Tag: PIA

پی آئی اے کا مکمل نام پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ہے۔ یہ پاکستان کی قومی ایئرلائن ہے اور ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن بھی ہے۔ پی آئی اے تقریباً 23 اندرون ملک اور 30 سے زائد بیرون ملک پروازیں چلاتی ہے جو ایشیا، یورپ اور جنوبی امریکہ تک جاتی ہیں۔

پی آئی اے اپنے مسافروں کو مختلف قسم کی سہولیات فراہم کرتی ہے جن میں شامل ہیں:

  • کوڈ شیئر: دنیا کی کئی بڑی ایئرلائنز کے ساتھ کوڈ شیئر کا معاہدہ کیا ہوا ہے جس سے مسافر دنیا کے مختلف حصوں میں آسانی سے سفر کر سکتے ہیں۔
  • مختلف کلاسز:  اپنے مسافروں کو مختلف کلاسز میں سفر کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے جن میں اکانومی، بزنس اور فرسٹ کلاس شامل ہیں۔
  • کیمپ اور ہوٹلز: ایئرلائن نے پاکستان کے مختلف شہروں میں کیمپ اور ہوٹلز بھی قائم کیے ہوئے ہیں۔
  • PIA
  • پی آئی اے PIA
  • کیا پی آئی اے کے پائلٹ اور فضائی میزبان روزہ رکھیں گے؟

    کیا پی آئی اے کے پائلٹ اور فضائی میزبان روزہ رکھیں گے؟

    کراچی: قومی ایئرلائن (پی آئی اے) نے پائلٹوں اور فضائی میزبانوں کو دوران پرواز روزہ رکھنے کی ممانعت کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی جانب سے کارپوریٹ سیفٹی منیجمنٹ اور ایئر کریو میڈیکل سینٹر کے سفارشات پر عملے کے ارکان کو روزہ نہ رکھنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام پائلٹس اور فضائی میزبانوں کو بذریعہ مراسلہ آگاہ کیا جا رہا ہے کہ دوران پرواز روزے کی حالت میں انسان کو ڈی ہائیڈریشن، سستی اور کاہلی ہو جاتی ہے، کریو ارکان کے اپنے مفاد میں دوران سفر روزہ نہ رکھنے کی سہولت دی گئی ہے، اس لیے جو پائلٹ اور کریو ممبر روزے کی حالت میں ہو اس کو پرواز پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

  • پی آئی اے کے 9 طیارے گراؤنڈ، ادارے کے انتظامی امور شدید دباؤ کا شکار

    پی آئی اے کے 9 طیارے گراؤنڈ، ادارے کے انتظامی امور شدید دباؤ کا شکار

    کراچی: نگراں حکومت کی عدم دل چسپی اور نجکاری میں التوا کے باعث پی آئی اے کے انتظامی امور شدید دباؤ کا شکار ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 31 طیاروں پر مشتمل بیڑے میں سے قومی ایئر لائن کے 9 طیارے پرزہ جات اور لیز رقم نہ ادا کرنے کے باعث گراؤنڈ ہو گئے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں ایئر بس 320 ساختہ کے 5 طیارے، بوئنگ 777 کے 3 اور ایک عدد اے ٹی آر طیارہ شامل ہے۔

    ملک کی منفی کریڈٹ ریٹنگ، پی آئی اے کے مستقبل سے متعلق غیر یقینی اور زر مبادلہ کے لیے اسٹیٹ بینک پر انحصار کے باعث بین الاقوامی اداروں نے پی آئی اے کی معاونت سے معذرت کر لی ہے، لیزنگ کمپنیوں نے پاکستان کی ٹرپل سی (CCC) ریٹنگ کو اپنی کاروباری پالیسی سے متصادم قرار دیا ہے، منفی ریٹنگ اور زر مبادلہ کی قلت کی وجہ سے ملک کی دیگر دو ایئر لائنز بھی شدید آپریشنل دباؤ کا شکار ہو چکی ہیں۔

    آئی ایم ایف سے قرض کے بعد پاکستان کی ریٹنگ بہتر ہوئی، فچ

    قومی ایئر لائن پر بین الاقوامی ادائیگیوں میں 10 ملین ڈالر سے زائد کی رقم واجب الادا ہے، جس میں جہازوں اور انجن کی لیز، انٹرنیشنل ہینڈلنگ، ایئرپورٹ چارجز اور قرضوں پر سود کی ادائیگیاں شامل ہیں، ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ لیزنگ اور پرزہ جات والی کمپنیاں پیشگی ادائیگیوں پر مصر ہیں اور بھاری رسک ایکسپوژر پریمیم لگا رہی ہیں، اور قومی ایئر لائن رسک ایکسپلوژر کا پریمیئر لیز کی رقم سے بڑھ چکا ہے۔

    پی آئی اے کی ایک اور ایئر ہوسٹس بیرون ملک جاکر لاپتہ

    نگراں حکومت نے گزشتہ 6 ماہ کے دوران کوئی ٹھوس اقدامات نہیں لیے جس سے قومی فضائی صنعت بندش کے دہانے پر پہنچ گئی ہے، ایسے میں ملک کا دنیا سے رابطے اور تجارت کے لیے فضائی صنعت کا فعال ہونا ناگزیر ہے، جس کی وجہ سے آنے والی حکومت کے لیے فضائی صنعت کی موجودہ زبوں حالی سخت ترین چیلنجز میں سے ایک ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مارچ تک یہی صورت حال رہی تو قومی ایئر لائن سمیت ملکی فضائی آپریشن 50 فی صد سے بھی کم رہ جائے گا۔

  • پی آئی کے مستقبل کا فیصلہ اب آنے والی حکومت ہی کرے گی

    پی آئی کے مستقبل کا فیصلہ اب آنے والی حکومت ہی کرے گی

    کراچی: قومی ایئر لائن پی آئی اے کی نجکاری ایک بار پھر التوا کا شکار ہو گئی، نگراں حکومت نے نجکاری کا عمل مبینہ طور پر نئی آنے والی حکومت پر چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو گزشتہ سال ستمبر میں جنگی بنیادوں پر شروع کیا تھا اور جنوری 2024 تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا، اس سلسلے میں ایک بین الاقوامی مالیاتی مشیر کا تقرر بھی کیا تھا۔

    بین الاقوامی مالیاتی مشیر نے 27 دسمبر کو اپنی رپورٹ پیش کی تھی، جس کے مطابق پی آئی اے کو دو حصوں میں تقسیم کیا جانا تھا، ایک کور کمپنی جس کی نجکاری کی جانی تھی اور ایک ہولڈنگ کمپنی جس میں پی آئی اے کے تمام قرضہ جات کو منتقل کیا جانا تھا، اس سلسلے میں نجاری کمیشن، وزارت خزانہ اور وزارت ہوا بازی نے کئی بار رپورٹ نگراں وزیر اعظم کو پیش کی۔

    تاہم، اب تک وزارت خزانہ 261 ارب روپے کی ہولڈنگ کمپنی کی منتقلی پر کوئی فیصلہ نہیں کرا سکی ہے، اور 80 ارب کی این او سی جاری کرنے پر فیصلہ نہ کر سکی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ کے افسران اور مشیر نے اس عمل کو اگلی منتخب حکومت پر چھوڑنے کی تجویز دے دی ہے، اب آنے والی حکومت ہی پی آئی اے کی نجکاری کا فیصلہ کرے گی۔

    وزارت خزانہ اور بینکوں کے درمیان 261 ارب روپے کی منتقلی کے طریقہ کار پر بھی مذاکرات بے نیتجہ رہے، حکومتی حلقوں کی جانب سے پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق خاموشی اختیار کر لی گئی ہے، پی آئی اے کی نجکاری کے دوران فیصلہ سازی نہ ہونے کی وجہ سے پی آئی اے کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا، ذرائع کے مطابق اس سے کئی ہزار پروازیں متاثر ہوئی ہیں اور کئی لاکھ مسافر کو پریشانی اٹھانی پڑی ہے۔

  • پی آئی اے سے متعلق نجکاری کمیشن کا پلان ناکام ہو گیا

    پی آئی اے سے متعلق نجکاری کمیشن کا پلان ناکام ہو گیا

    کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) سے متعلق نجکاری کمیشن کا پلان ناکام ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری آئندہ سال جنوری میں کیے جانے کا نجکاری کمیشن کا پلان ناکام ہو گیا ہے، نج کاری کے لیے قرض ادائیگیاں اور لیگل ایشوز کو حل نہ کیا جا سکا۔

    ذرائع نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ وزیر نجکاری فواد حسن فواد کا جنوری تک پی آئی اے کو نجی شعبے کے حوالے کرنے کا پلان تھا۔

    پی آئی اے کی آئندہ 3 ماہ کی مالیاتی ضروریات پوری کرنے کے لیے وزارت خزانہ فیصلہ کرے گی، جب کہ پی آئی اے نے حکومتی گارنٹی پر کمرشل بینکوں سے 270 ارب سے زائد قرض لیا ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے 260 ارب روپے قرض پر 8 ارب روپے سے زائد سود ادا نہیں کر سکتا، جن بینکوں سے قرض لیا گیا ہے ان میں نیشنل بینک، بینک آف پنجاب سمیت 8 کمرشل بینک شامل ہیں۔

    پی آئی اے کی نجکاری ہونے تک حکومتی قرض کو ری شیڈول کرنے کا فیصلہ بھی نہیں ہو سکا ہے، ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی مالیاتی ضروریات کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ میں قائم کمیٹی کرے گی۔

  • یورپ برطانیہ میں طیاروں پر پابندی، پی آئی اے کے مستقبل کا فیصلہ کس مہینے ہوگا؟

    یورپ برطانیہ میں طیاروں پر پابندی، پی آئی اے کے مستقبل کا فیصلہ کس مہینے ہوگا؟

    کراچی: یورپی سیفٹی ایجنسی بورڈ پی آئی اے کے مستقبل کا فیصلہ مئی 2024 میں کرے گا، یورپ اور برطانیہ میں پاکستانی اور پی آئی اے کے طیاروں پر پابندی عائد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی سیفٹی ایجنسی ایاسا کی ٹیم نے سی اے اے اور پی آئی اے کے آڈٹ کے دوران مشاہدات سمیت مختلف آپریٹرز سے کیے گئے سوالات کے جواب سی اے اے سے طلب کر لیے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایاسا نے پی آئی اے سے بھی اپنے مشاہدات سے متعلق انجینئرنگ، فلائٹ سروسز اور فلائٹ آپریشنز سے متعلق دستاویز طلب کیے ہیں۔

    ایاسا اپنی حتمی رپورٹ مئی میں ہونے والے ایاسا کے سیفٹی بورڈ میں پیش کرے گی، یورپی سیفٹی ایجنسی پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کی آڈٹ رپورٹ کو سیفٹی بورڈ کے ایجنڈے میں شامل کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق مئی میں یورپی سیفٹی ایجنسی سیفٹی ریونیو بورڈ کے اجلاس میں پی آئی اے کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا، جب کہ یورپی سیفٹی ایجنسی نے گزشتہ ماہ سول ایوی ایشن اتھارٹی اور پی آئی اے کا آڈٹ کیا تھا۔

  • پی آئی اے نے نکالے گئے ملازمین کی تفصیلات ایف آئی اے کو فراہم کر دیں

    پی آئی اے نے نکالے گئے ملازمین کی تفصیلات ایف آئی اے کو فراہم کر دیں

    کراچی: قومی ایئرلائن (پی آئی اے) نے جعلی ڈگری پر نکالے گئے ملازمین کی تفصیلات ایف آئی اے کو فراہم کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی انتظامیہ نے ایف آئی اے حکام کو جعلی ڈگریوں کے الزامات پر نکالے گئے ملازمین کی تفصیلات فراہم کر دی ہیں۔

    ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل نے قومی ایئرلائن سے برطرف ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر مراعات کی تفصیلات مانگی تھیں، پی آئی اے کے مطابق 2016 سے 2023 تک ملازمتوں سے برخاست ملازمین کی تعداد 14 ہے۔

    پی آئی اے انتظامیہ نے مذکورہ ملازمین کے خلاف جعلی اور بوگس ڈگریوں کے الزامات کے سبب کارروائیاں کی تھیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نکالے گئے پی آئی اے ملازمین میں ڈپٹی چیف پائلٹ آفیسر، بیگیج اٹینڈنٹ، سینئر ٹیکنیشن، سپروائزر سمیت دیگر شامل ہیں، جن کا تعلق پسنجر سروس، بکنگ آفس، فوڈ سروس سیکشن، پسنجر ہینڈلنگ، کارگو سیلز اینڈ سروس سیکشن سے تھا۔

  • پی آئی اے: ہفتہ وار 2 تعطیلات کے حوالے سے اہم فیصلہ

    پی آئی اے: ہفتہ وار 2 تعطیلات کے حوالے سے اہم فیصلہ

    کراچی: قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے سی ای او نے ہفتہ وار 2 تعطیلات کو کام کے دن قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی مجوزہ نج کاری کے سلسلے میں سی ای او پی آئی اے نے ہفتہ وار دونوں تعطیلات کام کے دن قرار دے دی ہیں۔

    ہفتہ اور اتوار کو متعلقہ شعبوں کے چیف، جنرل منیجرزاور ٹیموں کو دفتر حاضر ہونے کے احکامات جاری کر دیے گئے، ٹاسک جنرل منیجر کا کہنا ہے کہ دفتر طلبی کا مقصد مجوزہ نجکاری کے حوالے سے دیے گئے ٹاسک کی تکمیل ہے۔

    ٹاسک جی ایم کے مطابق کوآرڈینیشن کی جانب سے احکامات متعلقہ ملازمین کو بذریعہ ای میل دیے گئے تھے، یہ ای میل جی ایم سی ای او سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری کی گئی ہے۔

    سی ای او اتوار کی سہ پہر دیے گئے ٹاسک کے حوالے سے ایک ریویو اجلاس کی صدارت بھی کریں گے، ہفتہ اور اتوار کو آن لائن میٹنگز کے لیے آئی ٹی شعبے کو اسلام آباد اور کراچی کے بورڈ رومز میں تمام انتظامات کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔

  • پی آئی اے کا ایئر بس 320 ساختہ جہازوں کے انجن خریدنے کا فیصلہ

    پی آئی اے کا ایئر بس 320 ساختہ جہازوں کے انجن خریدنے کا فیصلہ

    کراچی: قومی ایئر لائن (پی آئی اے) نے ایئر بس 320 ساختہ جہازوں کے انجن خریدنے کا فیصلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے نے فضائی بیڑے میں شامل ایئر بس 320 ساختہ جہازوں کے انجن خریدنے کا فیصلہ کر لیا ہے، کم گنجائش اور فیول ایفیشنٹ جہازوں کے انجنوں کے حصول کے لیے اشتہار بھی شائع کر دیا گیا ہے۔

    پی آئی اے حکام کے مطابق اے 320 جہازوں کے لیے 6 یا اس سے زائد انجن کی خریداری کے لیے پیشکشیں مطلوب ہیں، کمپنیاں لیز اور خریداری دونوں کے لیے پیشکش جمع کروا سکتی ہیں۔

    پی آئی اے پر برطانیہ اور یورپ میں عائد پابندی ختم ہونے کا امکانات روشن

    6 سے زائد انجنوں کی حامل کمپنیاں تعداد کو الگ سے نمایاں کر کے پیشکش جمع کروا سکتی ہیں، اور پیشکشیں پی آئی اے جی ایم کنٹریکٹ سپلائی مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کو 13 نومبر تک جمع کروائی جا سکتی ہیں۔

  • پی ایس او نے پی آئی اے کی بڑی مشکل آسان کردی

    پی ایس او نے پی آئی اے کی بڑی مشکل آسان کردی

    کراچی : قومی ائیر لائن پی آئی اے اور پاکستان اسٹیٹ آئل کے درمیان واجبات کی ادائیگیوں کے معاملے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے جہازوں کو ایندھن کی فراہمی کے بعد پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن جزوی طور پر بحال ہوگیا ہے۔

    پی ایس او ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے مزید 20فلائٹس کے لیے فیول طلب کیا ہے، ان پروازوں کو پیر کی سہ پہر 3بجے تک فیول فراہم کردیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تین بجے کے بعد اگلی ادائیگی کی صورت میں مزید فیول فراہم کیا جائے گا، آج ادائیگیوں کے تنازعے کے باعث پی آئی اے کا آپریشن دن بھر بند رہا۔

    پی آئی اے نے پی ایس او کو معاہدے کے بعد 7دنوں میں 75کروڑ کی ادائیگی کی ہے، پی آئی اے اور پی ایس کے درمیان یومیہ کم از کم 10 کروڑ روپے دینے کا معاہدہ ہوا ہے۔

  • انڈونیشیا میں پھنسے پی آئی اے طیاروں کے معاملے میں حکومت پاکستان کا مداخلت کا فیصلہ

    انڈونیشیا میں پھنسے پی آئی اے طیاروں کے معاملے میں حکومت پاکستان کا مداخلت کا فیصلہ

    کراچی: انڈونیشیا میں پھنسے پی آئی اے طیاروں کے معاملے میں حکومت پاکستان بے مداخلت کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا میں پھنسے پی آئی اے کے 2 طیاروں کے معاملے کو انتظامیہ دو سال سے حل نہیں کر سکی ہے، جس پر حکومت پاکستان نے مداخلت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس سلسلے میں سیکریٹری ایوی ایشن کی سربراہی میں پی آئی اے کا اعلیٰ سطحی وفد اتوار کو ملائیشیا جائے گا، وفد میں پی آئی اے کے سی ای او اور ڈائریکٹر انجینئرنگ شامل ہوں گے۔

    پی آئی اے ترجمان نے سیکریٹری ایوی ایشن اور پی آئی اے کے وفد کے دورے کی تصدیق کر دی ہے، ترجمان کا کہنا تھا کہ وفد لیزنگ کمپنی ایئر ایشیا سے طیاروں کا معاملہ حل کرنے کے لیے مذاکرات کرے گا۔

    ترجمان کے مطابق پی آئی اے کے دو ایئر بس اے 320 طیارے لیزنگ کمپنی سے تنازعے کے سبب ستمبر 2021 سے جکارتہ میں کھڑے ہیں، پی آئی اے ری ڈلیوری کے لیے ان طیاروں پر 30 ملین ڈالرز خرچ کر کے انھیں خرید لینا چاہتی ہے، 30 سے 32 ملین ڈالر خرچ کر کے طیارے نئے جیسے ہو جائیں گے۔

    پی آئی اے کی پرواز کو کینیڈا میں کیوں روکا گیا؟

    ترجمان نے بتایا کہ لیزنگ کمپنی پہلے طیاروں کی فروخت پر راضی تھی اب انکار کر دیا ہے، وفد طیاروں کی پی آئی اے کو فروخت کے لیے لیزنگ کمپنی سے مذاکرات کرے گا۔ ترجمان کے مطابق طیاروں کی ڈیلیوری جکارتہ میں ہونی تھی اس لیے طیارے انڈونیشیا میں کھڑے ہیں۔