Tag: PIA

پی آئی اے کا مکمل نام پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ہے۔ یہ پاکستان کی قومی ایئرلائن ہے اور ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن بھی ہے۔ پی آئی اے تقریباً 23 اندرون ملک اور 30 سے زائد بیرون ملک پروازیں چلاتی ہے جو ایشیا، یورپ اور جنوبی امریکہ تک جاتی ہیں۔

پی آئی اے اپنے مسافروں کو مختلف قسم کی سہولیات فراہم کرتی ہے جن میں شامل ہیں:

  • کوڈ شیئر: دنیا کی کئی بڑی ایئرلائنز کے ساتھ کوڈ شیئر کا معاہدہ کیا ہوا ہے جس سے مسافر دنیا کے مختلف حصوں میں آسانی سے سفر کر سکتے ہیں۔
  • مختلف کلاسز:  اپنے مسافروں کو مختلف کلاسز میں سفر کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے جن میں اکانومی، بزنس اور فرسٹ کلاس شامل ہیں۔
  • کیمپ اور ہوٹلز: ایئرلائن نے پاکستان کے مختلف شہروں میں کیمپ اور ہوٹلز بھی قائم کیے ہوئے ہیں۔
  • PIA
  • پی آئی اے PIA
  • کراچی: ٹورنٹوسےآنےوالا مسافرطیارہ پی کے782حادثے سے بال بال بچ گیا

    کراچی: ٹورنٹوسےآنےوالا مسافرطیارہ پی کے782حادثے سے بال بال بچ گیا

    کراچی: ٹورنٹو سے کراچی آنیوالی پی آئی اے کی پرواز کپتان کی غفلت کے باعث خوفناک حادثے سے بچ گئی۔

    پرواز پی کے سیون ایٹ ٹو لینڈنگ ہوتے ہی کپتان سے بے قابوہوگیا اور ٹنل سے ٹکراگیا جس کے باعث بوئنگ ٹرپل سیون طیارے کے انجن کو نقصان پہنچا، انجن کو نقصان پہچنے کی وجہ سے جہاز کا دروازہ نہیں کھل سکا۔،مسافر ڈیرھ گھنٹے سے زائد طیارے میں محصور رہے۔

    جہاز کا اے سی سسٹم بند ہونے سے طیارے میں موجود مسافر حبس اور گرمی کا شکار ہوگئے، ڈیرھ گھنٹے بعد مسافروں کو باحفاظت اتارلیاگیا۔

    طیارے کو ٹنل پر نہیں لگنا تھا،رن وے سے ہی مسافروں کو سیڑھیوں کے ذریعے جہاز سے اتارنا تھا لیکن طیارہ لینڈنگ کرتے ہیں کپتان کی غفلت سے ٹکراگیا۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے واقعہ کا نوٹس لے لیا تحقیقات کا حکم جاری کر دیا۔

    طیارے کے کپتان اور معاون کپتان کے میڈیکل ٹیسٹ کی ہدایت کر دی، جس پر طیارے کے کپتان نے ٹیسٹ کروانے سے انکارکردیا۔

  • سیکورٹی کلیئرنس کے بغیرجرمن شہری پی آئی اے کا چیف آپریٹنگ افسرتعینات

    سیکورٹی کلیئرنس کے بغیرجرمن شہری پی آئی اے کا چیف آپریٹنگ افسرتعینات

    کراچی : جرمن شہری سیکورٹی کلیئرنس کے بغیر ہی پی آئی اے کا چیف آپریٹنگ افسر تعینات کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق برانڈ برنڈ اکتوبر 1994 تا نومبر1996 کی مدت میں ایک ائیرلائن کا بھارت میں سینئر نائب صدر بھی رہا ہے۔

    معاہدے کے مطابق چیف آپریٹنگ افسر کی تعیناتی سیکورٹی سے مشروط قرار دی گئی ،معاہدے میں تعیناتی سے قبل انٹیلیجنس بیورو،اسپیشل برانچ کی کلیئرنس لازمی قراردی گئی ہے۔

    انتظامیہ نے جرمن شہری کو سیکورٹی کلیئرنس سے قبل ہی فروری میں جوائننگ کرا دی،ذرائع کے مطابق نئے چیف آپریٹننگ افسر کی سیکورٹی کلیئرنس تا حال انتظامیہ کو موصوکل نہیں ہوئی۔

    کلیئرنس کے بغیر غیر ملکی کی اعلی انتظامی عہدے پر تعیناتی سیکورٹی رسک ہے،دستاویز ات کے مطابق دو سالہ کنٹریکٹ پرجرمن شہری کو 12 ہزار ڈالرز تنخواہ پر ملازم رکھا گیا۔

    تنخواہ پر تمام ٹیکسز کی ادائیگی پی آئی اے کرے گی،جرمن شہری کو لگڑری کار بمعہ ڈرائیور، سیکورٹی گارڈ بھی فراہم کیا گیا ہے،بین الاقوامی پروازوں کے بارہ فرسٹ کلاس کے مفت ٹکٹ بھی جاری کئے جائیں گے۔

    کمپنی پالیسی کے مطابق اندرون ملک پروازوں پر مفت ٹکٹ بھی جاری ہوں گے ،ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر کے عہدے کی گروپ انشورنس اور میڈیکل سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔

    اہل خانہ کو بھی مفت ٹکٹ اور میڈیکل کی سہولیات بھی فراہم کی جائٰیں گی،سرکاری ٹور کی صورت میں بطور ڈی ایم ڈی ٹی اے ڈی بھی جاری کیا جائے گا،متعلقہ اداروں سے سی او او کی سیکورٹی کلیئرنس کے منتظر ہیں۔

     

  • اسٹیل ملزاورپی آئی اے کی نجکاری آئندہ مالی سال تک مؤخر

    اسٹیل ملزاورپی آئی اے کی نجکاری آئندہ مالی سال تک مؤخر

    اسلام آباد : چیئر مین نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زبیر نے کہا ہے کہ پی آئی اے اور اسٹیل ملز کی نجکاری رواں مالی سال نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز اور پی آئی اے کی نجکاری آئندہ مالی سال تک موخر کر دی۔ نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زبیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری پیچیدہ عمل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان ائیر ویزلمیٹڈ کس طرح کام کرے گی اس کا تعین نہیں ہوا، ابھی صرف کمپنی قائم کی گئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت نے نجکاری کمیشن سے پاکستان اسٹَیل کے حوالے سے تین مطالبے کئے ہیں، جن میں ماہرین کی پاکستان اسٹیل پر بنائی گئی مالی رپورٹ کا حصول، پلانٹ کو گیس کی فراہمی اور وفاقی حکومت کا مراعاتی پیکج شامل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اب تک قومی اداروں کی نجکاری سے ایک سو باہتر ارب ساٹھ کروڑ روپے حاصل کئے ہیں۔

     

  • پی آئی اے کو ایک اورٹیکہ،نوازشریف کا امیرقطرکیلئے بھینسوں کا تحفہ

    پی آئی اے کو ایک اورٹیکہ،نوازشریف کا امیرقطرکیلئے بھینسوں کا تحفہ

    اسلام آباد : پی آئی اے کی نجکاری کے درپے حکومت نے قومی ائیر لائن کو ایک اورٹیکہ لگا دیا، وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے امیر قطر کیلئے نایاب ساہیوال نسل کی بھینس کا جوڑا لیکر کارگو طیارے سے کل دوحہ روانہ ہوگا۔ کارگو طیارے کے تمام اخراجات پی آئی اے برداشت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اربوں روپے خسارے سے دوچار قومی ایئرلائن کو ٹیکہ لگانے کا عمل مسلسل جاری ہے، وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے قطر سے سستی ایل این جی ملنے پر ساہیوال نسل کی بھینسوں کا تحفہ امیر قطر کی خدمت میں دینے کیلئے خصوصی طیارے کے ذریعے بھجوایا ہے۔

    قطر سے سستی ایل این جی کیا آئی بدلے میں حکومت پاکستان نے خالص دودھ دینے والی بھینسوں کا تحفہ دینے کا فیصلہ کیا۔

    یہاں تک تو سب اچھا تھا لیکن بات یہاں آکر خراب ہونے لگتی ہے جب پتہ چلتا ہے کہ بھینسوں کو دوحہ بھیجنے کے اخراجات وزیر اعظم صاحب نہیں بلکہ پی آئی اے کو اٹھانا پڑیں گے۔

    ایک جانب پی آئی اے کی نجکاری کی کوششوں ہیں اور دوسری جانب حکومت پی آئی اے کو ٹیکوں پر ٹیکے لگانے پر تلی ہوئی ہے پہلے سے خسارے میں چلنے والی ادارے پر مزید خرچوں کا بوجھ ڈال کر اس کا بھٹہ بٹھایا جارہا ہے۔

    دوحہ ایئرپورٹ پر کارگو طیارے کے تمام اخراجات پی آئی اے برداشت کرے گا لیکن سوال یہ ہے کہ پی آئی اے کے ساتھ ہونیوالی زیادتی کا کون کس سے پوچھے گا۔

     

  • احتجاج اور ڈیڈ لاک برقرار: پی آئی اے کو 9ارب روپے سے زائد کا نقصان

    احتجاج اور ڈیڈ لاک برقرار: پی آئی اے کو 9ارب روپے سے زائد کا نقصان

    کراچی : پی آئی اے کے احتجاجی ملازمین اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے، ملک بھر میں پی آئی اے ملازمین سراپااحتجاج ہیں، فضائی آپریشن کی بحالی پرپالپا دو حصوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔

    کراچی لاہور،راولپنڈی سمیت دیگرشہروں میں پی آئی اے ملازمین سراپا احتجاج ہیں، ہڑتالی ملازمین اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹنے کیلئے تیار نہیں، ہڑتال پر پائلٹوں کی تنظیم پالپادو حصوں میں تقسیم ہے، پالپا کے صدر عامر ہاشمی فضائی آپریشن کی بحالی کے حامی ہیں ان کا کہنا تھا کہ ہڑتال کی مخالفت پر انہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

    آج پانچویں روز بھی چوبیس پروازیں منسوخ ہوگئیں ۔ گزشتہ پانچ زور میں چھ سو سے زائد پروازیں احتجاج کے باعث منسوخ ہوئیں، پی آئی اے کے احتجاج کے باعث ملک بھر کے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے دیگر ایئرلائنز سے معاہدہ بھی بےکار ثابت ہوا۔

    نجی ائیر لائنز نے پی آئی اے کے مسافروں کو لے جانے سے انکار کر دیا، اب پی آئی اے نے غیر استعمال شدہ ٹکٹ کے پیسے واپس کرنے کا اعلان کیا ہے، فلائٹ آپریشن معطل ہونے کے باعث اب تک پی آئی اے کو نو ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوچکا ہے ۔

    حکومت اور پی آئی اے کے ہڑتالی ملازمین کے درمیان مذاکرات کامیاب نہ ہوسکے، جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے حتمی نتیجے پر پہنچنے تک فلائٹ آپریشن معطل رکھنے کا اعلان کیاہے ۔

    پی آئی اے کے طیارے ابھی تک اُڑ نہ پائے، فریقین نے میں نہ مانوں کی رٹ لگالی، جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور حکومت نمائندوں کے درمیان آج دوبارہ ملاقات ہوگی۔ چیئرمین نجکاری کمیشن محمدزبیرکہتے ہیں کہ اصل مذاکرات فضائی آپریشن کی بحالی پرہوں گے۔

  • پی آئی اے کیس، رینجرزانکوائری کمیٹی نےکام شروع کردیا

    پی آئی اے کیس، رینجرزانکوائری کمیٹی نےکام شروع کردیا

    کراچی: رینجرز نےکہا ہےکہ پی آئی اے ملازمین پرفائرنگ میں مشکوک شخص کی موجودگی کےاشارےملےہیں،ملیرکورٹ نےتین پی آئی اےملازمین کی ہلاکت کامقدمہ درج کرنے کی ہدایت کردی۔

    کراچی میں تین پی آئی اے ملازمین کے فائرنگ میں جاں بحق ہونے پررینجرزانکوائری کمیٹی نے کام شروع کردیا۔ ترجمان رینجرز نےبیان جاری کیا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق مجمع میں شر پسند وں کی مو جودگی کے اشارے ملےہیں،رینجرزکی جانب سےویڈیوکلپ بھی جاری کیا گیا جس میں ایک شخص ڈھاٹاباندھےنظرآرہاہے،رینجرزنےعوام سےمشکوک شخص شناخت کرنے کی اپیل کی ہے ۔

    اس سے پہلے اے آروائی نیوز کی ایکس کلوسوفوٹیج میں بھی معاملہ کاایک اورپہلونمایاں ہوا۔ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہےکہ رینجرزمظاہرین کوروکنےکی کوشش کررہی ہے،اچانک مظاہرین کےعقب سےگولی چلی جس کی آوازصاف سنی جاسکتی ہے۔

    ادھرڈسٹرکٹ کورٹ ملیرنےفائرنگ سےپی آئی اے ملازمین کی ہلاکت کا مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کردی،جوائنٹ کمیٹی کی درخواست پرعدالت نے حکم دیا کہ دفعہ 154کےتحت کارروائی کی جائے۔۔ مقدمہ بنتا ہے تودرج کیا جائے۔

  • پی آئی اے احتجاج میں جاں بحق ملازمین کا مقدمہ درج کرانے کےلئے درخواست دائر

    پی آئی اے احتجاج میں جاں بحق ملازمین کا مقدمہ درج کرانے کےلئے درخواست دائر

    کراچی: پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے فائرنگ کیس کا مقدمہ درج کرانے کیلئےملیرکورٹ میں درخواست دائرکرادی، ڈی آئی جی ایسٹ کامران فضل کا کہنا ہے ایک سے دو روزمیں واقعے میں ملوث ذمہ داروں کا تعین کرلیا جائے گا۔

    جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں شجاعت عظیم ، مشاہد اللہ اوروفاقی وزارت داخلہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی گئی جس پرعدالت نے متعلقہ حکام کوکل پیش ہونے کے لئے نو ٹس جاری کردیا۔

    احتجاج کے دوران فائرنگ سے جاں بحق عنایت رضا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق الٹے ہاتھ کی جانب سے سینے پر گولی لگی جو ان کے سیدھے ہاتھ کی طرف پیٹھ سے باہر نکلی۔ گولی چارسے چھ فٹ کے فاصلے سےماری گئی۔۔

    اسی واقعے میں فائرنگ سے جاں بحق سلیم اکبرکی ایڈیشنل پولیس سرجن کی رپورٹ بھی سامنے آگئی۔ رپورٹ کے مطابق سلیم اکبر کو گولی سینے پربائیں جانب لگی، گولی پیٹ سے دائیں جانب نکل گئی جس کے باعث موت واقع ہوئی۔

    ڈی آئی جی ایسٹ کامران فضل کا کہنا ہے کہ بہت سے شواہد اکھٹے کرلیے ہیں، گولیوں کے خول فارنسک ٹیسٹ کے لیے بھجوادیےہیں اورایک سے دو روز میں واقعے میں ملوث ذمہ داروں کا تعین کرلیا جائے گا۔

  • شجاعت عظیم کو حکومتی سطح پر مشتمل کمیٹی کا بھی سربراہ بنا دیاگیا

    شجاعت عظیم کو حکومتی سطح پر مشتمل کمیٹی کا بھی سربراہ بنا دیاگیا

    اسلام آباد: حکومت نے ایک بار پھر سپریم کورٹ کے احکامات نظر اندازکردیئے، مشیر ہوا بازی شجاعت عظیم کو صدارتی آرڈیننس سے متعلق جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور حکومتی سطح پر مشتمل کمیٹی کا سربراہ بنا دیا گیا.

    ذرائع کے مطابق سترہ دسمبر کو وزیر اعظم کی سربراہی میں پی آئی اے سے متعلق ہونے والے اجلاس کے بعد حکومتی سطح پر کمیٹی تشکیل دی گئی، جس کا سربراہ شجاعت عظیم کو بنایا گیا۔

    وزیراعظم کے مشیر ہوابازی کیخلاف درخواست سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہے، درخواست پر فیصلے تک سپریم کورٹ نے شجاعت عظیم کو کسی بھی ذمہ داری کی ادائیگی سے روکنے کے احکامات جاری کئے تھے۔

    پی آئی اے کیلئے جاری صدارتی آرڈیننس سے متعلق سفارشات تیار کرنے کی ذمہ داری بھی شجاعت عظیم کی سربراہی میں آٹھ رکنی کمیٹی تیار کریگی جس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

  • پی آئی اے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا علامتی ہڑتال کا اعلان

    پی آئی اے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا علامتی ہڑتال کا اعلان

    کراچی : پی آئی اے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے صدارتی آرڈیننس کے خلاف ملک بھر میں تین گھنٹے کی علامتی ہڑتال کا اعلان کردیا۔ ہزاروں ملازمین ہیڈ آفس کے مرکزی دفتر پر دھرنادینگے۔

    قومی ایئرلائن کی ممکنہ نجکاری اور صدارتی آرڈیننس کے خلاف ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ، احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اٹھارکھے تھے ، احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ہدایت اللہ خان کاکہنا تھا کہ کسی بھی صورت پی آئی اے کو فروخت ہونے نہیں دیں گے۔

    بائٹ پالپا کے سابق صدر کیپٹن سہیل بلوچ کاکہنا تھا کہ پی آئی اے کو قائد اعظم نے بنایا تھا ،ادارے کو کسی صورت فروخت ہونے نہیں دینگے ۔

    جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے کل سے پی آئی اے ہیڈ آفس کے دروازے بند کرکے دھرنا دینے کا اعلان کیا، دھرنے کے دوران تمام شعبہ جات میں صبح ساڑھے آٹھ بجے سے ساڑھے گیارہ بجے تک کام بند رکھا جائے گا۔

    چیئرمین پی آئی اے سمیت کسی بھی اعلیٰ افسر کو دفاتر میں جانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

  • حکومت نے پی آئی اے کا سودا کردیا ہے، پیپلز پارٹی

    حکومت نے پی آئی اے کا سودا کردیا ہے، پیپلز پارٹی

    کراچی : پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ حکومت نے آرڈیننس جاری کرکے ثابت کردیا ہے کہ پی آئی اے کا سودا کردیا گیا ہے۔

    یہ بات سلیم مانڈوی والا ، قمر زمان کائرہ، فرحت اللہ بابر اور نفیسہ شاہ نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی ، انہوں نے کہا کہ اُن کی پارٹی پی آئی اے کے حوالے سے نئے آرڈیننس کو رد کرتی ہے۔

    اس موقع پر سلیم مانڈی والا نے کہا کہ حکومت نے پی آئی اے اتحاد ائیر لائن کو فروخت کرنے کا معاہدہ گزشتہ سال ہی کرلیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کے تحت پی آئی اے کے 60 بین الاقوامی اور 17 مقامی روٹس پہلے ہی اتحاد ائیر لائن کے حوالے کردیئے گئے ہیں اور اسی وجہ سے پی آئی اے کا خسارہ بڑھ گیا ہے۔

    فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پی آئی اے کے نقصانات کی وجہ زائد ملازمین نہیں کیونکہ پی آئی اے کے اخراجات کا صرف 16 فیصد تنخواہوں پر خرچ ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں اپوزیشن کی اکثریت ہے اور وہاں اس آرڈیننس کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔ قمر زمان کائرہ نے کہا پی پی پی نے اپنے دورے حکومت میں زائد بھرتیاں نہیں صرف کنٹریکٹ پر رکھے گئے ملازمین کو مستقل کیا تھا۔

    نفیسہ شاہ نے کہا کہ پی آئی اے اسٹراٹیجک اثاثہ ہے اس لئے اس کی نجکاری نہیں ہونی چاہیئے۔ سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ حکومت نے چالیس ارب روہے کے جو اضافی ٹیکس لگائے ہیں وہ صرف امیروں پر نہیں بلکہ عام افراد کے استعمال کی چیزوں پر بھی لگائے گئے ہیں۔

    انہوں نے جھاڑو اور بلیڈ وغیرہ روز مرہ کی استعمال کی چیزیں ہیں لیکن ان پر بھی ٹیکس لگایا گیا ہے۔