Tag: PFUJ

  • صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری، آج پی ایف یو جے کا یوم سیاہ منانے کا اعلان

    صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری، آج پی ایف یو جے کا یوم سیاہ منانے کا اعلان

    سکھر: صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر آج پی ایف یو جے کے اعلان پر یوم سیاہ منایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے آج یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے، صحافیوں کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف سندھ سمیت پورے ملک کے پریس کلبوں پر سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے۔

    صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر سکھر پریس کلب کے سامنے 108 دن سے علامتی بھوک ہڑتال بھی جاری ہے، آج یوم سیاہ کے موقع پر بھوک ہڑتالی کیمپ کے ساتھ احتجاجی ریلی بھی نکالی جائے گی۔

    یاد رہے کہ صحافی جان محمد مہر کو 13 اگست کی رات سڑک پر گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا۔

  • پی ایف یو جے کا سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر ردِ عمل

    پی ایف یو جے کا سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر ردِ عمل

    اسلام آباد: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی سخت مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایف یو جے نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اظہار رائے کے لیے جان بوجھ کر مشتعل کرنے والے عمل کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔

    پی ایف یو جے نے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی قانون کے تحت ریاستوں کا فرض ہے کہ وہ مذہبی منافرت کی کسی بھی کوشش کو روکیں، اور عالمی برادری اسلاموفوبیا، اور مسلم مخالف نفرت روکنے کے لیے قابل اعتماد اور ٹھوس اقدامات کرے۔

  • ارشد شریف کی یاد میں تقریب : صحافیوں نے جاوید لطیف کو گھیرلیا

    ارشد شریف کی یاد میں تقریب : صحافیوں نے جاوید لطیف کو گھیرلیا

    اسلام آباد : آزادی صحافت کے عالمی دن کے موقع پر اسلام آباد میں ہونے والے سیمینار میں ن لیگ کے رہنما جاوید لطیف کو صحافیوں نے گھیر لیا۔

    نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں شہید صحافی ارشد شریف کی یاد ہونے والے سیمینار میں جاوید لطیف کی آمد پر صحافیوں نے احتجاج کیا، صحافیوں کی جانب سے انتظامیہ سے کہا گیا کہ آپ نے ایسے لوگوں کو سیمینار میں مدعو کیا ہے جو ارشد شریف کے قتل میں سہولت کار تھے۔

    مشتعل صحافیوں کے احتجاج کے دوران اسٹیج سے وضاحت کرنے کی بھی کوشش کی جاتی رہی تاہم صحافیوں نے احتجاج جاری رکھا۔ صدر پی ایف یو جے افضل بٹ نے کہا کہ ہم نے جاوید لطیف سے بھی ارشد شریف سے متعلق سوال کیا۔

    بعد ازاں ن لیگی رہنما تقریب سے رخصت ہوئے تو صحافیوں نے جاوید لطیف کو باہر گھیر لیا اور سوالات کی بوچھاڑ کردی، ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ کی حکومت میں ارشد شریف پر متعدد مقدمے ہوئے اس پر کیا کہیں گے؟ جاوید لطیف صحافی کو جواب دیئے بغیر گاڑی بھگا کر لے گئے۔

  • اے آر وائی نیوز کی بحالی: پی  ایف یو جے کا پیر سے پیمرا آفس کے باہر مستقل احتجاج کا اعلان

    اے آر وائی نیوز کی بحالی: پی ایف یو جے کا پیر سے پیمرا آفس کے باہر مستقل احتجاج کا اعلان

    اسلام آباد : پی ایف یو جے نے اے آر وائی نیوزکی بحالی کیلئے پیر سے پیمرا آفس کے باہرمستقل احتجاج کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں افضل بٹ کی زیرصدارت پی ایف یوجے کا اجلاس ہوا ، جس میں آرآئی یو جے اور نیشنل پریس کلب کے عہدیداران اور ممبران نے شرکت کی

    اجلاس میں اے آر وائی نیوز نشریات کی بحالی کیلئے کل نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاج کا فیصلہ کیا گیا۔

    پی ایف یو جے نے اے آر وائی نیوزکی بحالی کیلئے پیر کو پیمرا آٖفس کے باہر مستقل احتجاجی کیمپ لگانے کا اعلان بھی کیا۔

    گذشتہ روز اے آر وائی نیوز کی طویل بندش کیخلاف پی ایف یوجے نے تمام صحافیوں سے اسلام آباد کا رخ کرنے کی اپیل کی تھی۔

    پی ایف یوجے کے سیکریٹری جنرل رانا عظیم کا کہنا تھا کہ پیمرا ڈرامےکررہا ہے، کیبل آپریٹرز کے دفاترپر چھاپے مارے جارہے ہیں اور اگر اےآروائی نیوز چل رہا ہے تو پورا دفترسیل کرنےکی دھمکی دی جاتی ہے۔

    رانا عظیم نے کہا تھا کہ حکومت آزادی صحافت پرپابندی لگانےمیں مصروف ہے، اب انصاف کیلئے دھرنا سپریم کورٹ کے باہر ہوگا اور پیمرا آفس کے باہر بھی دھرنا دیں گے۔

  • حکومت صحافیوں کو دبانے کی بجائے اپنا طریقہ کار ٹھیک کرے: نائب صدر پی ایف یو جے

    حکومت صحافیوں کو دبانے کی بجائے اپنا طریقہ کار ٹھیک کرے: نائب صدر پی ایف یو جے

    اسلام آباد: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) کے نائب صدر لالہ اسد پٹھان نے کہا ہے کہ حکومت صحافیوں کو دبانے کی بجائے اپنا طریقہ کار ٹھیک کرے، صحافیوں کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صحافی سمیع ابراہیم کے خلاف ایف آئی اے کی جانب سے مقدمے کے اندراج پر رد عمل میں لالہ اسد پٹھان نے کہا ہے کہ ایف آئی اے کو کوئی روکنے والا نہیں، وزیر اعظم کے احکامات کے باوجود مقدمہ درج کر دیا گیا۔

    انھوں نے کہا عدالت نے پیکا آرڈیننس کی تمام شقوں کو کالعدم قرار دیا تھا، پاکستان کی صحافتی تنظیمیں پیکا کو کالا قانون سمجھتی ہیں، اسی کالے قانون کے خلاف یہ لوگ ہمارے ساتھ مل کر احتجاج کرتے تھے۔

    حکومت کا صحافیوں کیخلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز، مقدمہ درج

    انھوں نے کہا شہباز شریف نے کہا تھا اقتدار میں آ کر پیکا قانون کو واپس لیں گے، بدقسمتی ہے اپوزیشن میں ہوتے ہوئے آزاد صحافت کے نعرے لگاتے ہیں، لیکن حکومت میں آتے ہیں تو آزادئ صحافت پر قدغن لگاتے ہیں، حکمران اقتدار میں آ کر سب سے پہلے میڈیا کوٹارگٹ کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ شہباز شریف کی قیادت میں ن لیگی حکومت نے صحافیوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کاآغاز کر دیا ہے، ایف آئی اے نے صحافی سمیع ابراہیم کے خلاف پیکا قانون کے تحت مقدمہ درج کر کے 13 مئی کو طلب کر لیا۔

    ایف آئی اے نے سمیع ابراہیم کو پیکا قانون کے تحت طلب کیا ہے۔

  • پیکا آرڈینینس : حکومت اپنے وعدے سے پھرگئی ہے، پی ایف یو جے

    پیکا آرڈینینس : حکومت اپنے وعدے سے پھرگئی ہے، پی ایف یو جے

    پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلٹس (پی ایف یو جے) نے ایف آئی اے کی جانب سے پیکا ایکٹ کی سیکشن20کے چیلنج کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    جاری کردہ ایک بیان میں پی ایف یوجے کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ پیکا ایکٹ کے سیکشن20کواسلام آباد ہائی کورٹ نے کالعدم قراردیا تھا۔

    پی ایف یوجے کے صدر اور سیکریٹری جنرل نے پٹیشن کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے حکومت کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کا احترام کرنے کی یقین دہانی پرعمل کا بھی مطالبہ کیا۔

    پی ایف یوجے عہدیداران کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی رہنما مریم اورنگزیب نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے احترام کی یقین دہانی کراتے ہوئے ایکٹ پر نظرثانی کی یقین دہانی بھی کرائی تھی۔

    عہدیداران کا کہنا ہے کہ اب موجودہ حکومت اپنے وعدے سے پھرگئی ہے، ایف آئی اے گزشتہ دور میں پیکا قانون کا غلط استعمال کرتی رہی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی اے نے سیکشن 20غیرآئینی قرار دینے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا، ایک حکومتی ادارہ ن لیگ کی مرضی کے بغیر کس طرح اسے چیلنج کرسکتا ہے۔

  • میڈیا ہاؤسز کے اشتہارات سے متعلق آڈیو، پی ایف یو جے کا مریم نواز کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان

    میڈیا ہاؤسز کے اشتہارات سے متعلق آڈیو، پی ایف یو جے کا مریم نواز کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان

    اسلام آباد : پاکستان فیڈریشن یونین آف جرنلسٹ نے میڈیا ہاؤسز کے اشتہارات سے متعلق آڈیو پر مریم نواز کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ریم نواز کے میڈیا ہاؤسز کے اشتہارات سے متعلق آڈیو پر پی ایف یوجے نے قانونی جنگ کا اعلان کردیا ، سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے رانا عظیم کا کہنا ہے کہ اشتہارات سے متعلق آڈیو پر پاکستان فیڈریشن یونین آف جرنلسٹ کل سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کرے گی۔

    رانا عظیم نے قانونی جنگ کے ساتھ ساتھ مظاہروں کا بھی اعلان کرتے ہوئے کہا ن لیگ کی پریس کانفرنس کا بائیکاٹ بھی کیا جائے گا۔

    سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے نے کہا کہ کیا جمہوریت اس طرح چلےگی؟ ایک غیرمنتخب عورت میڈیاکوکس طرح ڈیل کررہی تھی؟ بناعہدے کے اربوں کے اشتہارات کس طرح دےرہی تھیں؟

    راناعظیم نے لیگی دورحکومت میں دیے جانے والے اشتہارات کے آڈٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا سب کو معلوم ہے اےآروائی، سما سمیت دیگر چینلز کیساتھ کیا ہوتارہا۔

    انھوں نے مزید کہا جیو سمیت تمام میڈیا ہاؤسز آزادی صحافت کی جنگ میں ساتھ آئیں۔

  • میڈیا ورکرز اور صحافیوں کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟ عدالت نے جواب طلب کرلیا

    میڈیا ورکرز اور صحافیوں کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟ عدالت نے جواب طلب کرلیا

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے میڈیا ورکرز اور صحافیوں کے تحفظ کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں سیکریٹری اطلاعات اور سیکریٹری قانون سے 2 ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے مسائل کے حل کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا، درخواست پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ میڈیا ورکرز اور صحافیوں کے تحفظ کے لیے کیا اقدامات اٹھائے گئے ہیں، سیکریٹری اطلاعات اور سیکریٹری قانون دو ہفتے میں جواب جمع کروائیں۔

    عدالت نے کہا کہ میڈیا ورکرز اور صحافیوں کی سیکیورٹی کے لیے مؤثر قانون سازی موجود نہیں، درخواست گزار نے آئین کے آرٹیکلز کے تناظر میں عوامی مفاد کے سوالات اٹھائے۔ بتایا گیا ہے کہ میڈیا ورکرز اور صحافیوں کی سیکیورٹی یقینی بنانے کا تعلق بنیادی حقوق کے ساتھ ہے۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ سوالات آزادی صحافت سے متعلق ہیں، آرٹیکل 19 اے شہریوں کو مفاد عامہ سے متعلق معلومات تک رسائی کا حق دیتا ہے۔ ایڈیٹرز، رپورٹرز اور کالم نویس کی آزادی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

    عدالت نے حکم دیا کہ رجسٹرار آفس 3 ہفتوں کے بعد درخواست کو دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کر دے۔

  • ڈکیتی میں مزاحمت‘ اے آروائی کے نمائندے عبدالرزاق جاں بحق‘ مقدر حسین زخمی

    ڈکیتی میں مزاحمت‘ اے آروائی کے نمائندے عبدالرزاق جاں بحق‘ مقدر حسین زخمی

    پتوکی: ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت کے نتیجے میں اے آروائی نیوز کے ایک نمائندے جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوگئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ پتوکی کے علاقے کھڈیاں اڈے کے نزدیک پیش آیا جہاں ڈکیتی کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں اے آروائی نیوز چونیاں کے نمائندے عبدالرزاق جاں بحق جبکہ نمائندہ پتوکی مقدر حسین شدید زخمی ہوئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں ڈکیتی کی وارداتیں معمول کی بات ہیں اورکوئی بار واقعات رپورٹ کرنے کے باوجود انتظامیہ اور پولیس کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔

    اس افسوس ناک واقعے پر اے آروائی فیملی نے گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے مقتول کے اہلخانہ سے اظہارِ یکجہتی کیا ہے جبکہ زخمی ہونےوالے نمائندے کو ہر ممکن سہولیات بہم فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    اس موقع پر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ نے گہرے رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب پنجاب میں صحافیوں کی جان محفوظ نہیں ہے تو عام آدمی کے لیے صورتحال کتنی خراب ہوگی۔

    پی ایف یو جے نے آئندہ روز یومِ سوگ منانے اور علاقے میں بڑھتی ہوئی ڈکیتی کی وارداتوں کے خلاف احتجاج کا بھی اعلان کیا ہے۔

  • اے آر وائی کی بندش کیخلاف ملک بھرمیں مظاہرے، پی ایف یو جے کا احتجاج

    اے آر وائی کی بندش کیخلاف ملک بھرمیں مظاہرے، پی ایف یو جے کا احتجاج

    لاہور/ پشاور/ ایبٹ آباد/ سبی  : پنجاب میں اے آر وائی نیوز کی پوزیشن کی تبدیلی اور پیمرا کے دہرے معیار کے خلاف ملک بھر کی صحافتی تنظیموں سیاستدانوں اور سول سوسائٹی نے احتجاج کیا ہے، جبکہ پی ایف یو جے نے پنجاب میں اے آر وائی نیوز کی بندش کیخلاف انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی پنجاب میں نمبروں کی پوزیشن تبدیلی، پروگرام میں آواز کا بند کرنا اور سیاسی بنیادوں پر چینل کو بند کرنے پر صحافتی تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں۔

    اس حوالے سے صحافیوں نے پریس کلبوں کے باہر مظاہرے کیے، پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف نے اے آر وائی سے اظہار یکجہتی کی۔

    صدر پنجاب یونین آف جرنلسٹس شہزاد حسین بٹ نے ماظہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں اے آر وائی نیوز کی نشریات پر پابندی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    اس موقع پرپیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف نے اے آر وائی سے اظہار یکجہتی کے لئے پنجاب اسمبلی میں قرار داد لانے کا اعلان کردیا۔

    پشاور میں بھی صحافیوں نے پر یس کلب کے باہر اے آر وائی نیوز کی بندش ،نمبروں کی تبدیلی کے خلاف شدید احتجاج کیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

    ایبٹ آباد میں بھی صحافیوں نے اے آر وائی نیوز سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا، مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔

    سبی کے چیئرمین پریس کلب حاجی محمد جان مری نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں اے آر وائی نیوز کی پوزیشن تبدیل کرنا عوام سے خبر کا حق چھینے کے مترادف ہے ، انہوں نے مطالبہ کیا کہ پیمرا فوری ایکشن لے۔

    کوٹ مٹھن میں انجمن تاجران نے بھی اے آر وائی نیوز کی پوزیشن کی تبدیلی پر شدید احتجاج کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: پنجاب میں کیبل پر اے آروائی نیوز کی پوزیشن تبدیل، اے آروائی نیوز کا پیمرا کو خط

    دوسری جانب پاکستان فیڈریشن یونین آف جر نلسٹس (پی ایف یو جے) نے پنجاب میں اے آر وائی نیوز کی بندش کیخلاف انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس کو خط لکھ دیا۔

    پی ایف یو جے نے خط میں بین الاقوامی فیڈریشن آف جرنلسٹس کو پنجاب حکومت کی جانب سے اے آروائی نیوز کی بندش اور آزادی صحافت پرحملے سے آگاہ کیا۔

    خط کے متن کے مطابق صحافی برادری نے آئی ایف جے سے درخواست کی ہے کہ وہ پنجاب حکومت کے اس اقدام کے خلاف بین الاقوامی فورم پر معاملہ اٹھائے اور پنجاب حکومت کی جانب سے آزادی صحا فت پر ہونے والے اس حملے کو ناکام بنائے۔