Tag: petrol

  • سعودی عرب: پیٹرول کی قیمت میں اضافہ

    سعودی عرب: پیٹرول کی قیمت میں اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کردیا گیا، سعودی آرامکو کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں پیٹرول کی قیمتیں عالمی منڈی میں تیل کی برآمدی قیمت سے منسلک ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی آرامکو نے جولائی کے لیے پیٹرول کے نئے نرخ جاری کردیے ہیں، پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے، اس سے قبل یکم جولائی کو 15 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس کے نفاذ کے بعد بھی ایک ہفتے کے لیے پیٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا۔

    جولائی کے لیے پیٹرول 91 کی نئی قیمت اب ایک ریال 29 ہللہ ہوگی، یکم جولائی کو 15 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس کے بعد اس کی قیمت 98 ہللہ فی لیٹر تھی جبکہ 95 پیٹرول کی نئی قیمت ایک ریال 44 ہللہ فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

    یکم جولائی کو پیٹرول 95 کی قیمت 1 ریال 18 ہللہ تھی۔ اسی طرح ڈیزل کی نئی قیمت 52 ہللہ اور مٹی کے تیل کی 70 ہللہ فی لیٹر ہوگی، ڈیزل کی نئی قیمت 52 ہللہ اور مٹی کے تیل کی نئی قیمت 70 ہللہ فی لیٹر ہوگی۔

    سعودی آرامکو کے اعلامیہ کے مطابق نئے نرخ ہفتہ 11 جولائی سے نافذ العمل ہوں گے۔

    آرامکو کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں پیٹرول کی قیمتیں عالمی منڈی میں تیل کی برآمدی قیمت سے منسلک ہیں، عالمی منڈی میں ہونے والی تبدیلیوں کے مطابق اس میں رد و بدل کیا جا تا ہے۔

    خیال رہے کہ آرامکو نے اعلان کیا تھا کہ اب ہر ماہ کی 10 تاریخ کو پیٹرول کے نرخوں پر نظرثانی کی جائے گی، اس کا اطلاق ہر ماہ کی 11 تاریخ سے ہوگا۔

  • پیٹرول کے بعد عوام پر ایک اور بم گرادیا گیا

    پیٹرول کے بعد عوام پر ایک اور بم گرادیا گیا

    اسلام آباد : اوگرا نے ایل پی جی قیمتوں میں ہفتہ میں دوسری بار اضافہ کردیا ، جس کے بعد ایل پی جی کی قیمت ایک سو پانچ روپے کلو ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرول کے بعد عوام پر ایل پی جی بم بھی گرادیا،ایل پی جی کی قیمت میں فی کلو 5 روپے اضافہ کردیا گیا، جس کے بعد ایل پی جی کی قیمت ایک سو پانچ روپے کلو ہوگئی۔

    گھریلو سلنڈر کی قیمت میں پچاس روپے جبکہ کمرشل سلنڈر کی قیمت میں دو سو روپے بڑھائی گئی، ایل پی جی کی قیمت بڑھانے میں سرکاری ایل پی جی مار کیٹنگ کمپنیاں PSO-SSGC-FON GAS /PARCO بازی لی گئی ۔

    اوگرہ کی جانب سے جون 2020 کیلئے مقرر کردہ ایل پی جی کی قیمت میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    چیئرمین ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن پاکستان عرفان کھوکھر نے کہا کہ ایس ایس جی سی حکومت کو بدنام کرنے میں کامیاب ہو گئی ، حکومت ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کا فوری نو ٹس لے ورنہ حالات مزید خراب ہو جائیں گے۔

    ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسویسی ایشن نے وفاقی حکومت سے گیس کی تقسیم کار کمپنی سوئی سدرن گیس کمپنی کے بورڈ کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    ایس ایس جی سی کی جانب سے جامشورو جوائنٹ وینچر جے جے وی ایل کے ساتھ ایل پی جی گیس پروسیسنگ کا معاہدہ ختم ہوگیا ہے ، ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ معاہدہ ختم ہونے سے قومی خزانے کو سالانہ 4 ارب کے قریب نقصان برداشت کرنا پڑے گا اور صارفین مہنگی گیس خریدنے پر مجبور ہیں۔

    دوسری جانب ایل پی جی کی قیمتوں کےحوالے سے اوگرا کے ترجمان نے بیان میں کہا ہے کہ ایل پی جی قیمتیں اوگرا کےاعلان کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ہیں، بعض عناصر جان بوجھ کر غلط اطلاعات پھیلا رہے ہیں، اوگراکی طے قیمتوں سےزیادہ کی فروخت پر کارروائی ہوگی۔

    عمران غزنوی کا کہنا تھا کہ اوگرا اور ضلع انتظامیہ صورت حال پر فوری ایکشن لیں گے ، اوگرا اور ضلع انتظامیہ صورتحال پر فوری ایکشن لیں گے ، گھریلو سلنڈر کی قیمت 1298.31 روپے مقرر کی گئی تھی ، اوگرا نے جون کیلئے 110 روپے فی کلو گرام مقرر کی تھی۔

  • پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل وافر مقدار میں موجود ہے، ترجمان پیٹرولیم ڈویژن

    پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل وافر مقدار میں موجود ہے، ترجمان پیٹرولیم ڈویژن

    کراچی : پیٹرولیم ڈویژن نے پیٹرولیم پراڈکٹس کی مصنوعی قلت کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل وافر مقدار میں موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں حالیہ کمی ہوتے ہی ملک بھر میں پیٹرول کا بحران کھڑا ہوگیا ہے، پرائیویٹ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے بیشتر پمپس پر پیٹرول اور ڈیزل ختم ہوچکا ہے۔ نجی مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے پیٹرول اور ڈیزل کی فراہمی شدید متاثر ہوگئی۔

    ترجمان پیٹرولیم ڈویژن نے کہا ہے کہ ملک میں پیٹرول 272،500 ملین میٹرک ٹن تک موجود ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل بھی 376،00 ملین میٹرک ٹن تک موجود ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل کے ذخائر بالترتیب 12 اور 17 دنوں کیلئے کافی ہیں، پیٹرولیم ڈویژن کا اوگرا کو پیٹرول بحران کے ذمہ دار آئل ڈیلرز، کمپنز کے خلاف ایکشن پر زور دیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم ڈویژن آئل ریفائنریز کو اپنی پیداوار بڑھانے کی ہدایت کرچکا ہے، پاکستان اسٹیٹ آئل کے ذریعے پیٹرول کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کے تسلی بخش ذخائر موجود ہیں، پی ایس او

    خیال رہے کہ دو روز قبل پاکستان اسٹیٹ آئل نے بھی فیول کی قلت سے متعلق چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ ملک بھر میں فیول کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے پی ایس او کے پاس فیول ہے۔

    پی ایس او کا کہنا تھا کہ کمپنی کے پاس پیٹرولیم پروڈکٹس کے تسلی بخش ذخائر ہیں اور ملک میں ضروریات پورا کرنے کے لئے وافر مقدار میں فیول موجود ہے۔

  • سعودی عرب ماحول دوست پیٹرول تیار کرے گا

    سعودی عرب ماحول دوست پیٹرول تیار کرے گا

    ریاض: سعودی عرب ماحول دوست کاربن فری پیٹرول تیار کرنے جارہا ہے، سعودی عرب جی 20 ممالک میں بھی ری سائیکل اکانومی اپنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں کنگ عبد اللہ پیٹرولیم ریسرچ اینڈ اسٹڈی سینٹر نے اپنے تحقیقی مقالے میں کہا ہے کہ سعودی عرب کاربن فری پیٹرول تیار کرنے کی پوزیشن میں ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب جی 20 میں ری سائیکل اکانومی اپنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

    کنگ عبد اللہ پیٹرولیم ریسرچ اینڈ اسٹڈی سینٹر میں 15 سے زیادہ ممالک کے عالمی ماہرین تحقیق میں حصہ لے رہے ہیں، یہ سینٹر توانائی معیشت پر آزادانہ ریسرچ کروا رہا ہے۔

    تحقیقی مقالے کے مطابق سعودی عرب گرین شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے کے لیے 9 پالیسیاں اپنائے ہوئے ہے۔

    سعودی وژن 2030 میں نئے شہروں کے لیے گرین شرح نمو، قومی صنعت کے فروغ، لاجسٹک خدمات اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا معیار بلند کرنے کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔

    کنگ عبد اللہ پیٹرولیم ریسرچ اینڈ اسٹڈی سینٹر کا کہنا ہے کہ پوری دنیا میں سب سے کم کاربن والا پیٹرول سعودی عرب تیار کر رہا ہے، اس بنیاد پر وہ مستقبل میں کاربن فری پیٹرول تیار کرنے اور کاربن کی ثانوی مصنوعات کی ری سائیکلنگ کی پوزیشن میں ہوگا۔

    تحقیقی مقالے میں بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب معمولی کاربن والے پیٹروکیمیکل مواد اور اعلیٰ درجے کا کیمیکل مواد برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک بن جائے گا۔

    اسٹڈی سینٹر کے اسکالرز کا کہنا ہے کہ گرین معیشت کی طرف سعودی عرب کی منتقلی کا تجربہ دیگر ممالک سے مختلف ہوگا، اس کا بڑا سبب یہ ہے کہ تیل اور گیس نکالنے کی لاگت سعودی عرب میں دیگر ملکوں کے مقابلے میں کم ہے۔

  • پاکستان میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں کوئی عمل دخل نہیں: نمائندہ آئی ایم ایف

    پاکستان میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں کوئی عمل دخل نہیں: نمائندہ آئی ایم ایف

    اسلام آباد: انٹرنیشل مانیٹری فنڈ کی پاکستان میں مقیم نمائندہ ٹریسا ڈبن کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا پاکستان میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں کوئی عمل دخل نہیں، اگر حکومت پیٹرولیم لیوی کم نہیں کرتی تو یہ اس کا فیصلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی پاکستان میں مقیم نمائندہ ٹریسا ڈبن نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو کرونا وائرس کے باعث چیلنجز کا سامنا ہے، آئی ایم ایف اثرات سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر 50 ارب ڈالر فراہم کرے گا۔

    ٹریسا ڈبن کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کرونا کے خلاف بروقت اقدامات کیے ہیں، کرونا سے پہلے معاشی اصلاحات اور اقدامات کیے جارہے تھے۔ آئی ایم ایف پروگرام کے بعد ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن تھی، پاکستان میں ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہو رہا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے بعد پاکستانی معاشی شرح نمو میں کمی متوقع ہے، رواں مالی سال افراط زر کی شرح 11.3 فیصد تک رہنے کا امکان ہے، پاکستان کے اخراجات میں 700 ارب روپے تک کا اضافہ ہوسکتا ہے، ٹیکس وصولیوں میں 900 ارب تک کمی متوقع ہے۔

    ٹریسا ڈبن کا کہنا تھا کہ کرونا سے نمٹنے کے لیے 1.4 ارب ڈالر قرض کی منظوری دی گئی، پاکستان کے لیے ریپڈ فنانس کی منظوری دی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پاکستان میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں کوئی عمل دخل نہیں، اگر حکومت پیٹرولیم لیوی کو کم نہیں کرتی تو یہ اس کا فیصلہ ہے، پاکستان آئی ایم ایف پروگرام میں رہتے ہوئے دوست ملکوں کے قرضے واپس کر سکتا ہے۔

  • سعودی عرب: پیٹرول کی قیمتوں میں کمی

    سعودی عرب: پیٹرول کی قیمتوں میں کمی

    ریاض: سعودی عرب میں پیٹرول کے نئے نرخوں کا اعلان کردیا گیا، پچھلے ماہ کے مقابلے میں رواں ماہ قیمتیں کم رکھی گئی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی آرامکو نے اپریل کے لیے پیٹرول کے نئے نرخوں کا اعلان کیا ہے، پچھلے ماہ کے مقابلے میں پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے۔

    اعلامیے کے مطابق پیٹرول 91 ہفتہ 11 اپریل سے ایک ریال 31 ہللہ فی لیٹر جبکہ پیٹرول 95 ایک ریال 47 ہللہ فی لیٹر فروخت کیا جائے گا۔ نئے نرخ ہفتہ 11 اپریل سے نافذ ہوں گے اور 10 مئی تک مؤثر رہیں گے۔

    واضح رہے کہ مارچ میں پیٹرول 91 ایک ریال 55 ہللہ اور پیٹرول 95 دو ریال 5 ہللہ فروخت کیا جا رہا تھا۔

    اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ سعودی عرب میں پیٹرول کی قیمتیں عالمی منڈی میں تیل کی برآمدی قیمت سے منسلک ہیں، عالمی منڈی میں ہونے والی تبدیلیوں کے مطابق اس میں رد و بدل کیا جا تا ہے۔

    اس سے قبل آرامکو نے اعلان کیا تھا کہ اب ہر ماہ کی 10 تاریخ کو پیٹرول کے نرخوں پر نظر ثانی کی جائے گی، اس کا اطلاق ہر ماہ کی 11 تاریخ سے ہوگا۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7 روپے کمی کا امکان

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7 روپے کمی کا امکان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اپنے وعدوں کی تکمیل کے قریب پہنچ گئی، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7 روپے کمی کا امکان متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7 روپے 67 پیسے تک کمی کا فیصلہ کرتے ہوئے سمری حکومت کو ارسال کردی ہے۔

    سمری میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے 67 پیسے فی لیٹر، پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 59 پیسے فی لیٹر اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 4 روپے 27 پیسے کمی کی سفارش کی گئی ہے۔

    اوگرا نے لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 63 پیسے فی لیٹر تک کمی کی بھی تجویز دی ہے۔

    قیمتوں میں کمی کی منظوری وزیر اعظم دیں گے جس کے بعد نئی قیمتوں کا اطلاق یکم ستمبر سے ہوگا۔

    اس سے قبل یکم اگست کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا، حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 15 پیسے اضافہ کیا گیا جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 117.83 پیسے ہوگئی تھی۔

    اس وقت ڈیزل کی قیمت میں بھی 5 روپے 65 پیسے اضافہ اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 8 روپے 90 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا۔

  • پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 26 پیسے کا اضافہ کر دیا گیا

    پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 26 پیسے کا اضافہ کر دیا گیا

    اسلام آباد: حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا،  پیٹرول 112 روپے 68 پیسے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے26 پیسےکا اضافہ ہوا ہے، نئی قیمت 112 روپے 68 پیسےفی لیٹر ہوگی.

    ہائی اسپیڈڈیزل کی قیمت میں  اضافہ کیا گیا ہے. ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 4 روپے 50 پیسے اضافے کے ساتھ 126 روپے 82 پیسے ہوگی.

    مٹی کےتیل کی قیمت میں 1 روپے 69 پیسے کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد مٹی کے تیل کی نئی قیمت 98 روپے 46 پیسے ہوگی.

    مزید پڑھیں: عید سے پہلے پیٹرول کی قیمت میں9 روپے 50پیسے اضافہ متوقع

    لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 1 روپے 68 پیسے کا اضافہ ہوا ہے، لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت88 روپے 62 پیسے ہوگی. پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کااطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا.

    خیال رہے کہ اوگرا کی جانب سے  29 مئی 2019 کو  ارسال کردہ سمری میں پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں نو روپے پچاس پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل گیارہ روپے پچاس پیسے، جب کہ لائٹ ڈیزل سات روپے پچاسی پیسے مہنگا کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، پیٹرول 9 روپے 42 پیسے مہنگا

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، پیٹرول 9 روپے 42 پیسے مہنگا

    اسلام آباد: رمضان سے پہلے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں میں 9 روپے 42 پیسے، ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 89 پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 7 روپے 46 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا۔

    ہائی اسپیڈل ڈیزل کی قیمت 4 روپے 89 پیسے فی لیٹر بڑھا دی گئی جس کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 122 روپے 32 پیسے فی لیٹرمقرر ہوگئی جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 86 روپے 94 پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔

    ایف بی آر نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر لاگو ٹیکس میں اضافے کی نئی شرح بھی جاری کردی ہے۔ پیٹرول پر جی ایس ٹی 2 فیصد سے بڑھا کر 12 فیصد کردیا۔

    ہائی اسپیڈ اور لائٹ ڈیزل پر ٹیکس کی یکساں شرح بڑھا کر 17 فیصد کی گئی ہے جبکہ مٹی کے تیل پر جی ایس ٹی 8 فیصد سے بڑھا کر17 فیصد کردیا گیا ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے، قیمتوں میں اضافے کا بوجھ حکومت اور عوام کو مل کر برداشت کرنا پڑے گا۔

    یاد رہے کہ اوگرا نے پیٹرول 14 روپے 37 پیسے فی لیٹر مہنگا کرکے 113 روپے کرنے کی سفارش کی تھی، تاہم وفاقی کابینہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ ای سی سی کو بھجوایا تھا۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 9 روپے اضافے کی سفارش کی تھی۔

  • پیٹرول پر 26 روپے فی لیٹر ٹیکسز کی وصولی: سینیٹ میں تفصیلات پیش

    پیٹرول پر 26 روپے فی لیٹر ٹیکسز کی وصولی: سینیٹ میں تفصیلات پیش

    اسلام آباد: سینیٹ میں پیش کردہ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں کی تفصیلات کے مطابق پیٹرول پر ٹیکسز کی مد میں 26 روپے 50 پیسے فی لیٹر وصول کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کردی گئیں۔ پیش کی گئی دستاویز کے مطابق پیٹرول پر ٹیکسز کی مد میں 26 روپے 50 پیسے فی لیٹر وصول کیے جا رہے ہیں، ڈسٹری بیوشن اینڈ ٹرانسپورٹیشن اخراجات کے 9 روپے 84 پیسے فی لیٹر لیے جا رہے ہیں۔

    دستاویز کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل پر فی لیٹر 39 روپے 96 پیسے ٹیکسز وصول کیے جا رہے ہیں، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر ڈسٹری بیوشن اور ٹرانسپورٹیشن اخراجات 7 روپے 21 پیسے فی لیٹر ہیں۔ مٹی کے تیل پر 15 روپے 86 پیسے فی لیٹر ٹیکس اور 15 روپے 86 پیسے ڈسٹری بیوشن اینڈ ٹرانسپورٹیشن اخراجات وصول کیے جارہے ہیں۔

    ایوان میں پیش کردہ دستاویز کے مطابق لائٹ ڈیزل آئل پر 11 روپے 72 پیسے فی لیٹر ٹیکسز اور 2 روپے 38 پیسے فی لیٹر ڈسٹری بیوشن اینڈ ٹرانسپورٹیشن اخراجات وصول کیے جارہے ہیں۔

    دستاویز کے مطابق پیٹرول کی قیمت خرید 62 روپے 55 پیسے اور قیمت فروخت 98 روپے 89 پیسے فی لیٹر ہے، ڈیزل کی قیمت خرید 70 روپے 26 پیسے اور فروخت 117 روپے 43 پیسے فی لیٹر ہے۔

    اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمت خرید 69 روپے 65 پیسے، قیمت فروخت 89 روپے 31 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت خرید 66 روپے 44 پیسے اور قیمت فروخت 80 روپے 54 پیسے فی لیٹر ہے۔