Tag: Petroleum Levy

  • 2024: پیٹرولیم لیوی کی مد میں ریکارڈ 808 ارب کی وصولیاں

    2024: پیٹرولیم لیوی کی مد میں ریکارڈ 808 ارب کی وصولیاں

    اسلام آباد: سال 2024 میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں ریکارڈ 808 ارب 14 کروڑ روپے کی وصولیاں ہوئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جنوری سے ستمبر 2024 کے دوران پیٹرولیم لیوی کی مد میں کی گئی وصولیاں 808 ارب روپے سے زائد رہیں، اکتوبر سے دسمبر کا ڈیٹا آنا باقی ہے، جس سے سال کے اختتام تک بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق جنوری سے مارچ کی سہ ماہی میں پیٹرولیم لیوی کی آمدنی 246 ارب 82 کروڑ روپے تھی، اپریل سے جون کی سہ ماہی میں پیٹرولیم لیوی کی وصولی 299 ارب 63 کروڑ روپے تھی، جب کہ جولائی سے ستمبر کی سہ ماہی میں پیٹرولیم لیوی کی آمدنی 261 ارب 67 کروڑ روپے رہی۔

    پاکستان کو 5 ماہ کے دوران ساڑھے تین ارب ڈالرز کی بیرونی فنڈنگ موصول

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت پیٹرول پر 60 روپے فی لیٹر لیوی وصول کی جا رہی ہے، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کے فی لیٹر پر بھی 60 روپے کے حساب سے لیوی عائد ہے۔

    پاکستان کیلیے امریکا سب سے بڑا برآمدی اور چین درآمدی ملک بن گیا

    واضح رہے کہ پیٹرولیم لیوی کی آمدنی وفاقی حکومت کے پاس رہتی ہے، جب کہ ایف بی آر کی آمدنی این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو منتقل ہوتی ہے۔

  • حکومت نے پیٹرولیم لیوی سے وصولیوں کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کر دیا

    حکومت نے پیٹرولیم لیوی سے وصولیوں کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کر دیا

    اسلام آباد: حکومت نے پیٹرولیم لیوی سے وصولیوں کا پلان آئی ایم ایف کو پیش کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے نئے مالی سال میں پیٹرولیم لیوی سے ملکی تاریخ کی سب سے زیادہ وصولیوں کا پلان پیش کر دیا ہے، آئندہ مالی سال کے لیے پیٹرولیم لیوی سے 1065 ارب روپے وصولیوں کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

    رواں سال کے مقابلے نئے مالی سال کے لیے لیوی کے ہدف میں 196 ارب روپے اضافے کا پلان ترتیب دیا گیا ہے، اور پیٹرولیم لیوی سے وصولی کا ہدف 869 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔

    جب کہ رواں مالی سال لیوی سے وصولیاں اصل ہدف سے 49 ارب روپے زیادہ رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، رواں مالی سال کے لیے پیٹرولیم لیوی سے وصولیوں کا تخمینہ 918 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

    بجلی چوری روکنے اور بجلی کمپنیوں میں بہتری لانے کا پلان آئی ایم ایف کو پیش

    اس وقت پیٹرول اور ڈیزل کے فی لیٹر پر 60،60 روپے کے حساب سے لیوی عائد ہے، جولائی تا ستمبر 2023 سالانہ بنیاد پر پیٹرولیم لیوی سے وصولی میں 368 فی صد کا اضافہ ہوا، وفاق نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی لیوی کی مد میں 222 ارب روپے وصول کیے، گزشتہ مالی سال جولائی تا ستمبر لیوی کی مد میں وصولی 47 ارب 48 کروڑ روپے تھی، جب کہ گزشتہ مالی سال پیٹرولیم لیوی کی مد میں 580 ارب روپے وصول کیے گئے تھے۔

  • آئی ایم ایف کی شرائط: ایک سال میں پیٹرول کی قیمت آسمان پر جا پہنچی

    آئی ایم ایف کی شرائط: ایک سال میں پیٹرول کی قیمت آسمان پر جا پہنچی

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط کی وجہ سے سال 2022 میں پیٹرول کی قیمت میں کئی گنا اضافہ ہوا جس کے بعد ملک بھر میں مہنگائی کا طوفان آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط نے سال 2022 میں پیٹرولیم لیوی ریکارڈ سطح پر پہنچا دی، ایک سال میں پیٹرولیم لیوی میں 32.38 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا۔

    ایک سال کے دوران پیٹرول پر لیوی 17.92 روپے سے بڑھا کر 50 روپے فی لیٹر کردی گئی۔

    اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل پر لیوی میں 12.87 روپے کا اضافہ کیا گیا، ڈیزل پر لیوی 17.13 روپے سے بڑھا کر 30 روپے فی لیٹر کردی گئی۔

    پیٹرول پر ڈسٹری بیوٹرز مارجن میں 1.32 روپے کا اضافہ کیا گیا جبکہ ڈیلرز مارجن 2.10 روپے بڑھایا گیا۔

    ڈیزل پر ڈسٹری بیوٹرز مارجن میں 1.53 روپے فی لیٹر جبکہ ڈیلرز مارجن میں 2.87 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا۔

    جنوری 2022 میں پیٹرول کی قیمت 144.62 روپے فی لیٹر تھی جو جون 2022 تک 250 روپے تک بڑھا دی گئی، دسمبر تک پیٹرول کی قیمت کم کر کے 214.80 روپے فی لیٹر کردی گئی۔