Tag: petition filed

  • این اے 75 ڈسکہ کے نتائج پر الیکشن کمیشن کے فیصلہ کیخلاف اپیل پر جلد سماعت کی درخواست دائر

    این اے 75 ڈسکہ کے نتائج پر الیکشن کمیشن کے فیصلہ کیخلاف اپیل پر جلد سماعت کی درخواست دائر

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار نے سپریم کورٹ میں این اے 75 ڈسکہ کے نتائج پر الیکشن کمیشن کے فیصلہ کیخلاف اپیل پر جلد سماعت کی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 75 ڈسکہ کے نتائج پر الیکشن کمیشن کے فیصلہ کیخلاف اپیل پر جلد سماعت کی درخواست دائر کردی گئی ، پی ٹی آئی امیدوار علی اسجد ملہی نے متفرق درخواست دائر کی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ معاملہ اہم نوعیت کاہے، الیکشن کمیشن نے18مارچ کوری پول کاحکم دےرکھاہے، الیکشن کمیشن کے فیصلے پر دائر اپیل پر 10 مارچ کو سماعت کی جائے۔

    یاد رہے 5 مارچ کو پی ٹی آئی امیدوارعلی اسجد نے این اے 75 ڈسکہ کے نتائج پر الیکشن کمیشن کے فیصلہ کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ ضمنی الیکشن کالعدم قرار دے کر نیا الیکشن کرانے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور 19فروری کےاین اے75ڈسکہ کےانتخابی نتائج جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔

    واضح رہے الیکشن کمیشن نے این اے75 کا ضمنی انتخاب کالعدم قرار دیتے ہوئے 18 مارچ کو تمام پولنگ ‏‏اسٹیشنز پر ری پولنگ کا حکم دیا تھا۔

    فیصلے میں کہا گیا تھا کہ حلقے میں شفافیت کو مدنظر نہیں رکھا گیا، فائرنگ،ہلاکتوں کیساتھ امن ‏‏وامان کی خراب صورتحال رہی، خراب صورتحال کے باعث ووٹرز کیلئے ہراسمنٹ کا ماحول پیداہوا، ‏‏جس سے نتائج کےعمل کو مشکوک اورمشتبہ بنایا گیا۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے این اے 75 ڈسکہ ضمنی انتخاب کالعدم قرار دیے جانے کے الیکشن ‏کمیشن کے فیصلہ کو چیلنج کرنےکی منظوری دیتے ہوئے عثمان ڈار اور قانونی ٹیم کوعدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • سینیٹ الیکشن میں پیسے کی مداخلت اور ووٹوں کی خریدوفروخت کیخلاف درخواست دائر

    سینیٹ الیکشن میں پیسے کی مداخلت اور ووٹوں کی خریدوفروخت کیخلاف درخواست دائر

    لاہور:سینیٹ الیکشن میں پیسے کی مداخلت اور ووٹوں کی خریدوفروخت کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، جس میں استدعا کی ہے کہ سینیٹ الیکشن شفاف بنانے کیلئےٹھوس اقدامات کی ہدایت کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سینیٹ الیکشن میں پیسےکی مداخلت اور ووٹوں کی خریدوفروخت کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی درخواست میں الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن میں ووٹوں کی خرید و فروخت کیلئے ایک ویڈیوبھی سامنےآ ئی ، سینیٹ الیکشن میں کرپشن، پیسےکےعمل دخل کا خدشہ ہے۔

    درخواست گزار نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو مراسلہ بھی بھیجا لیکن پیش رفت نہیں کی گئیں، استدعا ہے کہ سینیٹ الیکشن شفاف بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کی ہدایت کی جائے۔

    یاد رہے سال 2018 سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کے 20 ارکان اسمبلی کو خریدنے سے متعلق ویڈیو سامنے آئی، ویڈیو میں اراکین اسمبلی کو نوٹ گنتے اور بیگ میں ڈالتے دیکھا جاسکتا تھا ، یہ خریدوفروخت 20فروری 2018سے2مارچ کے دوران کی گئی تاہم بعد ازاں پی ٹی آئی نے تحقیقات کےبعد ووٹ بیچنے والے 20ارکان کوپارٹی سے نکال دیا تھا۔

  • پاکستان میں شراب کی فروخت پر پابندی عائد کرانے کیلیے درخواست دائر

    پاکستان میں شراب کی فروخت پر پابندی عائد کرانے کیلیے درخواست دائر

    لاہور : پاکستان میں شراب کی فروخت پر پابندی عائدکرانےکےلیے درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا گیا عدالت غیر مسلموں کے مذہبی تہواروں کے علاوہ سال بھر شراب کی فروخت پر پابندی عائد کرے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں شراب کی فروخت پر پابندی عائد کرانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی، ایڈوکیٹ ندیم سرور کی جانب سے درخواست دائر کی گئی۔

    دائر آئینی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ قانون کے مطابق غیر مسلموں کو ان کے مذہبی تہواروں پر شراب فروخت کی جا سکتی ہے، پنجاب کے بڑے ہوٹل سارا سال مقررہ مقدار سے زائد شراب فروخت کر رہے ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا رپورٹ کے مطابق لاہور کے چار بڑے ہوٹلوں نے گزشتہ تین سالوں میں 19 لاکھ 52 ہزار گیلن سے زائد شراب فروخت کی، غیر مسلموں کی آڑ میں بھاری مقدار میں شراب کی کھلے عام فروخت جاری ہے، پنجاب حکومت کی جانب سے شراب کی کھلے عام فروخت پر کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ کہ عدالت غیر مسلموں کے مذہبی تہواروں کے علاوہ سال بھر شراب کی فروخت پر پابندی عائد کرے اور حکومت کو سال بھر شراب فروخت کرنے والے ہوٹلوں کے لائسنس معطل کرنے کا حکم دے۔

  • پی آئی اے طیارہ حادثہ : امریکا میں نجی کمپنی کیخلاف مقدمے کی درخواست دائر

    پی آئی اے طیارہ حادثہ : امریکا میں نجی کمپنی کیخلاف مقدمے کی درخواست دائر

    کنیکٹی کٹ : امریکی ریاست کنیکٹی کٹ کی ڈسٹرکٹ کورٹ میں کراچی میں طیارہ حادثے پر نجی کمپنی کیخلاف مقدمے کی درخواست دائر کردی گئی، جس میں کہا گیا جنرل الیکٹرک کپیٹل ایوی ایشن سروسز نے لیز دینے میں کوتاہی برتی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں طیارہ حادثے پر امریکا میں نجی کمپنی کیخلاف مقدمے کی درخواست دائر کردی گئی، امریکی ریاست کنیکٹی کٹ کی ڈسٹرکٹ کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ جنرل الیکٹرک کپیٹل ایوی ایشن سروسز نے لیز دینے میں کوتاہی برتی، آئندہ کسی اور کےساتھ ایسانہ ہواس لیے قانونی درخواست دی۔

    طیارہ حادثےمیں جاں بحق فضل رحمان،وحیدہ رحمان کےبیٹے نے درخواست دی، متاثرہ طیارہ امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک کپیٹل ایوی ایشن سروسز نے لیز پر دیا تھا۔

    یاد رہے کہ 22 مئی جمعۃ الوداع کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب واقع ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے۔

  • مولانا فضل الرحمان  کا پلان بی  روکنے کے لئے  درخواست دائر

    مولانا فضل الرحمان کا پلان بی روکنے کے لئے درخواست دائر

    لاہور : جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے پلان بی کو روکنے کے لئے درخواست دائر کردی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ پلان بی غیرقانونی اورغیرآئینی قرار دے کر کالعدم کیا جائے اور مولانا فضل الرحمان ودیگر کے خلاف فوجداری کارروائی کا حکم دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے پلان بی کو روکنےکےلئے درخواست دائر کردی ہے، درخواست شہری عرفان علی نے ندیم سرورایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی، درخواست میں وفاقی حکومت اور مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ مولانا کا سڑکیں بند کرنے کاحکم آئین کی خلاف ورزی ہے، آئین کے تحت شہریوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، مولانا کا پلان بی غیرقانونی اورغیرآئینی قرار دے کر کالعدم کیا جائے، استدعا ہے مولانا فضل الرحمان ودیگر کیخلاف فوجداری کارروائی کاحکم دیاجائے۔

    مزید پڑھیں : جے یو آئی نے چھتر پلین کے مقام پر شاہراہ قراقرم بلاک کر دی

    خیال رہے جے یوآئی ف کی جانب سے پلان بی کے تحت مختلف شہروں میں دھرنے دیئے جارہے ہیں، مولانا کے کارکنوں نے کئی اہم شاہراہیں بند کر دیں، جس سے مسافر رُل گئے، گھوٹکی میں بارش کے باوجود قومی شاہراہ پر جے یو آئی آزادی مارچ کا دھرنا جاری ہے۔

    قومی شاہراہ پرجےیو آئی کےدھرنےکےباعث دونوں اطراف ٹریفک معطل ہے، دھرنے کےمقام پرکارکنان نےشامیانےلگادیئے ہیں، دھرنے کے شرکاء کا کہنا ہے کہ مرکزی قیادت کےحکم پرچھوٹی بڑی مسافر گاڑیوں اور ایمبولینسز کوراستہ دیاجارہاہے جبکہ دھرنے کے باعث سامان سے لدے ٹرکوں کی لمبی قطاریں  لگ گئی ہیں۔

    کراچی میں حب ریورروڈ ٹریفک کیلئے بند ہیں ،اسلام آباد میں کارکن پشاور روڈ پر بیٹھ گئے ہیں جبکہ مانسہرہ میں چھترپلین کے مقام پر شاہراہ قراقرم بلاک  اور لکی مروت میں انڈس ہائی وے بنوں لنک روڈ ٹریفک کے لیے بندکردیا گیا ہے۔

  • جج بلیک میلنگ کیس ، سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی کی درخواست دائر

    جج بلیک میلنگ کیس ، سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی کی درخواست دائر

    اسلام آباد : جج بلیک میلنگ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست دائر کردی گئی، درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ ایک جج نہیں بلکہ پوری عدلیہ پر حرف آیا ہے، اس معاملے کی تحقیقات عدالتی کمیشن کو ہی کرنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق جج بلیک میلنگ کیس میں نئی پیش رفت سامنے آئی، سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کر دی گئی، درخواست اکرام چوہدری ایڈووکیٹ نے دائر کی۔

    درخواست اکرام چوہدری نےموقف اختیارکیا ہے کہ عدلیہ اوراس کی ساکھ کامعاملہ ایف آئی اے یاکسی تفتیشی ادارےپرنہیں چھوڑاجاسکتا،جج ارشد ملک کےمعاملے سےایک جج نہیں بلکہ پوری عدلیہ پرحرف آیا ہے،اس معاملےکی تحقیقات عدالتی کمیشن کو ہی کرنی چاہیے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ قانون کے تحت عدالت کو کمیشن قائم کرنے اور معاملے کی تحقیقات کرنے کا اختیار حاصل ہے اور استدعا کی گئی کہ عدالت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور معاملے کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن قائم کرنے کا حکم جاری کرے۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے جج ویڈیواسکینڈل کیس کے فیصلے میں کہا تھا کہ معاملہ پہلےہی اسلام آبادہائی کورٹ میں ہےابھی فیصلہ نہیں دےسکتے اور کیس سے متعلق تمام درخواستیں نمٹا دیں تھیں۔

    مزید پڑھیں : جج ویڈیواسکینڈل کیس کا فیصلہ جاری ، تمام درخواستیں نمٹا دیں

    عدالتی فیصلہ میں کہا گیا معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کو دیکھناہوگا ویڈیو کا جج کے فیصلوں پر کیا اثر پڑا، ہائی کورٹ چاہےتوفیصلےکودوبارہ ٹرائل کورٹ کو بھیج سکتی ہے، ٹرائل کورٹ فریقین کوسن کرکیس سے متعلق فیصلہ کرسکتی ہے۔

    فیصلے کے مطابق ایف آئی اےتحقیقات کررہی ہے،کمیشن بھی قائم کیاجاسکتاہے، معاملےکی تحقیقات یاکسی کمیشن کااثرہائی کورٹ میں دائر اپیلوں پرنہیں پڑے گا۔

  • آرٹیکل370 ختم کرنے کا اقدام بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج

    آرٹیکل370 ختم کرنے کا اقدام بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج

    نئی دہلی : بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے مقبوضہ کشمیر سے آرٹیکل370ختم کرنے کا اقدام بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا اور کہا گیا حالیہ ترمیم اختیارات سے تجاوز اور بدنیتی پر مبنی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے آئین کے آرٹیکل 370 میں ترمیم کو بھارتی سپریم کورٹ چیلنج کر دیا گیا۔

    جوڈیشل ایکٹوازم پینل نے 370 اے کو چیلنج کرنے کیلئے بھارتی سپریم کورٹ کو درخواست بھیجی ہے، جس میں چیف جسٹس سپریم کورٹ آف انڈیا سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے معاملہ پر ازخود نوٹس لینے کی درخواست کی گئی ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ جموں کشمیر اسمبلی پہلے قرداد منظور کرے گی، پھر ترمیم کی جاسکے گی، گورنر کے ذریعے یہ تبدیلی ممکن نہیں ہے، حالیہ ترمیم اختیارات سے تجاوز اور بدنیتی پر مبنی ہے اور بھارتی سپریم کورٹ بھی آرٹیکل 370 میں اس طرح سے کی گئی ترامیم کو کالعدم قرار دے چکی ہے۔

    اقوام متحدہ کی قرارداد کے تحت جموں کشمیر انڈیا کا حصہ نہیں ہے، ترمیم 1972 میں کئے گئے شملہ معاہدے اور لاہور معاہدہ 1999کی بھی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست گزار نے مزید مؤقف اختیار کیا کہ آرٹیکل 370 میں کی گئی ترمیم آئین انڈین 1950سے متصادم ہےْ

    جوڈیشل ایکٹوازم پینل نے عالمی وکلاء بیرسٹر ایم این بیگ، بیرسٹر امجد ملک اور بیرسٹر محسن ملک کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔

    جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے اظہر صدیق کے مطابق انہوں نے 370 اے کو چیلنج کرنے کے لئے بھارتی سپریم کورٹ کے رجسٹرار سے طریقہ کار میں معلومات مانگ لی ہیں۔

    مزید پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    واضح رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل پیش کیا گیا تھا، بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے تھے ، جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی تھی۔

    پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کاکوئی بھی یکطرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کرسکتا بھارتی حکومت کافیصلہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کیلئےناقابل قبول ہے۔

  • موبائل ایپلی کیشن ٹک ٹاک بند کرنے  کے لیے درخواست دائر

    موبائل ایپلی کیشن ٹک ٹاک بند کرنے کے لیے درخواست دائر

    لاہور : موبائل ایپلی کیشن ٹک ٹاک کی بندش کے لیے درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا گیا ٹک ٹاک سے بلیک میلنگ اور ہراسگی کا عنصر پروان چڑھ رہا ہے پابندی عائد کرنے کا حکم دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں موبائل ایپلی کیشن ٹک ٹاک کی بندش کے لیے درخواست دائر کردی گئی ، درخواست ایڈووکیٹ ندیم سرور کی جانب سے دائر کی گئی۔

    ٹک ٹاک ایپ پر پابندی عائد کروانے کیلئے درخواست میں وفاقی حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹک ٹاک موبائل ایپ نوجوان نسل کو تباہ کر رہی ہے۔ ٹک ٹاک سے وقت اور پیسے کا ضیاع ہوتا ہے اور فحاشی عام ہو رہی ہے، ٹک ٹاک سے بلیک میلنگ اور ہراسگی کا عنصر پروان چڑھ رہا ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی عدالت پی ٹی اے کو ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کا حکم دے اور نوجوان نسل کو سوشل میڈیا کے منفی اثرات سے بچانے کے لیے وفاقی حکومت کو پرائیویسی پروٹیکشن ایکٹ بنانے کا حکم دے ۔

    درخواست میں مزید کہا گیا عدالت پیمرا کو ٹک ٹاک ویڈیو نشر کرنے سے روکے اور کیس کے حتمی فیصلے تک ٹک ٹاک بند کرنے کا حکم دے۔

    خیال رہےٹک ٹاک ایک ایسی موبائل ایپ اور پلیٹ فارم ہے جہاں صارف اپنی ویڈیوز شیئر کرتے ہیں جو مختلف انداز کی ہوتی ہیں، دنیا بھر میں صارفین کی تعداد بڑھتی تعداد کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے پالیسی میں سختیاں بھی کیں۔

    ٹک ٹاک استعمال کرنے والا صارف اپنے پسندیدہ گانوں یا جملوں کا انتخاب کر کے صرف ہونٹ ہلا کر اپنی ویڈیو بھی ریکارڈ کرسکتا جبکہ اپنی ویڈیو کے پیچھے ایپ کے ذریعے ہی میوزک ڈال سکتا ہے۔

    پاکستان میں گزشتہ ایک برس کے دوران ٹک ٹاک کے صارفین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ، ایک محتاط اندازے کے مطابق ملک بھر میں 80 ہزار سے زائد صارفین یہ ایپ استعمال کررہے ہیں۔

  • نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام سپریم کورٹ میں چیلنج

    نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام سپریم کورٹ میں چیلنج

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے خلاف درخواست دائر کردی گئی۔

    وطن پارٹی کے بیرسٹر ظفر اللہ خان نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے اور لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کی ہے۔

    درخواست گزار نے نکتہ اعتراض اٹھایا کہ نواز شریف، ان کی بیٹی اور داماد پہلے ہی جیل میں ہیں، ایسی صورت میں ان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنا انتقامی کارروائی ہے۔

    درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ نواز شریف عادی مجرم نہیں، آئین توڑنے والے جنرل پرویز مشرف کو ان کے گھر میں قید رکھا گیا، اس لیے اب نواز شریف، ان کی بیٹی اور داماد کو گھر منتقل کر کے اسے سب جیل قرار دیا جائے۔

    درخواست میں یہ استدعا کی گئی کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے اقدام کو کالعدم قرار دیا جائے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے پہلے اجلاس میں نواز شریف اور ان کی بیٹی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : اڈیالہ جیل میں قید نوازشریف اورمریم نوازکانام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    جس کے بعد ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نواز کا نام ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور مریم نواز اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

    واضح احتساب عدالت کی جانب سے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواشریف کو 11، مریم نواز کو 8 اور کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز 13 جولائی کو جب لندن سے وطن واپس لوٹے تو دونوں کو لاہور ایئرپورٹ پر طیارے سے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • نواز شریف کے بیانات کی میڈیا پرنشریات پر پابندی کے لیے درخواست دائر

    نواز شریف کے بیانات کی میڈیا پرنشریات پر پابندی کے لیے درخواست دائر

    لاہور : سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے بیانات کی میڈیا پرنشریات پر پابندی کے لیے درخواست دائر کر دی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی تقاریر سے ملکی سالمیت کو خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے بیانات کی میڈیا پرنشریات پر پابندی کے لیے درخواست دائر کر دی گئی۔

    درخواست جاوید اقبال جعفری نے دائر کی، جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نواز شریف مسلسل عدلیہ مخالف تقاریر کر رہے ہیں۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی تقاریر سے ملکی سالمیت کو خطرہ جبکہ نسلی اور مذہبی امتیاز کو فروغ مل رہا ہے ، ہائیکورٹ نے انہی وجوہات کی بنا پر  قائد ایم کیو ایم کی تقاریر پر پابندی عائد کر رکھی ہے لہذا نواز شریف کی تقاریر کی نشریات اور اشاعت پر پابندی عائد کرے۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف سمیت 16ن لیگی رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کو سماعت کیلئے فل بنچ بھجوا دیا


    یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے میاں نواز شریف ، مریم نواز اور ن لیگی رہنماوں کے خلاف اسی نوعیت کی تمام درخواستیں یکجا کرکے سماعت کے لیے فل بنچ تشکیل دے رکھا ہے۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں فل بنچ دو اپریل سے درخواستوں کی سماعت شروع کرے گا۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کیخلاف توہین عدالت کے کیسز زیر سماعت ہیں ، رہنماؤں میں وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر ریلوے سعد رفیق ، وزیر مملکت طلال چوہدری اور وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز شامل ہیں۔

    اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی توہین عدالت کیس میں 1 ماہ قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا کاٹ چکے ہیں جبکہ ایک بار پھر نہال ہاشمی کیخلاف توہین عدالت کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں اور 26 مارچ کو ان پر دوبارہ فردِ جرم عائد کی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔