Tag: Phones

  • موبائل ٹاورز کی چھٹی، اب خلا سے نیٹ ورک ملے گا

    موبائل ٹاورز کی چھٹی، اب خلا سے نیٹ ورک ملے گا

    دنیا کی امیر ترین شخصیت اور ٹیسلا کے بانی ایلون مسک کی جانب سے ایک اور بڑا اعلان سامنے آگیا، انہوں نے کہا ہے کہ اب موبائل ٹاورز کے بغیر فون سروس ملے گی۔ اس کی بِیٹا ٹیسٹنگ آج سے شروع ہو سکتی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹیسلا کے بانی ایلون مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ ہینڈل پر اپنے بیان میں کہا کہ 27 جنوری یعنی آج سے اسٹار لنک کی ڈائریکٹ ٹو سیل سیٹیلائٹ سروس کی بِیٹا ٹیسٹنگ شروع ہو سکتی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق اس سروس کے لیے صارفین کو نیا فون یا اضافی ہارڈ ویئر کی ضرورت نہیں ہوگی۔ موبائل فون اس نئی سروس کے تحت سیدھے سیٹیلائٹ سے جڑ جائیں گے جس سے ٹریڈشنل سیلولر انفراسٹرکچر کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔ موبائل ٹاورز کے بغیر فون سروس ممکن ہوجائے گی۔

    یہ تکنیک کمیونکیشن کے طریقے کو بدل سکتی ہے، جس سے لوگ کہیں سے بھی ٹیکسٹ، کال اور انٹرنیٹ کا استعمال کر سکیں گے، چاہے وہ جگہ کتنی بھی دور کیوں نہ ہو۔

    ‘نوفال’ نے اسے ‘سیل ٹاورس اِن اسپیس’ بتایا ہے جو ڈیڈ زون ختم کرنے اور موبائل کنکٹیویٹی میں سدھار لانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ایمرجنسی میں جب ٹریڈیشنل نیٹ ورک کام نہیں کرتے، یہ سروس بے حد مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ بِیٹا ٹیسٹ اسپیس ایکس کے لیے ایک بڑا سنگ میل ثابت ہوگا۔ اگر یہ کامیاب ہوتا ہے تو یہ ان لوگوں کے لیے بے حد اہم ہوگا جو ایسے علاقوں میں رہتے ہیں یا سفر کرتے ہیں جہاں سیلولر نیٹ ورک دستیاب نہیں ہے۔

    اس سروس کے ذریعہ 2 جی بی پی ایس سے زیادہ کی اسپیڈ پہنچنے کی امید ہے۔ اسٹار لنک کا مقصد ان دیہی اور ناقابل رسائی علاقوں میں کنکٹیویٹی کے مسئلہ کو حل کرنا ہے جہاں نیٹ ورک محدود ہے۔

    ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025 منظور

    ڈائریکٹ ٹو سیل سیٹیلائٹس کو اسپیس ایکس کے فالکون 9 اور اسٹار شپ راکیٹس کے ذریعہ لانچ کیا گیا ہے۔ یہ سیٹیلائٹس لیزر بیک ہال کے ذریعہ اسٹار لنک کنسٹی لیشن سے جڑتے ہیں، جس سے گلوبل کنکٹیویٹی یقینی ہوتی ہے۔

  • موبائل فون پھٹنے کی کیا وجوہات ہوسکتی ہیں؟

    موبائل فون پھٹنے کی کیا وجوہات ہوسکتی ہیں؟

    موبائل فون پھٹنے کے واقعات شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں تاہم یہ بہت خطرناک ہوتے ہیں جو جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔

    دراصل موبائل فون پھٹنے کی وجہ کچھ خاص قسم کے حالات ہوتے ہیں جس سے فون کے لیتھیئم آئن سیل گرم ہو کر نقصان کا باعث بن سکتے ہیں، بعض اوقات فون میں آگ بھی بھڑک سکتی ہے جو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔

    یہاں موبائل فون پھٹنے کی کچھ وجوہات بتائی جارہی ہیں جن سے ہمیشہ گریز کرنا ضروری ہے۔

    موبائل فون کو ایسی جگہ نہ چھوڑیں جہاں اس کا درجہ حرارت بڑھ جائے، جیسے کہ سورج کی براہ راست روشنی میں، یا گاڑی کے اندر۔ یہ موبائل فون پھٹنے کی ایک اہم وجہ ہے۔

    موبائل فون کو چارج کرتے ہوئے بھی گرم جگہ پر چھوڑنے یا اس طرح رکھنے سے گریز کریں جہاں اسے ہوا نہ لگے۔ جیسے تکیے کے نیچے، کسی گرم شے مثلاً ہیٹر کے قریب، سورج کی براہ راست روشنی میں یا گاڑی کے ڈیش بورڈ پہ۔

    ایسی جگہوں پر موبائل فون کے گرم ہو کر نقصان پہنچانے کا اندیشہ زیادہ ہوسکتا ہے۔

    سستے چارجرز کے استعمال سے گریز کریں، یہ زیادہ درجہ حرارت جذب نہیں کرسکتے اور اپنے ساتھ فون کو بھی خراب کرسکتے ہیں، انتہائی صورت میں ان کے استعمال سے فون پھٹ بھی سکتا ہے۔

    یاد رکھیں کہ اگر آپ اپنے فون کو پھولتا ہوا محسوس کریں تو یہ خطرے کی نشانی ہے، ایسے فون سے فوراً دور ہوجائیں۔

    جب بھی کوئی موبائل فون گرم ہو کر پھٹتا ہے تو یہ اپنے قریب موجود دوسرے فونز کو بھی گرم کردیتا ہے، لہٰذا ایسے موقع پر حاضر دماغی سے کام لیتے ہوئے کوشش کریں کہ کم سے کم نقصان ہو۔

  • نوکیا کے 5 جی فون اور اینڈرائیڈ ٹیبلٹ جلد پیش کیے جائیں گے

    نوکیا کے 5 جی فون اور اینڈرائیڈ ٹیبلٹ جلد پیش کیے جائیں گے

    فن لینڈ کی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی نوکیا اگلے ماہ اپنے نئے کم قیمت 5 جی فونز اور ٹیبلٹ پیش کرنے جارہا ہے جس کی جھلکیاں ٹویٹر پر جاری کی گئی ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ایچ ایم ڈی گلوبل نے 6 اکتوبر کو نئے نوکیا ڈیوائسز کو متعارف کروانے کی تصدیق کی ہے۔

    ٹویٹر پر ایک پیغام میں کمپنی کی جانب سے چند فیچر فونز اور اسمارٹ فونز کے ساتھ ایک بڑے ڈبے کی تصویر کو شیئر کرتے ہوئے 6 اکتوبر کی تاریخ بتائی گئی ہے۔

    مختلف افواہوں کے مطابق ایچ ایم ڈی گلوبل کی جانب سے 6 اکتوبر کو نوکیا جی 50 فائیو جی اسمارٹ فون اور کئی سال بعد پہلا اینڈرائیڈ ٹیبلٹ متعارف کروایا جائے گا، جی 50 اس کمپنی کا کم قیمت 5 جی فون ہوگا۔

    جی 50 فائیو جی میں اسنیپ ڈراگون 480 پراسیسر دیئے جانے کا امکان ہے جو 5 جی سپورٹ فراہم کرے گا، فون میں 6.8 انچ کا ایچ ڈی پلس ڈسپلے اور 4 ہزار 850 ایم اے ایچ بیٹری موجود ہوگی۔

    فون کے بیک پر مین کیمرا 48 میگا پکسل سنسر سے لیس ہوگا جبکہ کچھ لیک تصاویر میں فون کے ساتھ نوکیا برانڈڈ ٹی ڈبلیو ایس ایئر فونز کو بھی دکھایا گیا ہے، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ کچھ مارکیٹوں میں یہ فون ایئر بڈز کے ساتھ دستیاب ہوگا۔

    6 سے 8 جی بی ریم اور 64 سے 128 جی بی اسٹوریج دیے جانے کا امکان ہے جس میں ایس ڈی کارڈ سے اضافہ کیا جاسکے گا۔ ٹی 20 ٹیبلٹ میں 10.36 انچ ڈسپلے 4 جی بی ریم اور 64 جی بی اسٹوریج کے ساتھ ہوگا۔

    یہ سپلیش ریزیزٹنٹ فون ہوگا جبکہ فنگرپرنٹ سنسر سائیڈ پر دیا جائے گا۔

    ٹیبلٹ میں ممکنہ طور پر یونی ایس او سی کا کوئی پراسیسر ہوسکتا ہے جبکہ اینڈرائیڈ 11 آپریٹنگ سسٹم، 4 جی اور وائی فائی اونلی سپورٹ بھی ڈیوائس کا حصہ ہوں گے، یہ 2015 کے این 1 کے بعد نوکیا کا پہلا ٹیبلٹ بھی ہوگا۔

    نوکیا کی جانب سے ایک فلیگ شپ فون بھی 11 نومبر کو متعارف کروائے جانے کا امکان ہے مگر اس سے پہلے ایک مڈ رینج 5 جی فون اور اینڈرائیڈ ٹیبلٹ پیش کیے جائیں گے۔

  • مقبول اینڈرائیڈ ایپ کیم اسکینر میں میل وئیر کی موجودگی کا انکشاف

    مقبول اینڈرائیڈ ایپ کیم اسکینر میں میل وئیر کی موجودگی کا انکشاف

    نیویارک : گوگل نے اینڈرائیڈ فونز میں استعمال ہونے والی ایک مقبول ایپ کیم اسکینر کو پلے اسٹور سے نکال دیا ہے۔ یہ ایپ پی ڈی ایف دستاویزات اسکین کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے اور اب میل وئیر پھیلا رہی تھی۔

    دتف کے مطابق2010 سے یہ ایپ موجود ہے اور اسے 10 کروڑ سے زائد بار ڈاﺅن لوڈ کیا جاچکا ہے اور حالیہ دنوں میں اینٹی وائرس کمپنی کاس پیرسکے نے دریافت کیا تھا کہ اس پلیکشن نے اینڈرائیڈ ڈیوائسز میں میل وئیر پھیلانا شروع کردیا ہے۔

    اس رپورٹ کے بعد گوگل نے پلے اسٹور سے کیم اسکینر کو نکال دیا ہے،اس ایپ میں مشتبہ کڈ ایک ایڈ لائبریری سے ذریعے دیا گیا ہے جو مختلف اشتہارات دکھانے کے ساتھ صارفین کو پیڈ سبسکرائپشن پر سائن اپ کردیتا ہے۔

    اس میل وئیر کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے جو صارف کے سرور سے کنکٹ ہوکر ایڈیشنل کوڈاﺅن کرتا ہے جبکہ کیم اسکینر ایپ میں حالیہ اپ ڈیٹس کو بھی اس میل وئیر نے ریموو کردیا۔

    گوگل پلے پر 18 لاکھ ریویوز اس ایپ پر موجود تھے جن میں سے بیشتر مثبت تھے مگر اینٹی وائرس کمپنی نے اس کے خلاف تحقیقات اس وقت شروع کی جب منفی ریویوز کی تعداد بڑھنے لگی۔

    اس سے ثابت ہوتا ہے کہ مقبول اور طویل عرصے سے موجود ایپس بھی میل وئیر کے حملوں سے محفوظ نہیں۔

  • ملازمت نہ ملنے پر پی ایچ ڈی اسکالرنے چوریاں شروع کردیں

    ملازمت نہ ملنے پر پی ایچ ڈی اسکالرنے چوریاں شروع کردیں

    ابوظبی : پی ایچ ڈی اسکالر نے عدالت میں بیان دیا کہ خراب مالی حالات اور ملازمت نہ ملنے کے باعث چوری کرنے پر مجبور ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سیاحتی ویزہ پر متحدہ عرب امارت کا دورہ کرنے والے پی ایچ ڈی اسکالر کو اماراتی کورٹ نے چوری، تشدد اور خود کو پولیس والا ظاہر کرنے کے الزام میں ٹرائل پر بھیج دیا، ملزم نے موبائل فونز چوری کرنے کےلیے لوگوں کے ہجوم پر اعصابی گیس کا بھی استعمال کیا تھا۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق شکایت کنندہ کا کہنا ہے کہ عرب شخص نے ہمارے پاس آکرراس الخیمہ کے پولیس افسر ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئےشناختی کارڈ دکھانے کا مطالبہ کیا اور جب لوگوں نےعربی سے پولیس آئی ڈی کارڈ دکھانے کاسوال کیا تو مذکورہ شخص نے ہم پر حملہ کردیا۔

    متاثرہ شخص کا کہنا تھا کہ ملزم نے ہم پر اعصابی گیس کا اسپرے کیا اور تین موبائل فون لےکر فرار ہوگیا۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ راس الخیمہ پولیس نے واقعے کے خلاف تحقیقات کا آغاز کرتےہوئے ملزم کو گرفتار کیا بعد از گرفتاری ملزم نے اعتراف جرم کیا۔

    زیر حراست ملزم نے دعویٰ کیا کہ وہ شدید مالی مشکلات کا شکار ہے اور اس کے پاس سوائے چوری کے کوئی راستہ نہیں بچا تھا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا پی ایچ ڈی اسکالر نے عدالت میں اپنے اوپر بنائے گئے چوری، جعلی پولیس افسر بننے اور اعصابی گیس کا حملہ کرنے کے الزامات کو درست قرار دیا۔

    مدعی نے شکایت کنندہ سے معافی مانگتے ہوئے کیس واپس لینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اپنے اہلخانہ کا واحد کفیل ہوں اور گھر میں ہنگامی صورتحال کےباعث واپس جانے کےلیے پیسوں کی ضرورت تھی‘۔

    ملزم نے بتایا کہ وہ پہلی مرتبہ ایسے جرم کا مرتکب ہوا ہے اور دعویٰ کیا کہ’ وہ ایک عزت دار شخص ہے جس نے پی ایچ ڈی بھی کررکھی ہے‘۔

    ملزم نے عدالت کو بتایا کہ وہ وزٹ ویزے پر امارات آیا تھا اور ریاست راس الخیمہ مقیم اپنے کچھ دوستوں کے پاس رُک گیا تاکہ کوئی مناسب سی ملازمت تلاش کرسکے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے ملزم کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد کیس کی سماعت آئندہ ماہ تک ملتوی کردی۔

  • بلیک بیری موبائل فون کا منشیات اسمگلنگ میں استعمال ہونے کا انکشاف

    بلیک بیری موبائل فون کا منشیات اسمگلنگ میں استعمال ہونے کا انکشاف

    واشنگٹن:امریکی اٹارنی اور ایف بی آئی نے یہ انکشاف کیا ہے کہ کینیڈا سے تعلق رکھنے والے فینٹم سکیور نامی ادارہ معروف کمپنی بلیک بیری کے موبائل فون ڈیوائس میں تبدیلی کرکے عالمی سطح پر منشیات کی اسمگلنگ کے لیے فروخت کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی موبائل فون بنانے والی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو پریہ الزام ہے کہ ان کی کمپنی نے مبینہ طور پر منشیات کی اسمگلنگ میں استعمال ہونے کے لیے انتہائی محفوظ موبائل فون تیار کیے ہیں جو دنیا کے بدنام ترین منشیات فروش گروپس مختلف کارروائیوں میں استعمال کررہے ہیں۔

    تفتیش کاروں کا کہنا تھا کہ کینیڈا سے کام کرنے والی فینٹم سکیور نے بلیک بیری کی ڈیوائس میں تبدیلیی کرنے کے بعد سینالوا کارٹل جیسے منشیات اسمگلنگ کرنے والے گروپس کو فروخت کرکے ہزاروں ارب ڈالر کماچکی ہے۔ امریکی حکام کی جانب پہلی بار اس کمپنی کو نشانہ بنایا گیا ہے جو جرائم پیشہ افراد کے لیے خفیہ ٹیکنالوجی تیار کرتی ہے۔

    امریکی ایجنسیوں نے جمعرات کو امریکی شہر سیئٹل سے ونسینٹ راموس نامی شخص کو گرفتار بھی کیا ہے جس پر چار منشیات اسمگلنگ کرنے والے گروپس سے تعلق کا الزام ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارہ نے فینٹم سکیور تک رسائی کی کوشش تاہم وہ ناکام رہے۔

    ایف بی آئی کے مطابق راموس گروپ کا صرف ایک فرد ہے جو ابھی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی حراست میں ہے۔ ونسینٹ راموس پر غیر قانونی طریقوں اور شازش سے منشیات کی تقسیم میں مدد فراہم کرنے کے الزامات ہیں، جس کے نتیجے میں ملزم کو کم از کم عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    امریکی اٹارنی ایڈم بریو مین کا برطانوی خبر رساں ادارے سے اظہار خیال کرتے  ہوئے کہنا تھا کہ فینٹم سیکیور نامی ادارے نے یہ ٹیکنالوجی عالمی سطح پر منشیات کی اسمگلنگ میں سہولت فراہم کرنے کے لیے بنائی ہے۔

    فینٹم سیکیور کی تیار کی گئی ڈیوائس سینالوا کارٹل کے ممبران سمیت دیگر منشیات اسمگلنگ کرنے والی تنظیموں کو منشیات کی اسمگلنگ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بچنے کے لیے سہولت فراہم کرتی ہے۔

    بریومین کا کہنا تھا کہ بلیک بیری واحد ادارہ نہیں ہے جس کے تیار کردہ موبائل فون کو تبدیل کرکے غیر قانونی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جمعرات کے روز اس خفیہ ڈیوائس بنانے والی کمپنی کے حوالے سے بلیک بیری کمپنی سے رابطہ کیا گیا تھا تاہم کمپنی کے حکام نے جواب دینے سے انکار کردیا، تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ بلیک بیری اس کیس پر سیکیورٹی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کرے گی یا نہیں کچھ کہا نہیں جاسکتا۔

    امریکی اٹارنی ایڈم بریور مین کا کہنا تھا کہ ایف بی آئی اور اٹارنی آفس اس معاملے کی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں