Tag: PIA

پی آئی اے کا مکمل نام پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ہے۔ یہ پاکستان کی قومی ایئرلائن ہے اور ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن بھی ہے۔ پی آئی اے تقریباً 23 اندرون ملک اور 30 سے زائد بیرون ملک پروازیں چلاتی ہے جو ایشیا، یورپ اور جنوبی امریکہ تک جاتی ہیں۔

پی آئی اے اپنے مسافروں کو مختلف قسم کی سہولیات فراہم کرتی ہے جن میں شامل ہیں:

  • کوڈ شیئر: دنیا کی کئی بڑی ایئرلائنز کے ساتھ کوڈ شیئر کا معاہدہ کیا ہوا ہے جس سے مسافر دنیا کے مختلف حصوں میں آسانی سے سفر کر سکتے ہیں۔
  • مختلف کلاسز:  اپنے مسافروں کو مختلف کلاسز میں سفر کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے جن میں اکانومی، بزنس اور فرسٹ کلاس شامل ہیں۔
  • کیمپ اور ہوٹلز: ایئرلائن نے پاکستان کے مختلف شہروں میں کیمپ اور ہوٹلز بھی قائم کیے ہوئے ہیں۔
  • PIA
  • پی آئی اے PIA
  • اندرون ملک پروازوں کی وقت پر روانگی، پی آئی اے پانچویں نمبر پر آ گئی

    اندرون ملک پروازوں کی وقت پر روانگی، پی آئی اے پانچویں نمبر پر آ گئی

    کراچی: اندرون ملک پروازوں کی وقت پر روانگی کی درجہ بندی میں پی آئی اے پانچویں نمبر پر آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن کی انتظامیہ کی بدانتظامی اور مالی بحران کے اثرات نمودار ہونے لگے، پی آئی اے کے اندرون ملک جانے والی پروازوں کی وقت پر روانگی اور آمد پر شدید منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایئر لائنوں سے متعلق درجہ بندی کی فہرست جاری کر دی ہے جس میں اندرون ملک پروازوں کی درجہ بندی میں قومی ایئر لائن پانچویں نمبر پر براجمان ہے۔

    اس تنزلی کی وجہ ایئرلائن کی بدانتظامی اور مالیاتی بحران قرار دی جا رہی ہے، رپورٹ کے مطابق اندرون ملک جانے والی پی آئی اے کی پروازوں کی روانگی کا تناسب 58 اعشاریہ 24 فی صد رہا، جب کہ درجہ بندی کے اعتبار سے اول تا چہارم نجی ایئر لائن رہیں۔

    نجی ایئر لائن کی پروازوں کی وقت پر روانگی کا تناسب قومی ایئر لائن سے بہت زیادہ بہتر رہا، جنوری تا جون 2023 کے دوران پی آئی اے کی پروازوں کی وقت پر روانگی اور آمد سب سے زیادہ متاثر رہی۔

    نجی ایئر لائن فلائی جناح کی وقت پر پروازوں کی روانگی 87 اعشاریہ 93 فی صد رہی، ایئر سیال 86 اعشاریہ 89 فی صد پر دوسرے نمبر پر رہی، ایئر بلو 78 اعشاریہ 36 فی صد کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی، جب کہ سرین ایئر لائن 62 اعشاریہ 7 فی صد کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہی۔

    سی اے اے کی یہ رپورٹ رواں سال جنوری تا جون پاکستانی ایئر لائنز کی پروازوں میں باقاعدگی کے لحاظ سے درجہ بندی پر مشتمل ہے، جب کہ کسی بھی پاکستانی ایئر لائن کی پروازوں کی بر وقت روانگی اور آمد کی شرح سو فی صد نہیں رہی۔

  • پی آئی اے میں نئی بھرتیوں کے لیے درخواستیں طلب

    پی آئی اے میں نئی بھرتیوں کے لیے درخواستیں طلب

    کراچی: پی آئی اے میں نئی بھرتیوں کے لیے درخواستیں طلب کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن (پی آئی اے) میں پائلٹس، فضائی میزبان اور آئی ٹی پروفیشنلز کی شدید کمی کے باعث سپریم کورٹ کی اجازت سے 5 سال کے وقفے سے ایک سالہ قابل توسیع کنٹریکٹ پر 210 اسامیاں پر کرنے کا آغاز ہو گیا۔

    پی آئی اے میں پائلٹس کی آخری بھرتی 2016 اور فضائی میزبانوں کی آخری بھرتی 2017 میں کی گئی تھی، 2017 میں بھرتی شدہ 60 فضائی میزبانوں کا بیج ایک سالہ کنٹریکٹ مکمل ہونے کے بعد فارغ کر دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ کی ملازمتوں پر پابندی کے تناظر میں فضائی میزبانوں کے کنٹریکٹ میں توسیع نہیں کی گئی۔

    اب نئی بھرتیوں کے لیے موزوں امیدواروں سے 25 ستمبر تک درخواستیں طلب کی گئی ہیں، اے ٹی آر کے لیے 10، پائلٹس کی اسامیوں کے لیے انٹرمیڈیٹ کے ساتھ متعلقہ پیشہ ورانہ قابلیت کا ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ 40 فضائی میزبانوں کی اسامیوں کے لیے کم ازکم تعلیمی قابلیت گریجویشن مقرر کی گئی ہے۔

    آئی ٹی شعبے میں پے گروپ 6 تا 8 کی 16 اسامیوں پر بھی بھرتیاں کی جا رہی ہیں، سینئر سسٹم ایڈمنسٹریٹر تا مینیجر سطح کے لیے متعلقہ تعلیمی اور پیشہ ورانہ قابلیت ضروری قرار دی گئی ہے۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ نئی تعیناتیوں سے پی آئی اے آپریشن کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

  • مالی مشکلات کے شکار پی آئی اے کے لیے اچھی خبر

    مالی مشکلات کے شکار پی آئی اے کے لیے اچھی خبر

    اسلام آباد: مالی مشکلات کے شکار پی آئی اے کے لیے اچھی خبر ہے کہ حکومت کی جانب سے ادارے کو عبوری ریلیف ملنے والا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کو عبوری ریلیف دینے کے لیے اقدامات مکمل کر لیے ہیں، بینکوں کو حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئی ہدایات کے باعث اب قومی ایئرلائن کو فنڈز کا اجرا ہوگا۔

    یہ فنڈز طیاروں کی لیز، انجن، پرزہ جات اور ہینڈلنگ کی ادائیگیوں کے لیے استعمال ہوں گے، واضح رہے کہ پی آئی اے اس وقت قرضوں اور سود کی ادائیگیوں کی وجہ سے شدید مالی مشکلات کا شکار ہے۔

  • بین الاقوامی اداروں نے پی آئی اے کے ساتھ مل کر چلنے سے انکار کر دیا

    بین الاقوامی اداروں نے پی آئی اے کے ساتھ مل کر چلنے سے انکار کر دیا

    کراچی: ملک کی منفی کریڈٹ ریٹنگ اور زرمبادلہ کے لیے اسٹیٹ بینک پر انحصار کے باعث بین الاقوامی اداروں نے پی آئی اے کے ساتھ مل کر چلنے سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن کا مالی بحران سنگین ہو گیا ہے، اتحادی حکومت کی عدم توجہی کے باعث پی آئی اے اپنی تاریخ کے سنگین ترین مالی مشکلات کا شکار ہو گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق لیز پر حاصل کیے گئے قومی ایئر لائن کے 4 عدد بوئنگ 777 اور 5 عدد ایئر بس 320 طیارے گراؤنڈ ہونے کا خدشہ ہے، لیزنگ کمپنیوں نے CCC کے حامل کریڈٹ ریٹنگ والے ملک کے اداروں کے ساتھ کام کرنے سے انکار کر دیا۔

    بین الاقوامی اداروں کا خیال ہے کہ ان کا رسک ایکسپوژر کا پریمیم لیز کی رقم سے بھی بڑھ چکا ہے، اس کے علاوہ ان کا مؤقف ہے کہ ان کی رقوم کی ادائیگیوں کے لیے پی آئی اے کو ملکی اسٹیٹ بینک سے منظوری درکار ہوگی جس سے ان کا قومی ایئر لائن کے اوپر اعتماد میں کمی آئے گی۔

    اس کے علاوہ پی آئی اے کی تنظیم نو کے منصوبے کا اعلان گزشتہ حکومت نے کیا مگر اس منصوبے کو تکمیل تک نہ پہنچایا، اس غیر یقینی صورت حال کے باعث پی آئی اے کی تنظیم نو ہوگی یا نہیں یا اس کو حکومتی مدد ملنی چاہیے یا نہیں، اس کی وجہ سے پی آئی اے کو ہونے والی ادائیگیاں بھی ر ک گئی ہیں، جس کی وجہ سے قومی ایئر لائن اپنی اشد ضروری ادائیگیوں سے بھی قاصر ہے۔

    بین الاقوامی ادائیگیوں میں 100 ملین ڈالر سے اوپر کی رقوم واجب الادا ہیں، جس میں جہازوں اور انجن کے لیز کے پیسے، انٹر نیشنل ہیڈلنگ اور ایئر پورٹ چارجز اور قرضوں پر سود کی ادائیگیاں شامل ہیں، پاکستان میں ایف بی آر بھی پی آئی اے سے اربوں روپوں کا متقاضی ہے، 3 ارب روپے سے زائد فوری ادائیگی کرنی ہوتی ہے۔

    پی آئی اے کا بیڑا جو 31 جہازوں پر مشتمل ہے ابھی 20 جہازوں پر آ گیا ہے، اگر جلد اقدامات نہ کیے گئے تو پی آئی اے کا فلیٹ 14 جہازوں تک محدود ہو جائے گا، اس کے علاوہ مرمت کے حوالوں سے بوئنگ کا کمپونینٹ سپورٹ پروگرام اور ایئر بس انڈسٹریز کا سپورٹ پیکج بھی متاثر ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے آئے دن جہازوں کے خراب ہونے کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    قومی ایئر لائن نے سعودی عرب کو ساڑھے 4 کروڑ کی ادائیگیاں کرنی ہیں، ترکی کے استنبول گرانڈ ایئرپورٹ کو 30 لاکھ ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں، جب کہ لیز پر حاصل کیے گئے ڈھائی کروڑ ڈالر کے بھی واجبات ہیں۔

    پی آئی اے کے 4 عدد 777 طیارے پرزے اور مینٹننس نہ ہونے کی وجہ سے گراؤنڈ کر دیے گئے، ایئر بس 320 کے 4 عدد طیارے گراونڈ ہیں، جولائی 2020 میں پی آئی اے پر یورپ میں پابندی لگنے کی وجہ سے اربوں روپے نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، یورپ اور برطانیہ جانے والی پروازوں پر بندش کی وجہ سے 187 ارب کا نقصان ہو چکا ہے جس میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

    پی آئی اے کا مالی بحران سنگین ہوگیا

    پی آئی اے کا مجموعی طور پر خسارہ 112 ارب روپے سے تجاوز کر چکا ہے، ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کے مالی بحران کی سب سے بڑی وجہ ملکی معاشی صورت حال ہے، منفی کریڈٹ ریٹنگ زر مبادلہ کی قلت کی وجہ سے فارن کرنسی کا دباؤ ہے۔

    ترجمان نے حکومت پاکستان سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ جلد از جلد پی آئی اے کے معاشی معاملات کو حل کرنے کی کوشش کی جائے، پی آئی اے 2023 میں محصولات میں اچھا رہا ہے، لیکن سود کی ادائیگیوں کی وجہ سے پی آئی اے کو دباؤ اور ڈالر قلت کا شدید سامنا ہے۔

  • ایف بی آر نے پی آئی اے کے اعلیٰ افسران پر سنگین الزامات عائد کر دیے

    ایف بی آر نے پی آئی اے کے اعلیٰ افسران پر سنگین الزامات عائد کر دیے

    کراچی: قومی ایئر لائن کی انتظامیہ کی جانب سے 8 ارب روپے سے زائد ٹیکس کی عدم ادائیگی کے معاملے میں ایف بی آر نے پی آئی اے انتظامیہ کے خلاف کارروائی کے لیے ڈی جی ایف آئی اے کو مراسلہ لکھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے پی آئی اے کی اعلیٰ انتظامیہ پر منی لانڈرنگ، کرپشن چھپانے اور فارن ایکسچینج ریگولیشن کی خلاف ورزی کے سنگین الزامات عائد کر دیے ہیں، ریونیو ادارے کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے چیف فنانشل آفیسر اور جنرل منیجر اکاؤنٹنگ غیر قانونی کام میں ملوث ہیں۔

    ایف بی آر کی جانب سے لکھے گئے مراسلے کے مطابق قومی ایئرلائن فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 8 ہزار 845 ملین کی نادہندہ ہے، جب کہ ایئر لائن گزشتہ کئی ماہ سے واجبات ادا کرنے سے گریزاں نظر آ رہی ہے، اور اس کی انتظامیہ مبینہ طور پر سرکاری فنڈز کے خرد برد میں ملوث ہے۔

    ایف بی آر نے پی آئی اے کے 26 اکاؤنٹس منجمد کر دیے

    یہ مراسلہ ڈپٹی کمشنر اِن لینڈ ریونیو زون ون کراچی کی جانب سے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت تحقیقات کے لیے ارسال کیا گیا ہے، جس کی کاپی چیف فنانشل آفیسر کو بھی فراہم کی گئی ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پی آئی اے کی سینئر انتظامیہ پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 403 اور 409 کی خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہے، اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

  • ایف بی آر نے پی آئی اے کے 26 اکاؤنٹس منجمد کر دیے

    ایف بی آر نے پی آئی اے کے 26 اکاؤنٹس منجمد کر دیے

    کراچی: فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) نے عدم ادائیگی پر پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے 26 اکاؤنٹس منجمد کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے عدم ادائیگی پر قومی ایئرلائن کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے اس کے چھبیس اکاؤنٹس منجمد کر دیے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 8 ارب روپے ادا کرنے ہیں، قومی ایئر لائن نے اگست میں 2 ارب روپے ادائیگی کا وعدہ کیا تھا۔

    ایف بی آر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے انتظامیہ نے الگ اکاؤنٹ کھول کر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی رقم کا غلط استعمال کیا، جس پر قومی ایئر لائن کی سینئر قیادت کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے۔

  • پی آئی اے ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فی صد اضافہ؟

    پی آئی اے ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فی صد اضافہ؟

    کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کے ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فی صد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کا اہم ترین اعلیٰ سطح کا اجلاس آج لاہور میں طلب کر لیا گیا ہے، جس میں شرکت کے لیے سی ای او پی آئی اے، چیئرمین، سیکریٹری ہوابازی سمیت اعلیٰ افسران لاہور پہنچ گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فی صد تک اضافے کی تجویز ہے، اس سلسلے میں پی آئی اے انتظامیہ نے سفارش تیار کر لی ہے، پی آئی اے انتظامیہ نے تنظیم نو کے پلان پر بھی کام شروع کر دیا ہے۔

    انتظامیہ قومی ایئر لائن کی تنظیم نو سے متعلق بورڈ ارکان کو آگاہی دے گی، پی آئی اے کو مالی مشکلات، یورپ، امریکا کے لیے پروازوں کے معاملے پر بھی اجلاس میں غور ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے جہازوں میں ان فلائٹ انٹرٹیمنٹ منصوبے پر بھی تفصیل اجلاس میں شیئر کی جائے گی۔

  • موسم کی خرابی : متعدد پروازوں کے رُخ تبدیل

    موسم کی خرابی : متعدد پروازوں کے رُخ تبدیل

    کراچی : موسم کی خرابی اور تیز ہواؤں کے سبب پی آئی اے سمیت دیگر ایئرلائنز نے متعدد پروازوں کے رخ تبدیل  کردیے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ دبئی سے اسلام آباد اور لاہور آنے والی پروازوں کا رخ ملتان کی جانب موڑ دیا گیا۔

    ترجمان پی آئی اے کے مطابق ٹورنٹو سے لاہور آنے والی پرواز کو اسلام آباد جبکہ کراچی سے لاہور جانے والی پرواز کا رخ اسلام آباد موڑ دیا گیا۔

    اس کے علاوہ ابوظبی سے اسلام آباد آنے والی پروازوں کا رخ بھی ملتان کی جانب موڑ دیا گیا، لاہور سے مدینہ جانے والی پرواز3گھنٹے 20منٹ تاخیرکا شکار ہے۔

    پی آئی اے ترجمان کا کہنا ہے کہ لاہور سے ابوظبی جانے والی پرواز3 گھنٹے تاخیر، لاہور سے کراچی جانے والی پرواز2 گھنٹے 25منٹ تاخیر کا شکار ہے۔

    اس کے علاوہ کراچی سے لاہور جانے والی پرواز35 منٹ تاخیر کا شکار ہے جبکہ لاہور سے جدہ جانے والی پرواز آپریشنل وجوہات کی بنا پر منسوخ کردی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ ملک میں پیش آنے والا یہ پہلا یا دوسرا واقعہ نہیں اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ ملکی وغیرملکی پروازیں موسم کی خرابی اور تیزہواؤں کے باعث اپنا رخ اور مقررہ مقام تبدیل کرچکی ہیں۔

    یاد رہے کہ کے پی ٹی نے سمندری طوفان کے پیشِ نظر کراچی پورٹ پر ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ کراچی پورٹ ٹرسٹ کے مطابق 25 ناٹیکل میل سے تیزہواؤں کی صورت میں شپنگ سرگرمیاں معطل رہیں گی جب کہ 35ناٹیکل میل ہوا کی رفتار کی صورت میں کارگو جہازوں کے آپریشن روک دیے جائیں۔

  • ملائیشیا میں طیارہ روکے جانے پر پی آئی اے کا مؤقف

    ملائیشیا میں طیارہ روکے جانے پر پی آئی اے کا مؤقف

    کراچی: ملائیشیا کے شہر کوالالمپور میں پی آئی اے کا طیارہ روکنے کی خبر پر ترجمان پی آئی اے نے مؤقف جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ انجن لیزنگ کمپنی نے ملائیشیا کی ایک عدالت میں غلط اعداد و شمار جمع کروا کر حکم امتناعی حاصل کیا ہے۔

    ترجمان پی آئی اے عبداللہ خان کا کہنا ہے کہ کوالالمپور میں جو بوئنگ 777 طیارہ روکا گیا ہے وہ پی آئی اے کی اپنی ملکیت ہے، لیز کلیم کی 4.5 ملین ڈالر کی کل واجب الادا رقم 1.8 ملین ڈالر تھی، جو پی آئی اے کی جانب سے ادا کی جا چکی تھی۔

    ترجمان نے بتایا کہ واقعے کے بعد پی آئی اے نے کوالالمپور میں وکلا کے ذریعے عدالت سے رجوع کر لیا ہے اور یہ معاملہ اس وقت زیر سماعت ہے، ترجمان نے کہا اس طرح طیارہ رکوانے اور زبردستی پیسے نکلوانے کے معاملات دنیا میں کہیں دیکھنے میں نہیں آتے، خاص طور پر جب کہ لیزنگ کمپنی اور پی آئی اے دونوں ملائیشیا کی مقامی کمپیناں نہیں ہیں۔

    کوالالمپور ایئرپورٹ پر پی آئی اے کا مسافر طیارہ روک لیا گیا

    ترجمان عبداللہ خان کے مطابق روکی گئی پرواز کے مسافروں کو متبادل طیارے سے پہلے ہی وطن واپس پہنچا دیا گیا ہے، جب کہ مذکورہ طیارہ بھی جلد ہی کمرشل پرواز کے طور پر وطن واپسی کی پرواز بھرے گا۔

    واضح رہے کہ بی ایم ایچ رجسٹریشن نمبر کے حامل مذکورہ طیارے کو کوالالمپور میں ایئرپورٹ انتظامیہ نے دوسری بار روکا ہے۔

  • پی آئی اے نے روز ویلٹ ہوٹل کا نیا معاہدہ کر لیا

    پی آئی اے نے روز ویلٹ ہوٹل کا نیا معاہدہ کر لیا

    کراچی: قومی ایئرلائن نے امریکا میں روز ویلٹ ہوٹل کا نیا معاہدہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں پی آئی اے نے اپنے روز ویلٹ ہوٹل کا نیویارک سٹی ہیلتھ اینڈ ہاسپٹلز کارپوریشن نامی ادارے کے ساتھ نیا معاہدہ کر لیا ہے۔

    اس معاہدے کے تحت روز ویلٹ ہوٹل کو 3 سال کے لیے نیویارک سٹی ہیلتھ اینڈ ہاسپٹلز کارپوریشن چلائے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ سالانہ 5.4 ملین ڈالرز پر مبنی ہے۔

    معاہدے کے تحت امریکی فرم روز ویلٹ ہوٹل میں ہاؤسنگ مائگرنٹس کو رہائش فراہم کرے گی، 18 ماہ کی گارنٹی بھی امریکی فرم نے پی آئی اے انویسٹمنٹ منیجمنٹ کو دے دی ہے۔

    روز ویلٹ ہوٹل کی یونین سے بھی امریکی فرم نے سیٹلمنٹ معاہدہ کر لیا، پی آئی اے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس نئے معاہدے کے بعد اب روز ویلٹ ہوٹل دوبارہ کھل گیا ہے۔

    واضح رہے کہ پی آئی اے انتظامیہ سے امریکا میں روز ویلٹ ہوٹل کے متعلق پاکستان اسٹاک ایکسچینج انتظامیہ نے جواب طلب کیا تھا۔