Tag: petition

  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کی درخواست مسترد کردی

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کی درخواست مسترد کردی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کی درخواست مسترد کردی اور وارننگ دی کہ آئندہ ایسی درخواست آئی تو جرمانہ بھی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے لیے دائر درخواست پر چیف جسٹس اطہرمن اللہ اورجسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی، وزیراعظم عمران خان کے وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔

    درخواست گزار کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ وزیراعظم عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں اپنی بیٹی کو ظاہر نہیں کیا، انہوں نے اپنی بیٹی ٹیریان سے متعلق جھوٹ بولا لہذا وہ صادق و امین نہیں رہے۔

    اسلام کا پہلا اصول ہے کہ کسی کی ذاتی زندگی پر پردہ ڈالا جائے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ

    سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے کہا کہ اسلام کا پہلا اصول ہے کہ کسی کی ذاتی زندگی پر پردہ ڈالا جائے۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست گزار پر برہمی کا ظہار کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کی درخواست مسترد کر دی اور ریمارکس دیے کہ آئندہ ایسی درخواست آئی تو جرمانہ بھی کریں گے۔

    یاد رہے 16 جنوری  کو  اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیراعظم عمران خان کی نااہلی کے لیے ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس میں جلد سماعت کی استدعا کی گئی ، جسے عدالت نے منظور کرلیا تھا۔

    درخواست گزار نےمؤقف اختیار کیا تھا کہ عمران خان نے اپنی مبینہ بیٹی ٹیریان وائٹ کا کاغذات نامزدگی میں ذکر نہیں کیا اور کاغذات نامزدگی میں اسے چھپایا ہے، اس بنیاد پر عمران خان کو نااہل قرار دیا جائے۔

    خیال رہے قومی اسمبلی سے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد 18 اگست 2018 کو عمران خان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا ، صدر مملکت ممنون حسین نے حلف لیا تھا۔

    بطور منتخب وزیر اعظم عمران خان نے اپنی پہلی تقریر میں کہا تھا کہ سب سے پہلے احتساب ہوگا، قوم کا مستقبل برباد کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، کسی ڈاکو کو این آر او نہیں ملے گا، مجھے کسی ڈکٹیٹر نے نہیں پالا، اپنے پیروں پر یہاں پہنچا ہوں۔ کرکٹ کی 250 سالہ تاریخ کا واحد کپتان ہوں جو نیوٹرل امپائر لایا۔

    واضح رہے کہ25 جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے واضح اکثریت حاصل کی تھی۔

  • اسحاق ڈار کی وطن واپسی پرکوئی پیش رفت نہیں ہوئی، چیف جسٹس ثاقب نثار

    اسحاق ڈار کی وطن واپسی پرکوئی پیش رفت نہیں ہوئی، چیف جسٹس ثاقب نثار

    اسلام آباد :سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیے  اسحاق ڈار کی وطن واپسی پرکوئی پیش رفت نہیں ہوئی جبکہ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اسحاق ڈار کی واپسی کے لئے حکومت نے کچھ عملی اقدامات نہیں کیے، صرف برطانوی ہوم ڈیپارٹمنٹ کو خطوط لکھے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے پرنسپل انفارمیشن آفیسر سے استفسار کیا کہ اسحاق ڈار,فواد حسن فواد ، پرویز رشید اور عطا الحق قاسمی سے پیسوں کی ریکوری کیوں نہیں ہوئی۔

    جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ریکوری کی میعاد ابھی تک ختم نہیں ہوئی، دو ماہ کل پورے ہوئے، آج سب کو ریکوری کا نوٹس جاری کریں گے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا اسحاق ڈار ابھی تک واپس نہیں آئے، نیب ابھی تک اسحاق ڈار واپس نہ لا سکا، جس پر وکیل نیب نے بتایا اسحاق ڈار کی واپسی کے ایکسٹرا ڈیشن کاعمل شروع ہے اور ان کی جائیداد ضبط کر لی گئی ہے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ جائیدادضبط کرنےکےمعاملےکو2ماہ گزرچکےہیں، اسحاق ڈار کی واپسی کیلئے نیب نے برطانوی حکومت کو خط لکھنا تھا، ان کی واپسی کے لئے عملی اقدامات نہیں کیے جا رہے صرف خط لکھے جا رہے ہیں ۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا اس معاملے پر دفتر خارجہ نے کوئی کردار ادا کیا ہو ، جس پر نمائندہ وزرات خارجہ نے جواب دیا کہ دفتر خارجہ نے برطانوی سینٹرل اتھارٹی کو خط لکھ دیا ہے، ان کا جواب ابھی آنا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ اسحاق ڈار کی واپسی پرکوئی پیش رفت نہیں ہوئی ، معلوم نہیں اسحاق ڈار کب تک وہاں بیٹھے رہیں گے، عدالت نے خط کے جواب کا انتظار کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی۔

    یاد رہے 5 جنوری کو سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کو وطن واپس لانے سے متعلق کیس کو سماعت کیلئے مقرر کرتے ہوئے اٹارنی جنرل، وزارت داخلہ، خزانہ، خارجہ اور اطلاعات کونوٹسزجاری کئے تھے جبکہ سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار، نیب اورایف آئی اے کو بھی نوٹس جاری کئے۔

    مزید پڑھیں: سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور ان کی اہلیہ کا سفارتی پاسپورٹ منسوخ

    واضح رہے اسحاق ڈارکی وطن واپسی کے لئے وزارت خارجہ نے برطانوی ہائی کمیشن کو خط لکھا تھا، جس پر برطانوی وزارت داخلہ نے اسحاق ڈارکی حوالگی پر مشروط رضامندی ظاہر کی تھی۔

    بعد ازاں قومی احتساب بیورو (نیب) نے اثاثہ جات ریفرنس میں اشتہاری اور مفرور ملزم و سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بلیک لسٹ کرتے ہوئے ان کا پاسپورٹ بھی بلاک کردیا تھا جبکہ اسحاق ڈارکو انٹرپول کے ذریعے لندن سے گرفتار کرکے وطن واپس لانے کے لیے ریڈ وارنٹ بھی جاری کیے ہوئے ہیں۔

    خیال رہے سابق وزیر خزانہ اور مفرور ملزم اسحاق ڈار گزشتہ کئی ماہ سے لندن میں مقیم ہیں اور سپریم کورٹ کے متعدد بار طلب کرنے کے باوجود پیش نہیں ہوئے ، جس کے بعد سپریم کورٹ نے ان کی جائیداد قرق کرنے کے احکامات بھی جاری کئے تھے جبکہ اشتہاری ملزم اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی ہے۔

  • العزیریہ ریفرنس: نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر

    العزیریہ ریفرنس: نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم نواز شریف نے العزیریہ ریفرنس میں اپنی سزا معطلی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے ضمانت کی استدعا کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نواز شریف نے العزیریہ ریفرنس میں اپنی سزا معطلی کے لیے درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کردی۔ نواز شریف نے سزا معطلی کے ساتھ ساتھ ضمانت کی بھی استدعا کی ہے۔

    نواز شریف نے اپیل فائل کرنے کے بعد رٹ فائل نہیں کی تھی، نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی ٹیم نے دستخط شدہ وکالت نامہ بھی ہائیکورٹ میں جمع کروادیا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ہائیکورٹ 24 دسمبر کے احتساب عدالت کے حکم کو کالعدم قرار دے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔

    فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا، بعدازاں ان کی درخواست پر انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں نواز شریف کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل ریفرنس پر فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کردی گئی تھی۔

    درخواست کے متن میں کہا گیا تھا کہ احتساب عدالت میں ہمارا مؤقف نہیں سنا گیا، احتساب عدالت کے حکم نامے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ نواز شریف کے وکلا کے مطابق نواز شریف نے عدالت کی کارروائی میں پوری مدد کی، تاہم عدالت میں ہمارا مؤقف ٹھیک سے نہیں سنا گیا۔

    بعد ازاں ہائی کورٹ نے نواز شریف کی سزا معطلی کی درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی تھی۔

    ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے نواز شریف کی درخواست کو نامکمل قرار دیتے ہوئے اعتراضات دور کر اسے رجسٹرار آفس میں جمع کروانے کی ہدایت کی تھی۔

  • العزیزیہ ریفرنس پر فیصلے کے خلاف نواز شریف نے اپیل دائر کردی

    العزیزیہ ریفرنس پر فیصلے کے خلاف نواز شریف نے اپیل دائر کردی

    اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل ریفرنس پر فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی گئی، نوازشریف کے وکلا نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست جمع کرائی.

    تفصیلات کے مطابق العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار پانے والے نواز شریف نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی، خواجہ حارث اور ان کی ٹیم نے اپیل کے لیے درخواست تیار کی۔

    ذرائع کے مطابق درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت میں ہمارا مؤقف نہیں سنا گیا، احتساب عدالت کے حکم نامے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ نوازشریف کے وکلا کے مطابق نواز شریف نے عدالت کی کارروائی میں پوری مدد کی، تاہم عدالت میں ہمارا موقف ٹھیک سے نہیں سناگیا۔

    یاد رہے کہ نواز شریف اوران کی ٹیم کے پاس احتساب عدالت کا فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے صرف 3 دن باقی رہ گئے تھے، اس کے بعد فیصلے کو چیلنج نہیں کیا جاسکتا تھا۔

    العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف کو سات سال قید کی سزا، کمرہ عدالت سے گرفتار

    خیال رہے کہ گذشتہ سال 24 دسمبر کو سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا۔

    فیصلےمیں نوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا، بعد ازاں ان کی درخواست انہیں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے بجائے لاہورکی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت کے معززجج محمد ارشد ملک نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا مختصر فیصلہ سنایا تھا، انہیں فلیگ شپ میں بری کیا گیا جبکہ العزیزیہ میں سات سال کی سزا سنائی گئی تھی۔

  • مسلم لیگ ن کے ایک اور رہنما رانا مبشر اقبال بھی نیب کے ریڈار پر

    مسلم لیگ ن کے ایک اور رہنما رانا مبشر اقبال بھی نیب کے ریڈار پر

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی رانا مبشر اقبال کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) میں زمین پر قبضے کی شکایت درج کروادی گئی، نیب درخواست کا جائزہ لے کر کارروائی کا آغاز کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے بعد مسلم لیگ ن کے ایک اور رکن قومی اسمبلی رانا مبشر اقبال بھی قومی احتساب بیورو (نیب) کے ریڈار پر آگئے۔ رانا مبشر کے خلاف ایک بیوہ خاتون نے نیب میں شکایت درج کروائی ہے۔

    خاتون نے اپنی زمین پر مبینہ قبضے درخواست نیب میں درج کروائی ہے۔

    درخواست گزار خاتون کا کہنا ہے کہ خیابان امین ہاؤسنگ سے مل کر رانا مبشر اور ان کے ساتھیوں نے ان کی زمین پر قبضہ کیا ہے۔ رانا مبشر نے ملی بھگت سے ریکارڈ میں بھی جعلسازی کی ہے۔

    نیب لاہور نے بیوہ کی درخواست منظور کرتے ہوئے رانا مبشر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ نیب کو سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کے خلاف بھی کروڑوں روپے کی بے ضابطگی کی شکایت موصول ہوئی ہے۔ رانا ثنا اللہ پر فیصل آباد میں انڈر پاس کا نقشہ تبدیل کروانے کا الزام ہے۔

    شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ انڈر پاس کا روٹ تبدیل کر کے من پسند افراد کو کروڑوں روپے کا فائدہ پہنچایا گیا۔

    ذرائع کے مطابق نیب سابق صوبائی وزیر کے خلاف درخواست کا جائزہ لے رہی ہے جس کی تصدیق کے بعد کاروائی شروع کردی جائے گی۔

    اس سے قبل سابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے خلاف بھی 8 الزامات پر تحقیقات شروع کی جاچکی ہیں۔ ان الزامات میں ریاستی اداروں کے فنڈز، سرکاری گاڑیوں کے غلط استعمال، اثاثے خریدنے اور پی ٹی وی میں لیگی ورکرز کی بھرتیاں شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف، سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، ان کے بھائی سلمان رفیق اور رکن اسمبلی قمر الاسلام بھی مختلف کرپشن مقدمات میں نیب کی زیر حراست ہیں۔

    سابق وزیر اعظم نواز شریف بھی ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کے سزا یافتہ ہیں اور فی الحال ضمانت پر رہا ہیں۔

  • خواجہ سعد رفیق کی ممکنہ گرفتاری سے بچنے کی درخواست خارج

    خواجہ سعد رفیق کی ممکنہ گرفتاری سے بچنے کی درخواست خارج

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کی ہائیکورٹ نے سابق وزیر ریلوے اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کی ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے دائر کی گئی درخواست خارج کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کی ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

    سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔ خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق اپنے وکیل خواجہ کامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ کے ساتھ عدالت میں پیشں ہوئے۔

    خواجہ سعد رفیق کے وکیل نے کہا کہ 14 کو الیکشن ہیں۔ عدالت نے کہا کہ الیکشن سے عدالت کو کوئی دلچسپی نہیں ہے آپ قانونی دلائل دیں۔

    وکیل نے استدعا کی کہ آئندہ پیشی میں خواجہ سعد رفیق کے گرفتاری کے وارنٹ جاری نہ کیے جائیں۔

    عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا جسے بعد ازاں سناتے ہوئے درخواست مسترد کردی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز خواجہ سعد رفیق نے ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے درخواست دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ آئندہ نیب میں پیشی پر گرفتاری کے وارنٹ جاری نہ کیے جائیں۔

    درخواست میں کہا گیا کہ نیب جواب داخل کروانے کے لیے دو ہفتے کا وقت دے۔ درخواست میں نیب اور ڈی جی نیب لاہور کو فریق بنایا گیا تھا۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی کو 16 اکتوبر کو طلب کر رکھا ہے اور ہدایت کی ہے کہ تمام دستاویزات اور منی ٹریل لے کر آئیں۔

    ذرائع کے مطابق اگر 16 اکتوبر کو سعد رفیق مطلوبہ دستاویزات فراہم نہ کرسکے تو ان کی بھی گرفتاری کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ آشیانہ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    اس سے قبل نیب مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار کر چکی ہے۔ وہ صاف پانی کیس میں نیب میں پیش ہوئے تھے اور نیب لاہور نے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں انہیں گرفتار کیا۔

  • مسلم لیگ ن کی رجسٹریشن منسوخی کی درخواستیں مسترد

    مسلم لیگ ن کی رجسٹریشن منسوخی کی درخواستیں مسترد

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کی رجسٹریشن منسوخی سے متعلق دائر کردہ تمام درخواستیں مسترد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی رجسٹریشن منسوخی سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن کا نام بدلنے سے متعلق تمام درخواستیں مسترد کردیں۔

    الیکشن کمیشن نے متفقہ طور پر چاروں درخواستیں مسترد کیں۔ کمیشن نے 10 ستمبر کو درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن میں مسلم لیگ ن کی رجسٹریشن منسوخی کے لیے درخواستیں پاکستان تحریک انصاف، پاکستان عوامی تحریک، رئیس عبد الواحد اور مخدوم انقلابی نامی اشخاص نے دائر کر کھی تھیں۔

    درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ چونکہ مسلم لیگ ن سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور نواز شریف اب نااہل اور سزا یافتہ ہوچکے ہیں لہٰذا ان کی پارٹی کی رجسٹریشن بھی منسوخ کی جائے۔

    اسی نوعیت کی درخواستیں اسلام آباد اور لاہور ہائی کورٹ میں بھی دائر کی گئی ہیں جن میں کہا گیا کہ آئین کے مطابق نااہل شخص کے نام پر سیاسی جماعت قائم نہیں کی جاسکتی اور نہ ہی ایسا کوئی شخص کسی پارٹی کے اجلاس کی صدارت کا اہل ہے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد نواز شریف نے شاہد خاقان عباسی کو وزیر اعظم کے لیے منتخب بھی کیا جو ایک غیر آئینی فعل ہے۔

  • گستاخانہ خاکے: ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے لیے پٹیشن دائر

    گستاخانہ خاکے: ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے لیے پٹیشن دائر

    اسلام آباد: گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کے لئے ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کردی گئی ہے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ صرف احتجاج ریکارڈ کرانا کافی نہیں ہے بلکہ اس معاملے میں عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں یہ درخواست اکستانی شہری حافظ احتشام احمد کی جانب سے دائر کی گئی ہے، پٹیشن میں وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری آئی ٹی کوفریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اہل ایمان کے لئے سب سےقیمتی اثاثہ آقا صلی اللہ علیہ وسلم سے رشتہ ہے اور کوئی بھی مسلمان ناموسِ رسالت ﷺ کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے۔

    درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ہالینڈ کی حکمران جماعت فریڈم پارٹی کے سربراہ گیرٹ ولڈرز نے ہالینڈ کی پارلیمنٹ میں آقا صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکے بنانے کا مقابلہ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے اور بذریعہ ای میل بھی خاکے طلب کیے ہیں ، گیرٹ نے یہ مقابلہ سوشل میڈیا پر براہ راست دکھانے کا بندوبست بھی کیا ہے۔

    اس معاملے پر ایک جانب ہالینڈ کے وزیراعظم مارک روٹے نے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے سے حکومت کی جانب سے اعلان لاتعلقی کیا ہے تو دوسری جانب اس مقابلے کے انعقاد کو اظہار رائے کی آزادی قرار دیتے ہوئے ا س کی اجازت بھی دے دی ہے، جس کے لیے ہالینڈ کے محکمہ قومی سلامتی اور محکمہ انسدادِ دہشت گردی نے بھی اس مقابلے کو کلئیرنس دی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہالینڈ کی حکومت کے یہ اقدامات ثابت کرتے ہیں کہ وہ اس مقابلے کی پشت پناہی کررہے ہیں ، لہذا صرف ان کی مذمت کافی نہیں ہے بلکہ حکومتِ پاکستان ہالینڈ سے سفارتی تعلقات منقطع کرے۔

    یاد رہے کہ حکومتِ پاکستان اس مقابلے کے انعقاد پر نہ صرف پارلیمنٹ میں مذمتی قرار داد منظور کرچکی ہے بلکہ اس مدعے پر او آئی سی اور اقوامِ متحدہ سے بھی رجوع کررکھا ہے۔ دفترِ خارجہ نے اہلینڈ کے سفیر کو طلب کرکے سفارتی سطح پر اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کرویا اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی ہالینڈ کے ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطے میں ہالینڈ میں ہونے والے اس مقابلے کی مذمت کرکے اسے امت مسلمہ کی دل آزاری اور اشتعال انگیزی کا سبب قرار دیا۔

    یاد رہے کہ گیرٹ ولڈرز کی ٹویٹ کے مطابق گستاخانہ خاکے بنانے کا مقابلہ دس نومبر 2018 کو ہوگا اور اس مقابلے میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے شخص کو دس ہزار ڈالر انعام بھی دیا جائے گا، گیرٹ ولڈرز کا یہ اقدام دنیا بھر کے مسلمانوں کی دل آزاری کے ساتھ عالمی امن کے لیے بھی خطرہ ہے۔

  • یوم آزادی نہ منانے کا بیان، مولانا فضل الرحمٰن اور شہباز شریف کے خلاف درخواست دائر

    یوم آزادی نہ منانے کا بیان، مولانا فضل الرحمٰن اور شہباز شریف کے خلاف درخواست دائر

    لاہور: جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے یوم آزادی نہ منانے کے بیان پر دونوں رہنماؤں کے خلاف مقدمے کی درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن اور شہباز شریف کے یوم آزادی نہ منانے کے بیان پر دونوں کے خلاف مقدمے کی درخواست لاہور کی سیشن کورٹ میں دائر کردی گئی۔

    درخواست کے بعد سیشن عدالت نے ایس ایچ او ماڈل ٹاؤن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔۔

    درخواست گزار نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن نے 8 اگست کو اشتعال انگیز تقریر کی۔ تقریر میں مولانا فضل الرحمٰن نے عوام کو پاک فوج کے خلاف بھڑکایا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ فضل الرحمٰن کے 14 اگست پر بیان سے عوام کے جذبات مجروح ہوئے، ان کی تقریر بغاوت کے زمرے میں آتی ہے۔ شہباز شریف نے بھی عوام کو 14 اگست نہ منانے کی تلقین کی۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت فضل الرحمٰن اور شہباز شریف کے خلاف مقدمے کا حکم دے۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کے سامنے متحدہ اپوزیشن کے احتجاج کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ ہر سال 14 اگست یوم آزادی کے طور پر منایا جاتا ہے لیکن اب کی بار ہم 14 اگست کو یوم آزادی نہیں منا سکتے کیونکہ ہماری رائے کا حق چھین لیا گیا ہے۔

    مولانا فضل الرحمٰن کے متنازعہ بیان پر شہباز شریف نے بھی تائید کی تھی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ وہ فضل الرحمٰن سے متفق ہیں، کیا 14 اگست کے ساتھ شفاف الیکشن کی خوشی منا سکتے ہیں؟ اس کا جواب نفی میں ہے۔

  • سعد رفیق کی درخواست،این اے 131 میں دوبارہ گنتی کا حکم ، عمران خان کل طلب

    سعد رفیق کی درخواست،این اے 131 میں دوبارہ گنتی کا حکم ، عمران خان کل طلب

    لاہور:  ریٹرننگ افسر نے خواجہ سعد رفیق کی درخواست پر این اے 131میں دوبارہ گنتی کاحکم دیتے ہوئے عمران خان کو کل طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار خواجہ سعد رفیق کی جانب سے دوبارہ گنتی کی درخواست منظور کرتے ہوئے این اے 131 پر دوبارہ گنتی کا حکم دے دیا اور عمران خان کو کل طلب کرلیا۔

    یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما سعد رفیق نے حلقہ این اے131 میں عمران خان کی کامیابی کیخلاف درخواست دائر کی تھی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پریذائڈنگ افسر نے سینکڑوں ووٹ مسترد کئے، اس لیے ووٹوں کی گنتی دوبارہ کی جائے اور مسترد کیے گئے ووٹوں اور گنتی کا عمل مکمل ہونے تک رزلٹ جاری نہ کیا جائے۔


    مزید پڑھیں : این اے131 میں عمران خان کی فتح، سعدرفیق کی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کیلئے درخواست


    یاد رہے انتخابات 2018 میں لاہور کے حلقے این اے131 میں پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے سخت مقابلے کے بعد مسلم لیگ ن کے خواجہ سعدرفیق کو شکست دی تھی۔

    انتخابی نتائج کے مطابق این اے 131 میں عمران خان نے 84 ہزار 313 ووٹ حاصل کئے جبکہ سعد رفیق 83 ہزار 633 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔