Tag: petition

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کی درخواست پر فیصلہ  آج سنائے جانے کا امکان

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کی درخواست پر فیصلہ آج سنائے جانے کا امکان

    لاہور:  لاہور ہائیکورٹ نےسانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، فیصلہ آج سنائے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کی درخواست پر سماعت ہوئی ، سماعت میں سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ رپورٹ کو منظرعام پرلانے کا کوئی فائدہ نہیں۔

    جس پرعدالت نے کہا کہ متاثرین جاننا چاہتے تو آپ انہیں کیسے روک سکتے ہیں ؟ لواحقین کو قاتلوں کاپتہ چلناچاہئے ، رپورٹ چھپاکر فائدہ کسے دینا چاہتے ہیں۔

    جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا، جو آج ہی سنائے جانے کا امکان ہے‌۔

    یاد رہے کہ لاہورہائیکورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کیجانب سےدرخواست دائر کی گئی تھی، جسمیں موقف اختیار کیا گیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا کیس زیرسماعت ہے، رپورٹ منظرعام پر نہیں لائی جارہی، عدالت جوڈیشل انکوائری رپورٹ شائع کرنے کا حکم دے۔


    مزید پڑھیں :  سانحہ ماڈل ٹاؤن جوڈیشل رپورٹ منظر عام پر لانے کے لئے متاثرین کی درخواست دائر


    رخواست میں حکومت پنجاب کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے ماڈل ٹاون انکوائری رپورٹ منظر عام پر آنے سے ذمہ داروں کا تعین ہو گا، انکوائری رپورٹ منظر عام پر لا کر مقتولین کے ورثا کو جلد انصاف کی فراہمی کا عمل ممکن بنایا جا سکتا ہے۔

    یاد رہے کہ تین سال قبل پولیس کی جانب سے ماڈل ٹاون میں منہاج القرآن مرکز کے ارد گرد سے رکاوٹیں ہٹانے کے نام پر آپریشن کیا گیا جہاں کارکنوں اور پولیس کے درمیان مزاحمت ہوئی، پولیس کے شدید لاٹھی چارج کے سبب 14 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کلثوم نواز کے کاغذاتِ نامزدگی منظوری کیخلاف فیصل میر کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

    کلثوم نواز کے کاغذاتِ نامزدگی منظوری کیخلاف فیصل میر کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

    لاہور :کلثوم نوازکے کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف پیپلزپارٹی کے امیدوار فیصل میر کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی گئی ہے، سماعت 18ستمبر کو ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار فیصل میر کی کلثوم نوازکے کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی گئی ہے، جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ درخواست پر 18ستمبر کو سماعت کرے گا۔

    یاد رہے کہ این اے 120 لاہور کے ضمنی انتخاب میں پیپلزپارٹی کے امیدوار فیصل میر نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو کل سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    جس میں کہا گیا کہ کلثوم نواز اپنے درست مالی گوشوارے فراہم کرنے، بالواسطہ یا بلاواسطہ اپنے زیراستعمال اثاثے بتانے میں ناکام رہیں، کلثوم نوازنے بدنیتی اور جان بوجھ کر اپنے اثاثے چھپائے اور اقامہ بھی ظاہرہ نہیں کیا، جس بنا پر وہ آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کے تحت الیکشن میں حصہ لینے کی اہل نہیں۔

    درخواست میں سپریم کورٹ سے لاہور ہائیکورٹ کا 13 ستمبر کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔


    مزید پڑھیں :  کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف درخواستیں مسترد


    پیپلزپارٹی کے امیدوار فیصل میرنے کلثوم نوازکے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں کل چیلنج کیا تھا۔

    واضح رہے چند روز قبل لاہور ہائیکورٹ نے حلقہ این اے 120 کے لیے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کے خلاف درخواستیں مسترد کرتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دے تھی۔

    خیال رہے کہ کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی پر نو افراد کی جانب سے اعتراضات عائد کیے گئے تھے، جنہیں ریٹرننگ افیسر نے مسترد کرتے ہوئے کاغذات درست قرار دے دیئے تھے۔

    این اے 120 میں ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ کل ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست ، حکومت سے 25اگست تک جواب طلب

    نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست ، حکومت سے 25اگست تک جواب طلب

    لاہور : نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ نے حکومت سے پچیس اگست تک جواب طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیر اعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست پر جسٹس مامون الرشید نے سماعت کی، دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ معاملہ سپریم.کورٹ میں تو وہاں سے رجوع کیوں نہیں کیا گیا جس پر درخواست گزار نے بتایا کہ اس کیس کا سپریم میں زیر التوا معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔

    جس پر درخواست گزار بیرسٹر جاوید اقبال جعفری کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے پانامہ کیس میں نوازشریف کو نااہل قرار دیا اور نیب ریفرنس قائم کرنے کا حکم دیا مگر میاں نوازشریف سپریم کورٹ کے احکامات کے برعکس نیب میں پیش نہیں ہو رہے .

    درخواست گزار نے مزید کہا کہ میاں نواز شریف کے پاس کئی ممالک کے ویزے لگے ہیں، جس کی وجہ سے خدشہ ہے کہ وہ قانونی کاروائی سے بچنے کے لئے بیرون ملک چلے جائیں گے۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف اور ان کے خاندان کے افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست دائر


    درخواست میں کہا گیا ہے کہ پانامہ کیس کے علاوہ عدالتوں میں میاں نواز شریف کے خلاف متعدد مقدمات زیر سماعت ہیں اور خدشہ ہے کہ سابق وزیراعظم مقدمات سے بچنے کے لیے بیرون ملک چلے جائیں گے، اس لیے عدالت میاں نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کے احکامات صادر کرے۔

    عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی درخواست پر فیڈریشن اور وزارت داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 اگست کو جواب طلب کر لیا ہے۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا اور نواز شریف ، حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے اور چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • تحریک انصاف کا وزیراعظم اور اسحاق ڈار پر عدلیہ اور پاناما جے آئی ٹی مخالف مہم چلانے کا الزام

    تحریک انصاف کا وزیراعظم اور اسحاق ڈار پر عدلیہ اور پاناما جے آئی ٹی مخالف مہم چلانے کا الزام

    اسلام آباد : عدلیہ اور پاناما جے آئی ٹی مخالف مہم پر تحریک انصاف نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا اور توہین آمیز مہم چلانے کا الزام وزیراعظم نوازشریف اور اسحاق ڈار پر لگایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے جی آئی ٹی کی تحقیقات میں رکاوٹ اور ٹیم کو دھمکانے پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی، درخواست فواد چوہدری کی جانب سے دائر کی گئی جبکہ لیگی رہنماؤں کے بیانات کی ویڈیوز اور متن بھی جمع کرائے گئے۔

    درخواست میں توہین آمیز مہم چلانے کا الزام وزیراعظم نوازشریف اور اسحاق ڈار پر لگایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ آصف کرمانی وزیراعظم کی ایما پر جے آئی ٹی کیخلاف بیان بازی کر رہے ہیں، ججز،عدالتی عملے اور جے آئی ٹی کیخلاف منظم مہم چلائی جا رہی ہے۔

    درخواست میں مزید کہا گیا کہ برسراقتدار خاندان کو نشانہ بنانے کا تاثر دیا جا رہا ہے، حسن اور حسین نوازکی پیشیوں پر لیگی وزرانےجے آئی ٹی کو ٹارگٹ کررہے ہیں جبکہ ن لیگی وزرا نے جے آئی ٹی ارکان اور ججوں کے خاندانوں کو بھی دھمکیاں دی ہیں۔


    مزید پڑھیں : تحریک انصاف کی جے آئی ٹی کی رپورٹ پبلک کرنے کے لیے درخواست


    درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ نواز شریف اور اسحاق ڈار کو جے آئی ٹی کے امور میں رکاوٹ پیدا کرنے سے روکا جائے اور آرٹیکل 190 کے تحت تمام ریاستی اداروں کو عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد یقینی بنانے کا حکم دیا جائے ۔

    آرٹیکل 190 کے تحت ملک کے تمام انتظامی ادارے سپریم کورٹ کو معاونت فراہم کرنے کے پابند ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم نواز شریف کےخلاف لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت اور نااہلی کی درخواست دائر

    وزیراعظم نواز شریف کےخلاف لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت اور نااہلی کی درخواست دائر

    لاہور : عدالت کو گمراہ کرنے اور مشیروں کی غلط تعداد بتانے پر وزیراعظم میاں نواز شریف کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت اور نااہلی کی درخواست دائر کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں وزیراعظم کےخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی، درخواست خدائی خدمت گار تنظیم کے سربراہ محمود اختر نقوی کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

    جس میں درخواست گزار نے موقف اختیار کیا  کہ عدالت عالیہ لاہور میں وزیر اعظم کے مشیروں اور معاونین کی تعیناتیوں کے خلاف کیس زیر سماعت ہے، وفاقی حکومت نے عدالت میں وزیراعظم کے مشیروں کی تعداد کے حوالے سے عدالت کو گمراہ کیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ حکومتی رپورٹ جھوٹ پر مبنی ہے ، جس میں وزیر اعظم کے مشیروں کی تعداد پانچ بتائی گئی جبکہ مشیروں اور معاونین کی کل تعداد سات ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ فاضل عدالت کو گمراہ کرنے پر وزیراعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے اور عدالت آئین کے آرٹیکل تریسٹھ کے تحت وزیراعظم کو نااہل بھی قرار دے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • ڈاکٹر عاصم کی دھمکیوں کے خلاف رینجرز کی عدالت میں درخواست

    ڈاکٹر عاصم کی دھمکیوں کے خلاف رینجرز کی عدالت میں درخواست

    کراچی: سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر کے خلاف گواہوں کو دھمکیاں دینے پر رینجرز کے وکیل نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں درخواست دائر کردی۔ گواہوں میں تین رینجرز اہلکار بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز کی جانب سے ان کے وکیل نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم اور دیگر پر گواہوں کو دھمکیاں دینے کی درخواست جمع کروائی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ڈاکٹر عاصم اور ان کے ساتھی گواہوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر عاصم کی ضمانت منظور

    رینجرز کے وکیل نے درخواست میں کہا کہ ڈاکٹر یوسف ستار سمیت 2 گواہوں کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔ مقدمے میں 3 رینجرز اہلکار بھی گواہوں میں شامل ہیں۔

    درخواست کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے ملزموں کو ضمانت پر رہا کیا تھا۔ 11 نومبر 2016 کو ہائیکورٹ نے 2 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔

    وکیل کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت عالیہ سندھ کے حکم کے مطابق مقدمے کا ٹرائل جلد مکمل کیا جائے۔ اہلکاروں کا تبادلہ ہوتا رہتا ہے، بیانات جلد قلمبند کیے جائیں۔

    یاد رہے کہ دہشت گردوں کے علاج سے متعلق کیس میں ڈاکٹر عاصم، میئر کراچی وسیم اختر، رؤف صدیقی، قادر پٹیل، سلیم شہزاد و دیگر نامزد ہیں۔

    ڈاکٹر عاصم حسین پر اربوں روہے کی کرپشن کا مقدمہ بھی دائر ہے تاہم اس مقدمے میں 29 مارچ کو ان کی ضمانت منظور کر کے انہیں رہا کردیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر عاصم پیپلز پارٹی کراچی کے صدر مقرر

    بعد ازاں 15 اپریل کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا حکم نامہ بھی جاری کردیا تھا جس کے تحت وہ 2 ہفتے کے لیے علاج کی غرض سے بیرون ملک سفر کر سکتے ہیں۔

  • ڈاکٹر عاصم نے ای سی ایل سے نام نکلوانے کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا

    ڈاکٹر عاصم نے ای سی ایل سے نام نکلوانے کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا

    کراچی : سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم نے ای سی ایل سے نکلوانے سے متعلق درخواست سندھ ہائیکورٹ میں دائر کردی، جس میں انکا کہنا ہے کہ علاج کیلئے باہر جانے دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عاصم نے رہائی کے بعد ای سی ایل سے نام خارج کرنے سے متعلق سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی، درخواست میں ڈاکٹر عاصم حسین کے جانب سے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ بیمار ہیں اور کمر میں شدید تکلیف ہے ،میڈیکل بورڈ نے بھی بیرون ملک علاج کی تجویز دی ہے۔

    درخواست میں ڈاکٹر عاصم کی جانب سے کہا گیا جج صاحب! علاج کیلئے باہر جانے دیں ، لندن میں ڈاکٹروں سے 20اپریل کا اپائنمنٹ ہے، بر وقت علاج نہ ہوا تو طبیعت بگڑ سکتی ہے۔

    وزارت داخلہ نے نیب کی سفارش پر 24نومبر 2015کو ای سی ایل میں نام شامل کیا تھا ، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ،وزارت داخلہ کو ای سی ایل سے نام خارج کرنے کا حکم دیا جائے، درخواست میں وفاقی وزارت داخلہ ، محکمہ داخلہ سندھ ، نیب اور آئی جی سندھ کو فریق بنایا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم جاری


    یاد رہے گذشتہ ماہ سندھ ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے جسٹس کے کے آغا کا فیصلہ برقرار رکھتے ڈاکٹر عاصم حسین کی ضمانت منظور کی تاہم ساتھ ہی وزیرداخلہ کو خط لکھ کر ای سی ایل میں نام شامل کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔


    مزید پڑھیں : ڈاکٹر عاصم حسین کو 19 ماہ بعد رہا کردیا گیا


    واضح رہے سابق صوبائی وزیرپیٹرولیم ڈاکٹر عاصم کو 19 ماہ بعد  جیل سے رہا کیا گیا تھا، دو برس قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پی پی رہنماء کو دہشت گردوں کے علاج و معالجے مقدمے میں گرفتار کیا تھا بعد ازاں نیب نے کرپشن کی تحقیقات بھی شروع کردی تھیں۔

  • مجھے کچھ ہوا تو وزیراعٰلی پنجاب ذمے دار ہوں گے‘شوکت بسرا

    مجھے کچھ ہوا تو وزیراعٰلی پنجاب ذمے دار ہوں گے‘شوکت بسرا

    لاہور: پیپلز پارٹی کے رہنما شوکت بسرا نے سیکیورٹی واپس لینے پرلاہور ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کردی. درخواست میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ممکنہ حادثے کے ذمہ دار وزیراعلیٰ پنجاب ہوں گے۔

    پٹیشن کے مندراجات میں پیپلزپارٹی کے رہنما شوکت بسراکا کہنا ہے کہ سیکیورٹی واپس لینے کے ذمہ دار وزیراعلیٰ پنجاب سمیت صوبے کی اعلیٰ شخصیات ہیں.

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما شوکت بسرا کی جانب سے وزیراعٰلی پنجاب شہبازشریف کے خلاف ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی گئی ہے، پیپلزپارٹی سے وابستہ رہنما نے ہارون آباد حملے کے ملزمان کی عدم گرفتاری پر یہ پٹیشن دائرکی ہے، شوکت بسرا کی پٹیشن کی سماعت جسٹس یاورعلی آج کریں گے.

    پٹیشن میں سیکیورٹی واپس لینے پرچیف سیکریٹری پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے، پٹیشن کے مندراجات میں شوکت بسرا نے کہا ہے کہ سیکیورٹی واپس لینے کے ذمہ داروزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، وزیرقانون رانا ثنا اللہ ، اورحمزہ شہبازہیں، علاوہ ازاں ہارون آباد حملے کی تحقیقات رپورٹ نہ دینے کے خلاف بھی الگ درخواست دائر کی گئی ہے۔

    شوکت بسرا نے کہا کہ اگر مجهے کچھ ہوا تو اس کی ایف آئی آر شہباز شریف، رانا ثنا اللہ اور حمزہ شہباز کے خلاف دائر کی جائے.

    یاد رہے کہ رواں سال کے گذشتہ ماہ میں صوبہ پنجاب کی تحصیل ہارون آباد میں پیپلز پارٹی کے کیمپ پر فائرنگ کے نتیجے میں شوکت بسرا زخمی اور ان کا سیکریٹری جاں بحق ہوگیا تھا.

    shukat-1

    shukat2

    shukat3

  • پرویز مشرف کے ریڈ وارنٹ کے لیے درخواست دائر

    پرویز مشرف کے ریڈ وارنٹ کے لیے درخواست دائر

     اسلام آباد: سابق صدر پرویز مشرف کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کے لیے ہارون الرشیدغازی کی جانب سے عدالت میں پٹیشن دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ، سابق صدر پرویزمشرف کےریڈ وارنٹ جاری کرنےسےمتعلق عدالت میں ہارون الرشیدغازی کی جانب سے پٹیشن دائر کی گئی درخواست گزار کا کہنا ہے کہ عدالت مشرف کےریڈوارنٹ جاری کرنےکےاحکامات جاری کرے۔

    دوسری جانب پرویزمشرف کی طرف سےجسٹس(ر)عبدالوحید نے وکالت نامہ جمع کردیا ہے، سابق صدر کے نئے وکیل اختر شاہ کا کہنا ہے کہ پرویزمشرف عدالت میں پیش ہوناچاہتے ہیں تاہم سیکیورٹی خدشات اوران کی صحت اجازت نہیں دے رہی۔

    علاوہ ازیں پرویز مشرف کے وکیل نےعدالت سے مزید مہلت مانگ لی ہے، عدالت نے مہلت کی استدعا قبول کرتے ہوئے سماعت 8 فروری تک ملتوی کردی۔

    یہاں پڑھیں:لال مسجد کیس، پرویز مشرف اشتہاری قرار،جائیداد ضبط کرنے کا حکم

    یاد رہے کہ لال مسجد کیس میں مسلسل غیر حاضری کے باعث عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئےان کی ضمانت ضبط کرنے کا حکم صادرکیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف علاج کے سلسلے میں گزشتہ کئی ماہ سے بیرونِ ملک مقیم ہیں اورانکے وکلا کے مطابق صحت کے مسائل انہیں سفر کرکے وطن آنے کی اجازت نہیں دے رہے۔

     

  • نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی تشکیل کے لیے سینیٹ میں پٹیشن جمع

    نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی تشکیل کے لیے سینیٹ میں پٹیشن جمع

    اسلام آباد : پارلیمینٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو دوبارہ تشکیل دینے کے لیے پٹیشن سینیٹ میں جمع کرادی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے پارلیمینٹ کی نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی دوبارہ تشکیل دینے کی پٹیشن سینیٹ میں جمع کرا دی ہے۔

    اس موقع پر شیری رحمان نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری تعریف کے مستحق ہیں کہ جنہوں نے آل پارٹیز کانفرنس میں قومی سلامتی کمیٹی کی تشکیل نو کے مسئلے کو اٹھایا۔

    شیری رحمان نے وزیر اعظم کی کمیٹی کی تشکیل پر رضامندی اور اس معاملے پر چیئرمین سینٹ کی مسلسل حمایت اور اقدامات کی تعریف بھی کی۔

    شیری رحمان نے کہا کہ یہ کمیٹی حکومت اور ملک کے مفاد میں ہے اس کو دوبارہ تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔ پٹیشن کی پی ایم ایل کیو، پی ایم ایل ایف، جے آئی، اے این پی، ایم کیو ایم، بی این پی، جے یو آئی ایف اور دیگر پارٹیز نے حمایت کر دی۔

    یاد رہے کہ پارلیمینٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی پاکستان پیپلز پارٹی نے سال 2008ء میں تشکیل دی تھی جس کا مقصد ملک کے سیکیورٹی معاملات میں حکومت کی رہنمائی کرنا تھا، موجودہ حکومت نے اس کمیٹی کی دوبارہ تشکیل نہیں کی۔