Tag: petitions file

  • سابق وزیر اعظم نواز شریف سے "سر” کا خطاب واپس لینے کے لئے درخواست

    سابق وزیر اعظم نواز شریف سے "سر” کا خطاب واپس لینے کے لئے درخواست

    لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے "سر” کا خطاب واپس لینے کے لئے درخواست پر وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دس نومبر تک جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے "سر” کا خطاب واپس لینے کے لئے درخواست کی سماعت ہوئی ، درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالت کو اختیار ہے کہ میاں نواز شریف سے سر کا خطاب واپس لینے کا حکم دے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ پانچ برسوں سے اس کیس پر سماعت جاری ہے، نواز شریف کی جانب سے نہ تو کوئی پیش ہوا اور نہ ہی جواب داخل کروایا گیا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت نواز شریف سے سر کا خطاب واپس لینے کا حکم دے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ نواز شریف سے سر کا خطاب واپس لینے کا فیصلہ وفاقی حکومت کر ے گی۔ دلائل کے بعد عدالت نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دس نومبر تک جواب طلب کر لیا۔

    یاد رہے کہ پاکستان کی پچاس سالہ تقریبات کے موقع پر برطانوی ملک نے وزیر اعظم میاں نواز شریف کو سر کا خطاب دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن:جوڈیشل انکوائری منظرعام پرلانے کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع

    سانحہ ماڈل ٹاؤن:جوڈیشل انکوائری منظرعام پرلانے کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع

    لاہور : سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سول سوسائٹی کے سربراہ عبداللہ ملک کی جانب سے درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں سانحہ ماڈل ٹاون کی جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ کو منظر عام پر نہ لانے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ تین سال کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ منظر عام پر نہیں لائی گئی، جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ منظر عام پر نہ آنے کی وجہ سے متاثرہ خاندانوں کو انصاف نہیں مل سکا۔

    دائر درخواست گزار کے مطابق جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاون کے ذمہ داروں کا تعین کیا گیا، اسی لیے حکومت رہورٹ کو منظر عام پر نہیں لا رہی، جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ کو منظر عام پر نہ لانا آئین کے آرٹیکل 9، 14 اور 25 کی نفی ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری کو جلد از جلد منظر عام پر لانے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

    یاد رہے کہ ڈھائی سال پہلے پولیس کی جانب سے ماڈل ٹاون میں منہاج القرآن مرکز کے ارد گرد سے رکاوٹیں ہٹانے کے نام پر آپریشن کیا گیا جہاں کارکنوں اور پولیس کے درمیان مزاحمت ہوئی، پولیس کے شدید لاٹھی چارج کے سبب 14 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔