Tag: PIA

پی آئی اے کا مکمل نام پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ہے۔ یہ پاکستان کی قومی ایئرلائن ہے اور ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن بھی ہے۔ پی آئی اے تقریباً 23 اندرون ملک اور 30 سے زائد بیرون ملک پروازیں چلاتی ہے جو ایشیا، یورپ اور جنوبی امریکہ تک جاتی ہیں۔

پی آئی اے اپنے مسافروں کو مختلف قسم کی سہولیات فراہم کرتی ہے جن میں شامل ہیں:

  • کوڈ شیئر: دنیا کی کئی بڑی ایئرلائنز کے ساتھ کوڈ شیئر کا معاہدہ کیا ہوا ہے جس سے مسافر دنیا کے مختلف حصوں میں آسانی سے سفر کر سکتے ہیں۔
  • مختلف کلاسز:  اپنے مسافروں کو مختلف کلاسز میں سفر کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے جن میں اکانومی، بزنس اور فرسٹ کلاس شامل ہیں۔
  • کیمپ اور ہوٹلز: ایئرلائن نے پاکستان کے مختلف شہروں میں کیمپ اور ہوٹلز بھی قائم کیے ہوئے ہیں۔
  • PIA
  • پی آئی اے PIA
  • پی آئی اے کی نجکاری رواں سال جون تک مکمل کرلی جائے گی

    پی آئی اے کی نجکاری رواں سال جون تک مکمل کرلی جائے گی

    کراچی: پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن کی نجکاری رواں سال جون تک مکمل کرلی جائے گی۔ وزیر برائے نجکاری دانیال عزیز کا کہنا کہ خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری سے 600 ارب روپے سالانہ بچائے جا سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کی واحد قومی ایئر لائن پر قرضوں اور خسارے کا بوجھ بے قابو ہوگیا۔ حکومت نے ایک بار پھر نجکاری کی کوشش شروع کردیں۔

    قومی ایئر لائن شدید مالی بحران کا شکار ہے اور ادارے پر واجب الاادا رقم کا حجم سوا 300 ارب روپے سے تجاوز کر گیا۔ حکومت نے ایک بار پھر ادارے کی نجکاری کا فیصلہ کیا ہے۔ نجکاری رواں سال جون تک مکمل کرلی جائے۔

    یاد رہے کہ سنہ 2016 میں پی آئی اے کو پرائیوٹ لمیٹڈ بنا کر نجکاری کی جانی تھی تاہم ملازمین کے احتجاج کے باعث نجکاری روک دی گئی تھی۔

    وزیر برائے نجکاری کا کہنا ہے کہ اس بار ادارے کی نجکاری کو ہر حال میں مکمل کیا جائے گا۔ دانیال عزیز کے مطابق خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری سے سالانہ 600 ارب روپے بچائے جاسکتے ہیں۔ ان اداروں کے نقصانات کا حجم ساڑھے 800 ارب روپے ہوگیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • طیاروں کی قلت‘ مشرقِ وسطیٰ کے تین اسٹیشن بند کرنے کا فیصلہ

    طیاروں کی قلت‘ مشرقِ وسطیٰ کے تین اسٹیشن بند کرنے کا فیصلہ

    کراچی : خسارے کا شکار پی آئی اے کا فضائی بیڑا مزید مشکلات کا شکا ر ہے ۔نیویارک کے بعدمشرق وسطیٰ کے کئی شہروں پرفلائٹ آپریشن بند کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ویت نام سے لیز پرحاصل کئے گئے ایئربس320چار طیارے رواں ماہ کے آخر میں واپس کردیئے جائیں گے۔پی آئی اے نے یہ طیارے مہنگے داموں کرائے پر حاصل کئے تھے۔طیارے واپس کرنے کے سبب کویت،نجف اور سلالہ اسٹیشن بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نہ صرف مذکورہ بالا اسٹیشن بند کیے جائیں گے بلکہ ابوظہبی،دبئی اوردمام سمیت دیگر کئی سیکٹروں پر ہفتہ وار پروازیں بھی کم کردی جائیں گی۔

    ترجمان پی آئی اے کے مطابق بعض روٹ پر لوڈ نہ ہونے کی وجہ سے پروازوں میں کمی کی جارہی ہے۔پی آئی اے دو طیارے لیز پر حاصل کرے گی جو ایک سے دو ماہ میں پی آئی اے کو مل جائیں گے۔

    پی آئی اے نے ’نیویارک آپریشن‘ قبل از وقت ختم کردیا

    واضح رہے کہ پی آئی اے مارکیٹنگ کی ناقص حکمت عملی کے باعث پی آئی اے کو نقصان کا سامنا ہے‘ اس سے قبل نیویارک جیسا اہم اسٹیشن بھی بند کیا جاچکا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے میں سماجی ویب سائٹس اور واٹس ایپ کے استعمال پر پابندی  عائد

    پی آئی اے میں سماجی ویب سائٹس اور واٹس ایپ کے استعمال پر پابندی عائد

    کراچی : باکمال لوگوں کے لاجواب کارنامے، پی آئی اے انتظامیہ کی پول پٹی کھلنے پر سماجی ویب سائٹ سے خوفزدہ ہے، پی آئی اے نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کو خطرہ قرار دیدیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ کے کارنامے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور واٹس ایپ پر سامنے آگئے، جس کے بعد پی آئی اے میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور واٹس ایپ گروپس پر انفارمیشن ڈالنے پر پابندی عائد کردی گئی۔

    پی آئی اے میں سماجی ویب سائٹس پر پابندی لگانے کا خط اے آروائی نیوز کو موصول ہوگیا، پی آئی اے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ملازمین ادارے کی پول پٹی کھول رہے ہیں۔

    جنرل منیجر پالیسیز اینڈ کمپنسیشن نے کہا کہ خبریں باہر جانے سے ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچا، ملازمین کی جانب سے کوئی بھی اطلاع سماجی ویب سائٹس یا واٹس ایپ پر ڈالنا جرم قرار دیا گیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ خلاف ورزی کی صورت میں ملازم کیخلاف سکت تادیبی کارروائی کی جائیگی، نوٹیفیکیشن کے مطابق جس واٹس ایپ گروپ پر ادارے کی خبر ڈالی جائیگی اس کے ایڈمن کیخلاف بھی کارروائی ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔

  • کروڑوں کی کرپشن : پی آئی اے کے ڈپٹی جی ایم کی ایف آئی اے میں طلبی

    کروڑوں کی کرپشن : پی آئی اے کے ڈپٹی جی ایم کی ایف آئی اے میں طلبی

    کراچی : پی آئی اے میں بدعنوانیوں کے حوالے سے اے آروائی نیوز پر نشر کی جانے والی کی خبر کا ایف آئی اے نے نوٹس لے لیا، کرپشن میں ملوث ڈپٹی جنرل منیجر کو دستاویزات سمیت طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز نے گزشتہ روز قومی ادارے پی آئی اے میں کروڑوں روپے کی کرپشن سے متعلق خبرنشر کی تھی، خبر کے مطابق ادارے میں کروڑوں روپے کی کرپشن کی گئی تھی جس میں ڈپٹی جنرل منیجر نارتھ کے ملوث پونے کا انکشاف کیا گیا تھا۔

    ایف آئی اے نے خبر کا سختی سے نوٹس لیا، ایف آئی اے نے فوری ایکشن لیتے ہوئے پی آئی اے میں کروڑوں روپے کی کرپشن میں ملوث ڈپٹی جنرل منیجرنارتھ حسن قریشی کو تمام دستاویزات سمیت طلب کرلیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے حکام نے حکم نامہ طلبی حسب دفعہ160ضابطہ فوجداری کے تحت حسن قریشی کو طلب کیا ہے۔

    سال دو ہزار تیرہ میں آڈیٹر جنرل نے پی آئی اے کے شعبہ کیٹرنگ لاہور میں 303.29 ملین روپے کی بے ضابطگیوں کی رپورٹ شائع کی تھی۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سات صفحات پر اس رپورٹ میں منیجر پی اینڈ ایل منیجر حسن قریشی کو بدعنوانی کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا، مذکورہ جعل سازی اور بدعنوانی سے متعلق وزیر اعظم سیکریٹریٹ نے بھی رپورٹ طلب کی تھی۔

  • پی آئی اے کا دنیا بھر سے رابطہ منقطع

    پی آئی اے کا دنیا بھر سے رابطہ منقطع

    کراچی: قومی ایئر لائن کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی غفلت و لاپرواہی کے سبب پی آئی اے کا دنیا بھر سے رابطہ منقطع ہوگیا۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کا ای آر پی (انٹر پرائز ریسورسز پلاننگ) سسٹم بیٹھ گیا۔ سسٹم میں فنی خرابی کے باعث پی آئی اے کے دفتری امور ٹھپ ہوگئے۔

    ای آر پی سسٹم کے ساتھ ساتھ سیبر سسٹم نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیبر سسٹم بیٹھنے کی وجہ سے دوسری مرتبہ پی آئی اے کی دنیا بھر میں ٹکٹوں کی فروخت رک گئی۔

    ای آر پی سسٹم میں 2 گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی فنی خرابی دور نہیں کی جاسکی۔ پی آئی اے کے چیئرمین، سی ای او، چیف کمرشل آفیسر سمیت دیگر افسران ادارے کے امور چلانے میں بری طرح ناکام ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی پی آئی اے کا سیبر سسٹم تکنیکی خرابی کا شکار ہوگیا تھا جس سے ایئرلائن کی دنیا بھر میں آن لائن بکنگ معطل ہوگئی تھی۔ کل سیبر سسٹم کو کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد بحال کیا جاسکا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سال 2017: قومی ایئرلائن کے لیے بدترین خسارے کا سال

    سال 2017: قومی ایئرلائن کے لیے بدترین خسارے کا سال

    کراچی : پی آئی اے انتظامیہ کی بدنظمی اور ناقص حکمت عملی کی وجہ سے مالیاتی خسارے کی اڑان آسمان کی جانب ہے، سال 2017 بھی قومی ایئرلائن کیلئے بدترین خسارے کے ساتھ مشکلات کا شکار رہا، مجموعی خسارہ400ارب روپے سے زائد تجاوز کرگیا جبکہ قرضوں کا حجم بھی 205ارب روپے تک جاپہنچا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فضاوٴں کا سینہ چیر کر مسافروں کو منزل مقصود پر بحفاظت پہنچانے والی پی آئی اے جو کبھی اعتماد و فخر اور وقار کی علامت تھی، اب انتظامی نااہلی کی وجہ سے ہر دن ناکامی کا ایک نیا سفر طے کررہی ہے۔

    سال2017بھی پی آئی اے کے لئے اچھا ثابت نہیں ہوا، پی آئی اے میں بدعنوانی بھی اپنے عروج پر ہے، ناتجربہ کار افسران نے بھی ادارے کے لئے نقصان کا باعث بن رہے ہیں۔

    پی آئی اے مجموعی طور پر400ارب روپے سے زائد خسارے سے دوچار ہے، ہر سال 40ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچ رہا ہے، سال 2017میں بھی پی آئی اے کا سالانہ خسارہ بھی40سے45ارب روپے تک جا پہنچا ہے، پی آئی اے ہر سال 15ارب روپے سود کے ادا کر رہی ہے۔

    مالی بحران کی وجہ سے ملازمین کو تنخواہیں بھی تاخیر سے ادا کی جارہی ہے۔اس ضم میں قومی ایئرلائن قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔ پی ایس او کے 15ارب روپے سے زائد واجبات جبکہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے 23ارب روپے سے زائد واجبات ہیں اور بین الاقوامی ایئرپورٹ کے چارجز بھی پی آئی اے پر بڑا بوجھ ہے۔

    پی آئی اے وزیراعظم کے احکامات کے باوجود2017میں اپنا بزنس پلان تیار کرنے میں بری طرح ناکام رہی، ناتجربہ کار افسران بزنس پلان تک بھی تیار نہ کرسکے، جس کی وجہ سے پی آئی اے کا مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے، طیاروں کے پرزہ جات خریدنے کیلئے 30ارب روپے سے زائد کی رقم درکار ہے ہنگامی بنیادوں پر رقم فراہم نہ کی گئی تو طیاروں کی مینٹیننس بھی متاثر ہوگی۔

    دوسری جانب ویتنام سے ویٹ لیز پر حاصل کئے گئے چار ایئربس 320طیارے جنوری 2018واپس ہونا شروع ہوجائیں گے، بزنس پلان تیار نہ ہونے کی وجہ سے پی آئی اے دوسرے طیارے لیزپر حاصل نہیں کرسکا، جس کی وجہ سے گلف جانیوالی پروازوں کا شیڈول کے ساتھ ساتھ اندرون اور بیرون ملک جانیوالی پروازیں بھی بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔

    ناقص حکمت عملی کے باعث قرضوں کی واپسی کے بجائے سود کی ادائیگی قومی ایئرلائن پر سب سے بڑا بوجھ ہے، پی آئی اے کے مسافروں کو عدم سہولیات پالیسی میں فضائی مہمانوں کو دور کردیا ہے۔

    قومی فضائی کمپنی کو بہتر بنانے اور اس کو اپنے پاوں پر کھڑا کرنے کے حکومتی دعوے اس سال بھی دعوے ہی رہے، امید کی جاسکتی ہے کہ نیا سال اس کے لئے اچھا ثابت ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے کے مالی بحران میں شدت، ملازمین تنخواہوں سے محروم

    پی آئی اے کے مالی بحران میں شدت، ملازمین تنخواہوں سے محروم

    کراچی : قومی ایئر لائن کا مالی بحران شدت اختیار کرگیا ہے، ملازمین کو نومبر کی تنخواہیں تاحال ادا نہیں کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اربوں روپے خسارے میں چلنے والے قومی ادارے پی آئی اے کا مالی بحران ایک بار پھر مزید شدت اختیار کرگیا ہے، شدید مالی بحران کے باعث ملازمین کی  تنخواہیں ایک بار پھر متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    گزشتہ ماہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث ملازمین میں بے چینی پائی جاتی ہے، اس کے علاوہ ڈیلی ویجر ملازمین بھی تنخواہوں سے تاحال محروم ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پی آئی اے حکام نے بلوچستان میں اسٹاف کینٹینز بھی بند کردیئے ہیں، ذرائع نے اے آروائی نیوز کو بتایا ہے کہ پی آئی اے حکام اسٹاف کینٹینز کو مالی لحاظ سے نقصان کا باعث سمجھ رہے ہیں جس کے تحت بلوچستان میں تمام کینٹینز بند کردی گئی ہیں۔


    مزید پڑھیں : پی آئی اے کا گمشدہ طیارہ، کارروائی کے لیے وزیر اعظم کو خط


    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملازمین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج کے لئے باہمی رابطے شروع کردیئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • حویلیاں طیارہ حادثے کی رپورٹ اپریل 2018 میں جاری کی جائے گی

    حویلیاں طیارہ حادثے کی رپورٹ اپریل 2018 میں جاری کی جائے گی

    کراچی:پی آئی اے کے حویلیاں میں تباہ ہونے والے اے ٹی ار طیارے کے حادثے کی وجوہات کی حتمی رپورٹ اپریل 2018میں جاری کی جائے گی‘ گزشتہ سال آج ہی کے دن پیش آنے والے اس سانحے میں جنید جمشید سمیت47 مسافر عدم کی راہ پر سدھار گئے تھے۔

    سن 7 دسمبر دوہزار سولہ کو جنید جمشید قومی ائیرلائن پی کے 661 کی پرواز کے ذریعے چترال سے واپس آرہے تھے کہ حویلیاں کے مقام پر طیارے کو حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں معروف مبلغ سمیت تمام ہی 47 مسافر شہید ہوگئے تھے، جہاز پھٹنے کی وجہ سے لاشوں کی شناخت کا عمل ڈین این اے کے ذریعے کیا گیا تھا۔

    گزشتہ سال ہونے والے اس طیارہ حادثے کی تحقیقات پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سیفٹی اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ نے کی تھی‘ اس کے علاوہ مزید تین کمپنیاں سانحے کی تحقیقات میں مصروف ہیں۔

    ان کمپنیوں میں طیارے کا پنکھا بنانے والی کمپنی ‘ یوٹاز‘ طیارے کی باڈی بنانے والی اے ٹی آر کمپنی اور طیارے کا انجن بنانے والی کینیڈین کمپنی پریٹ اینڈ بٹنی بھی اپنے طور پر تحقیقات کررہی ہیں۔

    جنید جمشید کو بچھڑے ایک برس بیت گیا*

    مذکورہ بالا میں سے دو کمپنیوں کی تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں جبکہ تیسری کمپنی اپنی تحقیقاتی رپورٹ مارچ 2018 تک مکمل کرے گی جس کے بعد تینوں کمپنیوں کی تحقیقاتی رپورٹ اور ایس آئی بی کی رپورٹ کا تقابلی جائزہ لے کر اس سانحے کی حتمی رپورٹ اپریل 2018 میں جاری کی جائے گی۔

    طیارے کے بلیک باکس پر کی جانے والی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ دوران پروازاے ٹی آر طیارے کا ایک انجن اچانک بند ہوگیا تھا۔ انجن بند ہونے کی اطلاع کپتان نے فوری طور پرکنٹرول ٹاور کو دی تھی، کپتان مے ڈے، مے ڈے کی کال کرتا رہا لیکن کچھ ہی دیر بعد طیارہ زمیں بوس ہوگیا۔

    فلائٹ ڈیٹاریکارڈ کے مطابق چار ہزارفٹ کی بلندی پر طیارے نے توازن کھو دیا تھا، پروازپی کے 661 طیارے کے پروپلر کا حب فری ہوگیا تھا، جس کی وجہ سے جہاز کنٹرول سے باہرہوا، پنکھے فری ہونے کی وجہ سے طیارے کنٹرول نہ ہوسکا، جس کی وجہ سے کپتان کو مہلت ہی نہ ملی کہ وہ طیارے کو کسی جگہ پراتارسکے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے میں23ہزاریورو کی مبینہ خورد برد کا انکشاف

    پی آئی اے میں23ہزاریورو کی مبینہ خورد برد کا انکشاف

    کراچی : پی آئی اے کے اکاؤنٹ سے 23 ہزار یورو کی مبینہ خورد برد کا انکشاف ہوا ہے، مختلف ایجنٹوں کی جانب سے لکھی گئی ای میل اور ٹکٹ کی کاپیاں اے آروائی نیوز کو موصول ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے میں بدعنوانی اور بےقاعدگیاں اپنےعروج پر پہنچ گئیں ہیں، ایک کے بعد ایک بدعنوانی کا واقعہ سامنے آ رہا ہے۔

    پی آئی اے میں 23 ہزار یورو کی مبینہ بدعنوانی کے حوالے سے مختلف ایجنٹوں کی جانب سے لکھی گئی ای میل اور ٹکٹ کی کاپیاں اے آروائی نیوز کو موصول ہوگئیں.

    دو ٹوور آپریٹر کے درمیان ہونیوالی واٹس ایپ گفتگو بھی اے آروائی نیوز نے حاصل کرلی، ذرائع کے مطابق بارسلونا اور میلان کے کنٹری منیجرنے اپنی پوسٹنگ کے دوران پی آئی اے کے اکاؤنٹ سے 23ہزار یورو کی خورد برد کی ہے۔

    فنانس منیجر کے رقم طلب کرنے پر چیف کمرشل آفیسر کے منیجر کورآڈنیشن نے مختلف ایجنٹوں سے بطور قرض لے کر 23 ہزار یورو جمع کرادیئے، مختلف ایجنٹوں کو قرض کی رقم واپس نہ کرنے کے عوض انہوں نے 180 سے زائد ٹکٹس مفت دے دیئے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ یورپ کے مختلف ایجنٹوں نے رقم کی واپسی کے حوالے سے چیئرمین پی آئی اے کو خطوط اور ای میل بھی ارسال کیں تاہم اب تک کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے.

    مزکورہ ٹوور آپریٹرچیف کمرشل آفیسر کے منیجر کورآڈنیشن ہیں جس کے باعث ان کو بچانے کیلئے چیف کمرشل آفیسرکی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی۔

  • کراچی ایئر پورٹ پر سول ایوی ایشن نے قوانین کی دھجیاں اُڑادیں

    کراچی ایئر پورٹ پر سول ایوی ایشن نے قوانین کی دھجیاں اُڑادیں

    کراچی : سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کراچی ایئرپورٹ پر قوانین کی دھجیاں اُڑادیں، ایئرپورٹ پر کار لفٹر کا استعمال شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے ایئرپورٹ لاؤنج کے اندر کارلفٹر چلانے شروع کردیئے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مسافروں کا سامان رکھنے والی ٹرالی کو کارلفٹر کے ذریعے ایئرپورٹ لاؤنج کے اندر پہنچایا جارہا ہے، ٹرالیوں کو سی اے اے کا عملہ دھکیل کر لاؤنج کے اندر پہنچاتا تھا۔

    اس سے پہلے تھری وہیلر موٹر بائیک کے ذریعے ٹرالیوں کو ایئرپورٹ لاؤنج کے اندر پہنچایا جاتا تھا، یاد رہے کہ قوانین کے مطابق ایئرپورٹ لانج میں کار لفٹر کا استعمال ممنوع ہے۔

    علاوہ ازیں پی آئی اے کی بیرونی ملک جانے والی پروازوں پر زائد المیعاد ہینڈ باڈی کلون کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے، انتظامیہ کی جانب سے دوران پرواز ٹوائلٹس میں رکھے گئے زائد المیاد ہینڈ باڈی کلون کے استعمال سے مسافروں کی صحت داوٴ پر لگادی گئی۔

    زائد المیعاد ہونے کے باوجود ہینڈ باڈی کلون کی ہزاروں بوتلیں دو ہزار پندرہ میں ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت میں خریدی گئیں، زائد المیعاد ہینڈ واش کلون لاہور میں واقع پی آئی اے کے ویئر ہاؤس ایس آر 70میں رکھی ہوئی تھیں۔

    پی آئی اے کی ایم آئی ایس نے چھاپہ مار کر ہزاروں بوتلیں قبضے میں لے کرتحقیقات کا آغاز کردیاہے، واضح رہے کہ جی ایم فوڈ تحقیقات سے قبل ہی بیرون ملک فرار ہوچکے ہیں۔