Tag: PILDAT

  • نئی مردم شماری پر الیکشن کے وزیر اعظم کے بیان پر پلڈاٹ سربراہ کا رد عمل

    نئی مردم شماری پر الیکشن کے وزیر اعظم کے بیان پر پلڈاٹ سربراہ کا رد عمل

    اسلام آباد: نئی مردم شماری پر الیکشن کے وزیر اعظم کے بیان پر پلڈاٹ سربراہ نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے لیے ایک آئینی ترمیم ضروری ہے جو ناممکن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پلڈاٹ کے سربراہ احمد بلال محبوب نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ نئی مردشماری پر الیکشن کے لیے سی سی آئی سے نتائج کی منظوری چاہیے ہوگی، اور 51 (3) میں ترمیم بھی کرنا ہوگی۔

    انھوں نے لکھا کہ الیکشن کمیشن 4 سے 6 ماہ میں نئی حلقہ بندیوں کی حد بندی کرے گا، کیا وزیر اعظم شہباز شریف کو نہیں پتا کہ آئینی ترمیم ناممکن ہے۔

    احمد بلال کا کہنا تھا کہ اگر وزیر اعظم واقعی نئی مردم شماری کے مطابق الیکشن کرانا چاہتے ہیں تو اِس کے لیے سی سی آئی سے مردم شماری نتائج کی منظوری درکار ہوگی۔

  • انتخابات کی تاریخ دینا صدر کا کام ہے، سربراہ پلڈاٹ

    انتخابات کی تاریخ دینا صدر کا کام ہے، سربراہ پلڈاٹ

    کراچی : پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (پلڈاٹ) کے سربراہ احمد بلال محبوب نے کہا ہے کہ انتخابات کی تاریخ دینا صدر کا کام ہے۔

    احمد بلال محبوب کا کہنا ہے کہ آئین کے مطابق90دن میں الیکشن لازمی کرانا ہوں گے جبکہ مجھے لگ رہا ہے کہ کچھ دن میں الیکشن کمیشن تاریخ دے دے گا۔

    انہوں نے کہا کہ معلوم نہیں کہ صوبائی گورنرز سے الیکشن کی تاریخ دینے کا کا مطالبہ کیوں کیا جارہا ہے،؟ گورنرز نے تواسمبلیاں تحلیل نہیں کیں، انہیں تو وزرائے اعلیٰ نے ایڈوائس کی تھی۔

    سربراہ پلڈاٹ کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق الیکشن کی تاریخ تو صدر مملکت کی جانب سے دی جائے گی تاہم ضمنی الیکشن کیلئے تاریخ الیکشن کمیشن خود دے سکتا ہے۔

    سربراہ پلڈاٹ احمدبلال محبوب نے کہا کہ عام انتخابات کیلئے تاریخ گورنرز کے بجائے موجودہ صدر کی جانب سے دی جائے گی۔

    اس حوالے سے سی ای اوفافن مسرت قدیم نے کہا کہ اگر ضمنی الیکشن ہوسکتے ہیں تو صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن بھی ہوسکتے ہیں، لیکن ایسا لگ رہاہے آئین کی خود ساختہ تشریح کی جارہی ہے۔

    مسرت قدیم کا مزید کہنا تھا کہ بےنظیر بھٹو کی شہادت کے بعد الیکشن جب ملتوی ہوئے تھے تو اس وقت حالات الگ نوعیت کے تھے، تاہم آج ایسی صورتحال نہیں ہے کہ جس میں الیکشن کو ملتوی کیا جائے۔