Tag: Petrol price hike

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا جس کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں اس بار پھر اضافہ کردیا گیا۔

    عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان تاحال برقرار ہے جس کے باعث ملک میں آئندہ 15روز کے لیے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 36 پیسے فی لیٹر جبکہ ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 11روپے 37 پیسے اضافہ کیا گیا ہے۔

    وزارت خزانہ کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق 5 روپے 36 پیسے اضافے سے پیٹرول کی نئی قیمت 272 روپے 15 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔

    اس کے علاوہ 11 روپے 37 پیسے اضافے سے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 284 روپے 35 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اعلان کے بعد اس کا اطلاق 16سے31جولائی تک کے لیے ہے۔

    علاوہ ازیں ذرائع کا کہنا ہے کہ مٹی کے تیل کی قیمت میں3روپے 10 پیسے فی لیٹر کمی جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں ایک روپیہ 85 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔

  • پیٹرول کی قیمت میں اضافے پر عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز

    پیٹرول کی قیمت میں اضافے پر عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز

    کراچی / لاہور : ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، جس کے بعد عوام  کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز ہوگیا، شہریوں نے اضافے کو ظلم قرار دے دیا۔ 

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر عوام کی جانب سے سخت ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے، ملک کے مختلف شہروں میں شہریوں اور پیٹرول پمپ ملازمین کے ساتھ تلخ کلامی کے واقعات بھی سامنے آرہے ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز لاہور کے نمائندے احمر کھوکھر نے ایک پیٹرول پمپ پر شہریوں سے ان کی رائے جاننے کی کوشش کی جس پر لوگ نگراں حکومت کیخلاف پھٹ پڑے۔

    شہریوں نے اپنے کانوں کو ہاتھ لگا کر استغفار پڑھنا شروع کردی، انہوں نے نگراں حکومت کر کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کاش جلدی سے الیکشن ہوں اور اس حکومت سے چھٹکارا ملے تاکہ نئی آنے والی حکومت کچھ بہتر اقدام کرسکے۔

    کراچی میں اے آر وائی نیوز کے نمائندے چاند نواب سے گفتگو کرتے ہوئے ایک پیٹرول پمپ پر غم وغصے سے بھرپور شہری کا کہنا تھا کہ ہم کیا بولیں ہمیں بولنے کے قابل بھی نہیں چھوڑا گیا، کوئی پوچھنے والا نہیں۔

    یاد رہے کہ نگراں حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد پیٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت تین سو اکتیس روپے اڑتیس پیسے جبکہ ڈیزل کی فی لیٹر نئی قیمت تین سو انتیس روپےاٹھارہ پیسے ہوگئی ہے۔

  • یکم فروری سے قبل پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا ملبہ مصنوعی قلت اور ذخیرہ اندوزی پر ڈال دیا گیا

    یکم فروری سے قبل پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا ملبہ مصنوعی قلت اور ذخیرہ اندوزی پر ڈال دیا گیا

    اسلام آباد: یکم فروری سے قبل پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا ملبہ مصنوعی قلت اور ذخیرہ اندوزی پر ڈال دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کر دی ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یکم فروری سے پہلے ہی بڑا اضافہ کر دیا گیا ہے، اور اس کا ملبہ مصنوعی قلت اور ذخیرہ اندوزی پر ڈال دیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافے سے قبل پیٹرول کی مصنوعی قلت اور ذخیرہ اندوزی کی گئی، اس کے بعد وفاقی حکومت نے مصنوعی قلت اور ذخیرہ اندوزی روکنے کی بجائے قیمتیں ہی بڑھا دیں۔

    حکومت نے مہنگائی کا بم گرا دیا، پٹرول اور ڈیزل 35 روپے لیٹر مہنگا

    ملک میں وافر ذخیرہ ہونے کے باوجود پیٹرول کی قلت اور ذخیرہ اندوزی پر قابو نہیں پایا گیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کا وافر ذخیرہ موجود ہے، پیٹرول کی طلب پوری کرنے کے لیے 18 روز کا ذخیرہ موجود ہے، جب کہ ڈیزل کی طلب پوری کرنے کے لیے 37 روز کا ذخیرہ دستیاب ہے۔