Tag: PIA

پی آئی اے کا مکمل نام پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ہے۔ یہ پاکستان کی قومی ایئرلائن ہے اور ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن بھی ہے۔ پی آئی اے تقریباً 23 اندرون ملک اور 30 سے زائد بیرون ملک پروازیں چلاتی ہے جو ایشیا، یورپ اور جنوبی امریکہ تک جاتی ہیں۔

پی آئی اے اپنے مسافروں کو مختلف قسم کی سہولیات فراہم کرتی ہے جن میں شامل ہیں:

  • کوڈ شیئر: دنیا کی کئی بڑی ایئرلائنز کے ساتھ کوڈ شیئر کا معاہدہ کیا ہوا ہے جس سے مسافر دنیا کے مختلف حصوں میں آسانی سے سفر کر سکتے ہیں۔
  • مختلف کلاسز:  اپنے مسافروں کو مختلف کلاسز میں سفر کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے جن میں اکانومی، بزنس اور فرسٹ کلاس شامل ہیں۔
  • کیمپ اور ہوٹلز: ایئرلائن نے پاکستان کے مختلف شہروں میں کیمپ اور ہوٹلز بھی قائم کیے ہوئے ہیں۔
  • PIA
  • پی آئی اے PIA
  • پی آئی اے کا کارنامہ : پروازوں میں تاخیرکے نئے ریکارڈ قائم

    پی آئی اے کا کارنامہ : پروازوں میں تاخیرکے نئے ریکارڈ قائم

    کراچی : پی آئی اے نے پروازوں کی روانگی میں تاخیر کے نئے ریکارڈ قائم کردیئے، پی آئی اے کا عمرہ آپریشن شدید بدنظمی کا شکار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق باکمال لوگوں کی لاجواب سروس کا نیا انداز سامنے آیا ہے، جدہ سے کراچی آنیوالی پی آئی اے کی پرواز پی کے 762 اٹھارہ گھنٹے سے زائد تاخیر کاشکار ہوگئی۔

    اس کے علاوہ جدہ سے کراچی آنے والی پی آئی اے کی پروازپی کے 732 چوبیس گھنٹے سے زائد تاخیر کا شکار رہی، جبکہ جدہ سے لاہور آنے والی پرواز پی کے 760 بھی چھ گھنٹے سے زائد تاخیر کا شکار ہوگئی۔

    پروازوں کی روانگی میں تاخیر پر جدہ کے حج ٹرمینل پر عمرہ زائرین نے شدید احتجاج کیا، اس موقع پر پی آئی اے کے عملے کی جانب سے مسافروں اور عمرہ زائرین کو کوئی بھی سہولت فراہم نہیں کی گئی تھی، جس پرعملے اور مسافروں کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔

    پروازوں کی روانگی میں تاخیرپر جدہ ایئرپورٹ انتظامیہ نے سخت نوٹس لے لیا، ذرائع کے مطابق اس حوالے سے پی آئی اے انتظامیہ کو وارننگ لیٹر جاری کردیا گیا ہے۔

    جدہ ایئرپورٹ اتھارٹی نے پی آئی اے کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پروازیں کیوں تاخیر کا شکار ہورہی ہیں، پروازیں اگر مزید تاخیر کا شکار ہوئیں بھاری جرمانے بھی کئے جائیں گے۔

  • اربوں روپے کے واجبات ، سول ایوی ایشن کا پی آئی اے کو نوٹس

    اربوں روپے کے واجبات ، سول ایوی ایشن کا پی آئی اے کو نوٹس

    کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی نے واجبات کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے کو نوٹس جاری کردیا،  پی آئی اے پر سی اے اے کے 32ارب روپے سے زائد کے واجبات ہیں۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے کے قائم مقام چیف آپریٹنگ آفیسر برنڈ ہلڈن برینڈ کو خط تحریر کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے نے وعدے کے مطابق واجبات ادا نہیں کیے۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈپٹی ڈی جی ریگولیٹری ندیم شریف نے پی آئی اے چیف ایگیزیکٹو آفیسر کو تحریر کیے گئے خط میں کہا ہے کہ پی آئی اے نے واجبات کی ادائیگیوں کے حوالے سے خود شیڈول طے کیا مگر انتظامیہ اس پر پورا نہیں اتری۔

    letter

    خط میں مزید کہا گیاہے کہ پی آئی اے کی جانب سے واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث سول ایوی ایشن کو مختلف ائیرپورٹس پر دی جانے والی سہولیات میں دشواری پیدا ہورہی ہے۔

    سول ایوی ایشن ذرائع کے مطابق اگر پی آئی اے کی جانب سے واجبات کی ادائیگی فوری طور پر نہ کی گئی تو ادارہ کوئی بھی انتہائی قدم اٹھاسکتا ہے۔

    پڑھیں: ’’ پی آئی اے کی کارکردگی میں بہت بہتری آئی، چیف ایگزیکٹو آفیسر ‘‘

  • پی آئی اے کی کارکردگی میں بہت بہتری آئی، چیف ایگزیکٹو آفیسر

    پی آئی اے کی کارکردگی میں بہت بہتری آئی، چیف ایگزیکٹو آفیسر

    کراچی: پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفسیر برنڈ بلڈن برانڈ نے کہا ہے کہ ادارے کی کارکرگی بتدریج بہتر ہوتی جارہی ہے، گزشتہ ایک سال کے دوران گراؤنڈ سروس کے لیے استعمال ہونے والے گاڑیوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر برنڈ ہلڈن برانڈ نے پی آئی اے ریمپ سروس اور فوڈ سروس ڈویزنز کا دورہ کیا، دورے کے دوران انہوں نے گراؤنڈ سروس مشینری اور مسافروں کے استعمال کی گاڑیوں کا معائنہ کیا۔

    اس موقع پر افسران سے بات چیت کرتے ہوئے پی ابرنڈ بلڈن نے کہا کہ پی آئی اے نے اپنے وسائل استعمال کرتے ہوئے سروس مشینری اور مسافروں کے لیے گاڑیاں تیار کر کے ادارے کو لاکھوں روپے کا منافع پہنچایا جو ملازمین اور افسران کی کارکردگی کی بہتری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

    پڑھیں: ’’ پی آئی اے نے پریمئر سروس کے لیے حاصل کردہ طیارہ واپس کردیا ‘‘

    انہوں نے کہا کہ پی آئی اے نے پچھلے ایک سال کے دوران گراؤنڈ سروس کے لیے استعمال ہونے والی گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ کیا جس میں اے سی وینز، بیگج بیلٹ، ایمبو لفٹر اور بائی لفٹر شامل ہیں، آئندہ قومی ائیرلائن کو مزید فائدہ پہنچانے کے لیے چار گراؤنڈ پاور یونٹس بھی بحال کیے جائیں گے۔

    pia-1

    پی آئی اے کے سربراہ نے کہا کہ طیاروں کے ساتھ ساتھ گراؤنڈ مشینری بھی نہایت اہمیت کی حامل ہوتی ہے لیکن بدقسمتی سے پی آئی اے کا یہ لازمی جزو 25 سال سے زائد پرانا ہے اور اس سلسلے میں گزشتہ کئی سالوں سے سرمایہ کاری نہیں کی گئی، اس لئے ضروری ہے کہ موجودہ اور نئی مشینری کی حفاظت کی جائے تا کہ یہ آنے والے مہینوں اور سالوں تک ائیر لائن کو سروس فراہم کرسکیں۔

    ‎چیف ایگزیکٹو آفیسر نے گزشتہ ایک سال کی کارکردگی میں مثبت تبدیلیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’کام درست سمت میں جا رہا ہے مگر بہتری کی اب بھی ضرورت  ہے۔ ہلڈن برانڈ نے انتظامیہ پر زور دیا کہ کہ وہ اپنے شعبہ جات کی کارکردگی میں مزید بہتری لائیں اور خاص طور پر گراؤنڈ سپورٹ کی مشینری کی دیکھ بحال پر خصوصی توجہ دی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں: ’’ پی آئی اے کے سی ای او کی وطن واپسی کے لیے سفارتی ذرائع کے استعمال کا امکان ‘‘

  • الیکٹرانک اشیا کی بندش: پی آئی اے کی مڈل ایسٹ کے شہریوں کو بڑی آفر

    الیکٹرانک اشیا کی بندش: پی آئی اے کی مڈل ایسٹ کے شہریوں کو بڑی آفر

      اسلام آباد:مشرقِ واسطی اور شمالی افریقہ کی ایئرلائزپرامریکہ کی جانب سے الیکٹرانکس اشیا لانے کی پابندی کے فیصلے سے پی آئی اے نے فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے منصب کا حلف اٹھاتے ہی سعودی عرب سمیت مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کےدس ممالک کی ایئرلائنز پر الیکٹرانک اشیا امریکہ لانے پابندی عائد کردی تھی‘ پابندی کا مقصد دہشت گردی کے ممکنہ خطرے کی روک تھام تھا۔

    یاد رہے کہ جن ممالک پرپابندی عائد کی گئی ان میں اردن، مصر، ترکی، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت، مراکش اور قطر شامل ہیں

     پاکستان ائیرلائنز نے اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مڈل ایسٹ کے شہریوں کو آفردی ہے کہ اگر آپ پی آئی اے کی پرواز سے سفر کریں گے تو دورانِ پرواز آپ کے کام میں کسی قسم کا خلل نہیں پڑے گا۔

    قومی ایئرلائن نے اپنے ٹویٹر پیغام میں ایک اشتہاری بینر شیئر کیا ہے جس کے مطابق مڈل ایسٹ کے شہری اپنے لیپ ٹاپ اور ٹیبلٹ پی آئی اے کی پرواز میں لے کرسفر کرسکتے ہیں۔

    Did you know? You can carry your laptop/tablets onboard US bound #PIA flights. pic.twitter.com/pc8g8Owo9G

    خیال رہے کہ پی آئی اے کی براہ راست پرواز نیویارک سے لاہور آتی ہے جبکہ  دبئی سے بھی کئی لنک فلائٹس امریکہ کے مختلف شہروں کے لیے روانہ ہوتی ہیں۔.

    .

  • حویلیاں حادثہ : اے ٹی آر طیارے کے بلیک باکس کی رپورٹ جاری

    حویلیاں حادثہ : اے ٹی آر طیارے کے بلیک باکس کی رپورٹ جاری

    کراچی : حویلیاں میں حادثے کا شکار اے ٹی آر طیارے کا انجن خراب تھا، طیارہ چار ہزار فٹ کی بلندی پر اسپیڈ ڈراپ کرگیا، بلیک باکس کی تحقیقاتی رپورٹ میں تصدیق کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سات دسمبر 2016کو ہونے والے سانحہ حویلیاں میں پی آئی اے کے تباہ شدہ اے ٹی آر طیارے کے بلیک باکس کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پرآگئی، پی آئی اے نے اے ٹی آر حادثہ کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ دوران پروازاے ٹی آر طیارے کا ایک انجن اچانک بند ہوگیا تھا۔ انجن بند ہونے کی اطلاع کپتان نے فوری طور پرکنٹرول ٹاور کو دی تھی، کپتان مے ڈے، مے ڈے کی کال کرتا رہا لیکن کچھ ہی دیر بعد طیارہ زمیں بوس ہوگیا۔

    فلائٹ ڈیٹاریکارڈ کے مطابق چار ہزارفٹ کی بلندی پر طیارے نے توازن کھو دیا تھا، پروازپی کے 661  طیارے کے پروپلر کا حب فری ہوگیا تھا، جس کی وجہ سے جہاز کنٹرول سے باہرہوا، پنکھے فری ہونے کی وجہ سے طیارے کنٹرول نہ ہوسکا، جس کی وجہ سے کپتان کو مہلت ہی نہ ملی کہ وہ طیارے کو کسی جگہ پراتارسکے۔

    ذرائع کے مطابق طیارے کے پرزہ جات مذکورہ کمپنیوں کو فرانس اورکینیڈا بھیجے گئے ہیں، رپورٹ آنے میں تین سے چار ماہ لگیں گے، جس کے بعد طیارے حادثے کی مکمل رپورٹ بھی منظر عام پر لائی جائے گی۔

    یاد رہے کہ حویلیاں حادثے کے بعد سابق چئیرمین پی آئی اے اعظم سہگل نے دعویٰ کیا تھا کہ اے ٹی آر طیارے میں خرابی ہو ہی نہیں سکتی۔

    مزید پڑھیں : طیارہ حادثہ: جنید جمشید سمیت سینتالیس افراد شہید

    یاد رہے کہ سات دسمبر 2016 کو پی آئی کی پرواز چترال سے اسلام آباد جارہی تھی جسے حویلیاں کے قریب حادثہ پیش آیا، پرواز میں معروف مذہبی اسکالر جنید جمشید سمیت اڑتالیس مسافر جاں بحق ہوئے تھے۔

  • پی آئی اے میں مبینہ کرپشن ،پی ٹی آئی کا حکومت کو خط

    پی آئی اے میں مبینہ کرپشن ،پی ٹی آئی کا حکومت کو خط

    اسلام آباد : تحریک انصاف نے قومی ایئرلائن میں کرپشن کے معاملے پر حکومت کو خط لکھ دیا ہے، وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری کو لکھے گئے خط میں پی ٹی آئی رہنما عندلیب عباس نے کہا ہے چوہدری نثار نے قومی ایئر لائن کے سی ای او پر بدعنوانی کے الزامات لگائے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن میں کرپشن کے معاملے پر تحریک انصاف نے حکومت کو خط لکھ دیا ہے، خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ پریمیئر سروس کیلئے سری لنکا سے مہنگے داموں جہاز کرائے پر لیا گیا، جس میں بے ضابطگیوں کا ارتکاب کیا گیا۔

    خط میں استفسار کیا گیا ہے کہ بتایا جائے اس جرمن باشندے کو تیس لاکھ سے زائد کی بھاری تنخواہ پر پی آئی اے کا سی ای او کیوں لگایا گیا؟ سی ای او کا نام اب ای سی ایل میں ہے؟

    خط میں مزید استفسار کیا گیا ہے کہ قابلیت پر پورا نہ اترنے کے باوجود کیوں اسے قومی ایئرلائن میں ذمہ داری دی گئی؟خط میں وضاحت مانگی گئی کہ خزانہ اور ہوا بازی کی وزارتوں کے سیکریٹریز کے نام ای سی ایل میں کیوں شامل نہیں کئے گئے؟ اور معاملے کی پڑتال اورآڈٹ کیلئے ابتک کیوں اقدامات نہیں کئے گئے؟

    مزید پڑھیں : پی آئی اے : مہنگی لیزپر لئے گئے طیاروں کا معاملہ گھمبیرہوگی

    یاد رہے کہ پی آئی اے کے سی ای او پر پریمیئر سروس کیلئے لئے گئے جہاز کے معاہدے میں کرپشن کرنے کے الزامات ہیں۔

    قومی ایئر لائن پی آئی اے کے لیے مہنگی لیز پر لیے گئے طیاروں کے حوالے سے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی تفتیش میں اہم پیشرفت سامنے آئی، ویٹ لیز پرحا صل کیے گئے طیارے کے لیے پی آئی اے بورڈ سے منظوری بھی حا صل نہیں کی گئی تھی۔

    علاوہ ازیں پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر برنڈ ہلڈن برانڈ ای سی ایل میں نام ہونے کے باوجود تاحال عہدے پر برقرار ہیں۔ ہلڈن برانڈ پہلے کی طرح تنخواہ اور مراعات بھی وصول کررہے ہیں۔

  • پی آئی اے : مہنگی لیزپر لئے گئے طیاروں کا معاملہ گھمبیرہوگیا

    پی آئی اے : مہنگی لیزپر لئے گئے طیاروں کا معاملہ گھمبیرہوگیا

    کراچی : قومی ایئر لائن پی آئی اے کے لیے مہنگی لیز پر لیے گئے طیاروں کے حوالے سے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی تفتیش میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، ویٹ لیز پرحا صل کیے گئے طیارے کے لیے پی آئی اے بورڈ سے منظوری بھی حا صل نہیں کی گئی تھی۔

    ذرائع سے ملنے والی تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے لیے مختلف طیارے مہنگی لیز پر لینے کا معا ملہ اہم صورت اختیار کرگیا، اس حوالے سے تفتیشی حکام نے لیز کے معاملات میں اہم کردار کے حا مل شعبے کو بھی شامل تفتیش کر نے کا فیصلہ کرلیا۔

    طیارے کی لیز کے فیصلے میں شامل متعلقہ شبعے کے افسر سے تفصیلی بیان لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، طیارے مہنگی لیز پر لیے جانے سے متعلقہ تمام دستاویزات بھی تفتیشی ٹیم نے طلب کر لی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی ایئر لائن کے لیے لیز پر لیے گئے دیگر طیاروں کا ریکارڈ بھی شعبہ کارپوریٹ پلا ننگ سے طلب کر لیا گیا۔

    علاوہ ازیں پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر برنڈ ہلڈن برانڈ ای سی ایل میں نام ہونے کے باوجود تاحال عہدے پر برقرار ہیں۔ ہلڈن برانڈ پہلے کی طرح تنخواہ اور مراعات بھی وصول کررہے ہیں۔

    پی آئی اے کے سی ای او پر پریمیئر سروس کیلئے لئے گئے جہاز کے معاہدے میں کرپشن کرنے کے الزامات ہیں، ہلڈن برانڈ نے غیرملکی نشریاتی ادارے کو دئیے گئے انٹرویو میں ان الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کے سی ای او کی وطن واپسی کے لیے سفارتی ذرائع کے استعمال کا امکان

    دوسری جانب پی آئی اے انتظامیہ نے اپنے سی ای او کے بیان کو قبول کرنے سے انکار کردیا، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہلڈن برانڈ نے جو بیان دیا اسے پی آئی اے انتظامیہ تسلیم نہیں کرتی، وزارت داخلہ اس سلسلے میں حتمی کارروائی کررہی ہے، جس پر کچھ نہیں کرسکتے۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے نے پریمئر سروس کے لیے حاصل کردہ طیارہ واپس کردیا

  • پی آئی اے کے سی ای او کی وطن واپسی کے لیے سفارتی ذرائع کے استعمال کا امکان

    پی آئی اے کے سی ای او کی وطن واپسی کے لیے سفارتی ذرائع کے استعمال کا امکان

    کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے جرمن چیف ایگزیکٹو آفیسر برینڈ ہلڈن کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا گیا تاہم وطن واپسی کے لیے ان کے غیر ملکی ہونے کے استثنیٰ کے استعمال کا امکان ہے۔

    قومی ایئر لائن کے جرمن سی ای او کے بارے میں تحقیق کی جارہی ہے کہ انہوں نے ایئر لائن کے لیے مہنگے داموں طیارے خریدے۔

    تفتیش کو شفاف اور حتمی انجام تک پہنچانے کے لیے برینڈ ہلڈن کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال کر ان کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: پی آئی اے کے سی ای او کے بیرون ملک سفر پر پابندی

    تاہم اب ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے سے نکلنے کے لیے سفارتی ذرائع استعمال کرنے کا امکان ہے، جبکہ ان کی وطن واپسی کے لیے ان کے غیر ملکی ہونے کے استثنیٰ کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق کراچی ایئر لائن کے قائم مقام سی ای او برینڈ ہلڈن سے ملاقات کے لیے اسلام آباد گئے تاہم ملاقات کے بغیر ہی واپس آگئے۔

    برینڈ ہلڈن نے دفتر میں کسی بھی افسر سے ملاقات سے گریز کیا۔

  • پی آئی اے طیاروں کی اوور ہالنگ میں‌ خود مختار، 4 لاکھ ڈالرز کی بچت

    پی آئی اے طیاروں کی اوور ہالنگ میں‌ خود مختار، 4 لاکھ ڈالرز کی بچت

    کراچی : پی آئی اے کے انجینئرز نے اپنی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلی بار طیاروں کی اوور ہالنگ خود کرلی جس کے باعث ادارے کو لاکھوں ڈالرز کی بچت ہوئی جو غیر ملکی انجینئرز کو ادا کیے جاتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے انجینئرز کی شاندار کارکردگی کے باعث قومی ایئرلائن کو چار لاکھ ڈالر کی بچت ہوئی ہے۔

    اس ضمن میں ایئر بس 320 کے طیارے کے لینڈنگ گیئر کی پہلی مرتبہ اوور ہالنگ بھی کرائی گئی تھی اور اس کامیاب تجربے کے نتیجے میں ایئر بس 320 طیارے کے لینڈنگ گیئرکی اوور ہالنگ سے پی آئی اے کو 4 لاکھ ڈالر کی بچت ہوئی۔

    pia-post-2

    قبل ازیں ماضی میں پی آئی اے بیرون ملک سے طیارے کے لینڈنگ گیئر کی اوور ہالنگ کرائی جاتی تھی جس کے لیے پی آئی اے کی جانب سے 6 لاکھ ڈالر ادا کرنے پڑتے تھے۔

    pia-post-1

    سیپ کے صدر ذاکر فاروق نے کہا ہے کہ چیئرمین پی آئی اے کی کاوشوں کی وجہ سے ایئر بس کے لینڈنگ گیئر کی اوور ہالنگ کا تجربہ کامیاب ہوا ہے۔

  • غیر منصفانہ کرائے: پاکستانی ایئر لائنز اور ایوی ایشن شدید متاثر

    غیر منصفانہ کرائے: پاکستانی ایئر لائنز اور ایوی ایشن شدید متاثر

    کراچی: پاکستان کی ایئر لائنز غیر منصفانہ کرایوں کے طریقہ کار کے باعث بری طرح متاثر ہیں جہاں مارکیٹ لیڈر اور قومی ایئر لائن کو ٹیکس سمیت دیگر واجبات کا نادہندہ ہونے کے باوجود سبسڈی اور رعایت فراہم کی جارہی ہے۔

    قومی ایئر لائن کو ملنے والی متعدد سہولیات کے باعث نجی ایئر لائنز اپنے منافع بخش سیکٹر کو بند کرنے پر مجبور ہیں جس کی وجہ سے پاکستانی مسافروں اور ایوی ایشن انڈسٹری پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

    نیشنل ایوی ایشن پالیسی کے مطابق ٹکٹ کی قیمت کی 40 فیصد رقم ٹیکس کی مد میں وصول کی جاتی ہے۔ حال ہی میں ہونے والی پی اے سی کی کارروائی کے مطابق پی آئی اے پرموجودہ واجبات کی کل رقم 5 ارب روپے ہے جو اسے ایف بی آر کو ادا کرنے ہیں۔

    قومی ایئر لائن اس وقت حکومت کو کسی بھی قسم کا ٹیکس ادا نہیں کر رہی اور دوسری جانب اپنے کرایوں کو اس حد تک کم کر رہی ہے کہ نجی ایئر لائنز معاشی وجوہات کی بنا پر اپنے آپریشنز بند کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔

    موجودہ صورتحال میں نجی ایئر لائنز کو ڈومیسٹک روٹس پر نقصان کا سامنا ہے جبکہ بین الاقوامی روٹس پر بھی بہت ہی کم منافع یا پھر بغیر کسی نفع نقصان کے طور پر اپنی خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔

    قومی ایئر لائن کی جانب سے غیر منصفانہ قیمتوں کے تعین کی وجہ سے نجی ایئر لائنز کو ٹکٹوں کی مد میں ہونے والی آمدنی کے تناسب میں مسلسل کمی کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے جبکہ ٹکٹوں پر ٹیکس مقرر کردہ رقم پر ہی عائد کیے جا رہے ہیں۔ لہٰذا حکومت کمپنی کی مجوزہ آمدنی میں کمی کے باوجود اربوں روپے ٹیکس کی مد میں کمارہی ہے۔

    اس طریقے کے اقدامات ایوی ایشن سیکٹر کے لیے نقصان کا باعث بن رہے ہیں جو معاشی اعتبار سے سود مند نہیں اور صارفین کے لیے مسابقتی قیمت اور انتخاب کے حوالے سے نقصان دہ ہیں۔

    ایک حالیہ واقعے پر نظر ڈالی جائے تو قومی ایئر لائن نے کوالالمپور اور مانچسٹر کی پروازوں کے لیے رعایتی کرایوں کی پیشکش کی جو آپریشنز کی لاگت سے بھی کم تھی جس کے باعث مقامی نجی ایئر لائن کو مجبوراً اس مارکیٹ میں اپنے آپریشنز کو بند کرنا پڑا۔ بعد ازاں فوراً ہی پی آئی اے نے کوالالمپور اور مانچسٹر کی پروازوں میں اضافہ کر کے کرایوں کو بھی دوگنا کر دیا۔

    قومی ایئر لائن کو ٹیکسز میں سبسڈی دینے کے علاوہ ترجیحی بنیادوں پر پارکنگ کی جگہ اور پروازوں کے لیے سلاٹ فراہم کی جارہی ہے تاہم یہ سبسڈیز حاصل کرنے کے باوجود قومی ایئر لائن کو بھاری نقصان کا سامنا ہے۔

    پی آئی اے کے مجموعی قرضے کا حجم 329 ارب روپے یا 3 ارب 16 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ ادارے کو سالانہ اربوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے اور سال 2015 میں قومی ایئر لائن کو 32 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

    دوسری جانب نجی ایئر لائنز حکومت کو انکم ٹیکس کی مد میں لاکھوں روپے ٹیکس ادا کر رہی ہیں اور حکومت ٹکٹ کی قیمت پر عائد 40 فیصد بالواسطہ ٹیکسز (FED) کی مد میں بھی ماہانہ اربوں روپے کما رہی ہے اور سول ایوی ایشن کو بھی اربوں روپے ادا کیے جارہے ہیں۔ جبکہ پی آئی اے سول ایوی ایشن کا 40 ارب روپے کا نادہندہ ہے۔

    اگر یہ ایئر لائنزاپنا بزنس بند کرنے پر مجبور ہوجائیں تو نیشنل ٹیکس ریوینیو اور ایوی ایشن انڈسٹری خصوصاً پاکستانی مسافروں پر گہرے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

    اب وقت آگیا ہے کہ اعلیٰ حکام پاکستان کی ایوی ایشن انڈسٹری کے مستقبل کی خاطر قومی ایئر لائن کے احتساب میں اپنا کردار ادا کریں۔ قومی ایئر لائن کی کارکردگی افسوس ناک ہے جس کے باعث ایوی ایشن انڈسٹری زوال پذیر ہے جو پاکستانی مسافروں کے لیے نقصان کا باعث ہے۔

    دوسری جانب پی آئی اے کے ترجمان دانیال گیلانی کا کہنا ہے کہ نجی ایئر لائنز کاروبار میں قدم جمانے کے لیے پہلے خود کرایوں میں کمی کرتی ہیں جس کے بعد مسابقت کے رجحان کے باعث پی آئی اے کو بھی کرایوں میں کمی کا اعلان کرنا پڑتا ہے۔ لیکن بعد ازاں نجی ایئر لائنز کے لیے کرائے کم سطح پر رکھنے میں دققت پیش آتی ہے جس کے لیے پی آئی اے کو مورد الزام ٹھہرانا غلط ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی آئی اے کی جانب سے ٹکٹوں پر حاصل شدہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی باقاعدگی سے ادا کی جاتی ہے۔