Tag: Petrichor

  • کچّی مٹی کے مہکنے کا سبب کیا ہے؟ جانیے

    کچّی مٹی کے مہکنے کا سبب کیا ہے؟ جانیے

    محسن بھوپالی کے کئی اشعار کو ضربُ المثل کا درجہ حاصل ہے، وہ اردو کے نام وَر اور نہایت معتبر شاعر ہیں‌ جن کی ایک مشہور غزل کا پیشِ نظر شعر آپ کے ذہن کے کسی گوشے میں‌ بھی محفوظ ہو گا۔

    روک سکو تو پہلی بارش کی بوندوں کو تم روکو
    کچّی مٹی تو مہکے گی، ہے مٹی کی مجبوری

    ممکن ہے کہ آپ نے یہ شعر نہ سنا ہو، لیکن اُس مہک سے ضرور واقف ہوں گے جو خاصے عرصے بعد ہونے والی بارش میں زمین کے وجود سے اٹھتی ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ یہ سوندھی سوندھی خوش بُو ہر آنگن اور میدان کی کچّی مٹی میں بے تابی سے برکھا رُت کا انتظار کررہی تھی۔ اس مہک کو سائنسی زبان میں Petrichor (پیٹریکور) کہتے ہیں۔

    کئی عطر ساز کمپنیوں نے بھی اس قسم کی خوش بُو تیّار کی ہے جو بازار میں عام دست یاب ہیں۔

    خرد حیاتیات کے ماہرین کے مطابق مٹّی میں کئی جراثیم موجود ہوتے ہیں‌ اور جب کوئی گیلی مٹّی کو سونگھتا ہے تو دراصل اُس مالیکیول کو سونگھ رہا ہوتا ہے جسے سائنس جیوسمن کے نام سے شناخت کرتی ہے جب کہ اس مالیکیول کو جنم دینے والے جرثومے کا نام اسٹریپٹو مائسیز ہے۔

    یہ مالیکیول اُس وقت ہوا میں منتشر ہوجاتا ہے، جب بارش کے قطرے مٹّی سے ٹکراتے ہیں اور یہی وہ وقت ہوتا ہے جب کچّی مٹی مہکنے لگتی ہے۔

  • بارش ہوتے ہی مٹی سے سوندھی سوندھی خوشبو کیوں اٹھنے لگتی ہے؟

    بارش ہوتے ہی مٹی سے سوندھی سوندھی خوشبو کیوں اٹھنے لگتی ہے؟

    بارشوں کے موسم میں پہلی بوند پڑتے ہی ماحول مٹی کی سوندھی سوندھی خوشبو سے مہک اٹھتا ہے جو ہر شخص کو مسحور کردیتا ہے، یہ خوشبو بارش کے آغاز سے قبل بھی آتی ہے جو بارش کا پیش خیمہ ثابت ہوتی ہے۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں بارشوں میں مٹی سے یہ خوشبو کیوں آتی ہے؟

    بارش کے موسم میں فضا میں پھیل جانے والی یہ سوندھی خوشبو جسے پیٹریکور کہا جاتا ہے، ایک بیکٹریا کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے جسے ایکٹی نوموسیٹس کہا جاتا ہے۔

    یہ بیکٹریا اس وقت مٹی میں نمو پاتا ہے جب اسے نمی اور حرارت ملتی ہے۔ جب زمین کی مٹی خشک ہوتی ہے تب یہ غیر فعال ہوتے ہیں اور اس وقت انہیں اسپورز کہا جاتا ہے۔

    بارشوں کے موسم میں ان کی ہلکی جسامت کی وجہ سے ہوا اور بارش کا پانی انہیں باآسانی فضا میں اچھال دیتا ہے۔ اس کے بعد یہ پوری فضا میں پھیل جاتے ہیں اور نم ہوا کی وجہ سے ان کی میٹھی خوشبو ہمیں بھی محسوس ہوتی ہے۔

    یہ عمل چونکہ بارشوں میں ہی انجام پاتا ہے لہٰذا اس وقت اس خوشبو کو ہم بارش سے منسوب کرتے ہیں۔

    اب یقیناً آپ کو علم ہوگیا ہوگا کہ بارشوں کی یہ مخصوص خوشبو دراصل مٹی سے نہیں اٹھتی بلکہ بیکٹریا کی وجہ سے پھیلتی ہے۔