Tag: pia privatization

  • پی آئی اے کی نجکاری کا معاملہ اہم مرحلے میں داخل

    پی آئی اے کی نجکاری کا معاملہ اہم مرحلے میں داخل

    کراچی : قومی ایئر لائن پی آئی اے کی نجکاری کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، دیگر کمپنیوں کے علاوہ ملازمین بھی خریداری کے خواہشمند ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے بڑے گروپس اور پی آئی اے ملازمین نے خریداری میں دلچسپی ظاہر کردی۔

    ذرائع کے مطابق فوجی فرٹیلائزر کمپنی نے اپنی پیشکش پرائیویٹائزیشن کمیشن کو جمع کرادی،
    بینکنگ گروپ، عارف حبیب اور ٹبا گروپ نے بھی نجکاری کمیشن کو درخواست دے دی۔

    اس کے علاوہ سی بی اے پیپلز یونٹی اور ساسا نے خریداری کی مشترکہ پیشکش جبکہ پی آئی اے ملازمین نے بھی ایئرلائن کی خریداری کیلئے پیشکش جمع کرادی ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ قومی ایئر لائن پی آئی اے کی خریداری کیلئے پیشکش جمع کرانے کی آخری تاریخ 19جون ہے۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کی نجکاری کا عمل نومبر تک مکمل ہونے کا امکان

    قومی ایئرلائن پی آئی اے کی نجکاری کا عمل نومبر تک مکمل ہونے کا امکان ہے، 50 سے 100 فیصد شیئرز فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کا عمل نومبر تک مکمل کرلیا جائے گا۔

    ذرائع نے کہا کہ حکومت پی آئی اے کے 50 سے 100 فیصد شیئرزفروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری گروپس نے پی آئی اے کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کی۔

  • پی آئی اے کی نجکاری کا اشتہار جاری

    پی آئی اے کی نجکاری کا اشتہار جاری

    اسلاآباد : وفاقی حکومت نے ایک بار پھر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن پی آئی اے کی نجکاری کے لیے اقدامات شروع کردیے اس سلسلے میں اشتہار جاری کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے اشتہار جاری کرتے ہوئے بولیاں طلب کرلیں، اظہار دلچسپی کی درخواستیں 24 اپریل کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق نجکاری میں دلچسپی کی درخواستیں 3 جون تک جمع کرائی جاسکتی ہیں، ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کم از کم ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی۔

    وفاقی حکومت پی آئی اے کے 51 سے 100 فیصد تک شیئرز فروخت کرنا چاہتی ہے، پی آئی اے ایک ہفتے میں 268 پروازیں آپریٹ کرتی ہے۔

    اس حوالے سے نجکاری حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال پی آئی اے نے 30 روٹس پر پروازیں آپریٹ کیں، وفاقی حکومت پی آئی اے کے تمام اہم بزنسز فروخت کرنا چاہتی ہے۔

    پی آئی اے کے بزنس میں مسافروں اور گراؤنڈ کی ہینڈلنگ بھی شامل ہے، پی آئی اے کے بزنس میں کارگو اور ٹریننگ بھی شامل ہے۔

    نجکاری حکام کے مطابق پی آئی اے کے بزنس میں فلائٹ کچن بھی شامل ہے، پی آئی اے کے بزنس میں فلائٹ انجینئرنگ اور فلائٹ ٹریننگ بھی شامل ہے۔

    نجکاری میں پی آئی اے کے اثاثے بھی فروخت کیے جائیں گے، خریدار پارٹی کو نئے فلیٹ شامل کرنے پر سیلز ٹیکس چھوٹ بھی حاصل ہوگی۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کی نجکاری میں اہم پیش رفت

    دلچسپی رکھنے والی پارٹی کو 14 لاکھ روپے نان ریفنڈ ایبل فیس جمع کرانا ہوگی، موجودہ دور حکومت میں پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوسری مرتبہ ای او آئی جاری ہوا۔

    قبل ازیں اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومت کو جولائی تک پی آئی اے کی نجکاری کی ڈیڈ لائن دی تھی، تاہم اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے نجکاری کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری جولائی میں بھی نہیں ہو سکے گی۔

    آئی ایم ایف کو دی گئی ڈیڈ لائن کے مطابق مقررہ وقت تک پی آئی اے کی نجکاری نہیں ہو سکے گی بلکہ اس کی پرائیویٹائزیشن کا عمل دسمبر تک مکمل ہو سکے گا۔

  • پی آئی اے کی نجکاری کا منصوبہ منظور، 51 سے 100 فی صد شیئرز فروخت ہوں گے

    پی آئی اے کی نجکاری کا منصوبہ منظور، 51 سے 100 فی صد شیئرز فروخت ہوں گے

    اسلام آباد: پی آئی اے کی نجکاری کا منصوبہ منظور ہو گیا، 51 سے 100 فی صد شیئرز فروخت ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس میں قومی ایئرلائن پی آئی اے کی نجکاری کا منصوبہ منظور کر لیا گیا۔

    منصوبے کے مطابق پی آئی اے کے 51 سے 100 فی صد شیئرز فروخت کرنے کی منظوری دی گئی ہے، اجلاس میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری سے قومی خزانے پر بوجھ کم ہوگا۔

    انھوں نے نجکاری کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ پی آئی اے کی مکمل صلاحیتیں اجاگر ہو سکیں، اس کی نجکاری کا فیصلہ قومی مفاد میں کیا گیا ہے، نائب وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نجکاری کے بعد پی آئی اے کا انتظامی کنٹرول بھی منتقل ہوگا۔


    پی آئی اے کی نجکاری کا عمل ایک بار پھر تیز، تین گروپس نے دلچسپی ظاہر کردی


    واضح رہے کہ 14 مارچ 2025 کو خبر دی تھی کہ عارف حبیب گروپ، ٹبا گروپ کے وائی بی ہولڈنگ، اور ایک اور گروپ نے پی آئی اے خریدنے میں دل چسپی ظاہر کی ہے، ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی خریداری کے لیے تینوں گروپوں کی اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں بھی ہوئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق تینوں گروپوں نے اپنی شرائط پر پی آئی اے کی خریداری میں دل چسپی ظاہر کی، گروپس نے شرط عائد کی ہے کہ ایف بی آر، پی ایس او، ایوی ایشن کے اربوں کے واجبات حکومت اپنے ذمے لے۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے پی آئی اے کی نجکاری جولائی تک کرنے کا ہدف دیا ہے۔

  • خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

    خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت کی خواہش ہے کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اے ایف پی کو انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان خراب کارکردگی والے اداروں کی نجکاری کے وسط میں ہے، سابقہ حکومت نے بھی نجکاری پروگرام کے لیے اصلاحات کیں، جس کے تحت پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کی نجکاری کی جا رہی ہے۔

    انھوں نے کہا ہمیں اگلے ماہ یا اس کے بعد ممکنہ بولی سے متعلق معلوم ہو جائے گا، خواہش ہے کہ نجکاری کو جون کے آخر تک فنشنگ لائن پر لے جائیں، پی آئی اے کی نجکاری اچھی رہی تو دوسری کمپنیاں بھی جلد ہی نجکاری کی طرف جائیں گی۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اگلے 2 سالوں کے دوران اس میں تیزی لانا چاہتے ہیں، آئی ایم ایف سے 3 سالہ پروگرام کی بات کر رہے ہیں جو ہماری ضرورت ہے، انھوں نے مزید کہا کہ امریکا اور چین سے ہماری گہری دوستی اور تجارتی تعلقات ہیں۔

  • پی آئی اے کی نجکاری سب سے پہلے ہوگی: وزیر خزانہ

    پی آئی اے کی نجکاری سب سے پہلے ہوگی: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری سب سے پہلے ہو گی پھر باقی اداروں کو دیکھیں گے۔

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے لاہور میں الیکشن کمیشن آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی شہریت حاصل کرکے بہت اچھا لگا، وزارت کے بعد بھی ادھر ہی رہوں گا۔

    وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا صرف عملد درآمد اور نفاذ کاہے، حکومت کا کام بزنس چلانا نہیں بلکہ پالیسی بنانا ہے اور ارادے پختہ ہوں تو سب کچھ ہوسکتا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ اداروں کی نجکاری ہوگی لیکن سب سے پہلے پی آئی اے کی ہوگی ہمیں نجی شعبےکو آگے لانا ہوگا، ایف بی آر میں اصلاحات کیلئے آئی ایم ایف سے بات ہو چکی ہے۔

  • پی آئی اے کی مجوزہ نجکاری کیخلاف ملازمین مختلف شہروں میں سراپا احتجاج

    پی آئی اے کی مجوزہ نجکاری کیخلاف ملازمین مختلف شہروں میں سراپا احتجاج

    کراچی: پی آئی اے کی مجوزہ نجکاری کیخلاف ملازمین مختلف شہروں میں سراپا احتجاج بن گئے۔

    کراچی میں پی آئی اے ملازمین نے ادارے کی مجوزہ نجکاری کے خلاف دفاتر بند کئے اور ہیڈ آفس پہنچ گئے، آفس کے تمام داخلی دروازے بند کردیئے گئے۔ ملازمین نے قومی ایئرلائن کی نجکاری نامنظور کے نعرے لگائے۔

    اسلام آباد میں ملازمین نے بے نظیر انٹر نیشنل ائیر پورٹ کے تمام کاؤنٹرز بند کرکے احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی کی۔

    لاہور میں پی آئی اے ملازمین نے دفاتر کی تالہ بندی کی، ملازمین نے مجوزہ نجکاری کے خلاف بھرپور احتجاج کیا، فیصل آباد میں ملازمین نے ہڑتال کی۔ جس کے باعث ایئر پورٹ اور کارگو آفس میں آپریشن روک دیا گیا۔

    پشاورمیں بھی صدارتی آر ڈینس کے خلاف پی آئی اے ملازمین نے احتجاج کیا، ملازمین نے دفاتر کی تالہ بندی کرکے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

    کوئٹہ میں پی آئی اے کی مجوزہ نجکاری کے خلاف ملازمین نے علامتی ہڑتال کی، اس دوران بکنگ کاونٹرز اور دیگر سروسز بند رہیں، ملازمین کے احتجاج کے باعث مختلف ایئرپورٹس پر پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار رہیں، جس سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا.

  • قومی ایئر لائن کی نجکاری، اپوزیشن کا قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ

    قومی ایئر لائن کی نجکاری، اپوزیشن کا قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ

    اسلام آباد: حکومت کیجانب سے قومی ایئرلائن کی نجکاری کے فیصلے کیخلاف اپوزیشن کا احتجاج جاری ہے، اپوزیشن نے قائدحزب اختلاف سید خورشیدشاہ کی قیادت میں قومی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ کیا، خورشیدشاہ کا کہنا ہے کہ ہم بچے نہیں، لولی پاپ نہ دیا جائے.

    حکومت کیجانب سےقومی ایئرلائن کی نجکاری کے فیصلے نے سیاسی حریفوں کو یکجا کردیا ہے، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کا دوسرا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں پی آئی اے کی نجکاری اور چالیس ارب روپے کے نئے ٹیکسز کیخلاف مستقبل کے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی، اجلاس میں قومی مفاد کے فیصلے پر سارے سیاسی حریف ایک نکتے پر متفق و متحد نظر آئے، سب کا متفقہ فیصلہ تھا کہ نہ پی آئی اے کی نجکاری ہونے دینگے نہ نئے ٹیکس کا اطلاق ہونے دینگے، ہرسطح پر احتجاج کیا جائیگا۔

    قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری ہورہی ہے یا پھر کسی کو نوازا جارہا ہے، حکومت معاملے کو قومی اسمبلی میں لائے اور نجکاری کی وجہ بتائے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری گھاٹے کا سودا ہے، اپوزیشن نے پی آئی اے کی نجکاری کے حکومتی فیصلے کیخلاف قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ کرتے ہوئے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    اجلاس میں شاہ محمود قریشی، شیخ رشید، صاحبزادہ طارق اللہ، فاروق ستار سمیت دیگر رہنما بھی شریک تھے.

  • لندن:ایم کیو ایم پی آئی اے یونٹ کے وفد کی الطاف حسین سے ملاقات

    لندن:ایم کیو ایم پی آئی اے یونٹ کے وفد کی الطاف حسین سے ملاقات

    لندن: ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین نے وزیرِاعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ پی آئی اے کی پرائیویٹائزیشن کا فیصلہ کرتے وقت ادارے کے ملازمین کی رائے ضرور لی جائے۔

    ایم کیوایم انٹر نیشنل سیکرٹریٹ لندن میں پی آئی اے یونٹ کے وفد نے الطاف حسین  سے ملاقات کی، الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے ملازمین کی اکثریت پرائیویٹائزیشن کے خلاف ہے، اس لیے ایسا کوئی بھی فیصلہ کرتے وقت ملازمین کے مفادات کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کومحنتی اور جفا کش سربراہ کی ضرورت ہے ،جو ایک مرتبہ پھر پی آئی اے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکے۔

  • پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی نجکاری کاعمل 22جولائی سے شروع

    پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی نجکاری کاعمل 22جولائی سے شروع

    اسلام آباد:حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنزکی نجکاری کیلئےتاریخیں دے دی ہیں،قومی ادارے کے قیمتی اثاثےہی نجی تحویل میں نہیں جائیں گے بلکہ ہزاروں ملازمین بھی بے روزگار ہوجائیں گے۔

    قومی فضائی ادارے پی آئی اے کو نیلام کردیا جائے گا، حکومت نےاصولی فیصلہ کرلیا ہے، وزیرنجکاری محمدزبیرکا کہنا ہےقومی مفادمیں سخت معاشی فیصلےکرنےسےگریز نہیں کیا جائے گا۔

    غیر ملکی ادارےسےانٹروی میں ان کا کہنا رتھا، پی آئی کی نجکاری کاعمل بائیس جولائی سے شروع ہوگا، جب نجکاری کے لئے مالیاتی مشیران کی تقرری ہوگی، آئندہ سال جون تک نجکاری کامکمل کرلیاجائے گا۔

    وزیرنجکاری کا کہناہےادارےمیں پچاس فیصد ملازمین اضافی ہیں،جن کی نجکاری سے پہلے چھانٹی ہوگی،محمدزبیرکہتےہیں اس وقت پی آئی اے میں سولہ ہزار چھ سو ملازمین ہیں،یعنی ایک طیارے کےلئےچھ سو ملازمین، حالانکہ دنیا بھر میں ایک طیارے پردوسوتک ملازمین ہوتے ہیں۔

    محمد زبیر کا کہنا تھا کہ نجکاری سے پہلے پی آی اے کی ری استرکچرنگ کی جائے گی، پی آئی اے کی نجکاری سے ہزاروں مزدوروں کوبےروزگارہونےکاخدشہ ہے،ملازمتوں سےعلیحدہ کئےجانےوالوں کیلئےبھی پلاننگ کی گئی ہے۔