Tag: PIA

پی آئی اے کا مکمل نام پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ہے۔ یہ پاکستان کی قومی ایئرلائن ہے اور ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن بھی ہے۔ پی آئی اے تقریباً 23 اندرون ملک اور 30 سے زائد بیرون ملک پروازیں چلاتی ہے جو ایشیا، یورپ اور جنوبی امریکہ تک جاتی ہیں۔

پی آئی اے اپنے مسافروں کو مختلف قسم کی سہولیات فراہم کرتی ہے جن میں شامل ہیں:

  • کوڈ شیئر: دنیا کی کئی بڑی ایئرلائنز کے ساتھ کوڈ شیئر کا معاہدہ کیا ہوا ہے جس سے مسافر دنیا کے مختلف حصوں میں آسانی سے سفر کر سکتے ہیں۔
  • مختلف کلاسز:  اپنے مسافروں کو مختلف کلاسز میں سفر کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے جن میں اکانومی، بزنس اور فرسٹ کلاس شامل ہیں۔
  • کیمپ اور ہوٹلز: ایئرلائن نے پاکستان کے مختلف شہروں میں کیمپ اور ہوٹلز بھی قائم کیے ہوئے ہیں۔
  • PIA
  • پی آئی اے PIA
  • پی آئی اے ملازمین کی برطرفی، ایمپلائزیونین نے تحفظات کا اظہارکردیا

    پی آئی اے ملازمین کی برطرفی، ایمپلائزیونین نے تحفظات کا اظہارکردیا

    کراچی : ائیرلیگ آف پی آئی اے ایمپلائز یونین کے مرکزی صدر شمیم اکمل اور سیکریٹری جنرل ناصر مہدی جنجوعہ نے پی آئی اے کی نجکاری اور ملازمین کو نکالے جانے والی خبروں کے حوالے سے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے افواہوں کی زد میں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کیا چئیرمین پی آئی اے نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ایک دفعہ پھر پی آئی اے کا صنعتی امن تباہ ہو اور ملازمین اپنے حقوق کے لئے ایک دفعہ پھر باہر نکلیں؟ اور اگر ایسی خبریں حقائق کے منافی ہیں تو چئیرمین پی آئی اے کو چاہیئے کے فی الفور ملازمین کی نمائندہ جماعتوں کو بلا کر ایک میٹنگ کریں اور میڈیا میں چھپنے والی ان خبروں کی تردید کریں۔

    ایک طرف جب کہ حکومت وقت پی آئی اے کو سنبھالنے اور اس کے مالی بحرانوں کو ختم کرنے کے لئے مختلف مثبت اقدامات اٹھا رہی ہے جس کی بہترین مثال پریمئیر سروس کا افتتاح ہے جس نے پی آئی اے کا میج ایک دفعہ پھر اپنے صارفین میں بہتر کیا ہے اور نئے روٹس دوبارہ کھولے جا رہے ہیں جن میں بارسلونا، بینکاک ، ہانگ کانگ وغیرہ شامل ہیں جبکہ نیویارک اور پیرس کی فلائٹس میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔

    ٹورنٹو کی فلائٹس میں اضافہ کیا جا چکا ہے۔ نئے جہاز پی آئی اے کو لے کر دیئے ہیں اور مزید نئے دس جہازوں کے لئے ٹینڈر دیا جا چکا ہے اور اس کے باوجود اگر پی آئی اے کا مالی خسارہ کم نہیں ہو پا رہا اور پی آئی اے کی حالت نہیں سنبھل رہی تو اس کا ذمہ دار کون ہے؟

    اے آر و ائی نیو زکو شمیم اکمل نے بتا یا کہ ہر ناکامی اور نااہلی کا ملبہ یونین پر ڈال دیا جاتا ہے۔ جبکہ یونین انتظامی معاملات میں کہیں شامل نہیں ہوتی۔ نہ یونین سے پوچھ کر بزنس پالیسیز مرتب کی جاتی ہیں اور نہ ہی انتظامی امور میں یونین کا کوئی نمائندہ شامل ہوتا ہے۔

    موجودہ حج آپریشن کو کامیاب بنانے کے لئے یونین کے عہدیداروں اور ورکرز نے بھرپور تعاون کیا جس کا اعتراف خود انتظامیہ نے بھی کیا ہے مگر حیرت انگیز طور پر انتظامی پالیسوں کی ناکامیوں کا ملبہ یونین اور ملازمین ہر ڈال دیا جاتا ہے۔

    جب یونین کسی مارکیٹنگ پلان یا بزنس پالیسیز کا حصہ نہیں ہوتی تو پھر یونین پی آئی اے کو ہونے والے خسارے کی ذمہ دار کیسے ہے؟ وہ نان اسٹیٹ ایکٹرزجنہیں پی آئی اے میں بھاری ماہانہ تنخواہوں پر رکھا گیا ہے ان کی پی آئی اے کے لئے کیا کارکردگی ہے؟

    جو سال کے آٹھ ماہ بیرونی دوروں اور سیر سپاٹے میں گزارتے ہیں اور اس مد میں کروڑوں روپے پی آئی اے سے اوسی ایس کی صورت میں وصول کرتے ہیں۔ جو پی آئی اے میں ہر وقت ملازمین کو ہراساں کرنے کے لئے طرح طرح کے حربے استعمال کرتے ہیں۔ اپنی حدود سے تجاوز کرتے ہیں اور پی آئی اے کے دوسرے شعبہ جات میں جو ان کے ماتحت نہیں اتے ان میں بے جا مداخلت کرتے ہیں۔

    انہوں نے پی آئی اے کے لئے کیا خدمات انجام دیں؟ ان کی کرکردگی کا محاسبہ کیوں نہیں کیا جاتا؟ ایک ایسے وقت میں جب پی آئی اے کا مالی بحران شدید ہوتا جارہا ہے مختلف افواہوں کے ذریعے ملازمین میں خوف و ہراس اور بددلی پیدا کی جارہی ہے جس سے ملازمین کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔

    ایسے حالات نہ صرف حکومت کی بدنامی کا باعث بن رہے بلکہ اس سے ادارے کی ساکھ بھی متاثر ہو رہی ہے اور ملازمین سخت ذہنی اذیت اورکرب کا شکار ہیں۔ ائیرلیگ بحثیت ملازمین کے سودا کاری ایجنٹ کے چئیرمین پی آئی اے سے بھرپور مطالبہ کرتی ہے کے حقائق سامنے لائیں جائیں اور جو لوگ پی آئی اے کی موجودہ صورت حال اور مالی خساروں کے ذمہ دار ہیں ان کے خلاف کاروائی کی جائے اور پی آئی اے کی بحالی اور ترقی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔

    اس کے ساتھ ساتھ ہم حکومت وقت سے بھی اپیل کرتے ہیں کے حکومت کے لوث اور بے مثال اقدامات اور مالی مدد کے باوجود اگر پی آئی اے اپنے پاؤں پہ کھڑی نہیں ہو پارہی تو ذمہ داروں کا تعین کیا جائے اور ان کا کڑا احتساب کیا جائے۔

     

  • سول ایوی ایشن میں سفارش پر ناتجربہ کار پائلٹوں کی بھرتیاں

    سول ایوی ایشن میں سفارش پر ناتجربہ کار پائلٹوں کی بھرتیاں

    کراچی : سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑادیں ناتجربہ کار فلائٹ انسپکٹر بھرتی کرلئے، جہازوں کی جانچ کیلئے بھرتی کئے گئے انسپکٹروں کی پائلٹ ان کمانڈ، کمرشل ٹرانسپورٹ بھی مکمل نہیں کئے گئے.

    ذرائع کے مطابق کیپٹن رفعت اللہ اوربربل صادق نے کمانڈر کورس بھی مکمل نہیں کئے اور ان کے فلائی اوور دو ہزار گھنٹے سے زائد ہیں.

    بھرتی کئے جانے والے کپتانوں کی فلائنگ قابلیت پانچ ہزار فلائنگ اوور کے ساتھ ساتھ پائلٹ ان کمانڈ اور کمرشل ٹرانسپورٹ کا تجربہ ہونا بھی لازمی ہے لیکن بھرتی کئے گئے مذکورہ پائلٹ اس معیار پر پورا نہیں اترتے اور نہ ہی ان کے پاس کوئی تجربہ ہے.

    ذرائع کے مطابق سفارش پر بھرتی کئے گئے مذکورہ کپتانوں نے میرٹ کی دھجیاں اڑادیں، ماہرین ایوی ایشن کے مطابق فلائٹ اسٹینڈرڈ کیلئے بھرتی کئے جانے والے کپتانوں کا تجربہ کار ہونا انتہائی لازمی ہے ناتجربہ کار افسران کو بھرتی کرنے کا مقصد قوانین کو نظر انداز کرنا ہے.

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھاری معاوضے پر نا تجربہ کار کپتانوں کو فلائٹ اسٹینڈرڈ کیلئے انسپکٹر بھرتی کئے ہیں جو قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مسافروں کی زندگیوں سے کھیلنے والے ان پائلٹوں کی وجہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا ؟

     

  • پی آئی اے مالی بحران کا شکار، ملازمین تنخواہوں سے محروم

    پی آئی اے مالی بحران کا شکار، ملازمین تنخواہوں سے محروم

    کراچی : پی آئی اے کامالی بحران سنگین ہوگیا، کیبن اورکاک پٹ کروز تاحال الاؤنسزسے محروم ہیں، کپتانوں نے ایکسٹرا آورزڈیوٹی سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اربوں روپے خسارے میں چلنے والے قومی ادارے پی آئی اے کا مالی بحران مزید شدت اختیار کرگیا ہے کپتانوں اورفضائی میزبانوں کوآٹھ ماہ سے الاونسزنہیں دیئے گئے۔

    اس کے علاوہ کیبن اورکاک پٹ کروز تاحال الاؤنسزسے محروم ہیں، کیبن اورکاک پٹ کروو کا فارن کرنسی الاؤنس واجب الادا ہے۔

    الاؤنسز کی عدم ادائیگی کے باعث ملازمین میں بے چینی پائی جاتی ہے، الاؤنسزکی فوری ادائیگی کامطالبہ کرتے ہوئے کپتانوں نے ایکسٹرا آورزڈیوٹی سے انکار کردیا ہے۔

    مالی بحران کی وجہ سے کچھ کپتانوں کوتنخواہوں کا بھی نصف ادا کیا گیا ہے، جبکہ ایچ آرپیرول ملازمین کو تنخواہیں بھی اب تک ادا نہیں کی گئیں ہیں۔

    اس کے علاوہ ڈیلی ویجرزبھی ماہانہ تنخواہیں سے محروم ہیں، یاد رہے کہ پی آئی اے پہلے ہی سی اے اے اورفیول کمپنیوں کے اربوں روپے کی نادہندہ ہے۔

    واضح رہے کہ پی آئی اے نے سول ایوی ایشن، پی ایس او اور ادویات کمپنیوں کو کروڑوں روپے کے واجبات ادا نہیں کئے۔ پی ایس او لاہور کو پچاس لاکھ روپے سے بھی زائد کے واجبات ادا نہیں کئے گئے۔

    مزید پڑھیں: واجبات کی عدم ادائیگی پرسول ایوی ایشن کا پی آئی اے کونوٹس

     پی ایس او نے واجبات کی عدم ادائیگی پر تیرہ اکتوبر کو لاہور ایئرپورٹ پر پی آئی اے کو فیول کی فراہمی بند کرنے کی دھمکی دیدی ہے۔

    مزید پڑھیں: واجبات کی عدم ادائیگی: پی آئی اے کی فیول بند کرنے کی دھمکی

     ذرائع کے مطابق پی آئی اے لاہور نے میڈیکل کمپنیوں کے بھی واجبات ادا نہیں کئے جس پر پی آئی اے ملازمین کو ادویات کی فراہمی بند کردی گئی۔ اس کے علاوہ سول ایوی ایشن اتھارٹی لاہور کو بھی دو کروڑ روپے کی ادائیگی نہیں کی گئی۔

     

  • واجبات کی عدم ادائیگی: پی آئی اے کی فیول بند کرنے کی دھمکی

    واجبات کی عدم ادائیگی: پی آئی اے کی فیول بند کرنے کی دھمکی

    کراچی : پی ایس او نے واجبات کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے کو فیول کی فراہمی بند کرنے کی دھمکی دیدی، دوسری جانب افسران نے غیر ضروری اخراجات پر لاکھوں روپے خرچ کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق اربوں روپے کے خسارے سے دوچار قومی ائیر لائن پی آئی اے کے افسران کی شاہ خرچیاں اپنے عروج پر ہیں، پی آئی اے کے لاہور ڈسٹرکٹ منیجر نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر ضروری اخراجات پر ادارے کے لاکھوں روپے خرچ کر دیئے۔

    سول ایوی ایشن، پی ایس او اور ادویات کمپنیوں کو کروڑوں روپے کے واجبات ادا نہیں کئے۔ پی ایس او لاہور کو پچاس لاکھ روپے سے بھی زائد کے واجبات ادا نہیں کئے گئے۔

    پی ایس او نے واجبات کی عدم ادائیگی پر تیرہ اکتوبر کو لاہور ایئرپورٹ پر پی آئی اے کو فیول کی فراہمی بند کرنے کی دھمکی دیدی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے لاہور نے میڈیکل کمپنیوں کے بھی واجبات ادا نہیں کئے جس پر پی آئی اے ملازمین کو ادویات کی فراہمی بند کردی گئی۔ اس کے علاوہ سول ایوی ایشن اتھارٹی لاہور کو بھی دو کروڑ روپے کی ادائیگی نہیں کی گئی۔

    دوسری جانب قومی ائیر لائن میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مجموعی طور پر چالیس ارب روپے کے واجبات ادا کرنے ہیں۔

    قومی فضائی کمپنی کو مالی بحران کا شکار ہونے کے ساتھ بیرون ملک مختلف ائیر پورٹس کے واجبات بھی لاکھوں ڈالرز میں ادا کرنے ہیں جن میں سعودی ایوی ایشن ، برطانوی ایوی ایشن، پیرس اور اٹلی ایوی ایشن بھی شامل ہیں۔

    پی آئی اے کو ان مذکورہ ادروں کو پروازوں کی لیننڈنگ ٹیک آف اور فضائی حدود استعمال کرنے کے حوالے سے بھی واجبا ت ادا کرنے ہیں، عدم ادائیگی کی صورت میں پی آئی اے کو نوٹسز بھی جاری ہو چکے ہیں۔

  • واجبات کی عدم ادائیگی پرسول ایوی ایشن کا پی آئی اے کونوٹس

    واجبات کی عدم ادائیگی پرسول ایوی ایشن کا پی آئی اے کونوٹس

    کراچی : سول ایوی ایشن اتھارٹی نے واجبات کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے کو نوٹس جاری کردیا، واجب الادا رقم نہ ملنے پر سول ایوی ایشن کو شدید مالی بحران کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے 40 ارب روپے کے واجبات ادائیگی کے لیے پی آئی اے کو نوٹس جاری کردیا۔

    پی آئی اے کو گزشتہ کئی ماہ سے پارکنگ، اوور فلائنگ، لینڈنگ اور سیکیورٹی کی مد میں واجبات ادا کرنے ہیں جو تاحال ادا نہیں کیے جا سکے۔

    پی آئی اے کی جانب سے 40 ارب روپے کے واجبات نہ ملنے پر سی اے اے کو شدید مالی بحران کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    علاوہ ازیں پی آئی اے نے سول ایوی ایشن اتھارٹی سمیت فیول کمپنیوں، غیر ملکی ایئرپورٹس کو بھی لاکھوں ڈالر کے واجبات ادا نہیں کیے۔

    ذرائع کے مطابق اربوں روپے کے خسارے سے دوچار قومی ائیر لائن پی آئی اے میں ہزاروں ڈالر تنخواہوں پر غیر ملکیوں کو بھرتی کیا جارہا ہے ، کروڑوں روپے افسران کے بیرون ملک دوروں پر خرچ کیے جارہے ہیں۔

  • پی آئی اے میں ڈاؤن سائزنگ کی آخروجہ کیا ہے؟

    پی آئی اے میں ڈاؤن سائزنگ کی آخروجہ کیا ہے؟

    پاکستان کی قومی فضائی کمپنی ان دنوں شدید مالی بحران سے دو چار ہے ادارے کی ناقص حکمت عملی اور غلط پالیسیوں کی وجہ سے ادارہ مسلسل خسارے میں ہے پی آئی اے کی کارکردگی پر قومی اسمبلی اور قائمہ کمیٹی نے بھی شدید تنقید کی لیکن اس کے باوجود حکومت کے سر پر جو تک نہ رینگی ۔ جرمن سی ای او کی بھاری معاوضے پر تعیناتی، پی آئی اے کے افسران کی بیرون ملک دوروں پر کروڑوں روپے کے اخراجات لیکن کارکردگی میں کوئی بہتری نہیں آ ئی جبکہ ڈاو ٔن سائزنگ کے نام پر پی آئی اے میں گیارہ ہزار سے زائد ملازمین کو فارغ کرنے کیلئے پالیسی مرتب کی جارہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اےکے بورڈ آف ڈائریکٹر کی ایچ آر کمیٹی کے چیرمین ملک نذیر کو ڈاؤن سائزنگ کا ٹاسک دیا ہے اور انہوں نے اس کے لیے فہرستیں بھی مرتب کرنا شروع کردی ہیں۔

    چیئرمین پی آئی اے اعظم سہگل نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے میں اٹھارہ ہزار سے زائد ملازمین کام کر رہے ہیں جو کہ ادارے پر مالی بوجھ ہے پالیسی بنارہے ہیں کہ جتنے ملازمین کی ضرورت ہوگی اس حساب سے ملازمین رکھے جائیں گے‘ ادارے پر گیارہ ہزار سے زائد ملازمین کا بوجھ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے پالیسی بنا رہے ہیں، 57سال کی عمر کے حامل ملازمین کو بھی ریٹائر منٹ کے ساتھ ساتھ گھر بیٹھنے والے ڈائریکٹرا ن کو بھی فارغ کرنے پر غور کیا جارہا ہے ۔جعلی ڈگریوں کے حامل 400سے زائد ملازمین کو بھی فارغ کرنے کیلئے فہرستیں مرتب کرلی گئی ہیں۔ ادارے میں 6سے7ہزار ملازمین کی ضرورت ہے جبکہ 18 ہزار ملازمین کام کررہے ہیں۔

    ماہرین ہوا بازی کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ادارہ نقصان میں جارہا ہے پی آئی اے ماضی میں دنیا کی بہترین ایئر لائنز میں شمار کیا جاتا تھا پانچ غیر ملکی ایئرلائنوں کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے میں پی آئی اے نے اپنا کردار ادا کیا تھا لیکن آج پی آئی میں سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں افسران کی تعیناتیاں اور شاہ خرچیوں پر اربوں ڈالر خرچ ہوئے ،انتہائی مہنگے داموں کرائے پر طیارے حاصل کئے گئے جس کی وجہ سے ادارے کو مزید نقصان کا سامنا رہا۔

    ان کےمطابق پی آئی اے کے محکمہ مارکیٹنگ کی ناقص کارکردگی کے سبب بھی پی آئی اے کو نقصان ہوا، ادارے میں مبینہ طور پر بدعنوانیاں بھی اپنے عروج پر ہے جس سے متعلق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) تحقیقات کر رہی ہے۔

    jjjjjjjjjjj

    یاد رہے کہ رواں سال فروری میں پی آئی اے کی نجکاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے ردعمل میں ملک بھر کے پی آئی اے ملازمین نے ہڑتا ل کردی تھی جس کے سبب متعدد پروازیں منسوخ ہوئیں اور ہزاروںمسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

    ہڑتال کئی روز تک جاری رہی تاآنکہ کراچی میں ہڑتال اور احتجاجی ریلی میں ہونے والی فائرنگ میں دو ملازمین کے جاں بحق ہونے کے بعد حکومت نے ملازمین کے مطالبات منظور کرتے ہوئے نجکاری کا فیصلہ غیر معینہ مدت کے لیے موخر کردیا تھا۔

    hghghg

  • پی آئی اے میں اقرباء پروری، جونیئرافسرکی غیرقانونی ترقی

    پی آئی اے میں اقرباء پروری، جونیئرافسرکی غیرقانونی ترقی

    کراچی: قومی ایئر لائن پی آئی اے میں اقرباء پروری عروج پر پہنچ گئی، بد عنوان جونیئر افسر کو سفارش کی بنیاد پر ترقی سے نوازدیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اربوں روپے کے خسارے کا شکار قومی ادارے پی آئی اے کو مزید تباہ کرنے کے لیے ادارے کے باکمال لوگوں نے اقرباء پروری کی انتہا کردی۔

    pia-post-01

    پی آئی اے نے اسٹیشن منیجر لاہور طارق مجید کو گروپ 8 سے9 میں ترقی دے دی، طارق مجید کو ڈپٹی جنرل منیجر مقرر کیا گیا ہے۔

    pia-post-02

    یاد رہے کہ طارق مجید پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور مبینہ بدعنوانی کے حوالے سے بھی تحقیقات کی جارہی ہیں، ذرائع کے مطابق طارق مجید ڈیلی ویجز ملازمین کے ذریعے چھ سال تک اپنی جعلی حاضری لگواتا رہا۔

    پی آئی اے انتظامیہ کو جب اس بات کا علم ہوا تو اس کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا گیا اور ساتھ ہی شوکاز نوٹس بھی جاری کیے گئے تھے۔

    pia-post-03

    اس حوالے سے ڈیلی ویجز ملازم غلام جیلانی نے تحقیقات کے دوران انتظامیہ کو حلفیہ بیان دیا کہ طارق مجید جو کہ لاہورایئرپورٹ پر منیجر تھا، چھ سال سے غیر قانونی طریقے سے اپنی حاضری مجھ سے لگوارہا تھا اور اپنا آفس کارڈ مجھے دیا ہوا تھا جو قانوناً جرم ہے۔

    pia-post-04

    پی آئی اے انتظامیہ نے جرم ثابت ہونے پر طارق مجید کی تنزلی بھی کردی تھی لیکن اس کے باوجود اہم شخصیات کی سفارش پر اسے گروپ آٹھ سے نو میں ترقی دی گئی جو قانونی جرم ہے۔ کسی بھی افسر کے خلاف تحقیقات کی جارہی تو اسے ترقی نہیں دی جاسکتی۔

  • پی آئی اے کے جہازکا جنریٹرخراب، سعودی ایوی ایشن نے جرمانہ کردیا

    پی آئی اے کے جہازکا جنریٹرخراب، سعودی ایوی ایشن نے جرمانہ کردیا

    کراچی : فیصل آباد سے جدہ پہنچنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 740 کا گراؤنڈ جنریٹر خراب ہوگیا مسافروں نے پی آئی اے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ سعودی ایوی ایشن نے جرمانے کا نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق باکمال لوگ اورلاجواب سروس کا نعرہ لگانے والی قومی ائیر لائن پی آئی اے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی ہے جس پرسعودی عرب کی جانب سے ادارے کو نوٹس بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    پی آئی اے کی پرواز پی کے 740 جو فیصل آباد سے جدہ پہنچی تو اس کے خراب گراؤنڈ جنریٹر کے باعث طیارہ اندھیرے میں ڈوب گیا۔ حبس اور گرمی کی وجہ سے مسافروں کا طیارے میں برا حال ہوگیا۔

    مسافروں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے پی آئی اے پر اپنے غم وغصہ کا اظہار کیا، پی آئی اے کے کیبن کرو نے ایمرجنسی ٹارچ لائٹ کے ذریعے مسافروں کو جہاز سے اتارا۔

    سعودی ایوی ایشن نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر پی آئی اے کو نوٹس جاری کردیا، نوٹس میں دس ہزار ریال جرمانے کا امکان ہے۔

    سعودی ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ گراؤنڈ جنریٹر کیوں نہیں ٹھیک کروایا گیا، طیارے میں کوئی بھی واقعہ رونما ہوسکتا تھا، جس کی ذمہ دار بھی پی آئی اے ہوتی۔

     

  • بحران زدہ پی آئی اے کے سی ای او کی تنخواہ میں اضافے کا امکان

    بحران زدہ پی آئی اے کے سی ای او کی تنخواہ میں اضافے کا امکان

    کراچی : اربوں روپے خسارے سے دو چار قومی ایئر لائن پی آئی اے کے ایکٹنگ جرمن سی ای او نے اپنی تنخواہ میں اضافہ کا مطالبہ کردیا، بورڈ آف  ڈائریکٹرز کے اجلاس میں تنخواہ میں اضافے کا قوی امکان ہے۔ 

    تفصیلات کے مطابق خسارے میں چلنے والی قومی ائیر لائن کے افسران نے اس ادارے کو مزید خسارے میں ڈالنے کی تیاری کرلی۔

    pia-post-01

    پی آئی اے کے ایکٹنگ جرمن سی ای او نے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی تنخواہ میں مزید اضافہ کیا جائے، مذکورہ افسر کی موجودہ تنخواہ 12 ہزار ڈالر ہے جبکہ یہ رقم ٹیکس کٹوتی کے بعد ہے اور اس کے علاوہ ایکٹنگ جرمن سی ای او کو دیگر تمام مراعات بھی حاصل ہیں۔

    pia-post-02

    ذرائع کے مطابق اس حوالے سے پی آئی اے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس جمعہ 30 ستمبر کو طلب کرلیا گیا ہے۔ اجلاس میں غیر قانونی طور پر ایکٹنگ چیف آپریٹنگ افسر کا عہدہ رکھنے والے جرمن افسر کی 12 ہزار ڈالر تنخواہ سے بڑھا کر 30 ہزار ڈالر تنخواہ کی منظوری دی جائے گی۔

    pia-post-03

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قوانین کے مطابق سی ای او کا عہدہ چھوڑنے اور ایکٹنگ سی ای او کا عہدہ رکھنے والے افسر کی تنخواہ اور مراعات میں اضافہ نہیں کیا جاسکتا۔

    وزیراعظم کی ہدایت پر پی آئی اے کے جرمن سی ای او کی تنخواہ میں اضافے کی منظوری بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں دی جائے گی۔

    یاد رہے کہ پی آئی اے پہلے ہی اربوں روپے کا نادہندہ ہے اور جرمن سی ای او کی تنخواہ میں اضافہ ادارے پر مزید بوجھ ڈالنے کے مترادف ہوگا۔

  • خسارے کے باوجود پی آئی اے افسران کی شاہ خرچیاں عروج پر

    خسارے کے باوجود پی آئی اے افسران کی شاہ خرچیاں عروج پر

    کراچی : اربوں روپے خسارے سے دوچار قومی ایئرلائن پی آئی اے باکمال لوگوں کی لاجواب سروس بن گئی،قومی ایئر لائن کے افسران کی شاہ خرچیاں اپنے عروج پر ہیں، مالی خسارے کے باعث پی آئی اے سول ایوی ایشن اتھارٹی کو واجبات ادا کرنے سے بھی قاصر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ کئی ماہ سے اربوں روپے کے خسارے میں چلنے والی قومی ایئر لائن پی آئی اے کے افسران کی شاہ خرچیاں اپنے عروج پر ہیں۔

    افسران کے بیرون ملک دوروں پر پی آئی اے کے کروڑوں روپے کے اخراجات کے باوجود محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے افسران مہینے کے 24 دن بیرون ملک دوروں پر رہتے ہیں۔

    بیرون ملک دوروں پر رہنے سے فی افسر 10ہزار ڈالر وصول کر رہا ہے جو ادارے پر مزید مالی بوجھ بن کا باعث بن رہے ہیں۔ چیف انفارمیشن آفیسراظہر نواز کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کی واضح ہدایت کے باوجود اب تک معطل نہیں کیا گیا۔

    مذکورہ افسر کو بیرون ملک دورے پر ہونے کی وجہ سے ادارہ ہر ماہ 10ہزار ڈالر باقاعدگی سے ادا کر رہا ہے۔ جبکہ چیف انفارمیشن آفیسر پہلے ہی 11لاکھ روپے ادارے سے تنخواہ وصول کر رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے : پانچ لاکھ سے زائد تنخواہ لینے والے افسران کی تفصیلات طلب

     پی آئی اے کے دیگر محکمہ کے افسران بھی بیرون ملک دوروں پر ہیں جن پر لاکھوں ڈالر کے اخراجات آرہے ہیں، مالی خسارے کے باعث پی آئی اے نے سول ایوی ایشن اتھارٹی ،مختلف ممالک کے ایئرپورٹ اور فیول کمپنیوں کوکروڑوں ڈالر کے واجبات ادا نہیں کئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پی آئی اے میں کروڑوں پاونڈ کی کرپشن ،انتظامیہ کا تعاون سےگریز

    واضح رہے کہ  قائمہ کمیٹی نے ایئرپورٹ پر سسٹم نہ چلنے مسافروں کو وقت پر بورڈنگ جاری نہ ہونے اور دفاتر میں انٹرنیٹ نہ چلنے پر بھی برہمی کا اظہار کیا تھا۔