Tag: PIA

پی آئی اے کا مکمل نام پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ہے۔ یہ پاکستان کی قومی ایئرلائن ہے اور ملک کی سب سے بڑی ایئرلائن بھی ہے۔ پی آئی اے تقریباً 23 اندرون ملک اور 30 سے زائد بیرون ملک پروازیں چلاتی ہے جو ایشیا، یورپ اور جنوبی امریکہ تک جاتی ہیں۔

پی آئی اے اپنے مسافروں کو مختلف قسم کی سہولیات فراہم کرتی ہے جن میں شامل ہیں:

  • کوڈ شیئر: دنیا کی کئی بڑی ایئرلائنز کے ساتھ کوڈ شیئر کا معاہدہ کیا ہوا ہے جس سے مسافر دنیا کے مختلف حصوں میں آسانی سے سفر کر سکتے ہیں۔
  • مختلف کلاسز:  اپنے مسافروں کو مختلف کلاسز میں سفر کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے جن میں اکانومی، بزنس اور فرسٹ کلاس شامل ہیں۔
  • کیمپ اور ہوٹلز: ایئرلائن نے پاکستان کے مختلف شہروں میں کیمپ اور ہوٹلز بھی قائم کیے ہوئے ہیں۔
  • PIA
  • پی آئی اے PIA
  • اسلام آباد سے ابو ظہبی روانہ ہونے والی پرواز 15 گھنٹے تاخیر کا شکار

    اسلام آباد سے ابو ظہبی روانہ ہونے والی پرواز 15 گھنٹے تاخیر کا شکار

    اسلام آباد: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی اسلام آباد سے ابو ظہبی روانہ ہونے والی پرواز 15 گھنٹے تاخیر کا شکار ہے، مسافر سخت پریشانی کے عالم میں ایئرپورٹ پر محو انتظار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی اسلام آباد سے متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظہبی روانہ ہونے والی پرواز 15 گھنٹے تاخیر کا شکار ہے۔

    پی کے 261 کو 9 دسمبر رات 10 بجے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے روانہ ہونا تھا۔

    مسافروں کا کہنا ہے کہ تکنیکی فالٹ کا کہہ کر پہلے ڈھائی گھنٹے جہاز میں بٹھائے رکھا گیا، ڈھائی گھنٹے بعد لاؤنج میں منتقل کیا گیا۔

    مسافروں کا مزید کہنا ہے کہ ہر آدھے گھنٹے بعد مزید آدھے گھنٹے انتظار کا بتایا جاتا ہے۔

  • پی آئی اے کی جانب سے ’کسٹمر کئیر ویک‘ کا آغاز

    پی آئی اے کی جانب سے ’کسٹمر کئیر ویک‘ کا آغاز

    کراچی : قومی ایئر لائن پی آئی اے نے اپنے کاروبار کے فروغ اور مسافروں کو راغب کرنے کے لیے کسٹمر کئیر ویک کا آغاز کردیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ادارے نے یہ اقدام کسٹمر کیئر سروس پر توجہ مرکوز کرنے کی حکمت عملی کے تحت اٹھایا ہے۔

    جس کے پہلے مرحلے میں انتظامیہ کی جانب سے اپنے مسافروں کی دلجوئی اور ان کی مہمان نوازی کیلئے آج سے کسٹمر کیئر ویک منانے کا فیصلہ کیاگیا۔

    کسٹمر کیئر ویک 29 نومبر سے 4 دسمبر تک پوری دنیا میں موجود پی آئی اے نیٹ ورک اور اس کی تمام پروازوں پر منایا جارہا ہے۔ کسٹمر کیئر ویک کا انعقاد پی آئی اے کے شعبہ ایچ آر کی سربراہی میں کیا جارہا ہے جس کا موٹو سروس ود اے اسمائل ہے۔

    کسٹمر کیئر ویک کے دوران پی آئی اے ملازمین کی جانب سے مسافروں کی مہمان نوازی اور دیکھ بھال میں سبقت لے جانے پر ان کو انعامات بھی دیے جائیں گے۔ کسٹمر کیئر ویک کے دوران مسافروں کیلئے بھی کثیر تعداد میں تحائف اور انعامات مختص کیے گئے ہیں۔

    اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ کسٹمر کیئر ویک میں ملازمین کو حاصل کردہ تربیت ادارے کی خدمات کے معیار میں خاطر خواہ اضافہ کرے گی۔

    اس سلسلے میں ملک بھر کے ایئر پورٹس پر تعینات پی آئی اے عملے کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ پی آئی اے کسٹمر کیئر ویک ’مسکراہٹ کے ساتھ خدمت‘ کے نام سے منائیا جارہا ہے، اعلیٰ کارکردگی والے پی آئی اے اسٹاف کو سرٹیفکیٹ اور کیش ایوارڈ دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ پی آئی اے کے چیف ایچ آر افسر ایئر کموڈور عامر الطاف نے گزشتہ روز کسٹمر کیئر ویک منانے سے متعلق سرکلر بھی جاری کر دیا تھا۔

  • مقابلے کی دوڑ، پی آئی اے کا نئی تکنیک آزمانے کا فیصلہ

    مقابلے کی دوڑ، پی آئی اے کا نئی تکنیک آزمانے کا فیصلہ

    کراچی: ملکی ایئر لائنز انڈسٹری میں مقابلے کی دوڑ کے پیش نظر پی آئی اے نے بزنس حاصل کرنے کے لیے نئی تکنیک آزمانے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن پی آئی اے نے کسٹمر کیئر سروس پر توجہ مرکوز کرنے کی حکمت عملی تیار کر لی، پہلے مرحلے میں پی آئی اے انتظامیہ نے کسٹمر کیئر ویک منانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    پی آئی اے 28 نومبر سے 4 دسمبر تک کسٹمر کیئر ویک منائے گی، اس سلسلے میں ملک بھر کے ایئر پورٹس پر تعینات پی آئی اے عملے کو ہدایات جاری کر دی گئیں۔

    پی آئی اے کسٹمر کیئر ویک ’مسکراہٹ کے ساتھ خدمت‘ کے نام سے منائے گی، اعلیٰ کارکردگی والے پی آئی اے اسٹاف کو سرٹیفکیٹ اور کیش ایوارڈ دیا جائے گا۔

    پی آئی اے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مقابلے کی دوڑ میں اپنے پی آئی اے نے کسٹمر سروس پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی، پی آئی اے کے چیف ایچ آر افسر ایئر کموڈور عامر الطاف نے کسٹمر کیئر کا ہفتہ منانے سے متعلق سرکلر بھی جاری کر دیا۔

  • 11 ماہ کے دوران پی آئی اے کے طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے 57 واقعات رپورٹ

    11 ماہ کے دوران پی آئی اے کے طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے 57 واقعات رپورٹ

    کراچی: ملک کے مختلف ایئرپورٹس پر طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں تسلسل سے اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ 11 ماہ کے دوران پی آئی اے کے طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے 57 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے نے طیاروں سے پرندوں کے ٹکرانے کے واقعات پر مبنی اعداد و شمار جاری کر دیے، سب سے زیادہ واقعات لاہور ایئر پورٹ پر واقع ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق جنوری تا اکتوبر53 اور نومبر میں 4 واقعات رپورٹ ہوئے، طیاروں سے پرندے ٹکرانے کی وجہ سے قومی ایئرلائن کو لاکھوں ڈالر نقصان کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

    پرندے ٹکرانے کے سب سے زیادہ 21 واقعات طیاروں کے لینڈنگ کے دوران ہوئے، دوران اپروچ 12 اور ٹیک آف کے وقت طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے 8 واقعات رپورٹ ہوئے۔ پی آئی اے کے مطابق پرندے ٹکرانے سے پانچ طیاروں کو نقصان پہنچا، زیادہ تر واقعات میں طیارے بڑے نقصان سے محفوظ رہے۔

    کراچی ایئرپورٹ پر جنوری سے اکتوبر تک پرندے ٹکرانے کے 6 واقعات ہوئے، رواں ماہ 2 واقعات ہوئے، مجموعی طور پر 8 طیاروں کے پرندے ٹکرانے کے واقعات رپورٹ ہوئے۔

    لاہور میں جنوری تا اکتوبر 23 اور نومبر میں 2 واقعات رپورٹ ہوئے، مجموعی طور پر 25 واقعات رپورٹ ہوئے، اسلام آباد ایئر پورٹ پر 10 ماہ کے دوران 8 واقعات رپورٹ ہوئے، فیصل آباد ایئرپورٹ پر 1، سکھر 1، کوئٹہ 7، پشاور 4 جب کہ دمام میں ایک واقعہ رپورٹ ہوا۔

    جن طیاروں کو پرندے ٹکرانے سے نقصان پہنچا، ان میں پی آئی اے کے اے ٹی آر، بوئنگ 777، ایئر بس 320 طیارے شامل ہیں۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے باعث قومی ایئر لائن کو اضافی اخراجات برداشت کرنا پڑتے ہیں، اور اس سے پروازوں کا شیڈول بھی متاثر ہوتا ہے۔

  • یورپی روٹس پر سفری سہولیات کی فراہمی کے لیے قومی ایئر لائن کا اہم قدم

    یورپی روٹس پر سفری سہولیات کی فراہمی کے لیے قومی ایئر لائن کا اہم قدم

    کراچی: یورپی روٹس پر سفری سہولیات کی فراہمی کے لیے قومی ایئرلائن نے چارٹر آپریٹرز سے پیش کشیں طلب کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے یورپی روٹس پر پروازیں آپریٹ کرنے کے معاملے میں قومی ایئر لائن نے چارٹر پروازوں کے لیے مختف ایئر لائنز اور چارٹر آپریٹرز سے پیش کشیں طلب کر لی ہیں۔

    طلب کردہ پیش کشوں میں طیاروں کا یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی سے سرٹیفائیڈ ہونا ضروری قرار دیا گیا ہے۔

    قومی ایئر لائن کو چارٹر پروازوں کے لیے 250 سے زائد نشستوں کے حامل وائڈ باڈی طیاروں کی آفرز درکار ہیں، چارٹر آپریشن کے لیے درکار طیاروں کو سال 2004 ساختہ ہونا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔

    چارٹر آپریشن کی 6 ماہ پر مبنی مدت دسمبر 2022 تا مئی 2023 مقرر کی گئی ہے۔

    چارٹر آپریشن کے ذریعے قومی ایئر لائن کے مسافروں کو برطانیہ اور یورپی سیکٹرز پر براہ راست سفری سہولیات دستیاب ہوں گی۔

  • سی اے اے : فلائٹ سیفٹی مانیٹر کرنیوالا محکمہ دو سال سے سربراہ سے محروم

    سی اے اے : فلائٹ سیفٹی مانیٹر کرنیوالا محکمہ دو سال سے سربراہ سے محروم

    کراچی : سول ایوی ایشن اتھارٹی کی عدم توجہی کے باعث سول ایوی ایشن کا ائیر لائنز کی فلائٹ سیفٹی کو مانیٹر کرنے والا محکمہ سربراہ سے محروم ہے، ڈائریکٹر فلائٹ اسٹینڈرڈز کا عہدہ دو سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود تاحال خالی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور پی آئی اے پر یورپی یونین اور برطانوی پابندی کے باوجود سول ایوی ایشن اتھارٹی کے عہدیداران کی مسئلے کے حل کیلئے عدم توجہی برقرار ہے۔

    سول ایوی ایشن کا ائیرلائنز کی فلائٹ سیفٹی کو مانیٹر کرنے والا محکمہ اپنے سربراہ سے محروم ہے، ڈائریکٹر فلائٹ اسٹینڈرڈز کا عہدہ دو سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود تاحال پر نہیں کیا جاسکا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ فلائٹ انسپکٹر افتخار عثمانی کو عارضی طور پر چارج دیا گیا ہے مگر اہلیت نا ہونے کے باعث انہیں مستقل نہیں کیا جارہا۔

    اس اہم عہدے کے خالی ہونے پر سول ایوایشن اتھارٹی کے یورپی پابندی اٹھوانے کے اقدامات کی سنجیدگی پر سوالات اٹھ گئے، سول ایوایشن نے خلاف ضابطہ ائیرلائنز میں مختلف عہدوں پر ہم خیال عملے کی تعیناتی کی احکامات بھی جاری کرنا شروع کردیئے۔

    سول ایوی ایشن میں انسپکٹرز کی تعداد میں شدید کمی ہے جس سے ائیرلائنز کا کام متاثر ہورہا ہے، مختلف ائیرلائنز کا 130 سے زائد کیبن کریو انسپکٹرز کی کمی کے باعث وقت پر چیک نہ ہونے پر ڈیوٹی سے محروم ہے جس سے ائیرلائنز کو کافی نقصان کا سامنا ہے۔

    فضائی عملے کے وقت پر چیک نہ ہونے اور اس کے نتیجہ میں گراونڈ ہونے کے باعث ائیرلائنز کا آپریشن متاثر ہورہا ہے، افتخار عثمانی کی ایماء پر جان بوجھ کر چھٹی کے دن چیک رکھے جاتے ہیں جن سے انسپکٹرز دوگنا الاؤنس وصول کرتے ہیں۔

    سول ایوایشن کے پاس پائلٹس کے امتحان اور چیکس کیلئے صرف تین انسپکٹرز ہیں جن میں سے ایک نوکری سے استعفیٰ دے چکا ہے، دوسرا ریٹائرمنٹ پر چلا گیا ہے،600 سے زائد پائلٹس کیلئے صرف ایک انسپکٹر سال کے ہر روز دو چیک فی دن بھی رکھے جائیں تو پورا نہیں ہوتا۔

    انسپکٹرز کی کمی اور سربراہ کی غیر موجودگی سول ایوایشن انتظامیہ کی جانب سے فضائی سیفٹی سے متعلق اقدامات پر شدید سوالیہ نشان ہے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق ڈائریکٹر فلائٹ اسٹینڈرڈ کی بھرتی کیلئے اخبارات میں اشتہارات دیے گئے ہیں۔

    22مئی کو اشتہار کے ذریعے امیدواروں کی فہرست شارٹ لسٹ کی گئی تھی جس میں سے کوئی بھی معیار پر پورا نہیں اترا تھا اس لیے دوبارہ سے اشتہار جاری کیا گیا ہے، ڈائریکٹر فلائٹ اسٹینڈرڈ کیلئے افتخار عثمانی بھی امیدوار تھے اوران کا نام بھی شارٹ لسٹ میں تھا۔

  • پاکستان سے ترکیہ جانیوالے مسافروں کیلئے اچھی خبر آگئی

    پاکستان سے ترکیہ جانیوالے مسافروں کیلئے اچھی خبر آگئی

    کراچی : پی آئی اے نے 14 نومبر سے ترکیہ کیلئے پروازوں کا اعلان کردیا، ہفتہ وار 6پروازیں استنبول کیلئے آپریٹ کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ترکیہ جانیوالے مسافروں کیلئے اچھی خبر آگئی ، پی آئی اے نے 14نومبر سے ترکیہ کیلئے پروازوں کا اعلان کردیا۔

    ترجمان نے بتایا کہ ہفتہ وار 6پروازیں استنبول کیلئے آپریٹ کی جائیں گی ، 4پروازیں اسلام آباد سے 2پروازیں لاہور سے آپریٹ ہوں گی، استنبول کیلئے پی آئی اے جدید طیارے ایئر بس 320استعمال کرے گا۔

    ترکیہ کا فلائٹ آپریشن یورپ اور برطانیہ کے فلائٹ آپریشن پابندی کے باعث زیادہ تر مسافروں کو استنبول لایا جائے گا اور ترکش ائیر سیکوڈشئیرنگ کے ذریعے برطانیہ اور یورپ پہنچایا جائے گا۔

    استنبول ائیرپورٹ پر پاکستانی مسافروں کے لئے خصوصی کاونٹرز بھی بنائیں جائیں گے تاکہ یورپ، برطانیہ جانے والے مسافروں کو سہولت مہیا کی جائے گی۔

    ترکیہ کا فلائٹ آپریشن شروع کرنے سے مسافروں کو سہولت اورکاروبار کے حوالے سے بھی پی آئی اے کو زرمبادلہ حاصل ہوگا۔

  • پی آئی اے یورپی ایوی ایشن کا اعتماد بحال کرنے میں ناکام

    پی آئی اے یورپی ایوی ایشن کا اعتماد بحال کرنے میں ناکام

    کراچی: یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی یورپ کے لیے پروازیں بحال کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سول ایوی ایشن اعتماد بحال کرنے میں ناکام رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ایاسا) نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی یورپ کے لیے پروازیں بحال کرنے سے پھر انکار کردیا۔

    پاکستان سول ایوی ایشن حکام رجسٹریشن اور اوور سائٹ معاملات پر اعتماد بحال کرنے میں تاحال ناکام رہا۔

    یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے اعتماد بحال کرنے تک پاکستان کے آن سائٹ دورے سے بھی انکار کردیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ایاسا نے کہا ہے کہ اوور سائٹ اور رجسٹریشن سے متعلق اقدامات کرنے تک پروازیں بحال نہیں کر سکتے۔

    ایاسا کا کہنا ہے کہ پاکستان سی اے اے کے ابتدائی اقدامات تک پی آئی اے کی یورپ پروازوں کی بحالی ناممکن ہے۔

    خیال رہے کہ جعلی لائسنس والے پائلٹس کے معاملے پر یورپی ایوی ایشن ایجنسی نے پی آئی اے پر جولائی 2020 سے پابندی عائد کر رکھی ہے، یورپی ممالک اور برطانیہ میں پابندی سے اب تک پی آئی اے کو 150 ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔

    پی آئی اے کی یورپ میں پروازیں بحال کرنے سے قبل، ایاسا، پاکستان سی اے اے اور پی آئی اے کا آن سائٹ آڈٹ کرے گا۔

    سی اے اے حکام نے پی آئی اے کے یورپ آپریشن کی بحالی کے لیے پہلے مارچ 2021، پھر نومبر 2021، پھر مارچ 2022 اور اب نئی تاریخ مارچ 2023 دی ہے۔

    یورپی سیفٹی ایجنسی نے واضح طور پر بتا دیا ہے کہ پاکستان سول ایوی ایشن اعتماد بحال کرنے میں ناکام ہے اور فی الحال ایاسا کا آڈٹ کے لیے پاکستان آنے کا بھی کوئی امکان نہیں۔

    ترجمان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ایاسا کے دورے سے متعلق کام کیا جارہا ہے۔

  • پی آئی اے نے اپنی لندن کی 7 لینڈنگ سلاٹس 2 غیر ملکی ایئر لائنز کو دے دیں

    پی آئی اے نے اپنی لندن کی 7 لینڈنگ سلاٹس 2 غیر ملکی ایئر لائنز کو دے دیں

    کراچی: قومی ایئر لائن (پی آئی اے) نے اپنی لندن کی 7 لینڈنگ سلاٹس 2 غیر ملکی ایئر لائنز کو دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کی جانب سے پی آئی اے کی پابندیوں کے باعث لندن کے ہیتھرو ایئر پورٹ پر لینڈنگ سلاٹس کے سلسلے میں پی آئی اے نے غیر ملکی ایئر لائنز کے ساتھ معاہدہ کر لیا۔

    پی آئی اے نے لندن ہیتھرو ایئر پورٹ کی 6 عدد سلاٹس ترکش ایئر لائن اور ایک عدد سلاٹس کویت ایئر ویز کو 6 ماہ کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔

    پی آئی اے کے سی ای او اور چیف کمرشل آفیسر معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے استنبول پہنچ گئے، معاہدے پر دستخط کے بعد پی آئی اے کے سلاٹس محفوظ ہو جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق لندن ہیتھرو ایئر پورٹ نے پی آئی اے کی بیش قیمت لینڈنگ سلاٹس کو پابندیوں کے باعث استعمال نہ کرنے کی وجہ سے منسوخی کی درخواست کر دی تھی، سلاٹس کی منسوخی کے باعث پی آئی اے کا لندن کے ہیتھرو ایئر پورٹ پر مستقبل کا آپریشن متاثر ہو جاتا، اور پی آئی اے کو دوسرے درجے کی ایئر پورٹس گیٹوک یا لوٹن منتقل ہونا پڑتا۔

    پی آئی اے انتظامیہ نے اپنے پرکشش سلاٹس کو محفوظ کرنے کے لیے دوسری ایئر لائنز کے ساتھ بات چیت شروع کر رکھی تھی، قومی ایئر لائن اپنی کم از کم لازمی 7 عدد سلاٹس کو دوسری ایئر لائنز کو عارضی طور پر منتقل کرنا چاہتا تھا۔

    واضح رہے یورپین یونین و برطانوی حکام نے پائلٹ لائسنس معاملے پر پاکستان سول ایوی ایشن کی زیر نگرانی تمام ایئر لائنز پر پابندی لگا رکھی ہے، پابندی کے خاتمے سے متعلق پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی اڑھائی سال گزرنے کے باوجود یورپی اور برطانوی حکام کو مطمئین نہیں کر پایا۔

  • یورپی، برطانوی اور امریکی فضائی آپریشن کی بحالی: پی آئی اے نے بڑا فیصلہ کرلیا

    یورپی، برطانوی اور امریکی فضائی آپریشن کی بحالی: پی آئی اے نے بڑا فیصلہ کرلیا

    کراچی: پی آئی اے نے یورپی، برطانوی اور امریکی فضائی آپریشن کی بحالی کیلئے اقدامات تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن  پی آئی اے نے یورپی، برطانوی اور امریکی فضائی آپریشن کی بحالی کیلئے اقدامات تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اس سلسلے میں پاکستانی ایوی ایشن حکام کی ٹیم برسلزروانہ ہوگی ، جہاں ٹیم یورپی فضائی ایجنسی کو آپریشن بحال کرنے کیلئے اقدامات پر آگاہ کرے گی۔

    پی آئی اے اور وزارت ہوابازی کی ٹیم امریکا ستمبر میں روانہ ہوگی جبکہ ہیتھرو ایئرپورٹ کے سلاٹس کو محفوظ بنانے کیلئے پی آئی اے ٹیم فوری طور پر برطانیہ جائے گی۔

    یاد رہے رواں سال جون میں یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کی تھرڈ کنٹری آپریٹرز سے متعلق ریگولیشن کے تحت پروازوں پر پابندی اٹھانے سے قبل پی آئی اے کا آڈٹ لازمی ہوگا۔،

    ایجنسی کے مطابق یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی پاکستان سی اے اے اور کے حالیہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن اکاؤ کے آڈٹ کا جائزہ لے گی۔

    ادارے کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے آڈٹ کے علاوہ پاکستان کی طرف سے مزید پیش رفت کا بھی جائزہ لینا ضروری ہے۔

    سی اے اے اور پی آئی اے کی طرف سے کئے گئے اقدامات پر غور اور جائزہ لیا جائے گا اور اس تمام پیش رفت کا جائزہ لیکر پی آئی اے کی یورپ کے لیے براہ راست پروازوں پر پابندی ہٹانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔