Tag: PETROLEUM PRODUCTS

  • ماہ جون میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کیا ہونگی؟ سمری تیار

    ماہ جون میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کیا ہونگی؟ سمری تیار

    اسلام آباد: اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی سمری تیار کرلی ہے، وزیراعظم کی حتمی منظوری کے بعد نئی قیمتوں کا اعلان کیاجائےگا۔

    ذرائع کے مطابق اوگرا نے ماہ جون کے لئے پیٹرول اور مٹی کےتیل کی قیمت میں معمولی اضافےکی تجویز دی ہے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں4روپے30پیسےفی لیٹراضافےکی تجویز پیش کی گئی ہے اسی طرح لائٹ ڈیزل کی قیمت برقرار رکھےجانےکی سفارشات دی گئیں ہیں۔

    ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کو حتمی منظوری کیلئےسمری بھجوادی گئی ہے،وزیراعظم کی حتمی منظوری کےبعدنئی قیمتوں کااعلان کیاجائےگا۔

    یاد رہے کہ یکم مئی کو پیٹرول کی قیمت 108روپے 56پیسے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل 110 روپے 76پیسے،لائٹ ڈیزل 77روپے 65پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت 80روپے فی لیٹر مقرر کی گئی تھی۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں، وزیر اعظم نے منظوری دے دی

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں، وزیر اعظم نے منظوری دے دی

    اسلام آباد : حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا، وزیراعظم نے پیٹرول کی قیمت میں 3روپے 20پیسے فی لیٹر اضافے کی منظوری دے دی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں13 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی تھی لیکن وزیراعظم نے پیٹرول کی قیمت میں 3روپے 20پیسے فی لیٹر اضافے کی منظوری دی۔

    اس کے علاوہ ڈیزل کی قیمت میں 2روپے 95پیسے فی لیٹر اضافے کی منظوری دی گئی ہے جبکہ اوگرا نے ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 11 روپے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی تھی۔

    ذرائع کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت میں 3روپے فی لیٹر اضافے کی منظوری دی گئی ہے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں ساڑھے 10 روپےاضافے کی سفارش کی گئی تھی۔

    حکومت کی جانب سے لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 4روپے 42پیسے اضافے کی منظوری دی گئی ہے، اوگرا نے لائٹ ڈیزل کی قیمت میں15روپے فی لیٹر کی سفارش کی تھی۔

     

  • کرونا وائرس : خام تیل کی قیمت29 سال کی کم ترین سطح پر آگئی

    کرونا وائرس : خام تیل کی قیمت29 سال کی کم ترین سطح پر آگئی

    کراچی : کورونا وائرس نے عالمی معیشت میں بھونچال برپا کردیا، عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں ہوشربا کمی دیکھی گئی، اسٹاک مارکیٹس کیلئے بھی یہ ہفتہ بدترین رہا۔

    کورونا وائرس کے باعث کئی ملکوں میں لاک ڈاؤن کی صورتحال ہے، نقل وحرکت محدود ہوگئی، پیٹرولیم مصنوعات کی طلب میں شدید کمی واقع ہوگئی۔ سعودی عرب اور روس کی جانب سے اضافی پیداوار کی جارہی ہے۔

    خام تیل کی قیمت انتیس سال کی کم ترین سطح پرآگئی، امریکی خام تیل بیس ڈالر پر ٹریڈ ہوتے دیکھا گیا۔ کاروباری ہفتے کے اختتام پر امریکی خام تیل کی قیمت بائیس ڈالر اکتالیس سینٹس فی بیرل ہوگئی۔

    برینٹ خام تیل کی قیمت میں ایک ہفتےمیں بیس فیصد کی کمی ہوئی۔ برینٹ خام تیل کی قیمت چھبیس ڈالراٹھانوےسینٹس فی بیرل ہوگئی، گلوبل اسٹاک مارکیٹس کیلئے بیس مارچ کو ختم ہونے والا ہفتہ معاشی بحران کے بعد اب تک کا بدترین ہفتہ رہا۔

    ہفتے بھر میں امریکی ڈاؤ جونز میں سترہ اعشاریہ تین فیصد، نیسڈیک میں بارہ اعشاریہ چھ فیصد کی کمی ریکارڈ ہوئی۔ ایس اینڈپی فائیو ہنڈریڈ میں ایک ہفتے میں پندرہ فیصد کی کمی ہوئی۔

    یورپی حصص بازاروں میں پانچویں ہفتے کا اختتام بھی مندی میں ہوا۔ بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں بھی ہفتے بھر میں بارہ فیصد کی کمی ہوئی۔ بیس مارچ کو ختم ہونے والا ہفتہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ کیلئے دسمبر دوہزار آٹھ سے اب تک کا بدترین رہا۔

    کےایس ای ہنڈریڈ انڈیکس میں پانچ ہزار تین سوترانوے پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ کاروباری ہفتے کےاختتام پرانڈیکس تیس ہزار چھ سڑسٹھ پوائنٹس پربند ہوا۔

  • یکم فروری سے پیٹرول  سستا ہونے کا امکان

    یکم فروری سے پیٹرول سستا ہونے کا امکان

    اسلام آباد : یکم فروری سے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی سمری ارسال کردی گئی ہے ، حتمی منظوری کے بعد نئی قیمتوں کا اطلاق ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی سمری وزارت خزانہ کو ارسال کر دی ہے ، سمری میں پیٹرول فی لیٹر6 پیسے سستا کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 2روپے 47پیسے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل ایک روپے 10پیسے مہنگا کرنے کی سفارش کی ہے۔

    اوگرا کی جانب سے مٹی کا تیل 66پیسے فی لیٹر سستا کرنے کی سفارش کردی ہے۔

    ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق وزارت خزانہ سے حتمی منظوری کے بعد نئی قیمتوں کا اطلاق یکم فروری سے ہوگا۔

    مزید پڑھیں : وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا

    یاد رہے نئے سال کے پہلے مہینے میں وزارت خزانہ نے پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا، جس کے مطابق پیڑول کی قیمت میں2روپے61پیسےفی لیٹراضافہ ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں2روپے25پیسے فی لیٹر، مٹی کے تیل کی قیمت میں3روپے10 پیسے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں2روپے 8پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا ۔

  • ایک سال میں پیٹرول سے 206 ارب 28 کروڑ روپے ٹیکس وصول

    ایک سال میں پیٹرول سے 206 ارب 28 کروڑ روپے ٹیکس وصول

    اسلام آباد: پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے قومی اسمبلی اجلاس میں بتایا گیا کہ ایک سال میں ٹیکسز کی مد میں 206 ارب 28 کروڑ روپے وصول کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے بتایا گیا کہ ایک سال میں ٹیکسز کی مد میں 206 ارب 28 کروڑ روپے وصول کیے گئے۔

    پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق ڈیزل پر فی لیٹر 45 روپے 75 پیسے ٹیکس وصول کیا جارہا ہے، پیٹرول پر 35 روپے، مٹی کے تیل پر 20 روپے اور لائٹ ڈیزل پر  14.98 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔

    وزیر توانائی عمر ایوب نے اجلاس کو بتایا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران تیل میں قیمتوں کو 17 بار تبدیل کیا گیا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 6 بار اضافہ اور 11 بار کمی کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بات درست نہیں کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی آئی، یہ کہنا بھی درست نہیں کہ پاکستان میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کبھی کمی تو کبھی اضافہ ہوتا ہے۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 25 پیسے کمی کی گئی ہے جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 113 روپے 99 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔

    رواں برس مئی میں پیٹرول کی قیمت میں 9 روپے 42 پیسے کا اضافہ کیا گیا تھا۔ حکومت نے ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 89 پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 7 روپے 46 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا تھا۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ، پیٹرول کی نئی قیمت 113.24روپے ہوگی

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ، پیٹرول کی نئی قیمت 113.24روپے ہوگی

    اسلام آباد : وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ کرلیا ہے، پیٹرول کی نئی قیمت4روپے 15پیسےکی کمی کے بعد113.24روپے ہوگی۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ عوام دوست حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کیلئے عملی اقدام کا آغاز کردیا ہے۔

    عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کافائدہ عوام کو دیں گے، فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ نئے پاکستان کا دوسرا سال قومی ترقی عوامی فلاح وبہبود کا ہے، یہ سال وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں ملک کیلئے نئی خوشخبریاں لے کر آئے گا۔

    معاون خصوصی نے اپنے پیغام میں بتایا کہ پیٹرول کی قیمت میں4.15روپے فی لیٹرکمی ہوگی، پیٹرول کی نئی قیمت 113.24روپے ہوگی، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹرقیمت میں 7.67کی کمی کی گئی ہے، جس کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت124.80 روپے ہوگی۔

    لائٹ ڈیزل کی فی لیٹرقیمت میں 5.63روپے کی کمی گئی ہے، اب لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت 91.89روپے تک ہوگی۔ فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ مٹی کے تیل کی قیمت4.27روپے کی کمی کے بعد نئی قیمت99.57روپے مقررہوگی۔ قیمتوں میں کمی کی منظوری وزیر اعظم دیں گے جس کے بعد نئی قیمتوں کا اطلاق یکم ستمبر سے ہوگا۔

    مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان

    واضح رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سفارش کرتے ہوئے سمری حکومت کو ارسال کردی ہے۔

  • حکومت کا پٹرولیم مصنوعات پرسیلز ٹیکس کم کرنےکا فیصلہ

    حکومت کا پٹرولیم مصنوعات پرسیلز ٹیکس کم کرنےکا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پرسیلزٹیکس کم کرکے عوام کو سہولت دینے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پرسیلز ٹیکس 22 فیصد سے کم کرکے 17.5 فیصد اور اسی طرح پٹرول پرسیلزٹیکس 9.5 فیصد سے کم کرکے 4.5 فیصد کیا جا رہا ہے۔

    وزارت خزانہ کے مطابق مٹی کے تیل پرسیلز ٹیکس 6 فیصد سے کم کرکے 1.5 فیصد کردیا جائے گا اور لائٹ ڈیزل پرسیلزٹیکس مکمل ختم کیا جا رہا ہے۔

    پیٹرول 4 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان

    اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سفارش کی تھی تاہم عمران خان نے وزارت خزانہ کو ایسا کرنے سے روک دیا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل وزیرخزانہ اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پرپٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    یاد رہے گزشتہ ماہ حکومت نے مہنگائی سے بے حال عوام کو ریلیف دینے کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے پیٹرول فی لیٹر2.41پیسے کم کردیا تھا۔

  • پیٹرول  4 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان

    پیٹرول 4 روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان

    اسلام آباد : عالمی سطح پر خام تیل مہنگا ہونے کے باعث اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز دے دی، یکم اکتوبر سے ملک بھر میں پیٹرول اور ڈیزل چار روپے فی لیٹر مہنگا ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آریا ہے ، اور خام تیل کی قیمتوں میں چار سال کی بلند ترین سطح پر ہے، جس کے باعث مقامی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے۔

    اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں چار روپے تک کا اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔

    اوگرا نے پیڑول کی فی لیٹر قیمت ستانوے روپے اور ڈیزل ایک سو دس روپے فی لیٹر تجویز کی ہے جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں تین روپے فی لیٹر کے اضافے کی تجویز کی گئی ہے۔

    انڈسٹری زرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس ابھی بھی ڈیزل کی قیمت برقرار رکھنے کی گنجائش موجود ہے اور حکومتی حلقوں کی جانب سے وزیر اعظم کو ایک ماہ اور پیٹرولیم مصنوعات برقرار رکھنے کا مشورہ دیا ہے ۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں در وبدل کا اعلان وزیر اعظم کی مشاورت سے اتوار کو کیا جائے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ حکومت نے مہنگائی سے بے حال عوام کو ریلیف دینے کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرتے ہوئے پیٹرول فی لیٹر2.41پیسے کم کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

    جس کے بعد پیٹرول دو روپے41 پیسے کم ہونے کے بعد 92.83 روپے فی لیٹر ہوگیا تھا جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت46پیسے کم ہونے کے بعد 106روپے57پیسے تک پہنچ گئی تھی۔

    اس کے علاوہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں6روپے37 پیسے کی کمی ، مٹی کے تیل کی قیمت میں 46پیسے کی کمی، مٹی کے تیل کی نئی قیمت83روپے50پیسے ہوگئی تھی۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان، پیٹرول کی نئی قیمت 92.43فی لیٹرمقرر

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان، پیٹرول کی نئی قیمت 92.43فی لیٹرمقرر

    اسلام آباد : حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا، پیٹرول فی لیٹر2.41پیسے کم کردیا گیا، قمیتوں کا اطلاق آج رات بارہ بجے سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کے صارفین کو خوشخبری سنادی، مہنگائی سے بے حال عوام کو ریلیف دینے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا، جس کے بعد اب پیٹرول دو روپے41 پیسے کم ہونے کے بعد 92.83 روپے فی لیٹر پر دستیاب ہوگا جبکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی قیمت46پیسے کم ہونے کے بعد 106روپے57پیسے تک پہنچ گئی۔

    اس کے علاوہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں6روپے37پیسےکی کمی کی گئی ہے، مٹی کے تیل کی قیمت میں46پیسے کی کمی، مٹی کے تیل کی نئی قیمت83روپے50پیسے ہوگئی۔

    وزارت خزانہ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق آج رات سے ہوگا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اوگرا نے پیٹرول کی قیمت دو روپے اور ڈیزل چھ روپے فی لیٹر سستا کرنے کی تجویز دی تھی، اس کے علاوہ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی ٹیکس ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے، جس سے پیٹرولیم مصنوعات مزید سستی ہونے کا امکان ہے۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عدالت کے دباؤپرکم کی گئیں، جسٹس ثاقب نثار

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عدالت کے دباؤپرکم کی گئیں، جسٹس ثاقب نثار

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے دباؤ پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کی گئی ہیں، سیلز ٹیکس کیوں بڑھایا گیا؟ اس کا جواب دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں پیٹرولیم مصنوعات پرعائد ٹیکسوں سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی، عدالت میں سی ای او اوگرا، پی ایس او کے سابق افسراور دیگر موجود تھے۔

    سماعت کے موقع پر جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے دباؤ پر یٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کی گئی ہیں، جو قیمتیں کم ہوئیں وہ سیلز ٹیکس میں کمی کے باعث ہوئیں، سیلز ٹیکس بڑھایا کیوں؟اس کا جواب دیا جائے۔

    ہم نہیں چاہتے کہ عوام سے کوئی زیادتی ہو، ریاست نے ٹیکس پر چلنا ہوتا ہے جو جائز چارج بنتا ہے وہ لیں باقی عوام کو دیں، چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرادل کہتا ہے آپ یہ مسئلہ حل کردیں گے۔

    عدالت نے معائنے سے متعلق چیئرپرسن اوگرا سے چھ ہفتے کی کارکردگی رپورٹ چھ دن میں طلب کرلی، چیف جسٹس نے سی ای او اوگرا سے استفسار کیا کہ آپ بطور سی ای او کتنی تنخواہ لے رہی ہیں؟ اس پر انہوں نے کہا کہ 4 لاکھ روپے تک تنخواہ بنتی ہے۔

    عدالت نے ایم ڈی پی ایس او کی تعیناتی کا مکمل ریکارڈ بھی طلب کرلیا، چیف جسٹس نے حکم دیا کہ بتایا جائے کہ انہیں کب اور کیسے تعینات کیا گیا؟

    چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ آڈٹ سورس پر بھی شفافیت نظر نہیں آرہی، اس کی تحقیقات ہوں گی، تین دفعہ ناقص پیٹرول کےباعث میری سرکاری گاڑی  بھی رکی، اداروں کے سربراہ کے ٹھیک ہونے تک معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے، کیا چیزوں کا معائنہ کرنا میرا مینڈیٹ ہے، قیمتوں کے تعین کاجلد فریم ورک بنایا جائے۔

    سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو پیٹرولیم درآمد پر آڈٹ کے لیے ماہرین سےرجوع کرنے کہ ہدایت دیتے ہوئے وفاقی حکومت سے ٹیکسوں کا جواز پیش کرنے کا حکم بھی دیا، اوگرا سے انسپکشن ونگ آؤٹ سورس کرنے کا ریکارڈ چھ ہفتے میں طلب کرلیا۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت14جولائی تک ملتوی کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔