Tag: petition-seeking

  • جنگ کی حمایت،  پریانکا چوپڑا کوگڈ ول ایمبیسڈر کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ

    جنگ کی حمایت، پریانکا چوپڑا کوگڈ ول ایمبیسڈر کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ

    نئی دہلی : بالی وڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا کو جنگ کو ہوا دینا مہنگا پڑ گیا، سوشل میڈیا پر پاکستانیوں نے نےاقوام متحدہ سے پرینکا چوپڑاکوگڈ ول ایمبیسڈر کے عہدے سے ہٹانے کامطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امن کی سفیر ہوتے ہوئے جنگ کی حمایت کرنے والی بھارتی ادکاری پریانکا چوپڑا نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران انڈین آرمڈ فورسز کے ہیش ٹیگ کیساتھ ٹویٹ کیا’جے ہند‘۔

    جس کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سےاداکارہ کو  تنقید کا نشانہ بنایا گیا، ایک صارف نے لکھا جو سلیبریٹیز جنگ کے شعلوں کو ہوا دیں، انھیں کسی فورم ہر انسانی حقوق کی باتیں کرنا زیب نہیں دیتا۔

    پاکستان کی اداکارہ آرمینہ نےکہا کہ کیا آپ یونیسیف کی گڈ ول ایمبیسیڈر نہیں ہیں؟

    سوشل میڈیا پر پریانکاچوپڑا کو اس عہدے سے ہٹانے کے لیے ’پٹیشن‘ پر تیس ہزار سے زائد لوگ دستخط کر چکے ہیں۔

    یاد رہے دسمبر 2016 میں اداکارہ پریانکا چوپڑا کو اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی خیرسگالی کا سفیر مقرر کیا گیا تھا، جس کے بعد انھوں نے جنگ ذدہ علاقوں اور میانمار ، اردن میں مہاجرین کیمپوں کا دورہ کر چکی ہے۔

  • صوبائی وزیر  عبدالعلیم خان کی نااہلی کی درخواست مسترد

    صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کی نااہلی کی درخواست مسترد

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کی نااہلی کی درخواست خارج کردی، نااہلی کی درخواست پر فیصلہ 21 جنوری کو محفوظ کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ جسٹس چوہدری اقبال نے علیم خان کی اہلیت کے خلاف ن لیگی امیدوار رانا احسن کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کی سماعت کی، عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے علیم خان کی نااہلی کی درخواست خارج کردی۔

    درخواست گزار ن لیگی امیدوار رانا احسن نے موقف اختیار کیا تھا کہ علیم خان نے الیکشن لڑتے وقت اثاثوں کے متعلق حقائق چھپائے۔ ان کے خلاف نیب میں مقدمہ زیر سماعت ہے۔ وہ ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ کے بھی نادہندہ ہیں۔ ٹربیونل انہیں پی پی 158 سے نااہل قرار دے۔

    وکیل علیم خان نے کہا کہ ان کے موکل نے کاغذات نامزدگی میں تمام حقائق ظاہر کئے۔ جس میں اندرون اور بیرون ملک تمام اثاثوں کی تفصیلات موجود ہیں۔ آف شور کمپنیز سے متعلق بھی علیم خان نے حقائق واضح کیے۔ درخواست سیاسی انتقامی کاروائی ہے , خارج کی جائے۔

    یاد رہے لاہور ہائی کورٹ میں ہی ن لیگ کے امیدوار احسن شرافت کی جانب سے نااہلی درخواست پر سنیئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کو جواب داخل کرانے کیلئے آخری مہلت دی تھی۔

    مزید پڑھیں : نااہلی کی درخواست، علیم خان کو جواب داخل کرنے کے لیے آخری مہلت

    خیال رہے اگست 2018 میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علیم خان بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب کوشواہد فراہم کر چکا ہوں، ایسی کوئی جائیداد نہیں، جو ڈکلیئر نہ کی ہو، عمران خان کے ساتھ مل کرتبدیلی کی جنگ لڑرہا تھا، میں بیرون ملک اثاثوں کی منی ٹریل دی، اپنے چاروں فلیٹس کے دستاویزات دیے۔

    علیم خان کا کہنا تھا کہ میرے پاس 11 سال سے کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا، جب میں حکومت میں ہی نہیں تو کرپشن کیسے کر سکتا ہوں، نیب جب بھی بلائے گا، ضرور پیش ہوں گا۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو تحریک انصاف کے رہنما علیم خان سے آف شور کمپنیوں سے متعلق تحقیقات کر رہی ہے، اس سلسلے میں انھیں تین بار طلب بھی کیا جا چکا ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواست سماعت کیلئے مقرر

    وزیراعظم عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواست سماعت کیلئے مقرر

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی گئی، درخواست پر سماعت 24ستمبر کو سپریم کورٹ میں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواست کو سماعت کے لئے مقرر کردیا، درخواست بیرسٹر دانیال چوہدری نے دائر کر رکھی ہے۔

    درخواست پر سماعت 24 ستمبر کو سپریم کورٹ میں ہوگی، چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ سماعت کرے گا۔

    درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں حقائق چھپائے، عمران خان آرٹیکل 62 کے تحت اہل نہیں۔

    یاد رہے قومی اسمبلی سے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد 18 اگست کو عمران خان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا ، صدر مملکت ممنون حسین نے  حلف لیا تھا۔

    بطور منتخب وزیر اعظم عمران خان نے اپنی پہلی تقریر میں کہا تھا کہ سب سے پہلے احتساب ہوگا، قوم کا مستقبل برباد کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔

    انکا کہنا تھا کہ کسی ڈاکو کو این آر او نہیں ملے گا، مجھے کسی ڈکٹیٹر نے نہیں پالا، اپنے پیروں پر یہاں پہنچا ہوں۔ کرکٹ کی 250 سالہ تاریخ کا واحد کپتان ہوں جو نیوٹرل امپائر لایا۔

    واضح رہے کہ25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے واضح اکثریت حاصل کی تھی۔

  • نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کو کالعدم قرار دینے کیلئے درخواست دائر

    نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی سزا کو کالعدم قرار دینے کیلئے درخواست دائر

    لاہور : ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ میاں نواز شریف ، مریم نواز  اور کیپٹن صفدر کی سزا کو کالعدم قرار دینے کے لیے درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا گیا کہ احتساب عدالت نے ملک کے تین بار وزیراعظم رہنے والے نواز شریف کو اس قانون کے تحت سزا دی جو ختم ہو چکا ہے لہذا ہائی کورٹ سزا کو کالعدم قرار دے۔

    تفصیلات کے مطابق یوان فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ میاں نواز شریف ، مریم صفدر اور کیپٹن صفدر کی سزا کو کالعدم قرار دینے کے لیے درخواست دائر کردی گئی، درخواست لائیرز فاؤنڈیشن کی طرف سے قانون دان اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے دائر کی۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے 1999 میں نیب آرڈینینس جاری کیا تاہم بعد میں پارلیمنٹ نے اسے آئینی تحفظ نہیں دیا اس لیے نیب کا قانون آٹھارویں ترمیم کے بعد ختم ہو چکا ہے ۔

    درخواست گزار کے مطابق احتساب عدالت نے ملک کے تین بار وزیراعظم رہنے والے نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو اس قانون کے تحت سزا دی جو ختم ہو چکا ہے لہذا ہائی کورٹ سزا کو کالعدم قرار دے۔


    مزید پڑھیں : ایون فیلڈ ریفرنس: نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو قید کی سزا اور جرمانہ


    واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، حسن اور حسین نواز، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنایا تھا۔

    فیصلے میں نواز شریف کو دس سال قید اور جرمانے، مریم نواز کو سات سال قید مع جرمانہ جبکہ کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    خیال رہے گزشتہ روز احتساب عدالت نے کیپٹن صفدر کو اڈیالہ جیل بھیج دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بچوں سے زیادتی اور پورنو گرافی کے ملزموں کو سر عام پھانسی دینے کی درخواست پر جواب طلب

    بچوں سے زیادتی اور پورنو گرافی کے ملزموں کو سر عام پھانسی دینے کی درخواست پر جواب طلب

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے بچوں سےزیادتی اور پورنو گرافی کے ملزموں کو سر عام پھانسی دینے اور قوانین میں تبدیلی کے لئےدائر درخواست پر وفاقی حکومت، حکومت پنجاب، اور ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر جنرل قصور سے جواب طلب کر لیا۔

    لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شاہد جمیل خان نے بچوں سےزیادتی اور پورنو گرافی کے ملزموں کو سر عام پھانسی دینے کی درخواست پر سماعت کی، عدالت نے وفاقی حکومت،، حکومت پنجاب، اور ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر جنرل قصور سے جواب طلب کر لیا ہے۔

    درخواست گزار بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے موقف اختیار کیاکہ بچوں سے زیادتی کے مکروہ عمل سے معاشرے میں انتشار پھیلا، زیادتی اور پورنو گرافی میں سزاء یافتہ مجرموں کو سرعام پھانسی نہ ہونے سے ننھے بچوں سے زیادتی کے واقعات میں آئے روزاضافہ ہو رہاہے۔

    انہوں نے کہا کہ بچوں سے زیادتی فسادفی الارض کے زمرے میں آتا ہے، نرم قوانین اور مجرموں کو جیل میں پھانسی دینے سے دی جانی والی سزائیں دیگر ملزمان کے لئے سبق آموز نہیں بنتیں۔


    مزید پڑھیں : بچوں سے زیادتی اور پورنو گرافی کے ملزموں کو سر عام پھانسی پر لٹکانے کے لئے درخواست دائر


    درخواست میں استدعا کی کہ آئین کے آرٹیکل دو اے، تین اورقانون شہادت کے تحت زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی پر لٹکانے کا حکم دیا جائے جبکہ عدالت اس حوالے سے قوانین میں تبدیلی کا بھی حکم دے۔

    یاد رہے کہ ایف آئی اے کے مطابق پاکستان میں‌ بچوں کی فحش فلموں میں وسطی پنجاب سب سے آگے ہے، جہاں بچوں کی عریاں تصاویر اور ویڈیوزکی انٹرنیٹ پرفروخت کے بیش تر کیسز سامنے آئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔