Tag: pilice

  • طیبہ کیس: پولیس چالان میں جج اوراس کی بیوی ملزم قرار

    طیبہ کیس: پولیس چالان میں جج اوراس کی بیوی ملزم قرار

    اسلام آباد : پولیس نے طیبہ تشدد کیس سے متعلق چالان عدالت میں جمع کرادیا۔ تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ننھی طیبہ پر بہیمانہ تشدد ایڈیشنل سیشن جج اور اس کی اہلیہ ماہین نے کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں طیبہ تشدد کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ حیدر شاہ نے کی، پولیس کی جانب سے پیش کیے گئے چالان میں ایڈیشنل سیشن جج راجا خرم اور اس کی اہلیہ ماہین ظفر ملزم قرار دیئے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق تھانہ آئی نائن پولیس نے جوڈیشل مجسٹریٹ حیدر شاہ کی عدالت میں چالان جمع کرادیا۔ چالان کے ساتھ میڈیکل رپورٹ طیبہ کے والدین کی ڈی این اے رپورٹ اور پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ منسلک کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روزایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کی عدالت نے ملزم راجا خرم اور ماہین ظفرکی عبوری ضمانت میں دس فروری تک توسیع کردی تھی۔

    مزید پڑھیں: مقامی عدالت کا طیبہ اور اس کے والدین کو پیش کرنے کا حکم

    عدالت نے آئندہ سماعت پر والدین اور طیبہ کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے طیبہ تشدد کیس اسلام آباد ہائیکورٹ بھجوادیا

     

  • سال 2016: کراچی کے ساٹھ ہزار شہری ڈاکوؤں کے ہاتھوں لٹ گئے

    سال 2016: کراچی کے ساٹھ ہزار شہری ڈاکوؤں کے ہاتھوں لٹ گئے

    کراچی : شہر قائد کی گلیاں لٹیروں سے اس سال بھی غیرمحفوظ رہیں، رواں سال ساٹھ ہزارشہری مسلح جرائم پیشہ افراد کے ہاتھوں لُٹ گئے۔ موبائل فون چھیننے اور گاڑیاں چوری کرنے کی وارداتوں میں گلشن اقبال سرفہرست رہا، جبکہ ملیر، کورنگی ضلع کے بیشتر تھانےاسٹریٹ کرائم کی رپورٹ درج ہی نہیں کرتے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد کراچی میں سال دو ہزارسولہ اسٹریٹ کریمنلز کا سال رہا، مختلف علاقوں میں 60 ہزار سے زائد شہریوں کو اسلحہ کے زور پر لوٹ لیا گیا۔

    رواں سال کے دوران 33715 موبائل فون چھینے گئے ، 23806 موٹرسائیکلیں چوری اور چھینی گئیں،1707 گاڑیاں چوری اور چھینی گئیں۔

    موبائل فونز چھیننے کی سب سے زیادہ وارداتیں گلشن ٹاؤن میں رپورٹ ہوئیں، جمشید ٹاؤن اسٹریٹ کرائم کے لحاظ سے دوسرے اور ناظم آباد تیسرے نمبر پر رہا، گاڑیاں چوری کرنے والوں کا من پسند علاقہ بھی گلشن ٹاؤن رہا۔

    نارتھ ناظم آباد دوسرے اور لیاقت آباد تیسرے نمبر پر رہا، گلشن اقبال ٹاؤن موٹرسائیکل چھینے والوں کیلئے بھی جنت رہا اور اس کے بعد دوسرے نمبرپرلیاقت آبا ٹاؤن رہا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع ملیراور کورنگی ضلع کے بیشتر تھانوں کے افسران اسٹریٹ کرائم کی رپورٹ ہی درج نہیں کرتے۔ اس کے علاوہ چلتی بسوں میں بھی مسافروں کی جیب کا صفایا بھی ہوجاتا ہے۔

    کراچی میں رواں سال اسٹریٹ کرائمز میں کمی کے بجائےخطرناک حد تک اضافہ ہوا مسلح افراد موٹرسائیکل پر آتے ہیں۔ شہریوں کو لوٹ کریہ جا اور وہ جا۔

    یومیہ کم از کم اٹھاسی شہری نقدی اورموبائل فون سےمحروم کردیئے گئے، موبائل فون چھیننےوالے خواتین کے پرس اور مردوں کے بٹوے پر بھی ہاتھ صاف کرجاتے ہیں۔