Tag: PIA

پی آئی اے کا مکمل نام پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ہے۔ یہ پاکستان کی قومی ایئرلائن ہے اور ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن بھی ہے۔ پی آئی اے تقریباً 23 اندرون ملک اور 30 سے زائد بیرون ملک پروازیں چلاتی ہے جو ایشیا، یورپ اور جنوبی امریکہ تک جاتی ہیں۔

پی آئی اے اپنے مسافروں کو مختلف قسم کی سہولیات فراہم کرتی ہے جن میں شامل ہیں:

  • کوڈ شیئر: دنیا کی کئی بڑی ایئرلائنز کے ساتھ کوڈ شیئر کا معاہدہ کیا ہوا ہے جس سے مسافر دنیا کے مختلف حصوں میں آسانی سے سفر کر سکتے ہیں۔
  • مختلف کلاسز:  اپنے مسافروں کو مختلف کلاسز میں سفر کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے جن میں اکانومی، بزنس اور فرسٹ کلاس شامل ہیں۔
  • کیمپ اور ہوٹلز: ایئرلائن نے پاکستان کے مختلف شہروں میں کیمپ اور ہوٹلز بھی قائم کیے ہوئے ہیں۔
  • PIA
  • پی آئی اے PIA
  • واجبات کی عدم ادائیگی: پی ایس او کا پی آئی اے کو ایندھن دینے سے انکار

    واجبات کی عدم ادائیگی: پی ایس او کا پی آئی اے کو ایندھن دینے سے انکار

    کراچی : پی ایس او نے واجبات کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے کو ایندھن کی فراہمی بند کردی ہے، جس کے باعث کوالالمپور جانے والی فلائٹ دو گھنٹے سے زائد تاخیر کا شکا ررہی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی پرواز ایندھن نہ ہونے کی وجہ سے اڑان نہ بھر سکی، اربوں روپے کی عدم ادائیگی پر پی ایس او نے قومی ائیر لائن کو فیول کی فراہمی بند کردی۔

    پی آئی اے اور پی ایس او کے درمیان تنازعہ دوسرے روز بھی جاری رہا، واجبات کی عدم ادائیگی پر پی ایس او نے دوسرے روز بھی پی آئی اے کے طیاروں کو فیول کی فراہمی بند کردی تھی۔

    کراچی سے کوالالمپور جانے والی پرواز کو فیول کی سپلائی اچانک بند کردی جس کے باعث پرواز تین گھنٹے سے زائد تاخیر کا شکار رہی۔ پرواز کی روانگی میں تاخیر کے باعث مسافروں کو مشکلات کا سامنا رہا۔

    سکھر جانے والی پرواز بھی دو گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوئی۔ پی آئی اے ترجمان مشہود تاجور کے مطابق پی ایس او کو آج دوپہر تیس کروڑ روپے کے واجبات ادا کردیئے گئے ہیں, پی ایس او کو رقم منتقل ہونے میں تاخیر ہوئی کیونکہ بینک ٹرانسفر میں کچھ وقت درکار ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ایس او نے پی آئی اے اور مسافروں کے ساتھ سراسر زیادتی کی ہے کیونکہ پی آئی اے نے اپنے وعدے کے مطابق پی ایس او کو واجبات کی رقم ادا کردی تھی اس کے باوجود طیاروں کے فیول کی فراہمی بند کرنا قابل افسوس ہے۔

    دوسری جانب پی ایس او کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے دوپہر تک رقم کی ادائیگی نہیں کی تھی جس کی وجہ سے ان کو وارننگ دی گئی تھی۔

    پی آئی اے نے یومیہ بنیادوں پر رقم کی ادائیگی کا وعدہ کیا تھا جو نو دن سے پورا نہیں کیا گیا۔ پی آئی اے پر اس سے پہلے ہی کئی ارب روپے کے واجبات ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی واجبات کی عدم ادائیگی پر  پی ایس او کی جانب سے پی آئی اے کو ایندھن کی فراہمی بند کی جاچکی ہے، جسے مذاکرات کے بعد بحال کردیا گیا تھا۔

  • پی آئی اے ملازمین یونین کیلئے گیارہ روزہ ریفرنڈم کا آغاز

    پی آئی اے ملازمین یونین کیلئے گیارہ روزہ ریفرنڈم کا آغاز

    کراچی: پی آئی اے ملازمین کی نمائندہ یونین کے لئے ریفرنڈم کا آج سے آغاز ہو گیا ہے،  مختلف اعتراضات کے باعث پولنگ کا آغاز ساڑھے تین گھنٹوں کی تاخیر سے ہوا۔

    نو سے انیس اپریل تک جاری رہنے والے ریفرنڈم میں ساڑھے7ہزار سے زائد ملازمین اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، پہلے مرحلے میں آج سے فضائی میزبانوں نے حق رائے دہی کا استعمال شروع کیا ہے۔

    ریفرنڈم میں مجموعی طور پر800جبکہ کراچی میں500سے زائد فضائی میزبان ووٹ کاسٹ کریں گے، پولنگ کے لئے کراچی سمیت تمام بڑےائر پورٹس پر پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کا مالی بحران سنگین، ملازمین تنخواہوں سے محروم

    مجموعی طور پر ساڑھے سات ہزار ووٹرز19اپریل تک مرحلہ وار ووٹ کاسٹ کرینگے، جنرل ووٹنگ19اپریل کو جبکہ حتمی نتائج کا اعلان بھی اسی روز شام میں کیا جائے گا، ریفرنڈم میں ائیرلیگ، انصاف فرنٹ، پیپلزیونٹی، یونائیٹڈ ورکرز یونین اور پیاسی حصہ لے رہی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیو اسلام آباد ایئر پورٹ پر پی آئی اے کی پہلی آزمائشی پرواز کی کامیاب لینڈنگ

    نیو اسلام آباد ایئر پورٹ پر پی آئی اے کی پہلی آزمائشی پرواز کی کامیاب لینڈنگ

    کراچی : نیو اسلام آباد ایئر پورٹ پر قومی ایئرلائن پی آئی اے کی پہلی آزمائشی پرواز نے کامیاب لینڈنگ کرلی ۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن پی آئی اے کی پہلی آزمائشی پرواز پی کے 9001 نے نیواسلام آبادایئرپورٹ پر کامیاب لینڈنگ کی، پی کے9001کے پائلٹ کیپٹن بجرانی تھے جبکہ فرسٹ آفیسرز حمادخان اور مدثر مشتاق بھی آپریٹو کریو میں شامل تھا۔

    ترجمان کے مطابق نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کیلئے پی آئی اے کے ایئربس طیارہ نے بینظیر ایئر پورٹ اسلام آباد سے سے اڑان بھری تھی۔

    پی آئی اے کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر مشرف رسول سیان پہلی آزمائشی پرواز میں موجود تھے، انھوں نے نیو ایئر پورٹ پر آپریشن کا جائزہ لیا۔

    واضح رہے کہ دس سال کے طویل عرصے میں 90 ارب روپے کی لاگت سے تیار ہونے والے اسلام آباد کے نئے وسیع و عریض بین الاقوامی ہوائی اڈے کا افتتاح رواں ماہ 20 اپریل کووزیراعظم شاہد خاقان عباسی کریں گے۔

    خیال رہے کہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کو پاکستان کا سب سے بڑا ایئرپورٹ قرار دیا جارہا ہے، جدید ترین سہولیات سے آراستہ اس ایئرپورٹ کیلئے 2 رن وے بھی بنائے گئے ہیں۔

    نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کی عمارت کو جہاز کے پروں کے طرز پر بنایا گیا ہے، یہاں بیک وقت 28 ہوائی جہازوں کے مسافروں کو سہولیات مہیا کی جا سکتی ہیں۔

    نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کا رن وے ساڑھے تین کلومیٹر سے زائد طویل ہے، جو پاکستان کا سب سے بڑا رن وے ہے، اس رن وے پر دنیا کا بڑے سے بڑا ہوائی جہاز دھند میں بھی لینڈ کر سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • لاہورہائیکورٹ : پی آئی اے میں خواتین پائلٹس کے کوٹہ پرعملدرآمد کا حکم

    لاہورہائیکورٹ : پی آئی اے میں خواتین پائلٹس کے کوٹہ پرعملدرآمد کا حکم

    لاہور : عدالت نے پی آئی اے میں خواتین پائلٹس کے دس فیصد کوٹہ پر عمل درآمد کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس میں کہا ہے کہ ائیر فورس میں بھی خواتین پائلٹ جنگی جہاز اڑا رہی ہیں تو پی آئی اے میں کیوں اڑا سکتیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں شہری کومل ظفر کی درخواست کی سماعت جسٹس محمد فرخ عرفان خان نے کی، درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پی آئی اے میں خواتین کا کوٹہ مختص ہے مگر اس پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا ۔

    درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ پی آئی اے پائلٹس کے لیے قوانین کو نظر انداز کر کے خواتین کو بھرتی نہیں کیا جارہا جو کہ ادارے کی پالیسی کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    انہوں نے استدعا کی کہ عدالت پالیسی کے مطابق خواتین کی مخصوص نشستوں پر بھرتیوں کا عمل مکمل کرنے کے احکامات صادر کرے،۔

    عدالتی حکم کے باوجود پی آئی اے کے ریکروٹمنٹ منیجر عدالت میں پیش ہوئے، پی آئی اے عہدیدار کا کہنا تھا کہ جہاز اڑانا حساس معاملہ ہے، اس لیے میرٹ پر سختی سے عمل کیا جاتا ہے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ  خواتین ملک کی آبادی کا آدھا حصہ ہیں، جب خواتین جنگی جہاز اڑا سکتی ہیں تو کمرشل کیوں نہیں؟ عدالت نے حکم دیا کہ خواتین کے دس فیصد کوٹے پر عمل درآمد کرتے ہوئے انہیں پائلٹ بھرتی کیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • پی آئی اے نے طیاروں کے نئے ڈیزائن پر ساڑھے 3 کروڑ روپے خرچ کرڈالے

    پی آئی اے نے طیاروں کے نئے ڈیزائن پر ساڑھے 3 کروڑ روپے خرچ کرڈالے

    کراچی : پی آئی اےکی جانب سےنیا’’لوگو‘‘متعارف کرادیاگیا، جس میں پی آئی اے کے طیاروں کی دم پر سے قومی پرچم کی جگہ مارخور پرنٹ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق  باکمال لوگوں کے لاجواب اقدام اربوں روپے خسارے سے دو چار پی آئی اے کی شاہ خرچیاں عروج پر  ہے،  پی آئی اےکی جانب سےنیا’’لوگو‘‘متعارف کرادیا گیا۔

    ذرائع  کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے طیاروں کی دم پر سے قومی پرچم کی مارخورکے ڈیزائن پر ادارے نے ساڑھے تین کروڑ روپے خرچ کرڈالے، ڈیزائن ایک اعلیٰ شخصیت کی منظور نظر کمپنی سے تیار کرائے گئے۔

    پی آئی اے کے نئے ڈیزائن والے طیارے کا باقاعدہ افتتاح آج اسلام آباد میں مشیر ہوا بازی سردار مہتاب عباسی نے کیا، پی آئی اے کے بتیس جہازوں کی دم پر مارخور پینٹ ہوگا اور طیارے کے اگلے حصہ پر قومی پرچم پینٹ کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے طیاروں پرنئے پینٹ اور لوگو کی تبدیلی پرکروڑوں روپے کے اخراجات آئیں گے، جبکہ پی آئی اے پہلے ہی قرضوں کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے ۔

    پی آئی اے نے سول ایوین ایشن اتھارٹی،پی ایس او اور دیگر اداروں کو اربوں روپے کے واجبات ادا کرنے ہیں اور فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے پی آئی اے کے طیاروں کے پرزہ جات بھی نہیں خریدے گئے ہیں۔

     

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈیزائن تبدیل کرنے کی منظوری ایوی ایشن ڈویژن کی اہم شخصیت نے دی۔

    ایوی ایشن ڈویژن کے ذرائع کے مطابق ڈیزائن میں تبدیلی کی منظوری پی آئی اے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے نہیں لی گئی اور نئے ڈیزائن سے بورڈآف ڈائریکٹرز تاحال لاعلم ہے۔

    پی آئی اے انتظامیہ نے ٹیل کے لئے 2 ڈیزائن تیار کرلیے ہیں، دونوں ڈیزائنز میں قومی جانورمارخور کو نمایاں کیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں  : پی آئی اے کو 6 ماہ میں 21 ارب روپے سے زائد کا نقصا ن


    یاد رہے ناقص حکمت عملی کے باعث قومی ایئر لائن کے خسارے میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور پی آئی اے کو 6 ماہ میں 21 ارب 50 کروڑ روپے کا آپریٹنگ نقصان برداشت کرنا پڑا۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کو طیاروں کی کمی اور ان کے گراؤنڈ ہونے سے بھی نقصان ہوا۔

    اس سے قبل گزشتہ 2 ماہ میں پی آئی اے کو 6 ارب 50 کروڑ روپے نقصان کا سامنا رہا تھا جبکہ سنہ 2017 کے 3 ماہ کے دوران پی آئی اے کو 15 ارب کا آپریٹنگ نقصان ہوا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پی آئی اے میں خواتین پائلٹس کے کوٹے پر عمل درآمد کا حکم

    پی آئی اے میں خواتین پائلٹس کے کوٹے پر عمل درآمد کا حکم

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت میں لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز میں خواتین پائلٹس کے دس فیصد مختص کوٹے پر عمل درآمد کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد فرخ عرفان خان نے کیس کی سماعت کی۔

    درخواست گزار کومل ظفر کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ پی آئی اے پائلٹس کی بھرتیوں میں خواتین کو پالیسی کے خلاف نظر انداز کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے میں پائلٹوں کی بھرتیوں کے لیے دس فیصد کوٹہ خواتین کے لیے مختص ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ پائلٹس کی بھرتیوں میں خواتین کوٹہ کو مکمل نظر انداز کر دیا گیا جو کہ پی آئی اے پالسی کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت پالیسی کے مطابق خواتین کی مخصوص نشستوں پر بھرتیوں کا عمل مکمل کرنے کے احکامات صادر کرے۔

    عدالتی حکم پر پی آئی اے کے ریکروٹمنٹ مینیجر عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ خواتین کوٹے پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پی آئی اے میں 2013 خواتین فرائض سر انجام دے رہی ہیں۔ 800 سے زائد خواتین فلائٹ آپریشن فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔ پائلٹ ایک حساس جاب ہے جس کے لیے میرٹ نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ معذور افراد کو اسی لیے پائلٹ بھرتی نہیں کیا جاتا جس پر عدالت نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی آدھی آبادی خواتین پر مشتمل ہے کیا انہیں معذور سمجھا جائے؟ ائیر فورس میں خواتین پائلٹ بھرتی ہو کر جنگی جہاز اڑا رہی ہیں۔

    عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے پی آئی اے میں خواتین پائلٹس کے دس فیصد مختص کوٹے پر عمل درآمد کا حکم دے دیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے : ساٹھ سالہ سی او او توقعات کے مطابق کارکردگی دکھانے میں ناکام

    پی آئی اے : ساٹھ سالہ سی او او توقعات کے مطابق کارکردگی دکھانے میں ناکام

    کراچی : پی آئی اے میں کارکردگی سے مشروط تعینات چیف آپریٹنگ افسر تاحال کارکردگی دکھانے میں ناکام ہیں، چار اپریل تک دئیے گئے ٹارگٹ پر مبنی سمری نہ ملنے پرایوی ایشن ڈویژن کا معاملہ وزیراعظم سیکرٹیریٹ ارسال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    سیکیرٹری ایوی ایشن ڈویژن کا سی ای او پی آئی اے کے نام لکھا گیا مراسلہ اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلیا، وزیر اعظم نے60سال عمر کے بعد بھی ضیاء قادر قریشی کو ائر لائن میں دو سالہ کنٹریکٹ ملازمت کی مشروط اجازت دی تھی۔

    مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ اس اجازت کو سی او او کے لئے مختص کردہ ٹارگٹ کی تکمیل سے مشروط کیا گیا تھا، ایوی ایشن ڈویژن کو ائر لائن انتظامیہ نے انتہائی ناقص ٹارگٹ پر مبنی سمری روانہ کی تھی۔

    مراسلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ بار بار یاد دہانیوں کے باوجود مؤثر ٹارگٹ پر مبنی سمری دوبارہ ایوی ایشن ڈویژن کو ائر لائن سے موصول نہیں ہوئی، دئیے گئے ٹارگٹ میں ناکامی پر وصول کردہ تنخواہ اور مراعات غیر قانونی تصور کئے جانے کی شق بھی دی گئی اجازت سے منسلک ہے۔

    یاد رہے کہ ضیاء قادر قریشی کو اگست2017میں اس عہدے پر بھرتی کیا گیا تھا، اکتوبر2017میں60سال عمر مکمل ہو جانے کے باوجود عہدے پر برقرار رکھا گیا تھا۔

    پی آئی اے نے دہری شہریت کے حامل سی او ا و کے لئے60سال عمر کے بعد ملازمت کے لئے اجازت وزیراعظم سے طلب کی تھی، وزیراعظم نے سی او او کے لئے مذکورہ مشروط اجازت کچھ عرصہ قبل جاری کی تھی۔

    مذکورہ اجازت سے قبل ہی8جنوری کو کئی ماہ کی تنخواہ پر مبنی 23 لاکھ روپے کا چیک بھی ضیاء قادر قریشی کو جاری کر دیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے: لیگل کنسلٹنٹ کی تعیناتی کیلئے خلاف ورزیوں کا انکشاف

    پی آئی اے: لیگل کنسلٹنٹ کی تعیناتی کیلئے خلاف ورزیوں کا انکشاف

    کراچی : پی آئی اے میں لیگل کنسلٹنٹ کی تعیناتی کیلئے قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزیوں کا انکشاف ہوا ہے، سرکاری آڈیٹرز نے کنسلٹنٹ کو دیئے گئے تین کروڑ روپے کی رقم وصول کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    سرکاری آڈیٹرز کی رپورٹ اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی، عبد الرؤف کی تعیناتی کے لئے یکطرفہ فوائد فراہم کئے گئے، ترجمان پی آئی اے کے مطابق دو مختلف مدت میں تعیناتی کے لئے سرکاری قواعد و ضوابط کو نہیں دیکھا گیا۔

    اسی گریڈ کے مستقل افسرکی نسبت کنسلٹنٹ کوماہانہ13لاکھ زائد ادا کئے گئے، کنسلٹنٹ کو پی آئی اے کے خرچ پر مختلف ممالک کے دورے کرائے گئے۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ تعیناتی کیلئے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے منظوری نہیں لی گئی، کنسلٹنٹ کی تنخواہ و دیگرمراعات کیلئے بجٹ بھی منظور شدہ نہیں ہے، ادارے کو ہونے والے نقصان کی رقم کنسلٹنٹ یا بھرتی کے ذمہ دارسے لی جائے۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ اعتراضات اور تجاویز کو متعلقہ شعبے کوروانہ کر دیا گیا ہے، آڈٹ اعتراضات پرکارروائی اور جوابات ملنے پرآڈیٹرز کو روانہ کئےجائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے کا مالی بحران سنگین، ملازمین تنخواہوں سے محروم

    پی آئی اے کا مالی بحران سنگین، ملازمین تنخواہوں سے محروم

    کراچی : پی آئی اے کا مالی بحران سنگین ہوگیا، مختلف اداروں کے واجبات ادا نہیں کیے جا سکے، اقلیتی ملازمین نے ایسٹر کے موقع پر بھی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث کام بند کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق با کمال لوگوں کی لاجواب سروس کی دعویدار پی آئی اے نہ صرف مختلف اداروں کے قرضوں میں ڈوبی ہوئی ہے بلکہ ملازمین کی تنخواہیں بھی ادا نہیں کی جا سکیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی کے باعث خزانہ خالی ہونے کی وجہ سے پی آئی اے نے مختلف اداروں کے واجبات ادا نہیں کئے، ڈرائی لیز پر حاصل کئے گئے20طیاروں کے30ملین ڈالر سے زائد کے واجبات اد انہیں کئے گئے، تین ماہ گزرنے کے باوجود واجبات کی عدم ادائیگی پر طیارہ ساز کمپنیوں نے پی آئی اے سے واجبات طلب کرلئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے نے ایئر بس 320،اے ٹی آر سمیت 20طیارے 8سال کی ڈرائی لیز پر حاصل کئے ہیں، اس کے علاوہ پی آئی اے نے پی ایس او کے 14ارب روپے، سول ایوی ایشن اتھارٹی کے 50ارب روپے سے زائد کے واجبات ادا کرنے ہیں۔

    اس سلسلے میں قرضے کی ادائیگی کیلئے پی آئی اے نے سیلز ایجنٹ سے ایڈوانس رقم طلب کی تھی، سیلز ایجنٹ نے پی آئی اے کو ایڈوانس رقم دینے سے صاف انکار کردیا۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی ناقص کارکردگی کے باعث ریونیو میں مسلسل کمی واقع ہورہی ہے، ادارے کو ہر ماہ اخراجات کیلئے 5ارب روپے سے زائد کی رقم درکار ہوتی ہے۔

    اس کے علاوہ پی آئی اے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے بھی فنڈز درکار ہیں، دوسری جانب پی آئی اے کے اقلیتی ملازمین کو ایسٹر کے موقع پر بھی تنخواہیں جاری نہ ہو سکیں، ڈیلی ویجز اقلیتی ملازمین کو ایسٹر سمیت 3 ماہ سے تنخواہ کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے۔

    تنخواہ کی عدم ادائیگی پر جینیٹوریل اسٹاف نے کام بند کر دیا، کام بند ہونے کے باعث فلائٹ کچن اور دیگر شعبوں میں کچرے کے ڈھیر لگ گئے، کچرے کے باعث فلائٹ کچن میں عملے کو کھانوں کی تیاری میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،کچرا ٹھکانے نہ لگنے سے ایک روز بعد فلائٹ کچن میں تعفن کی صورتحال ہو گی۔

    علاوہ ازیں موجودہ صورتحال کی وجہ سے دیگر شعبوں میں بھی روز مرہ امور کی دائیگی میں مشکلات درپیش ہیں، پی آئی اے انتظامیہ اقلیتی ملازمین کو جمعے کی شام تک ادائیگی کے وعدے کرتی رہی، وعدہ پورا نہ ہونے پر آج ملازمین نے کام چھوڑ دیا، اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا موقف جاننے کیلئے رابطے کی کوشش کی گئی، بار بار رابطے کے باوجود وہ دستیاب نہ ہو سکے۔

    علاوہ ازیں پی آئی اے نے کروڑوں روپے نقصان کا باعث بننے والے ناروے اوسلو کے جی ایس اے کو فارغ کردیا، مئی 2016 میں کئے گئے معاہدے کے آرٹیکل تین، کلاز تین کے تحت نوے دن کا نوٹس جاری کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ مدت پوری ہونے پر جنرل سیلز ایجنٹ ناروے کو فارغ کردیا جائیگا، نوٹس کے تحت پی آئی اے اور ائیر انٹرنیشنل جی ایس اے کے درمیان معاہدہ بیس جون کو ختم ہو جائیگا، مذکورہ نوٹس کی مدت میں ائیر انٹرنیشنل قومی ائر لائن کے تمام بقایاجات ادا کرے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نجکاری کا نوٹس : چیف جسٹس نے پی آئی اے میں بھرتیوں پر پابندی لگادی

    نجکاری کا نوٹس : چیف جسٹس نے پی آئی اے میں بھرتیوں پر پابندی لگادی

    کراچی : چیف جسٹس آف پاکستان نے پی آئی اے میں نئی تقرریوں پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے بھرتیوں پر پابندی عائد کردی، ادارے کی نجکاری پر سپریم کورٹ نے وزیردفاع، چیئرمین پی آئی اے اور وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے پی آئی اے کی ممکنہ نجکاری کا نوٹس لے لیا، قومی ائیرلائن کی نجکاری سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہوئی۔

    کیس کی سماعت کے موقع پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کیا حکومت پی آئی اے کی نجکاری کا کوئی ارادہ رکھتی ہے؟ عدالت نے وفاق اور وزارت دفاع کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی۔

    سپریم کورٹ نے پی آئی اے میں نئی تقرریوں پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت تک پی آئی اے میں کوئی نئی بھرتی نہ کرنے کا تحریری حکم دے دیا۔

    مزید پڑھیں: پی آئی اے نے بین الاقوامی پرواز کے معیارکی دھجیاں اڑا دیں

    چیف جسٹس نے دیگرائیر لائنز کو منافع بخش روٹ دینے کا بھی نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین پی آئی اے کو بھی نوٹس جاری کردیا، ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے 6 ماہ کے اندر بند ہونے والے منافع بخش روٹس کی تفصیلات پیش کی جائیں, چیف جسٹس نے کیس کی سماعت 9اپریل کواسلام آباد میں مقررکرنے کی ہدایت کردی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔