Tag: PIA Business Plan

  • پی آئی اے کا 5 سالہ بزنس پلان وزارت خزانہ کو منظوری کیلئے پیش

    پی آئی اے کا 5 سالہ بزنس پلان وزارت خزانہ کو منظوری کیلئے پیش

    کراچی : قومی ائیر لائن کو منافع بخش، سفر کو آرام دہ اور مسافروں کو دی جانے والی سہولیات سے مزین کرنے کیلئے غیرملکی ماہرین کی زیر نگرانی نیا بزنس پلان ترتیب دیا گیا ہے۔

    مذکورہ بزنس پلان دنیا میں ہوابازی کے سب سے بڑے اور مستند ادارے آیاٹا نے ترتیب دیا جسے حتمی منظوری کے لیے وزارت خزانہ کو پیش کردیا گیا ہے۔

    مذکورہ بزنس پلان بنانے کا مقصد پی آئی اے کے خسارے کو ختم کرنے اور اسے ماضی کی طرح دوبارہ منافع بخش ادارہ بنانا ہے۔ یہ پلان حکومت پاکستان اور وزارت خزانہ کی ہدایات پر بنایا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ بزنس پلان کے بنیادی خدوخال کے مطابق پی آئی اے ایک مربوط پروگرام کے تحت 2024 تک منافع بخش ہوجائے گا۔

    پی آئی اے میں طیاروں کی تعداد بتدریج 29 سے بڑھ کر 49 کردی جائے گی، پی آئی اے کا بیڑہ 16 بڑے، 27 درمیانے اور 6 ٹربو پراپیلر جدید طیاروں پر مشتمل ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے مسافروں کی تعداد 52 لاکھ سے بڑھ کر 90 لاکھ سالانہ ہوجائے گی جبکہ پی آئی اے کے اثاثے 196۔1 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2026 میں 183۔2 بلین ڈالر ہوجائیں گے

    پی آئی اے اپنے نیٹ ورک کو بڑھائے گا جس میں فائدے مند روٹس مثلاً برطانیہ، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور خلیج پر مزید پروازیں لگائی جائیں گی۔

    اس کے علاوہ پی آئی اے نئے روٹس شروع کرے گا جس میں باکو، ہانگ کانگ، استنبول، کویت، تہران، ارمچی اور سنگاپور شامل ہیں

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے مسافروں کے علاوہ کارگو اور چارٹر بزنس پر بھی خصوصی توجہ دے گا تاہم بزنس پلان کی عمل درآمد چند بنیادی عناصر سے بھی مشروط کیا گیا ہے۔

    پلان کے مطابق حکومت پاکستان کو پی آئی اے کی فنانشل ری اسٹرکچرنگ کو مکمل کرنا ہوگا، قومی ہوا بازی پالیسی2019 کو اپنی روح کے مطابق نافذ کرنا ہوگا جس کے تحت قومی اور ملکی ائیرلائنز کے مفادات کی نگرانی لازم ہے۔

    پی آئی اے کو کمرشل بنیادوں پر استوار کرنا ہوگا اس میں بیرونی اثرو رسوخ اور مداخلت کا خاتمہ ضروری ہوگا۔

    قبل ازیں نومبر2019سال ء میں پی آئی اے نے 5 سالہ بزنس پلان کی تیاری کیلئے عالمی ادارے کی خدمات طلب کی تھیں جس کا مقصد قومی ائیر لائن کو ایک عالمی معیار کی سروس مہیا کرنے والا ادارہ بنانا تھا تاکہ پی آئی اے ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرسکے۔

  • قومی ایئرلائن کو 40 ارب کا نقصان‘ نیابزنس پلان مسترد

    قومی ایئرلائن کو 40 ارب کا نقصان‘ نیابزنس پلان مسترد

    کراچی: قومی ایئر لائن کا مالیاتی خسارہ ایک بار پھر آسمان کو چھونے لگا‘ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بزنس پلان مسترد کردیا‘ نا تجربہ کار افسران کو پی آئی اے میں اہم عہدے پر تعینات کیا جارہا ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن پی آئی اے کا مالیاتی خسارہ ایک بار پھر خطرے کی حد تک پہنچ چکا ہے‘ رواں سال ایئر لائن کو چالیس ارب سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔

    موجودہ انتظامیہ کے ساتھ پی آئی اے کی بحالی ممکن نہیں*

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پچھلے سال کی نسبت مارکیٹنگ کی ناقص حکمت عملی کے باعث پی آئی اے ایک بار پھر بحرانی کیفیت کا شکار ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی پی آئی اے کا بزنس پلان مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے پی آئی اے کے چیئرمین کو ہدایت کی ہے کہ قومی ایئر لان کا بزنس پلان اٹھارہ سال پرانا ہے ‘دورِ جدید کے مطابق بزنس پلان تیار کیا جائے۔

     پی آئی اے نے مسافروں کا آبِ زم زم گم کردیا*

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے میں مشیر ہوابازی کی مداخلت کے باعث تجربہ کار ڈائریکٹر اور جنرل منیجر کو اصولی طور پر جبری رخصت پر بھیجنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ نا تجربہ کار افسران کو پی آئی اے میں اہم عہدے پر تعینات کیا جارہا ہے جس کے سبب سینئر افسران میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پی آئی اے کی نئی انتظامیہ نے ایئر لائن کی بہتری کے لیے رقم حاصل کرنےکے لیے ایک سمری وزیراعظم کو ارسال کی تھی ‘ تاہم انہوں نے سمری پر دستخط کرنے سے انکار کرتے ہوئے ایئرلائن ریونیو حصول کے لیے بزنس پلان پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔