Tag: PIA

پی آئی اے کا مکمل نام پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ہے۔ یہ پاکستان کی قومی ایئرلائن ہے اور ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن بھی ہے۔ پی آئی اے تقریباً 23 اندرون ملک اور 30 سے زائد بیرون ملک پروازیں چلاتی ہے جو ایشیا، یورپ اور جنوبی امریکہ تک جاتی ہیں۔

پی آئی اے اپنے مسافروں کو مختلف قسم کی سہولیات فراہم کرتی ہے جن میں شامل ہیں:

  • کوڈ شیئر: دنیا کی کئی بڑی ایئرلائنز کے ساتھ کوڈ شیئر کا معاہدہ کیا ہوا ہے جس سے مسافر دنیا کے مختلف حصوں میں آسانی سے سفر کر سکتے ہیں۔
  • مختلف کلاسز:  اپنے مسافروں کو مختلف کلاسز میں سفر کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے جن میں اکانومی، بزنس اور فرسٹ کلاس شامل ہیں۔
  • کیمپ اور ہوٹلز: ایئرلائن نے پاکستان کے مختلف شہروں میں کیمپ اور ہوٹلز بھی قائم کیے ہوئے ہیں۔
  • PIA
  • پی آئی اے PIA
  • مالی سال کی پہلی سہ ماہی : پی آئی اے کے ریوینیو میں اضافہ

    مالی سال کی پہلی سہ ماہی : پی آئی اے کے ریوینیو میں اضافہ

    کراچی : پی آئی اے کی کارکردگی میں موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں گذشتہ سال کی نسبت 7فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    پہلی سہ ماہی میں پی آئی اے کو روینیو کی مد میں23.5ارب حاصل ہوئے جو گذشتہ برس کے اس عرصے سے 1.6ارب روپے سے زائد جبکہ آپریشنل اخراجات میں1.3ارب روپے اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    پی آئی اے کے پیسنجر ہینڈلنگ سروسز کی کارکردگی میں بھی بہتر ی آئی ہے،2016اکتوبر سے مئی 2017میں پی آئی اے کا روینیو48کروڑ روپے تھا، گذشتہ 8ماہ کے دوران پی آئی اے کو52کروڑ روپے سے زائد کا روینیو حاصل ہوا ہے۔

    پی آئی اے نے ایک سال کے دوران پیسنجر ہینڈلنگ سروسز میں4کروڑ روپے کا اضافی روینیو حاصل کیا ہے، ذرائع کے مطابق سعودی عرب، لندن، مانچسٹر، اسلام آباد، کراچی اور لاہور اسٹیشنوں پر اضافی سامان کی مد میں روینیو کی مد میں کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے روینیو میں اضافے کی بنیادی وجہ مارکیٹنگ کے شعبے کی بہتر حکمت عملی ہے۔

    پی آئی اے کی پروازوں کی آمد ورفت میں91فیصد وقت پر روانگی ہے، اخراجات میں اضافے کی بنیادی وجہ ایندھن کے اخراجات میں اکتیس فیصد اضافہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے طیاروں کو حادثہ پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات شروع

    پی آئی اے طیاروں کو حادثہ پیش آنے والے واقعے کی تحقیقات شروع

    کراچی: علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر قومی ایئر لائن کے دو طیاروں سے ٹرالیاں ٹکرانے کے معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے سیفٹی اینڈ کوالٹی انشورنس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ عملے کو ویدر وارننگ جاری کردی گئی تھی۔

    ذرائع کے مطابق لاہور میں موسم کی خرابی سے متعلق کنٹرول ٹاور نے پی آئی اے سمیت دیگر ایئرلائنوں کو خراب موسم کے حوالے سے قبل از وقت متنبہ کردیا تھا۔

    کہا گیا ہے کہ پی آئی اے کے عملے کی مبینہ غفلت اور لاپرواہی کے باعث دونوں طیاروں کو حادثہ پیش آیا، ویدر وارننگ جاری ہونے کے باوجود کھڑے طیاروں کے  حوالے سے حفاظتی انتظامات نہیں کیے گئے تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جب موسم کے حوالے سے وارننگ جاری ہوتی ہے تو پی آئی اے کے عملے کی طرف سے اہم تنصیبات خصوصاً جہاز پر لگنے والی سیڑھیاں، ایمبولفٹر وغیرہ کے حفاظتی انتظامات کیے جاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ پی آئی اے کے ایئر بس 320 طیارے سے ایمبولفٹر ٹکراگئی تھی جبکہ اے ٹی آر طیارے سے بیگج ٹرالی ٹکرائی تھی، دونوں طیاروں کو نقصان پہنچنے کے باعث گراؤنڈ کر دیا گیا تھا۔

    حکومت کا جاتے جاتے ایک اور کارنامہ، چیئرمین پی آئی اے کی خلاف ضابطہ تعیناتی


    ذرائع کے مطابق واقعے کے بعد پی آئی اے کے ایس او پی کے تحت انجینیرز اور سیفٹی اینڈ کوالٹی انشورنس کی ٹیمیں طیاروں کا معائنہ اور تحقیقات کر رہی ہیں۔

    قومی ایئر لائن کے ترجمان نے کہا ہے کہ واقعے میں اگر انسانی غلطی یا جو بھی ملوث پایا گیا اس کے خلاف ضابطے کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں زبردست طوفان باد و باراں کے نتیجے میں پی آئی اے کے دو کھڑے طیاروں سے ٹرالیاں اور لفٹر ٹکرانے سے طیاروں کو شدید نقصان پہنچا تھا اور ایک طیارے کی باڈی میں باقاعدہ سوراخ ہوگیا تھا۔ اس حادثے کے بعد فلائٹ آپریشن بھی متاثر ہوا، PK654 کو کچھ دیر میں اسلام آباد کے لیے روانہ ہونا تھا جب کہ PK244 کا روٹ دمام سے سیالکوٹ تھا تاہم طوفان کی وجہ سے لاہور میں راستہ بدلنا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لاہورمیں طوفانی بارش کے باعث پی آئی اے کے دو طیاروں کو نقصان

    لاہورمیں طوفانی بارش کے باعث پی آئی اے کے دو طیاروں کو نقصان

    لاہور : شدید آندھی اور گردو غبار کے باعث لاہور ایئرپورٹ پرپی آئی اے کے دو طیاروں کو نقصان پہنچا ہے، حفاظتی اقدامات کے پیش نظر دونوں طیارے عارضی طور پرگراؤنڈ کردیئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شدید آندھی و گردو غبار کے طوفان کے باعث لاہور میں علامہ اقبال ائر پورٹ پر کھڑے پی آئی اے کے دو طیاروں کو نقصان پہنچا ہے، انتظامیہ نے حفاظتی اقدامات کے پیش نظر دونوں طیاروں کو فی الحال گراؤنڈ کردیا ہے اور ان کا تکنیکی معائنہ کیا جا رہا ہے۔

    اس صورتحال کے باعث پی آئی اے کی دو پروازیں متاثر ہوئی ہیں۔ پہلی پرواز پی کے 654اسلام آباد جا رہی تھی اور دوسری پی کے 244جو دمام سے سیالکوٹ آرہی تھی لیکن موسم کی خرابی کے باعث لاہور اتارلی گئی تھی اور اب واپس سیالکوٹ جانے والی تھی۔

    دونوں پروازوں کے لئے متبادل طیاروں کے اتنظامات کئے جا رہے ہیں جس کا انحصار موسم کی صورتحال پر ہے، پی آئی اے کا زمینی عملہ مسافروں کا خیال رکھ رہا ہے۔ پی آئی اے ترجمان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے اس صورتحال جو کہ کہ ایک قدرتی عمل ہے کے باعث مسافروں کو در پیش زحمت پر معذرت خواہ ہے۔

    اطلاعات کے مطابق لاہور میں آندھی اور بارش سے ایئرپورٹ پر فضائی آپریشن مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے، ایئرپورٹ آنے والی پروازوں کارخ دیگرشہروں کی طرف موڑ دیا گیا ہے، بارش کے باعث مسافر اور عملہ ایئرپورٹ کی عمارت میں محصور ہوگیا، ایئرپورٹ انتظامیہ نے نجی ایئرلائن کی دبئی سے آنے والی پرواز این ایل 767 منسوخ کردی۔

    اس کے علاوہ جدہ سے لاہورآنے والی نجی ایئرلائن کی پروازاین ایل 730 اور ریاض سے آنے والی پرواز پی اے 475 بھی منسوخ کردی گئی ہے جبکہ جدہ سے آنے والی پرواز این ایل 718تاخیر کا شکار ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حکومت کا جاتے جاتے ایک اور کارنامہ، چیئرمین پی آئی اے  کی خلاف ضابطہ تعیناتی

    حکومت کا جاتے جاتے ایک اور کارنامہ، چیئرمین پی آئی اے کی خلاف ضابطہ تعیناتی

    کراچی: مسلم لیگ ن کی حکومت نے جاتے جاتے ایک اور کارنامہ انجام دیتے ہوئے چیئرمین پی آئی اے کی خلاف ضابطہ تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک اہم شخصیت کی سفارش پر عاصم سلیمان کو خسارے کا شکار پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کا چیئرمین تعینات کیا گیا ہے، جس کے لیے بورڈ سے منظوری نہیں لی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قوانین کے مطابق چیئرمین پی آئی اے کے لیے لازمی ہے کہ پہلے وہ بورڈ کا ممبر بنے، بورڈ ممبر بننے کے بعد بورڈ اراکین چیئرمین کا انتخاب کرتے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ چیئرمین پی آئی اے کی تعیناتی کے لیے اشتہار بھی نہیں دیا گیا، جس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت خاموشی سے تعیناتی کرنا چاہتی تھی۔

    ذرائع کے مطابق عاصم سلیمان سول ایوی ایشن اتھارٹی میں بھی ڈائریکٹر جنرل رہ چکے ہیں، ان کے رویے کے خلاف ڈائریکٹرز، افسران اور یونین نے تحریک بھی چلائی تھی۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ائیرمارشل ریٹائرڈ عاصم سلیمان عہدے سے برطرف


    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے کسی بھی ادارے میں نئی بھرتی پر پابندی لگا رکھی ہے، انتخابات سے قبل کوئی بھی افسر کسی بھی اہم عہدے پر تعینات نہیں ہو سکتا۔

    یاد رہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ائیرمارشل ریٹائرڈ عاصم سلیمان کو دو مارچ کو ملازمین کے دو ماہ کے طویل احتجاج کے بعد عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیو اسلام آباد ایئرپورٹ: ورثاء کو اپنے پیاروں کی میتوں کے حصول میں مشکلات کا سامنا

    نیو اسلام آباد ایئرپورٹ: ورثاء کو اپنے پیاروں کی میتوں کے حصول میں مشکلات کا سامنا

    اسلام آباد : نیو اسلام آباد ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے کارگو عملے نے بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ورثاء کو اپنے پیاروں کی میتیں کا حصول مشکل بنادیا، لوگ میتوں کے حصول کیلئے مارے مارے پھرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیو اسلام آباد ایئرپورٹ پر بیرون ملک سے آنے والی میتیں ورثاء کے حوالے نہ کرنا معمول بن گیا، ورثاء اپنے پیاروں کی میتیں حاصل کرنے کیلئے بے یارو مددگار ہوگئے۔

    نیو اسلام آباد ایئرپورٹ بننے کے بعد بلند و بانگ دعوے کئے گئے تھے کہ مسافروں کو ہرقسم کی سہولت فراہم کی جائے گی، ورثا کو میتیں ایمبولینس لے جانے کیلئے بھی کوئی سروس فراہم نہیں کی جارہی۔

    عملہ خاموش تماشائی بن کر نظارے کرنے لگا، مانچسٹر سے اسلام آباد آنیوالی پرواز پی کے702کے ذریعے پہنچنے والی میت ورثاء کیلئے مشکل کا سبب بن گئی۔

    ورثاء نے جب پی آئی اے کے عملے سے مدد طلب کرنا چاہی تو عملے نے مدد کرنے سے انکار کردیا، جس پر ورثاء نے انتظامیہ اورعملے کے رویے کیخلاف احتجاج بھی کیا، اس موقع پر مظاہرین اور عملے کے درمیان تلخ کلامی بھئی ہوئی۔

    اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کے نئے ایئرپورٹ پر پروازوں کا رش اور میتوں کی بیک وقت زیادہ تعداد میں آمد کے باعث میتوں کی لواحقین کے حوالے کرنے میں تاخیر ہوئی ہے، ہم میتوں کی تاخیر سے حوالگی پر لواحقین سے معذرت چاہتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • پی آئی اے کا مالی بحران سنگین صورت اختیار کر گیا

    پی آئی اے کا مالی بحران سنگین صورت اختیار کر گیا

    کراچی: پی آئی اے کا مالی بحران سنگین صورت اختیار کر گیا ہے، خزانہ خالی ہونے کی وجہ سے فیول کمپنیوں کو ادائیگیاں نہ ہوسکیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ادائیگیاں جلد نہ ہوئیں تو طیاروں کا فیول ملنا بند ہوجائے گا جس کی وجہ سے فلائٹ آپریشنز شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کو مزید فنڈز دینے سے انکار کر دیا ہے، جس کی وجہ سے فیول کمپنیوں کو ادائیگیاں کھٹائی میں پڑگئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق قومی ایئرلائن کو طیاروں کی لیز کے ایک ارب روپے ادا کرنے ہیں، جب کہ فیول کمپنیوں اور اوور فلائنگ کی مد میں 4 لاکھ ڈالر یومیہ ادا ئیگی کرنا پڑتی ہے۔

    قومی ایئرلائن کو 13 ہزار سے زائد ملازمین کی تنخواہوں کے لیے ایک ارب 20 کروڑ روپے کی بھی ضرورت ہے جب کہ فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے ملازمین کی تنخواہیں بھی کھٹائی میں پڑگئی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی ایئرلائن نے بونس کا اعلان کیا تھا، اب ملازمین کو تین ماہ بونس کا یہ اعلان بھی پی آئی اے کے لیے اضافی مالی بوجھ کا سبب بن گیا ہے۔

    پی آئی اے کو 6 ماہ میں 21 ارب روپے سے زائد کا نقصان


    واضح رہے کہ ناقص حکمت عملی کے باعث دو ماہ قبل کی ایک رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کو 6 ماہ میں 21 ارب 50 کروڑ روپے کا آپریٹنگ نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ جب کہ اس سے قبل 2 ماہ میں پی آئی اے کو 6 ارب 50 کروڑ روپے نقصان کا سامنا رہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کوخطرہ قرارد‌‌ے دیا

    پی آئی اے نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کوخطرہ قرارد‌‌ے دیا

    ‌‌کراچی : پی آئی اے انتظامیہ پول پٹی کھلنے پر سماجی ویب سائٹ سے خوفزدہ ہے، پی آئی اے نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کو خطرہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ کی پول پٹی کھلنے پر سماجی ویب سائٹ سے خوفزدہ ہے، بدانتظامی اور خبریں لیک ہونے پرنزلہ اپنے ہی ملازمین پر گرانے لگیں، پی آئی اے میں کارکردگی نہیں بلکہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کو خطرہ قرار دے دیا۔

    پی آئی اے انتظامیہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور واٹس ایپ پرادارے کے کارنامے سامنے آنے لگے، جس کے بعد بدانتظامی اور خبریں لیک ہونے پرنزلہ اپنے ہی ملازمین پر گرانے لگیں اور سماجی ویب سائٹس پر پابندی عائد کردی۔

    چیف آپریٹنگ آفیسر ضیاء قادر قریشی کے زیر دستخط ملازمین کو حراساں کرنے کے حوالے سے خط جاری کردیا ہے۔

    خط میں ملازمین کی جانب سے کوئی بھی اطلاع سماجی ویب سائٹس یا واٹس ایپ پر ڈالنا جرم قرار دے دیا گیا ہے، خلاف ورزی کی صورت میں ملازم کیخلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : پی آئی اے میں سماجی ویب سائٹس اور واٹس ایپ کے استعمال پر پابندی عائد


    چیف آپریٹنگ آفیسر کا کہنا تھا کہ واٹس ایپ کے ذریعے خبریں لیک کرنے والے ملازمین کیخلاف سائبر کرائم کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے گی، خلاف ورزی کرنے پر ملازمین کو معطل اورملازمت سے فارغ بھی کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ پی آئی اے انتظامیہ جنوری کے مہینے میں بھی اس طرح کا لیٹر جاری کرچکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے کو8ماہ کے دوران24ارب روپے سے زائد کا خسارہ

    پی آئی اے کو8ماہ کے دوران24ارب روپے سے زائد کا خسارہ

    کراچی : پی آئی اے انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی کے باعث ادارے کو اربوں روپے نقصان کا سامنا کرنا پڑا، ادارے کو 8 ماہ کے دوران آپریٹنگ لاس24ارب روپے سے زائد رہا۔

    تفصیلات کے مطابق پہلے ہی اربوں روپے خسارے سے دو چار اور مختلف اداروں کے نادہندہ قومی ادارے پی آئی اے کو ناقص حکمت عملی کے باعث آٹھ ماہ میں مجموعی طور پر35ارب 34 کروڑ سے زائد نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    پی آئی اے کی موجودہ انتظامیہ نے اگست2017 میں ذمہ داریاں سنبھالی تھیں اور دعوے کیے تھے کہ ادارے کو نقصان سے نکالیں گے، موجودہ انتظامیہ کی ناتجربے کاری کے باعث ادارے کے خسارے کی اڑان میں مزید اضافہ ہوا۔

    اس حوالے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کو ستمبر2017 میں دو ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا، اکتوبر میں نقصان کا اضافہ ہوکر چار ارب روپے سے تجاوز کرگیا، نومبر میں خسارہ چار ارب 51 کروڑ روپے سے زائد رہا۔

    مزید پڑھیں: پی آئی اے جہاز کی دم پر قومی پرچم ہٹا کر مارخور کا اسٹیکر، پچاس ہزار ڈالر کے اخراجات

    دسمبر میں خسارہ پانچ ارب روپے سے زائد ہوگیا، جنوری 2018 میں خسارہ چار ارب پچیس کروڑ سے زائد رہا، فروری میں چار ارب 63 کروڑ روپے کا نقصان ہوا، مارچ کا مہینہ بھی پی آئی اے کیلئے نقصان کا باعث رہا،6 ارب 16کروڑ کا نقصان ہوا، اپریل میں پی آئی اے کو چار ارب سے زائد کا نقصان ہوا۔

    مزید پڑھیں: لاکھوں روپے لاگت سے تیار پی آئی اے جہاز کی کلر اسکیم خراب ہوگئی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • پی آئی اے کے جنرل منیجر فلائٹ آپریشن کی ڈگری جعلی نکلی

    پی آئی اے کے جنرل منیجر فلائٹ آپریشن کی ڈگری جعلی نکلی

    کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کے جنرل منیجر فلائٹ آپریشن انور ندیم کی ایم بھی اے کی ڈگری جعلی نکلی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ کمرشل آڈٹ نے جی ایم فلائٹ آپریشن کی نئے عہدے پر تقرری اور ترقی کو بھی خلاف ضابطہ قرار دے دیا۔

    گورنمنٹ کمرشل آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ انور ندیم کی ایم بی اے کی سند جعلی ہے، ہائر ایجوکیشن کمیشن نے بھی فلپائن سے سند کی تصدیق نہیں کی ہے۔

    آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے کے ملازم انور ندیم نے مبینہ طور پرجعلی ڈگری کے ذریعے تقرریاں حاصل کیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انور ندیم کے خلاف بلا تاخیر ضابطے کی کارروائی کی جائے۔

    دوسرے ملازمین کی ڈگریوں کی جانچ کرنے پر آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انور ندیم خود ایک جعلی ڈگری کا حامل ہے، وہ دوسروں کی ڈگریوں کی جانچ کیسے کر رہا ہے۔

    پی آئی اے کے 659ملازمین کی جعلی ڈگریوں کا انکشاف


    گورنمنٹ کمرشل آڈٹ رپورٹ میں 14 کروڑ روپے کی ادائیگیاں بھی غیر قانونی قرار دے دی گئی ہیں، رپورٹ میں ہدایت کی گئی ہے کہ انورندیم کی ترقیوں اور غیرقانونی ادائیگیوں کو واپس لیا جائے۔

    دوسری طرف پی آئی کے ترجمان نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ندیم انور نے ایم بی اے کا تصدیقی سرٹیفکیٹ یو جی سی سے حاصل کیا ہے اور یو جی سی نے ان کی جمع کرائی گئی سند کو تسلیم کیا، آڈٹ رپورٹ میں ڈگری سے متعلق اعتراضات درست نہیں ہیں۔

    خیال رہے کہ پی اے آئی میں مالی بے ضابطگیوں کے کیسز کے ساتھ ساتھ ملازمین کی جعلی ڈگریوں کے کیسز بھی سامنے آتے رہے ہیں، رواں سال مارچ میں قومی اسمبلی کے اجلاس میں قومی ایئرلائن کے 659 ملازمین کی ڈگریوں کے جعلی ہونے کا انکشاف کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت، ایف آئی اے نے تفصیلات مانگ لیں

    پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت، ایف آئی اے نے تفصیلات مانگ لیں

    کراچی : پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت سے متعلق ایف آئی اے نے تفصیلات طلب کر لیں، طیاروں کی مرمت میں مبینہ طور پر اربوں روپے خرچ کیے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے طیاروں کے انجنوں کی بیرون ملک مرمت سے متعلق ایف آئی اے نے بیرون ملک سے مرمت کرائے گئے انجنز کے حوالے سے تفصیلات طلب کر لیں۔

    ایف آئی اے کی جانب سے پی آئی اے حکام کو 3 درجن سے زائد سوالات پر مبنی سوالنامہ ارسال کیا گیا ہے، سوالنامہ2010 سے 2012 کی مدت میں بیرون ملک روانہ کئے گئے50سے زائد انجنز کے حوالے سے ہے۔

    مانگی گئی تفصیلات کا تعلق امریکہ، کینیڈا، لبنان، فرانس اور سنگاپور سے مرمت کرائے گئے انجنز سے متعلق ہے، ایف آئی اے کراچی کی جانب سے مذکورہ سوالنامہ پی آئی اے کے چیف ٹیکنیکل افسر کے نام ارسال کیا گیا ہے۔

    سوالنامے میں جنرل الیکٹرک، پریٹ اینڈ وٹنی اور آر بی نامی کمپنیز کے تیار کردہ انجنوں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں، اس حوالے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ انجنز کی بیرون ملک مرمت پر اخراجات کی مبینہ مالیت اربوں میں ہے۔

    سوالنامے میں طیارے سے  اتارے گئے انجن کی تفصیلات، طیارے کا رجسٹڑیشن نمبر بھی طلب کیا گیا ہے، طیارے سے انجن اتارنے اور لگانے کے بعد طیارے کی پروازوں کے حوالے سے بھی تفصیلات طلب کی گئیں ہیں۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مرمت کرائے گئے طیاروں کی ائر لائن میں آمد، خریداری کی رقم کی تفصیلات بھی ایف آئی اے نے طلب کی ہیں، اس کے علاوہ مرمت کے لئے طیاروں سے اتارے گئے انجنز کو بیرون ملک روانہ کرنے کی سفارش کرنے والے انجینئرز کی تفصیلات اورانجنز کو بیرون ملک روانہ کرنے کا فیصلہ کرنے والے افسران کے نام بھی طلب کیے گئے ہیں۔

    ایف آئی اے کی جانب سے دیئے گئے سوالنامے میں انجنز کے لئے درکار اخراجات کی منظوری دینے والے سمیت ادائیگی کے لئے رقم جاری کرنے والے افسران کے نام بھی طلب کیے گئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔