Tag: petrol crisis

  • پیٹرول بحران : برطانوی شہری نے مضحکہ خیز حل نکال لیا، ویڈیو وائرل

    پیٹرول بحران : برطانوی شہری نے مضحکہ خیز حل نکال لیا، ویڈیو وائرل

    لندن : برطانیہ میں پیٹرول کا بحران شدت اختیار کرگیا جس کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہوگیا، ایسے میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اس صورتحال سے محظوظ ہورہے ہیں۔

    ایسا ہی ایک منظر لندن کی ایک سڑک پر دیکھا گیا جب ایک شخص اپنے گھوڑے پر سوار ہوکر پیٹرول پمپ پہنچا اور خوشگوار موڈ میں گنگنانے لگا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    برطانیہ میں پیٹرول پمپ پر ایندھن کے حصول کیلیے لڑائی لڑی جاری ہے کیونکہ گزشتہ روز ملک کے 2 ہزار سے زائد پیٹرول اسٹیشنز خشک پڑے تھے۔

    پیٹرول کا بحران ایندھن کی کمی کی وجہ سے نہیں بلکہ ٹرک ڈرائیوروں کی کمی کی وجہ سے پیدا ہوا جس کا سبب پیٹرول اسٹیشنوں تک نہ پہنچانا ہے۔

    ایسے میں جب بہت سے لوگوں کی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی تھیں، اس موقع پر ایک مقامی پیٹرول پمپ پر ایک آدمی کو گھوڑے پر سوار دیکھا گیا۔

    وہ شخص جو شعر گنگنا رہا تھا جس کے بول کچھ اس طرح تھے کہ ” میں پیٹرول کے لیے قطار میں کھڑا ہوں، لیکن میں اپنے گھوڑے پر ہوں، مجھے پیٹرول کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ میرا گھوڑا گاجر کھاتا ہے”۔

    یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہے، جس نے1.7 ملین سے زیادہ ویوز اور ایک لاکھ سے زیادہ لائیکس اور شیئرز حاصل کیے ہیں ویڈیو پر صارفین نے دلچسپ تبصرے بھی کیے۔

    ایک صارف نے پوچھا کہ "اسے کتنے ہارس پاور کی گاجریں ملیں؟” ایک اور نے مذاق کیا کہ "لوگ اب گاجر خریدنے سے بھی گھبرانے لگیں گے۔”

    ایک تیسرے صارف نے مزید کہا کہ "جب تک گاجر کی کمی نہ ہو۔ ایک اور نے پوسٹ کیا کہ ” مجھے یہ ویڈیو دیکھ کر حد سے زیادہ ہنسی آرہی ہے۔”

  • برطانیہ میں پیٹرول بحران : سوشل میڈیا پر خاتون نے نیا تنازعہ کھڑا کردیا

    برطانیہ میں پیٹرول بحران : سوشل میڈیا پر خاتون نے نیا تنازعہ کھڑا کردیا

    لندن : برطانیہ میں پیٹرول کی قلت کے باعث لوگ شدید ذہنی اذیت سے دوچار ہیں، پیٹرول پمپس پر لمبی لمبی قطاریں ان کی بے بسی کا کھلا اظہار ہے۔

    ایسے موقع پر برطانیہ کے عوام مزید غم و غصے کا شکار ہوئے جب ایک خاتون نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر دس لیٹر پیٹرول فروخت کرنے کی کوشش کی۔ اسٹاک پورٹ کی رہائشی خاتون کی جانب سے جیسے ہی یہ پوسٹ شیئر کی گئی تو لوگوں میں شدید غم و غصہ پھیل گیا۔

    برطانوی اخبار کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک خاتون صارف نے پیٹرول کے دو کینوں کی تصاویر کے ساتھ پوسٹ شیئر کی کہ وہ پیٹرول کے دو کین 50 پاؤنڈز کے عوض فروخت کرنا چاہتی ہیں۔ پوسٹ میں واضح کیا گیا تھا کہ قیمت میں کین شامل نہیں ہیں۔

    فیس بک کی خاتون صارف نے پیٹرول کی جو قیمت بتائی تھی وہ پمپس پہ فروخت کیے جانے والے پیٹرول کی قیمت سے چار گنا زائد تھی۔

    خاتون صارف نے اس کے بعد فیس بک سے پوسٹ ہٹادی لیکن تاحال یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ پوسٹ پیٹرول کے فروخت کیے جانے کی وجہ سے ہٹائی گئی ہے اور یا پھر عوامی ردعمل سے مجبور ہو کر ہٹائی گئی۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں ٹینکر ڈرائیوروں کی کمی کی وجہ سے پیٹرول کی ترسیل میں خلل ایک بڑے بحران کی صورت اختیار کر گیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ پیٹرول کی سپلائی کو معمول پر لانے کے لیے فوج کی مدد حاصل کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔

    لندن سمیت برطانیہ کے مختلف حصوں میں پیٹرول پمپوں پر گزشتہ چند روز سے گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں دکھائی دے رہی ہیں جب کہ لوگوں نے آنے والے دنوں میں پیٹرول نہ ملنے کے خدشات کی وجہ سے اپنی ضروریات سے زیادہ پیٹرول خریدنا بھی شروع کر دیا ہے۔

    وزیر اعظم بورس جانسن کی حکومت کے وزرا مسلسل اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ ملک میں پیٹرول کی کوئی کمی نہیں ہے اور صرف وقتی طور پر پیٹرول پمپوں تک تیل کی ترسیل ٹینکر ڈرائیوروں کی کمی کی وجہ سے متاثر ہو رہی ہے جو جلد معمول پر آجائے گی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں ایندھن کے بحران نے ایک بڑے سیاسی بحران کو بھی جنم دیتا دکھائی دے رہا ہے جب کہ وزیراعظم پر دباؤ ہے کہ وہ اس سلسلے میں قوم سے خطاب کریں۔

    رپورٹس کے مطابق حالات کی سنگینی کا نتیجہ ہے کہ دو افراد کو ایک دوسرے کو لاتیں اور گھونسے مارتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے جب کہ منرل واٹر کی بوتلوں کو پیٹرول سے بھرتے بھی نوٹ کیا گیا ہے۔ ایک جگہ سے چاقو بردار کی وڈیو بھی منظر عام پرآئی ہے۔

  • پیٹرول بحران : اوگرا چیئرمین کام نہیں کر سکتے تو عہدہ چھوڑ دیں، لاہور ہائیکورٹ

    پیٹرول بحران : اوگرا چیئرمین کام نہیں کر سکتے تو عہدہ چھوڑ دیں، لاہور ہائیکورٹ

    لاہور : پٹرولیم مصنوعات کی قلت کےخلاف درخواست کی سماعت پر لاہور ہائی کورٹ نے چیئرمین اوگرا پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کام نہیں کرسکتے تو مستعفی ہوجائیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کےخلاف درخواست کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان کی درخواست کی سماعت کی،۔

    اس موقع پر عدالت نے چیئرمین اوگرا کے پیش نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کیا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ اوگرا چیئرمین کام نہیں کر سکتے تو عہدہ چھوڑ دیں۔

    انہوں نے کہا کہ اوگرا والوں کی نااہلی کی وجہ سے ہی ملک میں پیٹرول کا بحران ہوا ہے۔ اس محکمہ نے بیڑہ غرق کیا ہوا ہے، چیئرمین اوگرا کاعہدہ انجوائے کرنے کے لئے نہیں ہے، اگر ادارے کام نہ کریں تو پھر عدالتوں کو نوٹس لینا پڑتا ہے۔

    عدالت کا مزید کہنا تھا کہ کابینہ نے اس معاملے پر جو فیصلہ کیا یہ اچھی مثال نہیں، یوں لگتاہے کہ جیسے کابینہ کو قانون کا علم ہی نہیں، جب تک آپ کسی پر ذمہ داری عائد نہیں کریں گے تو مسئلہ کیسے حل ہوگا؟

  • ملک میں پیٹرول کا مصنوعی بحران، وفاقی حکومت نے تحقیقاتی کمیٹی بنا دی

    ملک میں پیٹرول کا مصنوعی بحران، وفاقی حکومت نے تحقیقاتی کمیٹی بنا دی

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ملک میں پیٹرول کے مصنوعی بحران کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنادی ، گزشتہ روزکابینہ اجلاس میں وزیراعظم نے پیٹرول بحران کا سخت نوٹس لیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں پیٹرول کامصنوعی بحران کی تحقیقات کیلئے وفاقی حکومت نے کمیٹی بنادی ہے، تحقیقاتی کمیٹی نے3کمپنیوں کےسی ای اوز کو کل طلب کرلیا، طلب کئے جانے والوں میں ہیسکول،شیل اورگوآئل کمپنی کےسی اوز شامل ہیں۔

    تحقیقاتی کمیٹی پیٹرول کی ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ کی تحقیقات اور آئل کمپنیوں کےموجودہ ذخائرکی جانچ پڑتال کرے گی۔

    معاون خصوصی ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ پیٹرول بحران ختم کرنےکےلیےحکومت نےکمیٹیاں تشکیل دے دیں ، پیٹرول بحران پیداکرنے والے رعایت کےمستحق نہیں، ذمےداروں کےخلاف سخت ایکشن ہوگا، حکومت کو اپنی ذمے داری کا احساس ہے، عوام کے مسائل کاحل ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم کا حالیہ پٹرول کی قلت پرسخت تشویش کا اظہار

    گزشتہ روزکابینہ اجلاس میں وزیراعظم نےپیٹرول بحران کا سخت نوٹس لیا تھا ، کابینہ اجلاس میں عمرایوب اور ندیم بابر سے سخت سوالات بھی کئے گئے تھے۔

    عمران خان نے کہا تھا ایشیا میں سب سے سستا پٹرول میں نے کیا، غائب کس نے کیا؟عام آدمی کوریلیف دینے سے پیچھےنہیں ہٹوں گا اور وزارت پٹرولیم اور اوگرا کو تین دن کے اندر پیٹرول سپلائی معمول پر لانے کیلئے تمام ضروری اقدامات کرنے کا حکم دے دیا۔

    وزیراعظم نے چیئرمین اوگراکوبھی طلب کرکے وارننگ دی تھی کہ بحران کےذمہ دارنکلےتورعایت نہیں ہوگی۔

    بعد ازاں پیٹرول بحران پر وزارت پٹرولیم نے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کیخلاف کارروائی کیلئے خط لکھا تھا، جس میں کمیٹی برائے فیول کرائسس نے دو نجی کمپنیوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت کی تھی۔

    دونوں کمپنیوں کیخلاف کارروائی کا حکم فیول ہولڈنگ ثابت ہونے پر دیا گیا، دونوں نجی آئل کمپنیوں کے سی او اوز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

  • پیٹرول بحران کی ذمہ دار آئل مارکیٹنگ کمپنی کیخلاف کارروائی کیلیے خط

    پیٹرول بحران کی ذمہ دار آئل مارکیٹنگ کمپنی کیخلاف کارروائی کیلیے خط

    کراچی : پیٹرول بحران پر کارروائی کیلئے وزارت پٹرولیم نے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کیخلاف اسسٹنٹ کمشنر ہاربر ویسٹ کو خط لکھ دیا،خط میں سخت کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں جاری حالیہ پیٹرول بحران پر وزارت پٹرولیم نے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کیخلاف کارروائی کیلئے خط لکھ دیا، کمیٹی برائے فیول کرائسس نے دو نجی کمپنیوں کیخلاف کارروائی کیلئے خط لکھا۔

    اسسٹنٹ کمشنر ہاربر ویسٹ کو لکھے گئے خط میں کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے، دونوں کمپنیوں کیخلاف کارروائی کا حکم فیول ہولڈنگ ثابت ہونے پر دیا گیا، دونوں نجی آئل کمپنیوں کے سی او اوز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    دونوں آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے خلاف دستاویزی ثبوت بھی فراہم کردیے گئے، کمیٹی ممبران نے کیماڑی ٹرمینل اور دفاترسے دونوں کمپنیز کاریکارڈ حاصل کیا۔

    کمیٹی نے دیگر نجی آئل کمپنیوں کے تیل ذخائر سے متعلق ڈیٹا بھی اکٹھا کرلیا۔ ذرائع کے مطابق پی ایس او کے علاوہ ملک بھر میں14نجی تیل کمپنیاں کام کررہی ہیں دیگرکمپنیز کے فیول ہولڈنگ کے شواہد ملنے پر کمیٹی کارروائی کی سفارش کرے گی۔

    فیول ہولڈنگ ثابت ہونے پر آئل کمپنی کیخلاف مقدمہ بھی درج کیا جاسکتا ہے، اوگرا فیول ہولڈنگ ثابت ہونے پرآئل کمپنیوں کا لائسنس منسوخ کرسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پیٹرولیم ڈویژن میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا تھا اجلاس کے دوران وفاقی وزیر عمر ایوب نے ملک میں جاری پیٹرول بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور پٹرول بحران کے ذمہ داروں کیخلاف سخت ایکشن کی ہدایت کی تھی۔

    مزید برآں قوم اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت پیٹرول کے 10 دن کے ذخائر
    موجود ہیں، آئندہ دو روز میں 65 ہزار میٹرک ٹن کی شپمنٹ (ترسیل) ہو جائے گی۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ جو لوگ مصنوعی قلت پیدا کر رہے ہیں پورے پاکستان ان کے خلاف کارروائی کی ہدایات جاری کر دی ہیں،
    وزیراعظم کا عزم ہے کہ ہم نے مافیا کو توڑنا ہے، ایف آئی اے کو حکم دیا ہے کہ خود جا کر پیٹرول پمپوں کو چیک کریں۔

    انہوں نے کہا کہ جو لوگ مصنوعی بحران پیدا کر رہے ہیں ان کے لائسنس منسوخ کرینگے، واضح کہہ رہا ہوں کہ میں پیٹرول،ڈیزل
    اور مٹی کے تیل کا کوئی بحران ہے اور نہ ہی کوئی کمی ہے۔ جہاں بھی مافیا ہوگا ان کوپکڑیں گے، مافیازکی کمرتوڑیں گے۔

  • ملک بھر میں پیٹرولیم منصوعات کا بحران، ذمہ داران کیخلاف کارروائی کا آغاز

    ملک بھر میں پیٹرولیم منصوعات کا بحران، ذمہ داران کیخلاف کارروائی کا آغاز

    اسلام آباد / کراچی : ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے، وزرت پیٹرولیم نے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے کوٹے کی جانچ پڑتال کیلئے کمیٹی قائم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت ملک بھر میں پیٹرولیم منصوعات کا بحران جاری ہے، مختلف شہروں میں پٹرول پمپس پر اسٹاک ختم ہونے کے بعد نوسپلائی کے بورڈ آویزاں کردیئے گئے، شہری پٹرول کی تلاش میں در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے۔

    پی ایس او پمپس پر بھی رش اور لمبی لائنوں نے بھی شہریوں کو چکرا کر رکھ دیا ہے، وزرت پٹرولیم کی جانب سے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے کوٹے کی جانچ پڑتال کیلئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

    اس سلسلے میں اسلام آباد میں پٹرول کی قلت سے متعلق پٹرولیم ڈویژن میں اعلیٰ سطح اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر عمرایوب نے پیٹرول بحران پر تشویش کا اظہار کیا، انہوں نے پیٹرول بحران کے ذمہ داروں کا تعین اور کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے ڈی جی آئل کی سربراہی میں کمیٹی کی تشکیل دے دی۔

    وفاقی وزیر کی ہدایت پر کمپنیوں کے کوٹے کی جانچ پڑتال کیلئے قائم کمیٹی کے ممبران کیماڑی پہنچ گئے، ممبران کیماڑی ٹرمینل اے پرآئل کمپنیوں کے تیل ذخائر سے متعلق ڈیٹا اکھٹا کرنے میں مصروف ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے علاوہ ملک میں14نجی کمپنیاں تیل کی ترسیل کرتی ہیں، کیماڑی ٹرمینل اے پرتمام نجی کمپنیوں کے دفاتر موجود ہیں، کمیٹی اراکین کے ہنگامی دورے کے باعث مختلف کمپنیوں کے افسران رات گئے دفتر پہنچنا شروع ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں : ملک بھر میں پیٹرول کا بحران سنگین صورت اختیار کرگیا

    واضح رہے کہ پیٹرولیم ڈویژن اور اوگرا حالیہ پیٹرول اور ڈیزل کے بحران کو مصنوعی قرار دے چکی ہے

  • ملک بھر میں پیٹرول کا بحران سنگین صورت اختیار کرگیا

    ملک بھر میں پیٹرول کا بحران سنگین صورت اختیار کرگیا

    کراچی : پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوتے ہی ملک بھر میں پیٹرول کا بحران کھڑا ہوگیا ہے، نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں سے پیٹرول اور ڈیزل کی فراہمی بند کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت ملک بھر میں پیٹرول اور ڈیزل کا سنگین بحران ہوگیا، مختلف شہروں میں پیٹرول کی قلت تیسرے روز بھی جاری ہے اور شہری پیٹرول کی تلاش میں در در مارے پھر رہے ہیں۔

    پرائیویٹ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے بیشتر پمپس پر پیٹرول اور ڈیزل ختم ہوچکا ہے، نجی مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے پیٹرول اور ڈیزل کی فراہمی شدید متاثر ہوگئی ہے۔

    شہر قائد میں پیٹرول پمپس کی مجموعی تعداد 3 سو کے لگ بھگ ہے جن میں سے50 فیصد پمپس کے آئل ٹینکر خالی ہوچکے ہیں، جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    اس حوالے سے پیٹرولیم ریٹیلرز کا کہنا ہے کہ نجی کمپنیوں کے پیٹرول پمپس بند اور آئل ٹینک خشک پڑے ہیں، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا ) نے چیف سیکریٹریز کو پیٹرول فراہمی کی ہدایت کی ہے۔

    پیٹرولیم ریلیٹرز کے مطابق پیٹرول پمپس پر لمبی لمبی قطاریں لگی ہیں، شہری پیٹرول کے حصول کیلئے مشکلات کا شکار ہیں،
    بیشتر آئل کمپنیاں تیل کی درآمد کے انتظار میں ہیں۔

    مزید پڑھیں: ملک بھر میں پیٹرول کا بحران سر اٹھانے لگا

    دوسری جانب کراچی گڈز کیرئیر کے صدر رانا اسلم نے کہا ہے کہ مال بردار گاڑیوں کو بھی ڈیزل نہیں مل رہا، گڈز ٹرانسپورٹ بند ہونے سے اشیا کی ترسیل میں بھی تعطل آئے گا۔

  • ملک بھر میں پیٹرول کا بحران سر اٹھانے لگا

    ملک بھر میں پیٹرول کا بحران سر اٹھانے لگا

    کراچی : شہر قائد سمیت ملک بھر میں پیٹرول کا بحران سر اٹھانے لگا، نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے بیشتر پمپس پر پیٹرول اور ڈیزل ختم ہوگیا، کمپنیز نے اپنے اسٹاک کم ترین سطح پر رکھے ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں حالیہ کمی ہوتے ہی ملک بھر میں پیٹرول کا بحران کھڑا ہوگیا ہے، پرائیویٹ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے بیشتر پمپس پر پیٹرول اور ڈیزل ختم ہوچکا ہے۔ نجی مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے پیٹرول اور ڈیزل کی فراہمی شدید متاثر ہوگئی۔

    اس حوالے سے ذرارئع کا کہنا ہے کہ ایک نجی آئل مارکیٹنگ کمپنی نے گزشتہ ایک ماہ سے ڈیزل کی سپلائی بند کر رکھی ہے، نجی کمپنیوں نے ڈیلرز کو اوپن مارکیٹ سے پیٹرولیم مصنوعات خریدنے کا کہہ دیا ہے۔

    آل پاکستان پیٹرولیم ریٹیلرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ نجی آئل کمپنیز کی جانب آرڈرز کی سپلائی میں تاخیر ہےانہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرول پمپس کو پیٹرول اور ڈیزل کی سپلائی مکمل بحال کی جائے۔

    آل پاکستان پیٹرولیم ریٹیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کیماڑی سے پیٹرول پمپوں کو سپلائی معطل ہوچکی ہے۔ ریٹ کی کمی کی اطلاعات کے باعث تمام کمپنیز نے اپنے اسٹاک کم ترین سطح پر رکھے ہوئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق صورت حال بہتر ہونے میں ایک سے دو دن لگ سکتے ہیں، آج پلوڈو نامی جہاز60 ہزار ٹن ڈیزل لائے گا اور کل ایک اور جہاز 60 ہزار ٹن پیٹرول لائے گا۔

  • پیٹرول بحران: سی این جی ایسوسی ایشن کی پمپس کھلے رکھنے کی اپیل

    پیٹرول بحران: سی این جی ایسوسی ایشن کی پمپس کھلے رکھنے کی اپیل

    کراچی : پیٹرولیم مصنوعات کے بحران کے سبب سی این جی ایسوسی ایشن نے وزارت پیٹرولیم سے پمپس کھلے رکھنے کی اپیل کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ کراچی انجم وہاب کے مطابق آئل ٹینکرز کی ہڑتال کے سبب ملک بھر میں پیٹرول کی شدید قلت ہوگئی ہے جس کے سبب لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔

    اس پریشانی کو دیکھتے ہوئے سی این جی ایسوسی ایشن نے وزارت پیٹرولیم سے اپیل کی ہے کہ انہیں کل پمپس کھلے رکھنے کی اجازت دی جائے تاکہ عوام کی پریشانی میں کچھ کمی آسکے۔

    واضح رہے کہ گیس کی لوڈشیڈنگ کے شیڈو ل کے تحت کراچی کے سی این جی اسٹیشنز بدھ کی صبح 8 بجے 24 گھنٹوں کے لیے بند ہوجائیں گے۔


    مزید پڑھیں: ملک بھر میں پٹرول کی قلت، عوام پریشان، پمپس پر ہجوم


    خیال رہے کہ شہر میں پیٹرول پہلے ہی نہیں ہے اور آج بروز بدھ  سی این جی کا ناغہ بھی ہے جس سے بحران میں مزید اضافہ ہوگا۔

    پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی دھچکا لگے گا کیوں کہ پبلک ٹرانسپورٹ سی این جی پر منتقل ہوچکا ہے اور کل سی این جی نہ ملنے پر وہ بھی ڈیزل کے حصول کی کوشش کرے گا جو کہ اسے نہیں ملے گا۔

  • پٹرول بحران:حکومت نے پی ایس او کا گورننگ بورڈ تحلیل کردیا

    پٹرول بحران:حکومت نے پی ایس او کا گورننگ بورڈ تحلیل کردیا

    اسلام آباد: حالیہ پٹرول بحران کےتناظرمیں وفاقی حکومت نے پاکستان اسٹیٹ آئل کا گورننگ بورڈ تحلیل کردیالیکن تاحال کسی بھی وزیر کے خلاگ کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔

    اس سے قبل مینجنگ ڈائریکٹراورڈپٹی ڈائریکٹرکوعتاب کا نشانہ بنایا جاچکا ہے اوراب سرکاری آئل کمپنی کی کے گورننگ بورڈ کو بھی تحلیل کردیا گیا ہے۔

    ملک کے کروڑوں افراد کو نقصان پہنچانے والے وزراء کوتاحال کسی قسم کا کوئی بھی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔

    دریں اثناء آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین سعید احمد سے بھی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دینے کو کہا گیا ہے۔

    انکارکے باعث انہیں تین ماہ کی جبری رخصت پربھیج دیا گیا ہے انہیں حکومت کی جانب سے دائر کئے گئے مقدمے کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔