلا کومبنگ آپریشن ، 44 افراد زیر حراست


    اس سے قبل نوشہرہ میں پولیس کی جانب سے کومبنگ آپریشن کیا گیا جس میں 4 افغان باشندوں سمیت 21 مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے، ڈی پی او نوشہرہ کے مطابق افغان باشندوں کو فارن ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں شیخوپورہ پولیس نے مختلف علاقوں میں کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 25 افراد کو گرفتار کرتے ہوئے اسلحہ برآمد کرلیا جبکہ دہشت گردی کا نشابہ بننے والے علاقے کوئٹہ میں تاحال کوئی آپریشن نہیں کیا گیا۔

  • محمود آباد اور اطراف میں کومبنگ آپریشن 10 سے زائد ملزمان گرفتار

    محمود آباد اور اطراف میں کومبنگ آپریشن 10 سے زائد ملزمان گرفتار

    کراچی: محمود آباد اور اطراف کے علاقوں میں پولیس نے کومبنگ آپریشن کرتے ہوئے 10 سے زائد مشتبہ افراد کو  گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق محمودآباد ، چنیسرگوٹھ اور اُس کے اطراف علاقوں میں پولیس کی جانب سے سرچ آپریشن کیا گیا، آپریشن کے دوران علاقے کے داخلی خارجی راستوں کو سیل کرتے ہوئے ہر قسم کی آمد و رفت پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

    پولیس نے کومبنگ آپریشن کے دوران گھر گھر تلاشی لی اور اس دوران 10 سے زئد مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، پولیس حکام کے مطابق گرفتار ملزمان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔

    پڑھیں :    کورکمانڈرز اپنے صوبوں میں بھرپور کومبنگ آپریشن کریں، راحیل شریف

    دوسری جانب نوشہرہ میں پولیس کی جانب سے کومبنگ آپریشن کیا گیا جس میں 4 افغان باشندوں سمیت 21 مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے، ڈی پی او نوشہرہ کے مطابق افغان باشندوں کو فارن ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں :   کراچی میں پولیس کا پہلا کومبنگ آپریشن ، 44 افراد زیر حراست

    یاد رہے سانحہ کوئٹہ کے بعد آرمی چیف کی ہدایت کے مطابق ملک بھر میں بھر کومبنگ آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے، اس ضمن میں پہلا آپریشن گزشتہ روز کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں کیا گیا جس میں 44 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ لاہور کے مختلف علاقوں 41 اشتہاری ملزمان سمیت 198 ملزمان کو گرفتار کیاگیا ہے۔

    علاوہ ازیں شیخوپورہ پولیس نے مختلف علاقوں میں کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 25 افراد کو گرفتار کرتے ہوئے اسلحہ برآمد کرلیا جبکہ دہشت گردی کا نشابہ بننے والے علاقے کوئٹہ میں تاحال کوئی آپریشن نہیں کیا گیا۔

     

  • ملک بھرمیں کریک ڈاؤن، دوغیرملکیوں سمیت 225 ملزمان گرفتار،اسلحہ برآمد

    ملک بھرمیں کریک ڈاؤن، دوغیرملکیوں سمیت 225 ملزمان گرفتار،اسلحہ برآمد

    پشاور/ شیخوپورہ / اٹک : ملک کے مختلف شہروں میں قانون نافذ کرنے والوں کا قانون شکنی کرنے والے افراد کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ غیرملکی انٹیلی جنس ادارے کے دو اہلکاروں سمیت سوا دوسو کے لگ بھگ افراد کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں دہشت گردوں اور قانون شکنوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں جاری ہیں۔ پشاور میں انسداد دہشت گردی کی کارروائی کے دوران دو غیر ملکی انٹیلی جنس اداروں کے اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    گرفتار ملزمان عتیق اللہ اور صبور کا تعلق افغانستان سے ہے۔ گرفتار ملزمان سے دستی بم، کمپیوٹر اور دیگر آلات برآمد کیے گئے۔ ملزمان سے پشاور کے حساس مقامات کی فوٹیج بھی ملی ہے۔

    سی ٹی ڈی کے مطابق ملزمان پشاور میں ایک مکتبہ فکر کے مدرسے کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنارہے تھے۔ دونوں غیرملکی انٹیلی جنس اہلکار لاکھوں روپے ماہانہ تنخواہ لیتے تھے۔

    ادھرشیخوپورہ میں پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں کریک ڈاؤن کے دوران پچیس افراد کو حراست میں لے کرتفتیش شروع کردی ہے۔ پولیس کے مطابق ملزمان سےاسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔

    اٹک کے مختلف علاقوں میں آپریشن کے دوران دوسو کے لگ بھگ افراد کو حراست میں لیا گیا۔ ڈی پی او زاہد نواز مروت کے مطابق آپریشن کے دوران اکتیس خطرناک اشتہاری ملزمان بھی پکڑے گئے جو دہشت گردی اور دیگر سنگین وارداتوں میں مطلوب تھے۔ ملزمان سے بھاری تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔

     

  • کوئٹہ دھماکہ :کے پی کے اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظور، شہداء کیلئے فاتحہ خوانی

    کوئٹہ دھماکہ :کے پی کے اسمبلی میں مذمتی قرارداد منظور، شہداء کیلئے فاتحہ خوانی

    پشاور : خیبرپختونخوا اسمبلی نے کوئٹہ میں ہونے والے خود کش حملے کو پاکستان پر حملہ قرار دیتے ہوئے مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔

    ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر مہرتاج روغانی کی زیرصدارت منعقدہ اجلاس میں سانحہ کوئٹہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی جس کے بعد اجلاس کا ایجنڈا ملتوی کرتے ہوئے حکومت اور اپوزیشن ارکان نے ایک مشترکہ قرارداد پیش کی۔

    قرارداد میں کوئٹہ خود کش حملہ کو ملک کا ایک بڑا سانحہ قراردیتے ہوئے اس حملے کو پاکستان پر حملہ قراردیا گیا، رائے شماری کے دوران ارکان نے قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔

    اجلاس میں اراکین اسمبلی نے سانحہ کوئٹہ پر بحث کرتے ہوئے حکومت سے دہشت گردی کے خاتمہ کے لئےٹھوس اقدامات اٹھانے کا مطالبہ بھی کیا۔

    اس کے علاوہ کوئٹہ کے افسوسناک سانحے پر ملک کی دیگرسیاسی شخصیات عمران خان، بلاول بھٹو زرداری ، سراج الحق، شیخ رشید، مریم نواز شریف ، سینیٹر شیری رحمٰن، اسد عمر، جہانگیر خان ترین ، شرمیلا فاروقی، ودیگر نے اپنے گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔

     

  • خیبر پختونخوا کے عوام اب تحریک انصاف کے ساتھ نہیں ، امیر مقام

    خیبر پختونخوا کے عوام اب تحریک انصاف کے ساتھ نہیں ، امیر مقام

    پشاور: وزیراعظم نواز شریف کے مشیر امیر مقام نے کہا ہے کہ نواز شریف کو پشاور لاکر تاریخی جلسہ کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ عوام موٹروے بنانا چاہتے ہوں تو شیر کا ساتھ دیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نواز لیگ کے زیر اہتمام پشاور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، امیر مقام نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی عوام نے احتجاجی سیاست کے ایجنڈے کو مسترد کر دیا ہے۔

    تحریک انصاف ناکام ریلی میں مصروف ہے جبکہ ن لیگ کا ایک شیر بڑا جلسہ کر رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کا جلسہ عمران خان کے لیے پیغام ہے کہ لوگ اب تحریک انصاف کے ساتھ نہیں ہیں، خیبر پختونخواہ کی غیورعوام نواز شریف کے پاکستان ویژن کو جانتی ہیں۔

    امیر مقام نے کہا کہ عوام نے 120دن کے دھرنے کی سازش کو بھی ناکام بنا یا ،عمران خان نے پوری دنیا کے سامنے خیبر پختونخواکا نا م خراب کیا ۔

    انہوں نے کہا ستمبر یا اکتوبر میں وزیر اعظم نواز شریف پشاور میں تاریخی جلسہ کریں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ آج عمران خان پشاور آئے تو ساری پولیس ریلی میں لگ گئی ،پولیس کو سیاست سے آزاد کرنےوالوں نے پولیس کو اپنی ریلی کی سیکیورٹی پر لگا دیا۔

    جلسے کے دوران گوعمران گو کے نعرے بھی لگوائے گئے۔ جلسے میں مسلم لیگ ن کے کارکن جوش میں اسٹیج پر چڑھ گئے۔

     

  • وزیر اعظم کے احتساب تک سڑکوں پر رہیں‌ گے،عمران خان

    وزیر اعظم کے احتساب تک سڑکوں پر رہیں‌ گے،عمران خان

    پشاور : کرپشن سے خاتمے اور لٹیروں کے خلاف تحریک انصاف کی جانب سے اعلان کردہ ’’تحریک احتساب‘‘ ریلی کا آغاز کردیا گیا، پارٹی رہنماؤں سمیت کارکنان کی بڑی تعداد موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے تحریکِ احتساب ریلی کا آغاز پشاور سے کردیا گیا جس کی سربراہی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کررہے ہیں، ریلی میں شرکت کے لیے کارکنوں سمیت عوام کی کثیر تعداد موجود ہے۔

    تحریکِ احتساب کا کارواں جی ٹی روڈ پشاور پہنچ گیا جہاں چیئرمین تحریک انصاف سمیت شاہ محمود قریشی اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک سمیت دیگر رہنماء خصوصی کنٹرینر پر موجود ہیں، یار رہے یہ وہی کنٹینر ہے جو دو سال قبل استعمال کیا گیا۔ ریلی کے سیکورٹی کے فرائض مقامی پولیس کے ساتھ ٹائیگر فورس کے رضا کار سرانجام دے رہے ہیں۔

    عمران خان کی آمد پر کارکنان کی جانب سے اُن کا شاندار استقبال کیا گیا، تحریک احتساب ریلی کے شرکاء سے عمران خان مختلف مقامات پر کارکنان سے خطاب کریں گے اس ضمن میں پہلا خطاب جی ٹی روڈ زکوٹی پل کے قریب کیا۔

    تحریک انصاف کے چیئرمین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم آج کرپشن کے خلاف باقاعدہ آغاز کررہے ہیں اب ہم رکیں گے نہیں بلکہ آگے بڑھیں گے، میں آپ کے ساتھ کھڑا رہوں گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’تحریک احتسابِ ریلی میں عوامی کی اتنی بڑی تعداد دیکھ کر اندازہ ہوگیا کہ اب نیا پاکستان جلد بنے گا جہاں قانون کی بالادستی ہوگی اور ہرشخص اس کے ماتحت ہوگا، عمران خان کا کہنا تھا ’’میں آپ تمام لوگوں کو تحریک احتساب میں خوش آمدید کہتا ہوں اور دیگر پاکستانیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ کرپشن کے خلاف آواز بلند کریں یہ آپ کا پیسہ ہے اور آپ کو ہی ملنا چاہیے‘‘۔

    IMRAN KHAN POST 1

    چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ’’چھوٹا سا حکمراں طبقہ ملکی دولت لوٹ کر بیرون ملک لے جارہا ہے اور جب اُن سے عوام کے پیسے کا حساب مانگا جائے تو وہ جواب نہیں دیتے، کرپشن کے باعث ادارے تباہ ہورئے ہیں حکمرانوں کے خلاف نیب یا کوئی بھی ادارہ کارروائی نہیں کرتا بلکہ اسحاق ڈار سمیت دیگر معززین کو منی لانڈرنگ کرنے پر باعزت بری کردیا جاتا ہے‘‘۔

    IMRAN KHAN POST 2

    اُن کا مزید کہنا تھاکہ ’’کرپشن کے باعث غریب آدمی کے حالات مزید خراب ہوتے ہیں اور امیر آدمی کی دولت میں اضافہ ہوتا رہتاہے، اس ناسور کے خاتمے تک تحریک چلائیں گے اور اپنی جدوجہد کو اُس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک وزیر اعظم اپنے آپ کو احتساب کے لیے پیش نہیں کردیتے، ہم اُس وقت تک سڑکوں پر رہیں گے جب تک ادارے ٹھیک اور حکمران قانون کے ماتحت نہیں ہوجاتے ۔

    IMRAN KHAN POST 3

    چیئرمین تحریک انصاف زکوٹی کے مقام پر خطاب کے بعد خیر آباد کے لیے روانہ ہوگئے جہاں مرکزی خطاب کیا جائے اور اگلے لائحہ عمل کا اعلان بھی کیا جائے گا۔

    کارکنوں کا لہو گرمانے کے لیے معروف ڈی جے بٹ کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں جبکہ ریلی میں موجود کارکنان کی جانب سے عمران خان کے حق اور کرپشن کے خلاف نعرے بازی کا سلسلہ جاری ہے۔

    PTI-Post
    تحریک انصاف کے کارکنان ریلی میں شرکت کے لیے روانہ

     

    اس موقع پر ضلع ناظم پشاور نے اے آر وائی کے نمائندے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’احتساب کے بغیرملکی مسائل حل نہیں ہوں گے، کرپشن سے عاجز لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور کرپٹ عناصر کا احتساب چاہتے ہیں، عوام کا ماننا ہے کہ احتساب ملک کی ضرورت ہے اور یہ ایک اچھا موقع ہے کہ ملکی خزانہ لوٹنے والے عناصر کے خلاف آواز بلند کی جائے کیونکہ احتساب کے بغیر ملک کو ترقی دینا ممکن نہیں ہے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’عوام اپنی مدد آپ کے تحت ریلی میں شرکت کررہے ہیں، ریلی میں حکومتی فنڈ یا وسائل استعمال نہیں کیے جارہے ، ضلعی ناظم نے مزید کہا کہ ’’چیئرمین تحریک انصاف خصوصی کنٹرینر میں 10 سے 11 بجے کے درمیان پہنچیں گے جس کے بعد ریلی کا باقاعدہ آغاز کیاجائے گا اور یہ اٹک پُل کے مقام پر اختتام پذیر ہوگی‘‘۔

    PTI-Post-1
    خصوصی کنٹرینر

     

    چیئرمین تحریک انصاف نے کارکنوں کے نام جاری خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ ’’جب کرپشن کے خلاف آوازاٹھائی جائے تو حکمران جواب دینے کے بجائے الزامات لگانا شروع کردیتے ہیں، مفتی اعظم جواب نہیں دینا چاہتے مگر وہ یہ بھول گئے کہ یہ پیسہ عوام کا ہے اور انہیں جواب دینا ہوگا‘‘۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ ’’کرپشن ملک کا سب سے بڑا ناسور ہے اس کے خلاف عظیم تحریک کا آغاز کیا جارہاہے تاکہ کرپٹ حکمرانوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے، اس تحریک کے ذریعے عوام کی خواہش کے مطابق حکمرانوں کو بھی قانون کے ماتحت لائیں گے‘‘۔

    قبل ازیں چیئرمین تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے اسمبلی اراکین کو ہدایت جاری کیں کہ وہ ’’وزیر اعلیٰ ہاؤس آنے کےبجائے اپنے حلقے میں موجود رہیں اور عوام کی بڑی تعداد کی گزرگاہ پر موجود رہیں جبکہ چیئرمین تحریک انصاف نے جہانگیر ترین اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سے ملاقات کی اور تحریک احتساب ریلی کو کامیاب بنانے کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی‘‘۔

    تحریک احتساب ریلی کے موقع پر چیئرمین تحریک انصاف کے لیے خصوصی کنٹرینر تشکیل دیا گیا ہے جس میں صوفہ سیٹ سمیت اے سی اور دیگر سہولیات کا انتظام بھی کیا گیا ہے، کنٹرینر میں عمران خان سمیت تحریک انصاف کی مرکزی قیادت سفر کرے گی۔

  • عمران خان پشاور پہنچ گئے، کل سے تحریک شروع ہوگی

    عمران خان پشاور پہنچ گئے، کل سے تحریک شروع ہوگی

    پشاور: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اس ملک سے جب تک کرپشن ختم نہیں ہوگی ملک ترقی نہیں کرے گا، کل سے اہم احتجاجی تحریک شروع کررہے ہیں۔


    PTI's Tehreek-e-Ahtesab to be launched tomorrow… by arynews

    یہ بات انہوں نے پشاور میں احتجاجی تحریک شروع کرتے ہوئے کنٹینر پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہی، رہنما شاہ محمود قریشی اور وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔

    عمران خان نے کہا کہ عوام اور حکمرانوں کے لیے الگ الگ قوانین ہیں،جب تک نیب انصاف کرتے ہوئے نواز شریف کے خلاف کام نہیں کرے گا اس وقت تک نہ چوری ختم ہوگی نہ کرپشن، اور کرپشن ہی سب سے بڑی بیماری ہے جسے ختم کرنے کے لیے یہ تحریک شروع کی جارہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کل سے پاکستان کے لیے اہم تحریک شروع کررہے ہیں جس کا مقصد بدعنوانی کا خاتمہ ہے،مغل اعظم اربوں‌روپے چوری کرلیں‌ انہیں‌ کوئی ادارہ نہیں‌ پکڑ رہا، ہمارے تحریک کا آغاز پشاور سے ہورہا ہے اور اس کا اختتام پنجاب میں رائے ونڈ میں حکمرانوں کے محل پر ہوگا۔

  • کپتان چپل کے بعد اب شیر چپل بھی میدان میں آگئی

    کپتان چپل کے بعد اب شیر چپل بھی میدان میں آگئی

    پشاور: پشتون ثقافت اور روایت کی پہچان پشاوری چپل نے سیاست میں بھی اپنا رنگ جمانا شروع کردیا۔ کپتان چپل کی بے پناہ مقبولیت کے بعد اب وزیراعظم کے لئے شیر کی کھال کی چپل پیش کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سیاسی حریف عید الفطر کی تیاری میں بھی حریف ہی نکلے، کپتان چپل کے بعد اب شیر چپل بھی میدان میں آگئی۔


    chapal by arynews

    تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے ساتھ ساتھ مسلم لیگ ن کے سربراہ وزیر اعظم نواز شریف کے لئے بھی چپل تیار ہو گئی۔

    وزیر اعظم میاں نواز شریف کے لئے شیر کی کھال سے خصوصی چپل تیار کی گئی ہے۔ جہانگیر صافی نے وزیر اعظم کے لئے شیر کی کھال سے چپل تیار کی ہے۔

    چپل بنانے والے جہانگیر صافی کا کہنا ہے کہ شیر اور بکرے میں بھی کوئی مقابلہ ہوتا ہے بھلا؟ دوسری جانب عمران خان کیلئے چپل بنانے والے کاریگر کا کہنا ہے کہ عید پر کپتان کے لئے بکرے کی کھال سے خصوصی پشاور چپل تیار کی ہے ۔وہ اس سے پہلے بھی عمران خان کو پشاوری چپل تحفے میں دے چکے ہیں۔

    اب دیکھنا یہ ہے کہ عید کی تیاریوں میں کپتان چپل بازی لے جاتی ہے یا پھر شیر چپل میدان مارتی ہے۔ فیصلہ عوام نے کرنا ہے۔

     

  • ضیاءاللہ آفریدی کیخلاف اثاثوں کی چھان بین، الزام ثابت نہ ہوسکا

    ضیاءاللہ آفریدی کیخلاف اثاثوں کی چھان بین، الزام ثابت نہ ہوسکا

    پشاور : احتساب کمیشن نے خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر ضیاءاللہ آفریدی کیخلاف اثاثوں کی چھان بین کی فائل بند کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کرپشن کے الزام میں زیرحراست صوبائی وزیر ضیا اللہ آفریدی خلاف انکوائری ختم کردی گئی۔ احتساب کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری کےدوران ضیاءاللہ آفریدی کے کسی قسم کے غیرقانونی اثاثے ثابت نہ ہوسکے۔

    احتساب کمیشن کے ذرائع کے مطابق ضیاءاللہ آفریدی کے منجمد بینک اکاؤنٹس بھی بحال کردیئے گئے ہیں اور ان کی ایک سال کی تنخواہ ان کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفرکردی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری رپورٹ کے بعد ضیاءاللہ آفریدی کی ضمانت کے امکانات مزید روشن ہوگئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : تحریک انصاف کے وزیرِمعدنیات کرپشن کے الزام میں گرفتار

     

    واضح رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں خیبرپختونخوا احتساب کمیشن نےتحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی ضیاءاللہ آفریدی کو کرپشن کے الزامات میں گرفتارکیا تھا۔

    گرفتاری کے بعد اعلیٰ قیادت نے انہیں معدنیات کی وزارت سے بھی فارغ کردیا تھا۔ ضیااللہ آفریدی پراختیارات کے ناجائز استعمال کرنےکےالزمات تھے۔

     

  • کے پی کے اسمبلی اکھاڑے میں تبدیل، اراکین گتھم گتھا ہوگئے

    کے پی کے اسمبلی اکھاڑے میں تبدیل، اراکین گتھم گتھا ہوگئے

    پشاور: خیبر پختونخوا اسمبلی میں پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی بابر سلیم اور سینئر صوبائی وزیر شہرام ترکئی کے درمیان ہاتھاپائی ہوگئی، ایوان کسی اکھاڑے کا منظر پیش کرنے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق قوم نے سیاستدانوں کی لائیو ڈبلیو ڈبلیو ای دیکھ لی، خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ کے حوالے سے بحث جاری تھی کہ اس دوران بابر سلیم نے سینئر وزیر شہرام ترکئی کو طعنہ مارا اور انہیں 420 کہا، جس پر شہرام ترکئی نشست پر کھڑے ہوکر پیچھے بیٹھے بابر سلیم پر چلانے لگے اور پھر بابر سلیم کی طرف لپکے سینیر ارکان نے شہرام ترکئی کو تھاما اور چند رکن بابر سلیم کا منہ بند کراتے رہے۔

    بھتیجے کے خلاف بات برداشت نہ ہوئی تو چچا محمد علی ترکئی بھی میدان میں آگئے ۔اور ایوان سر پہ اٹھا لیا، جھگڑے نےایوان کو کسی چوک چوراہے میں بدل دیا ۔پرویز خٹک بھی کسی تماشائی کی طرح کھڑے نظر آئے۔

    اس دوران گالیوں سے بات ہاتھا پائی تک جاپہنچی تاہم کچھ دیگر ارکان نے بیچ بچاؤکرادیا۔ واضح رہے کہ شہرام ترکئی اور بابر سلیم کا تعلق ضلع صوابی سے ہے اور دونوں کی علاقائی سطح پر سخت سیاسی مخالفت ہے جس کی وجہ سے ان دونوں میں اکثر ماحول گرم نظر آتا ہے۔

    رکن اسمبلی شاہ فرمان نے سال کے طویل ترین دن اور روزے کو لڑائی کی وجہ قرار دیدیا۔ بعد ازاں جھگڑے کے باعث اسپیکر نے اجلاس ملتوی کردیا۔