Tag: petrol

  • پیٹرول 300سے310روپے فی لیٹر تک جائے گا، عمرایوب

    پیٹرول 300سے310روپے فی لیٹر تک جائے گا، عمرایوب

    اسلام آباد : پی ٹی آئی رہنماؤں شوکت ترین، عمرایوب اور مزمل اسلم نے کہا ہے کہ حکومت کس کو بے وقوف بنارہی ہے، پیٹرول 300سے310روپے فی لیٹر تک جائے گا۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ بجٹ خسارہ 4.2ٹریلین روپے ہے، نمبرکبھی جھوٹ نہیں بولتے یہ ان کا منہ چڑائیں گے، اپنے دور حکومت میں ہم نے سب سے زیادہ 5.5ملین افراد کو روزگاردیا۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ حکومت کس کو بےوقوف بنارہی ہے، گروتھ پرانہوں نے5فیصدکی بات کی ہے، ہم نے6فیصدکی بات ہے، ڈیزل کی قیمت بہت زیادہ بڑھادی ہے، انہوں نے کہا کہ صنعتی ترقی ہم نے7.2فیصد کی جو30سال میں سب سے زیادہ تھی۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ کہہ رہے ہیں کہ صنعتی ترقی 7.1فیصد کریں گے لیکن کیسے کریں گے، بینکوں پر ٹیکس ریٹ 12،12فیصد بڑھادیے ہیں، ترقی سے متعلق ان کےاعداد وشمار غیرسنجیدگی کا شکار ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ سیلزٹیکس بڑھائیں گے، پیٹرولیم لیوی اور بڑھائیں گے، پیٹرولیم لیوی 35روپے سےشروع کرنی پڑےگی، مہنگائی کا طوفان آئے گا، پاور سبسڈی ہم نے ایک ٹریلین کی دی کیونکہ یہ لوگ مہنگے معاہدے کرکے گئےتھے۔

    شوکت ترین نے کہا کہ بجٹ میں بہت سے ایسی چیزیں ہیں جوانہوں نے کم ظاہر کی ہیں، ہم نے ایک سال میں بجٹ میں 1400ارب شامل کیے، یہ لوگ پرانےپاکستان کےطریقےپرہی چل رہےہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 43ملین ٹیکس دہندہ افراد کا ڈیٹا چھوڑ کر آیا ہوں جو یہ استعمال نہیں کررہے، مجھے سمجھ نہیں آتاکہ آئی ایم ایف اسے کیسےمنظور کرےگا؟

    بجلی 39سے40روپے فی یونٹ ہوجائےگی . عمر ایوب
    سابق وفاقی وزیر عمرایوب نے کہا کہ اب اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کریں گی، بجلی کی قیمت ہم 16روپے چھوڑ کرگئے ہیں، یہ چند ماہ میں 39سے40روپے ہوجائے گی،

    لگتا ہےامپورٹڈحکومت نے دو مہینے میں خودکشی کرلینی ہے یا عوام نے پتھر مارنے ہیں کیونکہ جب بجلی 39سے40روپے فی یونٹ ہوگی توکیا عوام ان کو پتھر نہیں ماریں گے؟

    امپورٹڈ حکومت مراسلے کی بنیاد پر لائی گئی، جب سے یہ آئےاس دن سے ہمارے بینکنگ رینکنگ کم ہوگئی ،جون جولائی میں بجلی کی کمی 7ہزارمیگاواٹ ہوجائےگی،

    یہ لوگ کاروباری افراد کا بیٹرہ غرق کرنے جارہےہیں، امپورٹڈ حکومت لانے کا مقصد تھا معیشت جو درست ڈگر میں تھی اس کوخراب کیا جائے۔

    عام آدمی کے گیس بل میں 400فیصد اضافہ ہونے جارہا ہے، بجلی ہے نہیں، گیس کی لوڈشیڈنگ ہے وہ بھی گرمیوں میں، جوبھی صنعت ہے وہ بند ہونے جارہی ہے، پیسہ کیسے کمائیں گے تنخواہیں کیسے ملیں گی۔

  • کیا روس سے سستے تیل کے لیے بات ہوئی؟ حماد اظہر نے خط شیئر کر دیا

    کیا روس سے سستے تیل کے لیے بات ہوئی؟ حماد اظہر نے خط شیئر کر دیا

    اسلام آباد: کیا پی ٹی آئی حکومت میں روس سے سستے تیل کے حصول کے لیے بات ہوئی تھی؟ حماد اظہر نے اس سلسلے میں ٹویٹر پر ایک خط شیئر کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر مملکت برائے محصولات حماد اظہر نے کہا ہے کہ مفتاح صاحب قومی ٹی وی پر دعویٰ کر رہے ہیں کہ روسی تیل کے مذاکرات کا کوئی خط یا ثبوت موجود نہیں ہے، اور یہ کہ وہ کس سے بات کریں۔

    حماد اظہر نے ٹویٹر پر اپنی پوسٹ میں ایک خط شیئر کرتے ہوئے وزیر خزانہ کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ روس ہمیں رعایتی تیل فروخت کرنے کے لیے پُر جوش تھا، وزیر خزانہ کو روس کے وزیر توانائی سے بات کرنی چاہیے تھی۔

    پٹرول پر فی لیٹر سبسڈی کتنی رہ گئی؟

    حماد اظہر کی جانب سے پوسٹ میں ایک خط کا عکس بھی شیئر کیا گیا ہے، جو وزارت توانائی پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے 30 مارچ 2022 کو روس کے وزیر توانائی نکولائی شولگنوف کو لکھا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے دعویٰ کیا تھا کہ روسی صدر نے یقین دلایا تھا کہ پاکستان کو تیل اور گندم 30 فی صد رعایت پر دیں گے، ہمیں روس سے یقین دہانی پر امید تھی کہ سبسڈی کم ہو جائے گی۔

    شوکت ترین نے بتایا کہ ٹارگٹڈ سبسڈی اور روس سے سستے تیل کے معاملات ہم نے حل کر لیے تھے، لیکن موجودہ حکومت نے ٹارگٹڈ سبسڈی اور روس کے پاس جانے کو ترجیح نہ دی،یہ لوگ روس سے سستا تیل کیوں نہیں لے رہے؟

    انھوں نے کہا روس نے پی ایس او کے ذریعے ایک طرف سے معاہدے کر لیے تھے، روس نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ رعایتی قیمت پر سستا تیل دیں گے، روس سے سستا تیل ملتا تو پاکستان میں 50 روپے فی لیٹر فرق پڑ جاتا۔

  • عدالت پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا حکم کالعدم قرار دے: درخواست دائر

    عدالت پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا حکم کالعدم قرار دے: درخواست دائر

    لاہور: ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف شہری عدالت پہنچ گیا، درخواست گزار کا کہنا ہے کہ حکومت نے اپنے اخراجات کم کرنے کے بجائے تمام بوجھ عوام پر ڈال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی، درخواست اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے عام آدمی مشکلات کا شکار ہوگا، قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی کا طوفان آجائے گا۔

    درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ حکومت کو پیٹرول کی قیمتوں پر عائد ٹیکس کم کر کے ریلیف دینا چاہیئے تھا، حکومت نے اپنے اخراجات کم کرنے کے بجائے تمام بوجھ عوام پر ڈال دیا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا حکم کالعدم قرار دے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کردیا ہے۔

    وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 30 روپے اضافہ کر رہے ہیں، نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوچکا ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت اس وقت پیٹرولیم پر فی لیٹر 56 روپے سبسڈی دے رہی ہے، 15 دن میں 55 ارب روپے کا نقصان برداشت کر چکے ہیں۔

  • پٹرول پر فی لیٹر سبسڈی کتنی رہ گئی؟

    پٹرول پر فی لیٹر سبسڈی کتنی رہ گئی؟

    اسلام آباد: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد سبسڈی کمی کا نوٹیفکیشن جاری ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پٹرول پر فی لیٹر سبسڈی 17 روپے 2 پیسے رہ گئی ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول پر فی لیٹر سبسڈی 47 روپے 2 پیسے تھی، آئی ایم ایف کے کہنے پر 30 روپے فی لیٹر سبسڈی واپس لیے جانے کے بعد اب صرف سترہ روپے دو پیسے رہ گئی۔

    ڈیزل پر حکومت کی جانب سے سبسڈی 86 روپے 71 پیسے فی لیٹر تھی، جو اب 56 روپے 71 پیسے رہ گئی، آئی ایم ایف کے کہنے پر حکومت نے ڈیزل پر 30 روپے سبسڈی واپس لی۔

    حکومت کا پٹرول اور ڈیزل مہنگا کرنے کا اعلان

    مٹی کے تیل پر سبسڈی 51 روپے 83 پیسے تھی، نوٹیفکیشن کے مطابق تیس روپے واپس لیے جانے پر اب مٹی کے تیل پر سبسڈی 21 روپے 83 پیسے رہ گئی ہے۔

    لائٹ ڈیزل آئل پر فی لیٹر سبسڈی 67 روپے 84 پیسے تھی، اب لائٹ ڈیزل آئل پر سبسڈی 37 روپے 84 پیسے فی لیٹر پر آ گئی۔

    واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر ہو کر پٹرول اور ڈیزل 30 روپے فی لیٹر مہنگا کر دیا ہے، لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت میں بھی تیس روپے اضافہ کیا گیا۔

    وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کہتے ہیں کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھائے بغیر آئی ایم ایف سے قرضہ نہیں مل سکتا، معاشی صورت حال کے پیش نظر وزیر اعظم نے مشکل فیصلہ کیا۔

  • سری لنکا: پیٹرول کی قیمت میں 137 فیصد اضافہ

    سری لنکا: پیٹرول کی قیمت میں 137 فیصد اضافہ

    کولمبو: معاشی بحران کے شکار سری لنکا میں پیٹرول کی قیمت میں ہوش ربا اضافہ کردیا گیا، پچھلے 6 ماہ کے دوران ڈیزل کی قیمتوں میں 230 فیصد اور پیٹرول کے نرخ میں 137 فیصد سے زائد اضافہ کیا جا چکا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق معاشی بحران سے دو چار ملک سری لنکا میں تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ کر دیا گیا ہے، ملک کو پہلے ہی خوراک کی قلت کا سامنا ہے جبکہ حکومت کے خلاف شدید احتجاج بھی چل رہا ہے جس کی وجہ سے اب تک کم از کم 9 افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔

    سری لنکا کے وزیر توانائی کنچنا وجیسکیرا کا کہنا ہے کہ کابینہ نے تیل کی قیمتوں میں اس لیے اضافے کی منظوری دی ہے تاکہ ریاست کے زیر انتظام پیٹرولیم کارپوریشن میں بھاری نقصانات کو روکا جا سکے۔

    ملک میں ڈیزل کی قیمت 289 سے بڑھا کر 400 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے جبکہ پیٹرول کی قیمت کو 338 سے بڑھا کر 420 روپے کر دیا گیا ہے۔

    پچھلے 6 ماہ کے دوران ڈیزل کی قیمتوں میں 230 فیصد اور پیٹرول کے نرخ میں 137 فیصد سے زائد اضافہ کیا جا چکا ہے، قیمتیں بڑھنے کے باوجود ملک میں تیل کی کمی ہے اور اکثر اوقات تیل بھروانے کے لیے قطاروں میں انتظار کرنا پڑتا ہے۔

    خیال رہے کہ 2 کروڑ 20 لاکھ کی آبادی کے ملک کو تاریخ کے بدترین حالات کا سامنا ہے۔ زرمبادلہ کی کمی کے باعث خوراک اور ادویات کی بھی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے جبکہ عوام کو بجلی کی طویل بندش اور مہنگائی کا بھی سامنا ہے۔

    سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ تیل کی قیمتیں زیادہ ہونے کے باعث بسوں اور ٹیکسیوں کے کرائے میں بہت زیادہ اضافہ ہو چکا ہے۔

    وجیسیکیرا کے مطابق حکومت بھارت سے 500 ملین کا قرضہ لینے کی کوشش کر رہی ہے، جس سے ایندھن خریدا جائے گا جبکہ 700 ملین کی رقم پہلے ہی بھارت فراہم کر چکا ہے۔

    مردم شماری دفتر کے اعداد و شمار کے مطابق پچھلے ماہ ملک میں مہنگائی 33.8 فیصد تھی جبکہ اشیائے خور و نوش کے مہنگے ہونے کی شرح 45.1 فیصد تھی۔

    جان ہوپکنز یونیورسٹی سے وابستہ معاشیات دان سٹیو ہینک کا کہنا ہے حقیقت میں سری لنکا میں مہنگائی اس سے بھی زیادہ ہے، جو حکومت کی طرف سے بتائی جا رہی ہے۔

  • عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں مزید کمی آ گئی

    عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں مزید کمی آ گئی

    عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں مزید کمی آ گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق انٹرنیشنل خام تیل کی قیمتوں میں مزید کمی آ گئی ہے، برینٹ خام تیل 3 ڈالر 85 سینٹ کمی سے 103.50 ڈالر فی بیرل پر آ گیا۔

    ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کی قیمت 3 ڈالر 54 سینٹ کم ہو کر 99.06 ڈالر پر آ گئی۔

    واضح رہے کہ خام تیل کی قیمتیں پچھلے مہینے سے 20 ڈالر سے زیادہ نیچے آ چکی ہیں، لیکن دوسری جانب پمپوں پر قیمتیں اب بھی زیادہ ہیں۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ خام تیل کی قیمت 101.65 کی سطح کو توڑنے اور اسے نیچے ہی رکھنے میں کامیاب رہی ہے، اور آج سے مزید مندی کے رجحان کی توقع ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ خام تیل کی قیمتیں ان کے متوقع منفی ہدف 98.95 تک آ جائیں گی، اور پھر اس سطح کو عبور کر کے 96.00 کی طرف جانے کی توقع ہے، جب کہ اگلا منفی ہدف 89.80 ہے۔

  • پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے سے مڈل کلاس طبقہ متاثر ہوا ہے: ترجمان وزارت خزانہ

    پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے سے مڈل کلاس طبقہ متاثر ہوا ہے: ترجمان وزارت خزانہ

    اسلام آباد: ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمتیں برقرار رہیں تو حکومت پر بوجھ نہیں پڑے گا، پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے سے مڈل کلاس طبقہ بہت متاثر ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ حکومت نے قرض لے کر یا خسارہ بڑھا کر کچھ کرنا ہے تو یہ اچھی خبر نہیں، حکومت اپنے وسائل سے سب کچھ کرنا چاہ رہی ہے تو یہ اچھی خبر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کلیکشن میں آگے چل رہا ہے، عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمتیں برقرار رہیں تو حکومت پر بوجھ نہیں پڑے گا، پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے سے مڈل کلاس طبقہ بہت متاثر ہوا ہے۔

    مزمل اسلم کا مزید کہنا تھا کہ چینی کی قیمت 100 روپے کلو سے نیچے آچکی ہے۔

  • اب بھی اکثر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں تیل کی قیمتیں کم ہیں: حماد اظہر

    اب بھی اکثر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں تیل کی قیمتیں کم ہیں: حماد اظہر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ایک مشکل فیصلہ ہے، آج بھی اکثر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں تیل کی قیمتیں کم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ایک مشکل فیصلہ ہے، پاکستان میں عالمی منڈی کے مقابلے میں قیمتیں کم بڑھائی گئیں۔

    حماد اظہر کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں بڑھتی قیمتوں کے باعث پیٹرولیم قیمتیں بڑھائیں، عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں زیادہ اضافہ ہوا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس کی شرح بتدریج کم کر رہی ہے، آج بھی اکثر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں تیل کی قیمتیں کم ہیں۔

    یاد رہے کہ حکومت نے گزشتہ روز پیٹرول کی قیمت میں یکمشت 4 روپے کا اضافہ کیا ہے، یکم اکتوبر سے فی لیٹر پیٹرول کی قیمت 127 روپے 30 پیسے ہوگئی ہے۔

  • حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں اضافے کی منظوری دے دی

    حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں اضافے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 5.40 روپے فی لیٹر اضافے کی منظوری دے دی، نئی قیمتوں کا اطلاق 16 جولائی رات 12 بجے سے ہوگا۔

    اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 40 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 118 روپے 9 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

    ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 54 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 116 روپے 53 پیسے فی لیٹر مقرر کر دی گئی ہے، مٹی کے تیل کی قیمت میں 1 روپے 39 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، اعلامیہ کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت 87 روپے 14 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

    لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 1 روپے 27 پیسے اضافہ کیا گیا ہے، لائٹ ڈیزل کی قیمت 84 روپے 67 پیسہ فی لیٹر مقرر کی گئی ہے، واضح رہے کہ نئی قیمتوں کا اطلاق 16 جولائی رات 12 بجے سے ہوگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ذرائع پیٹرولیم ڈویژن نے کہا تھا کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان ہے، جس کی وجہ سے پیٹرول کی قیمت میں ساڑھے 11 روپے اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 40 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی تھی، مٹی کے تیل کی قیمت میں ڈیڑھ روپے اضافے کی تجویز ہے جب کہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں ایک روپے 40 پیسے تک بڑھانے کی تجویز دی گئی تھی۔

  • یکم مئی سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا امکان

    یکم مئی سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا امکان

    اسلام آباد: یکم مئی سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پٹرولیم ڈویژن کو ارسال کر دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرول کی قیمت میں پونے 6 روپے فی لیٹر تک اضافہ ہو سکتا ہے، جب کہ ڈیزل کی قیمت 6 روپے فی لیٹر تک بڑھ سکتی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پٹرول اور ڈیزل کی مجوزہ قیمتوں کا تعین موجودہ پٹرولیم لیوی کی شرح پر کیا گیا ہے، پٹرول پر موجودہ لیوی 11 روپے 23 پیسے فی لیٹر ہے، جب کہ ڈیزل پر پٹرولیم لیوی 15 روپے 29 پیسے فی لیٹر ہے۔

    تاہم، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیر اعظم کی مشاورت سے کرے گی۔