Tag: petrol prices

  • 20روپے تک اضافے کی تجویز، پٹرول  کی قیمتوں کے حوالے سے عوام کیلیے بڑی خبر

    20روپے تک اضافے کی تجویز، پٹرول کی قیمتوں کے حوالے سے عوام کیلیے بڑی خبر

    اسلام آباد : یکم مارچ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے ، اوگرا نے پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 20روپے 7پیسے اضافے کی تجویز دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئل گیس اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے یکم مارچ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں دروبدل کے حوالے سے سمری پٹرولیم ڈویژن کو ارسال کردی، پٹرولیم مصنوعات کی مجوزہ قیمتوں کا تعین 30 روپے فی لیٹر لیوی کی بنیاد پر کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سمری میں پٹرول کی فی لیٹرقیمت میں20روپے 7پیسے اضافے ، ڈیزل کی قیمت میں 19روپے61پیسےفی لیٹراضافےکی تجویز دی گئی ہے ، موجودہ لیوی کی بنیاد پر پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں6،6روپے لیٹراضافہ بنے گا۔

    ذرائع کے مطابق فی لیٹرپٹرول پرموجودہ عائدلیوی17روپے97پیسے اور فی لیٹرڈیزل پر موجودہ عائد لیوی 18روہے 36پیسے ہے، قیمتوں میں ردوبدل کافیصلہ وزارت خزانہ اور وزیر اعظم کی مشاورت سےہوگا۔

    یاد رہے 15 فروری کو وزیر اعظم عمران خان نے عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے اوگرا کی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کردی تھی ،

    اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 14 روپے 7 پیسے اضافے کی تجویز دی تھی، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 13 روپے 61 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔

    اوگرا کی جانب سے مٹی کا تیل 10 روپے 79 پیسے، لائٹ ڈیزل میں 7 روپے 43 پیسے اضافہ تجویز کیا گیا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پر کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کو مدِ نظر رکھ کر قیمتوں میں اضافے کی تجویز مسترد کی ہے، حکومت عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے ہر حد تک جائے گی۔

    خیال رہے حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل ہر 15 روز میں کیا جاتا ہے، گزشتہ 45 دن سے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

  • 6 ماہ میں پٹرول 34 روپے مہنگا،   عدالتی تحقیقات کا مطالبہ

    6 ماہ میں پٹرول 34 روپے مہنگا، عدالتی تحقیقات کا مطالبہ

    کراچی : وزیرزراعت سندھ اسماعیل راہو نے ماہانہ پٹرول مہنگا ہونے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا 6ماہ میں پٹرول 34روپے مہنگا کرکے 13کھرب روپے کمائے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو نے ماہانہ پٹرول مہنگا ہونے کی پی ٹی آئی حکومت کے خلاف عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کردیا اور کہا 6 ماہ میں پٹرول 34 روپے مہنگا کرکےحکومت نے 13 کھرب روپے کمائے اور عوام پر تیل کی نرخوں کی مد میں ماہانہ 82 ارب 16 کروڑ روپے اور سالانہ891 ارب کا بوجھ ڈالاگیا۔

    ,اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ 30 روپے لیویز کو ٹیکسز میں شامل کرنے کے باعث پٹرول مہنگا ہورہا ہے اور تمام ادارے خسارے میں اے ٹی ایمزمزے میں ہیں۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ غیر ملکی قرضوں اور مہنگائی کےسونامی سے عوام کی جیبوں پرہرماہ کھربوں روپےکاڈاکہ ڈالا جاتا ہے، اب تو چور سب جیل میں ہیں اور نہ چوروں کی حکومت ہے، نہ ملازمتیں اور نہ ہی کوئی ترقیاتی کام ، امین اور صادق بتائیں کہ یہ کھربوں روپے کس کے جیب میں جا رہے ہیں۔۔

    ایک مہینے میں پٹرول 2 مرتبہ مہنگا، براڈ شیٹ سےمقدمہ ہارے،اربوں روپے دینے پڑے، نجہاز پکڑا گیا، دنیا میں پاکستان کو بدنام کروایا، چینی کمیشن میں جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کو این آر او دیا۔

    نا اہلوں نے ایک کروڑ لوگ بیروزگار کردیے، بہت جلد اس سلیکٹڈ سے چھٹکارہ ملنے والا ہے,ان سے عوام مکمل مایوس ہو چکے ہیں۔۔

  • سعودی عرب: پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا گیا

    سعودی عرب: پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا گیا

    ریاض : سعودی آرامکو نے پیر کی شب اگست 2020 کے لیے پیٹرول کے نئے نرخ جاری کیے ہیں، نئی قیمتوں کے مطابق پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ نے آرامکو کے اعلامیے کے حوالے سے بتایا ہے کہ پیٹرول 91 جو گزشتہ ماہ ایک ریال 29 ھللہ فی لیٹر کے حساب سے دستیاب تھا۔ اب نئی قیمت ایک ریال 43 ھللہ ہوگی۔ پیٹرول 91 کی قیمت میں 14 ھللہ کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    پیٹرول95 جو گزشتہ ماہ ایک ریال44 ھللہ میں دستیاب تھا، اب نئی قیمت ایک ریال 60 ھللہ ہوگی، قیمت میں 16 ھللہ کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    نئے نرخنامے کے مطابق ڈیزل 52 ھللہ اور مٹی کا 70 ھللہ فی لیٹر دستیاب ہوگا۔ اعلا میے میں مزید کہا گیا کہ نئے نرخ منگل 11اگست سے نافذ العمل ہوں گے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں پیٹرول کی قیمتیں عالمی منڈی میں تیل کی برآمدی قیمت سے منسلک ہیں۔عالمی منڈی میں ہونے والی تبدیلیوں کے مطابق اس میں ردوبدل کیا جا تا ہے۔ آرامکو کی طرف سے ہر ماہ کی دس تاریخ کو پیٹرول کے نئے نرخوں کا اعلان کیا جاتا ہے۔

  • پیٹرول کی قیمت میں کتنی کمی کا امکان ہے؟ بڑی‌ خبر آگئی

    پیٹرول کی قیمت میں کتنی کمی کا امکان ہے؟ بڑی‌ خبر آگئی

    اسلام آباد : یکم مئی سے پیٹرول کی قیمت میں 20 روپے68 پیسے فی لیٹر تک کمی کا امکان ہے، اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری ارسال کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے عوام کیلئے بڑے ریلیف کی تیاری کرلی گئی، یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان ہے۔

    اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری وزارت پیٹرولیم اور خزانہ کو ارسال کر دی ، جس میں پٹرولیم مصنوعات 44 روپے فی لیٹر تک سستی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    سمری کے مطابق اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 20 روپے 68 پیسے فی لیٹر کمی ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 33 روپے94 پیسے کمی کی تجویز دی ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 33 روپے94 پیسے کی کمی اور مٹی کے تیل میں 44 روپے 7پیسے فی لیٹر کمی کی سفارش کی ہے۔

    وزیراعظم کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کل کرے گا۔

    گذشتہ روز مشیرخزانہ حفیظ شیخ نے کہا تھا کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی کے اثرات عوام تک منتقل کئے جائیں گے ، یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی آئی گی۔

    بجٹ کے حوالے سے حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کریں گے اور بجٹ کورونا بجٹ ہوگا اور عوام کوبجٹ میں ہرممکن ریلیف فراہم کرنےکی کوشش کریں گے۔

    یاد رہے مارچ کے آخر میں وزیراعظم عمران خان نے عوام کے لیے ریلیف پیکج کا اعلان کرتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے فی لیٹر کمی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بعد ازاں اپریل میں وزارت خزانہ نے اوگرا کی جانب سے کی جانے والی سفارش کو مسترد کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • پاکستان میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں کوئی عمل دخل نہیں: نمائندہ آئی ایم ایف

    پاکستان میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں کوئی عمل دخل نہیں: نمائندہ آئی ایم ایف

    اسلام آباد: انٹرنیشل مانیٹری فنڈ کی پاکستان میں مقیم نمائندہ ٹریسا ڈبن کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا پاکستان میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں کوئی عمل دخل نہیں، اگر حکومت پیٹرولیم لیوی کم نہیں کرتی تو یہ اس کا فیصلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی پاکستان میں مقیم نمائندہ ٹریسا ڈبن نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو کرونا وائرس کے باعث چیلنجز کا سامنا ہے، آئی ایم ایف اثرات سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر 50 ارب ڈالر فراہم کرے گا۔

    ٹریسا ڈبن کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کرونا کے خلاف بروقت اقدامات کیے ہیں، کرونا سے پہلے معاشی اصلاحات اور اقدامات کیے جارہے تھے۔ آئی ایم ایف پروگرام کے بعد ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن تھی، پاکستان میں ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہو رہا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے بعد پاکستانی معاشی شرح نمو میں کمی متوقع ہے، رواں مالی سال افراط زر کی شرح 11.3 فیصد تک رہنے کا امکان ہے، پاکستان کے اخراجات میں 700 ارب روپے تک کا اضافہ ہوسکتا ہے، ٹیکس وصولیوں میں 900 ارب تک کمی متوقع ہے۔

    ٹریسا ڈبن کا کہنا تھا کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے 1.4 ارب ڈالر قرض کی منظوری دی گئی، پاکستان کے لیے ریپڈ فنانس کی منظوری دی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پاکستان میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں کوئی عمل دخل نہیں، اگر حکومت پیٹرولیم لیوی کو کم نہیں کرتی تو یہ اس کا فیصلہ ہے، پاکستان آئی ایم ایف پروگرام میں رہتے ہوئے دوست ملکوں کے قرضے واپس کر سکتا ہے۔

  • پیٹرول کی قیمت میں کمی کا امکان

    پیٹرول کی قیمت میں کمی کا امکان

    اسلام آباد : مہنگائی کی ماری عوام کیلئےخوشی کی خبر آگئی ، یکم دسمبرسے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں دوروپےنوے پیسے کی کمی کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں کمی کی سمری وزارت پیٹرولیم کوبھجوادی گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں پچیس پیسےکمی ہوسکتی ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں دوروپےچالیس پیسےتک کی کمی متوقع ہے۔

    غریبوں کاایندھن مٹی کاتیل تیراسی پیسے سستاہوسکتاہے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں دوروپےنوے پیسےتک کی کمی ہونےکاامکان ہے، قیمت میں ردوبدل کافیصلہ وزیراعظم کی منظوری سے کیا جائے گا اور نئی قیمتوں کا اطلاق یکم دسمبر سے ہوگا۔

    مزید پڑھیں : پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں اضافہ

    یاد رہے گذشتہ ماہ وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا تھا ، جس کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 56 پیسے، مٹی کے تیل کی قیمت میں 2 روپے 39 پیسے کمی کی گئی تھی۔

    اس سے قبل ماہ اکتوبر میں حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا ، وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ اکتوبر کے مہینے میں ستمبر کی قیمتیں برقرار رہیں گی تاہم ماہ اکتوبر میں عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔

  • یکم نومبر سے پیٹرول کی قیمت میں  کتنے روپے کا اضافہ ہوگا؟

    یکم نومبر سے پیٹرول کی قیمت میں کتنے روپے کا اضافہ ہوگا؟

    اسلام آباد : پٹرول کی قیمت میں ایک روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے ، ‌اوگرا نے سمری تیار کرکے پٹرولیم ڈویژن ارسال کردی‌‌‌ ہے، حتمی فیصلہ کل وزارت خزانہ وزیراعظم کی مشاورت سے کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری حکومت کو ارسال کر دی، جس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 6 روپے 56 پیسے فی لیٹر تک ردو بدل کی تجویز دی گئی ہے۔

    قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے پٹرولیم ڈویژن کو سمری موصول ہوگئی ہے ، جس کے مطابق پٹرول کی قیمت میں ایک روپے، ایچ ایس ڈی کی قیمت میں 27پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔

    سمری میں مٹی کے تیل کی قیمت میں 2روپے 39پیسے فی لیٹر کمی ، لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں 6روپے 56پیسے فی لیٹر کمی کی تجویز دی گئی ہے، حتمی فیصلہ کل وزارت خزانہ وزیراعظم کی مشاورت سے کرے گی۔

    مزید پڑھیں : پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں گزشتہ ماہ کی سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

    یاد رہے گذشتہ ماہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا ، وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ اکتوبر کے مہینے میں ستمبر کی قیمتیں برقرار رہیں گی تاہم ماہ اکتوبر میں عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔

    خیال رہے اوگرا نے وزارت خزانہ کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی تجویز دی تھی، تجویز میں اکتوبر کیلئے پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 55 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل میں 3 روپے 23 پیسے فی لیٹر کمی کی سفارش کی گئی تھی۔

  • یکم جون سے پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان

    یکم جون سے پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان

    اسلام آباد : یکم جون سے پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے، قیمتوں میں اضافے کی سمری 30 مئی کو وزارت خزانہ کو ارسال کی جائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق یکم جون سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے، ذرائع کا کہنا ہے یکم جون سے پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے 50 پیسے اضافہ متوقع ہے ۔

    ذرائع پٹرولیم ڈویژن نے بتایاکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 7 روپے 85 پیسے اور مٹی کا تیل بھی 12 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان ہے

    ذرائع کے مطابق قیمتوں میں اضافے کی سمری 30 مئی کو وزارت خزانہ کو ارسال کی جائےگی۔

    یاد رہے 5 مئی کو حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں میں 9 روپے 42 پیسے، ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 89 پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 7 روپے 46 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، پیٹرول 9 روپے 42 پیسے مہنگا

    ہائی اسپیڈل ڈیزل کی قیمت 4 روپے 89 پیسے فی لیٹر بڑھا دی گئی تھی، جس کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 122 روپے 32 پیسے فی لیٹر ہوگئی جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 86 روپے 94 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی تھی۔

    بعد ازاں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے، قیمتوں میں اضافے کا بوجھ حکومت اور عوام کو مل کر برداشت کرنا پڑے گا۔

    واضح رہے کہ اوگرا نے پیٹرول 14 روپے 37 پیسے فی لیٹر مہنگا کرکے 113 روپے کرنے کی سفارش کی تھی، تاہم وفاقی کابینہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ ای سی سی کو بھجوایا تھا، جس کے بعد اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے اضافے کی سفارش کی تھی۔

  • امارات، قطر اور عمان نے پیٹرول کے نرخوں میں اضافہ کردیا

    امارات، قطر اور عمان نے پیٹرول کے نرخوں میں اضافہ کردیا

    ابوظبی : متحدہ عرب امارات ، قطر اور سلطنت عمان نے تیل کے نرخوں میں اضافہ کردیا جبکہ سعودی عرب، بحرین اور کویت نے پیٹرول اور ڈیزل کے نرخوں میں کسی تبدیلی کا اعلان نہیں کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں پیٹرول کے نرخوں میں فی لیٹر 19 فلس کا اضافہ ہوگا، اعلی درجے کے پیٹرول کی قیمت مارچ کے دوران 2.04 درہم تھی اپریل میں اس کی قیمت 2.23 درہم کردی گئی۔

    متحدہ عرب امارات میں پیٹرول کے نرخ مسلسل دوسرے ماہ بڑھائے گئے، قطر نے مارچ کے مقابلے میں اپریل کے دوران اعلی اور عام پیٹرول نیز ڈیزل کے نرخوں میں 11 فیصد سے زیادہ کا اضافہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ قطر میں اعلی درجے کا ایک لیٹر پیٹرول مارچ کے مقابلے میں 15.6 فیصد مہنگا ہوگا، ایک لیٹر 1.85 قطری ریال میں فروخت ہوگا جبکہ مار چ میں اسکی قیمت 1.60ریال تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق قطر میں ایک لیٹر عام پیٹرول کی قیمت 16.1 فیصد بڑھا دی گئی، مارچ میں ایک لیٹر عام پیٹرول 1.55ریال تھی اب یہ 1.80ریال کردی گئی۔

    سلطنت عمان میں اعلی درجے کے ایک لیٹر پیٹرول کی قیمت ماہ اپریل کے دوران 214 پیسہ کردی گئی، مارچ میں 209 پیسہ میں ایک لیٹر عمدہ پیٹرول فروخت کیا جارہا تھا، سلطنت عمان میں مارچ کے دوران ایک لیٹر ڈیزل 238 پیسہ میں فروخت ہورہا تھا، اب اسکی قیمت 245پیسہ ہوگئی۔

    دوسری جانب عرب لیگ کے اہم رکن ممالک اور دنیا کا سب سے بڑا تیل کا کنواں رکھنے ملک سعودی عرب، بحرین اور کویت نے تاحال پیٹرولیم مصنوعات میں کسی قسم کے اضافے کا کوئی اعلان نہیں کیا۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    لاہور : پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا اور استدعا کی عدالت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو کالعدم قرار دے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، درخواست اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی۔

    درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ عالمی سطح پر پٹرولیم قیمتوں میں کمی ہوئی ہے جبکہ پاکستان میں اضافہ کر دیا گیا ہے، حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اضافی سیلز ٹیکس کی وجہ سے بڑھی ہیں۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے ملک بھر میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا۔ حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر 17 فیصد اضافی سیلز ٹیکس کی وصولی غیر آئینی ہے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی عدالت حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو کالعدم قرار دے۔

    درخواست میں وفاقی حکومت، اوگرا اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا

    یاد رہے گذشتہ روز حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے پٹرول 5 روپے فی لیٹر مہنگا کردیا تھا جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 37 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا۔

    پٹرول کی قیمت میں پانچ روپے فی لیٹر اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 97 روپے 83 پیسے ہو گئی ہے۔

    خیال رہے کہ اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات میں 13 روپے فی لیٹر تک اضافے کی سمری وزارتِ پٹرولیم کو ارسال کی تھی۔