Tag: petition file

  • شہباز شریف کی گرفتاری اور ریمانڈ کے خلاف درخواست دائر

    شہباز شریف کی گرفتاری اور ریمانڈ کے خلاف درخواست دائر

    لاہور : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری ریمانڈ کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنچ کر دیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 248 کے مطابق پبلک آفس ہولڈر کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔ استدعا ہے کہ عدالت شہباز شریف کی گرفتاری اور ریمانڈ کو کالعدم قرار دے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری اور احتساب عدالت کی جانب سے ریمانڈ کے خلاف درخواست دائر کر دی گئی۔

    درخواست حافظ مشتاق نعیم نامی شہری کی جانب سے دائر کی گئی۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ آئین کے آرٹیکل 248 کے مطابق وزیراعظم اور وزیر اعلی کو استثنٰی حاصل ہے، پاکستان کا آئین وزیراعظم اور وزیر اعلی کے اقدامات کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق پبلک آفس ہولڈر کے ایکٹ کو چیلنچ کیا جا سکتا ہے۔ آئین کے آرٹیکل 248 کے مطابق پبلک آفس ہولڈر کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔

    درخواست گزار نے استدعا کی عدالت شہباز شریف کی گرفتاری اور ریمانڈ کو کالعدم قرار دے۔

    دائر درخواست میں وفاقی حکومت اور چیئرمین نیب کو فریق بنایا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں :کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

    واضح رہے کہ 5 اکتوبر کو مسلم لیگ ن کے صدر کو نیب نے آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار کیا تھا، وہ صاف پانی کیس میں نیب میں پیش ہوئے تھے اور نیب لاہورنے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں گرفتار کیا، آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں یہ سب سے بڑی گرفتاری ہے۔

    قومی احتساب بیورو کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے اختیارا ت کا غلط استعمال کیا۔

    جس کے بعد 6 اکتوبر کو اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے دلائل کے بعد شہباز شریف کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • عمران خان کو وزیراعظم بننے سے پہلے وی آئی پی پروٹوکول دینے کے خلاف درخواست دائر

    عمران خان کو وزیراعظم بننے سے پہلے وی آئی پی پروٹوکول دینے کے خلاف درخواست دائر

    لاہور: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو وزیراعظم بننے سے پہلے وی آئی پی پروٹوکول دینے کے خلاف درخواست دائر کر دی گئی، جس میں کہا گیا ہے وزیراعظم بننے سے پہلے وی آئی پی پروٹوکول استعمال کرنا غیر قانونی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو وزیراعظم بننے سے پہلے وی آئی پی پروٹوکول دینے کے خلاف درخواست دائر کر دی گئی۔

    درخواست لائرز فاؤنڈیشن فار جسٹس کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جس میں وفاقی حکومت، الیکشن کمشن آف پاکستان اور پنجاب حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ وزیراعظم بننے سے پہلے وی آئی پی پروٹوکول استعمال کرنا غیر قانونی ہے، عمران خان وزیراعظم بننے سے پہلے ہی سرکاری مراعات اور پروٹوکول کا استعمال کر رہے ہیں۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت وفاقی حکومت کو عمران خان سے وی آئی پی پروٹوکول واپس لینے کے احکامات جاری کرے۔

    یاد رہے دو روز قبل پی ٹی آئی چیئرمین نے پشاور میں خیبر پختونخوا کے اراکین پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا میں 11 اگست کو وزارتِ عظمیٰ کا حلف لوں گا۔‘

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جاری کردہ پارٹی پوزیشن کے مطابق وفاق میں تحریک انصاف 116نشستوں کے ساتھ سب سے پہلے نمبر پر ن لیگ 64 اور پی پی 43 نشستوں کے تیسرے نمبر پر ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • این اے 254، پاک سرزمین پارٹی کی پولنگ کا وقت بڑھانے کیلئے درخواست

    این اے 254، پاک سرزمین پارٹی کی پولنگ کا وقت بڑھانے کیلئے درخواست

    اسلام آباد: پاک سرزمین پارٹی نے این اے 254 میں پولنگ کا وقت بڑھانے کی درخواست کردی، این اے 254 سے ارشد وہرا پی ایس پی کے امیدوار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی نے کراچی کے حلقے این اے 254 میں پولنگ کاوقت بڑھانے کی درخواست کردی۔

    کراچی کے ضلع وسطی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 254  پر ایم کیو ایم ، پی ایس پی اور ایم ایم اے کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔

    این اے 254 میں پاک سرزمین پارٹی کے ارشد وہرہ، متحدہ مجلس عمل کے راشد نسیم، مجلس وحدت مسلمین کے علامہ محمد علی عابدی، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کی لیزا مہدی اور تحریک انصاف کے محمد اسلم خان مدمقابل ہیں۔


    مزید پڑھیں : براہ راست: عام انتخابات 2018 کے لیے پولنگ


    این اے 254 میں کل ووٹرز 5لاکھ 6ہزار 309ہیں جن میں مردوں کی تعداد 2لاکھ 73 ہزار 76 جبکہ خواتین 2لاکھ 33ہزار 233 ہے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں عام انتخابات کے لئے پولنگ جاری ہیں ، پولنگ اسٹیشنز کے باہر ووٹرز کی طویل قطاریں لگ گئی ہے، 10 کروڑ 59 لاکھ 55 ہزار 409 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • مریم نواز کی سزا، حلقہ این اے 127 کا الیکشن ملتوی کرنے کے لیے درخواست دائر

    مریم نواز کی سزا، حلقہ این اے 127 کا الیکشن ملتوی کرنے کے لیے درخواست دائر

    لاہور : سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی سزا کے بعد حلقہ این اے 127 کا الیکشن ملتوی کرنے کے لیے درخواست دائر کر دی گئی، جس میں کہا گیا کہ آئین کے تحت تمام شہری برابر ہیں مگر الیکشن کمیشن نے مریم نواز کے ساتھ امتیازی سلوک برتا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ایوان فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو سزا ہونے کے بعد حلقہ این اے 127 کا الیکشن ملتوی کرنے کے لیے درخواست دائر کر دی گئی۔

    درخواست حلقہ این اے 127 کے ووٹر عمران بٹ کی جانب سے دائر کی گئی۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے حنیف عباسی کو سزا کے بعد حلقہ این اے 60 سے الیکشن ملتوی کر دیئے ہیں۔ مریم نواز کو بھی سزا ہوئی مگر ان کے حلقہ کا الیکشن ملتوی نہیں کیا گیا۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ آئین کے تحت تمام شہری برابر ہیں مگر الیکشن کمیشن نے مریم نواز کے ساتھ امتیازی سلوک برتا، عدالت این اے 60 کی طرح این اے 127 میں بھی الیکشن ملتوی کرنے کا حکم دے۔


    مزید پڑھیں : ایفی ڈرین کوٹہ کیس، حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا


    یاد رہے کہ انسداد منشیات عدالت نے ایفی ڈرین کوٹا کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور امیدوار حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

    ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی راولپنڈی این اے 60 سے الیکشن لڑ رہے تھے ، جہاں ان کا مقابلہ شیخ رشید سے تھا۔

    حنیف عباسی کی عمر قید کی سزا کے بعد الیکشن کمیشن نے این 60 پر انتخابات ملتوی کردیئے تھے اور کہا تھا کہ تمام جماعتوں کویکساں موقع دینا چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت نے رواں ماہ 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کو 11، مریم نوازکو 8 اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید سنائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ممنون حسین کو عہدے سے ہٹا کر مجھے صدر پاکستان بنائیں، شہری کی  درخواست

    ممنون حسین کو عہدے سے ہٹا کر مجھے صدر پاکستان بنائیں، شہری کی درخواست

    اسلام آباد : وفاقی دالحکومت اسلام آباد میں ایک شہری نے عدالت عالیہ میں درخواست دائر کی ہے کہ ممنون حسین کو عہدے سے ہٹا کر مجھے صدر پاکستان بنائیں، صدر ممنون حسین بھی صادق و امین نہیں رہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں شہری کی جانب سے صدر مملکت ممنون حسین کے خلاف  درخواست دائر کی گئی ہے ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ صدر ممنون حسین بھی صادق و امین نہیں رہے، ممنون حسین کو عہدے سے ہٹا کر مجھے صدر پاکستان بنائیں۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین پاکستان کے مطابق صدر پاکستان کا غیر جانبدار ہونا لازمی ہے، صدر ممنون حسین مسلم لیگ ن کے رہنما ہیں، صدر ممنون حسین نے کاغذات نامزدگی میں غلط بیان حلفی جمع کرایا۔

    شہری کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ ممنون حسین آرٹیکل 62، 63 کے تحت نااہل ہوتے ہیں، عدالت ممنون حسین کا صدارت کا نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دے۔

    درخواست میں سیکرٹری قانون، نگران وزیراعظم اور آرمی چیف کو فریق بنایا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ن لیگ کی انتخابی مہم میں اصلی شیر کے استعمال کیخلاف درخواست دائر

    ن لیگ کی انتخابی مہم میں اصلی شیر کے استعمال کیخلاف درخواست دائر

    لاہور : مسلم لیگ ن کے امیدواروں کی انتخابی مہم میں زندہ شیر کی نمائش کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی، جس میں کہا گیا کہ زندہ جانوروں کی نمائش انتخابی ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی انتخابی مہم میں اصلی شیر کے استعمال کرنے کا اقدام ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ، رخواست منیر احمد ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے، درخواست میں اصلی شیر کو انتخابی مہم میں استعمال کرنے پر اعتراض اٹھایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ مریم نواز اور دیگر ن لیگی امیدواروں کی انتخابی مہم میں زندہ شیر کی نمائش انتخابی ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزی ہے، انتخابی مہم کے دوران شیر ، چیتوں ، جنگلی بلیوں ،زندہ جانوروں اور پرندوں کی نمائش روکنے کے عدالتی حکم پر عمل درآمد سے متعلق محکمہ وائلڈ لائف سے کارکردگی رپورٹ طلب کی جائے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ،جنگلی جانوروں کو قدرتی ماحول فراہم کرنے کی بجائے انتخابی مہم کا حصہ بنانا جانوروں کے حقوق کی خلاف ورزی ہے، جانوروں کے تحفظ کے لئے الیکشن کمیشن کی جانب سے تعینات ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر اور وائلڈ لائف کمیشن نے بھی جنگلی جانوروں کے تحفظ کے لئے کوئی اقدامات نہیں کیے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ انتخابی مہم میں اصلی شیرلانےسےشہریوں کی جان کوخطرہ ہے، اصلی شیر کو انتخابی مہم کے لیے استعمال کرنے پر پابندی عائد کی جائے اور انتخابی ضابطہ اخلاق کی پابندی یقینی نہ بنانے پر ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر کے خلاف سخت کاروائی کا حکم دیا جائے۔

    الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق امیدوارآج سے تیئس جولائی تک انتخابی مہم چلاسکیں گے جبکہ امیدوار پولنگ سےاڑتالیس گھنٹے قبل انتخابی مہم ختم  کرنے کے پابند ہوں گے۔

    واضح رہےکہ ملک میں 25 جولائی کو عام انتخابات ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف پراربوں ڈالربھارت بھیجنے کا الزام ، چیئرمین نیب کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    نوازشریف پراربوں ڈالربھارت بھیجنے کا الزام ، چیئرمین نیب کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں چیئرمین نیب کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پریس ریلیز نواز شریف کوبدنام کرنے کے لیے جاری کی گئی، چیئرمین نیب سے غیر مشروط معافی مانگنے کا حکم دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگی کارکنان چیئرمین نیب کے خلاف کھل کرسامنے آگئے، چیئرمین نیب کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ، درخواست مسلم لیگ ن جاپان کےعہدیدارکی جانب سےدائرکی گئی۔

    درخواست میں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کوفریق بنایا گیا اور کہا کہ سیاسی مخالفین کاکام الزام لگا کر سیاسی مفاد حاصل کرنا ہے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ 8مئی کو چیئرمین نیب نےایک پریس ریلیز جاری کی گئی، پریس ریلیز میں نواز شریف کے پیسے بھارت منتقل کرنے کا ذکر ہے، معلومات عالمی بینک کی مائیگریشن اینڈریمیٹنس بک 2016 سے لی گئی جبکہ اسٹیٹ بینک اس الزام کو 21 ستمبر 2016 کو مسترد کر چکا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ پریس ریلیز نواز شریف کوبدنام کرنے کے لیےجاری کی گئی، پریس ریلیز کےاجرا سےنیب کی ساکھ پر سوال اٹھ چکے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے عہدیدار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ پریس ریلیز جاری کرنے کی تحقیقات اور چیئرمین نیب سے غیر مشروط معافی مانگنے کا حکم دیا جائے۔

    یاد رہے چند روز قبل قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے سابق نواز شریف اور دیگر کے خلاف4.9 بلین ڈالر بھارت بھجوانے کی
    میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے جانچ پڑتال کا حکم دیا تھا۔

    نیب ترجمان کے مطابق ورلڈ بینک مائیگریشن اینڈ رمیٹنس بک 2016 میں ذکر موجود ہے کہ نواز شریف نے بڑی رقم بھارت بجھوائی، رقم بھجوانے سے بھارت کے غیر ملکی ذخائر میں اضافہ ہوا۔


    مزید پڑھیں: نواز شریف کے خلاف 4.9 بلین ڈالر بھارت بھجوانے کی شکایت


    ترجمان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ سے رقم بھجوانے پر پاکستان کو نقصان اٹھانا پڑا جس کی تحقیقات کی جائیں گی۔

    جس کے بعد وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی اسمبلی میں نیب چیئرمین کو طلب کرنے اور خصوصی کمیٹی بنا کر تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    نواز شریف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ چیئرمین نیب نے میری کردار کشی سمیت قومی مفاد کو بھی نقصان پہنچایا۔ چیئرمین نیب 24 گھنٹے میں ثبوت لائیں ورنہ معافی مانگیں یا مستعفی ہو کر گھر چلے جائیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • خواجہ آصف سے تنخواہ اور مراعات واپس لینے کی درخواست دائر

    خواجہ آصف سے تنخواہ اور مراعات واپس لینے کی درخواست دائر

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ میں خواجہ آصف سے تنخواہ اور مراعات واپس لینے کی درخواست دائر کردی گئی، جس میں خواجہ آصف کی سرکاری اورغیر سرکاری ادارے میں تقرری پر پابندی کی استدعا کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں خواجہ آصف سے تنخواہ اور مراعات واپس لینے کی درخواست دائر کردی گئی ، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے خواجہ آصف کو نااہل قرار دیا ہے لہذانام ای سی ایل میں ڈال کر تنخواہیں اور مراعات واپس لی جائیں۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ خواجہ آصف کی سرکاری اورغیر سرکاری ادارے میں تقرری پربھی پابندی عائد کی جائے۔

    یاد رہے کہ 26 اپریل کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائی کورٹ نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کو نااہل قرار دیا تھا۔


    مزید پڑھیں : عدالت نے خواجہ آصف کو نااہل قرار دے دیا


    سپریم کورٹ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت ہونے والی نااہلی کو تاحیات قرار دے چکی ہے، جس کے بعد نااہلی کے بعد خواجہ آصف اب نہ وزیر خارجہ رہے اور نہ وہ آئندہ انتخابات میں بھی حصہ نہیں لے سکتے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نااہلی کے فیصلے کے بعد سابق وزیر خارجہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کی قومی اسمبلی رکنیت ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔

    خیال رہے کہ خواجہ آصف کی نا اہلی کے لیے درخواست تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے دائر کی تھی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وزیر خارجہ دبئی میں ایک پرائیویٹ کمپنی کے ملازم ہیں جہاں سے وہ ماہانہ تنخواہ بھی حاصل کرتے ہیں۔ غیر ملکی کمپنی میں ملازمت کرنے والا شخص وزیر خارجہ کے اہم منصب پر کیسے فائز رہ سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ انتخابات میں مبینہ ہارس ٹریڈنگ کے الزامات ، عمران خان کی وزیراعظم کیخلاف درخواست دائر

    سینیٹ انتخابات میں مبینہ ہارس ٹریڈنگ کے الزامات ، عمران خان کی وزیراعظم کیخلاف درخواست دائر

    اسلام آباد : سینیٹ انتخابات میں مبینہ ہارس ٹریڈنگ کے الزامات پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف درخواست دائر کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سینیٹ انتخابات میں مبینہ ہارس ٹریڈنگ کےالزامات پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دائرکردی۔

    درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن وزیراعظم کے بیان پرایکشن لے کرانہیں بلائے اور وزیراعظم ثبوت کمیشن کے سامنے پیش کریں۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نےانتخاب میں لین دین سےمتعلق الارمنگ بیان دیا، شاہد خاقان چیف ایگزیکٹو ہیں، ان کے بیان کی اہمیت ہوتی ہے، الیکشن کمیشن وزیراعظم کوبیان پرسمن کرے اور الزامات کاجائزہ لے اور وزیراعظم کے بیان کو سامنے رکھ کر مزیدکارروائی کی جائے۔

    درخواست میں پی ٹی آئی نے وزیراعظم کےبیان کےخبرکے تراشےبھی درخواست کیساتھ لگائےہیں۔


    مزید پڑھیں : جو سینیٹر پیسہ دے کر ایوان میں آئے ان کا ضمیر بھی ملامت کرتا ہوگا۔


    یاد رہے کہ وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ  وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ  نیب کی عدالت سے ہمیں کسی انصاف کی توقع نہیں، جو سینیٹر پیسہ دے کر ایوان میں آئے ان کا ضمیر بھی ملامت کرتا ہوگا۔

    خیال رہے کہ تین مارچ کو سینیٹ کی 52 نشتوں پر نمائندے منتخب کرنے کے لیے چاروں صوبائی اور قومی اسمبلی میں ووٹنگ کا عمل منعقد کیا گیا جس میں اراکین اسمبلی نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

    سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ امیدواروں نے پنجاب سے 11، اسلام آباد سے 2 اور خیبرپختونخواہ سے 2 نشتیں حاصل کر کے واضح برتری حاصل کی علاوہ ازیں پیپلزپارٹی دوڑ میں 12 نشتیں اپنے نام کرکے دوسرے نمبر پر رہی۔

    سینیٹ انتخابات میں اراکین کی خرید و فروخت کے حوالے سے ہارس ٹریڈنگ کا انکشاف بھی سامنے آیا، مختلف سیاسی جماعتوں نے الزام عائد کیا کہ اُن کے امیدوار کو ووٹ دینے کے لیے بھاری رقم کے عوض اراکین اسمبلی کو کروڑوں روپے کی پیش کش کی گئی۔

    تحریک انصاف کےچیئرمین نے خیبرپختونخواہ اسمبلی میں ہونے والی ہارس ٹریڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک سے رابطہ کیا اور مذکورہ اراکین کے خلاف سخت کارروائی کا حکم جاری کیا علاوہ ازیں ایم کیو ایم کے سربراہ فاروق ستار نےبھی پیپلزپارٹی پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے 15 اراکین سے ووٹ لینے کے لیے بھاری رقم ادا کی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • احدچیمہ کی گرفتاری،ہڑتال کرنیوالےافسران پر مقدمہ درج کرنے  کیلئےدرخواست

    احدچیمہ کی گرفتاری،ہڑتال کرنیوالےافسران پر مقدمہ درج کرنے کیلئےدرخواست

    لاہور : سیشن عدالت نے احد چیمہ کی گرفتاری پر احتجاجی افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لئے دائر درخواست پر تھانہ اسلام پورہ پولیس کو جواب داخل کرنے کے لئے آخری موقع دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے ایڈیشنل سیشن جج نے مقامی شہری آمنہ ملک کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ نیب کی جانب سے سابق ڈی جی ایل ڈی اےاحدچیمہ کی گرفتاری پر افسران نےہڑتال کی، گرفتار ملزم احد چیمہ کی گرفتاری قانونی تقاضے کے تحت عمل میں لائی گئی، ڈی ایم جی افسران کی ہڑتال ریاست سےبغاوت کے زمرےمیں آتی ہے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ آئین کے تحت سول بیوروکریسی صرف ریاست کی وفادار رہنے کی پابند ہے، افسران شخصیات کے نہیں ریاست کے ملازم ہیں۔ ملزم احد چیمہ کی حمایت میں سول سیکرٹریٹ میں دفاتر کو تالہ لگانا اور احتجاج کرنا غیر آئینی ہے۔

    درخواست گزار نے مزید کہا کہ احتجاج کے نام پر دفاتر کی تالہ بندی کرنے اور کار سرکار میں مداخلت کرنے پر ہڑتال کرنے والے افسران کے خلاف بغاوت کے مقدمے کا حکم دیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ہڑتالی افسران کیخلاف تھانہ اسلام پورہ میں مقدمے کی درخواست دی، پولیس نےاندراج مقدمہ کی درخواست پر کارروائی نہیں کی۔

    عدالتی حکم کے باوجود پولیس کی جانب سے جواب عدالت میں جمع نہیں کرایا گیا۔ عدالت نے اسلام پورہ پولیس کو رپورٹ داخل کرانے کی آخری مہلت دیدی۔

    عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر رپورٹ نہ جمع کروائی گئی تو شوکاز نوٹس جاری کیا جائے گا۔ عدالت نے درخواست پر مزید کارروائی  24 مارچ تک ملتوی کر دی۔

    مزید پڑھیں : احد چیمہ کی گرفتاری کے خلاف پنجاب کی بیورو کریسی اکٹھی ہوگئی


    یاد رہے کہ احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد پنجاب حکومت اور بیورو کریسی میں ہل چل مچ گئی تھی، سول سیکریٹیریٹ میں احد چیمہ کی گرفتاری کے خلاف بیورو کریسی نے ہڑتال کا اعلان کیا، جس کے بعد سول سیکریٹریٹ میں موجود دفاتر بند کردئیے گئے اور جی او آر میں اجلاس طلب کیا گیا، جسمیں متعدد افسران نے شرکت کی۔

    احد چیمہ گرفتاری کے خلاف پنجاب کے بیوروکریٹس نے تحفطات کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کی اور کہا تھا ایسے حالات میں ہمارے لیے کام کرنا مشکل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔