Tag: Picture

  • وہ تصویر جو آپ کی شخصیت کا راز کھول دے

    وہ تصویر جو آپ کی شخصیت کا راز کھول دے

    انٹرنیٹ پر اکثر اوقات ذہن کو چکرا دینے والی تصاویر دکھائی دیتی ہیں جن کا مقصد کبھی ذہنی آزمائش تو کبھی ذہنی سطح کو جانچنا ہوتا ہے۔

    ایسی ہی ایک تصویر آج ہم آپ کو دکھانے جا رہے ہیں جو آپ کی شخصیت کی عکاسی کرے گی۔

    آپ نے بس اس تصویر کو دیکھ کر بتانا ہے کہ اسے پہلی نظر میں دیکھتے ہی آپ کو تصویر میں کیا دکھائی دیا۔ آپ کا جواب آپ کی شخصیت کی نشان دہی کرے گا۔

    ہونٹ

    اگر آپ کو یہ تصویر دیکھتے ہی سب سے پہلے ہونٹ دکھائی دیے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ لچکدار خیالات کے مالک ہیں۔ آپ حالات کے دھارے کے ساتھ بہنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    آپ سادہ اور خاموش مزاج ہیں، آپ کو دیکھ کر لگتا ہے کہ آپ کمزور ہیں اور آپ کو مدد کی ضرورت ہے تاہم حقیقت میں ایسا ہے نہیں۔ آپ رشتوں میں پیچیدگی پسند نہیں کرتے اور لوگوں سے ایمانداری کا تعلق رکھنا چاہتے ہیں۔

    درخت

    اگر آپ کو اس تصویر میں سب سے پہلے درخت دکھائی دیے تو آپ نرم مزاج ہیں لیکن آپ کو آسانی سے زچ نہیں کیا جاسکتا۔

    آپ کے گرد بہت سے دوست ہیں لیکن ان میں سے چند ہی مخلص اور وفادار ہیں۔ آپ دیکھنے میں نرم شخصیت کے مالک لگتے ہیں لیکن اندر سے آپ بے حد مضبوط ہیں۔ آپ اپنے جذبات کو چھپانے کی خاصیت بھی رکھتے ہیں۔

    جڑیں

    اگر آپ کو اس تصویر میں پہلے جڑیں دکھائی دیں تو آپ ایسی شخصیت کے مالک ہیں جو غلطیوں اور تعمیری تنقید کو تسلیم کرتے ہیں۔

    آپ ایک آزادانہ زندگی گزارتے ہیں اور ذمہ دار انسان ہیں، آپ کے کچھ اصول ہیں اور آپ انہی کے مطابق اپنی زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔

  • برطانیہ میں اوباش نوجوانوں کا معذور خاتون پر مبینہ تشدد

    برطانیہ میں اوباش نوجوانوں کا معذور خاتون پر مبینہ تشدد

    لندن : برطانیہ میں تصاویر بنانے کے لیے معذور خاتون پر آٹا ڈالنے اور انڈوں سے مبینہ تشدد کرنے والے اوباش نوجوانوں کو عوام کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی پولیس نے گذشتہ روز معذور خاتون پر مبینہ طور پر حملہ کرنے کے جرم میں 4 نوجوانوں کو حراست میں لے لیا ہے، جنہوں نے متاثرہ خاتون پر آٹا ڈال کر انڈے مارے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اوباش نوجوانوں کی جانب سے پارک میں بیھٹی بزرگ خاتون پر مبینہ تشدد کرنے کی تصاویر بناکر سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر شائع کردی گئی تھی، جس میں 4 نوجوانوں کو خاتون کے پیچھے کھڑا دیکھا جاسکتا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون پر حملہ کرنے والے 2 نوجوانوں کی عمر 17 برس جبکہ دیگر دو نوجوانوں کی عمر 15 برس ہے، جنہیں مبینہ حملہ کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم کچھ دیر بعد ہی مذکورہ حملہ آور ضمانت پر رہا ہوگئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوانوں نے چالیس سالہ خاتون کو جمعے کی شام ساڑھے 5 بجے زبانی تشدد کرنے کے بعد آٹا ڈال کر انڈوں کا نشانہ بنایا تھا، جس کے تنیجے میں خاتون کو شدید ذہنی صدمہ پہنچا ہے تاہم کوئی جسمانی چوٹ نہیں آئی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اوباش نوجوانوں کا بزرگ شہری کے ساتھ ناروا سلوک کرنے اور واقعے کی تصاویر سماجی رابطوں کی ویب سایٹ پر شیئر کرنے کے بعد لوگوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • علی گڑھ یونیورسٹی سے قائد اعظم کی تصویر غائب، طلبہ سراپا احتجاج

    علی گڑھ یونیورسٹی سے قائد اعظم کی تصویر غائب، طلبہ سراپا احتجاج

    نئی دہلی: بھارت میں قائم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بانی پاکستان محمد علیٰ جناح کی تصویر ہٹائے جانے کے معاملے پر طلبہ سراپا احتجاج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما اور رکن پارلیمنٹ ستیش کمار کے کہنے پر علی گڑھ یونیورسٹی میں آویزاں قائد اعظم کی تصویر ہٹا دی گئی تھی جس کے بعد اب یونیورسٹی کے سینکڑوں طلبہ احتجاج کر رہے ہیں۔

    علاوہ ازیں طالب علم واقعے سے متعلق تحقیقات کے لیے مقدمہ درج کرانے پولیس اسٹیشن پہنچے تو پولیس کی جانب سے ان پر شیلنگ کی گئی جس کے نتیجے میں کئی طلبہ زخمی بھی ہوئے، بعد ازاں  یونیورسٹی میں زیر تعلیم نوجوانوں نے حکومت اور انتظامیہ کے خلاف خوب نعرے بازی بھی کی۔

    علی گڑھ یونیورسٹی میں لگی قائداعظم کی تصویرغائب کردی گئی

    خیال رہے کہ نام نہاد جمہوری بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ستیش کمار نے گزشتہ روز علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے یونیورسٹی سے قائد اعظم کی تصویر ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا، بی جے پی رہنما نے یونیورسٹی انتظامیہ سے پوچھا تھا کہ ہندوستان کی تقسیم کے بعد قائد اعظم کی تصویر اب تک کیوں نہیں ہٹائی گئی؟

    واضح رہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کو 1938 میں علی گڑھ یونیورسٹی کی اعزازی رکنیت دی گئی تھی، قائد اعظم سمیت کئی رہنماؤں کی تصاویر بھی یونیورسٹی میں لگائی گئی ہیں، بی جے پی رہنما کا مطالبہ سراسرغلط اورمسلم دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تصویر میں چھپا فرق تلاش کریں

    تصویر میں چھپا فرق تلاش کریں

    کراچی: انٹرنیٹ صارفین کو چیلنج دیا گیا ہے کہ وہ ذہانت آزماتے ہوئے تصویر میں چھپے فرق کو تلاش کریں، کیا آپ اس امتحان میں کامیاب ہوسکتے ہیں؟۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ پر صارفین کی ذہانت کو جانچنے کے لیے مختلف لوگوں کی طرف سے نت نئی تصاویر آنے کا سلسلہ کوئی نیا نہیں ہے اس لیے لوگ اسے دلچپسی سے حل کرتے ہیں۔

    دنیا کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنے اپنے متعلقہ اداروں سے متعلق تصویری پہیلیاں پوچھتے ہیں جیسے کہ فوٹو گرافر کچھ تصاویر بنا کر اُن میں چھپی چیز تلاش کرنے کا چیلنج دیتے ہیں جبکہ کچھ پزل بھی سامنے آتے ہیں۔

    یہ بھی تلاش کریں: ذہانت کا امتحان، تصویر میں چھپا فرق تلاش کریں

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویری پہیلیاں آسان ہونے کے باوجود صارفین کو سر پکڑنے پر مجبور کردیتی ہیں، زیر گردش تصویر  میں ایک فرق پوشیدہ ہے جسے بہت کم ہی لوگ تلاش کرسکے۔

    اگر آپ ذہین ہیں تو تصویر میں پوشیدہ فرق 30 سیکنڈ میں تلاش کریں

    کیا آپ کامیاب ہوئے؟

    جی ہاں! بظاہر ایک جیسی نظر آنے والی تصاویر میں سے ایک میں تین جھنڈے جبکہ دوسری سے ایک غائب ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ذہانت کا امتحان، تصویر میں چھپا فرق تلاش کریں

    ذہانت کا امتحان، تصویر میں چھپا فرق تلاش کریں

    کراچی: انٹرنیٹ صارفین کو چیلنج دیا گیا ہے کہ وہ ذہانت آزماتے ہوئے تصویر میں چھپے فرق کو تلاش کریں، اگر آپ ذہین ہیں تو اس امتحان میں کامیاب ہوکر دکھائیں۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ پر صارفین کی ذہانت کو جانچنے کے لیے مختلف لوگوں کی طرف سے نت نئی تصاویر آنے کا سلسلہ کوئی نیا نہیں اس لیے لوگ انہیں بہت دلچپسی سے حل کرتے ہیں۔

    دنیا کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنے اپنے متعلقہ اداروں سے متعلق تصویری پہیلیاں پوچھتے ہیں جیسے کہ فوٹو گرافر کچھ تصاویر بنا کر اُن میں چھپی چیز تلاش کرنے کا چیلنج دیتے ہیں جبکہ کچھ پزل بھی سامنے آتے ہیں۔


    یہ بھی تلاش کریں: تصویر میں چھپا فرق تلاش کریں


    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویری پہیلیاں آسان ہونے کے باوجود صارفین کو سر پکڑنے پر مجبور کردیتی ہیں، زیر گردش تصویر  میں ایک فرق پوشیدہ ہے جسے بہت کم ہی لوگ تلاش کرسکے۔

    اگر آپ ذہین ہیں تو تصویر میں پوشیدہ فرق 30 سیکنڈ میں تلاش کریں

    کیا آپ کامیاب ہوئے؟

    اگر نہیں تو ایک بار پھر تصویر کو غور سے دیکھیں کیا معلوم کامیابی مل جائے۔

    اگر آپ درست جواب تلاش نہیں کرسکے تو نیچے دی جانے والی تصویر کو غور سے دیکھیں جس میں سرخ دائرے سے تصویر کا فرق واضح کیا گیا ہے۔

    جی ہاں! بظاہر ایک جیسی نظر آنے والی تصاویر میں سے ایک میں درخت غائب ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کی نااہلی. کراچی اوردیگر ایئرپورٹس سے نوازشریف کی تصاویر ہٹادی گئیں

    نوازشریف کی نااہلی. کراچی اوردیگر ایئرپورٹس سے نوازشریف کی تصاویر ہٹادی گئیں

    اسلام آباد: پاناما کیس میں نااہلی کے بعد اسلام آباد، لاہور، کراچی کے ایئرپورٹس سے نوازشریف کی تصاویر ہٹادی گئیں جبکہ نواز شریف کا نام قومی اسمبلی کی ویب سائٹ سے بھی ہٹا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ سے نااہل ہونے پرنواز شریف وزرات عظمی سے ہاتھ دھو بیٹھے، نااہلی کے بعد کراچی ایئرپورٹ اور اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ ، لاہور اور دیگر ایئرپورٹس سے نواز شریف کی تصاویر ہٹا دی گئیں۔

    نواز شریف کی تصاویر ہٹانے کا عمل کل رات سے شروع کیا گیا تھا، کراچی کے ایئرپورٹ سے نوازشریف کی تصاویر پہلے ہی ہٹا دی گئی تھیں، ایئر پورٹ پر بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ اور صدر ممنون حسین کی تصاویر موجود ہیں جبکہ تیسرے فریم کو نواز شریف کی تصویر نکال کر نئے وزیر اعظم کیلئے خالی چھوڑ دیا گیا ہے۔

    ایئرپورٹ ذرائع کے مطابق ایئر پورٹس پر قائداعظم کے سوا کسی کی تصویر نہیں لگائی جائے گی۔

    قومی اسمبلی کی ویب سائٹ سے نوازشریف کا نام بطور رکنِ اسمبلی ہٹادیا

    پاناما کیس میں نااہلی کے بعد قومی اسمبلی کی ویب سائٹ سے نوازشریف کا نام بطور رکنِ اسمبلی ہٹادیا گیا، قومی اسمبلی کے حلقوں کی ترتیب میں این اے 119 کے بعد ڈائریکٹ 121 کا تذکرہ ہے جبکہ نواز شریف کے حلقے این اے 120 کو ہٹا دیا گیا۔

    دوسری جانب کئی سرکاری ویب سائٹس پر اب بھی نواز شریف کا نام بطور وزیرِ اعظم موجود ہے، وزارتَ اطلاعات،وزارتِ خارجہ امور ،پرائم منسٹر آفس اور کیبنٹ ڈویژن کی ویب سائٹس پر نواز شریف اب بھی وزیر اعظم ہے جبکہ کابینہ کی تحلیل ہونے کے بعد کابینہ ارکان کے نام تاحال قومی اسمبلی کی ویب سائٹ پر درج ہیں۔


    مزید پڑھیں :  پاناما کیس: وزیراعظم نوازشریف نا اہل قرار


    یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے پانچ رکنی بنچ نے پاناما لیکس کے تاریخ ساز مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کو نا اہل قرار دے دیا اور کہا کہ نوازشریف صادق اورامین نہیں رہے جبکہ کیپٹن صفدر، اور اسحاق ڈارکو بھی نااہل قراردیا گیا ہے۔

    عدالت نے نیب کو حکم دیا تھا کہ چھ ہفتوں کے اندروزیراعظم‘ کیپٹن صفدر‘ اسحاق ڈار اور مریم صفدرکے خلاف ریفرنس دائر کیا جائے اور احتساب عدالت چھ ماہ میں فیصلہ کرے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • حسین نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی کی تصویر لیک ہونے کے معاملے کا نوٹس

    حسین نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی کی تصویر لیک ہونے کے معاملے کا نوٹس

    اسلام آباد :حسین نواز کی جے آئی ٹی کے سامنے پہلی پیشی کے موقع پر مبینہ تصویر منظر عام پر آگئی ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج سے حاصل کی گئی تصویر پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءعلی زیدی نے ٹوئٹ کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے صاحبزادے حسین نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی کی مبینہ تصویر سامنے آگئی، تصویر تین جون کی رات بارہ بجے کے قریب تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی نے سوشل میڈیا پر ٹوئٹ کی، جس کے بعد تصویر وائرل ہوگئی ۔

    تصویر ایک کمرے کی ہے، جس میں حسین نواز اکیلے بیٹھے سامنے متوجہ ہیں، جیسے کسی سے ہم کلام ہوں، تصویر جس اسکرین سے لی گئی اس میں تاریخ اٹھائیس مئی ہے، جو حسین نواز کی پہلی پیشی کا دن تھا۔

    دوسری جانب پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے پیشی کے دوران تفتیش کیلئے بیٹھے حسین نواز کی تصویرلیک ہونے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری شروع کر دی ہے ۔ معاملے کی انکوائری جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاءخود کریں گے ۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تصویر اصلی ہے یا نہیں انکوائری میں جائزہ لیاجائے گا، لیک ہونے والی تصویر 28مئی دن گیارہ بجکر 37 منٹ کی ہے اور اس حوالے سے اس روز ڈیوٹی پر مومور افسر سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی ۔


    مزید پڑھیں : حسین شہید سہروردی سے لیکرآج تک صرف ہمارا احتساب ہوا ہے، حسین نواز


    تصویر سامنے آنے کے بعد نئےتنازع نے جنم لے لیا ہے کہ تصویر اصلی ہے یا جعلی، اگراصلی ہے تو تصویر کیسے لیک ہوئی، اس کے پیچھے کون ہے، کیا اس سے جے آئی ٹی پر اثر پڑے گا، جے آئی ٹی میں پیشی کی تصویر کیسے سامنے آئی؟ کہاں سے آئی ؟کس نے لیک کی ؟ یہ سارے سوال اب تک جواب طلب ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم پاکستان کے صاحبزادے حسین نواز کی جے آئی ٹی کے سامنے چار پیشیاں ہو چکی ہیں، حسین نواز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ جے آئی ٹی جتنی بار بلائے گی وہ ان کے سامنے بار بار جائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کیا آپ اس تصویر میں موجود خوبی تلاش کرسکتے ہیں؟

    کیا آپ اس تصویر میں موجود خوبی تلاش کرسکتے ہیں؟

    کیا آپ اپنے بارے میں یہ سوچتے ہیں کہ آپ دنیا کا کوئی بھی کام آسانی سے حل کرلیتے ہیں اور اُس میں آپ کو کسی کی مدد درکار نہیں ہوتی تو کیا آپ تصویر کو دیکھ کر بتا سکتے ہیں کہ اس میں کیا چیز ہے جو دیگر تصاویر کے مقابلے میں اس کو منفرد بنا رہی ہے۔

    یہ بھی ممکن ہے کہ آپ اس تصویر کی خوبی کو پکڑنے میں وقت لگائیں مگر قوی امکان ہے کہ آپ اس کی خوبی کو پکڑنے سے قاصر رہیں گے اور دیگر لوگوں کو طرح بار بار غور سے دیکھنے کے باوجود بھی نتیجے پر نہ پہنچ سکیں گے۔

    ویسے تو  آپ نے کئی بار ایک ساتھ  بہت سارے لوگوں کی سیٹرھیوں سے اترتے وقت کی تصاویر دیکھی ہوں گی مگر بظاہر عام نظر آنے والے تصویر دیگر سے منفرد کیوں ہے اور اس کی وجوہات کیا ہیں۔

    pic-ok

    فوٹو گرافی ایک بڑا فن ہے اور اس سے وابستہ لوگ دنیا کی رنگینیوں کو مختلف زاویوں سے اپنے کیمروں میں محفوظ کر کے نہ صرف لوگوں کو اس کی دنیا حقیقت سے آشنا کرتے ہیں بلکہ اپنے فن سے خوب داد وصول بھی کرتے ہیں۔


    ’’ پڑھیں: اس تصویر میں ایک اورجانور چھپا ہے‘ کیا آپ ڈھونڈ سکتے ہیں؟ ‘‘


     اگر آپ اس تصویر کی خوبی کو ابھی تک سمجھ نہیں سکے تو ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ اس تصویر میں سیڑھیاں اترتے تمام ہی لوگوں کا ایک پیر اٹھا ہوا ہے اور تقریباً زمین سے سب کا فاصلہ بھی ایک ہی ہے۔

    ’’ مزید پڑھیں: مسلم سائنسدانوں کی 10 حیران کن ایجادیں ‘‘


    اس منفرد تصویر کو تیار کرنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ انہوں نے مختلف مقامات سے لوگوں کی تصاویر بنائیں اور پھر ان کو ایک جگہ جمع کر کے اس کو منفرد بنانے کی کوشش کی اور دیکھا جاسکتا ہے کہ انیس افراد ایک ساتھ سیڑھیاں اتر رہے ہیں اور ان سب کا ایک پیر ہوا میں ہے۔

    new-pics

    ادارے کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں بہت سے لوگوں کی تصاویر جمع کی گئیں جو ایک قدم اٹھائے ہوئے تھے تاہم بعد میں اسٹوڈیوز آکر ان کو یکجا کیا جس کے بعد سے تمام تصاویر ایک ہی مقام کی معلوم ہونے لگیں۔

  • فلم ’’جوانی پھرنہیں آنی‘‘ کا دوسرا گانا ریلیز

    فلم ’’جوانی پھرنہیں آنی‘‘ کا دوسرا گانا ریلیز

    کراچی: اے آروائی فلمز اورسکس سگما پلس کی مشترکہ پیش کش جوانی پھر نہیں آنی کا دوسرا گانا ریلیز کردیا گیا۔

    اے آروائی فلمز اورسکس سگما پلس کی مشترکہ پیش کش ’جوانی پھر نہیں آنی ‘کادوسرا گانا ’ کھل جائے بوتل‘ ریلیز کردیاگیا۔

    KHUL JAYE BOTAL song from the film JAWANI PHIR NAHI ANIPresenting the second song of the film Jawani Phir Nahi Ani"KHUL JAYE BOTAL"Cast: Humayun Saeed, Hamza Ali Abbasi, Ahmed Butt, Vasay Chaudhry, Aisha Khan, Mehwish Hayat, Uzma Khan, Sarwat Gillani, Sohai Ali Abro, Javed Sheikh, Bushra Ansari & Ismail TaraDirected by: Nadeem Baig Producers: Salman Iqbal, Humayun Saeed, Jerjees Seja & Shahzad NasibA joint production of ARY Films & Six Sigma Plus Releasing on Eid ul Azha in Cinemas Across Pakistan, UAE, UK, Australia, Africa by ARY FILMS Posted by ARY Films on Monday, August 31, 2015

    فلم کی کاسٹ میں ہمایوں سعید، حمزہ علی عباسی، احمد بٹ، واسع چوہدری، عائشہ خان، مہوش حیات، عظمی خان اور سوہائے علی ابڑو شامل ہیں، فلم کو ڈائریکٹ کیا ہے معروف ڈائریکٹر ندیم بیگ نے ۔

     اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کےبانی اور سی ای او سلمان اقبال ، ہمایوں سعید ، جرجیس سیجا اور شہزاد نصیب فلم کے پرروڈیوسر ہیں، فلم عید الضحی پر اے آر وائی فلمز کے بینر تلے سینما گھروں کی زینت بنے گی۔

  • کیمرے کی آنکھ سے لی گئی دنیا کی دس مہنگی ترین تصاویر

    کیمرے کی آنکھ سے لی گئی دنیا کی دس مہنگی ترین تصاویر

    کیمرے کی آنکھ سے لی گئی دنیا کی دس مہنگی تصاویر مندرجہ ذیل ہیں۔

    یہ تصویر 1973 میں گلبرٹ اینڈ جارج کے کیمرے نے محفوظ کی اور کسی دل والے نے 37 لاکھ ڈالرز میں خرید کر اپنے ذخیرے میں شامل کی، اس تصویر میں ایک آمرانہ حکومت کے سربراہ کی طرز زندگی کے مختلف پہلوﺅں کو خوبصورتی سے نمایاں کیا گیا ہے۔


    جرمن آرٹسٹ اینڈریاس گورسکے کا ایک اور شاہکار جو 1998 میں لیا اور اس بار کیمرے کی آنکھ میں لاس اینجلس کے ہوائی منظر کو محفوظ کیا گیا، دیکھنے میں تو خاص نہیں تاہم فوٹوگرافر کی تصاویر لینے کی منفرد تیکنیک نے اسے شاہکار کا درجہ دلایا جو 29 لاکھ ڈالرز میں نیلام ہوئی۔


    یکم نومبر 1941 میں نیو میکسیکو میں انسیل ایڈمز نے چاند کے ابھرنے کا منظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیا اور یہ اتنی مقبول ہوئی کہ فوٹوگرافر نے ہی اپنی زندگی میں اس کی تیرہ سو سے زائد کاپیاں فروخت کیں جبکہ اس کی موت کے بعد اکتوبر 2006 میں اس تصویر کا اصل پرنٹ چھ لاکھ نو ہزار ڈالرز کے عوض فروخت ہوا۔


    انسانی تاریخ کا چھٹا مہنگا ترین فوٹو گراف امریکی فوٹوگرافر رچرڈ پرنس کی ان ٹائٹلڈ (کاﺅ بوائے) ہے جو پہلے 1980 اور 1992 میں لی گئی تاہم اسے ایک بار پھر نئے انداز سے 2001 – 02 میں جاری کیا گیا اور یہ اتنی پسند کی گئی کہ اسے نومبر 2005 میں کسی نامعلوم شخص نے 34 لاکھ ڈالرز کے عوض خرید لیا۔


    ایک تالاب میں چاند کے اترنے کی یہ تصویر 1904 میں لی گئی اور پہلی نظر میں یہ کوئی پینٹنگ نظر آتی ہے مگر یہ ایک فوٹو گراف ہے جو ایڈورڈ سٹیچین نے لی، یہ فوٹو گراف فروری 2006 میں 29 لاکھ ڈالرز میں فروخت ہوئی۔


    لاس اینجلس میں 2001 میں جرمن فوٹو گرافر اینڈریاس گورسکے نے ایک بار پھر اپنے کیمرے سے کمال کر دکھایا اور ایک عام اسٹور یا سپر مارکیٹ کی اس دکان میں رکھی چیزوں کو اتنے خوبصورت انداز میں تہہ بہ تہہ پیش کیا کہ دیکھنے والے دنگ رہ گئے اور یہ مئی 2006 میں نیلامی کے دوران 33 لاکھ 46 ہزار ڈالرز میں فروخت ہوئی اور ساتویں مہنگی ترین تصویر کا اعزاز لے اڑی۔


    یہ انوکھی تصویر کینیڈین آرٹسٹ جیفری وال کا کمال ہے جو انہوں نے 1992 میں لی جس میں افغانستان پر روسی فوج کی کشتی ٹیم پر مجاہدین کے حملے کے بعد کا منظر کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیا گیا اور یہ تصویر مئی 2012 میں 36 لاکھ 66 ہزار ڈالرز میں نیلام ہوئی اور اس طرح دنیا کی پانچویں مہنگی ترین کیمرے کی تصویر قرار پائی۔


    یہ فوٹو گراف 1981 میں امریکی ویژول آرٹسٹ سینڈی شرمن نے لی تھی اور مئی 2011 میں یہ 38 لاکھ 90 ہزار ڈالرز میں فروخت ہوکر سب سے مہنگی تصویر قرار پائی تاہم نومبر 2011 میں اس سے یہ اعزاز رائن ٹو نے چھین لیا۔


    دنیا کا دوسرا سب سے مہنگا فوٹو گراف جرمن ویژول آرٹسٹ اینڈریاس گورسکے کی رائن ٹو نامی تصویر ہے جو 1999 میں دریائے رائن کے کنارے پر لی گئی اور 2011 میں 43 لاکھ ڈالرز کے عوض نیلام ہوئی، جیسا کہ آپ دیکھ ہی سکتے ہیں کہ تصویر دریا کے بہاﺅ، گھاس کے میدان، سڑک اور بادل پر مشتمل ہے اور اس کی خوبصورتی کسی مصورانہ آنکھ سے ہی دیکھی جاسکتی ہے۔


    دنیا کے سب سے مہنگا فوٹو گراف کا اعزاز آسٹریلین فوٹو گرافر پیٹر لیک کی تصویر فینٹوم کے نام ہے جو 2014 میں 65 لاکھ ڈالرز کے عوض فروخت ہوئی۔ یہ بلیک اینڈ وائٹ تصویر ایری زونا کے اینٹیلوپ کینن میں لی گئی تھی۔ اس سے سب سے مہنگے فوٹو گراف کا ریکارڈ جرمن ویژول آرٹسٹ اینڈریاس گورسکے کی رائن ٹو نامی تصویر کے پاس تھا جو 2011 میں 43 لاکھ ڈالرز کے عوض نیلام ہوئی تھی۔