Tag: PIA

پی آئی اے کا مکمل نام پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ہے۔ یہ پاکستان کی قومی ایئرلائن ہے اور ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن بھی ہے۔ پی آئی اے تقریباً 23 اندرون ملک اور 30 سے زائد بیرون ملک پروازیں چلاتی ہے جو ایشیا، یورپ اور جنوبی امریکہ تک جاتی ہیں۔

پی آئی اے اپنے مسافروں کو مختلف قسم کی سہولیات فراہم کرتی ہے جن میں شامل ہیں:

  • کوڈ شیئر: دنیا کی کئی بڑی ایئرلائنز کے ساتھ کوڈ شیئر کا معاہدہ کیا ہوا ہے جس سے مسافر دنیا کے مختلف حصوں میں آسانی سے سفر کر سکتے ہیں۔
  • مختلف کلاسز:  اپنے مسافروں کو مختلف کلاسز میں سفر کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے جن میں اکانومی، بزنس اور فرسٹ کلاس شامل ہیں۔
  • کیمپ اور ہوٹلز: ایئرلائن نے پاکستان کے مختلف شہروں میں کیمپ اور ہوٹلز بھی قائم کیے ہوئے ہیں۔
  • PIA
  • پی آئی اے PIA
  • وزیراعظم کی وطن واپسی پرچھتیس قسم کے کھانوں کا انتظام

    وزیراعظم کی وطن واپسی پرچھتیس قسم کے کھانوں کا انتظام

    جدہ :وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف کی وطن واپسی پر بھی ان کی کھانوں کی فرمائش کا سلسلہ جاری رہا اور یہ خواہشات قومی ایئرلائن کے عملے نے پوری کی ۔ وزیراعظم جدہ سے پی آئی اے کی پرواز پی کے7440کے ذریعے لاہور کیلئے روانہ ہونگے،

    بوئنگ 777طیارے کو وی وی آئی پی پرواز کا درجہ دیا گیا ہے، وزیر اعظم کی فرمائش پر چھتیس قسم کے کھانے جہاز پر لوڈ کئے گئے ہیں جس میں قورمہ، بریانی،چائنیز، کانٹی نینٹل فوڈ سمیت دیگر کھانے جہاز میں رکھے گئے ہیں وزیراعظم کی پسندیدہ ڈش پائے کو بھی مینو کا حصہ بنایا گیا ہے

    وزیراعظم کی خصوصی فرمائش پر سعودی عرب کی مشہور لبن لسی بھی رکھی گئی ہے وزیراعظم کے کھانوں پر پی آئی اے کے لاکھوں ریال خرچ ہوئے وزیراعظم کے ہمراہ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دو سو سے زائد زم زم کی بوتلیں اور پچاس سے زائد سوٹ کیس رکھے گئے ہیں پی آئی اے قوانین کے مطابق ایک مسافر کے ساتھ ایک آب زم زم کی بوتل لے جانے کی اجازت ہے.

    پرواز پی کے7440پر پندہ سے زائد ،کے حامل مسافروں کو آف لوڈ کیا گیا ہے یہ پندرہ مسافر وطن آنے سے محروم رہ گئے طیارے کو وی وی آئی پی درجہ دینے کیلئے ان مسافروں کو آف لوڈ کیا گیا ہے۔

  • نجی ایئرلائن بھی قومی ایئرلائن کےنقش قدم پرچل پڑی

    نجی ایئرلائن بھی قومی ایئرلائن کےنقش قدم پرچل پڑی

    دبئی : دبئی سے پشاورآنے والی نجی ایئرلائن کی پرواز نو گھنٹے بعد بھی منزل پرنہ پہنچ سکی۔دبئی ایئرپورٹ پرموجود مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرناپڑرہاہے۔نجی ایئرلائن بھی قومی ایئرلائن کےنقش قدم پر چل پڑی۔،طیاروں کی تاخیر معمول بن گئی ۔دبئی سے پشاورکیلئے اڑان بھرنےوالی نجی ایئرلائین کی پرواز نو گھنٹے بعدبھی منزل کی جانب روانہ نہ ہوسکی۔

    طیارےکو رات تین بجے پشاور کےلئے پروازکرناتھی۔صبح سات بجے مسافروں کو جہازمیں بٹھایاگیادوگھنٹے گزرجانے کے بعدنو بجے دوبارہ آف لوڈکرالیاگیا۔دبئی ایئرپورٹ پرموجود مسافروں کو شدید مشکلات کا سامناہے۔ عیدکی خوشیاں اپنوں کے ساتھ منانے والوں کا دیار غیر ایئرپورٹ پر کوئی پرسان حال نہیں، نجی ایئرلائن کا عملہ بھی طیارے کی روانگی سے متعلق کچھ بتانے سے قاصرہے۔

  • ایئرلیگ لاہور کے صدر اور ان کے بھائی کی ڈگری جعلی نکلی

    ایئرلیگ لاہور کے صدر اور ان کے بھائی کی ڈگری جعلی نکلی

    لاہور: وزیر اعظم کے قریبی رشتہ دار اور ایئرلیگ لاہور کے صدر احمدسلیم بٹ اور ان کے بھائی کی بی اے کی ڈگری جعلی نکلی۔

    ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی سی بی اے یونین ایئرلیگ لاہور کے صدر احمد سلیم بٹ اور انکے بھائی حامد سلیم بٹ کی بی اے کی ڈگری جعلی ثابت ہونے پر پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کردیئے گئے۔ ،

    ذرائع کے مطابق احمد سلیم بٹ وزیر اعظم کے قریبی رشتہ دار ہونے کی وجہ سے لاہور اسٹیشن منیجر منظور جونیئر نے ان کیخلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی بلکہ انہیں تمام مراعات دی جارہی ہیں ،ذرائع کے مطابق پی آئی اے قوانین کے مطابق جعلی ڈگری ثابت ہونے پر کسی بھی ملازم کو شوکاز نوٹس جاری کئے جائیں،  وہ بیرون ملک سفر نہیں کرسکتا، یہ دونوں بھائی وزیر اعظم کے رشتہ دار ہونے کی وجہ سے مانچسٹراور نیو یارک گئے تھے جو کہ خلاف قانون ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایئر لیگ لاہور کے صدر احمد سلیم بٹ اتوار کو وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کریں گے اور ایئرلیگ کے ملازمین کو جو جعلی ڈگری ثابت ہونے پر شوکاز دیا گیا ہے یا ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے، ان کی بحالی کیلئے بھی زور دیں گے۔

    واضح رہے کہ پی آئی اے میں تین سو سے زائد ملازمین کی ڈگری جعلی ثابت ہونے پر انہیں ملازمت سے فارغ کردیا گیا تھا۔

  • پی آئی اے سے پچاس فیصد ملازمین نکالنے کی تیاری

    پی آئی اے سے پچاس فیصد ملازمین نکالنے کی تیاری

    اسلام آباد :قومی فضائی کمپنی پی آئی اے سے پچاس فیصد ملازمین نکالنے کی تیاری کرلی گئی ہے ۔نجکاری کے وزیرِ مملکت محمد زبیر نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں جامع منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

    محمد زبیر نے برطانوی خبررساں ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں بتایا کہ بائیس جولائی کو مالیاتی مشیران کی تقرری کےساتھ ہی پی آئی اے کی نجکاری کےعمل کا باضابطہ آغاز ہو جائیگا۔جبکہ نجکاری کاعمل آئندہ سال جون تک مکمل کر لیاجائیگا۔اس دوران کمپنی کےچھبیس یا اکیاون فیصد حصص نجی کمپنی کو فروخت کر کے اس کی انتظامیہ بھی ان کے حوالےکر دیں گے۔

    نجکاری کے وزیر نے کہا کہ قابلِ فروخت حصص کی حتمی تعداد کا تعین مالیاتی مشیران کے مشورے سےکیا جائیگا۔پی آئی اے کی نجکاری سے قبل اس کی ری اسٹرکچرنگ کی جائے گی جس میں ملازمین کی چھانٹی کا عمل بھی شامل ہے۔انھوں نے کہا کہ پی آئی اے کے ملازمین کے لیےبہتر راستہ یہی ہے کہ وہ رضا کارانہ ریٹائرمنٹ کے پیکیج کو قبول کر لیں جو تیاری کے مراحل میں ہے۔

    ہم ایسےآپشنز پر بھی غورکر رہے ہیں جن کےذریعےان لوگوں کو نئی ملازمتیں تلاش کرنے میں ان کی مدد کریں۔پی آئی اے کی نجکاری سن 1992 سے نجکاری کمیشن کے ایجنڈے پر ہے تاہم اب تک کئی حکومتیں اس کی نجکاری میں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔