Tag: Picture

  • گاڑی کی اس تصویر میں کیا گڑبڑ ہے؟

    گاڑی کی اس تصویر میں کیا گڑبڑ ہے؟

    پہیلیاں بوجھنا دماغی صحت کے لیے نہایت فائدہ مند ہوتا ہے کیونکہ اس سے دماغ فعال ہوتا ہے، ماہرین کے مطابق اپنے ذہن کو مشکل میں ڈالنے والی پہیلیاں بوجھتے رہنا چاہیئے۔

    تصویری پہیلیاں انسان کی ذہنی صلاحیتوں کو پرکھنے اور ان کو بہتر بنانے کے لیے فائدے مند ثابت ہوتی ہیں، اس لیے آج ہم ایک پہیلی لائے ہیں جو آپ کی ذہنی قابلیت کو ٹیسٹ کرے گی۔

    اس تصویر کو غور سے دیکھیں اور چھپے ہوئے راز کو تلاش کریں کہ اس پرانی نظر آنے والی گاڑی میں ایسی کیا بات ہے جس کو تلاش کرنا اتنا مشکل ہے۔

    اگر آپ تھوڑا غور کریں تو آپ درست جواب تک پہنچ سکتے ہیں۔

    اس کا جواب یہ ہے کہ کار کی ایک ہیڈ لائٹ بالکل ٹھیک ہے لیکن دوسری ہیڈ لائٹ میں کچھ گڑ بڑ ہے، کار کی دوسری ہیڈ لائٹ میں کار کے مالک نے ایک بوتل کاٹ کر لگائی ہے جسے دیکھ کر اندازہ نہیں لگایا جاسکتا کہ یہ بوتل ہے یا پھر ہیڈ لائٹ۔

  • کیا آپ اس تصویر میں چوزہ ڈھونڈ سکتے ہیں؟

    کیا آپ اس تصویر میں چوزہ ڈھونڈ سکتے ہیں؟

    بغور مشاہدہ کرنے کی عادت زندگی میں بہت آسانیاں پیدا کرسکتی ہے، اس سے نہ صرف آگے آنے والی صورتحال کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے بلکہ دماغ بھی تیز ہوتا ہے۔

    تو مندرجہ ذیل تصویر بھی ایسی ہی ہے جسے آپ نے بغور دیکھنا ہے۔

    اس تصویر میں ایک چوزہ چھپا ہوا ہے، آپ کو اسے تلاش کرنا ہے۔

    کیا آپ اسے ڈھونڈ سکے؟

    اگر آپ نہیں ڈھونڈ سکے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اس تصویر کو بغور دیکھنے میں ناکام رہے۔

  • اس تصویر میں کتنے چہرے ہیں؟

    اس تصویر میں کتنے چہرے ہیں؟

    انٹرنیٹ پر اکثر ایسی تصاویر وائرل ہوجاتی ہیں جو نظروں کو دھوکا دیتی ہیں اور بغور دیکھنے پر ان کے پس پردہ معنی کچھ اور نکلتے ہیں۔

    یہ تصویر بھی ایسی ہی ہے جسے دیکھ کر آپ کو بتانا ہے کہ اس میں کتنے چہرے موجود ہیں۔

    بظاہر دیکھنے میں تصویر کسی لڑکی کے سر کے پچھلے حصے کی ہے، لیکن آپ کو اسے مزید غور سے دیکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس میں ایک چہرہ اور چھپا ہوا ہے۔

    کیا آپ اسے ڈھونڈ پائے؟

  • بھارت : علامہ اقبالؒ کی تصویر لگانے پر آر ایس ایس کی ہنگامہ آرائی

    بھارت : علامہ اقبالؒ کی تصویر لگانے پر آر ایس ایس کی ہنگامہ آرائی

    بنارس : بھارت کیلئے ملی نغمہ لکھنے والے علامہ اقبالؒ کی تصویر تنگ نظر اور شر پسند عناصر کو ہضم نہ ہوسکی، یوم اردو کے سیمینار کے موقع پر علامہ اقبالؒ کی تصویر پر ہنگامہ کھڑا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق "سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا” جیسا قومی ترانہ لکھنے والے شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کی تصویر تنگ نظر ہندوؤں کو ایک نہ بھائی۔

    بنارس ہندو یونیورسٹی نے آن لائن سیمینار کے پوسٹر پر علامہ اقبالؒ کی تصویر استعمال کرنے کی تفتیش کا حکم دیا ہے۔ شعبہ اردو کے سربراہ کو متنبہ کیا گيا ہےجس کے بعد انہوں نے غلطی تسلیم کرتے ہوئے معافی طلب کی ہے۔

    شمالی بھارت کی معروف بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) میں نو نومبر منگل کے روز یوم اردو کی مناسبت سے ایک آن لائن سیمینار منعقد کیا گیا تھا۔

    جس کے لیے منتظمین نے شاعر مشرق کہلائے جانے والے علامہ اقبالؒ کی ایک تصویر بھی استعمال کی۔ نو نومبر کے دن ہی اقبال کا یوم پیدائش بھی ہوتا ہے اور اسی مناسبت سے اردو کے پروگرام میں عموماً اقبالؒ کی تصویر استعمال بھی ہوتی ہے۔

    لیکن بھارت میں سخت گیر ہندو نظریاتی تنظیم آر ایس ایس سے وابستہ طلبہ تنظیم "اکھل بھارتی ودھارتی پریشد’ ( اے بی پی) کو اس بات پر سخت اعتراض تھا کہ سیمینار کے پوسٹر پر یونیورسٹی کے بانی پنڈت مدن موہن مالویہ کی تصویر کے بجائے اقبال کی تصویر کیوں لگائی گئی۔ تنظیم نے اس پر ہنگامہ کیا اور اس طرح شاعر محمداقبالؒ کی تصویر کو ہٹا دیا گیا۔

    یونیورسٹی انتظامیہ نے اس حوالے سے شعبہ اردو کے سربراہ پروفیسر آفتاب احمد کو متنبہ کرتے ہوئے ایک وضاحتی نوٹس جاری کیا ہے اور اس پورے معاملے کی تفتیش کا حکم دیا گیا ہے۔ تفتیش کرنے والی کمیٹی کو تین دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔ اس دوران پروفیسر آفتاب نے واقعے  پر معذرت پیش کرتے ہوتے کہا ہے کہ ان کا مقصد کسی کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔

    شعبہ اردو کا موقف
    بہرحال آن لائن سیمینار شاعر اقبال کی تصویر کے بغیر ہوا۔ اس سیمینار میں شامل ایک طالب علم نے ڈی ڈبلیو اردو سے بات چیت میں کہا کہ ویبینار تو ہو گیا تاہم یونیورسٹی میں اس حوالے سے اب بھی ہنگامہ جاری ہے اسی لیے وہاں میڈیا کی بھی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔

    اس حوالے سے شعبہ اردو سے رابطے کی ڈی ڈبلیو کی تمام کوششیں رائیگاں گئیں، تاہم بھارتی میڈیا میں پروفیسر آفتاب احمد کے بعض بیانات ضرور شائع ہوئے ہیں۔

    انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھارت میں بہت سے لوگ یہ کہتے ہیں کہ تقسیم ہند کے بعد اقبال پاکستان چلے گئے تھے جبکہ،’’اقبال کا انتقال تقسیم سے کافی پہلے سن 1938 میں ہی ہو گیا تھا۔ ہم اقبال کے بارے میں  ایک شاعر اور ادیب کی حیثیت سے پڑھاتے ہیں، جنہوں نے ‘سارے جہاں سے اچھا ہندوستان’ جیسا قومی ترانہ لکھا تھا۔”

  • اس تصویر میں کیا گڑبڑ ہے؟

    اس تصویر میں کیا گڑبڑ ہے؟

    انٹرنیٹ پر اکثر اوقات ایسی چیزیں وائرل ہوجاتی ہیں جو ذہن اور نگاہوں کو دھوکا دیتی ہیں، یہ تصویر بھی کچھ ایسی ہی ہے۔

    اس تصویر میں ایک گڑبڑ ہے اور اس نے انٹرنیٹ پر متعدد افراد کے ذہنوں کو الجھا کر رکھ دیا ہے۔

    اس تصویر کو کچھ عرصہ قبل ایک ویب سائٹ پر پوسٹ کیا گیا تھا، تصویر میں لوگ کسی بس اسٹاپ پر کھڑے ہیں مگر اس میں ایک غیر معمولی چیز چھپی ہوئی ہے۔

    ذرا غور کریں۔

    کیا آپ نے اس گڑبڑ کو پکڑ لیا؟

    تصویر کو غور سے دیکھیں، خاص طور پر تصویر کے درمیان میں۔

    آپ دیکھیں گے کہ وہاں کسی کا سایہ تو نظر آرہا ہے مگر وہ شخص نہیں جس کا سایہ وہاں ہے۔

    اب یہ کیسے ہوا یہ تو واضح نہیں مگر بظاہر یہ فوٹو شاپ کا کمال لگتا ہے۔

  • اس تصویر میں سانپ کہاں ہے؟

    اس تصویر میں سانپ کہاں ہے؟

    اس تصویر میں ایک سانپ چھپا ہواہے مگر کیا آپ اسے دیکھ سکتے ہیں؟

    یہ سانپ آنکھوں کے سامنے ہی موجود ہے مگر رنگ کی وجہ سے بیشتر افراد اس کو دیکھ نہیں پاتے۔ اسی وجہ سے یہ تصویر انٹرنیٹ پر لوگوں کی ذہنی آزمائش کے لیے اچھی ورزش ثابت ہورہی ہے۔

    کیا آپ یہ ذہنی ورزش کرسکتے ہیں؟

    اگر آپ کو ڈھونڈنے میں مشکل پیش آرہی ہے تو اس کا جواب آپ نیچے دیکھ سکتے ہیں۔

    اس طرح کے تصویری معمے آج کل انٹرنیٹ پر بہت زیادہ مقبول ہورہے ہیں اور اکثر صارفین اپنے جواب کو ہر صورت میں درست ثابت کرنے پر بھی تل جاتے ہیں۔

  • ماہرہ کی نانی ان کا ہاتھ دیکھ کر کیا کہتی ہیں؟

    ماہرہ کی نانی ان کا ہاتھ دیکھ کر کیا کہتی ہیں؟

    معروف پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کا کہنا ہے کہ ان کی نانی روزانہ ان کا ہاتھ دیکھتی ہیں اور ایک ہی بات دہراتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معروف پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک دلچسپ تصویر شیئر کی۔

    ماہرہ نے اپنی نانی کی تصویر شیئر کی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نانی ان کا ہاتھ تھام کر اسے بغور دیکھ رہی ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Mahira Khan (@mahirahkhan)

    ماہرہ نے لکھا کہ میری نانی تقریباً روز ہی میرا ہاتھ پڑھ کر ایک ہی بات کہتی ہیں، دل تو اچھا ہے۔

    انہوں نے اپنی پوسٹ میں نانی سے اظہار محبت بھی کیا۔ پوسٹ کو تقریباً ڈیڑھ لاکھ بار پسند کیا گیا اور متعدد لوگوں نے اس پر کمنٹس کیے۔

  • خاتون نے سی وی بھیجتے ہوئے بڑی غلطی کردی، کیا آپ کے ساتھ کبھی ایسا ہوا ہے؟

    خاتون نے سی وی بھیجتے ہوئے بڑی غلطی کردی، کیا آپ کے ساتھ کبھی ایسا ہوا ہے؟

    ملازمت کے لیے بھیجی جانے والی سی وی کو بہت دھیان سے بنانا پڑتا ہے تاکہ کہیں کوئی معمولی سی غلطی ملازمت دینے والے پر آپ کا غلط تاثر نہ چھوڑے، سی وی میں غلطی سے ملازمت ملنے کا امکان کم ہوجاتا ہے۔

    ایسا ہی کچھ ایک خاتون کے ساتھ ہوا جن کی سی وی پر ایک غلطی نے ایک طرف تو انہیں نقصان پہنچایا تو دوسری جانب وہ خود بھی اپنی بے دھیانی دیکھ کر حیران رہ گئیں۔

    میریسا نامی ان خاتون نے گوگل پر دستیاب بنی بنائی سی وی کا ٹیمپلیٹ اٹھایا اور اس میں سے پہلے سے موجود تفصیلات کی جگہ اپنی معلومات لکھ دیں۔

    لیکن وہ دیگر چیزوں کو درست کرنے میں اتنی مصروف رہیں کہ ٹیمپلیٹ میں موجود تصویر ہٹا کر اپنی تصویر لگانا بھول گئیں۔

    مذکورہ تصویر گلے میں اسٹیتھو اسکوپ پہنے ایک ڈاکٹر کی تھی جبکہ خاتون ایک ٹیچر کی اسامی کے لیے اپلائی کر رہی تھیں۔ جب انہوں نے سی وی ارسال کردی تب انہیں احساس ہوا کہ وہ کیا غلطی کر بیٹھی ہیں۔

    اپنی یہ بھول انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شیئر کی جس پر صارفین نے مختلف مزاحیہ تبصرے کیے، لوگوں نے ان سے اظہار افسوس بھی کیا۔

  • پہیلی: اس تصویر میں کتنے چہرے چھپے ہیں؟

    پہیلی: اس تصویر میں کتنے چہرے چھپے ہیں؟

    مختلف پہیلیاں اور معمے حل کرنا دماغ کے لیے بہترین ورزش ہوسکتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ دماغی طور پر فعال رہنے اور مختلف دماغی بیماریوں سے بچنے کے لیے مختلف دماغی مشقیں کرتے رہنا چاہیئے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جس طرح جسم کو ورزشوں کی مدد سے چاک و چوبند رکھا جاتا ہے اسی طرح دماغ کو بھی چاک و چوبند رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ اس سے کام لیا جائے۔

    اس کا سب سے آسان حل مختلف پہیلیاں بوجھنا، معمے حل کرنا اور حساب کی آسان مشقیں کیلکولیٹر کی مدد کے بغیر حل کرنا ہے۔

    دماغ کی اسی ورزش کے لیے یہاں آپ کو ایک مشق دی جارہی ہے۔

    نیچے موجود تصویر کو دیکھیں اور بتائیں کہ اس میں خاتون کے چہرے کے علاوہ کتنے چہرے چھپے ہوئے ہیں۔

    تصویر بشکریہ: برائٹ سائیڈ

    آپ کی آسانی کے لیے بتا دیں کہ چھپے ہوئے ان چہروں کی تعداد 4 ہے۔

    یہ چہرے تصویر میں بہت اچھے طریقے سے چھپائے گئے ہیں یہی وجہ ہے کہ اکثر افراد اس کا درست جواب بتانے سے قاصر رہے۔

    جواب آپ یہاں دیکھ سکتے ہیں۔

    تصویر بشکریہ: برائٹ سائیڈ
  • عوامی خدمت کے منصوبے سیاسی لیڈروں کی تصاویر سے پاک ہوگئے

    عوامی خدمت کے منصوبے سیاسی لیڈروں کی تصاویر سے پاک ہوگئے

    اسلام آباد: احساس کفالت کارڈ سے بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کی تصاویر کیوں ہٹائی گئیں؟ وزیر اعظم کی معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے بتا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ احساس کفالت کارڈ سے سابق وزرائے اعظم بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کی تصاویر ہٹا دی گئی ہیں، سیاسی تصاویر ہٹانے کا فیصلہ وزیر اعظم کی مشاورت سے کیا۔

    ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے خود اس فیصلے کی منظوری دی، یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ آئندہ کارڈ پر صرف قائد اعظم کی تصویر ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ سماجی تحفظ کے اداروں کا سیاست کے لیے استعمال کیا جاتا تھا، حکومت نے سماجی اداروں کو سیاست سے پاک رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ قائد کی تصویر ثبوت ہے کہ حکومت سماجی اداروں کا سیاسی استعمال روکے گی، کفالت پروگرام کے ذریعے انتہائی غریب افراد کی ماہانہ مدد کریں گے۔ مستحق خواتین کے بچت بینک اکاؤنٹس بھی کھولے جائیں گے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان آج احساس کفالت پروگرام کا افتتاح کریں گے، پروگرام کے تحت بیوہ خواتین سمیت نادار افراد کی مالی امداد اور انتہائی مستحق افراد کو 2 ہزار روپے ماہانہ رقم دی جائے گی۔

    بے نظیر کارڈ ختم کر کے مستحقین کو احساس کفالت کارڈ پر وظیفہ ملے گا، کارڈ سے نواز شریف اور بے نظیر کی تصاویر ختم کر کے صرف قائد اعظم کی تصویر لگے گی۔

    حکومت ہر ماہ 70 لاکھ خواتین کو ماہانہ 2 ہزار روپے دے گی جبکہ بی آئی ایس پی کے 40 لاکھ بینی فشریز بھی کفالت پروگرام میں شامل ہیں۔