Tag: phansi

  • پھانسی کے منتظر امداد حسین کے معائنے کیلیے میڈیکل بورڈ کا قیام

    پھانسی کے منتظر امداد حسین کے معائنے کیلیے میڈیکل بورڈ کا قیام

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے پھانسی کے منتظر امداد حسین کی ذہنی حالت کے معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ قائم کردیا۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ میڈیکل جائزے سے سزا ختم نہیں ہو گی۔ مجرم کی ذہنی حالت ٹھیک نہ ہوئی تو صحت مند ہونے پر اسے پھانسی دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں امداد حسین پھانسی کیس کی سماعت ہوئی، ذہنی مریض امداد حسین کے چیک اپ کے لیے تین رکنی میڈیکل بورڈ قائم کیا گیا ہے ۔میڈیکل بورڈ کو دو ہفتوں میں رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا گیا ہے۔

    عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ نے امداد حسین کی ذہنی حالت کے جائزے کی درخواستیں مسترد کر دیں، عدالت مکمل انصاف کے لیے عدالت آرٹیکل 187 کا استعمال کر سکتی ہے، اگر بورڈ کہہ دیتا ہے کہ امداد حسین کی ذہنی حالت درست نہیں تو مناسب فیصلہ دیں گے۔

    جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دئیے کہ میڈیکل جائزے سے سزا ختم نہیں ہو گی، جب مجرم کی ذہنی حالت ٹھیک ہو جائے گی تو پھر اسے پھانسی گھاٹ پر آنا ہو گا۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔

    مزید پڑھیں سپریم کورٹ کا ذہنی معذور امداد علی کی پھانسی روکنے کا حکم

    یاد رہے کہ اس سے قبل امداد علی کو گزشتہ ماہ 20 ستمبر کو سزائے موت سنائی گئی تھی لیکن جسٹس پروجیکٹ پاکستان (جے پی پی) کی جانب سے فیصلے پر عملدرامد روکنے کیلئے درخواست دائر کی گئی ، جس کے بعد سپریم کورٹ نے فیصلہ مؤخر کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ سالہ امداد علی کو 2002 میں ایک عالم دین کو قتل کرنے کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی تھی، جس کے بعد انسانی حقوق کی تنظیمیں ان کی پھانسی رکوانے کے لیے سرگرم تھیں۔

    سماعت کے بعد سپریم عدالت نے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت نومبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی تھی۔

  • جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مطیع الرحمان نظامی کو تختہ دارپرلٹکا دیا گیا

    جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مطیع الرحمان نظامی کو تختہ دارپرلٹکا دیا گیا

    ڈھاکا : بنگلہ دیشی میں پاکستان سے محبت کرنے والی ایک اور شخصیت کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا، جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مطیع الرحمان نظامی کو پھانسی دیدی گئی، ڈھاکہ میں ممکنہ احتجاج کے پیش نظر سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

    یہ پاکستان سے محبت ہی ہے جو پینتالیس سال بعد آج بھی زندہ ہے۔ اسی لئے مطیع الرحمان نظامی تختہ دار پر خوشی خوشی چڑھ گئے۔

    بنگلہ دیشی وزیر قانون کا کہناتھا کہ مطیع الرحمان کو 1971کی جنگ میں بغاوت کے الزامات کے تحت تختہ دار پر لٹکایا گیاہے۔

    امیرجماعت اسلامی بنگلہ دیش مطیع الرحمان نظامی کو انیس سو اکہتر میں پاک فوج کا ساتھ دینے کے جرم پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔ انہوں نے سزا پر رحم کی اپیل کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    اتوار کی رات 8بجے قاسم پور جیل میں امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش مطیع الرحمان نظامی کو سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ کر سنا یا گیا۔ ضابطے کے مطابق سپریٹنڈنٹ جہانگیر کبیر نے فیصلے کا پورا متن سنا کر مطیع الرحمان سے تصدیقی دستخط کروائے۔ جس کے بعد منگل کی شام ان کی اپنے اہل خانہ سے آخری ملاقات کرائی گئی تھی۔

    ممکنہ احتجاج کے پیش نظر ڈھاکا میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔ مطیع الرحمان نے کارکنوں کو اپنا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ان کی زندگی کے بجائے استقامت کی دعا کی جائے ،ہر شخص کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے ،میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ میری موت کے وقت میرا رب مجھ سے راضی ہو۔

    واضح رہے کہ شیخ حسینہ واجد کی متعصب حکومت نے پاکستان سے محبت کو جرم بنادیا ہے، جس پر پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش اب نفرتوں کا سلسلہ بند کردے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بنگلہ دیش میں ہونیوالی ان سیاسی سزاؤں پر شدیدتنقید کا نشانہ بنایا ہے۔


    Bangladesh hangs Islamist leader Motiur Rahman… by arynews

  • بنگلہ دیش میں دو سیاستدانوں کی پھانسی پر پاکستان کا اظہار تشویش

    بنگلہ دیش میں دو سیاستدانوں کی پھانسی پر پاکستان کا اظہار تشویش

    اسلام آباد: دفتر خارجہ نے بنگلہ دیش میں نیشنلسٹ پارٹی کے رہنما صلاح الدین قادر چوہدری اور جماعت اسلامی کے رہنما علی احسن مجاہد کو سزائے موت دینے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ 1971ءکے واقعات کی بنیاد پر بنگلہ دیش میں چلائے جانے والے ان مقدمات پر عالمی برادری نے بھی سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹرا ئل میں خامیوں پر عالمی برادری کےرد عمل کاجائزہ لےرہے ہیں، نو اپریل 1974کو پاکستان ، بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کی روح کے مطابق مفاہمت کی پالیسی اپنائی جائے۔

    علاوہ ازیں بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے جنرل سیکریٹری علی حسن کی غائبانہ نما ز جنازہ ادا نماز جنازہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پڑھائی۔

  • سپریم کورٹ کا ممتاز قادری کی سزا موت برقرار رکھنے کا حکم

    سپریم کورٹ کا ممتاز قادری کی سزا موت برقرار رکھنے کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سلمان تاثیر قتل کیس میں ملزم ممتاز قادری کی سزا کیخلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھا ہے،اور ہائیکورٹ کی طرف سے معطل کی گئی دہشت گردی کی دفعات بھی بحال کردیں ۔

    تفصیلات کے مطابق سلمان تاثیر قتل کیس میں سزا یافتہ مجرم ممتاز قادری کی سزا کیخلاف اپیل پرسپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے سزائے موت کے فیصلے کو درست قرار دیا ہے۔

    مذکورہ کیس کی سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی۔

    وفاق کی طرف سے مؤقف تھا کہ توہین رسالت کے قوانین موجود ہیں اس لئے کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ خود فیصلہ کرے۔ اس کا فیصلہ صرف عدالت ہی کرسکتی ہے ۔

    تین رکنی بینچ نے ممتاز قادری کیس میں ہائیکورٹ کی طرف سے معطل کی گئی دہشت گردی کی دفعات بھی بحال کردیں۔

    یادرہے کہ ٹرائل کورٹ نے سابق گورنرسلمان تاثیر کے قتل کیس میں ممتاز قادری کی طرف سے اعتراف جرم کے بعد دومرتبہ سزائے موت سنائی تھی ۔

  • سپریم کورٹ نے پھانسی کے مجرم کی سزا پر عملدرآمد روک دیا

    سپریم کورٹ نے پھانسی کے مجرم کی سزا پر عملدرآمد روک دیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے فوجی عدالت سے پھانسی کی سزا پانے والے صابر شاہ کو متعلقہ اپیلٹ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے اپیل کے فیصلے تک سزا پر عمل درآمد روکنے کا حکم جاری کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے فوجی عدالت سے سزا پانے والے صابر شاہ کی اپیل کی سماعت کی.

    مجرم کے وکیل خالد رانجھا نے عدالت کو بتایا کہ فوجی عدالت نے صابر شاہ کو سزائے موت سنائی ہے.

    صابر شاہ کی عمر سترہ سال ہے،عدالت نے صابر شا ہ کو متعلقہ اپیلٹ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت جاری کر دی اور کہا کہ اپیلٹ فورم کے فیصلے کے بعد ہائی کورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے.

    عدالت نے اپیلٹ فورم کی اپیل تک سزائے موت پر عمل درآمد روکنے کا حکم بھی جاری کر دیاہے، صابر شاہ پر لاہور میں ایک وکیل کے قتل کا الزام ہے۔

  • کوٹ لکھپت جیل میں قتل کے مجرم کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا

    کوٹ لکھپت جیل میں قتل کے مجرم کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا

    لاہور: کوٹ لکھپت جیل میں قتل کے ایک اور مجرم کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ جیل ذرائع کے مطابق ننکانہ صاحب کے رہائشی عمران ولد عبدالرحمان نامی شخص نے معمولی تنازع پر ایک شخص کو قتل کیا تھا۔

    جس کے بعدمجرم کو انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے الزام ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی تھی۔جبکہ اعلیٰ عدلیہ نے ماتحت عدلیہ کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    صدر مملکت نے مجرم عمران کی رحم کی اپیل مسترد کر دی تھی۔ گزشتہ روز مجرم کی اس کے اہلخانہ سے آخری ملاقات کروانے کے بعد آج صبح پھانسی دے دی گئی۔

    واضح رہے کہ 16 دسمبر2014 کو پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد سے پھانسی پر غیر اعلانیہ عائد پابندی ختم کر دی گئی تھی۔ رواں سال اگست  تک 200  سے افراد کو پھانسی کی سزا  دی جاچکی ہے۔

  • پھانسی کی سزا کیخلاف اپیل پرعدالت کی وزارت داخلہ سے جواب طلبی

    پھانسی کی سزا کیخلاف اپیل پرعدالت کی وزارت داخلہ سے جواب طلبی

    لاہور: ہائی کورٹ نے فوجی عدالت سے پھانسی پانے والے مجرم کی سزا کے خلاف اپیل پر وزارت داخلہ سے جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور فوجی عدالت سے پھانسی پانے والے مجرم کی سزا کے خلاف اپیل پر وزارت داخلہ سے جواب طلب کر لیا۔

    لاہورہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ فوجی عدالت سے سزایافتہ صابر شاہ کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اس کی عمر ابھی اٹھارہ سال سے کم ہے جبکہ اس کے خلاف درج مقدمات میں دوسرا ملزم بھی شامل ہے مگر صرف اسے ہی سزا سنائی گئی ۔

    صابر شاہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ اسے فوجی عدالت میں نہ تو وکیل کرنے کی اجازت دی گئی اور نہ ہی صفائی کا موقع دیا گیا، لہذا عدا لت سزا کو کالعدم قرار دے ۔

    عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے وزارت داخلہ سے دس ستمبر کو صابر شاہ کے خلاف مقدمے کے حوالے سے رپورٹ طلب کر لی ۔

    صابر شاہ کے خلاف فرقہ وارارنہ قتل کے متعدد مقدمات درج ہیں جس کی وجہ سے وزارت داخلہ نے اس کے خلاف مقدمات فوجی عدالت کو بھجوائے تھے ۔

  • قصور واقعے کے ملزمان کو سزائے موت دینے کا فتوٰی جاری

    قصور واقعے کے ملزمان کو سزائے موت دینے کا فتوٰی جاری

    لاہور : تنظیم اتحاد امت کی اپیل پر پچاس سے زائد جید شیوخ الحدیث اور مفتیان کرام نے قصور ویڈیو اسکینڈل کے ملزمان کو سزائے موت دینے کا فتوٰی جاری کر دیا۔

    تنظیم اتحاد امت کے چیئرمین ضیاء الحق نقشبندی کی اپیل پر ملک کے پچاس سے زائد جید شیوخ الحدیث اور مفتیان کرام نے فتوٰی دیا ہے کہ قصور ویڈیو اسکینڈل کے ملزمان کو سزائے موت دی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے گناہ کی اسلام میں کوئی معافی نہیں، گناہ کبیرہ میں مبتلا درندہ صفت افراد کے ناپاک جسم سے جلد از جلد سوسائٹی کو پاک کرنا چاہیئے۔

    فتوے میں یہ بھی کہا گیا کہ اس کیس میں غفلت اور لاپرواہی برتنے والے بھی کسی رعایت کے مستحق نہیں، متاثرہ بچوں اور ان کے والدین کو دلاسہ دینا حکومت وقت کی ذمہ داری ہے۔

    فتوی دینے والوں میں عمران قادری، محمد راغب نعیمی اور دیگر جید مفتیان شامل ہیں۔

  • قصورواقعے میں ملوّث ملزمان کو پھانسی دینے کا مطالبہ

    قصورواقعے میں ملوّث ملزمان کو پھانسی دینے کا مطالبہ

    کراچی : قصور سے 5 کلو میٹر دور قائم حسین خان والا گاؤں کے 286 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے اور ا ن کی ویڈیو بنائے جانے کے بعد ملک بھر میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    بچوں کی عمریں 14 سال سے کم بتائی گئی ہیں۔ اوران بچوں کے والدین کو بلیک میل بھی کیا جاتا رہا۔

    اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹرینڈ بھی گردش کررہا ہے جس میں عوام کی جانب سےپنجاب حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے واقعے میں ملوث ملزمان کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    ٹوئٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے شہریوں کا کہنا تھا کہ شرمناک واقعے میں ملوّث ملزمان کو پھانسی کی سزا دی جائے۔

  • یورپی یونین کی شفقت حسین کی پھانسی رکوانے کی درخواست

    یورپی یونین کی شفقت حسین کی پھانسی رکوانے کی درخواست

    کراچی : یورپی یونین نے وزیر اعلیٰ سندھ سے شفقت حسین کی پھانسی رکوانے کی درخواست کردی، پاکستان میں پھانسی کی سزا بحال کئے جانے بعد یورپی یونین تشویش کا شکار ہے۔

    یورپی یونین کے وفد نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے ملاقات میں شفقت حسین کی پھانسی روکنے کی درخواست کی ہے۔

    یورپی یونین کا مؤقف تھا کہ شفقت حسین کوکم عمری میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔ یورپی یونین کے وفد کی درخواست پروزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ درخواست وفاقی حکومت کو بھیجیں گے۔