Tag: Petroleum crisis

  • "حکومت پیٹرول بحران کے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کرے”

    "حکومت پیٹرول بحران کے ذمے داروں کے خلاف کارروائی کرے”

    لاہور: عدالت عالیہ نے گذشتہ سال پیدا ہونے والے پیٹرول بحران کے ذمے داران کے خلاف بڑا فیصلہ سنادیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اظہر صدیق اور سردار فرحت منظور چانڈیو نے ملک میں پٹرولیم بحران کے خلاف درخواست دائر کی تھی، جس پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ قاسم خان نےفیصلہ سنادیا ہے۔

    عدالت نے فیصلے میں کہا کہ حکومت ان کے خلاف سخت کاررواٸی کرے جنہوں نے مصنوعی بحران پیدا کیا ، ملزمان سے ریکوری کی جائے کیونکہ ان کمپنیوں نے بحران کے دنوں میں عوام سے اربوں روپے لوٹے۔

    چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ مستقبل میں ایسے بحران سے بچنے کے لیے اسٹوریج بہتر کرے اور اسٹوریج کی کم سے کم مقدار کو برقرار رکھنے کی حکومت پابند ہوگی۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں ہدایت دی کہ پیٹرول بحران پر قاٸم کمیشن نے جو سفارشات دیں ان پر من و عن عمل درآمد کیا جائے اور کمیشن کی سفارشات وفاقی کابینہ کے سامنے رکھی جاٸیں جو ان کی روشنی میں اقدامات کرے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اوگرا کو برقرار رکھنے یا تحلیل کرنے کے بارے میں کمیشن کی سفارش پر وفاقی حکومت کمیٹی تشکیل دے جو اس پر فیصلہ کرے۔

    عدالت نے حکم دیا کہ تین ماہ میں عدالتی احکامات پر عمل درآمد کی رپورٹ ہائی کورٹ میں پیش کی جائے۔

  • پیٹرولیم بحران کس کی غفلت کا نتیجہ؟ تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم کو ارسال

    پیٹرولیم بحران کس کی غفلت کا نتیجہ؟ تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم کو ارسال

    اسلام آباد: ملک میں پیٹرول بحران کے پیچھے کون سے عوامل کار فرما تھے؟ ایف آئی اے نے تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پیٹرول بحران کی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے، ایف آئی اے کی جانب سے تیار کردہ تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کردی گئی ہے، رپورٹ میں بحران کے ذمہ دار پیٹرولیم ڈویژن کےذیلی ادارے قرار دئیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے دوران نجی مارکیٹنگ کمپنیوں کےذخیرے کی جانچ پڑتال کی گئی، نجی آئل مارکیٹنگ کمپنیاں بحران کا سبب بنیں، جنہوں نے پیٹرول پمپس کو جان بوجھ کر سپلائی روکی، ان کمپنیوں نے پیٹرول کا وافر ذخیرہ ہونےکے باوجود مصنوعی بحران پیداکیا، جبکہ وزارت پیٹرولیم، ڈی جی آئل پیٹرول کی دستیابی یقینی بنانےمیں ناکام رہی۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ پیٹرول بحران کے دوران کمپنیوں کے پاس ذخیرہ وافر مقدار میں موجود تھا مگر حکومتی اداروں نے کمپنیوں کےذخیرےکی جانچ تک نہ کی، کمیٹی نے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش کردی ہے۔

    دستاویزات کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کے ذیلی اداروں کےدرمیان رابطوں کا فقدان رہا، متعلقہ اداروں کے درمیان معلومات کےتبادلےکا کوئی میکنزم نہیں

    یہ بھی پڑھیں:  عدالت کا بڑا فیصلہ: پیٹرولیم کمیشن رپورٹ فوری پبلک کرنے کا حکم

    تحقیقاتی رپورٹ میں ایف آئی اے کی جانب سے وزارت پیٹرولیم سے پوچھے سوالات کےجوابات کو بھی رپورٹ کا حصہ بنایا گیا ہے، دستاویز کے مطابق وٹرنری ڈاکٹر شفیع آفریدی کو وزارت میں ڈی جی آئل لگایا گیا، شفیع آفریدی کے پاس آئل سیکٹر میں کام کاکوئی تجربہ نہیں تھا جبکہ شفیع آفریدی ریسرچ افسر عمران ابڑو کی توسیع کیلئےخلاف ضابطہ سفارش کرتے رہے۔