Tag: petroleum price

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق بڑی خوشخبری

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق بڑی خوشخبری

    ماہر معاشیات ڈاکٹر خاقان نجیب کا کہنا ہے کہ مہنگائی کم نہیں ہوئی بلکہ اس کے بڑھنے کی شرح میں کمی ہوئی ہے، انہوں نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق بھی خوشخبری سنادی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں آئی ایم ایف سے ملنے والے 7 ارب ڈالر اور اس کے مثبت معاشی اثرات پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر خاقان نجیب نے تفصیلی روشنی ڈالی۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کو امید ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے 25 ستمبر کو 7 ارب ڈالر کی منظوری دے دی جائے گی، دوست ممالک کی جانب سے قرضے مؤخر ہونے کے بعد اس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس قرضے کی منظوری کے بعد ہم سب نے بحیثیت قوم یہ طے کرنا ہے کہ اگلے تین سال بعد ہم اس پوزیشن میں کیسے آئیں گے کہ دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے؟۔

    ڈاکٹر خاقان نجیب کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی ادارہ ہمارے بجلی کے سیکٹر ٹھیک نہیں کرے گا اور نہ ہی ایکسپورٹ میں اضافے کیلئے کوئی اقدام کرے گا بلکہ وہ صرف پاکستان کے مالیاتی خسارے کو بچانے میں مدد دے گا۔

    میزبان کی جانب سے پوچھے گئے شرح سود میں کمی کے اثرات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس کا فائدہ یہ ہوا کہ پاکستان کی شرح سود 22 فیصد تھی جو 17.5فیصد پر آئی جو معیشت کیلئے بہت اچھی علامت ہے۔

    مہنگائی سے متعلق سوال کہ شرح میں کمی کے باوجود اشیاء کی قیمتوں میں کمی کیوں نہ آسکی؟ جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کم نہیں ہوئی، مہنگائی کی بڑھنے کی شرح میں کمی ہوئی ہے یعنی پچھلے سال قیمتوں میں 24 فیصد اضافہ ہوا تھا جبکہ اس سال ساڑھے نو فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے متعلق ماہر معاشیات نے بتایا کہ عالمی منڈی میں اس کی قیمتوں میں 20 فیصد کمی سامنے آئی ہے جس کے بعد قوی امکان ہے کہ اس بار پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں 10 سے 12 روپے فی لیٹر کمی ہوسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ 31 اگست 2024 کو حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے 86 پیسے فی لیٹر کمی کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 259 روپے 10 پیسے ہوئی۔

    ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 32 پیسے کم کی گئی تھی جس کے بعد ڈیزل کی قیمت 262 روپے 75 پیسے فی لیٹر مقرر ہوئی۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل آج ہوگا، عوام کو ریلیف ملے گا؟

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل آج ہوگا، عوام کو ریلیف ملے گا؟

    اسلام آباد: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل آج ہوگا تاہم عوام کے لیے ریلیف کے کوئی امکانات نہیں، قیمتوں سے متعلق فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل آج ہوگا، آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم قیمتوں کا اعلان کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قیمتوں سے متعلق فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق قیمتوں میں ریلیف کے امکانات نہیں، پیٹرولیم لیوی میں کمی سے کچھ ریلیف دیا جا سکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف پروگرام میں ہے، فیصلہ تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر ہوگا، حالیہ 15 روز میں روپے کی قدر میں کمی ہوئی اور خام تیل کی قیمت بڑھی۔

    اس وقت پیٹرول پر 47 روپے 26 پیسے فی لیٹر لیوی عائد ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 7 روپے 14 پیسے فی لیٹر لیوی وصول کی جا رہی ہے۔ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر سیلز ٹیکس زیرو ہے۔

  • سعودی عرب میں پیٹرول کے نئے نرخوں کا اعلان

    سعودی عرب میں پیٹرول کے نئے نرخوں کا اعلان

    ریاض: سعودی عرب میں رواں ماہ کے لیے پیٹرول کے نئے نرخوں کا اعلان کردیا گیا، پیٹرول کی قیمت میں رواں ماہ اضافہ کیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق آرامکو نے اتوار کی شب جنوری کے لیے پٹرول کے نئے نرخ جاری کیے ہیں، دسمبر کے مقابلے میں نرحوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ پیٹرول کی نئی قیمتوں کا اطلاق پیر 11 جنوری سے ہوگا۔

    جنوری کے لیے 91 پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 1 ریال 62 ہللہ ہوگی، 95 پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 1 ریال 75 ہللہ مقرر کی گئی ہے۔

    ڈیزل اور کیروسین آئل کے نرخوں میں تبدیلی نہیں ہوئی جو 52 ہللہ اور 70 ہللہ فی لیٹر کے حساب سے فروخت کیے جاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ دسمبر کے لیے 91 پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 1 ریال 44 ہللہ تھی، 95 پیٹرول فی لیٹر ایک ریال 55 ہللہ فروخت کیا جا رہا تھا۔

    سعودی آرامکو کی جانب سے ہر ماہ کی 10 تاریخ کو پیٹرول کے نئے نرخوں کا اعلان کیا جاتا ہے جن کا نفاذ اگلے دن سے ہوتا ہے۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتیں مقرر، نفاذ آج سے ہوگا

    پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتیں مقرر، نفاذ آج سے ہوگا

    ریاض : سعودی عرب نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتیں مقرر کردیں، نئے نرخ آج 16 فروری سے نافذ العمل ہوں گے، اب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمنتوں کا تعین ہر ماہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی آرامکو نے پیٹرول کے نئے نرخوں کا اعلان کیا ہے، اس خبر سے متعلق ذرائع نے سعودی آرامکو کے حوالے سے بتایا ہے کہ نئے نرخ آج بروز اتوار 16 فروری سے نافذ العمل ہوں گے۔

    سعودی آرامکو کے اعلامیے کے مطابق پیٹرول91 اتوار سے ایک ریال55 ہللہ فی لٹر جبکہ پٹرول 95 دوریال11 ہللہ فی لٹر فروخت کیا جائے گا۔ آرامکو کے مطابق اب ہر ماہ کی دس تاریخ کو پٹرول کے نرخوں پر نظر ثانی کی جائے گی۔ اس کا اطلاق ہر ماہ کی گیارہ تاریخ سے ہوگا۔

    واضح رہے کہ نئے سال کے آغاز پر خلیجی ممالک متحدہ عرب امارات، قطر اور عمان نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتیں مقرر کی تھیں، جس کا اطلاق بھی یکم جنوری 2020سے ہوچکا ہے، البتہ سعودی عرب نے جب تک ایسا فیصلہ نہیں کیا تھا۔

    قطر اور عمان سے پہلے متحدہ عرب امارات نے مصنوعات کی نئی قیمتوں کا تعین کیا تھا۔

    خلیجی ممالک میں پیٹرولیم مصنوعات کا نرخ نامہ

    95پیٹرول کی فی لیٹر قیمت سعودی عرب میں 2.05 ریال، امارات میں 2.24 درہم، قطر میں 1.90 ریال، بحرین میں 200فلس، عمان

    میں 222 پیسہ جبکہ کویت میں 105 فلس ہوگا۔
    جبکہ ’’91 پیٹرول‘‘ سعودی عرب میں 1.50 ریال، امارات میں 2.05 درہم، قطر میں 1.75 ریال، بحرین میں 140 فلس، عمان میں211 پیسہ اور کویت میں 85 فلس ہے۔

    سعودی عرب میں ایک لیٹر ڈیزل کی قیمت 0.47 ریال، امارات میں 2.38 درہم، قطر میں 1.85 ریال، بحرین میں 120 فلس، عمان میں 240 پیسہ اور کویت میں 115 فلس مقرر ہے۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں گزشتہ ماہ کی سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں گزشتہ ماہ کی سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے گزشتہ ماہ کی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کرلیا، اکتوبر کے مہینے میں ستمبر کی قیمتیں برقرار رہیں گی، اکتوبر میں عالمی منڈی میں پیٹرولیم قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں متوقع اضافہ کے رجحان کے باوجود حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی پرانی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    فیصلے کے تحت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی کمی وبیشی نہیں کی جائے گی اور قیمتوں کو موجودہ سطح پر برقرار رکھا جائے گا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہوگا۔

    اس حوالے سے وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ اکتوبر کے مہینے میں ستمبر کی قیمتیں برقرار رہیں گی، وزارت خزانہ کے مطابق ماہ اکتوبر میں عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے وزارت خزانہ کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی تجویز دی تھی۔

    مزید پڑھیں: کیا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونے والی ہیں؟

    تجویز میں اکتوبر کیلئے پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 55 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل میں 3 روپے 23 پیسے فی لیٹر کمی کی سفارش کی گئی تھی لیکن عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے رجحان کے باعث پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، ہائیکورٹ نے فریقین کو طلب کرلیا

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، ہائیکورٹ نے فریقین کو طلب کرلیا

    کراچی: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے دوران سندھ ہائیکورٹ نے فریقین کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ آرٹیکل 77 کے خلاف ہے۔

    درخواست میں وفاقی حکومت، محکمہ خزانہ، چیئرمین اوگرا اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 24 اپریل تک جواب طلب کرلیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا جس کے مطابق پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6، 6 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا، نئے نرخوں کے بعد پیٹرول 98 روپے 89 پیسے اور ڈیزل 117 روپے تینتالیس پیسے کا ہوگیا تھا۔

    قیمتوں میں اضافے کے بعد مٹی کے تیل کی قیمت 3 روپے فی لیٹر بڑھ گئی جس کے بعد مٹی کا تیل 89 روپے 31 پیسے اور لائٹ ڈیزل 80 روپے 54 پیسے فی لیٹر ملے گا جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت بھی 3 روپے بڑھا دی گئی۔

    اس سے قبل اوگرا نے پیٹرول 11 روپے 91 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 11 روپے 17 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 6 روپے 65 پیسے اور لائٹ ڈیزل 6 روپے 49 پیسے مہنگا کرنے کی تجویز دی تھی۔

    گزشتہ روز پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائیکورٹ میں بھی چیلنج کر دیا گیا تھا، درخواست میں کہا گیا تھا کہ قیمتوں میں اضافہ آئین اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، استدعا ہے عدالت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کالعدم قرار دے۔

  • پیٹرولیم مصنوعات پرٹیکس، چیف جسٹس نے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی

    پیٹرولیم مصنوعات پرٹیکس، چیف جسٹس نے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی

    اسلام آباد : پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس کے حوالے سے سپریم کورٹ نے آڈٹ کا حکم دیتے ہوئے تفصیلی رپورٹ ایک ہفتے میں طلب کرلی۔ عدالت کا کہنا ہے کہ جب عوام کو ریلیف دینے کی باری آتی ہے تو ٹیکس لگ جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ اسلام آباد میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس کے اطلاق کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی، جس میں سپریم کورٹ نے حکومت سے عائد ٹیکس پر وضاحت طلب کرلی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی کم قیمت ہوتی ہے تو آپ کم نہیں کرتے، بلکہ سیلز ٹیکس بڑھا دیتے ہیں، پیٹرولیم مصنوعات پر سیلزٹیکس پچیس فیصد تک کردیا گیا، چارٹ بنا کر ہمیں تفصیلات دیں۔

    چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کتنا سیلز ٹیکس وصول کر رہے ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ گیارہ اعشاریہ چار فیصد سیلز ٹیکس لیا جاتا ہے، پورےخطے میں ہمارے ہاں پیٹرول کی قیمت سب سے کم ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیا بھارت کے ساتھ آئی ٹی کے شعبے میں ہمارا کوئی موازنہ ہے؟ آپ اپنے ٹیکس سے متعلق ہمیں بتائیں۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر تین طرح کے ٹیکس نافذ ہیں، کسٹم ڈیوٹی، پیٹرولیم لیوی اور سیلزٹیکس لاگو ہے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا پیٹرولیم مصنوعات کا کیا کوئی مارجن بھی ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ آئل کمپنیز، مارکیٹنگ اور پیٹرول پمپ ڈیلرز مارجن ہیں، حکومت خام تیل کی قیمتوں کاتعین نہیں کرتی۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ قیمت 100 ڈالرسے 50 ڈالرپرآجائے حکومت کم نہیں کرتی، چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ میراخیال ہے کہ پٹرولیم پرڈھاکہ ریلیف فنڈزلگا ہے، ہم مصنوعات کی قیمتوں کافرانزک آڈٹ کرائیں گے۔

    مزید پڑھیں : پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیرقانونی ٹیکس پر چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

    بعد ازاں چیف جسٹس نے قیمتوں کے مکمل آڈٹ کا حکم دیتے ہوئے تفصیلی رپورٹ ایک ہفتے میں جمع کرا نے کی ہدایت کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • آئی بی  کا خط جعلی ہے، حکومت کو بدنام کیا گیا، ایف آئی آر درج کرادی، وزیراعظم

    آئی بی کا خط جعلی ہے، حکومت کو بدنام کیا گیا، ایف آئی آر درج کرادی، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیرا عظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے مدمقابل پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہیں، آئی بی کا لیٹر جعلی ہے، کسی نے جاری کیا تحقیقات جاری ہیں، ایف آئی آر درج کرادی۔

    قومی اسمبلی میں بات کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین فارمولے کے تحت ہوتا ہے، دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں پیٹرولیم قیمتیں اس وقت دنیا میں سب سے کم ہیں، پیٹرولیم قیمتیں پڑوسی ممالک میں پاکستان سے 30 فیصد زائد ہیں۔

    انہوں نے آگاہ کیا کہ اوگرا نے مٹی کے تیل کی قیمت 20 روپے فی لیٹر بڑھانے کی سفارش کی لیکن ہم نے صرف 4 روپے فی لیٹر اضافہ کیا۔

    آئی بی لیٹر جعلی ہے، حکومت کو بدنام کیا گیا، ایف آئی آر درج کرادی، وزیراعظم

    آئی بی لیٹر کے معاملے پر وزیراعظم نے کہا کہ آئی بی اور حکومت کو بدنام کرنے کے لیے یہ بات پھیلائی گئی، آئی بی لیٹر میں جن ارکان اسمبلی کا نام آیا، وہ شکایت داخل کردیں، تحقیقات کررہے ہیں، آئی بی کو ہدایت دی ہے کہ اس جعلی ڈاکیومنٹ کے خلاف ایف آئی آر درج کرے کہ اس کے نام پر ایسی دستاویز کیسے نکلی؟ ایف آئی آر درج ہوچکی پیمرا بھی اس پر کارروائی کررہا ہے ایسے جعلی دستاویز سے حکومت اور ایوان کا وقار مجروح ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ خط سامنے آنے پر کابینہ کو یقین دلایا کہ وزیراعظم ہاؤس سے کوئی خط جاری نہیں ہوا،جعلی خط کس نے بنایا اس کی تحقیقات ہورہی ہیں لیکن ہماری تحقیقات کا ہدف میڈیا نہیں،میڈیا کے معاملے پر پیمرا کا فورم موجود ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ کچھ ارکان پارلیمنٹ نے تحریک استحقاق پیش کی ہے، اسپیکر قوانین کے مطابق کارروائی کریں۔

  • پیٹرول کی قیمت میں اضافہ فوری واپس لیا جائے، خورشید شاہ

    پیٹرول کی قیمت میں اضافہ فوری واپس لیا جائے، خورشید شاہ

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں اضافہ فوری واپس لیا جائے، خزانے بھرنے کیلئے عوام کا خون چوسا جا رہا ہے تمام فیصلے پارلیمنٹ میں ہونے چاہئیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی میں اپنے خیالات کا اظہار کرتےہوئے کیا، قومی اسمبلی کا اجلاس سردارایازصادق کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں لیفٹیننٹ ارسلان شہید کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی اور دعائے مغفرت کی گئی۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ دنیا میں پٹرول کی قیمت کم ہورہی ہے، پاکستان کو44ڈالر فی بیرل تیل مل رہا ہے اور موجودہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے۔

    حکومت صرف اپنے خزانے کو بھرنے کیلئے ٹیکس لگاتی جارہی ہے، ملک ہر ماہ نیا ٹیکس عائد کردیا جاتا ہے، پیٹرول کی قیمتیں بڑھا کرخسارے کو پوراکرنے کی کوشش کی گئی، انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ غریب آدمی اورکسان کامسئلہ ہے لیکن حکومت اس پر توجہ دینے کیلئےتیارنہیں۔


    مزید پڑھیں: تحریک انصاف نےمتحدہ اپوزیشن کوتوڑدیا ‘ خورشید شاہ


    خورشید شاہ نے مطالبہ کیا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کیا گیا اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے، خزانے بھرنے کیلئےعوام کا خون چوسا جارہا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ملک میں ہردن ایک نیا ایشو جنم لیتا ہے، تمام فیصلے پارلیمنٹ میں ہونےچاہئیں، اس سے پارلیمنٹ مضبوط ہوگی، حکومت نے پارلیمنٹ سے باہرہونے والے فیصلے کرنے کے نتائج دیکھ لیے۔


    مزید پڑھیں: مجھے ہٹانے کے لئے ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی متحد ہورہی ہیں ،خورشید شاہ


    مسائل کاحل پارلیمنٹ میں ہے،حکومت اس سےباہرجاتی ہے، پارلیمنٹ میں فیصلے ہونے سےمسائل کم ہوتےہیں، ہم پارلیمنٹ کواہمیت دیتےہیں اور دیتےرہیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پیٹرولیم نرخوں‌ میں کمی ، اطلاق آج رات سے ہوگا

    پیٹرولیم نرخوں‌ میں کمی ، اطلاق آج رات سے ہوگا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا۔

    اسلام آباد میں اعلان کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 1 روپے 60 پیسے کی کمی کی گئی ہے جس کے بعد ڈیزل 83 روپے سے کم ہوکر 81.40 روپے فی لیٹر کی قیمت تک پہنچ گیا۔

    اسحاق ڈار نے اعلان کیا کہ پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 1 روپے 20 پیسے کی کمی کی گئی ہے جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمتیں 72.80 ہوگئی ہے، نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔

    قبل ازیں اوگرا کی جانب سے وزارتِ خزانہ کو سمری ارسال کی گئی تھی جس میں پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کی سفارش کی گئی تھی، جس کے تحت پیٹرول کی قیمت 2 روپے 10 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 3 روپے فی لیٹر سستا ہونے کا امکان تھا۔

    علاوہ ازیں اوگرا نے وزارتِ پیٹرولیم کو ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں ایک روپیہ 80 پیسہ فی لیٹر جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں ایک روپے 50 پیسے فی لیٹر قیمتیں کم کرنے کی سفارش بھی کی تھی۔