Tag: PIA

پی آئی اے کا مکمل نام پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ہے۔ یہ پاکستان کی قومی ایئرلائن ہے اور ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن بھی ہے۔ پی آئی اے تقریباً 23 اندرون ملک اور 30 سے زائد بیرون ملک پروازیں چلاتی ہے جو ایشیا، یورپ اور جنوبی امریکہ تک جاتی ہیں۔

پی آئی اے اپنے مسافروں کو مختلف قسم کی سہولیات فراہم کرتی ہے جن میں شامل ہیں:

  • کوڈ شیئر: دنیا کی کئی بڑی ایئرلائنز کے ساتھ کوڈ شیئر کا معاہدہ کیا ہوا ہے جس سے مسافر دنیا کے مختلف حصوں میں آسانی سے سفر کر سکتے ہیں۔
  • مختلف کلاسز:  اپنے مسافروں کو مختلف کلاسز میں سفر کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے جن میں اکانومی، بزنس اور فرسٹ کلاس شامل ہیں۔
  • کیمپ اور ہوٹلز: ایئرلائن نے پاکستان کے مختلف شہروں میں کیمپ اور ہوٹلز بھی قائم کیے ہوئے ہیں۔
  • PIA
  • پی آئی اے PIA
  • مہوش انور نے پی آئی اے کی پہلی خاتون فلائنگ انجینئر کا اعزاز حاصل کرلیا

    مہوش انور نے پی آئی اے کی پہلی خاتون فلائنگ انجینئر کا اعزاز حاصل کرلیا

    کراچی : مہوش انور پی آئی اے کی پہلی خاتون فلائنگ اسپینر انجینئر بن گئیں، انہوں نے اپنی پہلی فلائٹ کوریج کامیابی سے انجام دی۔

    اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ انجینئر مہوش انور نے غیر متزلزل محنت، لگن اور مستقل مزاجی سے ایک روشن مثال قائم کی ہے۔

    مہوش کی شاندار کامیابی دیگر خواتین ایئر کرافٹ انجینئرز کے لیے نہ صرف ایک قیمتی لمحہ ہے بلکہ ہماری انجینئرنگ کمیونٹی میں ترقی پسند جذبے اور غیر معمولی صلاحیتوں کا بھی ثبوت ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل سال 2019 میں پاکستانی ایرو سپیس انجینئر سارہ قریشی نے ہوائی جہاز کا ماحول دوست انجن بنا کر ملک کا نام روشن کیا تھا۔

  • بیرون ملک سفر کرنے والے مسافر ٹوٹی سیٹوں پر سفر کرنے پر مجبور، پریشان کن ویڈیو سامنے آ گئی

    بیرون ملک سفر کرنے والے مسافر ٹوٹی سیٹوں پر سفر کرنے پر مجبور، پریشان کن ویڈیو سامنے آ گئی

    کراچی: ’باکمال لوگ لاجواب سروس‘ کا نعرہ لگانے والی قومی ایئرلائن میں بیرون ملک سفر کرنے والے مسافر ٹوٹی ہوئی سیٹوں پر سفر کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے انجینئزز کی عدم توجہی کے باعث ایئربس 320 اور 777 ساختہ طیارے کی سیٹیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئی ہیں، اور بیرون ملک سفر کرنے والے مسافر ٹوٹی ہوئی سیٹوں پر سفر کرنے پر مجبور ہیں۔

    پی آئی اے انجینئرنگ کے عملے کی ’کارکردگی‘ کی وجہ سے جدہ سے اسلام آباد جانے والی پی آئی اے کی پرواز کے مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، مسافر شکایت کر رہے ہیں کہ جہاز کی سیٹیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور ان کی مرمت نہیں کی جا رہی۔

    مسافروں کی جانب سے جہاز کے اندر شور شرابا بھی کیا گیا، جس پر جہاز کے عملے کے ساتھ مسافروں کی تلخ کلامی ہوئی، مسافر جہاز کی ٹوٹی سیٹیں اور پھٹی پوشش دیکھ کر پریشان ہو رہے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ کمر درد کے مریضوں کو دوران سفر خاص طور سے تکلیف سے گزرنا پڑ رہا ہے، طیاروں کی صورت حال کے باعث 6 گھنٹے کی فلائٹ نے مسافروں کو ذہنی اضطراب کا شکار کر دیا ہے۔

  • پی آئی اے کا ایک اور خریدار سامنے آ گیا

    پی آئی اے کا ایک اور خریدار سامنے آ گیا

    خسارے میں ڈوبی پاکستان کی قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کو خریدنے کے لیے ایک اور خریدار سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق نگران وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے کہا ہے ایس آئی ایف سی، پی آئی اے کی بولی دینے والی پانچوں کمپنیوں کو بلا کر ان کے تحفظات سنیں اگر وہ نہیں آتے تو ہم فیڈریشن آف چیمبر کے پلیٹ فارم سے پی آئی اے لینے کو تیار ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    ایف پی سی سی آئی میں صنعت کاروں کے ساتھ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا 1.1 ٹریلین روپے ہر سال آئی پی پیز کو دیے جاتے ہیں، پاور پلانٹس نے 14 سال پاکستان کا خون چوسا،  اکانومی ٹھیک چل رہی لیکن بیشتر پالیسیاں ٹھیک نہیں۔

    یونائٹیڈ بزنسمین گروپ ایس ایم تنویر نے کہا کہ گزشتہ سال زراعت میں گروتھ 6.6 فیصد آئی، آج زراعت تنزلی کا شکار ہو رہی ہے، حکومت ہوش کے ناخن لے ۔ توانائی قیمتوں کی وجہ سے صنعتیں بند ہو رہی ہیں اور سرمایہ بیرون ملک منتقل ہو رہا ہے۔

  • پی آئی اے کی نجکاری، اثاثہ جات اور ملازمین کی تفصیلات

    پی آئی اے کی نجکاری، اثاثہ جات اور ملازمین کی تفصیلات

    کراچی: قومی ایئرلائن پی آئی اے کے اثاثہ جات کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے کل 152ارب روپے کے اثاثہ جات ہیں جن میں جہاز، سلاٹ، روٹس و دیگر شامل ہیں۔

    پی آئی اےکی مجموعی رائلٹی 202 ارب روپے ہے جس میں سی اے اے اور پی ایس او شامل ہیں۔

    پی آئی اے نے 16 سے 17 ارب روپے وصول کرنا ہے۔ پی آئی اے کے ملازمین کی تعداد 7ہزار 100 ہے جب کہ 2400 سے زائد تعداد یومیہ اجرت پر کام کرنےوالوں کی ہے۔

    پی آئی اے کے 6ڈائریکٹر، 37جنرل منیجر میں سے اکثریت 2عہدوں پر کام کر رہی ہے۔ پی آئی اےکےمجموعی جی ایم کی تعداد 45 ہے، 37جنرل میجر اپنے فرائض انجام دےرہے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پی ائی اے نجکاری کا عمل آج دوپہر اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں منعقد کیا جائےگا۔ بولی کا عمل 1بجکر 30 منٹ پر شروع کیا جائے گا۔ بولی کھولنے کاعمل 6 بجکر 30 منٹ پر کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نجکاری کی حتمی منظوری آج نجکاری کمیشن بورڈ اجلاس سےلی جائے گی۔ کابینہ نجکاری کمیٹی سے بھی کل قومی ایئرلائن کی نجکاری کی منظوری لی جائےگی۔

    وفاقی کابینہ سے پی آئی اے کی ریزوپرائس کی منظوری سرکولیشن سےحاصل کی جائےگی۔ بلو ورلڈ سٹی کنسورشیم کے علاوہ کسی اور گروپ نے تاحال کاغذات جمع نہیں کرائے۔

    نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی نجکاری کی تاریخ میں توسیع کر کے 31 اکتوبر رکھی تھی۔ آئی ایم ایف نے حکومت کو پی آئی اے کی نجکاری کیلئے ستمبر کے آخر تک کا وقت دیا تھا۔

    نجکاری سے حکومت کو ائیرلائن کے خسارے اور قرض کی ادائیگی میں اربوں روپے سالانہ کی بچت ہو گی۔

  • پی آئی اے نجکاری کے لئے نئی شرائط ! ملازمین کے لئے اہم خبر

    پی آئی اے نجکاری کے لئے نئی شرائط ! ملازمین کے لئے اہم خبر

    اسلام آباد : قومی ایئرلائن ( پی آئی اے ) خریدنے میں دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں کی نئی شرائط سامنے آگئیں ، جس کے بعد یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا تمام ملازمین کو فارغ کردیا جائے گا؟

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر طلال چوہدری کی زیر صدارت سینیٹ کی نجکاری کمیٹی کا اجلاس ہوا، نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی، چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا قومی ایئرلائن کی بولی یکم اکتوبر کو ہونی تھی وہ کیوں نہیں ہو سکی۔

     پی آئی اے سے متعلق تمام خبریں 

    اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ تمام بڈر کمپنیوں نے مشترکہ طور پر تاریخ میں توسیع کی درخواست کی، بڈر کمپنیاں کہہ رہی ہیں کہ وہ ابھی بھی ڈیو ڈیلیجنس کر رہی ہیں، جس پرچیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ کیا بڈرز کمپنیوں کے ساتھ آپ کی پری بڈ میٹنگ ہو گئی ہے۔

    نجکاری کمیشن حکام نے بتایا کہ پی آئی اے کی خریداری میں دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں نے نجکاری کمیشن کو نئی شرائط بتا دیں، جس میں کہا گیا کہ ملازمین کو فوری فارغ کریں گے، 76 فیصد شیئرز لیں گے اور حکومت ٹیکس ادائیگیاں کلیئر کرے۔

    نجکاری کمیشن حکام کا کہنا تھا کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری اب 31 اکتوبر کو ہو گی اور بڈرز سے 28 مئی کو ٹوکن منی لی جائے گی اور نجکاری 31 اکتوبر کو لازمی ہوگی ابھی یہ بھی حتمی تاریخ نہیں دی جا سکتی۔

    پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت 

    کنسلٹنٹ قومی ایئرلائن نے بتایا کہ نجکاری کمیشن نے ملازمین کو 3 سال اور پھر 2 سل تک نوکری سے فارغ نہ کرنے کی درخواست کی۔

    جس پر حکام نے کہا کہ بڈرز نے ملازمین کو 2 سال کیلئے بھی نوکری پر رکھنے کی حامی نہیں بھری اور پنشن کیلئے بھی تیار نہیں، نجکاری کمیشن پی آئی اے کے 60 فیصد تک شیئرز فروخت کرنا چاہتی ہے، پی آئی اے بڈرز کی جانب سے تاحال ڈیو ڈیلیجنس کا پراسس مکمل نہیں ہوا ہے،بڈرز کی جانب سے ایئر کرافٹس کیلئے لائف، پارٹس اور معلومات درست ہونے کی گارنٹی مانگی۔

    چیئرمین کمیٹی طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری کیلئے تاریخ میں تبدیلی کے باعث ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا۔

    نجکاری کمیشن حکام نے بتایا کہ بڈر کمپنیوں کے ساتھ ہماری چار پری بڈ میٹنگ ہوئی ہیں، چیئرمین کمیٹی نے مزید پوچھا اب بڈرز اور آپ کے درمیان بولی کے لیے کوئی ڈیڈ لائن فائنل ہوئی ہے، اخبار میں پڑھا ہے بڈرز کمپنیاں موجودہ ملازمین نہیں رکھنا چاہتیں۔

    حکام کا کہنا تھا کہ ابھی بڈرز کے ساتھ ٹیکس اور ملازمین کے حوالے سے بات ہو رہی ہے، ایک دو بڈرکمپنیاں موجودہ ملازمین کو برقرار نہیں رکھنا چاہتیں، 31 اکتوبر کو پی آئی اے کی بولی ہوگی، کچھ بڈرز 65 فیصد اور کچھ 76 فیصد شیئرز چاہتے ہیں۔

    محسن عزیز نے کہا کہ نجکاری کمیشن نے 12 سالوں میں کچھ بینکوں کی نجکاری کے علاوہ کچھ نہیں کیا،ملازمین ، اثاثوں اور ڈیفالٹ کے معاملات کسی ایک وزارت کو دیکھنا چاہیے، نجکاری کے بعد ہم پھر نجکاری کمیشن اور وزارت کے درمیان ہی چلتے رہیں گے۔

  • پی آئی اے کی نیلامی کب ہوگی؟ اسحاق ڈار نے بتا دیا

    پی آئی اے کی نیلامی کب ہوگی؟ اسحاق ڈار نے بتا دیا

    اسلام آباد : قومی ایئر لائن پی آئی اے کی نجکاری کا معاملہ گزشتہ کئی ماہ سے تاخیر کا شکار ہے اور ہر بار نیلامی کی تاریخ میں توسیع کردی جاتی ہے۔

    سرکاری خزانے پر بوجھ بننے والے اس قومی ادارے کی نجکاری کا اونٹ کس روز کس کروٹ بیٹھے گا؟ اس بات کا حتمی فیصلہ وفاقی حکومت ہی کرے گی۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’خبر‘ میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    پروگرام کے میزبان عبدالمالک کے سوال کیا کہ پی آئی اے کی نیلامی میں تاخیر کیوں ہورہی ہے؟ کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ قومی ادارے کی خریداری کیلئے جن لوگوں نے کاغذات لیے ہوئے ہیں صرف وہی لوگ نیلامی کے عمل میں شریک ہوسکتے ہیں۔

    اسحاق ڈار نے بتایا کہ اس سلسلے میں ایک کے سوا تمام خریداروں نے مزید وقت مانگا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ٹرانزیکشن ایڈوائزرز نے حکومت سے رجوع کرکے اس کی تاریخ بڑھانے کا مطالبہ کیا اور امید ہے اس بار یہ مسئلہ حل کرلیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ نجکاری کمیشن کی جانب سے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بڈنگ کی تاریخ میں توسیع کر کے 31 اکتوبر کر دی گئی ہے جبکہ معاہدے کے مسودے پر دستخط کی نئی تاریخ 25 اکتوبر مقرر ہے۔

    کمیشن کے مطابق نیلامی کیلئے پیشگی رقم 28 اکتوبر تک جمع کرائی جاسکتی ہے، اس سے قبل یہ پیشگی رقم 27 ستمبر تک جمع کروانی تھی۔

  • پی آئی اے کے 19 بوئنگ 777 طیاروں میں صرف 5 اڑان بھر رہے ہیں، انکشاف

    پی آئی اے کے 19 بوئنگ 777 طیاروں میں صرف 5 اڑان بھر رہے ہیں، انکشاف

    کراچی: ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی ایئرلائن پی آئی اے کے 19 بوئنگ 777 طیاروں میں صرف 5 اڑان بھر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے انجینئرز کی مبینہ عدم توجہ کے باعث فلائٹ آپریشن بری طرح متاثر ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی طیارے مرمت نہ ہونے کے باعث گراؤنڈ ہیں۔

    قومی ایئرلائن کے 19 بوئنگ 777 طیاروں میں سے صرف پانچ طیارے اڑان بھر رہے ہیں، اور ایئر بس 320 کے 17 طیاروں میں سے صرف 9 آپریٹ کیے جا رہے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی مبینہ نجکاری کے باعث انجینئرنگ کا شعبہ طیاروں کی مینٹننس پر توجہ نہیں دے رہا ہے، نہ ہی پرزہ جات کی خریداری کے لیے پلاننگ کی گئی، جس کی وجہ سے روزانہ کی بنیاد پر پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن طیاروں کی عدم دستیابی یا فنی خرابی کے باعث متاثر ہو رہا ہے۔

    کراچی سے اندرون اور بیرون ملک جانے والے مسافروں کے لیے اہم خبر آگئی

    واضح رہے کہ کہ دبئی سے پشاور جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 284 نے فنی خرابی کے باعث کراچی ایئرپورٹ پر ٹیکنیکل لینڈنگ کی ہے، طیارہ فنی خرابی کے باعث اتوار کی شب کراچی ایئرپورٹ اتارا گیا تھا۔

    مسافروں کو کئی گھنٹے تک جہاز میں پہ بیٹھے رہنے پر مجبور ہونا پڑا، آخرکار لاؤنج منتقل نہ کیے جانے پر مسافروں کا پارہ ہائی ہو گیا اور انھوں نے جہاز میں احتجاج شروع کر دیا، کئی گھنٹے گزرنے کے بعد مسافروں کو متبادل پرواز کے ذریعے پشاور روانہ کیا گیا۔

  • پی آئی اے انتظامیہ کا 32 ہزار کلو گرام چینی خریداری کا فیصلہ

    پی آئی اے انتظامیہ کا 32 ہزار کلو گرام چینی خریداری کا فیصلہ

    کراچی: قومی ایئر لائن پی آئی اے کی انتظامیہ نے 32 ہزار کلو گرام چینی خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن نے ایک ٹینڈر جاری کیا ہے جس کے ذریعے پانچ ٹن چینی خریدی جائے گی، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ چینی پی آئی اے کی پروازوں میں مسافروں کی تواضع کے لیے استعمال ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے ٹینڈر میں کہا گیا ہے کہ چینی 100 فی صد خالص اور ریفائنڈ ہو، چینی ٹینڈر کے لیے تمام کمپنیوں کو 5 کلو سیلڈ سیمپل جمع کرانا ہوگا، ٹینڈر میں دل چسپی رکھنے والے ادارے 18 ستمبر تک درخواستیں جمع کرا سکتے ہیں۔

    پی آئی اے نے درخواستوں کے ساتھ ایک لاکھ روپے مالیت کا پے آرڈر جمع کرانے کی ہدایت بھی کی ہے۔

  • برطانیہ میں پی آئی اے ڈپٹی اسٹیشن منیجرجاوید اقبال باجوہ کا ایف اے سرٹیفکیٹ جعلی نکلا

    برطانیہ میں پی آئی اے ڈپٹی اسٹیشن منیجرجاوید اقبال باجوہ کا ایف اے سرٹیفکیٹ جعلی نکلا

    کراچی: برطانیہ میں پی آئی اے کے ڈپٹی اسٹیشن منیجر جاوید اقبال باجوہ کا ایف اے سرٹیفکیٹ جعلی نکلا، جس پر ان سے استعفیٰ  لے لیا گیا۔

    پی آئی اے ذرائع کے مطابق برطانیہ میں پی آئی اے کے ڈپٹی اسٹیشن منیجر جاوید اقبال باجوہ نے استعفا دے دیا ہے، لاہور بورڈ سے سرٹیفکیٹ جعلی ثابت ہونے پر جاوید باجوہ کو مستعفی ہونے کو کہا گیا تھا۔

    جعلی ڈگری پر مستعفی ہونے والے جاوید باجوہ سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے 5 بھائیوں میں سب سے بڑے ہیں۔ ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ اقبال باجوہ کو 30 جولائی کو پی آئی اے فنانس منیجر برمنگھم کے ذریعے شوکاز نوٹس دیا گیا تھا۔

     جاوید اقبال باجوہ نے 1977 میں پی آئی اے راولپنڈی آفس میں ملازمت حاصل کی، 1980 کی دہائی کے آخرمیں برطانیہ کی شہریت لی اور فوراً بعد پی آئی اے میں ملازمت برطانوی شہری کی حیثیت سے تبدیل کرا لی۔ ملازمت سے جبری مستعفی ہوتے وقت اقبال باجوہ کی عمر 73 سال سے زائد تھی، تاہم برطانوی قوانین کے تحت کوئی فرد صحت مند ہے تو ملازمت جاری رکھ سکتا ہے۔

    پی آئی اے ذرائع کے مطابق ڈگری جعلی ثابت ہونے کے باوجود جاوید باجوہ استعفیٰ دینے کے لیے تیار نہیں تھے، ان کے خاندان کے ذریعے دباؤ ڈال کر استعفیٰ دینے پر مجبور کیا گیا، اور جعلی ڈگری کے باوجود اقبال جاوید باجوہ سے زبردست رعایت برتی گئی، استعفیٰ دینے پر اقبال جاوید باجوہ کو پی آئی اے سے مالی فوائد بھی ملے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلی ڈگری پر دیگر پی آئی اے ملازمین کو ملازمت سے برطرف کیا گیا، انتظامیہ نے جعلی ڈگری پر برطرف ملازمین کے خلاف مقدمات بھی درج کرائے، اور برسوں ملازمت کے باوجود انھیں کسی قسم کے واجبات نہیں دیے گئے۔

  • پی آئی اے خریدار کو کن مسائل کا سامنا ہوگا؟ عارف حبیب نے پریشان کن حقائق بتا دیے

    پی آئی اے خریدار کو کن مسائل کا سامنا ہوگا؟ عارف حبیب نے پریشان کن حقائق بتا دیے

    کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے سلسلے میں ملک کے معروف بزنس مین محمد عارف حبیب نے پریشان کن حقائق بتائے ہیں۔

    عارف حبیب گروپ کے بانی محمد عارف حبیب کا کہنا ہے کہ پی آئی اے خریدنے والا اگلے 3 سال تک ادارہ فروخت نہیں کر سکتا، اور نئے خریدار کو پی آئی اے کے بیڑے میں 20 طیارے بھی شامل کرنے ہوں گے۔

    انھوں نے کہا خریداری میں دل چسپی رکھنے والے بیش تر خریداروں کی خواہش ہے کہ وہ 75 فی صد شیئر خریدیں، یہ عملی طور پر ایک فائدہ مند ادارہ ہے، لیکن عارف حبیب نے بتایا کہ ماضی کی طرح آج بھی اس کا سب سے بڑا مسئلہ قرضوں اور سود کا رہا ہے۔

    انھوں نے کہا ادارے پر مجموعی قرضہ 800 ارب روپے ہو گیا ہے، جس میں 600 ارب روپے پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی جب کہ 200 ارب روپے خریدار کو ادا کرنا ہوں گے، ان قرضوں میں زیادہ حصہ ایف بی آر اور سول ایوی ایشن کا ہے۔

    عارف حبیب نے کہا کہ پی آئی اے کے خریدار کو قرض واپسی کا ٹائم فریم ملنا چاہیے، قرضوں کی واپسی پر غیر یقینی صورت حال کی وجہ سے پرائیوٹ سیکٹر کو ہمیشہ ڈر رہے گا کہ کہیں سوئچ آف نہ ہو جائے، اگر قرضوں کی واپسی فوری مانگی گئی تو اس کی قیمت پر بہت برا اثر پڑے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے ٹیک اوور کرنے کے بعد اگر ملازمین اور قرضوں کا مسئلہ حل ہو جائے تو جلد اس کو ٹرن اراؤنڈ کیا جا سکتا ہے۔