Tag: phansi

  • حکومت سندھ کی درخواست پر قتل کے مجرم شفقت حسین کی پھانسی موخر

    حکومت سندھ کی درخواست پر قتل کے مجرم شفقت حسین کی پھانسی موخر

    اسلام آباد: وفاقی وزارت داخلہ نے حکومت سندھ کی درخواست پر قتل کے مجرم کی سزا موخر کر دی ، شفقت حسین کو صبح سینٹرل جیل کراچی میں پھانسی دی جانی تھی۔

    وزارت داخلہ کی درخواست پرصدرمملکت نے شفقت حسین کی پھانسی روکنے کا حکم دے دیا، پھانسی موخر کرنے کی درخواست وزیر داخلہ چوہدری نثار کی جانب سے وفاقی سیکریٹری داخلہ نے ایوان صدر پہنچائی،شفقت حسین کی پھانسی روکنے کے حوالے سے حکومت سندھ کو آگاہ کردیاگیا۔

     سندھ کے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ حکومت اس سلسلہ میں وفاق سے رابطے میں تھی، شفقت حسین کو جس وقت پھانسی کی سزا سنائی گئی اس کی عمر چودہ سال تھی۔

  • سندھ میں پھانسیوں کا آغاز آج سے ہوگا

    سندھ میں پھانسیوں کا آغاز آج سے ہوگا

    کراچی: آج کراچی ، سکھر، فیصل آباد اور راولپنڈی میں سات مجرموں کو سزائے موت دی جائےگی۔

    کراچی میں سزائے موت کے قیدی بہرام خان کو صبح ساڑھے چھے بجے پھانسی دی جائے گی، بہرام خان نے دو ہزار تین میں سندھ ہائی کورٹ میں گھس کر وکیل کو قتل کیا تھا ۔سینٹرل جیل کراچی میں سنہ دو ہزار آٹھ کے بعد دی جانے والی یہ پہلی پھانسی ہے، سکھر سینٹرل جیل میں ساڑھےچھ بجے صبح تین مجرموں محمد طلحہ،خلیل احمد اور شاہد حنیف کو تختہ دار پر لٹکایا جائے گا،مجرموں پر وزارت دفاع کے ڈائریکٹر اور ڈرائیور کے قتل کا جرم ثابت ہو ا ہے۔

     ڈسٹرکٹ جیل فیصل میں پرویز مشرف اور مہران ایئربیس حملے میں ملوث نائیک نوازش علی اور مشتاق احمد کو پھانسی دی جائے گی، کراچی میں امریکی قونصل خانے پرحملے کے الزام میں سزائے موت کے قیدی ذوالفقارکے بلیک وارنٹ اڈیالہ جیل پہنچا دئے گئے ہیں اسے صبح ساٖڑھے چھ بجے تختہ دارپر لٹکایا جائے گا، تمام مجرموں کی ان کے اہل خانہ سے آخری ملاقات کر ا دی گئی ہے ، مختلف جیلوں میں مجرموںکی سزائے موت پر علمدرآمد کے موقع پر سیکورٹی انتظامات انتہائی سخت کئے گئے ہیں۔

  • پھانسی کےپانچ مجرموں کی اپیلیں سماعت کیلئےمنظور

    پھانسی کےپانچ مجرموں کی اپیلیں سماعت کیلئےمنظور

    لاہور : سزائےموت کےپانچ مجرموں کی اپیلیں سماعت کیلئےمنظورکرلی گئیں،تفصیلات کے مطابق  سابق صدر پرویز مشرف پر حملہ کے مقدمے میں ملوث سزائے موت پانے والے تین مجرموں نے عدالتی فیصلے کے خلاف لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں اپیل دائر کردی ہے۔

    جبکہ پھانسی کی سزاکے منتظردو قیدیوں نےہائیکورٹ میں انٹراکورٹ اپیل دائرکی ہے۔ عدالت نے مجرمان کی اپیلیں سماعت کیلئے منظور کرلیں۔

    مذکورہ درخواستوں پر سماعت یکم جنوری کو ہوگی، واضح رہے کہ اب تک سزائے موت کے پانچ مجرمان کو پھانسی دی جا چکی ہے، پھانسی لگنے والے مجرمان پر پرویز مشرف حملہ اور جی ایچ کیو پر حملے کے مقدمات تھے، جن کی سزاؤں پرعمل درآمد کیا جا چکا ہے۔

  • لاہور: کوٹ لکھپت جیل میں4 دہشتگردوں کی پھانسی کےانتظامات مکمل

    لاہور: کوٹ لکھپت جیل میں4 دہشتگردوں کی پھانسی کےانتظامات مکمل

    لاہور: کوٹ لکھپت جیل لاہورمیں چار دہشت گردوں کی پھانسی کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں، جیل کے اطراف میں سیکیورٹی کاسخت حصار قائم ہے۔

    کوٹ لکھپت جیل میں قید چار دہشت گردوں کی پھانسی کے انتظامات کوحتمی شکل دی جارہی ہے،جیل ذرائع کا کہنا ہے ملتان میں حساس ادارے کے دفتر اور چناب آرمی کیمپ پر حملے میں ملوث چاروں دہشت گردوں کامران ، عمر عظیم ، احسان ندیم اور محمد زاہد کے بلیک وارنٹ موصول ہونے کے چوبیس گھنٹے کے اندر اندر پھانسی دے دی جائےگی ۔

    کوٹ لکھپت جیل کے اطراف میں دو کلومیٹر تک عام افراد کا داخلہ بند کرکے جیل کی اندرونی سیکورٹی کی ذمہ داری رینجرز کے حوالے کردی گئی ہے مجموعی طور پر جیل اور اطراف کی سیکورٹی کی ذمہ داری فوج کے پاس ہے ۔

    ہری پور میں پرویز مشرف حملہ کیس کےماسٹر مائنڈ نیاز محمدکےبھی ڈیتھ وارنٹ جاری کیے جاچکے ہیں جب کہ پھانسی پشاوریا راولپنڈی کے جیل میں دیئے جانے کاامکان ہے۔ سکھر کے سینٹرل جیل ون میں کالعدم لشکرجھنگوی کےمحمد اعظم اور عطااللہ سمیت چار دہشت گردوں کو تئیس دسمبر کو پھانسی دیئےجانے کی توقع ہے۔

  • مزید چار دہشت گردوں کو جلد پھانسی دینے کا امکان

    مزید چار دہشت گردوں کو جلد پھانسی دینے کا امکان

    کراچی : سانحہ پشاور میں ایک سو تیس سے زائد بچوں کی شہادت نے اندھے قانون کو زندہ کر دیا۔ اب تک چھ مجرم تختہ دار پر لٹکائے جا چکے ہیں۔

    فیصل آباد ڈسٹرکٹ جیل میں پرویز مشرف پرحملے میں ملوث عقیل عرف ڈاکٹرعثمان اورارشد محمود کوپھانسی دیئےجانےکےبعدسزائےموت کے مزید چار مجرموں راشد ٹیپو، زبیر احمد، اخلاص عرف روسی اور غلام سرور کو بھی فیصل آباد سینٹرل جیل میں پھانسی دیدی گئی۔

    کوٹ لکھپت جیل لاہور میں قید مجرموں کامران، عظیم، ندیم اور محمد زاہد کےڈیتھ وارنٹ جیل حکام کو موصول ہوگئے۔ چاروں مجرموں کی پھانسی ڈیتھ وارنٹ نہ ہونےپر مؤخرکی گئی تھی۔

    سکھرجیل میں قید سزائےموت کے دو قیدیوں نے اپنی سزائے موت سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردی ہے جس کی سماعت بائیس دسمبر کو ہوگی۔ دونوں مجرموں کےڈیتھ وارنٹس جاری ہوچکےہیں۔

    سکھرسینٹرل جیل ون میں کالعدم لشکر جھنگوی کے محمد اعظم اور عطااللہ سمیت چار دہشت گردوں کو تئیس دسمبر کو پھانسی دی جانی ہے۔ بہاولپور جیل میں قید کالعدم تنظیم کے نواز محمد سمیت چار دہشت گردوں کو بھی جلد پھانسی دیئےجانےکاامکان ہے۔

  • پھانسیوں کے باعث دہشتگردوں کے ردعمل کا خطرہ ہے، مشتاق احمد غنی

    پھانسیوں کے باعث دہشتگردوں کے ردعمل کا خطرہ ہے، مشتاق احمد غنی

    ایبٹ آباد : خیبر پختو نخواہ کے وزیر اطلاعات مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے سزائے موت پر عمل درآمد کرنے کیلئے ٹیکنیکل کمیٹی بنادی۔

    صوبے میں سزائے موت کے قیدیوں کی تعداد ایک سو اکیانوےہے۔ ان میں کالعدم تنظیموں کے چاردہشت گرد بھی ہیں۔ایبٹ آباد الیکٹرونک میڈیا کے دفتر میں گفتگو کے دوران مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ پھانسی کے قیدیوں کی سزاپر عمل درآمد کے باعث دہشت گردوں کے ردعمل کا خطرہ ہے۔

    جس کیلئے قانون نافذکرنے والے ادارے مکمل چوکس ہیں، وزیراعلیٰ نے آئی جی کو پولیس میں مزید بھرتیوں کی ہدایت کی ہے۔ مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سے سفارش کی گئی ہے کہ ایک ماہ کے اندر افغان مہاجرین کو کیمپوں تک محدود کیا جائے۔

    وفاق کی طرف سے عمل درآمد نہ ہونے پر صوبائی حکومت خود انہیں کیمپوں تک محدود کرے گی، صوبے میں غیر قانونی افغان سموں کو بند کرنے کیلئے وفاقی حکومت موثر اقدامات کرے۔

  • ساہیوال جیل کے 442 قیدی پھانسی گھاٹ کی قطارمیں

    ساہیوال جیل کے 442 قیدی پھانسی گھاٹ کی قطارمیں

    ساہیوال: سینٹرل جیل میں سزائے موت کے 442 قیدی ہیں، دو کی رحم کی اپیلیں بھی مسترد ہو چکی ہیں۔ جیل سپرنٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے پھانسیوں پر پابندی ختم ہونے کے بعد جیل کی سکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔

    ساہیوال سینٹرل جیل کے اعدادوشمار کے مطابق جیل میں مجموعی طور پر سزائے موت کے 442 قیدی ہیں، جن میں سے 347 کی اپیلیں ہائی کورٹ،ایک کی اپیل وفاقی شریعت کورٹ اور51 کی اپیلیں سپریم کورٹ میں زیر التواء ہیں۔

    اکتالیس قیدیوں نے صدر مملکت سے رحم کی اپیلیں کر رکھی ہیں جن میں سے 2 مسترد ہو چکی ہیں۔ جیل سپرنٹنڈنٹ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے پھانسی پر پابندی ختم کئے جانے کے بعد جیل سکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے۔

    ہائی سکیورٹی جیل میں 416 جبکہ سنٹرل جیل میں 14 کیمروں کے ذریعے نگرانی کی جا رہی ہے جبکہ جیل میں جیمر بھی لگائے گئے ہیں۔