Tag: PIA

پی آئی اے کا مکمل نام پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ہے۔ یہ پاکستان کی قومی ایئرلائن ہے اور ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن بھی ہے۔ پی آئی اے تقریباً 23 اندرون ملک اور 30 سے زائد بیرون ملک پروازیں چلاتی ہے جو ایشیا، یورپ اور جنوبی امریکہ تک جاتی ہیں۔

پی آئی اے اپنے مسافروں کو مختلف قسم کی سہولیات فراہم کرتی ہے جن میں شامل ہیں:

  • کوڈ شیئر: دنیا کی کئی بڑی ایئرلائنز کے ساتھ کوڈ شیئر کا معاہدہ کیا ہوا ہے جس سے مسافر دنیا کے مختلف حصوں میں آسانی سے سفر کر سکتے ہیں۔
  • مختلف کلاسز:  اپنے مسافروں کو مختلف کلاسز میں سفر کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے جن میں اکانومی، بزنس اور فرسٹ کلاس شامل ہیں۔
  • کیمپ اور ہوٹلز: ایئرلائن نے پاکستان کے مختلف شہروں میں کیمپ اور ہوٹلز بھی قائم کیے ہوئے ہیں۔
  • PIA
  • پی آئی اے PIA
  • پی آئی اے کی لندن پرواز کے 3 مسافر مبینہ طور پر لاپتہ

    پی آئی اے کی لندن پرواز کے 3 مسافر مبینہ طور پر لاپتہ

    لندن : قومی ایئرلائن کے ساتھ ایک کے بعد ایک واقعہ رونما ہورہے ہیں، منشیات برآمدگی کامعاملہ تھما نہیں کہ پی آئی اے کی لندن پرواز کے 3 مسافر مبینہ طور پر لاپتہ ہوگئے، خدشہ ہے کہ یہ مسافر لندن جانے کے بجائے کابل فرار ہو گئے ہیں۔

    کراچی ایئرپورٹ سے لندن جانے والی پروازپی کے785 کے تین مسافروں سارہ انیس، امجد حسین اور ریحا ماروا کو بورڈنگ کارڈز جاری ہوئے جبکہ دو لگیج ٹیگ بھی جاری کئے گئے۔

    زرائع کے مطابق بورڈنگ پاس جاری ہونے کے بعد برطانوی سیکیورٹی فورس نے ای میل کے ذریعے قومی ایئرلائن کو تینوں مسافروں کو سفر کرنے سے روکنے کا کہا، قومی ایئرلائن کے عملے نے ایف آئی کے ساتھ ملکر مسافروں کی تلاش شروع کی لیکن تینوں پر اسرار طور پر غائب ہوگئے۔

    تینوں مسافروں کے برطانوی پاسپورٹس اور بورڈنگ پاسز کچرے کے ڈبے سے ملے، مسافروں کا سامان آف لوڈ کر دیا گیا تاہم مسافر پرواز کی روانگی تک نہیں ملے۔

    پی آئی اے کی لندن پرواز کے ساتھ ہی کابل کے لئے پرواز نمبر 249 کی بورڈنگ بھی جاری تھی، تلاش کے دوران تین افغان خواتین بورڈنگ کاڑدز کے بغیر بین الاقوامی لاونج میں پائی گئیں،خواتین کو مبینہ طور پر کابل کے لئے پی آئی اے کی پرواز پی کے 249 سے سفر کرنا تھا۔

    زرائع کے مطابق گمشدہ مسافروں کا کابل کی پرواز پر خواتین کے مبینہ بورڈنگ کارڈز پر سفر کرنے کا امکان ہے۔

    امیگریشن حکام نے پی آئی اے ٹاسک فورس کے اسرار اور ندیم نامی ٹریفک اہلکار کو بھی شامل تفتیش کر لیا ہے۔

    یاد رہے اس سے قبل پی آئی اے طیارے سے منشیات برآمدگی کے بعد پی آئی اے کی بین الاقوامی پروازوں کی کڑی چیکنگ کی جارہی ہے ۔

    واضح رہے کہ غیر ملکی ائیر پورٹ پر طیارے سے منشیات برآمد ہو جائے تو قومی ائیر لائن کو بھاری جرمانہ ادا کرنا پڑتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • منشیات کا شبہ‘ برطانوی حکام نے پی آئی اے کا جہازکلئیر قراردے دیا

    منشیات کا شبہ‘ برطانوی حکام نے پی آئی اے کا جہازکلئیر قراردے دیا

    لندن: لاہور سے برطانیہ جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے758کاطیارہ کلیئرقراردے دیا گیا‘ طیرے کو منشیات کے شبے میں روکا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی کسٹم حکام نے طیارے کو کلئیر قراردے دیا‘ طیارہ لندن پہنچا تو کسٹم حکام نے طیارے کے عملے کو روک لیا تھا، ذرائع کا کہنا ہے کہ منشیات کی اطلاع پر جہاز کی تلاشی لی گئی تھی۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ شک کی بنیاد پر برطانوی حکام نےعملے کو تحویل میں لیا،جہاز کو بھی شک کی بنیاد پرحصار میں لیاگیا، جہاز اور کریو کے سامان کی تلاشی کے بعد چھوڑدیاگیا۔

    ترجماننے مزید کہا کہ لندن سے لاہورآنے والی پرواز اسی سبب تاخیر کا شکار ہوئی ،انہوں نے بتایا ہے کہ برطانوی حکام سےطیارےکو روکنے کے بارےمیں استسفارکیا جائےگا۔


    لندن پولیس نے پی آئی اے کریو کے 7 ارکان کو گرفتار کرلیا


     یاد رہے کہ نومبر 2015 میں بھی پی آئی اے کی پرواز پی کے 788 کراچی روانگی سے قبل ہی برطانوی کسٹم انٹیلی جنس نے طیارے کو روک کر تلاشی لی تھی، جس دوران سات کریو ممبران کی تلاشی کے دوران موبائل فون ، کرنسی برآمد کی گئی ، اور ان پر منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق سادیہ سنبل بٹ اسسٹنٹ مینجر شیڈولنگ لاہور، اویس قریشی سمیت پانچ کریو،ممبران کوحراست میں لیا گیا، جن پر موبائل اورمنی لانڈرنگ کی اسمگلنگ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

  • پی آئی اے کے جہاز میں اندھیرا، مسافر تاش کھیلتے رہے

    پی آئی اے کے جہاز میں اندھیرا، مسافر تاش کھیلتے رہے

    اسلام آباد : بیجنگ سے اسلام آباد آنے والی پی آئی اے کی پرواز میں لائٹیں اورانٹرٹینمنٹ سسٹم خراب ہونے کے باعث مسافرطیارے کے اندر اندھیرے میں تاش کھیلتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق باکمال لوگوں کی لاجواب سروس کی ایک اور مثال سامنے آگئی، اب طیارے میں بھی لوڈ شیڈنگ ہوگئی دوران پرواز مسافروں نے اندھیرے میں تاش کھیل کر لوڈ شیڈنگ کے مزے لیے۔

    بیجنگ سے اسلام آباد آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 853 میں آدھے جہاز میں لائٹس اور فلائٹ انٹرٹینمنٹ سسٹم خراب ہوگیا۔ اس دوران مسافر اندھیرے میں وقت گزارنے کیلئے تاش کھیلتے رہے۔

    مسافروں کاکہنا ہے کہ پی آئی اے جہازوں کو ٹھیک کرنے پر توجہ نہیں دی جا رہی ،تمام راستے میں پی آئی اے کے جہاز کی آدھے سے زائد لائٹیں خراب رہیں۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے: غیر ملکی خاتون کا پائلٹ کے کاک پٹ میں سفر

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے طیارے بوئنگ ٹرپل سیون کی رجسٹریشن نمبر بی ایم جی ۔ اے پی ہے جسے کیپٹن جنید یونس آپریٹ کررہے تھے۔ ذرائع کے مطابق جہاز کی لائٹس خراب ہونا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

  • دوران پرواز سونے پر پی آئی اے کے کپتان کیخلاف کارروائی کا آغاز

    دوران پرواز سونے پر پی آئی اے کے کپتان کیخلاف کارروائی کا آغاز

    کراچی : پی آئی اے کی لندن پرواز پر تعینات سینئر پائلٹ کا دوران پرواز نیند پوری کرنے کا انتظامیہ نے سختی سے نوٹس لے لیا۔ پی آئی اے نے اے آر وائی نیوز کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے کیپٹن عامر ہاشمی کو فلائنگ سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اسلام آباد سے لندن جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 785 کے کپتان اور پالپا کے سابق صدرعامرہاشمی دوران پرواز سوتے رہے، اس دوران فرسٹ آفیسر نے پرواز کو آپریٹ کیا، اے آر وائی نیوز پرخبرایکشن لیتے ہوئے پی آئی اے انتظامیہ نے مذکورہ پائلٹ کو مزید فلائنگ سے روک دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پرواز کے معاملے کی تحقیقات سینئرجی ایم ویجلنس کے سپرد کردی گئی ہے، کیپٹن عامر ہاشمی اور کلب کلاس میں تعینات کیبن کریو کو بیانات داخل کرانے کیلئے کل طلب کرلیا گیا ہے۔

    عامر ہاشمی پر الزام ہے کہ وہ بطورسینئر پائلٹ پرواز نمبر 785پرکلب کلاس میں سوتے پائے گئے تھے، مذکورہ پائلٹ نے اپنی نیند پوری کرنے کے لئے پرواز کا کنٹرول ٹرینی فرسٹ آفیسر کے حوالے کیا جو قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کا پائلٹ دوران پرواز سوگیا، کنٹرول جونیئر کے حوالے

    ذرائع کے مطابق پرواز کے مسافروں نے کپتان کے سونے پر مبنی شکایت لاگ بک میں درج کی تھی، اس حوالے سے سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے بھی تحقیقات کے احکامات جاری کر دئیے گئے۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ عامرہاشمی کو تحقیقات مکمل ہونے تک مزید پروازوں سے روک دیا گیا ہے۔

  • سول ایوی ایشن اتھارٹی میں فلائٹ انسپکٹر کی عدم موجودگی کا انکشاف

    سول ایوی ایشن اتھارٹی میں فلائٹ انسپکٹر کی عدم موجودگی کا انکشاف

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی میں اے ٹی آر طیاروں کی ریگولیٹری ڈیوٹیز کے لیے فلائٹ انسپکٹر کی عدم موجودگی کے انکشاف کے بعدسی اے اے نے مذکوہ طیاروں کے لیے موجود فلائٹ انسپکٹرز کی تربیت کے لیے پی آئی اے سے رابطہ کرلیا۔

    اتھارٹی کی جانب سے تربیت کی فراہمی کے لیے پی آئی کو لکھا گیا خط۔ اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگیا۔ خط ڈائریکٹر فلائٹ اسٹینڈرڈ کیپٹن عارف مجید نے ارسال کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سی اے اے کے انسپکٹروں کی مذکورہ تربیت پر پی آئی اے کے بھاری اخراجات ہوں گے۔

    سی اے اے کے خط میں درکار مہارت اور تجربے کے حامل انسپکٹرز کی عدم دستیابی کا کہا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سی اے اے انسپکٹروں کی تربیت کے حوالے سے بین الاقوامی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی کر رہی ہے۔

    بین الاقوامی قوانین کے پیرا 8335 کے مطابق ریگولیٹر اتھارٹی اپنے انسپکٹروں کی تربیت کسی بھی آپریٹر سے نہیں کروا سکتی۔

    آپریٹر سے تربیت کروانے کو بین الاقوامی ایوی ایشن نے سخت ناپسندیدہ قرار دیا ہے۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی نے اپنے خط میں اس بات کا اقرار کیا ہے کہ ان کے انسپکٹر نااہل ہیں۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کے انسپکٹروں کی تربیت پر پی آئی اے کو کروڑوں ڈالرز کے اخراجات برداشت کرنا پڑیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے انجینئرنگ نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا

    پی آئی اے انجینئرنگ نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا

    کراچی: قومی ایئر لائن کے شعبہ انجینئرنگ نے پاکستان نیوی کے اے ٹی آر 72 طیارے کا کامیابی سے بڑا چیک اسلام آباد ایئر پورٹ پر موجود سہولیات میں مکمل کرلیا۔

    قو،ی ایئر لائن کے انجینئرز نے اپنی مہارت کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے مقررہ وقت میں یہ چیک مکمل کیا اور طیارہ دوبارہ پاکستان نیوی کے حوالے کر دیا گیا۔

    یاد رہے کہ پی آئی اے کا شعبہ انجینئرنگ پاکستان نیوی کے بیڑے میں شامل تمام اے ٹی آر طیاروں کو اوور ہالنگ کی سہولت فراہم کر رہا ہے۔

    پی آئی اے کا شعبہ انجینئرنگ اپنی استعداد کار میں اضافہ کر کے پاکستان میں استعمال ہونے والے تمام اقسام کے طیاروں کو یہ سہولت فراہم کرنے کا عزم رکھتا ہے۔

    پی آئی اے اس استعداد کے حصول سے نہ صرف پاکستان بلکہ اس خطے میں نمایاں مقام حاصل کرنے کا خواہاں ہے۔

    اس وقت پی آئی اے قطر ایئر ویز، سعودی اریبین ایئر لائن، اومان ایئر، فلائی دبئی اور گلف ایئر کو انجینئرنگ کی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کویت: لاہور سے طائفہ بلانے میں پی آئی اے نظر انداز

    کویت: لاہور سے طائفہ بلانے میں پی آئی اے نظر انداز

    کراچی: کویت میں پاکستانی سفارتخانے  نے پی آئی اے پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے 23 مارچ کو لاہور سے بلائے گئے طائفے کے ٹکٹ پی آئی اے کے بجائے نجی ائر لائن سے بک کرالیے۔

    اطلاعات کے مطابق نجی ایئر لائن کو ٹکٹوں کی فراہمی کے لیے پاکستانی سفیر کی جانب سے لکھے گئے خط کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    یہ خط کویت میں مقرر  پاکستانی سفیر نے ائر لائن کے کنٹری منیجر کو تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کلچرل پروگرام کے لیے طائفے کے 11 ارکان کو اعزازی ٹکٹ جاری کیے جائیں گے۔

    خط کے مطابق طائفے کے ارکان 23 مارچ کی مناسبت سے منعقدہ پرو گرام میں پر فارم کریں گے ٹکٹ لاہور سے کویت اور واپسی کے لیے جاری کیے جائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹکٹوں کے لیے مذکورہ خط قومی ائر لائن پر مبینہ طور سے عدم اعتماد ہے، قومی تہواروں پر سرکاری پروگرامزکے لیے ٹکٹ  قومی ائر لائن سے بک کرائے جاتے ہیں۔

    قومی ائرلائن سے ٹکٹ نہ لینے کے بعد ائرلائن عملے کو پروگرام میں مدعو بھی نہیں کیا گیا۔

    دوسری جانب پی آئی اے کے ترجمان نے کہا ہے کہ کسی بھی ائرلائن سے ٹکٹ حاصل کرنا پاکستانی سفارتخانے کا صوابدیدی اختیار ہے۔

  • امریکا میں پی آئی اے دفتر کی منتقلی پر لاکھوں ڈالر کا نقصان

    امریکا میں پی آئی اے دفتر کی منتقلی پر لاکھوں ڈالر کا نقصان

    واشنگٹن: امریکا میں قومی ایئر لائن کے ٹاؤن آفس کی منتقلی پر ادارے کو لاکھوں ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑ گیا۔ منتقلی کا فیصلہ جرمن سی ای او نے کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے جرمن سی ای او برینڈ ہلڈن کے غلط فیصلے کی وجہ سے پی آئی اے کو بدترین نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق برینڈ ہلڈن نے امریکا میں موجود پی آئی اے کے کنٹری مینیجر پر دباؤ ڈالا کہ پی آئی اے کا ٹاؤن آفس نیویارک سے ختم کر کے ایئر پورٹ منتقل کیا جائے۔ کنٹری مینیجر نے جرمن سی ای او کو آگاہ کیا کہ نیویارک سے پی آئی اے کے دفتر کو ایئرپورٹ منتقل کرنے سے ادارے کو نقصان ہوگا اور اس کی سیل اثر انداز ہوگی۔

    تاہم جرمن سی ای او کے مسلسل اصرار پر پی آئی اے نے اپنا ٹاؤن آفس امریکا کے جان ایف کینیڈی ایئر پورٹ منتقل کر دیا جس پر ادارے کو لاکھوں ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔

    مزید پڑھیں: پی آئی اے کے سی ای او کے بیرون ملک سفر پر پابندی

    نیویارک میں پی آئی اے کا ٹاؤن آفس مرکزی مقام پر تھا۔ ایئر پورٹ پر منتقل کرنے سے پاکستان آنے والے مسافروں کو بکنگ کے لیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    امریکا کے جان ایف کینیڈی ایئر پورٹ میں پی آئی اے کا پہلے ہی ایک کارگو آفس تھا جس میں صرف 2 افراد کے بیٹھنے کی گنجائش تھی تاہم اس پر بھی ایئرپورٹ اتھارٹی کو اعتراض تھا۔ اب ٹاؤن آفس ایئر پورٹ منتقل کرنے پر امریکی ایئر پورٹ اتھارٹی نے پی آئی اے کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    ایئرپورٹ حکام نے پی آئی اے کو 2 ماہ کی مہلت دی ہے کہ ایئر پورٹ سے اپنا ٹاؤن آفس فوری طور پر منتقل کیا جائے۔ حکام نے پی آئی اے کو انتباہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایئر پورٹ ایک حساس جگہ ہے پی آئی اے کو یہاں ٹاؤن آفس اور بکنگ کے لیے جگہ فراہم نہیں کرسکتے۔

    انہوں نے استفسار کیا ہے کہ کس کی اجازت سے یہاں آفس منتقل کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ترجمان پی آئی اے دانیال گیلانی کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ حکام کی جانب سے دفتر کی جگہ کو کارگو ایریا قرار دے کر اسے منتقل کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ ان کے مطابق دفتر کو دوسری جگہ منتقلی کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ پی آئی اے میں مہنگے طیارے خریدنے کے معاملے پر تحقیقات جاری ہیں اور اس ضمن میں ادارے کے جرمن سی او بریند بلڈن کے ملوث ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    ایف آئی نے سی ای او کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال کر ان کے بیرون ملک جانے پر بھی پابندی عائد کی تاہم ان کی وطن واپسی کے لیے ان کے غیر ملکی ہونے کے استثنیٰ اور سفارتی ذرائع کے استعمال کا امکان ہے۔

  • پی آئی اے میں ایل پی آران کیشمنٹ کا معاملہ طول پکڑ گیا

    پی آئی اے میں ایل پی آران کیشمنٹ کا معاملہ طول پکڑ گیا

    کراچی : پی آئی اے میں ایل پی آران کیشمنٹ کا معاملہ طول پکڑ گیا، مخصوص پائلٹس کو اجازت کے بعد دیگر کے لئے پابندی عائد کر دی گئی۔

    اے آوائی نیوز کے نمائندے صلاح الدین کے مطابق پی آئی اے میں ایل پی آران کیشمنٹ میں خواہشمند پائلٹس کو ان کیشمنٹ سے انکار کردیا گیا جبکہ مخصوص کو اس کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مخصوص پائلٹس کو ان کیشمنٹ کے ساتھ انتظامی عہدوں پر کام کی اجازت بھی حاصل ہے۔

    pia-01

    ذرائع کے مطابق ڈٖیڑھ درجن سے زائد پائلٹس کو ایل پی آران کیشمنٹ کے بجائے کنٹریکٹ ملازمت کی فراہمی کی جائے گی، جبکہ قوانین کے مطابق ناگزیر صورتحال میں ایل پی آر پر مذکورہ پائلٹ صرف فلائنگ کر سکتا ہے اور اس میں بھی ایل پی آر پرصرف تین ماہ کے لئے کام کی اجازت دی جاتی ہے۔

    pia-02

    ذرائع کا کہنا ہے کہ میڈیکل گراؤنڈ کے باوجود ایل پی آر پرایک پائلٹ چیف پائلٹ ٹریننگ بھی کام کرتا رہا، مذکور پائلٹس میں سابق ایم ڈی ندیم یوسف زئی،حامد گردیزی،سابق قائم مقام سی اواو شامل ہیں۔

    pia-03

    اس کے علاوہ موجودہ چیف فلائٹ سیفٹی اینڈ کوالٹی انشورنس بھی مذکورہ پائلٹس میں شامل ہیں، نومبر 2016 میں چیف فلائٹ سیفٹی کوایل پی آرمدت میں صرف فلائنگ کی اجازت دی گئی۔

    pia-04

    ذرائع نے مزید بتایا کہ چیف فلائٹ سیفٹی جولائی 2017 میں اپنی ریٹائرمنٹ تک مبینہ طور پر انتظامی عہدے پر فائز رہنے کا امکان ہے۔

  • حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کا کوئی ارادہ نہیں، سردارمہتاب خان

    حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کا کوئی ارادہ نہیں، سردارمہتاب خان

    پشاور : وزیر اعظم کے مشیر برائے ہوا بازی سردار مہتاب احمد خان نے کہا ہے کہ حکومت کا پی آئی اے کی نجکاری کا کوئی ارادہ نہیں، پی آئی اے کو مستعد انتظامیہ کے ذریعے کامیاب ائرلائن میں ڈھالا جارہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور ائرپورٹ کی توسیع کے معائنہ کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، سردارمہتاب احمد خان نے کہا کہ پشاور ائرپورٹ کی توسیع کے لئے 3 ارب روپے کی لاگت سے تعمیراتی منصوبے پرکام جاری ہے، معیار پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایئر لائنز کالے بکروں کی قربانی سے نہیں بلکہ اعلیٰ پیشہ ورانہ معیار سے چلا کرتی ہیں، پی آئی اے کو سدھارنے کے لئے کالے بکروں کی نہیں بلکہ اس کی کالی بھیڑوں کی قربانی دینا ہوگی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایئرپورٹ کی توسیع کے منصوبہ کو رواں سال ستمبر میں مکمل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ سال پی آئی اے کا مجموعی خسارہ 36ارب روپے رہا۔

    سردار مہتاب خان نے کہا کہ احتساب، میرٹ اور ٹرانسپرنسی پی آئی اے میں انتظامی اصلاحات کا اہم حصہ ہیں۔ نئے جہازوں کے حصول اور انجنئیرنگ ڈپارٹمنٹ کی بہتری کے لئے اہم اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔