Tag: PIA

پی آئی اے کا مکمل نام پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ہے۔ یہ پاکستان کی قومی ایئرلائن ہے اور ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن بھی ہے۔ پی آئی اے تقریباً 23 اندرون ملک اور 30 سے زائد بیرون ملک پروازیں چلاتی ہے جو ایشیا، یورپ اور جنوبی امریکہ تک جاتی ہیں۔

پی آئی اے اپنے مسافروں کو مختلف قسم کی سہولیات فراہم کرتی ہے جن میں شامل ہیں:

  • کوڈ شیئر: دنیا کی کئی بڑی ایئرلائنز کے ساتھ کوڈ شیئر کا معاہدہ کیا ہوا ہے جس سے مسافر دنیا کے مختلف حصوں میں آسانی سے سفر کر سکتے ہیں۔
  • مختلف کلاسز:  اپنے مسافروں کو مختلف کلاسز میں سفر کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے جن میں اکانومی، بزنس اور فرسٹ کلاس شامل ہیں۔
  • کیمپ اور ہوٹلز: ایئرلائن نے پاکستان کے مختلف شہروں میں کیمپ اور ہوٹلز بھی قائم کیے ہوئے ہیں۔
  • PIA
  • پی آئی اے PIA
  • پی آئی اے کو زائد المیعاد طیارے استعمال کی اجازت دینے سے انکار

    پی آئی اے کو زائد المیعاد طیارے استعمال کی اجازت دینے سے انکار

    کراچی : سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے پی آئی اے کو زائد المیعاد طیاروں کے استعمال کی اجازت نہ دینے کا مبینہ فیصلہ کرلیا، پی آئی اے نے تین ائر بس 310 طیاروں کو محدود مدت کے لئے دوبارہ استعمال کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق سی اےاے نے پی آئی اے کو زائد المیعاد طیاروں کے استعمال کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے سی اے اے کی جانب سے 3ریٹائرڈ ایئربس 310 طیاروں کے استعمال کی اجازت مانگی گئی تھی۔

    رجسٹریشن کے حامل طیاروں کو پی آئی اے دسمبر 2016 میں اپنے فلیٹ سے ریٹائر کر چکی ہے، پی آئی اے نے کچھ عرصہ کے لئے ان طیاروں کے استعمال کی اجازت کے لئے سیکرٹری ایوی ایشن کو خط لکھا تھا۔

    ذرائع کے مطابق بیس سال سے زائد پرانے طیاروں کے استعمال پر قومی ایوی ایشن پالیسی میں بھی پابندی عائد ہے، اس کے علاوہ ایئر لائن نے طیاروں کے انجن کے تین سو سے زائد سائیکلز استعمال کے لئے ایئربس کمپنی سے بھی اجازت طلب کر رکھی ہے۔

    یاد رہے کہ ایئر بس کمپنی کی اجازت بھی سول ایوی ایشن اتھارٹی پاکستان کے ایئر وردینس ڈیپارٹمنٹ کی کلیئرنس سے مشروط ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکرٹری ایوی ایشن کی جانب سے مذکورہ خط اجازت کے لئے سی اے اے کو روانہ کیا گیا تھا، سی اے اے کے شعبہ ائر وردینس نے طیاروں کو دوبارہ استعمال کی کلیئرنس نہ دینے کا مبینہ فیصلہ کیا ہے، شعبہ ائر وردینس کی جانب سے رپورٹ چند روز میں ڈی جی سی اے اے کو روانہ کر دی جائے گی۔

    اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے مشہود تاجور نے کہا ہے کہ طیاروں کے دوبارہ استعمال کا فیصلہ سی اے اے اور ائر بس کمپنی کی اجازت ملنے پر ہی کیا جائے گا، کلیئرنس نہ ملنے پر طیاروں کو بطور اسکریپ فروخت کر دیا جائے گا۔

  • پی آئی اے کے بوئنگ 777طیارے نے پروازوں کا آغازکردیا

    پی آئی اے کے بوئنگ 777طیارے نے پروازوں کا آغازکردیا

    کراچی : پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں شامل ہونے والے بارہویں بوئنگ 777طیارے نے پروازیں شروع کر دیں، بوئنگ 777 طیارہ کل سے بین الاقوامی پروازیں بھی شروع کر دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پی آئی اے نے کہا ہے کہ بارہویں بوئنگ 777 طیارے نے پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں شامل ہونے کے بعد پروازوں کا باقاعدہ آغاز کردیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ پہلی پرواز پی کے 308 کراچی سے اسلام آباد کے لئے شام چار بجے روانہ ہوئی، تین سو مسافروں کو پی آئی اے کے چیف آپریٹنگ آفیسر ضیاء قادر قریشی نے رخصت کیا۔

    بوئنگ  777 طیارہ ڈرائی لیز پر حاصل کیا گیا ہے اور اس پر پی آئی اے کا رنگ و روغن کیا گیا ہے۔ پی آئی اے کے چیئرمین عرفان الٰہی نے نئے طیارے کی فضائی آپریشن میں شمولیت اور پروازوں کے آغاز پر مسرت کا اظہار کیا ہے۔

    اس حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے چیف ایگزیکٹو آفیسر نیئر حیات نے کہا کہ اس بارہویں  777 طیارے کی شمولیت سے پی آئی اے کی پروازوں کے دائرہ کار کو وسعت دینے میں مدد ملے گی۔

  • وزیر اعظم نے سی ای اوپی آئی اے کیلئے مشرف رسول کے نام کی منظوری دیدی

    وزیر اعظم نے سی ای اوپی آئی اے کیلئے مشرف رسول کے نام کی منظوری دیدی

    اسلام آباد : پانامہ کیس سے پریشان وزیراعظم نے نا تجربہ کار شخص کو پی آئی اے سی ای او لگا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے سی ای اوپی آئی اے کیلئے مشرف رسول کے نام کی منظوری دیدی، پی آئی اے سی ای اوکیلئے وزیراعظم کو تین نام بھیجے گئے تھے، جن میں سے وزیر اعظم نے مشرف رسول کو چن لیا اور ایوی ایشن ڈویژن کی سمری پردستخط کردیے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مشرف رسول کے پاس ہوا بازی کی صنعت کا کوئی تجربہ نہیں وہ ایم ایم بی ایس ڈاکٹر ہیں اور امریکی شہریت رکھتے ہیں، انہوں نے مختلف مشاورتی کمپنیوں میں ملازمت بھی کی ہے۔

    خیال رہے کہ مشرف رسول سے پہلے ہی پی آئی اے میں دو نا تجربے کار افسران چیف کمرشل آفیسر بلال منیر اور ضیا قادر کو بھاری معاوضے پر بھرتی کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ  اس سے قبل قومی ایئر لائن سی ای او جرمن تھے اور انہیں کرپشن کے الزامات کے بعد عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے: طیاروں کی کمی، حج  آپریشن متاثر ہونے کا خدشہ

    پی آئی اے: طیاروں کی کمی، حج آپریشن متاثر ہونے کا خدشہ

    کراچی:پی آئی اے کی حج آپریشن کی تیاریاں نامکمل ہیں، حج آپریشن کے لیے طیاروں کی کمی کا سامنا ہے جس کے سبب آپریشن متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    اطلاعات کے مطابق پی آئی اے طیاروں کی کمی کے باعث تاحال حج شیڈول تیار نہ کرسکی، پی آئی اے نے سعودی ایوی ایشن کو طیاروں کا شیڈول فراہم نہ کیا اور شیڈول نہ ملنے کی وجہ سے ایس جی ایس نے ویزوں کا اجرا نہیں کیا۔

    پی آئی اے نے حج آپریشن 24 جولائی سے شروع کرنے کا دعویٰ کیا تھا تاہم اب حج آپریشن بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    اطلاعات ہیں کہ پی آئی اے کو لیز پر بوئنگ 777 طیارہ تاحال نہیں مل سکا جس کے بعد اب امکان ہے کہ حج آپریشن کے لیے یورپ جانے والی پروازوں کا شیڈول متاثر کیا جائے گا۔

    مزید اطلاعات آئی ہیں کہ طیاروں کی کمی سے پی آئی اے کا اندرون ملک فلائٹ کا شیڈول بھی متاثر ہوا ہے، اندرون ملک کے لیے پروازوں کی روانگی اور آمد میں 2 سے 4 گھنٹے تاخیر ہورہی ہے۔

    کراچی سے اسلام آباد جانے والی پرواز پی کے 372 میں 3 گھنٹے تاخیر ہوئی، کراچی سے فیصل آباد کے لیے پرواز پی کے 342 تین گھنٹے سے زائد لیٹ ہوئی۔

    اسی طرح لاہور سے آنے والی پرواز پی کے 307 میں 2 گھنٹے سے زائد تاخیر ہوئی جس پر کراچی ائیرپورٹ پر مسافروں نے پی آئی اے انتظامیہ کے خلاف احتجاج بھی کیا ہے۔

    پی آئی اے میں پائلٹس کی بھی قلت، ایک کپتان کے ساتھ پرواز پیرس روانہ

    دریں اثنا پی آئی اے میں پائلٹس کی شدید قلت ہوگئی ہے، اسلام آباد سے پیرس (میلان) پرواز نے سی اے اے قوانین نظر انداز کردیے، 2 کپتان کے بجائے ایک کپتان اور 2 فرسٹ آفیسر کے ساتھ پرواز روانہ ہوئی۔

    طویل پروازوں پر ایئر نیوی گیشن حکم نامے کی خلاف ورزی کی گئی، قانون کے مطابق 2 کپتان اور ایک فرسٹ آفیسر کو جانا چاہیے۔

  • پی آئی اے کا کھویا ہوا مقام حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘ سی ای او

    پی آئی اے کا کھویا ہوا مقام حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں‘ سی ای او

    کراچی: قومی ایئر لائن کی دو روزہ مارکیٹنگ کانفرنس جاری ہے‘ کانفرنس میں دنیا بھر سے پی آئی اے کے کنٹری منیجرشرکت کررہے ہیں‘ سی ای او کا کہنا ہے کہ ادارے کی کارکردگی میں اضافہ ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کانفرنس کی صدارت وزیراعظم کے ممشیر ہوابازی سردار مہتاب عباسی کررہے ہیں اور کانفرنس میں پی آئی اے کا منافع بڑھانے کے ممکنہ پہلوؤں پر غور کیا جائے گا۔

    کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے سردار مہتاب عبادی نے کہا کہ اوپن اسکائی پالیسی کو منصفانہ ہونا چاہئے‘ ماضی میں اوپن اسکائی پالیسی نے پی آئی اے کو نقصان پہنچایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ کسی بھی ملک کو فراخ دلانہ طور پر رائٹس نہیں دیئے جانے چاہئے‘ ہمیں اپنے ملک کا مفاد مقدم رکھنا ہوگا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی آئی اے کے نیٹ ورک میں اضافے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں‘ ملازمین کو بھی ایئرلائن کے لئے اونر شپ لینا ہوگی۔

    اس موقع پر ایئر لائن کے سی ای او نیئر حیات کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو کھویا ہوا مقام واپس دلانے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں ‘ہمیں ایئرلائن کی بحالی کیلئے نئے بزنس ماڈل اختیار کرنا ہوں گے۔

    انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ پی آئی اے کی کارکردگی میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے‘ سیٹ فیکٹر کے ساتھ ساتھ روینیو میں بھی اضافہ ہوا ہے۔


    پی آئی اے ریاض ایئرپورٹ اتھارٹی کی نادہندہ نکلی


     خیال رہے کہ پاکستان کی قومی ایئرلائن طویل عرصے سے خسارے میں چل رہی ہے‘ گزشتہ دنوں ریاض ایئرپورٹ اتھارٹی نے پی آئی اے کو پانچواں اور آخری خط ارسال کرکے واجب الادا چالیس لاکھ ریال ادا کرنے کی یاد دہانی کرائی تھی۔

    قومی ایئر لائن نے ریاض ایئرپورٹ کے لاکھوں ریال ادا نہیں کیے ہیں جس کے سبب ایئرپورٹ اتھارٹی نے آپریشن بند کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • پی آئی اے ریاض ایئرپورٹ اتھارٹی کی نادہندہ ہوگئی

    پی آئی اے ریاض ایئرپورٹ اتھارٹی کی نادہندہ ہوگئی

    کراچی: قومی ایئر لائن نے ریاض ایئرپورٹ کے لاکھوں ریال ادا نہیں کیے جس کے سبب ایئرپورٹ اتھارٹی نے آپریشن بند کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خسارے سے دوچار پی آئی اے نے ریاض ایئرپورٹ اتھارٹی کے واجب الادا چالیس لاکھ ریال سے زائد کے واجبات ادا نہیں کیے ہیں۔

    ریاض ایئرپورٹ اتھارٹی نے پی آئی اے کو پانچواں اور آخری یادہانی خط جاری کردیا ہے‘ خط کی کاپی اے آروائی نیوز کو موصول ہوگئی ہے۔

    خط کے متن کے مطابق پی آئی اے نے 4ملین ریال سے زائد کے واجبات ادا نہیں کئے ہیں اور ریاض ایئرپورٹ اتھارٹی نے فوری طور پر واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے ریاض ایئرپورٹ اتھارٹی کے واجبات ادا نہیں کئے تو آپریشن بند کرنے پر بھی غور کیا جاسکتا ہے۔

    ایک جانب پی آئی اے غیر ملکی ایئر پورٹس کے واجبات اد انہ کرکے دنیا بھر میں ملک کی بدنامی کا سبب بن رہی ہے تو دوسری جانب بھاری معاوضے پر افسران کی بھرتیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    مالی خسارے کے باوجود پی آئی اے نے انیس جولائی کو کراچی میں دو روزہ مارکیٹنگ کانفرنس کا انعقاد کیا ہے جس میں ادارے کو کروڑوں روپے کے اخراجات برداشت کر نا پڑیں گے‘ یاد رہے کہ اس کانفرنس میں دنیا بھر سےپی آئی اے کے کنٹری مینجرز شرکت کر یں گے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • پی آئی اے نے اخراجات میں کمی اور ریونیو میں اضافے کا فیصلہ کرلیا

    پی آئی اے نے اخراجات میں کمی اور ریونیو میں اضافے کا فیصلہ کرلیا

    کراچی : پی آئی اے نے اپنے اخراجات میں کمی اور ریونیو میں اضافے کیلئے کرائے پر لی گئی عمارتوں میں قائم دفاتر خالی کرنے کا فیصلہ کیاہے، اس کے علاوہ ائرلائن کی ملکیتی عمارتوں کے اضاٖفی حصے کرائے پر دئیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے نے اپنے معاملات کو بہتر انداز میں چلانے کیلئے اخراجات کو کم کرنے اور ملک کے مختلف شہروں میں کرائے پر لی گئی عمارتوں میں قائم دفاتر خالی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، خالی کئے جانے والے دفاتر میں مختلف شہروں کے دفاتر شامل ہیں۔

    اس حوالے سے کراچی میں قائم پی آئی اے میڈیکل او پی ڈی کی عمارت خالی کی جائے گی، او پی ڈی کو ابتدائی طور پر پی آئی اے ڈائگناسٹک سینٹر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بعد ازاں اوپی ڈی کو گلستان جوہر میں ائرلائن کی ملکیتی عمارت میں منتقل کیا جائے گا۔

    علاوہ ازیں راولپنڈی کے میڈیکل سینٹرز بھی پی آئی اے کی ملکیتی عمارت میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اورلاہور کے میڈیکل سینٹر کو پی آئی اے کی ملکیتی عمارت میں منتقلی بھی پائپ لائن میں شامل ہے۔

    کراچی میں کرائے کی عمارت میں موجود پی آئی اے انویسٹمنٹ کو بھی منتقل کیا جائے گا، سڈکو سیںٹر میں موجود ائرلائن کے ملکیتی ایک فلور کو خالی کرنے کا آغاز کردیا گیا ہے، پہلی منزل پر قائم ایڈمن اور فنانس دفاتر کی ائر لائن ہیڈ آفس منتقلی کی کارروائی جاری ہے۔

    ڈسٹرکٹ منیجر اور سیلز کے دفاتر کو گراؤنڈ فلور پر بکنگ آفس منتقل کیا جائےگا، منتقلی کے لئے گراؤنڈ فلور کو دو حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، گراؤنڈ فلور پر موجود بین الا قوامی سیلز کو ڈومیسٹک کے ساتھ ایڈجسٹ کیا جائے گا۔

  • پی آئی اے کی ایک اور پرواز بال بال بچ گئی

    پی آئی اے کی ایک اور پرواز بال بال بچ گئی

    کراچی: پی آئی اے کی پرواز فنی خرابی کے سبب حادثےکا شکار ہونے سے بال بال بچ گئی ‘ کپتان نے جہاز کو ایئرپورٹ پر باحفاظت اتار لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی ابوظہبی سے پشاور آنیوالی پرواز کو کپتان نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے طیارے کو پشاور کے باچا خان ایئرپورٹ پر باحفاظت اتار لیا۔

    ذرائع کے مطابق ایئربس320کے طیارے کو پی آئی اے کے کپتان علی منصور آپریٹ کررہے تھے ‘ طیارے کا رجسٹریشن نمبرAP-BLB ہے۔

    دوران پرواز طیارے کے الٹے ہاتھ کے پر میں خرابی کی اطلاع موصول ہوئی۔ لینڈنگ کے بعد معائنہ کرنے پر پتا چلا کہ طیارے کے بائیں پر کے زیریں حصے میں نصب تین اسکرو بھی غائب ہیں اور پر کے پاس سے طیارے کی اسکن بھی ادھڑی ہوئی ہے۔

    کپتان نے پشاور ایئرپورٹ اترنے کے بعد واقعے کی تمام تر صورتحال لاگ بک میں درج کردی ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • پی آئی اے کےجہاز سے مسافر کا سامان چوری

    پی آئی اے کےجہاز سے مسافر کا سامان چوری

    کراچی : پی آئی اے میں بک کرائے گئے سامان کے بعد جہاز میں عملے کے حوالے کیا گیا سامان بھی چوری ہوگیا، متاثرہ مسافر کی شکایت پر کسی نے نوٹس نہیں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی دبئی سے اسلام آباد کی پرواز نمبر پی کے 212 کے مسافر سرتاج عالم نے ایئر پورٹ منیجر کو تحریری درخواست دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ میں نے کیبنٹس میں جگہ نہ ہونے پر اپنا ہینڈ کیری لگیج پرواز پر تعینات عملے کے حوالے کیا تھا۔

    اس سامان سے قیمتی موبائل اور ٹیب مبینہ طور پر چوری ہوگیا ہے، درخواست کی کاپی اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی، درخواست میں مزید کہا گیا کہ ہینڈ کیری لگیج لاک نہ ہونے کے بارے میں آگاہ کرنے پر عملے نے مجھے بے فکر ہونے کو کہا کہ آپ کا سامان کہیں نہیں جائے گا۔

    سرتاج عالم کے مطابق آٹھ اور9جولائی کی درمیانی شب اسلام آباد پہنچنے پر اپنا سامان متعلقہ عملے سے وصول کیا اور گھر پہنچے پر سامان میں موجود قیمتی موبائل فون بمعہ ٹیب موجود نہ ہونے کا انکشاف ہوا۔

    متاثرہ مسافر نے کہا ہے کہ آج صبح دس بجے ائر لائن دفتر میں چوری کی شکایت درج کرانا چاہی تو عملے نے شکایت درج کرنے کے بجائے پیر کو منیجر سے ملنے کا کہا۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ایئر لائن دفتر میں موجود رضوان نامی اہلکار کا رویہ بھی انتہائی نامناسب تھا، اس حوالے سے سی اے اے کو شکایت کرائی مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

    مسافر کا کہنا ہے کہ بک کرائے گئے سامان کو کنویئر بیلٹ سے لینے کے بعد عملے نے لگیج ٹیگ بھی چیک نہیں کئے تھے، سامان کے لگیج ٹیگ مجھ سے نہیں لئے گئے ہیں جو کہ اب تک میرے پاس موجود ہیں۔

  • دبئی سے ڈی پورٹ ہونے والا مسافرلاہورایئرپورٹ سے غائب

    دبئی سے ڈی پورٹ ہونے والا مسافرلاہورایئرپورٹ سے غائب

    لاہور: دبئی سے ڈی پورٹ ہوکر لاہور آنے والا مسافر لاہور ایئرپورٹ پر اچانک غائب ہوگیا، پی آئی اے کے عملے نے مبینہ طور پر اسے رشوت لے کر چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق دبئی سے ڈی پورٹ ہوکر لاہور آنے والا سلہریا علی اظہر نامی مسافر ایئر پورٹ پہنچ کر غائب ہوگیا، علی اظہر دبئی سے لاہور پہنچنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 204 یکم جولائی کو لاہور پہنچا تھا۔

    پی آئی اے کے عملے نے مبینہ طور پر اس سے جرمانہ وصول کرنے کے بجائے رشوت لے کر چھوڑدیا، قوانین کے مطابق ڈی پورٹ ہوکر واپس آنے والے مسافر کا پاسپورٹ پی آئی اے اپنی تحویل میں لیتی ہے مسافر سے ٹاؤن آفس میں جرمانہ وصول کرکے پاسپورٹ واپس کیا جاتا ہے۔

    ڈی پورٹ مسافر پر دبئی میں 5 ہزار 700 درہم جرمانہ بھی عائد ہوا تھا ، پی آئی اے کے ٹریفک کے عملے نے مسافر کے لاہور پہنچنے پر مسافر سے مبینہ طور پر ڈھائی ہزار درہم رشوت لے کر چھوڑدیا تھا۔

    ضابطے کی کارروائی کے لیے ایف آئی اے نے جب پی آئی اے سے مسافر علی اظہر اور اس کا پاسپورٹ طلب کیا تو عملے نے لاعلمی کا اظہارکیا جس پر ایف آئی اے نے پی آئی اے کے خلاف تحقیقات شروع کردیں۔

    اس ضمن میں پی آئی اے کے اسٹیشن منیجر نے ٹریفک کے عملے کے خلاف تحقیقات شروع کرتے ہوئے اظہار وجوہ کا نوٹس بھی جاری کردیا ہے۔