Tag: PIA plane crash

  • پی آئی اے طیارہ حادثے کو چار سال مکمل، ہوشربا حقائق منظرعام پر

    پی آئی اے طیارہ حادثے کو چار سال مکمل، ہوشربا حقائق منظرعام پر

    کراچی کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں سال 2020 کو پیش آنے والے پی آئی اے کے مسافر طیارے کے اندوہناک سانحے کو چار سال بیت گئے، اے اے آئی بی چار سال بعد فائنل رپورٹ میں اہم حقائق سامنے لے آیا۔

    ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈ (اے اے آئی بی) کی رپورٹ کے مطابق ایئر بس 320 نے22 مئی2020 کو لینڈنگ کے دوسری کوشش کی تھی، ایئربس لینڈنگ کی دوسری کوشش کے دوران ایئرپورٹ کے قریب آبادی میں گر کر تباہ ہوا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے طیارے پی کے 8303کو حادثہ واضح طور پر انسانی غلطی کے باعث پیش آیا تھا۔

    ایئرٹریفک کنٹرولر نے چار مرتبہ پائلٹ کو لینڈنگ سے روکتے ہوئے بتایا تھا کہ طیارے کی اونچائی زیادہ ہے، لینڈنگ کی پہلی کوشش کے دوران طیارے کے انجن رن وے سے ٹکرائے۔

    اس ٹکراؤ کی وجہ سے دونوں انجنوں کو لبریکینٹ آئل فراہمی کا سسٹم خراب ہوگیا جس کے سبب دونوں انجنوں نے کامن کرنا بند کردیا۔،

    دونوں انجن بند ہونے سے طیارہ آبادی پر گر کر حادثے کا شکار ہوگیا، لینڈنگ کی پہلی کوشش کے وقت طیارے کے لینڈنگ گیئر کھلے ہوئے تھے۔

    طیارے کی لینڈنگ کے عین وقت پر دونوں میں سے کسی ایک پائلٹ نے لینڈنگ گیئر دوبارہ بند کردیئے، اس حادثے کی انتظامی ذمہ داری پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی پر بھی عائد ہوتی ہے۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ طیارے کے دونوں انجن بند ہونے سے بجلی کی فراہمی بھی بند ہوگئی تھی، جس کی وجہ سے پرواز کا آخری4 منٹ کا ڈیٹا ریکارڈ نہیں ہوسکا۔

    یاد رہے کہ 22 مئی2020 کو پی آئی اے کا لاہور سے کراچی آنے والا طیارہ رن وے سے چند سیکنڈ کے فاصلے پر آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں جہاز کے عملے سمیت 97 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 2 افراد معجزانہ طور پر بچ گئے تھے، حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوئے۔

  • پی آئی اے طیارہ حادثہ،  متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کا سلسلہ آج سے شروع ہوگا

    پی آئی اے طیارہ حادثہ، متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کا سلسلہ آج سے شروع ہوگا

    کراچی : پی آئی اے طیارہ حادثے کے متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کا سلسلہ آج سے شروع ہوگا، پہلے مرحلے میں پانچ متاثرین کو فی کس ایک کروڑ روپے معاوضہ ادا کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پی آئی اے طیارہ حادثے کے ورثا کو معاوضے کی ادائیگی کے سلسلے کا آغاز آج سے ہوگا ، وارثتی دستاویزات مکمل کرنے والے لواحقین کو معاوضے کی ادائیگی کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں پانچ متاثرین کو فی کس ایک کروڑ روپے معاوضہ ادا کیا جائے گا، حادثے میں بچ جانے والے دو مسافروں محمد زبیر اور ظفر مسعود کو فی کس ا یک ایک کروڑ روپے کی ادائیگی ہو گی جبکہ مسافر محمد زبیر کے علاج کے اخراجات بھی پی آئی اے نے ادا کئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق جاں بحق تین مسافروں کے لواحقین کو بھی ایک ایک کروڑ روپے معاوضہ کی ادائیگی ہو گی، پی آئی اے طیارہ حادثہ میں جاں بحق تمام 97 مسافروں کے لواحقین کو فی کس دس دس لاکھ روپے پہلے ہی ادا کر چکی ہے۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثے کے متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی پی آئی اے کو جانشینی سرٹیفیکیٹ کے حصول کے بعد شروع ہوئیں، ورثہ کی جانب سے جن کے جانشینی سرٹیفیکیٹ موصول ہونے ان سب کے کلیم داخل کرکے ادائیگی ہورہی ہے۔

    ترجمان کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ بارہا ورثاء سے جانشینی سرٹیفیکیٹ مہیا کرنے کی استدعا کرچکی ہے، زیادہ تر متاثرین نے وراثتی سر ٹیفیکٹ جمع نہیں کرائے۔

    یاد رہے کہ 22 مئی کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ایئر پورٹ کے قریب واقع ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر جاں بحق جب کہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جب کہ 5 گھر مکمل تباہ ہوئے۔

  • کراچی میں پی آئی اے طیارہ حادثے کا ذمہ دار کون؟ رپورٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی

    کراچی میں پی آئی اے طیارہ حادثے کا ذمہ دار کون؟ رپورٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی

    اسلام آباد : کراچی طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی، رپورٹ میں اب تک ہونے والے تمام شواہدکوشامل کیا گیا ہے، حادثے میں 97 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر ہوا بازی غلام سرورخان کراچی طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کریں گے، قومی اسمبلی کا اجلاس آج بارہ بجے طلب کیا گیا ہے۔

    اجلاس  سے قبل ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ آج ایوی ایشن ڈویژن کوپیش کی جائے گی،رپورٹ ایئرکموڈورعثمان غنی ایوی ایشن ڈویژن کوپیش کریں گے۔

    ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں اب تک ہونے والے تمام شواہد کو شامل کیا گیا ہے،جن میں کپتان کا ڈیوٹی روسٹر، ائیرٹریفک کنٹرولر سے گفتگو، طیارے کی بیلی لینڈنگ کی سی ٹی وی فوٹیجزز، فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر، کاک پٹ وائس ریکارڈر سے ملنے والی معلومات اور لاہور سے کراچی پرواز کا ایئرٹریفک کنٹرول سے حاصل ریکارڈ شامل ہیں۔

    یاد رہے وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے پچھلے اجلاس میں کہا تھا کہ طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ 22 جون کو ایوان میں پیش کی جائے گی، اس حوالے سے تحقیقات تقریبا مکمل ہو چکی ہیں اور اب تک کی پیش رفت سے ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔

    غلام سرور خان نے کہا تھا کہ طیارہ حادثے پر کسی کی غلطی یا کوتاہی کا کوئی تعین نہیں ہوا، حادثے کی کسی پر بھی ذمہ داری نہیں ڈالی گئی،کسی کی کوتاہی کو نظر انداز نہیں کیاجاسکتا لیکن قبل ازوقت کوئی ایسی بات کرکے کسی کی دل آزاری نہ کی جائے، ماہرانہ رائے اور انکوائری رپورٹ آنے تک کوئی مؤقف نہیں دیناچاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فی الحال طیارہ حادثے پر کسی کی غلطی یا کوتاہی کا کوئی تعین نہیں ہو سکا، حادثے کی کسی پر بھی ذمہ داری نہیں ڈالی گئی، کپتان کا 25سالہ تجربہ تھا اس سے ماضی میں کبھی غلطی نہیں ہوئی، طیارہ حادثے کی انکوائری مکمل ہونے سے پہلے کوئی رائے نہیں دی جاسکتی۔

    یاد رہے کہ 22 مئی کو کراچی ایئر پورٹ کے قریب ماڈل کالونی میں آبادی پر پی آئی اے کا ایک طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس میں 97 مسافر جاں بحق ہو گئے تھے، جب کہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔

  • طیارہ حادثہ  کی تحقیقات ، ایف آئی اے کی جے آئی ٹی تشکیل

    طیارہ حادثہ کی تحقیقات ، ایف آئی اے کی جے آئی ٹی تشکیل

    اسلام آباد: پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات کے لئے ایف آئی اے کی جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی، ٹیم لاہور ائیر پورٹ سے پی آئی اے اور سی اے اے ملازمین سے تحقیقات شروع کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ سیکریٹریٹ کی ہدایت پر پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات کے لئے ایف آئی اے کی جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ،ڈائریکٹر ایف آئی اے امیگریشن ٹیم کی سربراہی کریں گے جبکہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیئرترمزی،اسسٹنٹ ڈائریکٹر ساجد امین ٹیم میں شامل ہیں۔

    ایف آئی اے کی ٹیم پی آئی اے کے طیاروں کی مین ٹیننس کے حوالے سے تحقیقات کرے گی اور کراچی جانیوالے طیارے پرواز8303پہلے سے خرابی کی جانچ پڑتال ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق ٹیم لاہورائیر پورٹ سےپی آئی اے اور سی اےاے ملازمین سےتحقیقات شروع کرے گی، جہاں پی آئی اے انجینئرنگ، سیفٹی سمیت دیگر اداروں کے افسران سے پوچھ گچھ ہوگی۔

    یاد رہے پاکستانی ٹیم کے سربراہ فرانسیسی تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے ڈی کوڈ کیے گئے بلیک باکس سمیت تمام اہم ریکارڈ لے کر اسلام آباد پہنچ چکی ہے ، ایئر کموڈور عثمان غنی اہم شواہد سے متعلق ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ آئندہ چند روز میں ایوی ایشن ڈویژن میں جمع کرائیں گے۔

    ایئرکموڈور 22 جون کو وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے اور طیارہ حادثے کے اہم شواہد پر مبنی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کریں گے۔

    خیال رہے کہ 22 مئی جمعۃ الوداع کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب واقع ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے۔

  • ‘حکومت طیارہ حادثے کی شفاف انکوائری کرائے گی اور ذمہ دار سے اس کا حساب لیا جائے گا’

    ‘حکومت طیارہ حادثے کی شفاف انکوائری کرائے گی اور ذمہ دار سے اس کا حساب لیا جائے گا’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور کا کہنا ہے کہ حکومت طیارہ حادثے کی شفاف انکوائری کرائے گی،ذمہ دار سے اس کا حساب لیاجائےگا اور طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ 22جون کو ایوان میں پیش ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا طیارےنےسوا ایک بجے لاہور سے کراچی کیلئے ٹیک آف کیا اور 2 بج کر 39منٹ پر طیارہ حادثے کا شکار ہوا، پی آئی اے طیارےمیں 99 لوگ تھے ، اس ناگہانی حادثے میں 97شہادتیں ہوئی۔

    غلام سرور کا کہنا تھا کہ 97 میں سے 95میتوں کی شناخت ہوچکی ہے ، جاں بحق افراد کی شناخت انتہائی تکلیف دہ عمل تھا، حادثے میں 2لوگ بچ گئے اور تیزی صحتیاب ہورہے ہیں۔

    وفاقی وزیر ہوا بازی نے کہا کہ حادثے کے متاثرہ82 اہلخانہ کو 10لاکھ روپے دیئے گئے، کچھ فیملی نے حکومت کی جانب سے یہ رقم لینے سے انکار بھی کیا جبکہ 5اہل خانہ کو پی آئی اے ہوٹل میں ٹھہرایا گیا ‌‌ہے ، ان کے اخراجات برداشت کئے جارہے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ سول آبادی پر طیارہ گرا تو 16مکانات بری طرح متاثر ہوئے، اللہ تعالیٰ نے ان گھروں میں رہنے والوں کی جانیں محفوظ رکھیں، جائے حادثے پر کام کرنیوالی تین بچیاں جھلس گئیں ،ایک انتقال کرگئی جبکہ دیگر دو بچیوں کا علاج پی آئی اے کرارہا ہے۔

    غلام سرور نے کہا طیارے حادثہ ریسکیو آپریشن پر مقامی لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ، جس پر قومی اسمبلی اراکین نےطیارہ حادثے کے بعد امدادی کاموں میں حصہ لینے والے شہریوں کو ڈیسک بجا کرخراج تحسین پیش کیا۔

    طیارہ حادثات سے متعلق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ماضی قریب میں 6طیارے حادثات کا شکار ہوئے،رپورٹس نہ آئی، اصل ذمہ داری طیارہ حادثے کی انویسٹی گیشن کی ہے ، انکوائری شفاف ہونی چاہیے ، ذمہ دار سے اس کا حساب لیا جائے گا، حکومت طیارہ حادثے کی شفاف انکوائری کرائے گی ، 22 مئی کو واقعہ پیش آیا، ابتدائی رپورٹ 22جون کو ایوان میں پیش ہوگی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ماضی قریب میں ہونیوالے طیارہ حادثات کی رپورٹس بھی پیش کی جائیں گی ، تنقید تعمیری ہونی چاہیے ، تنقید برائے تنقید نہیں ہونی چاہیے۔

    غلام سرور کا جعلی ڈگریوں سے متعلق کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے کہا پی آئی اے پائلٹس ، عملےکی ڈگریاں چیک کرائیں، عدالتی حکم پر 546افراد کو جعلی ڈگریوں پرپی آئی اے میں  نوکریاں دی گئیں، سیاسی ناپاک خواہشات پوری کرنے کیلئے اداروں میں بھرتیاں کی گئیں، سپریم کورٹ حکم پر ڈگریاں چیک ہوئیں اور فارغ بھی کیا گیا اور ماضی میں پائلٹس جعلی لائسنس رکھنے میں بھی ملوث پائے گئے۔

    وفاقی وزیر ہوا بازی نے طیارہ حادثے کی تحقیقات کے حوالے سے مزید بتایا کہ فرانس کی ٹیم بھی آئی ،انکوائری میں شامل تھی ، وائس اورڈیٹا باکس دونوں ڈی کوڈ ہوکر آئے ہیں۔

    قومی ایئرلائن کی صورتحال سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کا 482ارب کا خسارہ ورثے میں ملا ، 350 بلین ڈالرزپورےایوی ایشن انڈسٹری کوہواہے، ہم  نے کسی کو نوکری سے نہیں نکالا۔

    بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کے حوالے سے غلام سرور نے کہا 56 ہزار846پاکستانیوں کوبیرون ممالک سےلایاگیا ، ایک ہزار712 قیدیوں کو مختلف ممالک سے لیکر آئے، امریکامیں پی آئی اے کی انٹری بند تھی، خصوصی اجازت لیکر 1200پھنسے پاکستانیوں کو امریکاسےلیکر آئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اوور سیز پاکستانیوں کیلئے میرے دل میں بہت قدر ہے، ہم اوور سیز پاکستانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، اوورسیزہر مشکل میں پاکستان کاساتھ دیتے ہیں، فروری سےابتک 479اوور سیز پاکستانیوں کی میتیں لائی گئیں۔

  • پی آئی اے طیارہ حادثہ، تحقیقات کا دائرہ ایئرٹریفک کنٹرولر تک وسیع

    پی آئی اے طیارہ حادثہ، تحقیقات کا دائرہ ایئرٹریفک کنٹرولر تک وسیع

    کراچی : ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ نے سانحہ پی آئی اے کی تحقیقات کا دائرہ ایئر ٹریفک کنٹرول تک وسیع کردیا، تحقیقاتی ٹیم نے ائیرٹریفک کنٹرولر کے بیانات ، لاگ بک اور ڈیوٹی روسٹر کی مصدقہ کا پیاں بھی بورڈ کے حوالے کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں عید الفطر سے ایک روز قبل قومی ایئر لائن کا مسافر بردار طیارہ ایئرپورٹ کے قریب واقع رہائشی آبادی میں حادثے کا شکار ہوگیا تھا، حادثے کے نتیجے میں بدقسمت طیارے میں سوار تمام مسافر جاں بحق ہوگئے تھے صرف دو افراد معجزانہ طور پر زندہ بچے تھے۔

    تحقیقاتی ٹیم نے حادثے کی وجوہات کا پتہ لگانے کےلیے پی آئی اے طیارے حادثے کی تحقیقات کا دائرہ کار ائیر ٹریفک کنٹرولر تک وسیع کردیا ہے اور اس کےلیے ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ نے لاہور ائیرپورٹ سے بھی طیارے حادثے کے شواہد حاصل کرلیے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور کنٹرول ٹاور، لاہور اپروچ، لاہور ایریا کنٹرول ٹاور سے ریکارڈ حاصل کیا گیا ہے اور حادثے سے متعلق حاصل کیے گئے تمام ڈیٹا کو سیل کرکے تحقیقات بورڈ کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    ذرائع سول ایوی ایشن نے بتایا کہ طیارے کے کپتان کی لاہور اور کراچی اے ٹی سی کے درمیان بونے والی گفتگو اور رابطوں کا ریکارڈ بھی تحقیقاتی بورڈ کے حوالے کردیا گیا ہے جبکہ ریڈار کی ویڈیو ریکارڈنگ ایم پی فور کے فارمٹ میں فراہم کی گئی ہے جو تحقیقات میں معاونت کےلیے کمپیوٹر پر چلائی جائے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ائیرٹریفک کنٹرولر کے بیانات، لاگ بک اور ڈیوٹی روسٹر کی مصدقہ کاپیاں بھی بورڈ کے حوالے کی جاچکی ہے اور کراچی اے ٹی سی سے بھی تمام ضروری ریکارڈ حاصل کرلیا گیا ہے۔

    کراچی ائیرپورٹ سے حاصل سیل شدہ ریکارڈ بھی تحقیقاتی بورڈ کے سپرد کردیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اے اے آئی بی نے اپنی تحقیقات کا دوسرا مرحلہ ایئر ٹریفک کنٹرولر پر مرکوز کیا ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی اور لاہور اے ٹی سی سے ریکارڈ کی فراہمی کیلئے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر آپریشن کی جانب سے باضابطہ طور پر خط بھی تحریر کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات، ایئربس کمپنی کی ٹیم اہم شواہد لے کر پیرس روانہ

    واضح رہے کہ پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات کرنے والی ایئربس کمپنی کی ٹیم جہاز کا بلیک باکس اورکاک پٹ وائس رکارڈر لے کر پیرس روانہ ہوگئی ہے، بلیک باکس کی ڈی کوڈنگ کا عمل کل شروع کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ 22 مئی جمعۃ الوداع کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب واقع ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے۔

  • پی آئی طیارہ حادثہ ، شہید ہو نیوالی ایئر ہوسٹس انعم خان کی نماز جنازہ ادا ،  ہر آنکھ اشکبار

    پی آئی طیارہ حادثہ ، شہید ہو نیوالی ایئر ہوسٹس انعم خان کی نماز جنازہ ادا ، ہر آنکھ اشکبار

    لاہور : پی آئی طیارہ حادثہ میں شہید ہو نیوالی ایئر ہوسٹس انعم خان کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، اس موقع پر ہر آنکھ اشکبار تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی طیارہ حادثہ میں شہید ہو نیوالی ایئر ہوسٹس انعم خان اور خاتون مسافرفاطمہ کی میتیں نجی ایئر لائنز کے ذریعے لاہور پہنچیں، دونوں کا نماز جنازہ پہلے ایئر پورٹ پر پی آئی اے ملازمین نے اور پھر خاندان کے افراد نے میاں میر دربار میں ادا کیا گیا، نمازجنازہ میں پی آئی اے ملازمین شریک ہوئے۔

    ایئر ہوسٹس انعم خان کے ساتھ کام کرنے والے ملازمین کا کہنا تھا کہ انعم انتہائی محنتی دیانتدار اور بہترین کردار کی حامل تھی۔

    کراچی سے لاہور تک نجی ائیرلائن میں لائی جانے والی میتوں کے تمام تر اخراجات پی آئی اے نے برداشت کیے۔

    خیال رہے کراچی طیارہ حادثہ میں شہید ہونے والی ائیر ہوسٹس انعم خان گھر کی واحد کفیل تھی اور اپنے بہن بھائیوں کی شادی کرناچاہتی تھی، شہید ہونے والی ائیر ہوسٹس انعم خان کے گھر دھرم پورہ میں عزیز و اقارب اور اہل علاقہ کا اظہار افسوس کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    اضح رہے کہ چند روز قبل پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب ماڈل کالونی جناح گارڈن میں رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے تھے۔

  • پی آئی اے طیارہ حادثہ : امریکا میں نجی کمپنی کیخلاف مقدمے کی درخواست دائر

    پی آئی اے طیارہ حادثہ : امریکا میں نجی کمپنی کیخلاف مقدمے کی درخواست دائر

    کنیکٹی کٹ : امریکی ریاست کنیکٹی کٹ کی ڈسٹرکٹ کورٹ میں کراچی میں طیارہ حادثے پر نجی کمپنی کیخلاف مقدمے کی درخواست دائر کردی گئی، جس میں کہا گیا جنرل الیکٹرک کپیٹل ایوی ایشن سروسز نے لیز دینے میں کوتاہی برتی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں طیارہ حادثے پر امریکا میں نجی کمپنی کیخلاف مقدمے کی درخواست دائر کردی گئی، امریکی ریاست کنیکٹی کٹ کی ڈسٹرکٹ کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ جنرل الیکٹرک کپیٹل ایوی ایشن سروسز نے لیز دینے میں کوتاہی برتی، آئندہ کسی اور کےساتھ ایسانہ ہواس لیے قانونی درخواست دی۔

    طیارہ حادثےمیں جاں بحق فضل رحمان،وحیدہ رحمان کےبیٹے نے درخواست دی، متاثرہ طیارہ امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک کپیٹل ایوی ایشن سروسز نے لیز پر دیا تھا۔

    یاد رہے کہ 22 مئی جمعۃ الوداع کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب واقع ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے۔

  • پی آئی اے طیارہ حادثہ، دوسرے انجن کی منتقلی التوا کا شکار

    پی آئی اے طیارہ حادثہ، دوسرے انجن کی منتقلی التوا کا شکار

    کراچی: پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے تاہم جائے وقوعہ پر موجود دوسرے انجن کی منتقلی التوا کا شکار ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ انجن مخدوش عمارت کے باعث ملبے سے نہیں نکل پارہا ہے، انجن پر گری چھت ہٹانے کی کوشش کی گئی تو ملحقہ عمارت بھی گرسکتی ہے۔

    تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ مزید کوئی نقصان نہ پہنچے اسی لیے انجن ملبے سے نکالنے میں تاخیر ہورہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق متاثرین کا کہنا ہے کہ حکومتی یقین دہانی تک انجن نہیں نکالنے دیں گے، ترجمان سی اے اے کا کہنا ہے کہ متاثرین کو زر تلافی پی آئی اے ادا کرے گا، انجن ایک سے دو روز میں نکال لیں گے۔

    مزید پڑھیں: پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات، ایئربس کمپنی کی ٹیم اہم شواہد لے کر پیرس روانہ

    واضح رہے کہ پی آئی اے طیارہ حادثے کی تحقیقات کرنے والی ایئربس کمپنی کی ٹیم جہاز کا بلیک باکس اورکاک پٹ وائس رکارڈر لے کر پیرس روانہ ہوگئی ہے، بلیک باکس کی ڈی کوڈنگ کا عمل کل شروع کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ 22 مئی جمعۃ الوداع کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب واقع ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے۔

  • کراچی میں تباہ ہونے والا پی آئی اے کا طیارہ ایک اور معصوم جان نگل گیا

    کراچی میں تباہ ہونے والا پی آئی اے کا طیارہ ایک اور معصوم جان نگل گیا

    کراچی : تباہ ہونے والا پی آئی اے کا طیارہ ایک اور معصوم جان نگل گیا، حادثے کے نتیجے میں زخمی ہونے والی 12 سالہ گھریلو ملازمہ ناہیدہ جان کی بازی ہار گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹر انیشنل ائیرلائن کے طیارے پی کے 8303 کے شعلوں کی زد میں آنے والی بارہ سالہ ملازمہ ناہیدہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گئی، ناہیدہ سول اسپتال کے برنس سینٹر میں زیرعلاج تھی۔

    ناہیدہ اپنے گھر کی واحد کفیل تھی معصوم ناہیدہ نا صرف اپنے گھر کی کفالت کر رہی تھی بلکہ اپنی تعلیم کے اخراجات بھی خود اٹھا رہی تھی، ناہیدہ کی میت اہل خانہ کے حوالے کردی گئی ہے، نماز جنازہ کنڈ ملیر میں ادا کی جائے گی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ کراچی میں پی آئی اے کا طیارہ گرنے سے تباہ ہونے والے گھروں میں کام کرنے والی تین گھریلو ملازم لڑکیاں بھی جھلس کر زخمی ہوئی تھی۔

    دوسری جانب تباہ شدہ طیارے کے حادثے میں شہید 84 کی میتیں ورثا کے حوالے کی جاچکی ہے جبکہ 9 ایدھی اور 4 چھپیا سرد خانے میں موجود ہیں۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب ماڈل کالونی جناح گارڈن میں رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے