Tag: PIA plane crash

  • پی آئی اے طیارہ حادثہ : جاں بحق ہونے والے 84 افراد کی میتیں  ورثا کے حوالے

    پی آئی اے طیارہ حادثہ : جاں بحق ہونے والے 84 افراد کی میتیں ورثا کے حوالے

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ پی آئی اے طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے 84 افراد کی شناخت کے بعد میتیں ورثا کے حوالے کردی گئیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پی آئی اے طیارہ حادثے کی تازہ صورتحال کے حوالے سے کہا حادثے میں 97افراد جاں بحق ہوئے ، جس میں سے تاحال 84 افراد کی شناخت ہوچکی ہے اور شناخت کے بعد 84 میتوں کو ورثا کےحوالے کردیا گیا ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ میتیں چھیپا اور9ایدھی سرد خانے میں موجود ہیں، ڈی این اے کے ذریعے 45لاشوں کی شناخت ہوچکی ہے جبکہ 2 ڈی این اے سیمپلز میچنگ کےلیےموجود ہیں۔

    دوسری جانب ترجمان ایدھی کی جانب سے طیارہ حادثے کے شہدا کی فہرست جاری کردی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ابتک 40 افراد کو ایدھی سرد خانے میں شناخت کیاگیا، حادثے کی 15 خواتین اور 25مردوں کی شناخت کی گئی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ شناخت ہونے والوں میں34 افراد کراچی اور 6افراد کاتعلق پنجاب سے تھا۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب ماڈل کالونی جناح گارڈن میں رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے

  • طیارہ حادثہ، مخدوش عمارت میں‌ پھنسا انجن تاحال نہیں نکالا جاسکا

    طیارہ حادثہ، مخدوش عمارت میں‌ پھنسا انجن تاحال نہیں نکالا جاسکا

    کراچی : پی آئی اے کے طیارہ حادثے کی جگہ سے ملبہ اٹھانے کا آپریشن جاری ہے تاہم طیارے کا انجن مخدوش عمارت میں پھنسے کے باعث ابھی تک نہیں نکالا جاسکا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی ایئر پورٹ کے قریب رہائشی علاقے میں حادثے کا شکار ہونے والے پی آئی اے کے بد قسمت طیارے کا ملبہ اٹھانے کا آپریشن تاحال جاری ہے، طیارے کا ملبہ حادثے کی جگہ سے ایئرپورٹ شاہین ہینگر منتقل کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارے کا انجن مخدوش عمارت میں پھنسے ہونے کی وجہ سے تاحال نہیں نکالا جاسکا لیکن تعمیراتی ماہرین، سی اے اے، پی آئی اے انجینئرز پیر کو انجن نکالنے کا آپریشن شروع کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر تکنیکی ماہرین کے علاوہ کسی اور نے انجن اتارنے کی کوشش کی تو عمارت زمین بوس ہوسکتی ہے، اسی یہ کام کسی بھی ریسکیو عملے سے نہیں کروایا جارہا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جائے حادثے سے مکینوں کی 10 سے زائد کاروں کا ملبہ بھی ہٹا دیا گیا، انجن نکالنے کے بعد ایس بی سی اے کو متاثرہ عمارتوں کے سروے کی اجازت ہوگی۔

    طیارے کے دونوں انجن، بڑے پرزہ جات کو ملاکر طیارے کا ڈائیگرام تیار کیا جائے گا، طیارے کا ڈائیگرام بنانے کا مقصد حادثے کے محرکات کو جانچنا ہے۔

    سول ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ فرانسیسی ماہرین کی ٹیم پیر کی صبح خصوصی طیارے سے فرانس روانہ ہوگی، ٹیم بلیک باکس، ایف بی آر، کاک پٹ وائس ریکارڈر ساتھ لیکر جائے گی۔

    تحقیقاتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بلیک باکس کی ڈی کوٹنگ کا عمل 2 جون سے شروع ہوگا، ڈی کوٹنگ کے بعد بلیک باکس، دیگر ڈیٹا ریکارڈر کی رپورٹ پاکستان کے حوالے کی جائیگی۔

  • پی آئی اے طیارہ حادثہ، فرانسیسی ٹیم کی تحقیقات مکمل

    پی آئی اے طیارہ حادثہ، فرانسیسی ٹیم کی تحقیقات مکمل

    کراچی : فرانسیسی ٹیم نے طیارے حادثے کے مقام پر تحقیقات مکمل کرلیں تاہم تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ تباہ شدہ طیارے کی آخری جانچ پڑتال تحقیقات کا لازمی جزو ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی ٹیم نے جمعۃ الوداع کے روز شہر قائد میں پیش آنے والے اندہناک طیارہ حادثے کی تحقیقات مکمل کرلیں اس دوران یومیہ بنیاد پر گھنٹوں پر محیط تحقیق کے دوران روایتی طریقوں کے ساتھ فرانزک سمیت جدید تیکنیکی مہارتوں کا استعمال عمل میں لایا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے سلسلے میں ائر فرانس اور ملکی تحقیقاتی ٹیم ائر کرافٹ اینڈ انویسٹی گیشن اتوار کو باہمی مشاورت کریں گے، تعطیل والے روز بھی مشترکہ ملاقات کے دوران اب تک ہونے والی تحقیق پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    فرانسیسی ٹیم اپنے قیام کے آخری روز جائے حادثہ کا ازسر نو جائزہ لے گی اور رن وے، ریڈار سینٹر، کنٹرول اور اپروچ سینٹر کا الوداعی دورہ بھی کرے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اتوار کو تباہ شدہ جہاز کے ڈائی گرام کے عین مطابق ملبے کی ترتیب اور اس پر تحقیق کو فوقیت دی جائیگی، تحقیقات میں آسانی کے لیے پی آئی اے حکام کی جانب سے جہاز کی انسپکشن اور تمام ضروری دستاویزات مہیا کردی گئیں۔

    پی آئی اے حکام نے ماہرین کی ٹیم کو کاک پٹ کریو (کپتان ونائب کپتان) کا سابقہ ریکارڈ جبکہ ان سے متعلق انتہائی اہم تفصیلات بھی فراہم کردی گئیں۔

    پی آئی حکام کا کہنا ہے کہ فرانسیسی ماہرین کی ٹیم کی واپسی کے لیے فرانس سے طیارہ اتوار کو پاکستان پہنچے گا، ائر بس ماہرین کی 11رکنی ٹیم پیر یکم جون کو کراچی سے خصوصی طیارے کے ذریعے فرانس روانہ ہوگی، ٹیم فلائٹ ڈیٹا ریکارڈ اور کاک پٹ وائس ریکارڈر ساتھ لے جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ائر فرانس کی ٹیم کے ساتھ پاکستانی تحقیقاتی ٹیم اے اے آئی بی،سول ایوی ایشن جبکہ پی آئی اے کا نمائندہ بھی روانہ ہوگا۔

    واضح رہے کہ 22 مئی جمعۃ الوداع کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب واقع ماڈل کالونی جناح گارڈن کی رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے۔

  • طیارہ حادثہ ، جاں بحق ہونے والے 97 مسافروں  میں سے 64 میتیں ورثا کے حوالے

    طیارہ حادثہ ، جاں بحق ہونے والے 97 مسافروں میں سے 64 میتیں ورثا کے حوالے

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثہ میں جاں بحق ہونے والے 97 مسافروں میں سے اب تک 64 کی میتیں ورثا کے حوالے کردی ہیں، ورثا کے دکھ اور درد میں برابر کے شریک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ طیارہ حادثہ میں 97 مسافر جاں بحق ہوئے، جس میں سے اب تک 64 کی میتیں ورثا کے حوالے کر چکے ہیں۔

    مراد علی شاہ نے بتایا کہ ڈی این اے ٹیسٹ سے25 جاں بحق افرادکی شناخت ہوئی، جن کی میتیں ورثا کے حوالے کردی گئی ہے، اس وقت 11 مسافروں کی میتیں چھیپا کے پاس ہیں جب کہ 22 میتیں ایدھی کے سرد خانے میں ہیں۔

    مراد علی شاہ نے بتایا کہ ایک ڈی این اے ٹیسٹ ابھی میچ ہونا باقی ہے، انتظامیہ،کراچی یونیورسٹی ٹیسٹ جلد مکمل کرنے کی کوشش میں ہیں، ورثا کے دکھ اور درد میں برابر کے شریک ہیں۔

    دوسری جانب ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا طیارہ حادثے میں 97میں سے68میتوں کی شناخت ہوگئی، 39 میتوں کوجسمانی طورپرشناخت کیا گیا۔

    مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ 22 کےڈی این اےمیچزکی کراچی یونیورسٹی کی فرانزک لیب نے تصدیق کی ، 7 کی تصدیق پنجاب فرانزک لیب نے کی جبکہ 29 کی تصدیق ہونا باقی ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب ماڈل کالونی جناح گارڈن میں رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے۔

  • پی آئی اے کا طیارہ کیسے گرا ؟  فرانسیسی ماہرین کی جدید آلات کی مدد سے چھان بین جاری

    پی آئی اے کا طیارہ کیسے گرا ؟ فرانسیسی ماہرین کی جدید آلات کی مدد سے چھان بین جاری

    کراچی : فرانسیسی ماہرین کی طیارے گرنے کی وجوہات جاننے کیلئے جدید آلات کی مدد سے چھان بین جاری ہے، ٹیم وائس ریکارڈر کو ایک ہفتے میں ڈی کوڈ کرے گی، جس سے وجوہات تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں طیارے گرنے کی تحقیقات میں فرانسیسی ماہرین کی کڑی سے کڑی ملانا کی کوششیں جاری ہے، گیارہ رکنی ٹیم چوتھے روز بھی جائے حادثے پر پہنچی اور دوبارہ تباہ شدہ مکانات اورملبے کا باریک بینی سےجائزہ لیا۔

    ائربس ماہرین نے ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی جائے حادثہ کا معائنہ کیا اور فضا سے ہائی ریزولیشن کیمروں کی مددسے عکاسی کی ، ہیلی کاپٹر کے ذریعے تحقیقاتی ٹیم نے رن وے 25 ایل کا فضائی جائزہ لیا۔

    ٹیک آف پوائنٹ سے لینڈنگ پوائنٹ کے درمیان ہیلی کاپٹر کی سیدھی پرواز اڑائی گئی اور ایئرپورٹ فنل ایریا میں گوراونڈ چکر لگائے گئے ، فضا سے عکس بند کیے گئے مناظر کی ویڈیوز ایئربس کے ہیڈ کواٹر فرانس بھیجی جائے گی ، ویڈیوز کی عکس بندی فرانس میں موجود ماہرین کے تیز ترین تحقیقات میں معاون ثابت ہوگی۔

    جائے حادثہ پر مکان کی چھت پر موجود انجن کو کرین کے ذریعے آج اتارا جائے گا جبکہ طیارے کے ملبے کی منتقلی کا عمل آج بھی جاری ہے، جہازکے باقیات کو ڈائی گرام کی شکل میں جوڑ کر فرانزک تحقیق کی جائے گی۔

    یاد رہے فرانسیسی ماہرین نے پی آئی اے کے شعبہ جات میں کام کرنے والوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں جبکہ جائے حادثہ سے اب تک کئی اہم شواہد اکھٹے کرلئے ہیں، جس کے لئے سائنٹیفک آلات کی مدد لی گئی جبکہ ٹیم رن وے کا بھی دورہ کرکے اہم معلومات اکھٹی کرچکی ہے۔

    فرانسیسی ٹیم وائس ریکارڈر کو ایک ہفتے میں ڈی کوڈ کرے گی، ماہرین کو توقع ہے کہ وائس ریکارڈر کی ڈی کوڈنگ سے وجوہات تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔

    گیارہ رکنی ائیربس کی ٹیکنیکل ٹیم کی معاونت کیلئےپاکستانی ایئرکرافٹ انویسٹی گیشن ماہرین بھی موجود ہیں، بدقسمت طیارے کے ایک انجن کو گذشتہ روز ائرپورٹ منتقل کیا گیا تھا۔

    وزیرہوا بازی غلام سرورکا کہنا تھا طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ بائیس جون کو پارلیمنٹ اورعوام کے سامنے لائی جائے گی۔

    گزشتہ روزکام کےدوران ملبےکےنیچےدباہواکاک پٹ وائس ریکارڈرمل گیا تھا اور وائس ریکارڈرایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بورڈکےحوالے کردیا گیا تھا۔

  • پی آئی اے طیارہ حادثہ، وزیراعظم کا انکوائری رپورٹ سے عوام کو باخبر رکھنے کا حکم

    پی آئی اے طیارہ حادثہ، وزیراعظم کا انکوائری رپورٹ سے عوام کو باخبر رکھنے کا حکم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے پی آئی اے طیارہ حادثے کی انکوائری رپورٹ سے عوام کو باخبر رکھنے کا حکم دیتے ہوئے متاثرین کو یقین دلایا کہ انصاف کے تقاضے پورے کئےجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پی آئی اے طیارہ حادثے پر اہم اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزراء، سول ایوی ایشن اور پی آئی اے کے اعلی حکام شریک ہوئے , اجلاس میں وزیراعظم کو پی آئی اےطیارہ حادثےسےمتعلق ابتدائی تحقیقات پر بریفنگ دی گئی اور زخمیوں کو فراہم کردہ سہولیات سے متعلق آگاہ کیا گیا۔

    وزیراعظم نے طیارہ حادثے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا عید کے موقع پر یہ حادثہ قوم کے لئے ایک بڑا سانحہ تھا، دکھ کی گھڑی میں غم زدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں ، انسانی جان کا کوئی نعم البدل نہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ متاثرین کویقین دلاتاہوں انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں گے جبکہ ہدایت کی حادثے کی شفاف اور غیرجانبدار انکوائری میں کوئی کسراٹھا نہ رکھی جائے اور واقعے سے جڑے حقائق کو ہر صورت منظر عام پر لائیں۔

    وزیراعظم نے طیارہ حادثے کی انکوائری رپورٹ سے عوام کو باخبر رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا رپورٹ میں سامنے آنیوالے حقائق اور تفصیلات سے عوام کو آگاہ کیا جائے۔

    عمران خان نے ماضی میں پیش آنیوالے ہوائی حادثوں کی تحقیقاتی رپورٹس سامنے لانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ماضی میں ہونے والے تمام حادثوں کی رپورٹ بھی منظر عام پر لائی جائیں اور عوام کو اس حوالے سے حقائق سے آگاہی میسر آ سکے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہید مسافروں کےخاندانوں کو سہولت اور معاوضہ یقینی بنایاجائے، جن کے گھر یا املاک متاثر ہوئے انہیں بھی مدد فراہم کی جائے جبکہ عمران خان نے سول ایوی ایشن میں بڑے پیمانے پراصلاحات کا بھی عندیہ دیتے ہوئے کہا سی اےاے، پی آئی اے اور متعلقہ اداروں میں اصلاحات کا عمل تیز کیا جائے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب ماڈل کالونی جناح گارڈن میں رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے۔

    بعد ازاں پولیس نے پی آئی اے طیارہ حادثہ کی ابتدائی رپورٹ تیار کی تھی ، جس میں بتایا گیا تھا کہ  2 بجکر37منٹ پرجہاز لینڈنگ سے پہلے رہائشی علاقےمیں گرا، طیارہ گرنے سے 12 گھر اور کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

    رپورٹ میں کہا گیا  تھا کہ جائے حادثہ سے97 افراد کی لاشیں نکالی گئیں جس میں سے 19کےعلاوہ دیگر لاشیں بری طرح جلنےسےناقابل شناخت ہیں جب کہ بچ جانے والے مسافر اور زخمیوں کو فوری اسپتال منتقل کیاگیا۔

  • حکومت کا طیارہ حادثہ سے متاثر ہونیوالے مکانات کی تعمیر سے متعلق بڑا اعلان

    حکومت کا طیارہ حادثہ سے متاثر ہونیوالے مکانات کی تعمیر سے متعلق بڑا اعلان

    کراچی : گورنرسندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثہ سے متاثر ہونیوالے مکانات کی تعمیر حکومت برداشت کرے گی ، اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان نے ہدایات جاری کردیں ۔

    تفصیلات کے مطابق گورنرسندھ عمران اسماعیل نے سول اسپتال کے برنس وارڈ کا دورہ کیا ، عمران اسماعیل کےہمراہ خرم شیرزمان،جمال صدیقی و دیگر بھی اسپتال پہنچے، گورنر سندھ نے طیارہ حادثے میں جھلسنے والوں کی عیادت کی۔

    اس موقع پر گورنر سندھ اسماعیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا طیارہ حادثہ سے متاثر ہونیوالے مکانات کی تعمیر حکومت برداشت کرے گی ، وزیراعظم عمران خان نے متاثرین کی ہر ممکن مدد کی ہدایت کی ہے۔

    عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ ڈی این اے کےذریعے میتوں کی شناخت کا عمل جاری ہے، ڈی این اے کی فائنل رپورٹ آنے میں 10سے15دن لگتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ طیارہ حادثے کی انکوائری رپورٹ نہیں آئی ہے، حادثے کے بار ے سوشل میڈیا پرچلنے والی خبریں قیاس آرائیاں ہیں، ایسی خبروں سے گریز کیا جائے اور انکوائری رپورٹ کا انتظار کیا جائے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب ماڈل کالونی جناح گارڈن میں رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک اور 2 معجزانہ طور پر بچ گئے تھے جبکہ کئی مکانات بھی تباہ ہوگئے تھے۔

  • پی آئی اے طیارہ حادثہ : 41 میتیں شناخت کے بعد لواحقین کے سپرد

    پی آئی اے طیارہ حادثہ : 41 میتیں شناخت کے بعد لواحقین کے سپرد

    کراچی : ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے 41 افراد کی میتیں شناخت کے بعد لواحقین کے سپرد کر دی گئی ہیں، میتوں کو وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر گھروں تک پہنچایاجارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی ا ے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کراچی میں پی آئی اے طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 97 ہے ، ابھی تک 41 میتیں شناخت کے بعد لواحقین کے سپرد کر دی گئی ہیں۔

    ترجمان کے مطابق پی آئی اے نے لواحقین کو انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک ٹکٹیں جاری کیں،اب تک 4 میتیں لاہور ، 3 اسلام آباد پہنچائی جا چکی ہیں ،حادثے کا شکار میتوں کو وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر ان کے گھروں تک پہنچایا جارہا ہے۔

    پی آئی اے کا مستعد عملہ اور رضاکار لواحقین کی خدمت کیلئے 24 گھنٹے ایمرجنسی ریسپانس سنٹر میں مصروف عمل ہے، پی آئی اے کے ائیرپورٹ ہوٹل اور قصر ناز میں 32 لواحقین اور حادثے کے باعث بے گھر ہونے والے 13 افراد کو منتقل کیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ لواحقین کے لئے پی آئی اے نے تدفین کے زمرے میں فوری طور پر 10 لاکھ روپے فی کس ان کے گھروں میں پہنچانے شروع کردئیے ہیں جبکہ متاثرہ گھروں اور املاک کو ہونے والے نقصان کا تخمینہ لگانے کیلئے سروے ٹیم نے اپنا کام شروع کردیا ہے۔

    پی آئی اے کی جانب سے اپیل کی جارہی ہے حادثے کی اصل وجہ کا تعین صرف تحقیقات سے سامنے آئیں گی ، محدود معلومات اور چند ویڈیوز کی بنا پر ذمہ داری کا تعین کرنا نامناسب ہے، یہ ایک قومی المیہ ہے اس وقت غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا یا ایک فشاری گروہ کی جانب سے اپنے مفادات کو فروغ دینا قابل مذمت عمل ہے۔

    یاد ریے گذشتہ روز ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ فیصل ایدھی نے لاشیں بغیر شناخت لے جانے کا دعویٰ کیا تھا ، فیصل ایدھی نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ لواحقین اجازت نامے کے بغیر زبردستی لاشیں لے جارہے ہیں جن کی ابھی تک شناخت نہیں ہوئی ہے۔

    ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ورثا مردہ خانے میں ہنگامہ مچاتے ہیں اور اپنے طور پر شناخت کرکے لاش لے جاتے ہیں۔
  • طیارہ حادثے کی تحقیقات، کیپٹن سجاد گل کی مجموعی فلائنگ  کا ریکارڈ طلب

    طیارہ حادثے کی تحقیقات، کیپٹن سجاد گل کی مجموعی فلائنگ کا ریکارڈ طلب

    کراچی :  پی آئی اے طیارہ حادثےکی تحقیقات پر مامور ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے کیپٹن سجاد گل کی مجموعی فلائنگ  کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈانویسٹی گیشن ٹیم کی جانب سے طیارہ حادثے کی وجوہات کا پتا لگانے کے لیے مختلف زاویوں سے تحقیقات جاری ہے، اسی تناظر میں تحقیقاتی ٹیم نے پی آئی اے کے چیف پائلٹ سیفٹی سے کیپٹن سجاد گل کی مجموعی فلائنگ اور بائیس مئی سے قبل کا تمام ریکارڈ منگوالیا ہے۔

    تحقیقاتی ٹیم نے سوال کیا ہے کہ کیپٹن سجاد گل نے بائیس مئی سے قبل کون کون سے سیکٹر اور روٹ پر فلائنگ کی، لاگ بک اور فلائنگ کےوقت کپتان روزہ سے تھا، اسکی بھی تفصیلات دی جائیں۔

    ذرائع کے مطابق ٹیم نے حادثےسے 2دن قبل کیپٹن سجاد کی لاہور تا کراچی پروازسے متعلق استفسار کیا، تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے اس بات کی بھی باز پرس کی جارہی ہے کہ حادثے سے محض دورز قبل کیا کیپٹن سجاد گل نےبیس مئی کو اسی روٹ پر لاہور سے کراچی فلائٹ آپریٹ کرچکے ہیں، پائلٹ کی مبینہ طورپر تھکاوٹ کےپہلوکے حوالے سےبھی جانچ کی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں : میرا بیٹا 17 ہزار فلائنگ آوورز مکمل کرنیوالا پہلا پائلٹ تھا، والد کیپٹن سجاد گل

    یاد رہے کیپٹن سجاد گل کے والد نے کہا تھا کہ میرے بیٹے سے 17 گھنٹے سے زائد کام کرایا جا رہا تھا، میرا بیٹا ڈسپلنڈ اور پروفیشنل آدمی تھا، اور 17 ہزار فلائنگ آوورز مکمل کرنے والا پہلا پائلٹ تھا، آڈیو کلپ میں بیٹے کی آواز پہچانی، میڈے میڈے کہتا رہا۔

    کیپٹن سجاد گل کے والد نے کہا کہ گورنر اور وزیر اعظم عمران خان کی بات پر اعتماد کرتا ہوں، بلیک باکس کی رپورٹ آنے سے پہلے کوئی بات نہ کی جائے۔

    خیال رہے پی آئی اےکی تحقیقاتی ٹیم نےائیرٹریفک کنٹرولرکوشامل تفتیش کرلیاہے، رن وے پرلگےکیمرے کی فوٹیجز کا جائزہ لیاگیا،،فوٹیجز میں دیکھا گیا کہ کپتان نےطیارے کے گیئرکوڈاؤن نہیں کیا جس سے دونوں انجن زمین سے رگڑتے رہے، پھرطیارہ اوپراٹھا اور تیرہ منٹ فضا میں رہ کر گرکرتباہ ہوا

    پائلٹ اورکنٹرول ٹاورعملےکےدرمیان بات چیت کی سیٹلائٹ ویژول بھی سامنے آگئی ہے، پائلٹ نےانجن کی خرابی کی اطلاع دی اوررن وے کا پوچھا کنٹرول ٹاور کے جواب دیتے ہوئے پائلٹ کارابطہ منقطع ہوگیا۔

  • پی آئی اے کا طیارہ کیسے تباہ ہوا؟ معجزانہ طور پر زندہ بچ جانے والے مسافر نے آنکھوں دیکھا حال بتادیا

    پی آئی اے کا طیارہ کیسے تباہ ہوا؟ معجزانہ طور پر زندہ بچ جانے والے مسافر نے آنکھوں دیکھا حال بتادیا

    کراچی : طیارہ حادثے میں زندہ بچ جانے والے مسافر محمد زبیر نے حادثے کا آنکھوں دیکھا حال بتاتے ہوئے کہا کریش کےبعدچیخ وپکارکی آوازیں آرہی تھیں، میں نے ایک جانب روشنی دیکھی اور چھلانگ لگا کر اپنی جان بچائی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے کراچی میں حادثے کا شکار ہونے والے بدقسمت طیارے میں زندہ بچ جانے والے مسافر محمد زبیر نے حادثے سے متعلق بتایا کہ طیارے کو جھٹکے لگے اور کپتان نےکمال مہارت سے دوبارہ اڑان بھری, چکر کاٹنےکےبعدجب پائلٹ نےدوبارہ لینڈنگ کرناچاہی تو انجن فیل ہوگئے۔

    محمد زبیر کا کہنا تھا کہ جیسے ہی جہاز کریش ہوا تو اندھیرا ہوگیا اور چیخ وپکار کی آوازیں گونجنے لگیں، ایک جانب روشنی نظر آئی تو میں اسی جانب گیا اور چھلانگ لگاکر جہازسے باہرنکل آیا۔

    خیال رہے بدقسمت طیارے کے حادثے میں زندہ بچ جانے والا خوش نصیب محمد زبیر اسپتال میں زیر علاج ہے، اس حوالے سے صوبائی وزیر سعید غنی نے ٹوئٹر پیغام میں بتایا تھا کہ میری طیارہ حادثے میں زخمی ہونے والے محمد زبیر سے ملاقات ہوئی ہے، محمد زبیر کا 31فیصد جسم جھلس چکا ہے وہ انشااللہ جلد صحت یاب ہوجائیں گے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ محمد زبیر بتارہے تھے کہ طیارے نے لینڈنگ کی کوشش کی تھی، رن وے سے طیارے نے واپسی کی اور حادثہ ہوگیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور سے آنے والا طیارہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب آبادی پر گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس میں 97 افراد جاں بحق ہوئے، حادثے میں بینک آف پنجاب کے سربراہ سمیت 2 افراد معجزانہ طور پر بچ گئے، 97 میں سے اب تک صرف 19 افراد کی شناخت کی جا چکی ہے۔

    حادثے کے شکار طیارے کا بلیک باکس بھی مل چکا ہے، سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ نے بلیک باکس اور طیارے کا کچھ حصہ اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔